Tag: International Court of Justice

  • عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی جارحیت بے نقاب کر دی

    عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی جارحیت بے نقاب کر دی

    دی ہیگ: عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی جارحیت بے نقاب کر دی ہے، وکلا نے اسرائیلی فورسز کی نسل کشی کی ویڈیوز بھی دکھائیں، جن پر اسرائیلی وکلا کی ٹیم حیران ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آج عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں فلسطینیوں کی صہیونی فورسز کے ہاتھوں نسل کشی کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جنوبی افریقہ کے وکلا نے اسرائیلی جارحیت کو بے نقاب کیا، اسرائیلی فورسز کی غزہ میں بمباری کی ویڈیوز دیکھ کر اسرائیلی وکلا کی ٹیم حیران ہو گئی۔

    جنوبی افریقی وکیل نے کہا اسرائیلی فوجی غزہ میں اپنے وزیر اعظم کی سوچ پر عمل کر رہے ہیں، اس عدالت کے حکم کے سوا کوئی چیز غزہ کے لوگوں کی تکلیف کو نہیں روک سکتی، اس عدالت کے پاس اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی کے 13 ہفتوں کے ثبوت موجود ہیں، غزہ میں نہ بجلی ہے، نہ پانی، نہ صحت کی سہولیات ہیں، اسرائیل نے غزہ والوں سے سب چھین لیا ہے۔

    وکیل نے کہا اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ میں جنگ کا اعلان کیا اور غزہ کو لوگوں کے لیے جہنم بنا دیا، غزہ میں لوگوں کے لیے ہر جگہ موت ہے، غزہ والے یا تو بھوک اور پیاس یا بمباری کا نشانہ بن رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ عدالت میں سماعت شروع ہوئی تو فلسطینی وزارت خارجہ کی ٹیم بھی وہاں موجود تھی، عالمی عدالت انصاف کے جج نے جنوبی افریقہ کی درخواست پڑھ کر سنائی، بعد ازاں وکیل جنوبی افریقہ نے کہا اسرائیل نے 96 روز سے غزہ کو بدترین بمباری کا نشانہ بنایا ہوا ہے، اور غزہ میں نسل کشی کے کنوشن کی خلاف ورزی کر رہا ہے، یہ عالم ہے کہ غزہ میں کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے۔

    وکیل نے کہا اسرائیلی حملوں میں اب تک 23 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جہاں لوگ جاتے ہیں وہاں بمباری کا نشانہ بنائے جاتے ہیں، غزہ میں اسرائیل نے اسکول، اسپتال، پناہ گزین کیمپوں میں بمباری کی، اسرائیلی بمباری سے اتنے لوگ شہید ہو چکے کہ انھیں دفنانے کے لیے اجتماعی قبریں بنائی جا رہی ہیں، اسرائیل نے غزہ میں نسل کشی کی انتہا کر دی ہے، نسل کشی کی مثال دھمکیاں دے کر علاقے خالی کرانا ہے، اسرائیلی فورسز نے غزہ کے شہریوں کو شمال سے جنوب جانے کے لیے 24 گھنٹے کا وقت دیا۔

    وکیل نے کہا اس سے بڑھ کر نسل کشی کیا ہو سکتی ہے کہ آئی سی یو میں موجود نومولود کو وینٹی لیٹر سے ہٹایا گیا، اسرائیل نے غزہ میں جو تباہی مچائی فوجیوں نے اس پر جشن منایا، اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں علاقوں کو کھنڈر بنا کر اپنے پرچم لہرائے، اسرائیلی فوجی سرعام غزہ میں عمارتیں بم سے اڑاتے ہوئے ویڈیوز بناتے رہے۔

    وکیل نے کہا اسرائیل کے غزہ میں اقدامات نسل کشی کے کنونشن کی خلاف ورزی کرتے ہیں، غزہ میں صورت حال ناقابل برداشت ہے، اسرائیل منظم طریقے سے نسل کشی کر رہا ہے، جبری بے دخلی، بمباری، شیلنگ، چھاپا مار کارروائیاں کی جا رہی ہیں، اور اسرائیل کی اس نسل کشی کا مقصد اس کے جارحانہ اقدام سے واضح ہیں۔

