Tag: intercepts

  • عرب اتحادی فوج نے رہائشی آبادی پر داغا گیا میزائل مار گرایا

    عرب اتحادی فوج نے رہائشی آبادی پر داغا گیا میزائل مار گرایا

    ریاض : سعودی عرب کے محکمہ دفاع کےحکام نے سرحدی علاقےخمیس مشیط کی فضاء میں یمن کے حوثی باغیوں کا ایک ڈرون طیارہ مار گرایا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی محکمہ دفاع کے حکام نے یمن کی سرحد سے متصل علاقے خمیس مشیط میں ایرانی حمایت یافتہ حوثیوں کا ایک مسلح ڈرون طیارہ مار گرایا تاہم اس کارروائی کے نتیجے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔

    عرب اتحادی فوج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے کہاکہ یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے منگل اور بدھ کی درمیانی شب رات 10 بج کر34 منٹ پر خمیس مشیط میں شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم ایران نواز حوثیوں کا ڈرون حملہ ناکام بنا دیا گیا۔

    کرنل ترکی کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا سعودی عرب کے اندر دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے، اہم تنصیبات کو تباہ کرنے اور شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالنے پالیسی پرعمل پیرا ہے جب کہ عرب اتحادی فوج اور سعودی محکمہ دفاع حوثیوں کی دہشت گردی کے خلاف برسرپیکار ہے۔

    خیال رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب پر ڈرون حملے روز کا معمول بن چکے ہیں۔ حالیہ ایام میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی طرف سے سعودی عرب پر ڈرون اور میزائل حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

  • سعودی افواج نے حوثیوں کے داغے گئے میزائل فضا میں‌ناکام بنا دئیے

    سعودی افواج نے حوثیوں کے داغے گئے میزائل فضا میں‌ناکام بنا دئیے

    ریاض: یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی ناکام بناتے ہوئے شہر کو بڑی تباہی سے بچالیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سرپرستی میں مسلح جد و جہد کرنے والے حوثی باغیوں کی جانب سے گذشتہ روز بھی جازان پر دو میزائل فائر کیے گئے تھے جسے جوابی کارروائی میں عسکری اتحاد نے پیٹریاٹ میزائل کے ذریعے تباہ کردیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوبی شہروں کی جانب بیلسٹک میزائلوں سے حملوں میں تیزی کردی ہے جبکہ سعودی اتحاد کی فورسز بھی بھرپور جوابی کارروائی کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی حدود سے سعودی شہریوں پر داغے گئے میزائلوں سے کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی۔

    عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ ایران نواز حوثیوں کی جانب سے گذشتہ سعودی شہر نجران پر بھی ایک بیلسٹک میزائل فائر کیا گیا تھا جبکہ جازان کو بھی دو میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم دفاعی فورسز نے دونوں پر داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی سرپرستی میں مسلح کارروائیاں کرنے والے حوثی جنگجوؤں کی جانب سے سعودی عرب کو اب تک 188 سے زائد بیلسٹک میزائلوں کے ذریعے ہدف بنانا چکے ہیں۔


    مزید پڑھیں : یمنی بچوں کی بس پر حملہ غلطی تھی، عرب اتحاد کا اعتراف


    یاد رہے کہ دو روز قبل سعودی عرب کی سربراہی یمن میں حوثی جنگجوؤں کے خلاف لڑنے والے عرب اتحاد کی جانب سے گذشتہ ماہ یمن کے صوبے صعدہ میں اسکول کے بچوں سے بھری ہوئی بس پر فضائی بمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 40 بچوں سمیت 51 افراد جاں بحق جبکہ 79 زخمی ہوئے تھے۔

    عرب خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن میں اسکول بس پر حملے کو غلطی تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ فضائی بمباری میں ہونے والی اموات پر افسوس ہے۔

    عرب اتحاد کے ترجمان ترکی المالکی نے کہا ہے کہ 9 اگست کو بس پر کیے گئے حملے کے حوالے سے ہونے والی تحقیقات میں اعتراف کیا گیا ہے کہ صوبہ صعدہ میں فضائی حملوں کے دوران عسکری فورسز سے کچھ غلطیاں ہوئی تھیں۔

  • سعودی افواج نے جازان شہر پر داغا گیا میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا

    سعودی افواج نے جازان شہر پر داغا گیا میزائل فضا میں ہی تباہ کردیا

    ریاض : سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجوؤں کی جانب سے گذشتہ شام داغا گیا بیلسٹک میزائل سعودی فورسز نے فضا میں ہی تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی کے شہر جازان پر یمن میں برسرپیکار حوثی جنگجوؤں کی جانب جمعے کی شام داغا جانے والا بیلسٹک میزائل سعودی عرب کی اتحادی افواج نے سرحد پر ہی مار گرایا ہے۔

    عربی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے فائر کیا جانے والا بیلسٹک میزائل گذشتہ روز شام 7 بج کر 17 منٹ پر سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر داغا گیا تھا۔

