Tag: Interior Ministry

  • نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول

    نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ درخواست بیماری اوربیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست وزارت داخلہ کو موصول ہوگئی ہے ، درخواست نواز شریف کی فیملی کی جانب سے دی گئی، شریف فیملی کی درخواست سیکریٹری داخلہ کو موصول ہوئی۔

    ذرائع وزارت داخلہ کے مطابق درخواست بیماری اوربیرون ملک علاج کرانے کی بنیاد پر دی گئی ، درخواست میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف بیرون ملک علاج کے لئے جانا چاہتے ہیں۔

    اس سے قبل شریف خاندان نے سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیرون ملک علاج پر مشاورت مکمل کرلی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کو غیر ملکی ڈاکٹرز کے مشورے پر بیرون ملک بھیجنے کا امکان ہے، شہباز شریف کی نواز شریف کے علاج کے لئے غیر ملکی ڈاکٹرز سے مشاورت جاری ہے ، جس کے بعد شہباز شریف حکومت کو غیر ملکی ڈاکٹرز کے مشورے سے بھی آگاہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کا آئندہ ہفتے تک بیرون ملک جانے کا امکان ، ذرائع ن لیگ

    خیال رہے ایک اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف علاج کیلئے باہر جانے پر رضا مند ہوگئے ہیں ، رپورٹ کے مطابق ن لیگ نے حکومت سے ڈاکٹروں کی تجاویز پرمبنی رپورٹ بھی شیئر کی ہے، اس رپورٹ کی روشنی میں حکومت نواز شریف کا نام ای سی ایل سے خارج کرسکتی ہے۔

    اخبار کے مطابق ای سی ایل سے نام خارج ہونے کی صورت میں نواز شریف اس ہفتے لندن روانہ ہوسکتے ہیں تاہم مریم نواز بیرون ملک نہیں جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کیلئے حکومت کو درخواست دینے پر غور

    یاد رہے کہا جارہا تھا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکلوانے کے لئے حکومت کو درخواست دینے پر غور کیا جارہا ہے اور اس سلسلے میں شہباز شریف کے وکلا سے مشورے جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پلیٹیلٹس کا مستحکم نہ ہونا تشویشناک ہے، ڈاکٹر عدنان لندن میں نواز شریف کے معالج سے رابطہ کریں گے، غیر ملکی ڈاکٹرز کی رائے اور مشاورت کی فائل تیار کی جارہی ہے، ضرورت پڑنے پر غیر ملکی ڈاکٹرز کی تجاویز پر مبنی فائل قانونی فورم پر استعمال کی جائے گی۔

  • وزارت داخلہ میں ایف اے ٹی ایف سیل تشکیل، ایف آئی اے کے افسران بھی شامل

    وزارت داخلہ میں ایف اے ٹی ایف سیل تشکیل، ایف آئی اے کے افسران بھی شامل

    اسلام آباد : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ایکشن پلان اور مطالبات پر عمل درآمد کیلئے وزارت داخلہ میں ایف اے ٹی ایف سیل تشکیل دے دیا گیا، خصوصی سیل میں ایف آئی اے کے تین افسران شامل کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان میں منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی معالی معاونت سمیت دیگر مسائل پر قابو پانے کیلئے وزارت داخلہ میں ایف اے ٹی ایف سیل تشکیل دیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف اے ٹی ایف سیل میں ایف آئی اے کے تین افسران شامل ہوں گے، مذکورہ سیل ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں قائم کیا گیا ہے۔

     سیل میں شامل تمام افسران ایف اے ٹی ایف کے ساتھ براہ راست رابطے میں رہیں گے،ایف اے ٹی ایف سیل ایف ائی اے کے تمام زونل دفاتر سے معلومات حاصل کرے گا۔ 

    ذرائع کے مطابق افسران کو ایف آئی اے کے مختلف زونل دفاتر سے شامل کیا گیا ہے، ایف اے ٹی ایف سیل ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر کام کرے گا۔

    ذرائع کے مطابق خصوصی سیل کا مقصد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کیلئے اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔

  • وزیراعظم کی ماہ رمضان میں عوام کو سستی اورمعیاری اشیاء کی فراہمی کیلئے ہدایات جاری

