Tag: Interior Minister

  • افغان فوج نے گولہ باری کسی اور کے اشارے پر کی، نثار

    افغان فوج نے گولہ باری کسی اور کے اشارے پر کی، نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ افغان فورسز نے کسی اور کے اشارے پر ہمارے شہریوں پر گولہ باری کرکے غلط روایت قائم کی۔

    یہ بات انہوں نے افغان فورسز کی پاکستانی علاقوں میں گولہ باری کے بعد آئی جی ایف سی بلوچستان سے ٹیلی فونک گفتگو میں صورتحال جاننے کے بعد کہی۔

    آئی جی ایف سی میجر جنرل ندیم احمد انجم نے وزیر داخلہ کو چمن بارڈر کے واقعے پر بریفنگ دی اور بتایا کہ واقعہ مردم شماری میں مصروف فورسز پر حملے سے شروع ہوا جسے فوج اور ایف سی کی فوری جواب کارروائی نے غیر مؤثر بنایا۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ افغان فورسز سے اپنا ملک تو سنبھلتا نہیں،افغان فورسز نے شہریوں پر گولہ باری کرکے غلط روایت قائم کی، ہماری افواج کے دلیرانہ ردعمل سے آئندہ ایسی روش کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ افغان فورسز نے کسی اور کے اشارے پر یہ کارروائی کی جسے پاک فوج نے روکا اور اسے غیر موثر بنایا۔

    دریں اثنا انہوں نے شہریوں اور ایف سی کے جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔


    چمن : افغان فورسز کی گولہ باری و فائرنگ،10 شہری شہید، 45زخمی


     خیال رہے کہ آج ہی صوبہ بلوچستان کے شہر چمن کے علاقوں کلی لقمان اور کلی جہانگیر میں افغان فورسز کی گولہ باری اورفائرنگ سے 17 سالہ نوجوان محمد اشرف سمیت 10 شہری شہید جبکہ 45 افراد زخمی ہوگئے۔

  • مشرف دور میں مزدور دشمن قانون کے خلاف جہاد کیا، نثار

    مشرف دور میں مزدور دشمن قانون کے خلاف جہاد کیا، نثار

    واہ کینٹ: وزیر داخلہ چوہدری نثار  نے کہا ہے کہ مشرف دور میں مزدور دشمن قانون نافذ کیا گیا تو میں نے اس کے خلاف جہاد کیا تاہم اکثریت نہ ہونے کے باعث ہم اسے روکنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔

    یہ بات انہوں نے مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کیٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ میری تقریر نہ سیاسی ہوگی، نہ کسی پرتنقید ہوگی، میں اس حلقے کا نمائندہ نہیں پھر بھی آپ سے ایک رشتہ ہے،میرا رشتہ پی او ایف کے مزدوروں سے ہے، نہ میرے دل میں کھوٹ ہے،نہ پی او ایف کے مزدوروں کے دل میں، نثار بھی سیدھی بات کرتا ہے اور مزدور بھی سیدھی بات کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں یہاں پر ووٹ مانگنے نہیں آیا، یوم مزدور پر نواز شریف کی طرف سے  مبارکباد دینے آیا ہوں، میں پی او ایف کے مزدوروں سے اظہاریکجہتی کے لیے آیا ہوں، کچھ دن سے شہر سے باہر تھا، معلوم نہیں یہاں کیا کچھڑی پکتی رہی ہے۔

    سیکیورٹی ایجنسیز نے آج کے اجتماع پر حملوں کا خدشہ ظاہر کیا

    چوہدری نثار نے کہا کہ آج صبح بتایا گیا کہ اس اجتماع پر حملوں کا خطرہ ہے، سیکیورٹی ایجنسز اس علاقے کا تحفظ نہیں کرسکتیں تو پھر سوالیہ نشان ہے، ایجنسیوں سے کہا کہ رپورٹ دینا آپ  اور جانا نہ جانا میرا کام ہے،میں نے پی او ایف آنے کا وعدہ کیا تھا جو پورا کردیا، نہیں پتا کون نادان لوگ ہیں جنہوں نے یہ ابہام ڈالا۔