    عرب خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے عرب اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن میں آئینی حکومت کی معاونت کے لیے اتحاد بنایا گیا تھا، اس لیے حوثی جنگجو سعودی عرب کی شہری آبادی کو جان بوجھ پر ہدف بناتے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ حوثی جنگجوؤں کو ایران کی مدد حاصل ہے، اس لیے وہ آئے روز سعودی عرب کی شہری آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کرتے رہتے ہیں، حوثی جنگجو شہری آبادی پر میزائل حملے کرکے اقوام متحدہ کے قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

    سعودی عرب کی اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گذشتہ روز پیش آنے والے واقعے میں کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    خیال رہے کہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے گذشتہ کئی ماہ سے سعودی عرب کی شہری آبادی کو نشانہ بنانے کےلیے کوششیں کررہا ہے اور اب تک 100 سے زائد بیلسٹک میزائل حملے کرچکا ہے جسے سعودی فضائی افواج فضا میں ہی تباہ کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی فضائی افواج نے ریاض پر داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    سعودی فضائی افواج نے ریاض پر داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    ریاض : یمن میں برسر پیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگوؤں کی جانب سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض پر بیلسٹک میزائلوں کا حملہ عرب اتحاد کی فضائی دفاعی فورسز نے ناکام بنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی فضائی دفاعی افواج نے گذشتہ روز یمن میں قابض ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کی جانب سے دارالحکومت ریاض پر داغے گئے بیلسٹک میزائلوں کو تباہ کیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیاء نے یمن کی حدود سے ریاض پر دو بیلسٹک میزائل حملے کیے تھے، جسے فضا تباہ کردیا گیا، جس کے بعد شہر میں دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ تاہم حادثے میں کسی کے زخمی ہونے اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    سعودی عرب کی اتحادی افواج کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے جاری بیان میں کہا ہے کہ حوثی ملیشیاء کو ایران کی معاونت حاصل ہے، جس کی وجہ سے آئے روز حوثی ملیشیاء سعودی عرب کے مختلف شہروں میں میزائل حملے کرتے رہتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ریاست کی فضائی دفاعی فورسز ہمیشہ چوکنّا رہتی ہیں اور حوثیوں کی جانب سے داغے گئے میزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیتی ہیں۔

    ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی سعودی عرب کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں واضح ثبوت ہیں کہ ایران کی مدد و حمایت یمن کے مسلح گروپ کو حاصل ہے، جو اقوام متحدہ کی قرارداد 2216 اور 2231 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔


    سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ، ایک پاکستانی شہری زخمی


    یاد رہے کہ ایک ہفتہ قبل بھی حوثی جنگوؤں کی جانب سے سعودی عرب کے سرحدی شہر جازان پر میزائل حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری زخمی ہوگیا تھا۔

    بین الاقوامی تعلقات عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں میگا آپریشن کا درعمل ہوسکتا ہے، اس سے قبل متعدد میزائل حملے کیے جاتے تھے جسے عرب اتحادی افواج کا دفاعی نظام اسے ناکام بنا دیتا تھا۔

    خیال رہے کہ عرب اتحاد کی جانب سے یمن کے مرکزی بندہ گاہ الحدیدہ پر بڑا آپریشن شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد حوثی باغیوں کو اس علاقے سے خالی کرانا ہے، لیکن باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔


    سعودی اتحادی افواج کی حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی


    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی اتحادی افواج نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے یمنی ایئرپورٹ کے داخلی راستے پر کنٹرول سنبھال لیا ہے جبکہ مزاحمت کا بھرپور جواب دیا جارہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا 100 سے زائد میزائل سعودی شہروں پر داغ چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی عرب کے شہر جازان پر حوثیوں کا میزائل حملہ

    سعودی عرب کے شہر جازان پر حوثیوں کا میزائل حملہ

    ریاض : سعودی عرب کے شہر جازان پر یمن میں برسرپیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے داغا گیا میزائل سعودی افواج نے فضا میں ہی تباہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند برسوں سے یمن میں قابض حوثی جنگجوؤں نے اتوار کے روز سعودی عرب کے جنوبی شہر جازان کی عوام کو ایرانی حکومت کے تیار کردہ میزائلوں سے ہدف بنایا گیا ہے

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یمن میں برسرپیکار حوثیوں کی جانب سے میزائل داغے جانے کے بعد سعودی عرب کی دفاعی افواج کے میزائلوں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حوثیوں کے میزائلوں کو ہدف تک پہنچے سے پہلے ہی فضا میں تباہ کردیا گیا تھا۔

    سعودی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بیلسٹک میزائل کی تباہی کے بعد گرنے والے ملبے کے نتیجے میں کسی بھی شہری کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب کی عوام کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔


