Tag: Interior Ministry

  • حملے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی سیکیورٹی :وزارت داخلہ کا  ڈی جی رینجرز لاہور کو خط

    حملے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کی سیکیورٹی :وزارت داخلہ کا ڈی جی رینجرز لاہور کو خط

    اسلام آباد : سانحہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعد وزارت داخلہ نے ہائیکورٹ کی سیکیورٹی کیلئے ڈی جی رینجرز لاہور کو خط لکھا ، جس میں  500 رینجرز  اہلکاروں کی نفری طلب کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ واقعے کے بعد ہائیکورٹ کی سیکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ کرلیا گیا ، اس سلسلے میں وزارت داخلہ نےڈی جی رینجرز لاہور کو خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں رینجرز کی مزید 200 نفری ہائی کورٹ میں تعینات کرنے کی درخواست کی گئی اور کہا گیا کہ ایف ایٹ کچہری میں مزید 100رینجرزکی نفری ، سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرمیں 50رینجرزکی نفری اور جوڈیشل کمپلیکس میں 50نفری تعینات کیاجائے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے خط میں مجموعی طور پر 500رینجرزکی نفری کو طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ حملےکے بعد سیکیورٹی مزید بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا تھا، ترجمان ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے، جس میں ہائیکورٹ میں رینجرز کے 2 ہزار نفری مزید طلب کی گئی ہے۔

    وزارت داخلہ نے ترجمان ہائیکورٹ کے خط پررینجرز سےمزیدنفری طلب کی ، ترجمان نے کہا تھا کہ اس وقت رینجرز کے 200 اور پولیس کے سیکڑوں اہلکار تعینات ہیں، لاہورسے رینجرز کی2ہزارنفری اسلام آبادپہنچے گی۔

    واضح رہے سی ڈی اے کی جانب سے وکلا کے غیر قانونی چیمبرز گرائے گئے تھے جس پر وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ پر دھاوا بولا تھا، اس دوران مشتعل ججز کی جانب سے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ کو یرغمال بھی بنایا گیا۔

  • وزارت داخلہ کا نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ

    وزارت داخلہ کا نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، نوازشریف کےپاسپورٹ کی معیادآج رات ختم ہوجائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف کےپاسپورٹ کی معیادآج رات ختم ہوجائے گی، وزارت داخلہ نے نواز شریف کے پاسپورٹ کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے مؤقف میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف اشتہاری ہیں پاسپورٹ کی تجدید نہیں کی جائے گی، نواز شریف سفر کرنا چاہیں گے توان کو ایمرجنسی ٹریول ڈاکومنٹ کے ذریعے کرنا ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق ایمرجنسی ڈاکیومنٹ کے حصول کیلئے نوازشریف کووزارت خارجہ سےرجوع کرنا ہوگا، وزارت خارجہ کی سفارش پر وزارت داخلہ پاسپورٹ کی تجدید کرسکتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے پاس ڈپلومیٹک پاسپورٹ موجود ہے۔

    یاد رہے گذشتہ سال اکتوبرمیں قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کا پاسپورٹ اور شناختی کارڈ منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی اور کہا تھا کہ   نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری عدالت سے جاری ہو چکے ہیں۔

  • سعودی حکام کی کرفیو کے حوالے سے وضاحت

    سعودی حکام کی کرفیو کے حوالے سے وضاحت

    ریاض: سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی پر کرفیو نافذ کیا جائے گا، کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کا فیصلہ متعلقہ حکام کریں گے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت داخلہ کے ترجمان طلال الشلہوب کا کہنا ہے کہ کرونا ایس او پیز کی میعاد میں توسیع صحت حکام کے مطالبے پر کی گئی ہے۔

    الشلہوب نے کرونا وائرس کی تازہ صورتحال سے متعلق پریس کانفرنس میں کہا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے سخت حفاظتی انتظامات کا فیصلہ متعلقہ حکام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر عوام نے کرونا ایس او پیز کی مکمل پابندی کی تو ایسی صورت میں کرفیو ہرگز نہیں لگایا جائے گا۔