    اسی سے متعلق: پاکستان آرڈیننس فیکٹری میں دہشت گردی کا خطرہ، وزیر داخلہ برہم


    وزیر داخلہ نے کہا کہ سال 2000 میں مزدوروں پر ایک کالا قانون نافذ کیا گیا، مشرف کے مزدور دشمن قانون کے خلاف میں نے جہاد کیا لیکن ہماری اکثریت نہیں تھی،ہم اس قانون کو روکنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ میں یہاں مزدوروں کا نمائندہ بن کر آیا ہوں، حکومت اور فوج کو احساس ہونا چاہے یہ فیکٹری مزدوروں کے دم سے چلتی ہے،مزدور سے مشاورت کے بغیر کوئی فیصلہ مسلط یا لاگو نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پی او ایف کے مسائل حل کرنے کے لیے کمیٹی بنائی جائے،آرڈیننس فیکٹری کا مزدور محفوظ نہیں تو پھر کوئی محفوظ نہیں۔

    انہوں نے یکم مئی سے مزدوروں کو مراعات دیے جانے کا اعلان کیا اور کہا کہ یکم جون 2017 کو تنخواہ کےساتھ یہ مراعات ملیں گی۔

  • کے پی کے حکومت کا شریف برادران اور وزیر داخلہ پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    کے پی کے حکومت کا شریف برادران اور وزیر داخلہ پر مقدمہ درج کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: عمران خان نے خیبر پختون خوا حکومت کے فیصلے کی تائید کردی جس کے مطابق پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ہنگامہ آرائی کا مقدمہ وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب، وزیر داخلہ اور آئی جی پنجاب کے خلاف درج کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بنی گالہ میں عمران خان کی زیرصدارت پارٹی قیادت کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کارکنان اور شہریوں پر لاٹھی چارج، شدید شیلنگ اور تشدد کے واقعات اور راستے روکنے کے خلاف وزیراعظم نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی خان، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور ان کی کابینہ کے دیگر افراد شامل تھے۔ اجلاس میں اٹک میں تحریک انصاف کے کارکنوں پر تشد د کے واقعات اور احتجاج کے بعد پیدا ہونے والے صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

    اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاق اور پنجاب حکومت نے آئین و قانون کو نظرانداز کیا، وفاقی حکومت نے کے پی کے کابینہ کو اٹک کے مقام پر روک کر اچھا پیغام نہیں دیا۔ وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت کے اقدامات قابل مذمت ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف وزیراعلیٰ کے پی کے پرویز خٹک اور صوبائی حکومت کی جانب سے اس اقدام کی حمایت کرتی ہے، کیونکہ عدالت نے حکم دیا تھا کہ پرامن احتجاج کا راستہ نہ روکا جائے، مسلم لیگ کی حکومت نے قانون کی دھجیاں اڑا دیں۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کو کسی بھی پارٹی کا حصہ نہیں بننا چاہئے، انہیں اپنے شہریوں کے ساتھ قانون کے مطابق برتاؤ کرنا چاہیئے۔

    مزید پڑھیں: کے پی کے حکومت کا چوہدری نثار اور آئی جی پنجاب کے خلاف مقدمات درج کرانے کا فیصلہ

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا پانامہ لیکس کے حوالے سے کہنا تھا کہ حکومت اب اپنا جھوٹ چھپانے کیلئے مزید جھوٹ بولے گی۔

  • صرف فوج ہی نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے یہ کہنا درست نہیں، نثار

    صرف فوج ہی نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے یہ کہنا درست نہیں، نثار

    اسلام آباد: وزیر داخلہ چوہدری نثار علی نے کہا ہے کہ یہ کہنا غلط ہے کہ فوج نیشنل ایکشن پلان پر عمل کررہی ہے حکومت نہیں، تنقید برائے تنقید نہ کی جائے حکومتی کوششوں کا اعتراف کیا جائے۔

    سینیٹ میں بیان دیتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا،دہشت گردی روکنےکی ذمہ داری حکومت اور اداروں کی ہے،حالات میں بہتری کااعتراف کیا جانا چاہیے۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے ایجنسیوں پرغلط تنقید کی، ایجنسیاں ملک کی بقا کی جنگ لڑرہی ہیں اور اپنا کام کررہی ہیں، تنقید برائے تنقید نہیں ہونی چاہیے۔

    وزیر داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گرد ی کے بعد وی آئی پیز کو اسپتال جانے سے گریز کرنا چاہیے،اسپتال میں دوروں کا معاملہ سیاسی اور فوجی قیادت سے اٹھاؤں گا۔