  • روس عالمی عدالت انصاف کی سماعت کو خاطر میں نہ لایا

    روس عالمی عدالت انصاف کی سماعت کو خاطر میں نہ لایا

    ماسکو: روس نے عالمی عدالت انصاف میں یوکرین کی طرف سے دائر کیے گئے کیس کی سماعت کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں یوکرین کی جانب سے کیس دائر کیا گیا ہے کہ عدالت روس کو یوکرین پر حملوں سے فوری طور پر روک دے۔

    عدالت نے ہنگامی بینادوں پر دو روز کے لیے سماعت رکھی، تاہم روس کے سفارت کار نے عدالت کو لکھا کہ ان کی ’حکومت اس میں حصہ لینے کا ارادہ نہیں رکھتی۔‘

    یوکرین نے دائر کیس میں روسی دعویٰ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ نسل کشی کے حوالے سے پیوٹن کا دعویٰ غلط تشریح پر مبنی ہے، روسی صدر پیوٹن نے کہا تھا کہ مشرقی یوکرین میں غنڈہ گری اور نسل کشی کا نشانہ بننے والے لوگوں کے تحفظ کے لیے روس کی فوجی کارروائی ضروری تھی۔

    تاہم سماعت شروع ہونے پر عدالت میں روسی نمائندہ پیش نہیں ہوا، روس کی عالمی عدالت انصاف میں غیر حاضری پر اس کے سربراہ اور یوکرین نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ روس کی خالی کرسیاں بول رہی ہیں۔

    عدالت میں یوکرین کے نمائندے اینٹن کورینیوچ نے کہا کہ عدالت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایکشن لے، روس کو لازمی روکا جانا چاہیے۔ سماعت کے بعد عدالت نے روس کو منگل کے روز جواب دینے کا کہا۔

  • امریکی صدر کا اقدام ، عالمی عدالت انصاف بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ گئی

    امریکی صدر کا اقدام ، عالمی عدالت انصاف بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ گئی

    دی ہیگ : امریکی صدر کی جانب سے پابندیاں عائد کرنے پر عالمی عدالت نے افسوس کا اظہار کیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی حکومت کے آئی سی سی پر حملے ناقابل قبول ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب عالمی عدالت انصاف کے کارکنان پر لگائی جانے والی پابندیوں پر عالمی عدالت انصاف بھی اپنے موقف پر ڈٹ گئی، پابندیوں کے اعلان پر اسمبلی بیورو کا اہم اجلاس طلب کرلیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے اقدامات پر افسوس ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے قانون کی حکمرانی میں مداخلت کی کوشش کی، عالمی عدالت انصاف پر امریکی حکومت کے حملے ناقابل قبول ہیں۔

    ترجمان نے کہا کہ یہ اقدامات عالمی عدالت کے اہلکاروں پر اثر انداز ہونے کی ناکام کوشش ہے، عالمی عدالت پر حملہ دراصل مظالم کا شکارہونے والے بے گناہوں پر حملہ ہے۔

    ترجمان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ عالمی عدالت اپنے اہلکاروں کےساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے، امریکا نےاحتساب کو یقینی بنانے کی کوشش کو نقصان پہنچایا۔

    عالمی عدالت کے ترجمان کے مطابق افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات کی اجازت طلب کی گئی تھی، جنگی جرائم کی تحقیقات کی اجازت2017میں طلب کی تھی، پراسیکوٹر کا کہنا ہے کہ امریکی ، افغان فوج اور سی آئی اے جنگی جرائم کی مرتکب ہوئی تھیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر نے عالمی عدالت کے اہلکاروں پر پابندیاں عائد کردیں

    بعد ازاں امریکی دباؤ پر تحقیقات کی ابتدائی درخواست کو اپریل2019میں مسترد کردیا گیا تھا تاہم مارچ2019میں عالمی عدالت اپیل چیمبر نے تفتیش کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔

  • کلبھوشن یادیو کے مقدمے کا فیصلہ عالمی عدالت آج سنائے گی

    کلبھوشن یادیو کے مقدمے کا فیصلہ عالمی عدالت آج سنائے گی

    ہیگ : عالمی عدالت انصاف  بھارتی دہشت گرد کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ آج سنائے گی، یہ اہم فیصلہ پاکستانی  وقت کے مطابق شام 6 بجے سنایا جائے گا۔ 

    تفصیلات کے مطابق حاضرسروس بھارتی نیوی کمانڈر دہشتگرد کلبھوشن یادیو کے کیس کا محفوظ کیا جانے والا فیصلہ عالمی عدالت میں آج سنایا جائے گا ،عدالت نے اکیس فروری کو فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس سلسلے میں پاکستان کی ٹیم اٹارنی جنرل انور منصور کی قیادت میں ہیگ پہنچ گئی ہے۔

