Tag: inter bank market

  • انٹر بینک مارکیٹ : ڈالر کی قدر میں استحکام، اوپن کرنسی میں70پیسے کا مزید اضافہ

    انٹر بینک مارکیٹ : ڈالر کی قدر میں استحکام، اوپن کرنسی میں70پیسے کا مزید اضافہ

    کراچی : انٹربینک مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں چار پیسے جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں1.00پیسے کا مزید اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق پیر کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں چار پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا،جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت خرید141.36روپے سے بڑھ کر141.40روپے اور قیمت فروخت141.46روپے سے بڑھ کر141.50روپے ہوگئی۔

    اوپن کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت میں1.00روپے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید142.00روپے سے بڑھ کر143.00روپے اور قیمت فروخت142.50روپے سے بڑھ کر143.50روپے ہوگئی۔یوروکی قیمت میں80پیسے جبکہ برطانوی پاﺅنڈ کی قیمت میں بھی80پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت میں10پیسے اور یو اے ای درہم کی قیمت میں25پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید38.00روپے سے بڑھ کر38.10روپے اورقیمت فروخت38.40روپے سے بڑھ کر38.50روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید38.60روپے سے بڑھ کر38.85روپے اورقیمت فروخت39.00روپے سے بڑھ کر39.25روپے ہوگئی۔

  • انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر134 روپے کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا

    کراچی : انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں ڈالر کی قدر میں 13روپے کا اضافہ کے بعد ڈالر 137 روپے کا ہوگیا، جو بعد میں 134 پر آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ بھونچال آگیا، ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے، کاروبار ہفتے کے دوسرے روز انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس کے باعث انٹر بینک میں ڈالر کو 134 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    فاریکس ڈیلرز کا کہنا ہے انٹر بینک مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال دیکھنے میں آرہی ہے اور ڈالر کی قیمت میں تیزی سے اتار چڑھاؤ ریکارڈ کیا جارہا ہے ، انٹربینک میں ایک دن میں ڈالر 9روپے75پیسے مہنگا ہوگیا۔

    ڈیلرز نے کہا کہ ڈالر134روپے پر ٹریڈ ہورہا ہے، کاروبار کے دوران ڈالر 137روپے کی بلند ترین سطح پر ریکارڈ کیا گیا۔

    گزشتہ روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر ڈیڑھ روپے مہنگا ہوکر 129 روپے کی سطح پر پہنچ گیا تھا ۔

    معاشی ماہرین کے مطابق روپے کی قدر میں کمی کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ہے جبکہ زرائع کا کہنا ہے کہ مالیاتی فنڈ نے روپے کی قدر میں نمایاں کمی شرط عائد کی ہے۔

    ماہرمعاشیات شاہدحسن صدیقی کا کہنا ہے کہ میراخیال ہےآئی ایم ایف کیلئے روپے کی قدرکو گرایا جارہاہے، روپےکی قدرمزیدگرےکی،ڈالرمزیدبڑھےگا، آئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات میں بھی روپے کی قدر پر گفتگوہوگی، ڈالرکےمقابلےمیں روپےکی قدرپردباؤ رہے گا۔

    مزید پڑھیں : معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت کا آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کی منظوری دی تھی، وزیرخزانہ اسد عمرکا کہنا تھا معاشی بحران کے حل کے لئے حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس جانے کا فیصلہ کیا ہے، فیصلہ ماہرین سے مشاورت کے بعد کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پچھلی حکومت جو حالات چھوڑکر گئی سب کے سامنے ہیں، مشکل فیصلہ ہے، ایک قوم بن کر سنگیں معاشی بدحالی سے نکلیں گے۔

    یاد رہے جولائی میں امریکی ڈالر ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا اور 130 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاوز کرگیا تھا۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔

  • ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی

    ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی

    کراچی : روپے کی قدر کو ایک اور دھچکا، ٹریڈنگ کے آغاز پر  ڈالر کی قیمت 122 روپے کی بلند ترین سطح پر جاپہنچی تھی، جو بعد میں کم ہوکر 119.85  پیسے پر آگئی،  معاشی ماہرین کے مطابق بیرونی ادائیگیوں کے باعث ڈالرکی قدر اضافہ ہوا رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت اور اسٹیٹ بینک نے روپے کی قدرگرادی ، انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر ایک دن میں 4روپے23 پیسے مہنگا ہوا،جس کے باعث آج انٹر بینک میں ڈالرکو122 روپے کی ریکارڈ سطح پر دیکھا گیا۔

