Tag: instructions

  • رمضان المبارک میں عمرہ: کن چیزوں کو یقینی بنانا ضروری ہے؟

    رمضان المبارک میں عمرہ: کن چیزوں کو یقینی بنانا ضروری ہے؟

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ زائرین رمضان المبارک کے دوران عمرے کے لیے پرمٹ کا حصول یقینی بنائیں اور دوران عمرہ ماسک کا استعمال کریں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں محکمہ امن عامہ کے ڈائریکٹر محمد البسامی نے عمرہ زائرین سے اپیل کی ہے کہ مسجد الحرام میں داخلے کے دوران ماسک کا اہتمام کریں۔

    ڈائریکٹر نے منگل کو مکہ مکرمہ میں عمرہ سیکیورٹی فورس کمانڈ کی پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ مقامی شہری اور مقیم غیر ملکی ٹرانسپورٹ اور امن و سلامتی برقرار رکھنے کے سلسلے میں سیکیورٹی فورس کے ساتھ بھرپور تعاون کریں۔

    انہوں نے کہا کہ امراض سے بچاؤ کے ضوابط، مسجد الحرام میں ابھی تک مؤثر ہیں، تمام زائرین مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ میں داخلے کے موقع پر متعدی امراض سے بچاؤ کی تدابیر کی پابندی کریں۔

    ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ عمرے کے لیے زائرین توکلنا اور نسک ایپ کے ذریعے عمرہ پرمٹ حاصل کریں، بڑی تعداد میں لوگوں کو پرمٹ مل سکتے ہیں، زائرین عمرہ پرمٹ کی پابندی کریں۔ انتظامات کو برقرار رکھنے کے لیے اس کا اہتمام ضروری ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مطاف کا پورا صحن عمرہ زائرین کے لیے مختص کردیا گیا ہے، حرمین شریفین انتظامیہ کے ساتھ اس سلسلے میں تعاون کیا جارہا ہے۔

    ڈائریکٹر کے مطابق مسجد الحرام کی پہلی منزل، تیسری سعودی توسیع والی عمارت اور بیرونی صحن نمازیوں کے لیے مختص ہے، مسجد کی چھت بھی اس سال نماز کے لیے استعمال ہوگی۔ اس حوالے سے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ طواف کے لیے چھت کا سامنے والا حصہ مختص کیا جاسکتا ہے۔

  • سعودی عرب : ماہ رمضان میں مساجد کیلئے سخت ہدایات جاری

    سعودی عرب : ماہ رمضان میں مساجد کیلئے سخت ہدایات جاری

    ریاض : سعودی حکومت نے ماہ رمضان کے ایام میں مساجد کیلئے ضروری انتظامات کے احکامات جاری کیے ہیں، جن کی خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی کی جائے گی۔

    اس حوالے سے سعودی وزیر اسلامی امور و دعوت و رہنمائی ڈاکٹر عبداللطیف آل شیخ نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران مساجد میں عطیات جمع کرنے اور نماز کے مناظر نشر کرنے کے لیے کیمروں کے استعمال پر پابندی عائد ہوگی۔

    تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ مساجد کے آئمہ اور مؤذن حضرات ڈیوٹی کی مکمل پابندی کریں۔ انتہائی ضرورت کے علاوہ کسی حالت میں رمضان کے دوران ڈیوٹی سے غیرحاضرنہ ہوں۔ غیر حاضری کی صورت میں امامت اور اذان کے لیے متبادل انتظام کریں اور مساجد میں اذان ام القری کیلنڈر میں مقررہ وقت پر دی جائے، عشا کی اذان مقررہ وقت پر ہی دی جائے۔

    سعودی وزیر اسلامی امور نے یہ بھی ہدایت کی کہ اذان کے بعد تکبیر کے دورانیہ کی پابندی کی جائے، اس کے علاوہ اعتکاف کے لیے اجازت نامے امام مسجد جاری کریں گے اور وہی اس بات کے ذمہ دار ہوں گے کہ اعتکاف کرنے والے کوئی خلاف قانون کام نہ کریں۔ اعتکاف کرنے والوں کی نجی معلومات کا اندراج امام کی ذمہ داری ہوگی۔