    آئی سی جے کے جج عبدالقوی احمد فیصلہ پڑھ کر سنائیں گے، فیصلہ پاکستانی وقت کے مطابق شام 6 بجے سنایا جائے گا، پاکستان میں دہشت گردی کی آگ بھڑکا کر بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکاروں اور شہریوں کی جان لینے والے کلبھوشن کے کیس کا فیصلہ ہالینڈ کے دارالحکومت دی ہیگ میں سماعت کے بعد اکیس فروری کو محفوظ کیا گیا تھا

    بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016ء کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، کلبھوشن نے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا اعتراف کیا تھا، باضابطہ مقدمہ چلایا گیا، 2017ء میں فوجی عدالت نے سزائے موت سنائی تھی، بعد ازاں سزائے موت کے خلاف کلبھوشن یادیو نے رحم کی اپیل کی بھی تھی لیکن بھارت معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں لے گیا تھا۔

    پاکستان کی عدالت سے سزائے موت کے فیصلے کے بعد بھارت نے کلبھوشن یادیو کی بریت کے لئے عالمی عدالت درخواست دائر کر رکھی ہے۔

    واضح رہے کہ رواں سال21 فروری کو ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت مکمل ہوگئی تھی، پاکستانی وکلا کی جانب سے مزید دلائل دیئے جانے کے بعد عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

    اٹارنی جنرل انور منصور نے عالمی عدالت میں کیس کی سماعت کے دوران بھارت کی جانب سے پاکستان کے عدالتی نظام پر تنقید کا بھرپور جواب دیا، انہوں نے پاکستان کے ملٹری کورٹس اور سول عدالتوں کے متعدد فیصلوں کے حوالے بھی دیئے تھے۔

    بھارت عالمی عدالتِ انصاف میں

    بھارت نے دس مئی 2017 کو عالمی عدالتِ انصاف کا دروازہ کھٹکھٹایا اور سزائے موت پر عملدرآمد روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔

    جس کے بعد عالمی عدالتِ انصاف نے کلبھوشن کیس میں اپنی رولنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی دے‘ اور امید ہے کہ پاکستان عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو سزا نہیں دی جائے گی۔

    ستمبر 2017 میں بھارت نےعالمی عدالت میں کلبھوشن کیس پر تحریری جواب داخل کیا جبکہ پاکستان نے دسمبر 2017 کوجوابی دعوی میں بھارتی الزامات کومسترد کردیا تھا۔

    مزید پڑھیں: عالمی عدالت کلبھوشن یادیو کیس کا فیصلہ 17 جولائی کو سنائے گی

    قبل ازیں5مارچ 2019 کو وزیرِ اعظم عمران خان کو عالمی عدالتِ انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی کام یاب پیروی کے سلسلے میں اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے وزیرِ اعظم کو بریفنگ دی تھی۔ حکومتی ذرائع کے مطابق عالمی عدالت میں یہ کیس بہت اچھی طرح لڑا گیا، امید ہے پاکستان کی اس میدان میں‌ فتح ہوگی۔

    کلبھوشن کی گرفتاری

    آج سے تین سال قبل 3 مارچ2016 کو پاکستان کے حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس اور  ریکارڈز کے مطابق بھارتی نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کوگرفتار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو فوجی عدالت سے سزائے موت سنادی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسرکلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پرسنائی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ بھارتی میڈیا بھی کلبھوشن یادوو کے جاسوس ہونے کی تصدیق کرچکا ہے،کچھ عرصہ قبل بھارتی  ذرائع ابلاغ نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’بھارتی جاسوس اپنی احمقانہ حرکتوں کی وجہ سے گرفتار ہوا‘۔


    اس رپورٹ کے مطابق کلبھوشن نے1987میں بھارتی بحریہ میں شمولیت اختیارکی تھی، تیرہ سال کی سروس کے بعد ترقی پا کر کمانڈر بن گیا،  بھارت پاکستان سے خفیہ جنگ میں مصروف ہے۔

    اس سے قبل بھی بھارتی اخبار نے بھارتی دہشت گرد کلبھوشن سے متعلق اندرونی کہانی بیان کی تھی، جس کے مطابق کلبھوشن را کا ایجنٹ اور جاسوس کے طور پر کام کرتا رہا، کلبھوشن کو تعینات کرنے پر را کے 2افسران کو تحفظات تھے۔

  • کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    کلبھوشن کیس: بھارتی وکیل کا مضروضوں پر انحصار، شواہد پیش کرنے میں پھر ناکام

    دی ہیگ : پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں بھارتی وکیل تیسرے روز بھی عالمی عدالت میں پاکستان کے سوالات کے جواب نہیں دے سکا ،۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کے تیسرے روز بھارتی وکیل آئیں بائیں شائیں کرتے رہے، پاکستانی دلائل کے بعد بھارتی وکیل ہریش سالوے کے مضحکہ خیز دلائل مکمل ہوگئے۔

    بھارتی سینئر وکیل ہریش سالوے دلائل کی بجائے مفروضے بیان کرتا رہا اور کلبھوشن کیس میں پاکستان کی جانب سے لگائے جانے والے کسی الزام پر کوئی ٹھوس دلیل نہ دے سکا۔

    بھارتی وکیل ایک بار پھر کلبھوشن یادیو کے جعلی پاسپورٹ پر جواز فراہم کرنے اور اس کی ریٹائرمنٹ کا ثبوت دینے میں بھی ناکام رہا، اس کے علاوہ بھارت کلبھوشن یادیو کے ایران سے اغوا کا ثبوت دینے میں بھی اب تک ناکام رہا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان کی جانب سے چھ سوالات اٹھائے جا چکے ہیں، جن میں سے سرِ فہرست یہ سوال ہے کہ دہشت گرد کمانڈر کلبھوشن بھارتی نیوی سے کب اور کیوں سبکدوش ہوا؟ کلبھوشن کو بھارتی اصلی پاسپورٹ مسلمان کے نام سے کیوں بنا کر دیا گیا؟ جس پر وہ 17 مرتبہ بھارت گیا۔

    تصدق حسین جیلانی بینچ کاحصہ رہیں گے، عالمی عدالت نے فیصلہ سنا دیا

    دریں اثناء عالمی عدالت نے ایڈہاک جج تبدیل نہ کرنے کی پاکستانی استدعا پر فیصلہ سنا دیا، فیصلے میں تصدق حسین جیلانی کو بینچ کا حصہ قرار دیا گیا ہے۔

    آئی سی جے کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تصدق حسین جیلانی بینچ کاحصہ رہیں گے، ان کا آنا ممکن نہ ہو تو بعد میں اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں۔

    عالمی عدالت انصاف کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) تصدق حسین جیلانی نے کیس کی کارروائی میں حصہ لیا ہے، ان کو ٹرانسکرپٹ بھی بھجوائے جارہے ہیں، تصدق جیلانی عدالتی کارروائی کی ویڈیوز بھی دیکھ سکتے ہیں۔

    ایڈہاک جج ایک آزاد جج کے طور پر کام کرتے ہیں، ایڈہاک جج کیلئے آنا ممکن نہ ہو تو بعد میں اپنا فیصلہ دے سکتے ہیں، صدر عالمی عدالت انصاف یوسف القبی کا کہنا ہے کہ تصدق جیلانی کی صحت یابی کیلئے پرامید ہیں۔

  • کلبھوشن یادیو کیس: عالمی عدالت میں کیس کی پیروی کے لیے پاکستانی وفد آج ہیگ روانہ ہوگا

    کلبھوشن یادیو کیس: عالمی عدالت میں کیس کی پیروی کے لیے پاکستانی وفد آج ہیگ روانہ ہوگا

    اسلام آباد: عالمی عدالت میں کلبھوشن یادیو کیس کی پیروی کے لیے پاکستانی وفد آج رات ہیگ روانہ ہوگا.

    سفارتی ذرائع کے مطابق کلبھوشن کیس میں 18 فروری کو بھارت دلائل کا آغاز کرے گا، پاکستان 19 فروری کو  اپنے دلائل پیش کرے گا.

    20 فروری کو بھارتی وکلا پاکستانی دلائل پر بحث کریں گے، 21 فروری کو پاکستانی وکلا بھارتی دلائل پرجواب دیں گے، اٹارنی جنرل، حکام دفترخارجہ، وزارت قانون بھی ہیگ جائیں گے، سابق چیف جسٹس تصدق جیلانی عالمی عدالت میں ایڈہاک جج کے فرائض سرانجام دیں گے.

