Tag: Intelligence Bureau

  • انٹیلی جنس بیورو کی ایک سال کی کارکردگی رپورٹ پیش

    انٹیلی جنس بیورو کی ایک سال کی کارکردگی رپورٹ پیش

    اسلام آباد : وزیراعظم کو انٹیلی جنس بیورو کی ایک سال کی کارکردگی رپورٹ پیش کردی گئی، شہباز شریف نے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    مذکورہ رپورٹ آئی بی کے ڈائریکٹرجنرل فواد اسداللہ خان نے پیش کی، اس موقع پر وزیراعظم نے انٹیلی جنس بیورو کی ایک سال کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی سلامتی، خودمختاری، ملکی اور غیرملکی عناصر سے خطرات کے مقابلے میں آئی بی کا کردار قابل تحسین ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی اور خود مختاری کے تحفظ میں انٹیلی جنس بیورو نے اہم کردار ادا کیا ہے، وزیراعظم بننے کے بعد آئی بی کو قومی مفادات کے حوالے سے اضافی ٹاسک سونپے جو اس نے کامیابی سے حاصل کیے، ملک کے اندر مجرمانہ سرگرمیوں کے تدارک، انسداد دہشت گردی میں آئی بی نے فعال کردار ادا کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بروقت اطلاعات کی فراہمی سے درست فیصلہ سازی میں بھی آئی بی کا شاندار کردار رہا، وزیراعظم نے فواد اسداللہ کی پیشہ وارانہ قابلیت اور ادارے کو بہتر بنانے کی کاوشوں کی سراہا، انہوں نے کہا کہ ادارے کی غیرمعمولی کامیابیاں قابل فخر ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے آئی بی کے افسران اور عملے کو شاباشی دی اور ادارے کے شہداء کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، ان کا کہنا تھا کہ مادر وطن کے تحفظ اور سلامتی کیلئے جام شہادت نوش کرنے والوں پر پوری قوم کو فخر ہے۔

    آئی بی ڈائریکٹر فواد اسد اللہ خان نے وزیراعظم کے اعتماد اور ان کی بھرپور حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

  • ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں: ریاض پیرزادہ

    ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں: ریاض پیرزادہ

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی تعاون ریاض پیر زادہ کا کہنا ہے کہ اے آر وائی نیوز کے صحافی ارشد شریف نے انٹیلی جنس بیورو کی رپورٹ سے متعلق خبر دی، ان کی خبر کی کوئی تردید ہی نہیں کی گئی، ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہا کہ اے آر وائی نیوز کے صحافی ارشد شریف نے آئی بی کی رپورٹ سے متعلق اہم نشاندہی کی جس پر ان کا شکر گزار ہوں۔

    یاد رہے کہ 26 ستمبر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا تھا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے 37 اراکین پارلیمنٹ کے خلاف آئی بی سے چھان بین کروائی تھی اور مذکورہ اراکین اسمبلی پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کا الزام عائد کیا تھا۔

    آئی بی نے 10 جولائی2017 کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پرایک رپورٹ مرتب کی جس میں37 اراکین اسمبلی کے نام شامل کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے نہ صرف رابطے ہیں بلکہ اراکین اسمبلی ان سے لین دین اور ناجائز سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔

    بعد ازاں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا تھا کہ آئی بی اور حکومت کو بدنام کرنے کے لیے یہ بات پھیلائی گئی۔ آئی بی کے خط میں جن ارکان اسمبلی کا نام آیا، وہ شکایت داخل کردیں، تحقیقات کر رہے ہیں، آئی بی کو ہدایت دی ہے کہ اس جعلی دستاویز کے خلاف ایف آئی آر درج کرے کہ اس کے نام پر ایسی دستاویز کیسے نکلی؟

    مذکورہ معاملے کے بارے میں پیمرا میں بھی رپورٹ درج کروائی گئی تاہم اس کے ساتھ ہی ارشد شریف کو آئی بی کی جانب سے دھمکیاں موصول ہونے لگیں جبکہ ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز کے خلاف مقدمہ بھی درج کردیا گیا۔

    وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے خط کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ میرا شکوہ وزیر اعظم ہاؤس سے ہے کیونکہ خط وہاں سے نکالا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ارشد شریف اور اے آر وائی نیوز پر درج مقدمے واپس لیے جائیں۔ میڈیا ہاؤس کو ڈرایا یا دھمکایا نہیں جا سکتا۔ انٹیلی جنس بیورو نے اے آر وائی پر اپنے جرم کو چھپانے کے لیے ایف آئی آر کٹوائی۔


    شہباز شریف کو پارٹی سنبھالنی چاہیئے

    ریاض پیر زادہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر کیسز ہیں شہباز شریف کو پارٹی سنبھالنی چاہیئے تھی۔ دو بار حکومت کر کے بھی ملک کو درست نہیں کر سکے۔

    انہوں نے اراکین اسمبلی کو بھی آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ انہیں بھی اپنے ووٹ کا درست استعمال کرنا چاہیئے۔ وقت آگیا ہے کہ اراکین اسمبلی کو ضمیر کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا، ’یہ نہیں کوئی بھی بل پیش کیا جائے اور فوری منظوری دے دیں، صحیح کو صحیح اور غلط کو غلط کہنے کا وقت آگیا ہے‘۔

    انہوں نے کہا کہ انصاف فوج نہیں دے سکتی، پارلیمنٹ نے دینا تھا۔ پارلیمنٹ اپنا کام درست طور پر نہیں کر سکی۔ آج عوام میں اضطراب کی وجہ پارلیمنٹ کا کام نہ کرنا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف نے37اراکین پارلیمنٹ کیخلاف آئی بی کو متحرک کیا، انکشاف

    نوازشریف نے37اراکین پارلیمنٹ کیخلاف آئی بی کو متحرک کیا، انکشاف

    اسلام آباد :  نوازشریف نے حکومت پر تنقید کرنے والے سینتیس اراکین پارلیمنٹ کیخلاف انٹیلی جینس بیورو (آئی بی) سے چھان بین کروائی، مذکورہ پارلیمنٹیرینز پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کا الزام ہے، عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں آئی بی کے سربراہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے جن اراکین پرلیمنٹ کیخلاف آئی بی سے چھان بین کروائی تھی ان میں سے بیشتر اراکین نون لیگ اور حکومت پر تنقید کرنے والے نکلے۔

    آئی بی نے دس جولائی2017کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پرایک رپورٹ مرتب کی جس میں37 پارلیمنٹینز کے نام شامل ہیں جن کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے نہ صرف رابطے ہیں بلکہ ان سے لین دین اور ناجائز سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔

    مذکورہ بالا انٹیلی جنس رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر مزید خفیہ معلومات اکھٹی کی جائیں گی اور ان کی سخت نگرانی بھی کی جائے گی۔

    دریں اثناء ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان اور جوائنٹ ڈٖائریکٹر آئی بی کا یہ مراسلہ دس جولائی2017کا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاوید عباسی، زاہد حامد، نجف عباس، میاں طارق محمود، سردار عرفان ڈوگر، بلال احمد ورک و دیگر اراکین کی چھان بین کی گئی۔


    مزید پڑھیں: نواز شریف ایک بارپھرتوہینِ عدالت کے مرتکب


    اس انکشاف پر عمران خان نے بھی ٹوئٹ کیا، انہوں نے انیٹلی جنس بیورو کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی بی سربراہ نے کس حیثیت سے نااہل وزیراعظم سےملاقات کی۔ آئی بی سربراہ کی ڈیوٹی سرکار کیلئےہونی چاہئے نہ کہ شریف خاندان کیلئے، کپتان نے اپنے ٹوئٹ میں پروگرام پاورپلے کی ویڈیو بھی اپ لوڈ کی۔