Tag: instructions

  • کویتی حکومت کی فضائی مسافروں کیلیے اہم ہدایات جاری

    کویتی حکومت کی فضائی مسافروں کیلیے اہم ہدایات جاری

    کویت سٹی : کویتی محکمہ شہری ہوا بازی نے تجارتی پروازوں کے لیے ایس او پیز جاری کر دیے ہیں جن کا اطلاق کویت انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ہوگا۔

    کویتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کویت انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نائب سربراہ صالح الفداغی نے کہا ہے کہ کویت آنے اور جانے والے مسافروں کے لیے حفاظتی تدابیر جاری کی گئی ہیں۔

    صالح الفداغی نے بتایا کہ تمام مسافروں سمیت ایئرپورٹ عملے کو حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے علاوہ سماجی فاصلے کی پابندی کرنی ہوگی۔

    کویت سے جانے والے مسافروں کے لیے ضروری ہے کہ وہ کورونا ٹیسٹ کروائیں اور رپورٹ ساتھ رکھیں، علاوہ ازیں جس ملک کا سفر کر رہے ہوں وہاں جو شرائط لاگو ہیں انہیں پورا کریں۔

    کویت انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے نائب سربراہ نے مزید کہا کہ مسافروں کو جہاز کے اندر بیگ لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، اس سے استثنی صرف ادویہ یا ذاتی دستاویزات کے علاوہ بچوں کے دودھ وغیرہ والے بیگ کو حاصل ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹرمنل کے اندر صرف مسافر اور عملے کو جانے کی اجازت ہے، اس سے استثنی صرف معذور یا معمر مسافروں کو ہے جنہیں کسی اور نگرانی کی ضرورت ہے۔

    اس کے علاوہ تمام مسافروں کے پاس الیکٹرانک ٹکٹ ہوگا جسے ای میل یا فون پر حاصل کیا گیا ہوگا، ٹکٹ کا کاغذی پرنٹ اٹھانا خلاف ورزی شمار کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا ہے کہ تمام مسافروں کا وبائی امراض سے پاک ہونا ضروری ہے، کویتی شہریوں کے لیے انشورنس کرانا ضروری ہے جو مدت سفر کے لیے کافی ہو۔

    مسافر کو پرواز سے چار گھنٹہ پہلے ایئرپورٹ پہنچنا ہوگا اور اس سے پہلے مسافر نامی ایپلی کیشن میں اپنا اندراج کرانا ہوگا اور وہاں سے ملنے والا کوڈ ایئرپورٹ عملے کو دکھانا ہوگا۔

  • طبی ماسک پہننے والوں کو ماہرین کی خاص ہدایت

    طبی ماسک پہننے والوں کو ماہرین کی خاص ہدایت

    ریاض : سعودی ڈاکٹروں نے شہریوں کو ہداہت کی ہے کہ طبی ماسک اگر گیلا ہوجائے تو وہ قابل استعمال نہیں رہتا، لہٰذا گیلا ماسک کبھی استعمال نہ کیا جائے، تاہم کپڑے والا ماسک ہر بار استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    معاون سیکریٹری صحت ڈاکٹر عبداللہ العسیری کا کہنا ہے کہ بعض لوگ میڈیکل ماسک گیلا ہوجانے کے باوجود استعمال کرتے رہتے ہیں، ایسا ماسک غیر مؤثر ہوجاتا ہے وائرس سے نہیں بچا پاتا، گیلا ماسک کبھی استعمال نہ کیا جائے،

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈاکٹر العسیری نے توجہ دلائی کہ میڈیکل ماسک کے برخلاف کپڑے والا ماسک ہر بار استعمال کیا جاسکتا ہے- اسے دیگر کپڑوں کی طرح گھر کیواشنگ مشین میں دھو کر بھی دوبارہ استعمال میں لایا جاسکتا ہے

    ڈاکٹر عسیری سے نئے کورونا وائرس کے حوالے سے بریفنگ کے دوران دریافت کیا گیا تھا کہ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ وائرس ایسی صورت میں ختم ہوجاتا ہے جباس پر موجود جراثیم کش ادویات کی تہہ خشک ہوجائے میڈیکل ماسک کو کئی گھنٹے استعمال کرنے کے بعد پھینکا نہ جائے بلکہ اسے دھوپ میں کئی گھنٹے تک خشک ہونے کے لیے لٹکا دیا جائے- دھوپ کے بعد وائرس ختم ہوجاتاہے اورایسا میڈیکل ماسک ایک سے زیادہ بار استعمال کیا جاسکتا ہے