    واضح رہے کہ آرمی چیف نے یوم پاکستان کی تقریب میں نیشنل ایکشن پلان پر اظہارخیال کیا تھااور تقریر میں اداروں کو بدنام کرنے والوں پر بھی تنقید کی تھی۔

  • بلوچستان سے 6 خطرناک دہشت گرد گرفتار، کوئٹہ دھماکوں کا اعتراف

    بلوچستان سے 6 خطرناک دہشت گرد گرفتار، کوئٹہ دھماکوں کا اعتراف

    کوئٹہ : صوبائی وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے رقم لے کر بلوچستان میں دہشت گردی کرنے والے 6 دہشت گردوں کو کرفتار کرلیا گیا ہے۔


    How and who carries out terrorist activities in… by arynews

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے دہشت گردوں کی گرفتاری ظاہر کرتے ہوئے اُن کا اعترافی بیان بھی میڈیا کے سامنے پیش کیا، اعترافی ویڈیو بیان میں دہشت گردوں نے تسلیم کیا ہے کہ ’’انہیں یونائٹیڈ بلوچ آرمی کے کمانڈر سرفرا بنگلزائی نے کوئٹہ میں دہشت گردی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے رقم فراہم کی، ویڈیو میں دہشت گردوں نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ ’’کوئٹہ میں ہونے والے بم دھماکوں میں بھی وہ ملوث ہیں اور اس کی ہدایت بھارتی خفیہ ایجنسی نے بلوچ آرمی کو دی‘‘۔

    پڑھیں :   بلوچستان سے افغان انٹیلی جنس کے 6 اہلکار گرفتار

    سرفراز بگٹی نے میڈیا کو آگاہ کیا کہ ’’بلوچستان میں بھارت نواز دہشت گردوں کے گرد گھیرا تنگ کردیا ہے اور  ان گرفتار دہشتگردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہےجنہیں دشمن ملک کی جانب سے دہشت گردی کے لیے رقم مہیا کی جاتی ہے۔

    مزید پڑھیں :  مستونگ آپریشن میں بی ایل ایف کمانڈر4 ساتھیوں سمیت ماراگیا، سرفرازبگٹی

    انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ملزمان نے کوئٹہ بم دھماکے سمیت دیگر دہشت گردی کے واقعات کا اعتراف کیا ہے۔ ملزمان کی نشاندہی پر مختلف علاقوں میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔ افغان سرزمین اب بھی پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے جہاں سے افغان مہاجرین کا لبادہ اوڑھے دہشت گردوں کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش جاری ہیں‘‘۔

    قبل ازیں بلوچستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ کلبھوشن یادوو سمیت افغان انٹیلی جنس کے اہلکاروں کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

     

  • تحفظ پاکستان ایکٹ میں عدم توسیع، مدت ختم ہوئے15روز گزر گئے

    تحفظ پاکستان ایکٹ میں عدم توسیع، مدت ختم ہوئے15روز گزر گئے

    کراچی: سندھ میں رینجرز اختیارات کے معاملے پر بیانات دینے والی وفاقی حکومت تحفظ پاکستان ایکٹ میں توسیع کرنا بھول گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں رینجرز کو اختیارات دینے کے حوالے سے وفاق نے سندھ حکومت پر کافی زور دیا لیکن خود وفاقی حکومت تحفظ پاکستان ایکٹ میں توسیع کرنا بھول گئی۔

    تحفظ پاکستان ایکٹ دو ہزار چودہ کو ختم ہوئے پندرہ سے زائد روز گزر چکے لیکن اس کی توسیع کے لیے وفاق کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ۔

    ایکٹ کی مدت ختم ہوتے ہی ملک بھر میں قائم فوجی عدالتیں عملی طور پر تحلیل اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اختیارات ختم ہوچکے ہیں، لیکن قانون کی مدت میں توسیع نہ ہونا نیشنل ایکشن پلان پر سوالیہ نشان ہے۔

    واضح رہے کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس (پی پی او) کی مدت پندرہ جولائی کو ختم ہوگئی تھی تاہم اس حوالے وزیراعظم نے وزیرداخلہ کو آرڈیننس میں توسیع کے لیے سیاسی جماعتوں کو راضی کرنے کا ٹاسک بھی دیا تھا۔

