Tag: Insurance scheme

  • سعودی عرب: 18 مزید سہولتوں کے ساتھ نئی میڈیکل انشورنس اسکیم کا اعلان

    سعودی عرب: 18 مزید سہولتوں کے ساتھ نئی میڈیکل انشورنس اسکیم کا اعلان

    ریاض: سعودی عرب میں نئی میڈیکل انشورنس اسکیم کا اعلان کردیا گیا جس کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا۔

    سعودی گزٹ کے مطابق سعودی ہیلتھ انشورنس کونسل یکم اکتوبر 2022 سے نئی میڈیکل انشورنس اسکیم کا آغاز کر رہی ہے۔

    میڈیکل انشورنس اسکیم میں مزید 18 سہولتوں کا اضافہ ہوگا جبکہ پہلے سے موجود 10 سہولتوں کو بہتر بنایا جائے گا۔

    ہیلتھ انشورنس کونسل کے ترجمان ناصر الجہنی نے بتایا کہ ویکسین اور ممکنہ امراض کے پیشگی ٹیسٹ کے حوالے سے متعدد سہولتیں میڈیکل انشورنس پروگرام میں شامل ہیں، خواتین کی صحت پر خصوصی توجہ ہوگی۔ حد سے زیادہ موٹاپے کے آپریشن اور گردے کی پیوند کاری بھی میڈیکل انشورنس پروگرام کا حصہ ہوں گی۔

    انہوں نے کہا کہ میڈیکل انشورنس پروگرام میں ذہنی صحت اور اس کا علاج شامل ہوگا، لاعلاج اور شدید قسم کے ذہنی امراض سے متعلق کوریج کا دائرہ 15 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار ریال تک ہوگا۔

    نئی اسکیم میں گردے کی صفائی سمیت دیگر سہولتوں کی کوریج کی حد بھی بڑھا دی گئی ہے۔

    ڈاکٹر ناصر کے مطابق میڈیکل انشورنس پروگرام میں نئی سہولتوں کے اضافے کے بعد مستقبل قریب میں میڈیکل انشورنس اسکیم فیس میں معمولی سا اضافہ ہوگا۔

    نئی سہولتیں لازمی میڈیکل انشورنس اسکیموں میں ان تمام زمروں کے لیے ہیں جنہیں میڈیکل انشورنس کروانا ضروری ہے، علاوہ ازیں پرائیوٹ سیکٹر کے ملازمین اور ان کے رشتے داروں کی میڈیکل انشورنس اسکیموں میں بھی نئی سہولتوں کا اضافہ ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ ذیابیطس، بلڈ پریشر، دل کے امراض اور موٹاپے جیسی 5 بیماریاں شامل ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نئی میڈیکل انشورنس اسکیم میں عصری تقاضوں کو پورا کرنے پر زور دیا گیا ہے، اب کم لاگت والی ادویات صحت خدمات کے حوالے سے بنیادی ضرورت بن گئی ہیں۔

  • سعودی عرب : غیر ملکی ملازمین کے لیے ایک اور سہولت

    سعودی عرب : غیر ملکی ملازمین کے لیے ایک اور سہولت

    ریاض: سعودی حکومت نے نجی اداروں میں کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین کے لیے انشورنس اسکیم کی منظوری دے دی، اسکیم پر عملدر آمد کے جملہ اخراجات سعودی حکومت برداشت کرے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے نجی اداروں میں کام کرنے والے غیر ملکی ملازمین کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے انشورنس اسکیم کی منظوری دے دی ہے۔

    وزیر افرادی قوت و سماجی بہبود انجینیئر احمد الراجحی کا کہنا ہے کہ شاہ سلمان نے نجی اداروں کے غیر ملکی ملازمین کے حقوق و بقایا جات کے لیے انشورنس اسکیم کی منظوری دی گئی ہے۔ اس اسکیم پر عملدر آمد کے جملہ اخراجات سعودی حکومت برداشت کرے گی۔