    سفارتی ذرائع کے مطابق ، کلبھوشن یادیو کی ریٹائرمنٹ کے بھارت نے ثبوت فراہم نہیں کیے،   بھارت نے مبارک حسین پٹیل کےنام سے پاسپورٹ پرتسلی بخش جواب نہیں دیا، مبارک حسین پٹیل کے نام سے 17 بار کلبھوشن یادیو نےدہلی کا دورہ کیا.

    مزید پڑھیں: اسد عمر انٹرویو سے کلبھوشن کا تذکرہ غائب، بی بی سی کی وضاحت، مکمل انٹرویو نشر کرنے کا اعلان

    پاکستان عالمی عدالت کے ممکنہ فیصلے سے پرامید ہے، پاکستان عالمی عدالت کے فیصلے کا احترام کرے گا.

    عالمی عدالت سماعت مکمل ہونےکےبعد فیصلہ 3 سے 4 ماہ تک سنائے گی، دونوں ممالک کے شواہدعالمی عدالت میں جمع کرائے جا چکے ہیں، کلبھوشن کیس میں مزید دستاویزعالمی عدالت میں جمع نہیں کرائے جا سکتے.

  • عالمی عدالت انصاف کا امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم

    عالمی عدالت انصاف کا امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم

    ہیگ: عالمی عدالت انصاف نے امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے امریکا کو ایرانی اشیائے ضرورت پر پابندی ہٹانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایرانی اشیائے صرف سے انسانی بنیادوں پر پابندی ہٹائے۔

    عالمی عدالت کے حکم کے مطابق خوراک، زرعی مصنوعات، ادویات میڈیکل سسامان پر پابندیاں ختم کی جائیں، پابندیوں کے باعث ایرانی عوام کی صحت و زندگی پر سنجیدہ اثرات ہوسکتے ہیں۔

    عالمی عدالت انصاف کے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ ایران پر عائد ایسی پابندیوں کو ہٹانے کے لیے اقدامات کرے اور سفری پابندیوں کو نرم کرنے کے لیے امریکا کو مجبور کیا جائے۔

    ایرانی حکومت نے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پر عائد تمام پابندیوں کو ہٹایا جانا چاہئے، اقوام متحدہ عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر جلدازجلد عملدرآمد کرائے۔

    عالمی عدالت انصاف کے فیصلے امریکی پابندیوں کے خلاف فیصلہ تو دے دیا ہے مگر ماہرین کا کہنا ہے کہ فیصلے پر عملدرآمد کرانے کے لیے عالمی عدالت کے پاس اختیارات نہیں اور نہ ہی وہ امریکا فیصلے پر عملدرآمد کے لیے مجبور کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ ایک سال قبل ایران نے امریکی پابندیوں پر عالمی عدالت انصاف سے رجوع کرتے ہوئے اقتصادی پابندیوں کو معطل کرنے کی استدعا کی تھی.

    خیال رہے کہ امریکا نے پابندیاں 2015 میں کیے گئے ایرانی جوہری معاہدے کی منسوخی کے بعد لگائی تھیں تاہم امریکا کی جانب سے عالمی عدالت انصاف کے فیصلے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

  • روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام، عالمی عدالت نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام، عالمی عدالت نے تحقیقات کا آغاز کردیا

    ہالینڈ : عالمی عدالت نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی تحقیقات شروع کردیں، اقوام متحدہ نے بھی میانمار کے فوجی افسران پر مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی فوج داری عدالت نے روہنگیا مسلمانوں کے خلاف ہونے والے جرائم کی عبوری تحقیقات کا آغاز کر دیا، عدالت کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر روہنگیا مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن، ملک بدری اور اس سے متعلق امور کی بابت شواہد اور ثبوت جمع کیے جائیں گے اس کے بعد باقاعدہ تفتیش کی جائے گی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ نے بھی میانمار فوج کی جانب سے روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام پر میانمار کے اعلیٰ فوجی عہدیداران کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: بنگلہ دیش میں مقیم روہنگیا مہاجرین کو اب نئے کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا

    واضح رہے کہ گزشتہ برس اگست میں میانمار کی ریاست راکھین میں روہنگیا کے خلاف شروع کیے جانے والے فوجی آپریشن کے بعد قریب سات لاکھ روہنگیا مسلمانوں نے سرحد عبور کر کے بنگہ دیش میں پناہ لی تھی۔

    مزید پڑھیں: برمی فوج روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام میں‌ ملوث ہے، اقوام متحدہ