    ڈاکٹر عسیری نے اس خیال کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ کپڑے والاماسک صحیح طریقے سے دھوئے جانے کے بعد بار بار استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جہاں تک میڈیکل ماسک کا تعلق ہے تو اسے گیلا ہوجانے کے بعد کبھی استعمال نہ کیا جائے وجہ یہ کہ گیلا ہونے پر یہ ماسک اپنی خصوصیت کھو دیتا ہے اور یہ وائرس سے بچانے کی صلاحیت سے محروم ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں ماسک نہ پہننے پر بڑی سزا کا اعلان

    گیلے میڈیکل ماسک کو دھوپ میں لٹکا کر اور خشک کرنے کے بعد دوبارہ استعمال نہ کیا جائے ڈاکٹر عسیری نے توجہ دلائی کہ کوئی بھی میڈیکل ماسک ایک دن سے زیادہ استعمال نہ کیا جائے۔

  • سعودی عرب: آن لائن شاپنگ کے لیے ضروری ہدایات

    سعودی عرب: آن لائن شاپنگ کے لیے ضروری ہدایات

    ریاض: سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فار سائبر سیکیورٹی نے آن لائن شاپنگ سے قبل چند ضروری باتوں کو مدنظر رکھنے کی ہدایات دی ہیں، کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے دوران دنیا بھر میں آن لائن شاپنگ میں بے تحاشہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے نیشنل سینٹر فار سائبر سیکیورٹی نے محفوظ آن لائن شاپنگ کے لیے ضروری مشورے دیے ہیں۔

    نیشنل سینٹر کا کہنا ہے کہ آن لائن شاپنگ سے قبل سب سے پہلے تجارتی مرکز کا پتہ دریافت کیا جائے اور یہ دیکھا جائے کہ کیا وہ حقیقی ہے یا فرضی، کارروائی کرتے وقت پاسورڈ احتیاط کے ساتھ استعمال کیا جائے کیونکہ ہر سینٹر کا پاسورڈ ایک دوسرے سے الگ ہوتا ہے۔

    متعلقہ تجارتی مرکز کی ساکھ کے بارے میں دریافت کیا جائے اور آرڈر دینے سے قبل صارفین سے اس شاپنگ سینٹر کے بارے میں آن لائن تاثرات معلوم کر لیے جائیں۔

    نجی معلومات صرف اس حد تک درج کریں جتنا تجارتی مرکز طلب کررہا ہو، شاپنگ سینٹر کی صارفین سے متعلق رازداری کو سمجھیں اور جاننے کی کوشش کریں کہ تجارتی مرکز آپ کے کوائف کس انداز سے محفوظ اور استعمال کرتا ہے۔

    سائبر سیکیورٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شاپنگ سینٹر ایپلی کیشنز میں مائیکرو فون اور جی پی ایس کو ایکٹویٹ نہ کریں، سپیم کو بند کردیں، اپنے کمپیوٹر یا موبائل میں اینٹی وائرس پروگرام مستقل بنیادوں پررکھیں اور اسے اپ ڈیٹ کرتے رہیں۔

    علاوہ ازیں ایسی کوئی بھی آفر کبھی قبول نہ کریں جو فوری منظوری چاہتی ہو۔

  • دبئی میں شہریوں کے لیے حفاظتی اقدامات کا اعلان

    دبئی میں شہریوں کے لیے حفاظتی اقدامات کا اعلان

    دبئی: دبئی کے حکام نے رمضان المبارک کے دوران حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے اور شہریوں کو ان کی پابندی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق دبئی حکام نے رمضان المبارک کے دوران مقامی شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو کرونا وائرس سے بچانے کے لیے حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔

    دبئی حکام اپنے یہاں اقتصادی سرگرمیاں بحال کرنے والے اقدامات کر رہے ہیں، اسی کے ساتھ ریاست کے تمام متعلقہ اداروں کے تعاون و اشتراک سے حفاظتی اقدامات کی سختی سے پابندی کروا رہے ہیں۔

    دبئی حکام نے جن حفاظتی اقدامات کا اعلان کیا ہے وہ یہ ہیں۔

    نجی مقامات پر 10 سے زیادہ افراد کے اجتماع پر پابندی، شادی ہو یا جنازہ ہر حال میں سماجی دوری کا اصول لاگو کیا جائے گا۔ مصافحے اور گلے ملنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    کسی بھی تقریب میں خاندان کے افراد کے سوا باہر کے لوگوں کو بلانے کی اجازت نہیں ہوگی۔