    بیان میں مزید کہا گیا کہ افطار کرانے سمیت کسی بھی مقصد سے عطیات نہ جمع کیے جائیں۔ افطار دستر خوان کے سلسلے میں مقررہ ضوابط کی پابندی کریں، افطار دسترخوان کے لیے خیمے لگانے یا عارضی کمرے قائم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

  • اسلام آباد: سعودی سفارتخانے نے اپنے شہریوں کو خبردار کردیا

    اسلام آباد : سعودی حکومت نے پاکستان میں مقیم اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت دی ہے، اس سلسلے میں مراسلہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سکیورٹی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اسلام آباد میں سعودی عرب کے سفارت خانہ نے الرٹ جاری کردیا۔

    ملک میں مقیم سعودی شہریوں کیلئے جاری کیے گئے الرٹ نوٹس میں سعودی سفارتخانہ نے ہدایات دی ہیں کہ پاکستان میں رہنے اور آنے والے سعودی شہری احتیاط برتیں۔

    سفارت خانے نے متنبہ کیا ہے کہ سعودی شہری ضرورت کے علاوہ اپنے گھروں یا ہوٹلوں سے باہر نہ نکلیں کیونکہ اسلام آباد کی سکیورٹی بھی ہائی الرٹ کی گئی ہے۔

    سعودی سفارت خانہ کی جانب سے جاری مراسلے میں مزید کہا ہے کہ سعودی شہری ضرورت پڑنے پر اپنے سفارت خانے اور قونصلیٹ سے فوری رابطہ کرسکتے ہیں۔

    مزید  پڑھیں : اسلام آباد دھماکے کے بعد شہر میں سکیورٹی ہائی الرٹ

    واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ جمعہ کو اسلام آباد کے علاقے آئی 10 میں ہونے والے خودکش دھماکے کے بعد شہر کی سکیورٹی ہائی الرٹ کردی تھی۔

    دھماکے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 4 اہلکاروں سمیت 6 افراد زخمی ہوئے تھے، شہید اہلکار عدیل حسنین کو سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کیا گیا۔

  • وزیر اعلیٰ سندھ کی پولیس کو شرپسند عناصر سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت

    وزیر اعلیٰ سندھ کی پولیس کو شرپسند عناصر سے سختی سے نمٹنے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس کو ہدایات جاری کی ہیں کہ شرپسند عناصر سے سختی سے نمٹا جائے، پولیس اور ضلعی انتظامیہ شہر کی معمول کی زندگی کو یقینی بنائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پولیس کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر کی کوئی بھی سڑک بند نہیں ہونی چاہیئے، شرپسند عناصر سے سختی سے نمٹا جائے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ سرکاری یا نجی املاک کو نقصان پہنچانے والے کے خلاف کارروائی کی جائے، شہر میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ سڑکیں بند کی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے تمام متعلقہ افراد سے اس معاملے پر بات چیت کی ہے، تمام فریقین اس قسم کی حرکت سے لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں۔

    وزیر اعلیٰ نے واضح ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ شہر کی معمول کی زندگی کو یقینی بنائیں۔

  • حجاج کرام شدید گرمی سے بچنے کے لیے کیا کریں؟

    حجاج کرام شدید گرمی سے بچنے کے لیے کیا کریں؟

    ریاض: رواں برس حج شدید موسم گرما میں ہونے کے سبب حکام نے ضروری ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ حجاج ان ہدایات کا خیال رکھیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ نے حج کے دوران عازمین حج کو لو سے بچنے کے لیے 4 مشورے دیے ہیں۔

    وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ اس سال حج شدید گرمی کے موسم میں ہو رہا ہے، عازمین حج گرمی اور لو سے بچنے اور اپنی سلامتی کے لیے احتیاطی تدابیر کی پابندی کریں۔

