Tag: Interim bail

  • ایف آئی اے میں طلبی ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور، گرفتار نہ کرنے کا حکم

    ایف آئی اے میں طلبی ، شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور، گرفتار نہ کرنے کا حکم

    لاہور: سیشن عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو 10جولاٸی تک دونوں کو نہ گرفتار کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف عبوری ضمانت کےلیےسیشن کورٹ پہنچے اور ایف آئی اے طلبی کے خلاف درخواست ضمانت دائرکر دی، شہبازشریف نے بینکنگ جرائم کورٹ میں درخواست دائرکی، حمزہ شہباز بھی شہباز شریف کے ہمراہ تھے۔

    شہباز شریف کی درخواست میں ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ الزام کے تحت بے بنیاد مقدمہ  درج کیا، شامل تفتیش ہونےکیلئے22جون کوطلبی کانوٹس بھجوایاگیا۔

    شہبازشریف کی درخواست میں کہا گیا کہ منی لانڈرنگ الزامات پرنیب پہلےہی ریفرنس دائرکرچکاہے، نیب کی ناکامی کےبعدایف آئی اے نے بے بنیاد تفتیش شروع کردی، ایف آئی اے مقدمےمیں شامل تفتیش ہوناچاہتاہوں۔

    سیشن عدالت میں وکیل شہبازشریف نے استدعا کی کہ عبوری ضمانت منظورکی جائے، شہباز شریف نے عدالت میں بیان میں کہا کہ بورڈآف ڈائریکٹرزمیں شامل نہیں ہوں ، میرے بچے خود مختار ہیں، بطورخادم اعلیٰ ایسےفیصلےکیےجن سےخاندان ودیگرکےکاروبارکونقصان پہنچا۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ سندھ میں گنےکی قیمت 180 اورہم نے182 روپے من رکھی،جس کے بعد سندھ نے اس کی رقم اچانک کم کر دی، سندھ ہائی کورٹ نےفیصلہ دیاکہ 162روپےفی من گنارکھیں، فی من گنےپر12روپےحکومت اداکرےگی، اس فیصلےکوماننے سے انکار کیا،2روپےایکسائزڈیوٹی عائد کی ،یہ حقائق ہیں جومیں نےعدالت میں بیان کیے۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا مجھےسمجھ نہیں آرہی کہ مجھے نوٹس کیوں کیاگیا، جیل میں بھی کہاتھا میراشوگرمل سےکوئی لینا دینا نہیں، میں نےانہیں کہا تھا کہ میرا اس سےکیا تعلق ہے، انہوں کہاکہ یہ آپ کے بچوں کی ہے، والدسےوراثت میں مجھےجوجائیدادیں منتقل ہوئیں وہ بچوں کودیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بطور وزیراعلیٰ میں نے شوگر سےمتعلق بہت اہم فیصلےکیے، میں عدالت کےسامنےساراریکارڈرکھوں گا، مجھے15روپےسبسڈی دینے کا کہا گیا میں نے مسترد کر دیا تھا۔

    سیشن عدالت نےشہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور کر لی، وکیل شہباز شریف نے کہا قومی اسمبلی کا سیشن ہے عدالت لمبی تاریخ دے ، جس پر عدالت کا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو10جولاٸی تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 10،10لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم بھی دیا۔

  • نیب میں پیشی، مریم نواز کو بڑا ریلیف مل گیا

    نیب میں پیشی، مریم نواز کو بڑا ریلیف مل گیا

    لاہور : ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی عبوری ضمانت منظورکرلی اور آئندہ سماعت پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی ، جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

    مریم نواز اپنے وکیل اعظم نذیر تارڑ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مریم نوازکوچوہدری شوگر کیس میں گرفتار کیا گیا ، وہ 48 دن نیب کی حراست میں رہیں۔

    لاہور ہائی کورٹ نے چوہدری شوگر ملز میں ضمانت پر رہا کیا ، اب پھر چوہدری شوگر ملز کے حوالے سے نوٹس جاری کیےگئے ، ان نوٹس میں بھی جاتی امراکی زمین کا ذکر کیا گیا ، پانامہ کیس میں بھی جاتی امرا کی زمین سےمتعلق انکوائری کی گئی۔