    تحفظ پاکستان آرڈیننس یعنی پی پی او(پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس) کو وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد نافذ کیا گیا تھا جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کرنا تھا تاکہ ملک میں امن کے قیام میں مدد مل سکے اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑا جاسکے۔

    اس آرڈیننس کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے تمام ارکان نے متفقہ رائے سے منظور کیا تھا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط شامل تھے، آرڈیننس کے تحت سیکیورٹی اداروں کو کسی بھی مشتبہ شخص کو 90 روز کے لیے حراست میں رکھنے کا اختیار دیا گیا تھا تاہم آرڈیننس کی منظوری کے بعد سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں پر کئی سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آرڈیننس کے غلط استعمال کا موقف ظاہر کیا تھا ، ان جماعتوں کی طرف سے آرڈیننس کی توسیع میں مزاحمت سامنے آنے کی توقع ہے۔

  • تحفظ پاکستان آرڈیننس کی مدت ختم،توسیع کے لیے وزیرداخلہ کو ٹاسک

    تحفظ پاکستان آرڈیننس کی مدت ختم،توسیع کے لیے وزیرداخلہ کو ٹاسک

    اسلام آباد: تحفظ پاکستان آرڈیننس (پی پی او)کی مدت جمعرات کی رات بارہ بجے ختم ہوگئی، وزیراعظم نے وزیرداخلہ کو آرڈیننس میں توسیع کے لیے سیاسی جماعتوں کو راضی کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

    Pakistan Protection Ordinance to expire today by arynews

    تفصیلات کے مطابق تحفظ پاکستان آرڈیننس یعنی پی پی او(پاکستان پروٹیکشن آرڈیننس) کو وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت کے بعد پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد نافذ کیا گیا تھا جس کا مقصد دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی اداروں کے اختیارات میں اضافہ کرنا تھا تاکہ ملک میں امن کے قیام میں مدد مل سکے اور دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو توڑا جاسکے۔

    ppo-02

    جمعرات کی رات بارہ بجے اس آرڈیننس کی مدت ختم ہوگئی جس پر وزیراعظم نوازشریف نے آرڈیننس میں توسیع کے لیے وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کو ٹاسک دے دیا۔وزیراعظم نے چوہدری نثار کو سیاسی جماعتوں سےمشاورت کی ہدایت کی ہے کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس آرڈیننس کو توسیع دینے پر راضی کریں اور کسی بھی جماعت کو اس آرڈیننس پر تحفظات ہوں تو انہیں دور کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔

    rangers-01

    یاد رہے کہ اس آرڈیننس کو قومی اسمبلی اور سینیٹ کے تمام ارکان نے متفقہ رائے سے منظور کیا تھا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط شامل تھے ۔آرڈیننس کے تحت سیکیورٹی اداروں کو کسی بھی مشتبہ شخص کو 90 روز کے لیے حراست میں رکھنے کا اختیار دیا گیا تھا تاہم آرڈیننس کی منظوری کے بعد سیکیورٹی اداروں کی کارروائیوں پر کئی سیاسی جماعتوں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے آرڈیننس کے غلط استعمال کا موقف ظاہر کیا تھا ، ان جماعتوں کی طرف سے آرڈیننس کی توسیع میں مزاحمت سامنے آنے کی توقع ہے۔

    police-03

  • وزارتِ داخلہ کے صوبوں کو سزائےموت پرعملدر آمد کے احکامات جاری

    وزارتِ داخلہ کے صوبوں کو سزائےموت پرعملدر آمد کے احکامات جاری

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے سزائے موت پرعملدرآمد کیلئے چاروں صوبوں کو احکامات جاری کردیئے ہیں جبکہ سزائے موت کے سترہ قیدیوں کی رحم کی اپیلیں خارج کردی گئیں ہیں، دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کا کہنا یے کہ فیصلے کی بحالی پر جلد اسلام آباد میں اجلاس بلایا جائے گا۔

    حکومت کی جانب سے سزائے موت پر عائد پابندی ختم کئے جانے کے بعد اب ملک بھر کی جیلوں میں موجود سزائے موت کے قیدیوں کو تختہ دار پر لٹکانا مرحلہ ہے، رحم کی اپیل کرنے والے سترہ دہشتگردوں کی اپیلیں بھی خارج کر دی گئیں ہیں ۔