    وزیراعظم کی ماہ رمضان میں عوام کو سستی اورمعیاری اشیاء کی فراہمی کیلئے ہدایات جاری

    اسلام آباد : حکومت نے ماہ رمضان میں سیکیورٹی، پرائس کنٹرول اور عوام کو سستی اور معیاری اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے وزارت داخلہ کو ہدایت جاری کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم آفس کی جانب سے وزرات داخلہ اور صوبائی حکومتوں کو ماہ رمضان میں سیکیورٹی، پرائس کنٹرول اور عوام کو اشیاء کی فراہمی یقینی بنانے کے سلسلے میں مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صوبوں کے درمیان کوآرڈی نیشن میٹنگز یقینی بنائی جائیں۔

    تمام صوبوں میں نچلی سطح تک پرائس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل دے کر متعلقہ افسران کی منڈیوں میں موجودگی یقینی بنائی جائے، جن اشیاء کی قیمتیں بڑھنے کا احتمال ہے اس میں متبادل پلان تیار رکھا جائے۔

    مراسلہ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں اوربلیک مارکیٹ میں ملوث عناصر کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے، ہرضلع میں اہم مارکٹیوں کیلئے افسران کا ڈیوٹی روسٹر بنایا جائے اور متعلقہ قانون نافذ کرنے والےاداروں کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے جائیں۔

    مراسلہ کے مطابق کنٹرول پرائس کمیٹی کے افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہوں گے، کنٹرول پرائس افسران موقع پر ہی گراں فروشوں کےخلاف کارروائی کرسکیں گے۔

    اس کے علاوہ سستے بازاروں کے قیام کو یقینی بنایا جائے، وزیراعظم آفس سے جاری کردہ مراسلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ ماہ رمضان میں لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر خصوصی اقدامات اٹھائے جائیں، تراویح کے دوران فول پروف سیکیورٹی کو یقینی بنایا جائے، صوبائی سطح کے افسران ضلعوں میں اچانک دورے کریں۔

    مراسلہ میں مزید ہدایات میں کہا گیا ہے کہ صوبوں سے روزانہ کی بنیاد پر طے شدہ فارمیٹ پر رپورٹ حاصل کی جائے، سحری اور افطاری کے اوقات میں بلاتعطل بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی یقینی بنائی جائے، مراسلے میں وزیراعظم نے وزارت داخلہ کو انتظامات کی گائیڈ لائن جاری کرنے کی ہدایت بھی دی ۔

  • کالعدم تنظیموں  کےخلاف کریک ڈاؤن، 121ا فرادکو حفاظتی تحویل لے لیاگیا

    کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن، 121ا فرادکو حفاظتی تحویل لے لیاگیا

    اسلام آباد : وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کےتحت کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن میں اب تک ایک سو21افرادکوحفاظتی تحویل میں لےلیاگیا ہے جبکہ ایک سو بیاسی مدارس اورچونتیس اسکول و کالج کا کنٹرول بھی حکومت نے حاصل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کےتحت کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کریک ڈاؤن میں ملک بھر سے اب تک ایک سو21افرادکوحفاظتی تحویل میں لے لیاگیا ہے ۔

    صوبائی حکومتوں  کی جانب سے ایک سو بیاسی مدارس، چونتیس اسکول و کالجز کا کنٹرول سنبھال لیا گیا جبکہ پانچ اسپتال، ایک سو تریسٹھ ڈسپنسری، ایک سو چوراسی ایمبولینس اور آٹھ دفتر بھی تحویل میں لے لیے گئے ہیں۔

    دوسری جانب سندھ حکومت نے صوبے کے چھپن مدارس اور اسکول تحویل میں لے لیے، مدارس اور اسکول فلاحی انسانیت فاونڈیشن اور جماعتہ الداعوة کے زیرانتظام تھے ، اسکولوں ومدارس کو محکمہ اوقاف کی چھ رکنی کمیٹی کے تحویل میں دیا گیا ہے۔

    ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ کالعدم تنظیموں کےخلاف آپریشن جاری رہےگا، صوبوں کےساتھ وزارت داخلہ ملکرکام کررہی ہے۔

    گذشتہ روز وفاقی دارالحکومت کی انتظامیہ نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھالا تھا جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا تھا۔