    وزارت حج کا کہنا ہے کہ حجاج دن کے وقت انتہائی ضرورت یا حج کے کسی ضروری کام سے ہی رہائش سے نکلیں، احرام کی چادریں استعمال کرتے وقت جسم کا صرف اتنا ہی حصہ کھولیں جتنا احرام پہنتے وقت کھولنا ضروری ہو۔

    حکام کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ رہائش سے دن میں نکلتے وقت چھتری کا استعمال کریں اور مشروبات اور پانی کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔

  • کرونا وائرس: سرکاری دفاتر کے لیے ہدایات جاری

    کرونا وائرس: سرکاری دفاتر کے لیے ہدایات جاری

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے سرکاری دفاتر کے لیے رہنما اصول جاری کردیے گئے، ماسک اور سماجی فاصلے کو ایک بار پھر لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر صحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے اور مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔

    وزیر صحت کا کہنا ہے کہ عوام کو کرونا وائرس سے بچنے کی حکومتی گائیڈ لائنز پر عملدر آمد کرنا ہوگا، ماسک کا استعمال کریں اور سماجی فاصلے کو یقینی بنائیں۔

    دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی جانب سے سرکاری دفاتر کے لیے رہنما اصول جاری کیے گئے ہیں۔

    جاری کردہ اصولوں کے مطابق دفتر سمیت ہر جگہ بیٹھنے کے دوران سماجی فاصلہ رکھا جائے، عبادت اور نماز کے دوران بھی سماجی فاصلہ یقینی بنایا جائے، دفاتر کے داخلی راستوں اور واش رومز میں ہینڈ سینی ٹائزر موجود ہونا چاہیئے۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ ہاتھ ملانے سے گریز کیا جائے، کرونا وائرس کی علامات رکھنے والوں کو دفاتر اور عمارتوں میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔ ہر کسی کے ماسک پہننے کو یقینی بنایا جائے۔

  • سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے حکام کی اہم ہدایات جاری

    سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے حکام کی اہم ہدایات جاری

    ریاض: سعودی عرب میں ٹیکسی چلانے کے قواعد و ضوابط میں ترامیم کی گئی ہیں، ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے ٹیکسی ڈرائیورز کے خلاف 3 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹیکسیوں کے قواعد و ضوابط میں کی جانے والی ترامیم پر اتوار 24 اپریل سے عمل درآمد کا آغاز کیا گیا ہے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ و لاجسٹک خدمات انجینیئر صالح الجاسر نے لائحہ عمل میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔

    نئی ترمیم کے تحت ٹریفک کمپنی پر پابندی لگائی گئی ہے کہ سروس شروع کرنے سے قبل ٹیکسی سلامتی کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں مثلاً اس میں آگ بجھانے والا سلنڈر، فرسٹ میڈیکل ایڈ باکس اور اسٹیپنی موجود ہونا چاہیئے۔

    حادثے کی صورت میں گاڑی کے عقب میں متنبہ کرنے والی علامت کی موجودگی بھی ضروری ہے۔

    ترمیم کے تحت اگر ٹیکسی مقررہ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسافروں کو سروس فراہم کرے گی تو 3 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    26 ویں دفعہ کی چوتھی شق میں کی جانے والی ترمیم کے تحت ضروری ہوگا کہ ٹیکسی، ڈرائیور یا کسی ادارے کی ملکیت ہو، اس بات کی گنجائش بھی دی گئی ہے کہ گاڑی کا مالک کسی کو چلانے کا مختار نامہ جاری کرے تاہم اس کی منظوری لینا ہوگی۔

  • سعودی محکمہ ٹریفک کی گاڑی کے مالکان کو خصوصی ہدایات

    سعودی محکمہ ٹریفک کی گاڑی کے مالکان کو خصوصی ہدایات

    سعودی محکمہ ٹریفک نے گاڑی کے ملکیتی کارڈ یعنی استمارے کی تجدید، اور گاڑی چوری کے بعد کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے وضاحتیں پیش کی ہیں۔