    کرنسی ڈیلرز کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح119 روپے85پیسے پر بند ہوا، 6 ماہ میں روپے کی قدر میں تیسری بار کمی دیکھنے میں آئی، زرمبادلہ ذخائر، ادائیگیوں کا دباؤ روپے کی قدر گرنے کی وجہ ہے۔

    ڈیلرز کا کہنا ہے کہ بیل آؤٹ پیکج کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنے کا منفی اثر دیکھا گیا، 10 سال سے ہر سال روپے کی قدر میں 5فیصد کمی آرہی ہے۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی کی وجہ زرمبادلہ ذخائر میں ہوتی کمی اور بڑھتا ہوا غیر ملکی ادائیگیوں کا بوجھ ہے، پاکستان غیر ملکی ادائیگیوں کیلئے مسلسل قرض لے رہا۔

    رواں ماہ میں بھی حکومت کو مختلف مالیاتی اداروں کو تین ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں، جن میں پچاس کروڑ ڈالر آئی ایم ایف کے بھی ہیں، پاکستان کو چین سے دو ارب ڈالر ملنے کی امید تھی جو تاحال حاصل نہیں ہوئے۔

    رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں حکومت نے نو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کا قرض لیا۔

    ڈالر مہنگا ہونے کے باعث دیگر کرنسیوں کی قیمت بھی بڑھ گئی، یورو کی قیمت تین روپے پچھتر پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو تینتالیس روپے ہوگئی۔

    خیال رہے کہ پاکستان کے زرمبادلہ ذخائرکم ترین سطح پر ہیں، پاکستان کے جاری کھاتوں کے خسارہ میں 50 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

    کراچی:انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، ایک دن میں روپے کی قدر میں 5 فیصد کمی کے بعد ڈالر ایک سو پندرہ روپے کا ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرنسی مارکیٹ بھونچال آگیا، ڈالر کی قیمت کو پر لگ گئے اور ایک ہی دن میں روپے کی قدر میں پانچ فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ، جس کے بعد  ڈالر ایک سو پندرہ روپے کا ہوگیا۔

    کرنسی مارکیٹ ڈیلرز  کا کہنا ہے کہ ڈالر ایک دن میں4.68روپے مہنگا ہوا، جس کے بعد انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 115 روپے کی ریکارڈ سطح سے تجاویز کر کے نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، اسٹیٹ بینک نے مداخلت نہ کی تو روپے کی قدر سنبھالنے مشکل ہوجائے گا۔

    مارکیٹ ذرائع کے مطابق حکومت کی جانب سے روپے کی قدر گرانے کے اشارے کئی روز سے مل رہے تھے۔

    دوسری جانب ڈالر مہنگا ہونے سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر مثبت اثرات دیکھے جارہے ہیں، اسٹاک ایکسچینج میں نمایاں تیزی کا رحجان ریکارڈ کیا گیا ، دوران کاروبار 100انڈیکس میں700 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

    جس کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 44200پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی۔

    ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے روپےکی قدرمیں کمی سےمہنگائی کاطوفان آجائے گا، افراط زر کی شرح آٹھ فیصد تک جاسکتی ہے جبکہ غیر ملکی قرضے اور ادائیگیوں کا حجم بڑھ جائے گا۔

    روپےکی قدر میں کمی کو ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کو کامیاب بنانے کا ایک طریقہ قرار دیا جارہا ہے، بیرون ملک چھپائی گئی خفیہ دولت ظاہر کرنے والوں کو فائدہ ہوگا۔

    خیال رہے کہ آئی ایم ایف اور دیگر مالیاتی اداروں نےروپے کی قدر میں کمی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی


    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 113 روپے پر پہنچ گئی تھی۔

    واضح رہے کہ ایسا پہلی بار ایسا نہیں ہوا، جولائی 2017 میں بھی ایسا ہوا تھا، روپے کی قدر میں ایک دن میں تین فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی تھی اور ڈالر 109 روپے تک جا پہنچا تھا۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے کمی کی تحقیقات کا حکم دیا تھا، جس کے بعد تحقیقاتی رپورٹ میں کسی کو روپے کی قدر میں کمی کا ذمہ دار نہیں ٹھرایا گیا تھا جبکہ اسٹیٹ بینک نے تسلیم کیاکہ روپےکی قدرمیں کمی دراصل ایڈجسٹمنٹ تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی

    کراچی : کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر دوہری چال چل رہی ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں کمی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ر یکارڈ کیا جارہا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر ایک سو سات روپے تیس پیسے میں فروخت ہورہا ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کی قدر دس پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو پانچ روپے چالیس پیسے ہوگئی، روپے کی قدر میں کمی سے وزیر خزانہ بھی پریشان ہیں۔