    فاضل جج نے ن لیگی کارکنوں اوروکلا کے شور شرابے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا یہ عدالت ہے یہاں سیاسی جلسہ نہیں ہو رہا ، میں اس کی اجازت نہیں دوں گا۔

    مریم نواز کے وکیل اعظم نذیر تارڑنےشور شرابے پر عدالت سے معافی مانگ لی، جسٹس سرفراز ڈوگر نے کہا عدالت کےاحترام کو ہر صورت برقرار رکھا جائے۔

    لاہورہائی کورٹ نے مریم نواز کی عبوری ضمانت 12اپریل تک منظور کر لی اور مریم نوازکی درخواست ضمانت پر نیب سے جواب طلب کرلیا۔

  • نیب میں طلبی ، قائم علی شاہ  گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالت پہنچ گئے

    نیب میں طلبی ، قائم علی شاہ گرفتاری سے بچنے کیلئے عدالت پہنچ گئے

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی اور نیب کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو ایک اور انکوائری میں طلب کرلیا، جس کے بعد گرفتاری سے بچنے کیلئے قائم علی شاہ نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت دائر کردی۔

    سندھ ہائی کورٹ میں قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی ، سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ وکیل ضمیر گھمرو کےہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔

    وکیل ضمیر گھمرو ایڈووکیٹ نے بتایا کہ نیب نےقائم علی شاہ کو کال اپ نوٹس جاری کیا ہے، جس میں انھیں 25 ستمبر کو بلایا ہے ،

    سندھ ہائیکورٹ نے قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے 5لاکھ روپے ہائیکورٹ کے پاس جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے قائم علی شاہ کو نیب کی تحقیقات میں تعاون کرنے کا حکم دیتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹرنیب کو 15 اکتوبر کے لئے نوٹس جاری کردئیے۔

    خیال رہے نیب قائم علی شاہ کیخلاف کالجز کو جاری فنڈزمیں کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے، قائم علی شاہ پر کندھ کوٹ میں کالج کی زمین پرائیوٹ پارٹی کودینے کا الزام ہے۔

  • نیب دفتر حملہ کیس، کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت میں 16 ستمبر تک توسیع

    نیب دفتر حملہ کیس، کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت میں 16 ستمبر تک توسیع

    لاہور : نیب آفس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع لیگی کارکنان کی ہنگامہ آراٸی کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت میں 16 ستمبر تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے ہنگامہ آراٸی کیس میں کیپٹن صفدر عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    کیپٹن صفدر حاضری کیلئے عدالت میں پیش ہوئے، تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیپٹن صفدر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پولیس پر پتھراؤ کرانے اور کارکنان کی ہنگامہ آرائی میں ملوث ہے۔

    کیپٹن صفدر کے وکیل نے کہا کہ نیب آفس پر حملے اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا۔ کیپٹن صفدر اپنی اہلیہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کیلئے گئے تھے۔ عدالت درخواست ضمانت منظور کرے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے کیپٹن صفدر کی عبوری درخواست میں 16 ستمبر تک توسیع کر دی۔

    اس سے قبل سیشن عدالت نیب آفس حملہ کیس میں کیپٹن صفدر سمیت 16 ملزمان کی درخواست ضمانت دہشت گردی دفعات شامل ہونے کی بناء پر منسوخ کر چکی ہے۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ موٹروے سانحہ شہباز شریف کے دور میں ہوتا تو چوبیس گھنٹے میں مجرم گرفتار ہو جاتا، اگر نواز شریف وزیراعظم ہوتے تو اس وقت متاثرہ بیٹی کے گھر پر بیٹھے ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ موٹروے زیادتی کا معاملہ پولیس کے لیے ٹیسٹ کیس بن چکا ہے، سابق آٸی شعیب دستگیر جیسے لوگ قوم کا سرمایہ ہیں، انہیں اس طرح ہٹایا نہیں جانا چاہیئے۔

  • وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی  عبوری ضمانت  میں توثیق

    وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی عبوری ضمانت میں توثیق

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے پی آئی سی حملہ کیس میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی عبوری ضمانت توثیق کردی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت میں پی آئی سی حملہ کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں عدالت نے استفسار کیا کتنے افراد کی شناخت پریڈمکمل ہو چکی ہے، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا عابد حسین،سیدزین، مزمل حسین ، علی جاوید،عبدالرحمان بٹ،اسامہ معاذ کی شناخت پریڈہو چکی ہے جبکہ سکندر صدیق، محمد اعظم ودیگرکی شناخت پریڈ مکمل نہیں ہوئی۔

    تفتیشی افسر نے بتایا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانا ضروری ہے، تین لوگ رہتے ہیں جن کےفوٹو گرامیٹک ٹیسٹ نہیں ہوئے، تینوں افراد کو ٹیسٹ کرانےکیلئےپیر تک کا وقت دیتے ہیں۔

    عدالت نے حسان نیازی سمیت 10 وکلا کی عبوری ضمانت پر فیصلہ محفوظ کرلیا، بعد ازاں حسان نیازی سمیت 10 وکلا کی عبوری ضمانت میں توثیق کردی۔

    گذشتہ سماعت میں عدالت میں فوٹو گرامیٹک رپورٹ پیش نہ کی جاسکی تھی، اس سے قبل فاضل جج نے فوٹوگرافک ٹیسٹ کے لئے ملزمان کو پولیس کے پاس پیش ہونے کا حکم دیاتھا۔

    یاد رہے 2 جنوری کو سماعت میں حسان نیازی تاخیر سے پہنچے تھے ، جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت خارج کر دی تھی ، جس پر حسان نیازی نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے عبوری ضمانت کیلئے نئی درخواست دائر کردی تھی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا تاخیر سے عدالت پہنچنے پر عبوری ضمانت خارج کی گئی، عدالت کےدروازےپرچیکنگ کے باعث تاخیر ہوئی، پی آئی سی حملہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، کسی بھی شخص کو اشتعال دلایا اور نہ ہی حملہ کیا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت عبوری ضمانت منظور کرکےگرفتاری سے روکنے کاحکم دے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد حسان نیازی کی چھ جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے تھے ،وکلاء کی بڑی تعداد نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی تھی اور اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا تھا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر فوٹیجز کی مدد سے حسان خان نیازی کی شناخت کی تھی۔

  • پی آئی سی حملہ کیس ، وزیراعظم کے بھانجے  کی عبوری ضمانت میں 20جنوری تک توسیع

    پی آئی سی حملہ کیس ، وزیراعظم کے بھانجے کی عبوری ضمانت میں 20جنوری تک توسیع

    لاہور : انسداددہشت گردی عدالت نے پی آئی سی حملہ کیس میں  وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی کی عبوری ضمانت میں 20جنوری تک توسیع کردی، عدالت نے حسان نیازی کی عبوری ضمانت آج تک منظورکر رکھی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت میں پی آئی سی حملہ کیس کی سماعت ہوئی،  جج ارشد حسین بھٹہ نے کیس کی سماعت کی ، عدالت میں فوٹو گرامیٹک رپورٹ پیش نہ کی جا سکی۔

    عدالت نے وزیراعظم کے بھانجے  حسان نیازی سمیت 10وکلا کی عبوری ضمانت میں 20جنوری تک توسیع کردی، عدالت نے حسان نیازی سمیت 10وکلا کی عبوری ضمانت آج تک منظورکررکھی تھی۔

    گذشتہ سماعت میں فاضل جج نے فوٹوگرافک ٹیسٹ کے لئے ملزمان کو پولیس کے پاس پیش ہونے کا حکم دیاتھا ، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ فوٹوگرافک ٹیسٹ کی تصدیق فرانزک لیبارٹری سےکرانی ہے، ٹیسٹ کے لیے تصاویراور ویڈیوز بھجوا دی ہیں۔

    یاد رہے 2 جنوری کو سماعت میں حسان نیازی تاخیر سے پہنچے تھے ، جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت خارج کر دی تھی ، جس پر حسان نیازی نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے عبوری ضمانت کیلئے نئی درخواست دائر کردی تھی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا تاخیر سے عدالت پہنچنے پر عبوری ضمانت خارج کی گئی، عدالت کےدروازےپرچیکنگ کے باعث تاخیر ہوئی، پی آئی سی حملہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، کسی بھی شخص کو اشتعال دلایا اور نہ ہی حملہ کیا۔