    ایک شخص نے دریافت کیا کہ مملکت میں گاڑی چوری ہو جائے تو کیا کریں؟ حکام کی جانب سے جواب دیا گیا کہ جرائم کے حوالے سے کسی بھی واقعے کی رپورٹ کروانے کے لیے علاقے کے تھانے جانا ہوتا ہے۔

    گاڑی چوری ہو جائے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ جس علاقے سے گاڑی چوری ہوئی ہو وہاں کے تھانے میں جا کر چوری کی رپورٹ درج کروائی جائے۔

    گاڑی چوری ہونے کی صورت میں رپورٹ کرنے میں تاخیر قطعی طور پر نہ کی جائے، بلکہ فوری طور پر قریبی ترین تھانے میں دستاویزی ثبوت جمع کروائے جائیں۔

    گاڑی کی چوری کی رپورٹ درج کروانے کے لیے گاڑی کے ملکیتی کارڈ کی کاپی بھی جمع کروائی جائے، اس بات کا بھی خیال رکھیں کہ جس علاقے میں گاڑی چوری ہوئی ہو اسی علاقے کے تھانے میں رپورٹ کروائیں۔

    رپورٹ درج کروانے میں تاخیر نہ کی جائے، اگر ممکن ہو یعنی جیسے ہی گاڑی کی چوری کا علم ہو فوری طور پر ہنگامی نمبر 999 پر ابتدائی اطلاع بھی فراہم کردیں تاکہ ریکارڈ پر آجائے۔

    تھانے میں رپورٹ کروانے کے لیے وہی شخص جائے جس کے نام گاڑی ہو۔ اگر کوئی اور شخص گاڑی کی چوری کی رپورٹ کروائے تو اس کے پاس اتھارٹی لیٹر ہونا ضروری ہے جو گاڑی کے مالک کی جانب سے ڈیجیٹل طریقے سے ابشر کے ذریعے جاری کیا گیا ہو۔

    گاڑی فروخت کرنے کے لیے استمارہ تجدید کروانا ضروری ہے، جب تک استمارہ یعنی گاڑی کے ملکیتی کارڈ کی تجدید نہیں کروائی جاتی گاڑی کی فروخت ممکن نہیں ہوتی۔

    یہ بھی ضروری ہے کہ گاڑی کے استمارے کی تجدید کے لیے گاڑی کا فحص یعنی سالانہ فنی انسپکشن رپورٹ بھی حاصل کی جائے۔ فحص کے بغیر گاڑی کے استمارے کی تجدید نہیں کروائی جا سکتی۔

    خیال رہے کہ فحص سالانہ بنیاد پر کیا جاتا ہے جس میں گاڑی کا انجن اور اس کی مجموعی حالت دیکھ کر اسے پاس یا مسترد کیا جاتا ہے۔

    خراب گاڑی کا فحص اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک تمام فنی خرابیاں دور نہ کی جائیں، فحص کروانے کے بعد گاڑی کا استمارہ تجدید کیا جاتا ہے جس کے بعد گاڑی فروخت کی جا سکتی ہے۔

    سالانہ بنیادوں پر گاڑی کا فحص نہ کروانا بھی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی شمار کی جاتی ہے جس پر ٹریفک پولیس اہلکار گاڑی کے مالک کا چالان بھی کرسکتا ہے۔

  • سعودی عرب: ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی بنیادی شرائط کون سی ہیں؟

    سعودی عرب: ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کی بنیادی شرائط کون سی ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ ٹریفک پولیس نے ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے 7 بنیادی شرائط مقرر کی ہیں۔

    شرائط کے تحت لائسنس کے لیے درخواست گزار کی عمر 18 برس ہو، وہ نشہ کرنے یا نشہ آور اشیا فروخت کرنے کے حوالے سے عدالت سے سزا یافتہ نہ ہو۔

