Tag: Interior Ministry

  • القاعدہ کے انکارپرایک کالعدم تنظیم کاطالبان سےگٹھ جوڑ

    القاعدہ کے انکارپرایک کالعدم تنظیم کاطالبان سےگٹھ جوڑ

    اسلام آباد: وفاقی وزارتِ داخلہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کالعدم تنظیمیں سزائے موت کے منتظر اپنے قیدیوں کی سزا پرعمل درآمد رکوانا چاہتی ہیں جس کے لئے وہ دہشت گردی کی وارداتیں کرسکتی ہیں۔

    وفاقی وزارتِ داخلہ کی طرف سے صوبوں کو لکھے گئے ایک خط میں کہا گیا ہے کہ ایک کالعدم تنظیم نے کارروائیوں کے لیے القاعدہ سے بھی مدد مانگی تھی لیکن انکارہوجانےپراس نے دوسری کالعدم تنظیم سے گٹھ جوڑ کرلیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم قیدیوں کی رہائی کیلئے عام لوگوں کو یرغمال بھی بنا سکتی ہے۔

    وزارتِ داخلہ کا کہنا ہےکہ جنوبی پنجاب کےعلاقےکبیروالا کے رہائشی عبدالرحمان نامی دہشت گرد نے دہشت گردحملوں کی منصوبہ بندی کی ہے ۔

    دوسری جانب کرائسز مینجمنٹ سیل نے شہریوں اورسرکاری املاک کی حفاظت کیلئے فوری اورٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

  • کراچی: ریڈ زون میں احتجاج پرپابندی عائد

    کراچی: ریڈ زون میں احتجاج پرپابندی عائد

    کراچی : محکمہ داخلہ سندھ نے کراچی کے ریڈ زون میں کسی بھی قسم کے عوامی مظاہرے اوراحتجاج پرپابندی لگادی ہے۔

    پابندی کا اعلان محمکہ داخلہ سندھ کی جانب سے کیا گیا ہے اوراس کا اطلاق فوری طورپرہوگا۔

    واضح رہے کہ سندھ حکومت سانحہ شکار پور میں شہید ہونے والے افراد کے ورثہ سے مذاکرات کے ذریعے معاملات طے کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور ورثاء لانگ مارچ کی شکل میں کراچی آرہے ہیں۔

    اس وقت ورثاء کا قافلہ حیدرآباد پہنچ چکا ہے اورلانگ مارچ کے شرکاء نے وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کرنے کااعلان کررکھا ہے۔

    محکمہ داخلہ کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ ہاؤس، گورنرہاؤس، سندھ اسمبلی، سندھ سیکریٹریٹ اوربلاول ہاؤس ریڈزون میں شامل ہیں۔

  • مولانا عبد العزیز نے پولیس کو اپنے تعاون کا یقین دلا دیا

    مولانا عبد العزیز نے پولیس کو اپنے تعاون کا یقین دلا دیا

    اسلام آباد: لال مسجد کےخطیب مولانا عبد العزیز نے پولیس کو اپنے تعاون کا یقین دلا دیا،انہوں نے کہا کہ جہاں جائیں گے پولیس کو اطلاع دے کر جائیں گے ۔

    دہشت گردوں کی مذمت نہ کرنے والے لال مسجد کی خطیب مولانا عبد العزیز نے آئی جی اسلام آباد کو اپنے تعاون کی یقین دہانی کرادی۔

     آئی جی اسلام آباد کے نام خط مین مولانا عبد العزیز نے کہا ہے کہ وہ اسلام آباد کے ایک پُرامن شہری ہیں ، انکا کسی انتہا پسند تنظیم یا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہیں۔

     مولانا نے اپنے خط میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ پچاس سال سے اسلام آباد میں پُرا من طور پر رہ رہے ہیں اورآئندہ بھی پولیس کے ساتھ تعاون کرتے رہیں گے۔