    مزید پڑھیں : حکومت نے کالعدم تنظیموں کے زیر انتظام مساجد و مدارس کا کنٹرول سنبھال لیا

    جن مساجد اور مدارس کا کنٹرول سنبھالا گیا ، ان میں مسجد قبا، مدنی مسجد، علی اصغر مسجد، مدرسہ خالد بن ولی اور مدرسہ ضیاء القرآن شامل تھیں جبکہ محکمہ اوقاف نے مساجد کے نئے امام اور خطیب مقرر کردیے تھے۔

    اس سے قبل وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہناتھا کہ نیشنل ایکشن پلان2014کے مطابق آپریشن جاری رہےگا، کالعدم تنظیموں کیخلاف آپریشن مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا، نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد میں تیزی کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

    ایک روز قبل  وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی اور سیکریٹری داخلہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاتھا کہ وزارتِ داخلہ نے کالعدم تنظیموں کے خلاف ایکشن کا آغاز کر دیا ہے، کالعدم تنظیموں کے 44 ارکان حراست میں لیے لیا گیا ہے۔

  • سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو غیرملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی موت  کا ذمےدار قرار دے دیا

    سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو غیرملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی موت کا ذمےدار قرار دے دیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے وزارت داخلہ کو غیر ملکی جیلوں میں قید پاکستانیوں کی موت کا ذمےدار قرار دیتے ہوئے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی پر رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، سیکرٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے ، عدالت نے پیشی میں تاخیر پرسیکریٹری داخلہ کوتوہین عدالت کانوٹس دیتے ہوئے کہا سیکرٹری داخلہ تو خود کو شہنشاہ سمجھتےہیں۔

    جسٹس عظمت سعید نے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کوطلب کرلیا اور استفسار کیا بیرون ملک جیلوں میں قیدپاکستانیوں کاکیاکرناہے، کیا بیرون ملک سےپاکستانیوں کی لاشیں ہی واپس لانی ہیں؟ غیرملکی جیلوں میں پاکستانیوں کی موت کی ذمے دار وزارت داخلہ ہے۔

    سیکریٹری داخلہ کوتوہین عدالت کانوٹس جاری

    جسٹس عظمت نے مزید کہا توہین عدالت میں سزاہوئی توسیکرٹری داخلہ نوکری کھوبیٹھیں گے، سیکرٹری داخلہ کوئی اورکام دیکھیں، وزارت داخلہ چلاناان کےبس میں نہیں، ایسےسیکرٹری داخلہ سے پاکستانی محفوظ نہیں ہیں۔

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا برطانیہ میں 423 قیدی جیلوں میں ہیں، تھائی لینڈمیں بھی پاکستانی جیلوں میں ہیں، جسٹس فیصل عرب نے کہا بھارت میں شاکر اللہ 16 سال قید میں رہا، 16 سال بعد شاکر اللہ کی لاش واپس آئی، جس پر سیکرٹری داخلہ نے بتایا ہم قانون تبدیل کررہے ہیں، عدالت نے کہا قانون نہیں سیکرٹری داخلہ کو تبدیل کرنےکی ضرورت ہے۔

    سپریم کورٹ نے بیرون ملک پاکستانی قیدیوں کی واپسی سے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

    مزید پڑھیں : غیر ملکی جیلوں میں 11803 پاکستانی سزائیں کاٹ رہے ہیں، رپورٹ

    یاد رہے 2 مارچ کو بھارتی جیل میں شہید ہونے والے شاکراللہ کی میت پاکستانی حکام کے حوالے کی گئی  تھی ، شاکراللہ کو ساتھی قیدیوں نے بہیمانہ تشدد کر کے 20 فروری کو قتل کردیا تھا۔

    خیال رہے گذشتہ سال ستمبر میں زارت داخلہ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ غیر ملکی جیلوں میں 11803 پاکستانی قیدوبند کی صعوبتیں کاٹ رہے ہیں ،سب سے زیادہ قیدی سعودی عرب کی جیلوں میں ہیں۔

  • وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا

    وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا

    اسلام آباد : وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو ملائیشیا سے واپس بلالیا، ،گزشتہ روزسپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ معطل کردیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے آئی جی اسلام آباد جان محمد کو وطن واپس بلالیا اور مراسلہ جاری کردیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جان محمد دو نومبرتک ملائشیا میں کورس پرہیں۔انہیں کورس چھوڑکرواپس آنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وزارت داخلہ نے جان محمد کو فوری طور پر بطور آئی جی اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا کہنا تھا مخالفین نے ان کے چوکیدار کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی، چوکیدار سمیت تین ملازموں پر تشدد بھی کیا گیا، آئی جی نے میری حفاظت کا پاس نہیں کیا۔انکوائری کیلئے تیار ہوں۔

    عظم سواتی نے سپریم کورٹ میں پیش ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا چیف جسٹس کو حقائق سے آگاہ کروں گا، امید ہے چیف جسٹس کو موقف سمجھانے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔

    وفاقی وزیرعلی زیدی کا کہنا ہے آئی جی نے ایک وزیرکا فون نہیں اٹھایا تو عام آدمی کاکیاحال ہوگا۔ حکومت ویسے بھی آئی جی تبدیل کرنا چاہ رہی تھی۔

    گزشتہ روزچیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے وزیراعظم عمران خان کے زبانی حکم پر ہونے والا آئی جی اسلام آباد کا تبادلہ روک دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے حکومتی احکامات معطل کردیے

    اٹارنی جنرل نے آئی جی کی تبدیلی کی سمری عدالت میں پیش کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے زبانی احکامات پر تبادلہ کیا گیا۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ تبادلے کی اصل وجہ کیا ہے، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ خود عدالت کو حقائق بتائیں۔سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ آئی جی کے تبادلے کا مسئلہ کافی عرصے سے چل رہا ہے، وزیراعظم آفس آئی جی کی کارکردگی سے مطمئن نہیں تھا۔

    چیف جسٹس نے سیکرٹری اسٹبلشمنٹ کو کہا کہ کیوں نہ آپ کا بھی تبادلہ کر دیا جائے، کیا آپ کو کھلا اختیار ہے جو چاہیں کریں، وزیراعظم سے ہدایت لے کر جواب داخل کریں، کیا یہ نیا پاکستان آپ بنا رہے ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا تھا کہ ایک وزیر کی شکایات پر آئی جی کو تبدیل کیا گیا، آئی جی کی تبدیلی وزارت داخلہ کا کام تھا، کیا ذاتی خواہشات سے تبادلے ہوتے ہیں، کیا حکومت اس طرح افسران کے تبادلے کرتی ہے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو زبانی حکم دینے کی کیا جلدی تھی، کیا حکومت زبانی احکامات پر چل رہی ہے، پاکستان اس طرح نہیں چلے گا، جس کا جو دل کرے اپنی مرضی چلائے، ایسا نہیں ہوگا، اب پاکستان قانون کے مطابق چلنا ہے، زبردستی کے احکامات نہیں چلیں گے، وزیراعظم نے زبانی کہا اور تبادلہ کر دیا گیا۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا تھا کہ سیاسی وجوہات پر آئی جی جیسے افسر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ریاستی اداروں کو اس طرح کمزور اور ذلیل نہیں ہونے دیں گے۔

    واضح رہے کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کا فون اٹینڈ نہ کرنے پر آئی جی اسلام آباد جان محمد کو عہدے سے ہٹادیا گیا تھا۔

  • افغان شہری نے الیکشن میں حصہ کیسے لیا، الیکشن کمیشن کا وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    افغان شہری نے الیکشن میں حصہ کیسے لیا، الیکشن کمیشن کا وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم

    کوئٹہ: الیکشن کمیشن میں بلوچستان اسمبلی میں افغان شہری کے رکنِ اسمبلی منتخب ہونے کے کیس کی سماعت ہوئی، وزارتِ داخلہ اور نادرا کو حتمی رپورٹ پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کی مہلت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے حلقہ پی بی 26 سے کامیاب ہونے والے امید وار علی احمد کوہ زاد کا شناختی کارڈ نادرا نے افغان شہری ہونے کے شبے میں بلاک کررکھا ہے ، الیکشن کمیشن نے پہلے کوہ زاد پر الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد کی تھی تاہم بلوچستان ہائی کورٹ کے فیصلے پر الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی تھی۔