    درخواست گزار جسمانی طور پر فٹ ہو، اس کے لیے ڈرائیونگ کا امتحان پاس کرنا ضروری ہے۔ لائسنس کے لیے فیس ادا کی جائے، اگر پرانے چالان ہوں تو انہیں ادا کیا جائے اور قانونی طور پر مقیم ہو یعنی کارآمد اقامہ رکھتا ہو۔

    مذکورہ بالا بنیادی شرائط ہیں جنہیں ہر صورت میں مکمل کرنا ضروری ہے۔

    ٹریفک پولیس کے قانون کی شق نمبر 36 کے تحت لائٹ ڈرائیونگ لائسنس کے لیے عمر کی حد 18 جبکہ ہیوی ڈرائیور کے لیے کم از کم 20 برس ہونا لازمی ہے۔

    ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے بنیادی طور پر 2 طریقے ہیں، اپنے ملک کا ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والوں کا لائسنس جلد جاری کیا جاتا ہے جبکہ ایسے افراد جن کے پاس کوئی ڈرائیونگ لائسنس نہ ہو، انہیں ٹریفک پولیس کے منظور شدہ ڈرائیونگ اسکول میں مقررہ تعلیم حاصل کرنے کے بعد امتحان دینا ہوتا ہے۔

    غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس رکھنے والے تارکین وطن

    وہ تارکین وطن جن کے پاس اپنے ملک کا ڈرائیونگ لائسنس ہوتا ہے انہیں چاہیے کہ وہ اس کا عربی میں ترجمہ کروا کر اسے اپنے ملک کے سفارتخانے سے تصدیق کریں۔ بعد ازاں ٹریفک پولیس کے منظور شدہ ڈرائیونگ سکول دلہ کی ویب سائٹ پر رجسٹر کریں اور وہاں سے ڈرائیونگ کا امتحان دیں۔

    امتحان میں پاس ہونے والوں کو ڈرائیونگ لائسنس جاری کر دیا جاتا ہے، ایسے افراد جو ٹیسٹ میں پاس نہیں ہوتے انہیں کم از کم 30 گھنٹے کی تربیت دی جاتی ہے جو تین گھنٹہ فی یوم کے حساب سے ہوتی ہے۔

    ڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والے غیر ملکی

    وہ افراد جو غیر ملکی ڈرائیونگ لائسنس نہیں رکھتے، ان کے لیے ڈرائیونگ اسکول میں رجسٹریشن کر کے 90 گھنٹے کی ٹریننگ حاصل کرنا لازمی ہے۔ یہ 30 دن پر محیط ہے اور 3 گھنٹہ یومیہ کے حساب سے ہوتی ہے۔

    ڈرائیونگ کی کلاسز مکمل ہونے کے بعد امتحان سے گزرنا ہوتا ہے جس میں ڈرائیونگ اور ٹریفک سائنز کا ٹیسٹ پاس کرنا لازمی ہے۔

    میڈیکل ٹیسٹ

    ڈرائیونگ ٹیسٹ مکمل کرنے کے بعد میڈیکل ٹیسٹ کے لیے منظور شدہ اسپتال یا طبی مرکز سے سرٹیفیکٹ حاصل کرنا ہوتا ہے، جس میں بلڈ گروپ، آنکھوں کا ٹیسٹ اور جسمانی حالت کا معائنہ کیا جاتا ہے۔

    انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس

    انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے مقررہ درخواست فارم بھر کر 2 عدد تصاویر اور پاسپورٹ کی کاپی دی جاتی ہے اور فیس ادا کرنے کے بعد ادارے سے رجوع کیا جاتا ہے جہاں سے بین الاقوامی ڈرائیونگ لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔

    انٹرنیشنل ڈرائیونگ لائسنس کسی بھی ٹریول اینڈ ٹور ایجنسی سے جاری کروایا جا سکتا ہے جو اس امر کی مجاز ہو۔