     مولانا عبد العزیز نے یہ یقین دہانی بھی کرائی ہے کہ وہ اپنی رہائش کی تبدیلی اور نقل و حرکت سے متعلق پولیس کو بروقت آگاہ رکھیں گے۔

  • وزارت داخلہ نےساڑھے چارہزار مشتبہ افراد کی فہرست صوبوں کو دیدی

    وزارت داخلہ نےساڑھے چارہزار مشتبہ افراد کی فہرست صوبوں کو دیدی

    اسلام آباد: وزارت داخلہ نے ملک بھر میں چار ہزارپانچ سو اٹھاون مشتبہ افراد کی فہرست تیارکرکے صوبوں کے حوالے کردی ہے مولانا عبدالعزیز بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

     وزرات داخلہ کے ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں لال مسجد کے خطیب مولانا عبدالعزیز بھی مشتبہ افراد کی فہرست میں شامل ہیں ۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل سلیم باجوہ کا کہناہے مولانا عبدالعزیز کے وارنٹس جاری ہوچکےہیں،ان وارنٹس پر عمل درآمد باقی ہے۔

    وزرارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں چار ہزارپانچ سو اٹھاون مشتبہ افراد کی فہرست تیارکرکے صوبوں کے حوالے کردی گئی۔

    فہرست کے مطابق دوہزاردوسو پچپن خیبر پختونخوامیں ،ایک ہزار چھیانوے مشتبہ افراد پنجاب میں چارسو اناسی سندھ میں دس مشتبہ افراد گلگت بلتستان،اور بیس مشتبہ افراد اسلام آباد میں موجودہیں۔

     وزرات داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے تمام مشتبہ افراد سے حلف نامے لیے جائیں گے وہ کسی بھی قسم کی دہشت گردی یا انتہا پسندی میں ملوث نہیں ہیں ۔

     وزرات داخلہ نے صوبائی حکومتوں کو مشتبہ افراد کی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

  • وزارتِ داخلہ نے موبائل کمپنیز کے سربراہان کا اجلاس بلالیا

    وزارتِ داخلہ نے موبائل کمپنیز کے سربراہان کا اجلاس بلالیا

    اسلام آباد: وزارتِ داخلہ نے موبائل کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹوز کا اجلاس طلب کرلیا ہے اور تین ماہ سے غیر استعمال شدہ سمز بند کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ہفتہ کو وزارتِ داخلہ میں طلب کئے گئے اجلاس میں سموں کی بائیومیٹرک تصدیق کے حوالے سے امور زیرِ غور آئیں گے، اجلاس میں موبائل کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو سمیت وزارتِ آئی ٹی کے حکام اور چیئرمین پی ٹی اے بھی شریک ہونگے ۔

    ذرائع کے مطابق وزارتِ داخلہ کی جانب سے اٹھائیس روز میں بائیو میٹرک تصدیق مکمل کرنے کا کہا جار ہا ہے، موبائل کمپنیوں کا مؤقف ہے کہ تیرہ کروڑ سے زائد سموں کی تصدیق اتنی جلدی ممکن نہیں اور ایک ساتھ تمام سموں کو بند کرنے سےایک نیا بحران کھڑا ہوجائےگا۔

    کمپنیوں کا کہنا ہے کہ رواں سال اگست سے ملک بھر میں سم بائیو میٹرک تصدیق کے بعد ہی فروخت کی جارہی ہیں۔

    ٹیلی کام ذرائع کے مطابق ابتدائی طور پر ایسی سمیں جنھیں گزشتہ تین ماہ سے کسی بھی صارف نے استعمال نہیں کیا، انھیں بند کر دیا جائے گا اور بائیو میٹرک تصدیق کے بعد دوبارہ سمز جاری کی جائیں گی۔

    صارفین کے زیرِ استعمال سمز کو بھی بائیو میٹرک تصدیق کے مرحلے سے گزارنے کی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔

  • وفاقی حکومت میں انسدادِ دہشتگردی کی دوسری عدالت قائم

    وفاقی حکومت میں انسدادِ دہشتگردی کی دوسری عدالت قائم

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے اسلام آباد میں انسدادِ دہشت گردی کی دوسری عدالت قائم کردی ہے۔

    وزارتِ داخلہ نے وفاقی حکومت کے فیصلے کے مطابق اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج مقدمات کو جلد نمٹانے کیلئے ایک نئی عدالت کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

    انسدادِ دہشتگردی عدالت نمبر کیلئے سہیل اکرم کو جج مقرر کیا گیا ہے، نئی عدالت کا نوٹیفیکشن جاری کردیا ہے۔

  • وفاقی حکومت نے سزائے موت پرفوری عملدرآمد کی ہدایت کردی

    وفاقی حکومت نے سزائے موت پرفوری عملدرآمد کی ہدایت کردی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے دہشت گردوں اورشدت پسند وں کی سزائے موت پر فوری عملدرآمد کے لیے کی ہدایت کردی ہے۔

    وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے مراسلہ صوبائی چیف سیکریٹریز، محکمہ داخلہ کے سیکریٹریز اورآئی جی جیل خانہ جات کو بھیجا گیا ہے جس کے مطابق ایسے قیدیوں کی سزائے موت پرفوری عمل درآمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جن کی رحم کی اپیلیں مسترد ہوچکی ہیں۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے بلیک وارنٹ کے حصول کیلئے فوری طور پر قانونی کارروائی کیلئے عدالت سے رجوع کیاجائے اور اس پر عملدرآمد میں سات یوم سے زیادہ عرصہ نہ لگایا جائے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ رحم کی اپیلوں کے التوا میں پڑے تمام کیسوں کی فہرست وزارت داخلہ کو بھیجی جائے اور تمام جیلوں کی سیکیورٹی کاجائزہ لےکر حفاظتی اقدمات کو یقینی بنایا جائے وزارت داخلہ کی جانب سے سترہ قیدیوں کے بلیک وارنٹ پہلے ہی جاری کئے ہوچکے ہیں۔

  • دھرنوں میں دہشتگردی کا خطرہ، چھ دہشتگرد داخل،رپورٹ

    دھرنوں میں دہشتگردی کا خطرہ، چھ دہشتگرد داخل،رپورٹ

    اسلام آباد: سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک ِانصاف کے دھرنوں میں کالعدم تنظیم سے تعلق رکھنے والے دہشت گرد داخل ہوگئے ہیں۔

    اےآروائی نیوز کے نمائندے اظہر بن کریم کے مطابق چھ دہشت گرد جن کا تعلق صوبہ خیبر پختونخواہ سے بتایا جارہا ہے دونوں دھرنوں میں داخل ہوچکے ہیں اور وہ دونوں دھرنوں میں دہشت گردی کی  بڑی واردات کرنا چاہتے ہیں۔

    سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق تحریک ِ انصاف اورعوامی تحرئک کی جانب سے دئے گئے دھرنوں کی انتطامیہ کو مطلع کردیا گیا ہے کہ انٹیلی جنس ذرائع  سے موصول ہونے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق دھرنوں میں ممکنہ طور پر دہشت گردی کی بڑی کاروائی ہوسکتی ہے اوراس میں کالعدم تنظیم کے ملوث ہونے کے شواہد بھی موجود ہیں، حساس اداروں نے یہ معلومات ٹیلی فون کالز کے ذریعے حاصل کی ہیں۔

    پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک ِ انصاف کی جانب سے اسلام آباد میں جاری دھرنوں کو تین ہفتے سے زائد وقت گزرچکاہے ، دھرنوں کی حفاظت کے لئے دونوں جماعتوں نے اپنے کارکنان پر مشتمل کمیٹیاں بھی تشکیل دی ہوئی ہیں۔