    کھانا تقسیم کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، گھر والوں کے سوا کسی کو بھی کھانا عطیہ کرنے یا براہ راست پیش کرنے پر پابندی برقرار رہے گی۔ کھانا تقسیم کرنے کا کام صرف فلاحی انجمنوں اور سرکاری اداروں تک محدود رہے گا۔

    رمضان المبارک کے دوران ایک خاندان کے افراد اگر مختلف مکانات میں رہ رہے ہوں گے تو انہیں بھی ایک دوسرے کو افطار بھیجنے کی اجازت نہیں ہوگی، یہ پابندی وائرس کو پھیلنے سے روکنے کی وجہ سے لگائی جارہی ہے۔

    اگر کسی شہری یا مقیم غیر ملکی نے خاندان کے کسی فرد یا دوست سے کھانے کی کوئی چیز وصول کرلی تو اسے انتہائی احتیاط کے ساتھ گھر کے کچرے کے ڈبے کے حوالے کرنا ہوگا۔

    وائرس کے خطرات سے بہت زیادہ متاثر ہونے والوں سے ملاقات پر پابندی لگائی گئی ہے جیسے بوڑھے اور لاعلاج امراض میں مبتلا افراد۔

    گھریلو عملے کو پارسل وصول کرنے کے حوالے سے حفظان صحت کے ضوابط کی پابندی کی تاکید کی جائے، انہیں کہا جائے کہ وہ پیکٹ یا کھانے کا ڈبہ سینی ٹائز کر کے وصول کریں اور دستانوں کا استعمال کریں۔

    گھر سے انتہائی ضرورت کے تحت ہی باہر نکلا جائے، رشتہ داروں سے ملاقاتوں کا سلسلہ محدود رکھا جائے، ملنے پر حفاظتی تدابیر کا خیال رکھا جائے۔ گھر سے باہر کسی بھی چیز کو چھونے سے پرہیز کیا جائے۔

    پبلک یا پرائیویٹ ٹرانسپورٹ استعمال کرتے وقت ماسک استعمال کیا جائے، سفر کی حالت میں بار بار سینی ٹائزنگ کا اہتمام کیا جائے۔

    کرونا وائرس کی علامتیں نمودار ہونے والے شخص کو فوری الگ تھلگ کر دیا جائے، دبئی محکمہ صحت سے ہاٹ لائن پر رابطہ کر کے مطلع کیا جائے، گھر کے تمام افراد خصوصاً بوڑھے اور کمزور قوت مزاحمت والے افراد مریض سے فاصلہ رکھیں۔

  • اقامہ رکھنے والے افراد کے لیے ضروری ہدایت

    اقامہ رکھنے والے افراد کے لیے ضروری ہدایت

    ریاض: سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اقامہ رکھنے والے وہ افراد جو فضائی راستے بند ہونے کی وجہ سے سعودی عرب واپس نہیں آسکے، ان کے ویزوں کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکام کی جانب سے یہ سہولت فراہم کی گئی ہے کہ جو افراد کرونا وائرس کے سبب فضائی راستے بند ہونے کی وجہ سے سعودی عرب نہیں آسکے انہیں خصوصی رعایت دی جائے گی۔

    سعودی حکام کا کہنا ہے کہ وہ افراد جو چھٹی پر پاکستان گئے ہوئے ہیں اور وقت مقررہ پر سعودی عرب نہیں آسکے، ان کے خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری ویزوں) کی مدت میں توسیع کر دی جائے گی۔

    سعودی اداروں کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ جوں ہی حالات نارمل ہوں گے اور سفری پابندیاں ختم ہوں گی، تو ویزوں کی توسیع خود کار طریقے سے کی جائے گی۔

    تاہم اس بارے میں کیا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا اس کا اعلان ابھی تک نہیں کیا گیا۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے 12 سو 99 سامنے آچکے ہیں جبکہ 8 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی صرف ضرورت کے وقت دستانے استعمال کرنے کی ہدایت

    کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی صرف ضرورت کے وقت دستانے استعمال کرنے کی ہدایت