    علی احمد کا تعلق ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور انہوں نے 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں 5،117 ووٹ حاصل کرکے متحدہ مجلسِ عمل کے ولی محمد کو شکست دی تھی، جنہوں نے 3،342 ووٹ حاصل کیے تھے۔

    نادرا نے الیکشن سے قبل ان کا شناختی کارڈ بلاک کیا تھا جس کا سبب بتایا گیا تھا کہ علی احمد کو ہ زاد اپنی شناخت کے لیے کوئی بھی قابلِ اعتبا ر دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں اور شبہ ہے کہ وہ افغان شہری ہیں۔ شناختی کارڈ بلاک کرنے اور الیکشن میں حصہ لینے پر روکے جانے پر علی احمد نے بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس پر انہیں الیکشن لڑنے کی اجازت مل گئی تھی۔

    وزارتِ داخلہ کی جانب سے جمع کرائی گئی ابتدائی رپورٹ پر ممبر الیکشن کمیشن ارشاد قیصر کا کہنا تھا کہ ریکارڈبتارہاہےعلی احمد نےپہلےبھی الیکشن میں حصہ لیاہے، انہوں نے استسفار کیا کہ کیا نادرا ان چیزوں کا ذمہ دار نہیں ہے؟۔

    الیکشن کمیشن نے وزارت ِ داخلہ کو اس معاملے پر جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کی ہدایت کرنے کے ساتھ ساتھ نادرا سے بھی اس معاملے پر رپورٹ کرلی، وزارتِ داخلہ نے جامع رپورٹ پیش کرنے کے لیے دو ہفتے کا وقت طلب کرلیا۔

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے دو ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے وزارتِ داخلہ اور نادرا کو جامع رپورٹ مرتب کرکے پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی ہے۔

    اس موقع پر علی احمد کے وکیل کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 28 دن سے ہماری کامیابی کا نوٹی فکیشن روک رکھا ہے جس کے سبب ہمارا موکل حکومت سازی ، وزیر اعلیٰ اور صدر کے انتخاب کے عمل میں حصہ لینے سے محروم ہوگیا ۔

  • وزارت داخلہ لوٹی گئی دولت کی واپسی کے لئے ہرممکن اقدامات کرے: عمران خان

    وزارت داخلہ لوٹی گئی دولت کی واپسی کے لئے ہرممکن اقدامات کرے: عمران خان

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وزارت داخلہ کا اجلاس ہوا، جس میں اہم فیصلے کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے زیر صدارت ہونے والے وزارت داخلہ کے اجلاس میں سیکریٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھر نے بریفنگ دی۔

    اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ملک سے لوٹی اورغیرقانونی دولت کوواپس لانا بڑاچیلنج ہے، وزارت داخلہ لوٹی گئی دولت کی واپسی کے لئے ہرممکن اقدامات کرے۔

    وزیراعظم نے کہا کہ ایف آئی اے اور نیب مل کرکام کریں، منظم جرائم اورکرپشن کے خاتمے کے لئے مربوط روابط قائم کئے جائیں.


    مزید پڑھیں: توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


    عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں، بیرون ملک پاکستانیوں کوسرمایہ کاری کے مواقع فراہم کئے جائیں گے.

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ وزارت داخلہ شہریوں کوتحفظ فراہم کرنے کے لئے اقدامات کرے.

    یاد رہے کہ آج سینیٹ میں‌ توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی قراردارد کی منظوری کے موقع پر تقریر کرتے ہوئے عمران خان نے او آئی سی کو متحرک اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان کیا تھا.

  • عتیق قتل کیس ، امریکی سفارتکار کرنل جوزف بلیک لسٹ قرار

    عتیق قتل کیس ، امریکی سفارتکار کرنل جوزف بلیک لسٹ قرار

    اسلام آباد : امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے شہری کی موت کے کیس میں وزارت داخلہ نے کرنل جوزف کو بلیک لسٹ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آبادہائیکورٹ میں امریکی سفارتکارکی گاڑی سے شہری عتیق کی موت پر کیس کی سماعت ہوئی ،مقتول عتیق الرحمان کے والد ادریس احمد وکیل مرزا شہزاد اکبر کے ساتھ عدالت میں موجود تھے۔