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت عبوری ضمانت منظور کرکےگرفتاری سے روکنے کاحکم دے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد حسان نیازی کی چھ جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے تھے ،وکلاء کی بڑی تعداد نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی تھی اور اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا تھا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر فوٹیجز کی مدد سے حسان خان نیازی کی شناخت کی تھی۔

  • وزیراعظم کے بھانجے کی عبوری ضمانت میں  15 جنوری تک توسیع

    وزیراعظم کے بھانجے کی عبوری ضمانت میں 15 جنوری تک توسیع

    لاہور : انسداددہشت گردی عدالت میں پی آئی سی حملہ کیس میں وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی سمیت دس ملزمان کی عبوری ضمانت میں15 جنوری تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت میں پی آئی سی حملہ کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے وزیراعظم کے بھانجے حسان نیازی سمیت دس ملزمان کی عبوری ضمانت میں پندرہ جنوری تک توسیع کردی۔

    فاضل جج نے فوٹوگرافک ٹیسٹ کے لئے ملزمان کو پولیس کے پاس پیش ہونے کا حکم دیا، جس پر تفتیشی افسر نے بتایا تھا کہ فوٹوگرافک ٹیسٹ کی تصدیق فرانزک لیبارٹری سےکرانی ہے، ٹیسٹ کے لیے تصاویراور ویڈیوز بھجوا دی ہیں۔

    یاد رہے 2 جنوری کو سماعت میں حسان نیازی تاخیر سے پہنچے تھے ، جس پر عدالت نے ان کی عبوری ضمانت خارج کر دی تھی ، جس پر حسان نیازی نے غیر مشروط معافی مانگتے ہوئے عبوری ضمانت کیلئے نئی درخواست دائر کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا تاخیر سے عدالت پہنچنے پر عبوری ضمانت خارج کی گئی، عدالت کےدروازےپرچیکنگ کے باعث تاخیر ہوئی، پی آئی سی حملہ کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، کسی بھی شخص کو اشتعال دلایا اور نہ ہی حملہ کیا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی سی حملہ کیس ،وزیراعظم کے بھانجے کی عبوری ضمانت منظور

    درخواست گزار نے استدعا کی عدالت عبوری ضمانت منظور کرکےگرفتاری سے روکنے کاحکم دے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد حسان نیازی کی چھ جنوری تک عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے ایک ویڈیو کے تنازع پر وکلا آپےسےباہرہوگئے تھے ،وکلاء کی بڑی تعداد نے پنجاب انسی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بول کر شدید توڑ پھوڑ کی تھی اور اسپتال کو بے پناہ نقصان پہنچایا تھا، پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر فوٹیجز کی مدد سے حسان خان نیازی کی شناخت کی تھی۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اور فریال تالپورکی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع

    اسلام آباد : جعلی اکاؤنٹ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو عبوری ضمانت میں انتیس اپریل تک توسیع مل گئی جبکہ نیب کوجواب کے لئے مزید وقت بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواستوں پر سماعت کی۔

    دورانِ سماعت جسٹس عامر فاروق نے ڈپٹی پراسیکیوٹر نیب سردار مظفر عباسی سے استفسار کیا کہ نیب نے ابھی تک جواب داخل نہیں کیا، کب تک جواب داخل کریں گے؟

    اس پر سردار مظفر نے بتایا کہ جواب تیار ہے کل تک داخل کردیا جائے، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا آپ انکوائری کررہےہیں ہمیں سرپرائزنہ کریں، بتائیں آصف زرداری کے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں؟، یہ بھی بتائیں کہ کون سی انکوائری ہے جس میں فی الحال آصف زرداری کو نہیں بلایا گیا۔

    نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ آصف زرداری کے خلاف تین انکوائریز اور دو تفتیش چل رہی ہیں۔

    عدالت نے مختصر سماعت کے بعد آصف زرداری اور فریال تالپور کی عبوری ضمانت میں 29 اپریل تک توسیع کردی جبکہ عدالت نےدونوں رہنماؤں کی ضمانت پر نیب سے شق وار جواب مانگ رکھاتھا تاہم نیب نےجواب کے لئےمزیدوقت دینے کی استدعا کی جسے عدالت نےمنظورکرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    گذشتہ سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی 10 اپریل تک ضمانت منظور کی تھی اور تفتیشی افسر اور نیب کو نوٹس جاری کئے تھے۔

