Tag: installed

  • اسموگ پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ، ٹاورز کی تنصیب ہوگی

    اسموگ پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ، ٹاورز کی تنصیب ہوگی

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کا کہنا ہے کہ اسموگ پر قابو پانے کے لیے سرحدی اور صنعتی علاقوں میں ایئر پیوریفائڈ ٹاورز نصب کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ اسموگ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے، پورے پنجاب خصوصاً لاہور میں اسموگ پر قابو پانے کے لیے چینی ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ لاہور اور دیگر شہروں میں ہوا صاف کرنے کے ٹاورز لگانے کے لیے چینی ٹیکنالوجی سود مند ثابت ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایئر پیوریفائڈ ٹاورز سرحدی اورصنعتی علاقوں کے قریب لگائے جائیں گے، ان ٹاورز کو پیشگی فلڈ وارننگ اور دیگر مقاصد کے لیے بھی استعمال میں لایا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب حکومت نے اسموگ پر قابو پانے کے لیے ماحولیاتی ایمرجنسی نافذ کی ہے۔

  • مسجد الحرام میں دنیا کی سب سے بڑی چھتری چند روزمیں نصب کردی جائے گی

    مسجد الحرام میں دنیا کی سب سے بڑی چھتری چند روزمیں نصب کردی جائے گی

    مکہ مکرمہ : مسجد الحرام کے شمال مغربی صحن میں دنیا کی سب سے بڑی چھتری چند روزمیں نصب کردی جائے گی، جس کے سائے میں ساڑھے تین ہزار افراد نماز ادا کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسجدالحرام کے وسیع و عریض صحن میں دُنیا کی سب سے بڑی چھتری عنقریب نصب کر دی جائے گی، جس کے باعث صحن میں نماز ادا کرنے والے حاجیوں اور عمرہ زائرین کو شدید گرمی اور دھوپ سے بچایا جا سکے گا۔

    سعودی عرب کی حکومت کی جانب سے مسجد الحرام میں جاری توسیع کے تیسرے مرحلہ میں لگائی جانے والی چھتری کے سائے میں ساڑھے تین ہزار افراد نماز ادا کرسکیں گے۔

    چھتری کا رقبہ 53×53میٹر اور وزن تقریبا 600 ٹن ہوگا جبکہ اونچائی 45 میٹر ہوگی۔

    صحن میں دی جانے والی دیگر سہولیات میں آب زمزم کی مستقل فراہمی ،وضوخانے،اطلاعاتی بورڈز،صوتی نظام اور سی سی ٹی وی کیمرے لگےہوں گے۔

    دُنیا کی سب سے بڑی چھتری جرمنی میں خصوصی طور پر تیار کی گئی ہیں، جس کو کلوز سرکٹ ٹی وی کیمروں، لاؤڈ سپیکر سسٹم، ہوا کو معطر رکھنے کے نظام سے بھی آراستہ کیا گیا ہے۔

    جس کمپنی نے اسے ڈیزائن کیا ہے، سعودی حکومت نے انہیں پابند کیا ہے کہ اس کا ڈیزائن صرف اور صرف خانہ کعبہ کیلئے ہی کریں گے۔

    واضح رہے کہ 2008 کے دوران سعودی حکومت نے مسجد حرام کے صحن کو ڈھانپنے کیلئے بہت ہی بڑی بڑی چھتریاں لگانے کا منصوبہ بنایا تھا۔

    سال 2014 میں اپنی وفات سے کچھ روز قبل سعودی فرماں روا شاہ عبداللہ نے مسجد الحرام میں عبادت گزاروں کی سہولت کے لیے خصوصی چھتریوں کی تنصیب کا فرمان جاری کیا تھا۔

    اس سے قبل مدینہ منورہ میں تقریباً 250 ایسی ہی چھتریاں نصب کی گئی تھیں۔