    وزارت داخلہ کے ترجمان نے بتایا کہ کووڈ 19 سے متعلق افواہیں پھیلانے والے کئی افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ اگر کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی کے جرمانے یا کسی سزا پر کسی کو کسی قسم کا اعتراض ہو تو وہ ابشر پلیٹ فارم کے ذریعے اپنا اعتراض ریکارڈ کرواسکتا ہے۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل سعودی وزارت داخلہ نے کرونا وائرس کے انسداد کے لیے اختیار کی جانے والی سخت حفاظتی تدابیر میں 20 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کے نئے کیسز رواں ماہ مسلسل 300 سے زیادہ سامنے آرہے ہیں۔

  • سیاسی ومذہبی جماعتوں کی مسلح ملیشیا، نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی قرار

    سیاسی ومذہبی جماعتوں کی مسلح ملیشیا، نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی قرار

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے بنائی گئی مسلح ملیشیا کو نیشنل ایکشن پلان کی خلاف ورزی قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جاری مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں نے اپنی ملیشیا بنا رکھی ہیں، مختلف جماعتوں کی ملیشیا مسلح افواج جیسی وردی اور رینکس لگاتے ہیں، ایسی تنظیمیں غلط مثال قائم کررہی ہیں۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات نیشنل ایکشن پلان کے پوائنٹ نمبرتین اور آرٹیکل دو سو چھپن کی خلاف ورزی ہے، ان چیزوں پر کنٹرول نہ کیا گیا تو اس سے سیکیورٹی صورتحال سنگین ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کا دنیا بھر میں منفی تاثر ابھرے گا۔مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں فوری طور پر اس بات کا نوٹس لیں اور اس کی روک تھام کے لئے فوری اقدامات کریں، وفاقی حکومت اس معاملے میں ہر طرح کی مدد کے لئے تیار ہے۔

  • کویتی حکومت کی جانب سے شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی

    کویتی حکومت کی جانب سے شہریوں کو بڑی سہولت مل گئی

    کویت سٹی : کویتی حکومت نے رہائشیوں کیلئے بڑی سہولت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ "حولی اور فروانیہ” کے مکین مغربی مشرف سے اپنے "بطاقے” حاصل کرسکتے ہیں۔

    اس حوالے سے کویتی وزرات داخلہ نے وزارت صحت اور پبلک اتھارٹی برائے سول انفارمیشن کے توسط سے کہا ہے کہ حولی اور فروانیہ کے رہائشی شناختی یا اپنے نوزائیدہ بچوں کے سرٹیفکیٹ کے حصول کیلئے مغربی مشرف کے دفتر سے رجوع کرسکتے ہیں۔

    قومی شناختی مراکز میں پولیس فورس انتظامیہ شہریوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرے گی، جس کا سلسلہ گزشتہ روز اتوار سے شروع کیا جاچکا ہے۔

    اس حوالے سے وزارت داخلہ میں شعبہ سیکیورٹی تعلقات نے واضح کیا ہے کہ مذکورہ مرکز صبح نو بجے سے سہہ پہر ایک بجے تک صارفین کے مسائل حل کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ صحت کے کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے تجویز کردہ اقدامات اور ہدایات پر عمل کرنا لازمی ہے جس میں سماجی فاصلے کا خیال اور فیس ماسک پہننا ضروری ہے۔

    وزارت داخلہ کے حکام کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات سیکیورٹی کے پیش نظر کیے گئے ہیں تاکہ شہریوں کو اپنے معاملات کو پورا کرنے کیلئے کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

