Tag: Interior Ministry

  • دہشت گردی کے حالیہ واقعات : وزارت داخلہ  کی صوبوں کو سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت

    دہشت گردی کے حالیہ واقعات : وزارت داخلہ کی صوبوں کو سیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے دہشت گردی کے حالیہ واقعات کے پیش نظر صوبوں کو سیکیورٹی بڑھانےکی ہدایت کر دی اور کہا دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کیلئے متعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے صوبوں اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کوہدایت نامہ جاری کر دیا، جس میں وزیرداخلہ کی ہدایت پروزارت داخلہ نے صوبوں کوسیکیورٹی بڑھانے کی ہدایت کی ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کےحالیہ واقعات کےپیش نظرسیکیورٹی کوفل پروف بنایاجائے اور دہشت گردی کےخطرات سے نمٹنے کیلئےمتعلقہ ادارے الرٹ رہیں۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے تمام چیف سیکرٹریز،پولیس،رینجرزاورایف سی کو مراسلہ ارسال کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیر داخلہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے واقعات کا جائزہ لے رہے ہیں ، اسلا م آباد میں سال کے پہلے دہشت گرد واقعے پرٹی ٹی پی نے ذمہ داری قبول کی۔

    شیخ رشید نے کہا تھا کہ کوشش ہے طالبان کے ذریعے معاملات بہتر ہوں اگر نہیں ہوتے تو ہم ہر برے حالات کے لئے تیار ہیں، مذاکرات کے راستے بند نہیں ہوئے لیکن مذاکرات میں کامیابی بھی نہیں ہوئی۔

  • وزارت داخلہ کی  قائم علی شاہ اور  شہباز شریف کے نام  ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    وزارت داخلہ کی قائم علی شاہ اور شہباز شریف کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے سابق پرنسپل سیکریٹری فواد حسن فواد سمیت سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کےنام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے اہم سیاسی اورسرکاری افسران کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کردی ، جس میں سابق پرنسپل سیکرٹری فوادحسن فوادسمیت سندھ حکومت کی اہم شخصیات کے نام شامل ہیں۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سمری نیب کی سفارش پر بھیجی گئی ہے، ایل ڈی اے کے اعلی ٰافسران کےنام بھی ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ قائم علی شاہ اور شہباز شریف کےنام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش نیب نے کی ہے، قائم علی شاہ کےخلاف سندھ روشن پروگرام میں کرپشن کاکیس نیب میں ہے جبکہ شہبازشریف پرآمدن سےزائداثاثےاورمنی لانڈرنگ کےالزامات ہیں۔

    ذرائع وزارت داخلہ نے بتایا کہ شہبازشریف ،فواد حسن فواد کا نام پہلےہی ای سی ایل میں شامل ہے، کابینہ کو بھیجی گئی سمری میں ایک بار پھر دونوں شخصیات کے نام شامل کئے گئے ہیں۔

  • سعودی عرب : ڈرائیورز ہوجائیں خبردار، دس لاکھ ریال جرمانہ

    سعودی عرب : ڈرائیورز ہوجائیں خبردار، دس لاکھ ریال جرمانہ

    ریاض : سعودی ٹریفک پولیس کی جانب سے کار اسکریچنگ کرنے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کردیا گیا ہے، پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں ان نوجوانوں کے خلاف کارروائیاں کررہے ہیں جو کار اسکریچنگ میں ملوث ہیں۔

    اس حوالے سے سعودی وزارت داخلہ نے ٹریفک خلاف ورزیوں کی مد میں جاری چالان کے حوالے سے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد بار کار اسکریچنگ کرنے پر جرمانے کی انتہائی حد دس لاکھ ریال تک ہوسکتی ہے۔

    مقامی عربی روزنامے نے وزارت داخلہ کی جانب سے مقرر کردہ ٹریفک خلاف ورزیوں کے حوالے سے لکھا ہے کہ کار اسکریچنگ کرنا سنگین ٹریفک خلاف ورزی میں شمار کی جاتی ہے۔

    اسکریچنگ پر پہلی بار گرفتار ہونے والے کو20 ہزار ریال کا جرمانہ کیا جاتا ہے جبکہ مسلسل 3 باراسی جرم میں گرفتار ہونے پر جرمانے کی رقم 10 لاکھ ریال تک پہنچ جاتی ہے۔

    واضح رہے کہ ٹریفک قوانین کے مطابق کار اسکریچنگ کرنا سخت قانون شکنی ہے جو قابل دست اندازی پولیس جرم مانا جاتا ہے۔