    یاد رہے آصف زرداری کی جانب سے درخواست میں کہا گیا جعلی اکائونٹس کیس میں اب تک طلبی کے 3 سمن موصول ہو چکے ہیں، معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں، گرفتاری سے بچنے کے لئے عدالت کے سوا کوئی آپشن نہیں۔

    درخواست میں استدعا کی جعلی اکائونٹس کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے اور نیب کو گرفتاری سے روکا جائے جبکہ دائر درخواست میں چیرمین نیب اور تفتیشی افسر کو فریق بنایا تھا۔

  • نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو حراست میں لے لیا

    نیب نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو حراست میں لے لیا

    لاہور: صوبہ پنجاب کی لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت میں نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ تفتیش تبدیلی کے معاملے پر چیئرمین نیب نے درخواست پر فیصلہ کردیا ہے۔

    [bs-quote quote=”خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے” style=”style-7″ align=”left”][/bs-quote]

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین نیب نے تفتیش تبدیلی کی درخواست منظور نہیں کی، چیئرمین نیب کی اجازت کے بغیر ڈی جی نیب کو تفتیش سے روک دیا گیا۔

    خواجہ سعد رفیق کے وکیل نے کہا کہ ہمیں علم نہیں قیصر امین نے سعد رفیق کے خلاف کیا بیان دیا، مجسٹریٹ سے قیصرا مین کا بیان ریکارڈ کروایا پھر دوسرے جج کے روبرو کروایا۔

    وکیل نے کہا کہ قیصر امین پر تشدد کیا گیا اور نشہ آور ادویات کے زیر اثر بیان لیا گیا۔ نہیں بتایا گیا خواجہ برادران کو کن الزامات پر گرفتار کرنا چاہتے ہیں۔

    جج نے استفسار کیا کہ آپ یہ بتائیں کہ چاہتے کیا ہیں جس پر وکیل نے کہا کہ تفتیش سے متعلق چیئرمین نیب کے حکم کا مراسلہ دیا جائے، ڈی جی نیب مسلسل ن لیگ کے خلاف بیانات دے رہے ہیں ان پر اعتماد نہیں۔

    وکیل نے کہا کہ چیئرمین نیب کا فیصلہ اور 3 روز کا وقت دیا جائے تاکہ جواب دیں، ڈی جی نیب کے خلاف ہم نے ثبوت دیے ان کے پاس نہ بھیجا جائے۔

    بعد ازاں عدالت نے دونوں بھائیوں کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی جس کے بعد نیب نے دونوں کو حراست میں لے لیا۔

    یاد رہے کہ آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    بعد ازاں خواجہ برادران سے قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران نے ایک گھنٹہ تک پوچھ گچھ کی تھی۔ نیب کی 3 رکنی تحقیقاتی ٹیم نے خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سے الگ الگ تحقیقات کی جس دوران وہ افسران کو مطمئن نہیں کرسکے تھے۔

    خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی نے ممکنہ گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی۔ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں مطلوب تھے۔

  • میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے میگا منی لاوٴنڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع کردی، نفیسہ شاہ کا  کہنا ہےکہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینکنگ کورٹ میں سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، کیس میں نامزد ملزمان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، ہمشیرہ فریال تالپور، نمرجید و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مختصر دلائل سننے کے بعد آصف زرداری اورفریال تالپور سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں اکیس دسمبر تک توسیع کردی۔

      انور مجید کےگرفتار بیٹے عبدالغنی مجید کوبھی پیشی کے لئے عدالت لایاگیا تھا، کمرہ عدالت میں آصف زرداری سےانور مجید کے بیٹوں نے ملاقات کی آصف زرداری نے نمر مجید کواپنے برابر بٹھا کر ملاقات کی۔

    نفیسہ شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں، آج پانچویں بار آصف علی زرداری اور فریال تالپر پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، بعد ازاں عدالت نے انہیں 3 ستمبر تک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    یاد رہے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