  • فلاحی اداروں کی ایمبولینسوں کا مجرمانہ استعمال، پولیس حکام کا اہم فیصلہ

    فلاحی اداروں کی ایمبولینسوں کا مجرمانہ استعمال، پولیس حکام کا اہم فیصلہ

    کراچی : فلاحی اداروں کی آڑ میں ایمبولینسوں میں غیر قانونی سرگرمیوں کے واقعات کا پولیس حکام نے سختی سے نوٹس لیا ہے، ان وارداتوں کی روک تھام کیلئے محکمہ داخلہ کو خط لکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں فلاحی اداروں کی ایمبولینسوں کے مجرمانہ استعمال کے انکشاف کے بعد کراچی پولیس نے محکمہ داخلہ کوخط لکھنے کا فیصلہ کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ4فلاحی اداروں کے لائسنس کینسل کرانے کےلیے محکمہ داخلہ کو خط لکھا جائے گا، گزشتہ کئی ماہ سے ایمبولینسوں کے ذریعے کروڑوں روپے کی اسمگلنگ کی گئی ہے۔

    اس کے علاوہ ایمبولینسوں کے ذریعے کرونا لاک ڈاؤن کی سنگین خلاف ورزیاں بھی کی گئیں،پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ گڈاپ،موچکو ، شاہ لطیف اور نیپئر تھانے میں اس حوالے سے چار مقدمات درج ہوئے۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ دو روز قبل کروڑوں روپے مالیت کا بھارتی گٹکا ایک ایمبولینس کے ذریعے بلوچستان سے کراچی اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی تھی جسے پکڑ لیا گیا۔

    پولیس کے مطابق تھانہ نیپئر کی حدود میں فلاحی ادارے کی ایمبولینس کے ذریعے چھالیہ اسمگل کرنے کی کوشش کی گئی، گڈاپ اور شاہ لطیف کے علاقوں میں ایمبولینس کو مسافر کوچ بنا دیا گیا۔

    اس سلسے میں ایک ایمبولینس ڈرائیور کا انکشاف بھی سامنے آیا، ڈرائیور نے پولیس کو بتایا کہ بلوچستان سے کراچی اور بلوچستان جانے کے 6ہزار روپے ملتے ہیں۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کی روک تھام اور ملوث افراد کیخلاف مربوط قانونی کاروائی کیلئے پولیس کی جانب سے جلد محکمہ داخلہ سندھ کو خط لکھا جائے گا۔

  • آئین شکنی کیس، فیصلہ رکوانے کیلئے حکومتی درخواست پر سیکرٹری قانون کل ذاتی طور پرطلب

    آئین شکنی کیس، فیصلہ رکوانے کیلئے حکومتی درخواست پر سیکرٹری قانون کل ذاتی طور پرطلب

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی حکومتی درخواست پر سیکرٹری قانون کل ذاتی طور پرطلب کرلیا اور وزارت قانون سے ریکارڈ منگوالیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کے لیے حکومت اور سابق صدر کی درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں تین رکنی لارجربینچ نے  سماعت کی، جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی بینچ کا حصہ تھے۔

    سماعت میں سابق صدر کے وکیل نے کہا  پرویز مشرف کادفاع کرنےکےحق سےمحروم کیاگیا، 19 نومبر 2019 کاخصوصی عدالت کافیصلہ معطل کیا جائے۔

    وکیل وزارت داخلہ کی جانب سے پرویزمشرف کیس کا فیصلہ روکنےکی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا  نئی پراسیکیوشن ٹیم کی تعیناتی تک خصوصی عدالت کوفیصلےسےروکاجائے، خصوصی عدالت کافیصلہ محفوظ کرنےکاحکم معطل کیاجائے۔

    پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کے سامنے بولنے کی کوشش کی توچیف جسٹس ہائیکورٹ اطہر من اللہ نے استفسار کیا آپ کون ہیں؟  جس پر وکیل نے جواب میں کہا  میں پرویز مشرف کا وکیل سلمان ہوں، چیف جسٹس ہائیکورٹ کا کہنا تھا کہ آپ بیٹھ جائیں، آپ کی لوکس اسٹینڈبائی نہیں۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا ہم آپ کو بطورفریق نہیں سن سکتے، مشرف اشتہاری ہیں، آپ پیش نہیں ہوسکتے اور  پرویز مشرف کے وکیل کو دلائل سے روک دیا۔