    اسکریچنگ کرنے کے الزام میں دوسری بار گرفتاری پر جرمانہ 40 ہزار ریال جبکہ تیسری بار 60 ہزار اور چوتھی بار 10 لاکھ ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    خیال رہے کہ نوجوانوں میں کار اسکریچنگ کے رجحان کی روک تھام کے لیے سخت قانون سازی کی گئی ہے۔ کار اسکریچنگ کے دوران ماضی میں سنگین حادثات رونما ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے متعدد افراد معذوری کی زندگی گزارنے پر مجبورہیں۔

    ٹریفک قوانین کی دیگر خلاف ورزیوں میں گاڑی کی مقررہ گنجائش سے زائد افراد کو سوار کرنے پر 900 سے ایک ہزار ریال جرمانہ ہوتا ہے جبکہ نشے کی حالت میں ڈرائیونگ پر 5 ہزار سے 6 ہزار ریال تک کا چالان کیا جاتا ہے۔

    اس سے قبل بھی کار اسکریچنگ کرنے والوں کے خلاف شروع کی جانے والی مہم میں متعدد نوجوانوں کو حراست میں لیا گیا جو گاڑی کی نمبر پلیٹ اتار کر اسکریچنگ کرنے کے لیے مخصوص مقام پر جارہے تھے۔

  • ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کیلئے اہم خبر

    ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کرلیا، اسکیم کے تحت ایک سے زائد پاسپورٹ منسوخ کروانے کیلئے 90روزکی مہلت دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید کی زیرصدارت اجلاس اہم اجلاس ہوا ، جس میں سیکریٹری داخلہ یوسف کھوکھر ،ڈی جی پاسپورٹ نعیم رؤف شریک ہوئے۔

    اجلاس میں ایک سے زائد پاسپورٹ کے حامل افراد کو ایمنسٹی دینے کا فیصلہ کیا گیا ، ایمنسٹی اضافی پاسپورٹ منسوخ کرانےکیلئےدی جائے گی، ایمنسٹی کیلئے1629درخواستیں موصول ہوچکی ہے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے 1629درخواستیں التواکا شکار ہیں، ایمنسٹی کے حوالئسے حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔

    وزیر داخلہ نے ڈی جی پاسپورٹ اینڈامیگریشن کو سمری تیارکرنےکی ہدایت کردی ہے ، اسکیم کے تحت ایک سے زائد پاسپورٹ منسوخ کوانے کیلئے90روزکی مہلت دی جائے گی اور ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ نہ اٹھانے والے افراد کے کیسز ایف آئی اے بھجوا ئےجائیں گے۔

    موجودہ قانون میں ایک سے زائد پاسپورٹ والوں کی سزا کم از کم 3سال قید ہے ، ایمنسٹی اسکیم سے ایک سے زائد پاسپورٹ رکھنے والے اوورسیز پاکستانیوں کوفائدہ ہوگا ، ماضی میں 6ایمنسٹی اسکیموں کے ذریعے 12 ہزار پاسپورٹ کی کلیئرنس کی جا چکی ہے۔

  • 2 افغان خواتین کی میتوں کو واہگہ بارڈر سے پاکستان لانے کی اجازت

    2 افغان خواتین کی میتوں کو واہگہ بارڈر سے پاکستان لانے کی اجازت

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے 2افغان خواتین کی میتوں کو واہگہ بارڈر سے پاکستان لانےکی اجازت دے دی ، میتوں کو واہگہ سےبراستہ طورخمبارڈر افغانستان لے جایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ شیخ رشید کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ 2افغان خواتین کی میتوں کو واہگہ بارڈرسےپاکستان لانےکی اجازت دی گئی ہے، میتوں سمیت 5لواحقین آج واہگہ بارڈرکےذریعےپاکستان پہنچیں گی۔

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ میتوں کوآج ہی واہگہ سےبراستہ طورخمبارڈر افغانستان لےلاجایاجائیگا، میتوں کوافغانستان تدفین کے لئے انسانی ہمدردی کی بنیادوں پراجازت دی ،میتوں کےساتھ 5 لواحقین کوبھی براستہ واہگہ پاکستان آنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ پاکستان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان شہریوں اور دیگر غیر ملکیوں کی امدادجاری رکھے گا۔

  • وزرات داخلہ کا اسلحہ لائسنس کے حوالے سے بڑا اقدام

    وزرات داخلہ کا اسلحہ لائسنس کے حوالے سے بڑا اقدام

    اسلام آباد : وزارت داخلہ کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کا اسلحہ لائسنس کوٹہ سسٹم ختم کردیا گیا، ارکان صرف اپنے نام پر ایک لائسنس حاصل کر سکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزرات داخلہ نے اسلحہ لائسنس کے حوالے سے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے تمام ارکان پارلیمنٹ کا کوٹہ سسٹم ختم کر دیا ، زرائع وزرات داخلہ کا کہنا ہے کہ ارکان صرف اپنے نام پر ایک لائسنس حاصل کر سکیں گے۔