    سعودی افواج کی کارروائی، جازان پر داغا گیا میزائل تباہ کردیا


    ترجمان عرب اتحاد ’کرنل ترکی المالکی‘ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حوثی ملیشیا نے ہفتے کی شام یمن سے سعودی عرب کے جنوبی سرحدی شہر خمیس مشیط کی جانب دو بیلسٹک میزائل داغے تھے، ان میں سے ایک میزائل کو فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا گیا جبکہ دوسرا میزائل خمیس مشیط کے غیر آباد صحرائی علاقے میں گرا ہے۔


    حوثی باغیوں کے دو بیلسٹک میزائل حملے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیئے


    یاد رہے کہ رواں سال 13 مئی کو بھی حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی شہر جازان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم بروقت کارروائی کرتے ہوئے سعودی فورسز نے اس حملے کو بھی ناکام بنا دیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ کے دوران ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا 100 سے زائد میزائل سعودی شہروں پر داغ چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ سعودی فورسز نے ناکام بنا دیا

    سعودی عرب: حوثی باغیوں کا میزائل حملہ سعودی فورسز نے ناکام بنا دیا

    ریاض: یمن میں برسرِ پیکار حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب میں داغا گیا میزائل سعودی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ناکام بنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے شہر جازان کو نشانہ بنانے کی کوشش کی تاہم سعودی اتحادی افواج کے دفائی نظام نے داغا گیا بیلسٹک میزائل فضا میں ہی ناکارہ بنا دیا۔

    ترجمان عرب اتحادی فوج کرنل ترکی المالکی نے سعودی عرب کے دار الحکومت ریاض میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سعودی عرب پر داغا گیا میزائل جازان کی فضاء میں ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی مار گرایا، تاہم اس واقعے میں کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔


    سعودی عرب میں داغا گیا حوثی باغیوں کا میزائل فضا میں تباہ


    ترجمان ترکی المالکی کا مزید کہنا تھا کہ کہ حوثی باغی ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سعودی عرب کی شہری آبادی کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنا رہے ہیں، لیکن ہم ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    یاد رہے کہ رواں سال 13 مئی کو حوثی باغیوں نے سعودی شہر جازان کو ہی نشانہ بنانے کی کوشش کی تھی تاہم بروقت کارروائی کرتے ہوئے سعودی فورسز نے اس حملے کو بھی ناکام بنا دیا تھا۔


    سعودی فورسز نے حوثی باغیوں کا میزائل حملہ ناکام بنا دیا


    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے ایک فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں یمن کے حوثی باغیوں کا اہم ترین لیڈر صالح صمد کی ہلاکت سامنے آئی تھی، وہ حوثی ملیشیا کے سپریم پولیٹیکل کونسل کے صدر کے طور پر جانے جاتے تھے۔

    بعد ازاں حوثی باغیوں نے ردعمل کے طور پر سعودی عرب میں میزائل حملے تیز کر دیے ہیں جبکہ گذشتہ دنوں بھی عرب کے کنک خالد ایئر پورٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی جسے سعودی فورسز نے ناکام بنا دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سعودی افواج نے حوثیوں کی جانب سے داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    سعودی افواج نے حوثیوں کی جانب سے داغے گئے میزائل تباہ کردیئے

    ریاض : سعودی عرب کے شہر نجران کی شہری آبادی کو یمن میں برسرپیکار حوثی جنگوؤں کی جانب سے میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش، سعودی افواج نے میزائل فضا میں ہی تباہ کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند برسوں سے یمن میں قابض حوثی ملیشیا نے اتوار کے روز سعودی عرب کے شہر نجران کے شہریوں کو خطرناک بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگوؤں کی جانب سے نجران پر داغے گئے میزائلوں کے خلاف سعودی اتحادی افواج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے دونوں میزائل فضا میں تباہ کردیئے۔

    سعودی اتحادی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کو میزائل کی فراہمی ایرانی حکومت کی جانب سے عمل میں آرہی ہے، جس کے ذریعے وہ شہری آبادیوں کو مسلسل نشانہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

    کرنل ترکی المالکی کا مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ فورسز کی جانب سے تباہ کیا گیا میزائل کا ملبہ زمین پر گرا تاہم اس میں کسی قسم کا کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا جبکہ سیکورٹی حکام نے علاقے کو بھی کلیئر قرار دے دیا ہے۔

    کرنل ترکی المالکی کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں ایرانی حکومت کی مداخلت کچھ زیادہ ہی بڑھتی جارہی ہے، ایران مسلسل حوثیوں کی حمایت کررہا ہے جو اقوام متحدہ کے قوانین 2216 اور 2231 کے تحت سعودیہ اور عالمی سیکیورٹی کے لیے خطرہ ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ حوثیوں کی جانب سے بارہا سعودی عرب کے شہری آبادیوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے جو انسانی حقوق کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دونوں سعودی عسکری اتحاد کی جانب سے ایک فضائی حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں یمن کے حوثی باغیوں کا اہم ترین لیڈر صالح صمد کی ہلاکت سامنے آئی تھی، وہ حوثی ملیشیا کے سپریم پولیٹیکل کونسل کے صدر کے طور پر جانے جاتے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