    ریاض: سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دستانے کرونا وائرس سے نہیں بچاتے بلکہ آلودگی کا ذریعہ بن جاتے ہیں، لہٰذا انتہائی ضرورت کے وقت ہی دستانے استعمال کیے جائیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ کی بابت آگہی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، وزارت نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ دستانے انتہائی ضرورت کے تحت ہی استعمال کریں، عموماً اس سے گریز کیا جائے۔

    وزارت صحت نے توجہ دلائی ہے کہ دستانے کرونا وائرس سے نہیں بچاتے، یاد رکھیں کہ دستانے آلودگی کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔

    وزارت صحت نے ایک بار پھر تاکید کی ہے کہ اپنے ہاتھ بار بار دھوتے رہیں، ماہرین صحت کا یہی کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے گرم پانی اور صابن سے مسلسل ہاتھ دھوتے رہیں۔

    ترجمان کے مطابق ہر مرتبہ کم از کم 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں اور ہاتھ دھونے کے لیے گرم پانی کا استعمال کریں، اگر پانی ٹھنڈا ہو تو ایسی صورت میں صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک ضرور دھوئیں۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 11 سو 4 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: سندھ میں فوڈ سینٹرز کے لیے کڑی ہدایات جاری

    کرونا وائرس: سندھ میں فوڈ سینٹرز کے لیے کڑی ہدایات جاری

    کراچی: سندھ فوڈ اتھارٹی نے کھانے پینے کے کاروبار سے منسلک افراد کے لیے کڑی ہدایات جاری کردیں، تمام افراد کا یومیہ چیک اپ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ فوڈ اتھارٹی نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے کھانے پینے کے کاروبار سے منسلک احتیاطی تدابیر کا ہدایت نامہ جاری کر دیا، ہدایت نامہ سندھ فوڈ اتھارٹی کے سائنٹفک پینل نے جاری کیا ہے۔

    سندھ فوڈ اتھارٹی نے کرونا کے حوالے سے ہوٹل مالکان، ریستوران، فوڈ آپریٹرز، ملازمین اور مالکان کے لیے ہدایت نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تمام فوڈ پوائنٹس، ہوٹل، اور دکانداروں کے ملازمین کے لیے ماسک،جراثیم کش صابن، سینی ٹائزر اور ڈرائر فراہم کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ باورچی اور فوڈ ہینڈلرز دوران کام تمام احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کریں۔ داخلے کے دروازے، فوڈ سے منسلک کاؤنٹرز اور کھانے کے استعمال ہونے والے بورڈز کو ہر استعمال پر جراثیم سے پاک کیا جائے۔

    فوڈ اتھارٹی کے مطابق تمام ملازمین نزلہ، زکام، کھانسی، ٹائی فائیڈ یا ہیپاٹائٹس وغیرہ سے متعلق اپنے فوڈ سپروائزر کو اطلاع دیں۔ تمام فوڈ آپریٹرز انفرا تھرمامیٹر کا استعمال کریں اور ملازمین کا جسمانی درجہ حرارت یومیہ چیک کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا ہے کہ ملازمین میں بخار اور کھانسی یا دیگر ابتدائی علامات کی صورت میں فوری حکومت سندھ سے رجوع کیا جائے۔

  • کرونا وائرس: سعودی عرب میں ملازمین گھر سے کام کیسے کریں گے؟

    کرونا وائرس: سعودی عرب میں ملازمین گھر سے کام کیسے کریں گے؟

    ریاض: سعودی حکام نے سرکاری ملازمین کے لیے کرونا وائرس کے باعث دی جانے والی تعطیلات کے دوران کام کا ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کرونا وائرس کے باعث دی جانے والی تعطیلات کے دوران سرکاری اداروں میں کام کا طریقہ کار جاری کردیا۔

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کو سولہ دن تک ڈیوٹی پر نہ آنے اور گھروں سے کام کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری ادارے 2 ہفتے تک اپنے تمام کام آن لائن انجام دیں گے، رابطے کے جدید وسائل اور ٹیکنالوجی پروگرام سے استفادہ کیا جائے گا۔ اس دوران سرکاری ملازم دفاتر نہیں آئیں گے تاہم آن لائن ڈیوٹی دیں گے۔

    وزارت افرادی قوت نے سرکاری امور نمٹانے کے لیے ایک ویب سائٹ بھی جاری کی ہے۔

    وزارت افرادی قوت کے مطابق ایسے ملازم جن کی دفتر میں حاضری اشد ضروری ہو وہ محدود دائرے میں دفاتر پہنچیں، کم سے کم ملازمین سے ضروری کام لیے جائیں۔