    زرائع نے مزید کہا کہ ممنوعہ بور کے لائسنس دینے کا اختیار وزیر داخلہ کے پاس ہو گا اور غیر ممنوعہ لائسنس سیکرٹری داخلہ جاری کر سکے گا۔

    وزرات داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلحہ لائسنس کے لئے پرانا طریقہ کار نہیں چلے گا ، پیپلز پارٹی دور میں دو لاکھ اسلحہ لائسنس جاری کئے گئے، ایک لاکھ لائسنس کلانشنکوف اور 222رائفل کے جاری ہوئے۔

    کابینہ وزرات داخلہ کو اسلحہ لائسنس جاری کرنے کی منظوری دے چکی ہے۔

  • ایف آئی اے میں نوکری کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر

    ایف آئی اے میں نوکری کے خواہشمند افراد کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی آسامیوں کی مدت میں ایک ہفتے کی توسیع کردی، نوکریوں کے خواہشمندافراد اب 21جون تک ان آسامیوں کے لیے اپلائی کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے ایف آئی اے کی 1143آسامیوں کی مدت میں ایک ہفتے کی توسیع کردی ، گریڈ1سے15تک کی آسامیوں کی آخری تاریخ 14جون ہے، نوکریوں کے خواہشمندافراد اب 21جون تک ان آسامیوں کے لیے اپلائی کرسکتے ہیں۔

    تاریخ میں توسیع کی وجہ ایف آئی اے پورٹل پردرخواست جمع کرنے کا غیر معمولی لوڈ ہے۔

    خیال رہے ایف آئی اے میں جونیئر کلرک کیلئے 24اسامیاں، نائب قاصد کے لئے50 ، ڈسپیج رائیڈر کے لئےچار ،لوئیر ڈویژن کلرک کیلئے34 ، چوکیدارکے لئے 14 ،اسٹینو ٹائپ کیے لئے 45، کانسٹیبل کیلئے 596، کک کے لئے3 ، سویئپر کیلئے 25، اسسٹنٹ کیلئے 17، کانسٹیبل ڈرائیورکے لئے41،اسسٹنٹ سب انسپکٹر کیلئے211، ڈرائیور کیلئے 11 اورسب انسپکٹر کیلئے 65اسامیاں جاری کی گئی ہیں ۔

    تمام درخواست گزاروں سے تحریری امتحان لیا جائے گا اور کامیاب ہونے والے امیدواروں کو ہی بعدازاں انٹرویو کیلئے بلوایا جائے گا۔

  • عید الفطر پر قیدیوں کی سزا میں نرمی کا نوٹی فکیشن جاری

    عید الفطر پر قیدیوں کی سزا میں نرمی کا نوٹی فکیشن جاری

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی کی منظوری کے بعد عید الفطر پر قیدیوں کی سزا میں 90 دن کی کمی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا ، معمولی جرائم میں قید افراد پر نرمی کا اطلاق ہو گا تاہم سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پر اس کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے عید الفطر پر قیدیوں کی سزا میں نرمی کا نوٹی فکیشن جاری کر دیا ، صدر مملکت عارف علوی کی منظوری کے بعد نوٹی فکیشن جاری کیا گیا، مختلف جرائم میں قید افراد کی سزا میں 90 دن کی کمی گئی ہے۔

    نوٹی فکیشن کا کہنا تھا کہ خواتین کیلئے60 سال،مردوں کیلئے65سال سے زائد عمرقیدیوں پرنرمی کا اطلاق ہو گا تاہم نرمی کا اطلاق سنگین جرائم میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہوگا۔

    اس حوالے سے وزارت داخلہ نے تمام صوبائی محکمہ داخلہ کو ہدایات جاری کر دیں کہ کرپشن کیسز میں سزا یافتہ قیدیوں پر نرمی کا اطلاق نہیں ہو گا۔

    یاد رہے چند روز قبل وفاقی کابینہ نے معمولی جرائم میں قیدافرادکی سزا میں 90 دن کمی کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد سمری صدر مملکت عارف علوی کو ارسال کی گئی تھی۔

    خیال رہےملک میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں مختلف مواقع پر قیدیوں کی سزا میں معافی کا اعلان کرتی ہے ، اس سے قبل اکتوبر 2020 میں وفاقی حکومت نے عید میلاد النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر ملک بھر کے قیدیوں کو خصوصی معافی دی تھی۔