    چیف جسٹس اطہر من اللہ نے وزارت داخلہ کے وکیل سے استفسار  کیاآپ کومعلوم ہےسپریم کورٹ نے جو ججمنٹ دیا ، آپ کو فیکٹ ہی نہیں معلوم، جس پر وکیل وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ  مجھے ابھی فائل دی گئی ہے۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ نے وزارت قانون سے ریکارڈ منگوالیا  اور سیکریٹری قانون کو کل ذاتی طور  پر  طلب  کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومت اور سابق صدر پرویز مشرف نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں آئین شکنی کیس کا فیصلہ روکنے کی درخواست کی تھی ، وزارت داخلہ کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ پرویز مشرف کو صفائی کا موقع ملنے اور نئی پراسکیوشن ٹیم تعینات کرنے تک خصوصی عدالت کو فیصلے سے روکا جائے اور فیصلہ محفوظ کرنے کا حکم نامہ بھی معطل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : پرویزمشرف کیس، اسلام آبادہائیکورٹ نے بینچ تشکیل دےدیا

    دوسری جانب مشرف کے وکیل درخواست میں کہا تھا کہ پرویز مشرف سے قانون کے مطابق برتاؤ کیا جائے، کیس میں انھیں دفاع کے حق سے محروم کیا گیا، مشرف شدید علالت کے باعث پیش نہیں ہوسکے، خصوصی عدالت کا فیصلہ آئین کے آرٹیکل چار اور دس اے کی خلاف ورزی ہے۔

    وکیل کا مزید کہنا تھا کہ19 نومبر 2019 کا خصوصی عدالت کا فیصلہ معطل کیا جائے اور خصوصی عدالت کو فیصلہ دینے سے روکا جائے۔

    یاد رہے 23 نومبر کو سابق صدر پرویزمشرف کی جانب سے خصوصی عدالت کے فیصلہ محفوظ کرنے کیخلاف عدالت سے رجوع کیا گیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا عدالت نے مؤقف سنے بغیر کیس کا فیصلہ محفوظ کیا، کیس کی سماعت تندرست ہونےتک ملتوی کی جائےاور اور غیرجانبدارمیڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے۔

    واضح رہے 19 نومبر کو خصوصی عدالت نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس کا فیصلہ محفوظ کیا تھا، جو 28 نومبر کو سنایا جائے گا، فیصلہ یک طرفہ سماعت کے نتیجے میں سنایا جائے گا۔

  • نیب  کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    نیب کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنےکی سفارش کردی، نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ خدشہ ہےاکرم درانی ملک چھوڑ کر چلے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے وزارت داخلہ کو خط لکھ دیا ہے ، جس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کانام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی ہے۔

    ذرائع نیب کا کہنا ہے کہ اکرم خان درانی کےخلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں ، خدشہ ہے وہ ملک چھوڑکر چلے جائیں گے۔

    یاد رہے اکرم درانی کے خلاف اثاثہ جات، غیر قانونی بھرتیوں اور پلاٹس کی الاٹمنٹ کیس پر تحقیقات جاری ہے، اکرم درانی کا کہنا تھا کہ میرے اثاثے سب کےسامنے ہیں، اداروں کو چیلنج کرتا ہوں میرے اثاثوں کی چھان بین کریں جوکچھ میرے پاس ہے وہ میرا اپنا ہےاور وراثت سےملا ہے۔

    مزید پڑھیں : عدالت نے اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی

    خیال رہے 2 روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے یہ کہہ کر جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی درخواست ضمانت نمٹا دی تھی کہ نیب پراسیکیوشن بہت کم زور ہے، اکرم درانی نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست دائر کی تھی جس میں نیب کو فریق بنایا گیا تھا۔