    الراجحی نے اسکیم کی منظوری پر شاہ سلمان اور ولی عہد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم کی بدولت نجی اداروں میں غیر ملکی ملازمین کے معطل حقوق اور بقایا جات کا مسئلہ ٹھوس بنیاد پر حل ہوجائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسکیم کی بدولت سعودی عرب کے نجی اداروں میں غیر ملکی ملازمین کے حقوق کو تحفظ حاصل ہوگا، اگر کسی غیر ملکی ملازم کےحقوق اور بقایا جات کو خطرہ لاحق ہوا تو اس انشورنس اسکیم کے باعث اول تو خطرات کا خاتمہ ہوجائے گا یا کم ازکم خطرات کا دائرہ بے حد محدود ہوجائے گا۔

    سعودی وزیر کے مطابق سعودی قیادت کی خواہش تھی کہ نجی ادارے ملک و قوم کی فلاح اور تعمیر و ترقی میں کلیدی کردارادا کریں اور درپیش مسائل سے نجات حاصل کریں۔

    انہوں نے بتایا کہ سعودی کابینہ نے انشورنس اسکیم کی منظوری کے ساتھ ایک کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جو وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود، وزارت خزانہ اور سعودی عریبین مانیٹری اتھارٹی (ساما) کے نمائندوں پر مشتمل ہوگی۔

    کمیٹی نجی اداروں میں ان غیر ملکی ملازمین کے زمروں کا تعین کرے گی جن پر مبینہ انشورنس اسکیم لاگو ہوگی، کمیٹی انشورنس اسکیم پر عمل درآمد کے قاعدے، ضابطے اور طریقہ کار ترتیب دے گی اور انشورنس پالیسی کی فیس متعین کرے گی۔

  • عمرہ زائرین کیلئے انشورنس اسکیم کے حوالے سے اہم خبر

    عمرہ زائرین کیلئے انشورنس اسکیم کے حوالے سے اہم خبر

    مکہ مکرمہ : سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین کو دی جانے والی میڈیکل انشورنس کی اسکیم سے متعلق کہا گیا ہے کہ زائر کو دو صورتوں میں کلیم کی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ ملک میں قیام کے دوران زائر طبعی موت مرجاتا ہے یا کسی وجہ سے مکمل مفلوج ہوجاتا ہے تو اسے انشورنس اسکیم کے تحت کسی بھی خسارے اور نقصان، بالواسطہ ہو یا بلاواسطہ ذمہ داری کا کلیم نہیں دیا جائے گا۔

    اس کے علاوہ دوسری صورت میں عمرہ انشورنس اسیکم ہولڈر نے کوئی ایسا کام کیا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی یاوہ مکمل طور پر مفلوج ہوگیا تب بھی اسے انشورنس اسکیم کے تحت کسی قسم کا کوئی کلیم نہیں دیا جائے گا۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق اگر عمرہ زائر کسی عام حادثے کا شکار ہوگیا تو ایسی صورت میں اسے معاوضہ دیا جائے گا، اس کے علاوہ حادثاتی طور پر ہونے والی وفات یا حادثاتی طور پر دائمی مکمل مفلوج ہوجانے یا کسی قدرتی آفت کی وجہ سے موت واقع ہوجانے پر بھی کلیم ادا کیا جائے گا۔؎

    عمرہ انشورنس اسیکم ہولڈر کو فی کس معاوضہ ایک لاکھ ریال یا عدالتی فیصلے کے مطابق مقررہ جو رقم ہوگی ادا کی جائے گی۔ مردوں کی انتہائی حد3لاکھ ریال جبکہ خواتین کی ڈیڑھ لاکھ ریال مقرر کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ انشورنس اسکیم میں یہ سہولت بھی شامل ہے کہ مرنے والے کی میت اور اس کی باقیات کی بحفاظت اس کے وطن روانہ کی جائے گی۔ جس کی زیادہ سے زیادہ لاگت دس ہزار ریال فی کس ہے۔