    صرف ایسے ملازم ہی دفاتر میں طلب کیے جائیں جو اپنی ڈیوٹی دفتر آئے بغیر انجام نہ دے سکتے ہوں اور ان کے کام ایسے ہوں جنہیں ٹالا نہ جا سکتا ہو۔

    وزارت افرادی قوت نے یہ بھی کہا کہ ادارہ جاتی رابطے کے یونٹ 2 ہفتے کے دوران مؤثر کردار ادا کریں۔

  • سعودی عرب میں ریستورانوں کے اندر کھانا کھانے پر پابندی

    سعودی عرب میں ریستورانوں کے اندر کھانا کھانے پر پابندی

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف علاقوں میں واقع ریستورانوں کو کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے سے منع کرتے ہوئے صرف ہوم ڈلیوری کی سہولت فراہم کرنے پر پابند کردیا گیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے بیشتر علاقوں میں میونسپلٹیوں نے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ریستورانوں اور قہوہ خانوں کے اندر گاہکوں کو کھانے پینے کی اشیا پیش کرنے سے منع کردیا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ریستوران اپنے یہاں کسی بھی گاہک کو کھانے پینے کی اشیا فروخت کرنے کا مجاز نہیں رہا ہے۔

    ریاض، عسیر، مشرقی ریجن، مکہ مکرمہ اور طائف کی میونسپلٹیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ ریستوران خود کو ہوم ڈلیوری تک محدود کرلیں۔

    ایک فیصلہ یہ بھی کیا گیا ہے کہ فوڈ ٹرک گاہکوں کی خارجی طلب ہی پوری کریں، ٹرک کے آس پاس گاہکوں کو بنچوں پر بٹھا کر کھانے پینے کا سامان فراہم کرنا بند کردیں۔

    حکام کی جانب سے کہا گیا ہے کہ فاسٹ فوڈ کے مراکز اور ریستورانوں میں ہر طرح کے لوگ پہنچتے ہیں جہاں لوگوں کی بھیڑ سے کرونا وائرس لگنے کے بڑے خدشات ہیں۔

  • بیرون ملک سے سعودی عرب لوٹنے والے ملازمت پیشہ افراد کو چھٹیاں دے دی گئیں

    بیرون ملک سے سعودی عرب لوٹنے والے ملازمت پیشہ افراد کو چھٹیاں دے دی گئیں

    ریاض: سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ بیرون ملک سے سعودی عرب لوٹنے والے افراد 2 ہفتوں کی چھٹیاں لے کر گھروں تک محدود رہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ ایسے تمام افراد جو 13 مارچ یا اس کے بعد مملکت آئے ہیں وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے 2 ہفتوں تک گھروں تک محدود رہیں۔

    وزارت صحت کی جانب سے ایسے افراد کے لیے چھٹی کے لیے آن لائن سروس شروع کی گئی ہے تاکہ وہ افراد جو بیرون ملک، اور خاص کر ان ممالک سے آئے ہیں جہاں کرونا نے وبائی صورت اختیار کی ہوئی ہے چھٹی کی منظوری اپنے اداروں کو پیش کر سکیں۔

    وزارت صحت کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر جاری تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے مختلف ممالک سے آنے والوں کے لیے الگ الگ شیڈول جاری کیا ہے جس کے مطابق چھٹی لی جاسکتی ہے۔

    شیڈول کے مطابق ایسے مسافر جو 28 فروری یا اس کے بعد چین، جاپان، جنوبی کوریا، اٹلی، ترکی، سنگاپور، مصر، عراق، لبنان، شام اور ایران سے آئے ہیں وہ اپنی آمد کی تاریخ کے مطابق 2 ہفتوں کی چھٹی حاصل کر کے گھروں تک محدود رہیں۔

    8 مارچ یا اس کے بعد فرانس، اسپین، انڈونیشا، سوئٹزر لینڈ اور جرمنی سے آنے والے دوسرے گروپ میں شامل ہیں۔

    تیسرا گروپ ان افراد پر مشتمل ہے جو 11 مارچ یا اس کے بعد برطانیہ، آسٹریا، ڈنمارک، امریکا، نارویج اور سویڈن سے آئے ہیں۔

    وزارت صحت کی جانب سے ٹویٹر پر ایک لنک جاری کیا گیا ہے جس پر لاگ ان کر کے چھٹی کی درخواست جمع کروائی جا سکتی ہے۔