    یہ لاکھوں افراد اب بھی بنگلہ دیش کے مخلف مقامات پر قائم کچی بستیوں اور مہاجر کیمپوں میں انتہائی کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

  • کلبھوشن کیس، پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    کلبھوشن کیس، پاکستان نے عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا

    ہاگ: پاکستان نے بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادوو سے متعلق عالمی عدالتِ انصاف میں جواب کرادیا۔

    سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے دفتر خارجہ کی ڈائریکٹر برائے انڈیا ڈاکٹر فریحہ نے 400 صفحات پر مشتمل جواب عالمی عدالتِ انصاف میں کرادیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی جے میں جمع کرائے گئے جواب میں بھارتی اعتراضات اور کلبھوشن کے حوالے سے واضح مؤقف اختیار کیاگیا ہے، پاکستان کی جانب سے جواب الجواب میں یہ پہلا جواب ہوگا، جس میں بھارتی سوالات اور اعتراضات پر تفصیل سے جواب دیا گیا۔

    واضح رہے کہ اس سے پہلے کلبھوشن کیس میں پاکستان نے جواب دسمبر 2017 میں جمع کرایا تھا۔

    مزید پڑھیں: کلبھوشن کو کسی صورت بھارت کے حوالے نہیں کیا جائے گا، دفتر خارجہ

    خیال رہے کہ چند ماہ قبل دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا تھا کہ پاکستان عالمی عدالتِ انصاف میں کلبھوشن کیس سے متعلق جواب جولائی میں جمع کرائے گا، کلبھوشن کو کسی صورت بھارت کے حوالے نہیں کیا جائے گا۔

    کلبھوشن کی گرفتاری

    گزشتہ سال 3 مارچ2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضرسروس افسر کلبھوشن یادیو کوگرفتار کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں برس 10 اپریل کو پاکستان کی جاسوسی اور کراچی اور بلوچستان میں تخریبی کارروائیوں میں ملوث بھارتی ایجنٹ کلبھوشن یادیو کو فوجی عدالت سے سزائے موت سنادی گئی تھی۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے حاضر سروس افسرکلبھوشن یادیو کو یہ سزا پاکستان میں جاسوسی اور تخریب کاری کی کارروائیوں پرسنائی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو بھارتی جاسوس ہے، بھارتی میڈیا کا اعتراف

    واضح رہے کہ بھارتی میڈیا بھی کلبھوشن یادوو کے جاسوس ہونے کی تصدیق کرچکا ہے، گزشتہ برس ذرائع ابلاغ نے رپورٹ جاری کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ’بھارتی جاسوس اپنی احمقانہ حرکتوں کی وجہ سے گرفتار ہوا‘۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی درخواست پاکستان کو موصول

    کلبھوشن کیس: عالمی عدالت میں بھارتی درخواست پاکستان کو موصول

    اسلام آباد : بھارت کی آئی سی جے میں جمع تحریری درخواست پاکستان کو موصول ہوگئی، اٹارنی جنرل کی سربراہی میں وکلاء کی ٹیم درخواست کا جائزہ لے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ13ستمبر کو بھارت کی جانب سے کلبھوشن یادیو کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف میں جمع کی جانے والی درخواست پاکستان کو موصول ہوگئی ہے۔

    پاکستانی وکلاء کی ٹیم اٹارنی جنرل کی سربراہی میں درخواست کا جائزہ لے رہی ہے، پاکستان بھی اپنا جواب جلد آئی سی جے میں جمع کرادے گا، یہ جواب کلبھوشن کے اعتراف کی روشنی میں تیارکیا جائے گا۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان کی پوزیشن بھارتی جاسوس کے معاملے پر واضح رہی ہے، کلبھوشن یادیو پاکستان کے مختلف شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیوں، جاسوسی اور عدم استحکام پھیلانے میں ملوث رہا ہے۔


    مزید پڑھیں: کلبھوشن کیس: بھارت کا عالمی عدالت میں  جواب جمع


    کلبھوشن کی سرگرمیوں کی وجہ سے ہزاروں معصوم پاکستانیوں کی جانیں گئیں۔ ترجمان دفترخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بھارت نے 13 ستمبرکو میموریل عالمی عدالت انصاف میں جمع کرایاتھا، پاکستان اپنا جواب ماہ دسمبر میں عالمی عدالت میں جمع کرائے گا۔