    واضح رہے اکرم درانی 2002 سے 2007 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

    گذشتہ سال قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے اقتدار کے ناجائز استعمال اور پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

  • وزارت داخلہ نے  نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ  نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    وزارت داخلہ نے نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی، ذرائع

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کوبھجوا دی ، نیب نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر غیر مشروط طور پر مثبت جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ میڈیکل رپورٹ فراہم کی جائے۔

    تفصیلات کے مطانق وزارت داخلہ کی جانب سے سابق وزیراعظم نوازشریف کی میڈیکل رپورٹ نیب کو بھجوا دی گئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لےرہا ہے، جائزہ لینے کے بعد نیب معاملہ وزارت داخلہ کو بھجوائے گی۔

    یاد رہے 2 روز قبل سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق نیب نے وزیرداخلہ کو جوابی خط لکھا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ قانونی رائے کے لئے وزارت قانون سے رابطہ کریں، مجرم نوازشریف کےخلاف متعدد مقدمات زیرالتواہیں، غیرمشروط طورپر مثبت جواب نہیں دے سکتے، میڈیکل رپورٹ نیب کو فراہم کی جائے، ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے مضبوط شواہد ہونے چاہییں۔

    مزید پڑھیں : نیب کا نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر مثبت جواب دینے سے انکار

    خیال رہے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے تاحال نہ نکل سکا، سابق وزیرِاعظم نواز شریف کی لندن روانگی منسوخ ہوگئی ہیں ، معاون خصوصی علی نواز اعوان کا کہنا ہے کہ ای سی ایل سے نام نکالنے کی سمری آچکی ہے، منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سمری پر فیصلہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

  • نیب کا نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر مثبت جواب دینے سے انکار

    نیب کا نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر مثبت جواب دینے سے انکار

    اسلام آباد : قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر غیر مشروط طور پر مثبت جواب دینے سے انکار کردیا اور کہا نام نکالنے کے لیے مضبوط شواہد ہونے چاہییں۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق نیب نے وزیرداخلہ کو جوابی خط لکھ دیا، نیب نے کہا ہے کہ قانونی رائے کے لئے وزارت قانون سے رابطہ کریں، مجرم نوازشریف کےخلاف متعدد مقدمات زیرالتواہیں۔

    ذرائع کے مطابق جوابی خط میں کہا گیا ہے کہ غیرمشروط طورپر مثبت جواب نہیں دے سکتے، میڈیکل رپورٹ نیب کو فراہم کی جائے، ای سی ایل سے نام نکالنے کے لیے مضبوط شواہد ہونے چاہییں۔

    یاد رہے گذشتہ روز نواز شریف کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا معاملہ وزارت داخلہ نے نیب کو بھیجا تھا، جس پر ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے خط موصول ہوگیا ہے۔

    مزید پڑھیں : نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے معاملہ نیب کوبھیج دیا گیا

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے پارٹی رہنماؤں کے اجلاس میں کہا تھا کہ نوازشریف کے ای سی ایل کا معاملہ نیب کے پاس ہے، نیب کی سفارش پر نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا تھا اور نیب کی سفارش پر ہی ان کا نام ای سی ایل سے نکالا جائے گا۔

    واضح رہے سابق وزیراعظم نواز شریف نے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے درخواست دی تھی، درخواست نواز شریف کی فیملی کی جانب سے بیماری اور بیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی تھی ، درخواست میں کہا گیا تھا کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کے لئے جانا چاہتے ہیں۔

    جس پر حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا گیا تھا ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نوازشریف کا نام 48سے 72گھنٹوں میں ای سی ایل سے نکال دیا جائے گا، نواز شریف کو ایئر ایمبولینس میں بیرون ملک لے جایا جاسکتا ہے۔