    وزارتِ داخلہ نے چاروں صوبوں کے آئی جی جیل خانہ جات کو سزائے موت پر عملدر آمد کیلئے احکامات جاری کر دئیے ہیں، تاریخ طے کی جائے اور دہشتگردوں کو پھانسی پرلٹکایا جائے۔

    پنجاب کے محکمۂ داخلہ نے دہشتگردوں کو سزائے موت کیلئے ڈیتھ وارنٹ کے بعد پھانسی پر عمل درآمد کی مدت اکیس دن سے کم کر کے چودہ دن کرنے کی سفارش کی ہے، پنجاب کی جیلوں میں پھانسی کے منتظر دہشتگردوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔

    اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے پشاور ہائیکورٹ کے دورے کےموقع  پر سانحہ پشاور پر تعزیتی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ سزائے موت کے فیصلے کی بحالی پر جلد اسلام آباد میں ایک اجلاس بلارہے ہیں، اجلاس میں جائزہ لیا جائے گا کہ پھانسی کے کتنے کیسز زیرِ التوا ہیں تا کہ عمل در آمد ہوسکے۔

    گزشتہ روز وزیرِ اعظم نواز شریف نے دہشت گردی میں ملوث مجرموں کی سزائے موت پر عائد پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    وزیرِ اعظم نواز شریف  نے یہ فیصلہ پشاور میں  ہنگامی پارلیمانی اجلاس سے قبل کیا، اس اجلاس میں پاکستان کی تمام اہم سیاسی جماعتوں کے رہنماء شرکت کر رہے ہیں۔

    اس وقت ایک ہزار سے زائد دہشت گردوں پاکستانی جیلوں میں موجود ہے ، جن کی سزائے موت پر عمل درآمد نہیں ہوا۔زرائع کے مطابق آئندہ48 گھنٹوں میں جیلوں میں قید دہشت گردوں کی سزائے موت پر عمل درآمد شروع ہوجائے گا۔

    پاکستان نے سزائے موت پر پابندی یورپی یونین اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے مطالبے پر عائد کی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر حملے میں 132 بچوں سمیت 141 افراد شہید ہوگئے تھے ، جس کے بعد ملک کے مختلف حلقوں کی طرف سے مطالبہ کیا جا رہا تھا کہ سزائے موت کے عمل درآمد پر عائد عارضی پابندی ختم کی جائے۔

  • بھارت: ماؤ نواز باغیوں کا حملہ،  13فوجی ہلاک

    بھارت: ماؤ نواز باغیوں کا حملہ، 13فوجی ہلاک

    بھارت: ماؤ نواز باغیوں نے حملہ کرکے تیرہ بھارتی فوجیوں کو ہلاک کردیا ہے۔

    بھارتی ریاست چھتیس گڑھ میں ماؤ نواز باغیوں نے گشت پر معمور فوجی قافلے کو نشانے بنایا، جس کے نتیجے میں دو فوجی افسروں سمیت تیرہ فوجی ہلاک ہوگئے، وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے واقعے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ماؤ نواز باغیوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں بھی ماؤ نواز باغیوں کے خلاف آپریشن جاری ہیں۔

  • کراچی میں آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چوہدری نثار

    کراچی میں آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، چوہدری نثار

    کراچی: وزیر داخلہ چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ کراچی میں دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    کراچی میں سندھ رینجرز کی اٹھارہویں پاسنگ آؤٹ پریڈ میں وزیرداخلہ چوہدری نثار نے شرکت کی۔ اس موقع پران کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن منطقی کو انجام تک پہنچائیں گے۔ انھوں نےکراچی آپریشن کا حوالہ دیتے ہوئے کراچی رینجرز کے سابق سربراہ رضوان اختر کو بھی مبارک باد دی۔

    چوہدری نثار نے نوجوان رینجرز اہلکاروں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پاک رینجرز پوری قوم کے ماتھے کا جومر ہیں ۔ وزیرداخلہ نے رینجرز کے جوانوں کو مخاطب کرکے کہا کہ فورسز کے جوان پاکستان کے محافظ ہیں۔

    وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سندھ رینجرزکی اٹھارہویں پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا کہ کراچی میں امن و امان کی صورتحال بہتر نہیں ہےتاہم امن وامان کےکام کومنطقی انجام تک پہنچایاجائیگا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کرا چی میں چودہ مہینوں سے آپریشن جاری ہے داعش میں پاکستان میں موجودگی کی کوئی واضح ثبوت نہیں ملے ہے۔