    سماعت میں ڈپٹی اٹارنی جنرل راجاخالدمحمودنے عدالت میں وزارتِ داخلہ کی رپورٹ جمع کرادی، جس میں کہاگیا ہے کہ عتیق قتل کیس میں کرنل جوزف کو بلیک لسٹ قراردیا گیا ہے، کرنل جوزف سفرنہیں کرسکتا۔

    جسٹس عامرفاروق پرمشتمل سنگل بینچ نے استفسارکیاکہ یہ بلیک لسٹ کیا ہوتا ہے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نےعدالت کو بتایا کہ بلیک لسٹ اورای سی ایل ایک جیسے ہیں۔ اس بارےمیں کرنل جوزف کوبھی تحریری طورپر آگاہ کردیا گیا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ امریکی یا پاکستانی قوا نین کے مطابق سزا دی جائے گی؟ ویانا کنونشن اس پر کیا کہتا ہے، جس کے بعد ڈپٹی اٹارنی جنرل نےعدالت کو ویانا کنونشن کامعاہدہ پڑھ کرسنایا۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس میں کہا کہ حکم دیاتھاقانون کےمطابق عمل کریں، آپ ایک ڈپلومیٹس کوڈیل کررہےہیں،وزارت داخلہ سے مشورہ کیا ہے؟ کرنل جوزف ڈپلومیٹس نہیں ہے،اگرکلیم کرتاہےتوالگ معاملہ ہے، ویاناکنونشن کےمطابق معاملات حکومت پاکستان کوحل کرنے چاہئیں۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پروزارتِ قانون، داخلہ اور خارجہ رپورٹ جمع کرائیں۔ رپورٹ میں قانونی وضاحت کی جائے کہ آیاکرنل جوزف کوپاکستانی، امریکی یا ویاناکنونشن کے تحت سزا دی جاسکتی ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے سماعت دس روز تک کے لئے ملتوی کردی۔


    مزید پڑھیں : نشے میں دھت امریکی سفارتکار نے نوجوان کو کچل ڈالا،مقدمہ درج


    یاد رہے کہ 8 اپریل اسلام آباد کے علاقے تھانہ کوہسارکی حدود میں تیز رفتار گاڑی میں سوارنشے میں دھت امریکی ملٹری اتاشی کرنل جوزف نے موٹرسائیکل سوار نوجوان عتیق بیگ کو ٹکرماری جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا جبکہ حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    جوان کی ہلاکت پرمتوفی عتیق بیگ کے والد کی مدعیت میں اسلا م آباد کے تھانہ کوہسار میں مقدمہ درج کرلیا گیا تھا۔

    بعد ازاں وفاقی حکومت نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام واچ لسٹ میں ڈالنے کے بعد اس کا ڈرائیونگ لائسنس منسوخ کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزارت داخلہ: کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے کا فیصلہ

    وزارت داخلہ: کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نہ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ خیال رہے  ہائی کورٹ نے ایک دن قبل وزارت داخلہ کو پانچ دن کی مہلت دیتے ہوئے چوبیس اپریل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کی موت کے معاملے کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ کرنل جوزف کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت کار بھی اسی طرح کے کیسز میں ایران اور نئی دہلی میں استثنیٰ لے چکے ہیں، دنیا بھر میں سفارت کاروں کو یہ استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔

    وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا کہ ویانا کنونشن سفارتی استثنیٰ دینے کے لیے پاکستان کو بھی پابند کرتا ہے۔ پاکستان نے ویانا کنونشن کے مطابق امریکی سفارت کار کو استثنیٰ دیا ہے۔

    امریکی سفارتی اہلکارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے کمیٹی پانچ روزمیں فیصلہ کرے: ہائی کورٹ

    واضح رہے کہ امریکی ملٹری اتاشی نے ڈیڑھ ہفتے قبل مبینہ طور پر نشے کی حالت میں اسلام آباد کے علاقے تھانہ کوہسارکی حدود میں تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے عتیق بیگ نامی نوجوان کو کچل دیا تھا۔ اس حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ متوفی عتیق بیگ کے والد نے عدالت سے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی، جس پر گزشتہ روز عدالتِ عالیہ نے سماعت کرتے ہوئے ای سی ایل کمیٹی کو پانچ دن میں فیصلہ کرنے کا حکم صادر کردیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