    17 برس کی عمر کے لیے ڈرائیونگ پرمٹ

    قانون کے مطابق ڈرائیونگ لائسنس کے لیے عمر کی حد 18 برس مقرر ہے تاہم 17 برس کی عمر کے نوجوانوں کے لیے ایک سال کا ڈرائیونگ پرمٹ جسے تصریح کہا جاتا ہے، بھی جاری کروایا جا سکتا ہے۔

    اس ضمن میں ٹریفک پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تصریح جاری کروانے کے لیے عمر 17 برس ہونا لازمی ہے اس سے کم نہیں۔

    ڈرائیونگ پرمٹ حاصل کرنے کے لیے ڈرائیونگ اسکول میں رجسٹریشن اور میڈیکل سرٹیفکیٹ کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ مقررہ فارم کے ساتھ 6 تصاویر منسلک کی جائیں گی۔

    غیر ملکیوں کے لیے کارآمد اقامہ ہونا بنیادی شرط ہے۔

    خواتین کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا اجرا

    سعودی عرب میں خواتین کو بھی ڈرائیونگ کی اجازت دی جا چکی ہے، اس ضمن میں محکمہ ٹریفک کا کہنا ہے کہ جو قوانین مردوں کے لیے ہیں وہی خواتین پر بھی لاگو ہوتے ہیں۔

  • سعودی حکام کی ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری

    سعودی حکام کی ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری

    ریاض: سعودی حکام نے مملکت میں رہائش پذیر غیر ملکیوں اور ان کے اہل خانہ کے ویزوں اور اقاموں سے متعلق اہم ہدایات جاری کی ہیں۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کو اپ ڈیٹ رکھیں، قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    اگر اقامہ کی تجدید میں دوسرے برس بھی تاخیر ہوتی ہے تو اس صورت میں جرمانہ ایک ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار تاخیر پر قانون کے مطابق اقامہ ہولڈر کو ڈی پورٹ کر دیا جاتا ہے۔

    اقامہ اور ہروب کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ سپانسر نے ہروب فائل کر دیا ہے جبکہ پاسپورٹ اور اقامہ بھی اس کے پاس ہے، نہ وہ فائنل ایگزٹ لگاتا ہے اور نہ اقامہ دیتا ہے، میں واپس جانا چاہتا ہوں کیا کروں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذیلی ادارے سے رجوع کریں اور کیس کی تفصیل لکھ کر درخواست دیں تاکہ وہ معاملے کا مناسب حل نکالیں۔

    واضح رہے کہ وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے تحت لیبر کورٹس قائم ہیں جہاں آجر و اجیر کے مابین تنازعات کو حل کیا جاتا ہے۔ اس مد میں وزارت افرادی قوت کے ذیلی لیبر کورٹس میں درخواست دائر کرنے سے قبل اس امر کا جائزہ لیا جائے کہ ہروب فائل کیے جانے کی وجوہ کیا تھیں۔

    عدالت میں ہروب کو چیلنچ کرنے کے لیے ٹھوس اور واضح ثبوت کا ہونا ضروری ہے جس میں یہ ثابت کیا جا سکے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے۔

    اگر عدالت میں یہ ثابت ہوجائے کہ ہروب غلط لگایا گیا ہے تو اس صورت میں عدالت ہروب کو کینسل کرنے کا حکم دیتی ہے جس کے بعد اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے۔

    ایک اور شخص نے دریافت کیا کہ اقامہ ختم ہوئے 80 دن گزر چکے ہیں، خروج نہائی جانا چاہتا ہوں مگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی کیا کروں؟

    جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اور اس کی مدت میں کم از کم 60 دن باقی ہوں۔

    اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے، جہاں تک اہل خانہ کی فیس جسے عربی میں رسوم المرافقین کہا جاتا ہے کہ حوالے سے دریافت کیا گیا ہے تو یہ ادا کرنا ضروری ہے۔