  • کورونا لہر میں شدت ، ملک بھر میں سیاحت پر مکمل پابندی کا اعلان

    کورونا لہر میں شدت ، ملک بھر میں سیاحت پر مکمل پابندی کا اعلان

    اسلام آباد : کورونا لہر میں شدت کے پیش نظر حکومت نے ملک بھر میں سیاحت پر مکمل پابندی کا اعلان کردیا اور کہا عید کی چھٹیوں میں تمام سیاحتی مقامات، ہوٹلز، پارکس مکمل بند ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق این سی اوسی کی ہدایات کے پیش نظر نئی گائیڈلائنز جاری کردی گئی ، وزارت داخلہ نے نئی گائیڈ لائنز کا نوٹی فکیشن جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ اعتکاف ، شب قدر، جمعہ اورنماز عید میں ایس اوپیزپرعمل کیاجائے۔

    گائیڈ لائنز میں کہا ہے کہ 8مئی سے 16مئی تک سیاحت پر مکمل پابندی عائد ہوگی اور یہ پابندی عید کی چھٹیوں میں بھی لاگو رہے گی،مری، گلیات ،سوات ، کلام ، ساحل اور ناردرن ایریاز بند رہیں گے جبکہ تمام سیاحتی مقامات، ہوٹلز، پارکس مکمل بند ہوں گے۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ بین الاضلاعی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ عیدکی چھٹیوں میں بند رہے گی جبکہ شاپنگ مالز بھی مکمل طور پر بند ہوں گے۔

    گائیڈ لائنز  میں کہا گیا کہ پابندی میں گلگت بلتستان میں رہنے والوں کو واپس جانے کی اجازت ہوگی تاہم عید کےدنوں میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کویقینی بنایا جائے گا۔

  • کویتی حکام کی ویزا و اقامہ کے حوالے سے اہم وضاحتیں

    کویتی حکام کی ویزا و اقامہ کے حوالے سے اہم وضاحتیں

    کویت سٹی: کویتی حکام کا کہنا ہے کہ بیرون ملک پھنسے تارکین وطن کی واپسی کے لیے کویت کا ویزا لازمی شرط ہے، وزارت داخلہ نے اس حوالے سے مزید وضاحت بھی جاری کی ہے۔

    کویتی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ کویتی خواتین اپنے غیر ملکی شوہر اور بچوں کو اسپانسر کرنے کا حق رکھتی ہیں بشرطیکہ ان میں سے کوئی بھی سرکاری یا نجی ادارے کے لئے کام نہ کرتا ہو، خاتون کو کویتی شہری سے شادی کے ذریعے شہریت حاصل نہ ہوئی ہو۔

    وزارت داخلہ کے مطابق اس کے علاوہ غیر کویتی بیویوں اور غیر کویتی بچوں کو رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنے کا حق ہے۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ ایسے گھریلو ملازمین جن کا رہائشی اقامہ ملک سے باہر ہونے کے عرصے کے دوران ختم ہوگیا ہے، قانون کی رو سے اگر وہ دوبارہ ملک میں داخل ہونا چاہتے ہیں تو انہیں نئے انٹری ویزا کی درخواست دینا ہوگی اور تمام نئے طریقہ کار پر عمل کرنا پڑے گا۔

    یہی قانون ان غیر ملکی کارکنان پر بھی لاگو ہوتا ہے جو دوسرے ممالک میں پھنسے ہوئے ہیں تاہم کارکنان کو وزارتی مجلس میں کرونا وائرس ہنگامی صورتحال کے لیے وزارتی کمیٹی کی منظوری حاصل کرنا ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں مقیم غیر ملکی بچوں کے والد اگر ملک سے باہر تھے اور ان بچوں کے رہائشی اجازت نامے کی میعاد ختم ہوجاتی ہے تو جب تک والد ملک میں واپس داخل نہیں ہوجاتے تب تک ان بچوں کے اقاموں کی تجدید نہیں کی جائے گی۔

    اسی طرح اگر والد واپس ملک لوٹنے میں ناکام رہتے ہیں تو اس صورت میں بچے اپنی رہائشی حیثيت میں ترمیم کرسکتے ہیں یا ملک چھوڑ کر جا سکتے ہیں۔

    گھریلو ملازمین سمیت کارکنوں کو جاری کردہ تمام نئے داخلہ ویزوں کے لیے وزرا کی کونسل میں کرونا ایمرجنسی وزارتی کمیٹی کی منظوری درکار ہوگی۔

    غیر ملکی کارکنان جن کے کفیل وفات پا چکے ہیں انہیں ملک میں اپنی رہائشی حیثیت کو ایڈجسٹ کرنا ہوگا، اس سلسلے میں طے شدہ طریقہ کار کے مطابق رہائشی اجازت نامہ حاصل کرنا ہوگا۔ اگر وہ رہائشی اجازت نامہ حاصل نہیں کرتے ہیں تو انہیں ملک چھوڑنا پڑے گا۔