    وزیر خزانہ نے ایکس چینج کمپنیوں کو اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں دو روپے کمی کی ہدایات بھی جاری کر دی ہیں تاہم اب بھی ڈالر کی قدر میں کمی نہیں ہوئی ۔

  • ڈالرکی قدرمیں معمولی کمی

    ڈالرکی قدرمیں معمولی کمی

    کراچی: انٹر بینک اوراوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں معمولی کمی ریکارڈ کی جارہی ہے۔

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالرکی قدر پانچ پیسے کمی کے بعد ایک سو دو روپے پینسٹھ پیسے ہوگئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمتِ خرید ایک سو دو روپے پچاس پیسے جبکہ قیمتِ فروخت ایک سو دو روپے پچھترپیسے رہی۔

    برطانوی پاؤنڈ کی قیمتِ فروخت ایک سو سڑسٹھ روپے پچاسی پیسے، کنیڈین ڈالر بانوے روپے پچیس پیسے، یورو ایک سواکتیس روپے پچاس پیسے سعودی ریال ستائس روپےپچپن پیسے، یو اے ای درہم اٹھائیس روپے پانچ پیسے جبکہ چینی یوان اور جاپانی ین بالترتیب سولہ روپے پچھتر پیسے اور چورانوئے پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

  • روپے کے مقابلےمیں ڈالرکی قدرمیں کمی

    روپے کے مقابلےمیں ڈالرکی قدرمیں کمی

    کراچی: انٹربینک اوراوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالرکی قدر میں کمی ریکارڈ کیا جارہی ہے۔

    انٹربینک مارکیٹ میں ڈالرکی قدر دس پیسے کمی کے بعد ایک سو دو روپے ستر پیسے ہوگئی، اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید ایک سو دو روپے ساٹھ پیسے جبکہ قیمت فروخت ایک سو دو روپے اسی پیسے رہی، برطانوی پاونڈ کی قیمت فروخت ایک سو اڑسٹھ روپے پچھتر پیسے ، کنیڈین ڈالر چورانوے روپے پچیس پیسے ، یوروایک سو باتیس روپے پچاس پیسے سعودی ریال ستائس روپےپچاس پیسے یو اے ای درہم اٹھائیس روپے دس پیسے جبکہ چینی یوان اورجاپانی ین بالترتیب سترہ روپے پچیس پیسے اور چورانوے پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

  • انٹر بینک مارکیٹ: ڈالرایک سو دو روپے اٹھاسی پیسے تک جا پہنچا

    انٹر بینک مارکیٹ: ڈالرایک سو دو روپے اٹھاسی پیسے تک جا پہنچا

    کراچی: انٹر بینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر پندرہ پیسے اضافے کے بعد ایک سو دو روپے اٹھاسی پیسے ہوگئی۔

    اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید ایک سو دو روپے ستر پیسے جبکہ قیمت فروخت ایک سو دو روپے پچانوےپیسے رہی۔

    برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت ایک سو سرسٹھ روپے پچیس پیسے، کنیڈین ڈالر تیرانوے روپے ساٹھ پیسے ، یورو ایک سو باتیس روپے پچاس پیسے سعودی ریال ستائیس روپےپچاس پیسے ، یو اے ای درہم اٹھائیس روپے دس پیسے جبکہ چینی یوان اور جاپانی ین بالترتیب سولہ روپےستر پیسے اور ایک روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

  • انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی ایک بار پھر سنچری مکمل

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی ایک بار پھر سنچری مکمل

    کراچی : سیاسی عدم استحکام سے روپیہ بھی لڑکھڑا گیا، انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر نے ایک بار پھر سینچری مکمل کرلی۔

    سیاسی ہلچل نے اسٹاک مارکیٹ کے بعد روپے کی قدر پر بھی منفی اثرات دکھانے شروع کر دیئے ہیں، وزیر خزانہ نے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر روپے کی قدر کو مستحکم کیا مگر ملک میں جاری سیاسی عدم استحکام کے باعث کرنسی مارکیٹ بھی دباؤ کا شکار ہوگئی۔

    انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں یک مشت ستتر پیسے کا اضافہ ریکاڈر کیا گیا، جس کے بعد ڈالر سو روپے پندرہ پیسے میں فروخت ہورہا ہے۔

    اوپن مارکیٹ میں بھی روپے کی قدر میں تیس پیسے کی کمی ہوئی ہے، جس کے بعد اوپن مارکیٹ میں ڈالر ننانوئے روپے اسی پیسے کا ہوگیا۔