Tag: International Women’s Day

  • خواتین کا عالمی دن : گوگل نے خصوصی ڈوڈل پیش کردیا

    خواتین کا عالمی دن : گوگل نے خصوصی ڈوڈل پیش کردیا

    عالمی یوم خواتین بین الاقوامی طور پر8 مارچ کو منایا جاتا ہے، اس کا مقصد معاشرے کو خواتین کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور لوگوں میں خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کے لیے ترغیب دینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے جب کہ اس موقع پر سرچ انجن گوگل نے اپنا ڈوڈل خواتین کے نام کرکے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    جس دن روس میں خواتین کی ہڑتال شروع ہوئی تھی وہ جولیئن کیلنڈر میں 23 فروری تھی جو موجودہ کیلنڈر میں 8 مارچ ہے اور اسی لیے یہ اس تاریخ کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کے لیے ماہ مارچ کے آغاز سے ہی تقریبات کا آغاز کردیا جاتا ہے۔

    اسی مناسبت سے گوگل نے بھی خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے آج کے ڈوڈل میں گھریکو خواتین سمیت مختلف شعبہ جات میں فرائض انجام دینے والی باہمت اور باصلاحیت خواتین کی خدمات کو اجاگر کیا ہے۔

    انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں خواتین کی آبادی کا پانچواں حصہ مختلف شعبوں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے مگر خواتین کو کام کی جگہوں پر مختلف اقسام کی پریشانیوں کا بھی سامنا رہتا ہے اور برابری کے حقوق کے لیے جدوجہد بھی کرنا پڑتی ہے

    واضح رہے کہ گوگل کا دنیا بھر میں ہونے والے اہم واقعات، تعطیلات اور اہم شخصیات کو یاد کرتے ہوئے ان کے اعزاز میں ڈوڈل پوسٹ کرنے ایک منفرد انداز ہے جس کے تحت گوگل اپنے ہوم پیج پر ایک مخصوص لوگو کے ذریعہ تہنیتی پیغام دیتا ہے۔

  • ‘مقبوضہ کشمیر میں ایک عورت ہونا سب سے بڑا جہاد ہے’

    ‘مقبوضہ کشمیر میں ایک عورت ہونا سب سے بڑا جہاد ہے’

    اسلام آباد : حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا مقبوضہ کشمیر میں ایک عورت ہونا سب سے بڑا جہاد ہے اور سوال کیا مقبوضہ کشمیرکی عورت، کیاعورت نہیں؟

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرکی خواتین کے حقوق سےمتعلق حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اپنے پیغام میں کہا کہ دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، خواتین نے مختلف شعبوں میں اپنا مقام حاصل کیا اور ہر سوسائٹی میں خواتین نے ترقی کی اور اپنا لوہا منوایا۔

    مشعال ملک کا کہنا تھا کہ دنیا مقبوضہ کشمیر کی عورت حالت زار کو بھی دیکھے، مقبوضہ کشمیر میں ایک عورت ہونا سب سے بڑا جہاد ہے، جوان بیٹوں کی مائیں صرف شہید کی مائیں کہلواتی ہے، یہی ان کو حق دیا گیا ہے۔

    حریت رہنما کی اہلیہ نے کہا وہ مائیں جن کے بیٹوں کو غائب کردیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر کی عورت کوسدا سہاگن کاکوئی حق نہیں ہے، بھارتی فوج عورت ریپ کو جنگی حربے کے طورپراستعمال کررہی ہے۔

    مشعال ملک نے اقوام عالم کی عورت سےسوال کیا مقبوضہ کشمیرکی عورت،کیاعورت نہیں؟ کشمیریوں کو انسان ہونے کا حق نہیں دیا جارہا،عورت حقوق تو دور کی بات۔

    خیال رہے پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کا مقصد خواتین کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا اور انہیں سراہنا ہے۔

  • خواتین کے عالمی دن کی تاریخ کیا ہے؟

    خواتین کے عالمی دن کی تاریخ کیا ہے؟

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے، اس دن کا مقصد خواتین کی سماجی، سیاسی اور اقتصادی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرنا اور انہیں سراہنا ہے۔

    اس دن کا آغاز آج سے 103 سال قبل سنہ 1908 میں ہوا جب نیویارک کی سڑکوں پر 15 سو خواتین مختصر اوقات کار، بہتر اجرت اور ووٹنگ کے حق کے مطالبات منوانے کے لیے مارچ کرنے نکلیں۔

    ان کے خلاف نہ صرف گھڑ سوار دستوں نے کارروائی کی بلکہ ان پر تشدد بھی کیا گیا اور ان میں سے بہت سی خواتین کو گرفتار کیا گیا۔

    سنہ 1909 میں سوشلسٹ پارٹی آف امریکا نے خواتین کا دن منانے کی قرارداد منظور کی اور پہلی بار اسی سال 28 فروری کو امریکا بھر میں خواتین کا دن منایا گیا اور اس کے بعد سنہ 1913 تک ہر سال فروری کے آخری اتوار کو یہ دن منایا جاتا رہا۔

    سنہ 1910 میں کوپن ہیگن میں ملازمت پیشہ خواتین کی دوسری عالمی کانفرنس ہوئی جس میں جرمنی کی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کی کلارا زیٹکن نے ہر سال دنیا بھر میں خواتین کا دن منانے کی تجویز پیش کی جسے کانفرنس میں شریک 17 ممالک کی شرکا نے متفقہ طور پر منظور کیا۔

    سنہ 1911 میں 19 مارچ کو پہلی بار خواتین کا عالمی دن منایا گیا اور آسٹریا، ڈنمارک، جرمنی اور سوئٹزر لینڈ میں 10 لاکھ سے زائد خواتین اور مردوں نے اس موقع پر کام، ووٹ، تربیت اور سرکاری عہدوں پر خواتین کے تقرر کے حق اور ان کے خلاف امتیاز کو ختم کرنے کے لیے نکالے جانے والے جلوسوں میں حصہ لیا۔

    اسی سال 25 مارچ کو نیویارک سٹی میں آگ لگنے کا ایک واقعہ پیش آیا۔ ٹرائی اینگل فائر کے نام سے یاد کی جانے والی اس آتشزدگی میں 140 ملازمت پیشہ خواتین جل کر ہلاک ہو گئیں جس سے نہ صرف امریکا میں کام کرنے والی خواتین کے خراب ترین حالات سامنے آئے بلکہ ان حالات کو ختم کرنے کے لیے قانون سازی کا سارا زور بھی امریکا کی طرف ہوگیا۔

    اس کے بعد فروری سنہ 1913 میں پہلی بار روس میں خواتین نے عالمی دن منایا تاہم اسی سال اس دن کے لیے 8 مارچ کی تاریخ مخصوص کر دی گئی اور تب ہی سے دنیا بھر میں 8 مارچ کو خواتین کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔

    آج کے دن دنیا بھر میں خواتین کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے مارچ، جلوس اور تقاریب کا اہتمام کیا جائے گا اور دنیا کی ترقی و خوشحالی میں خواتین کے اہم ترین کردار کو سراہا جائے گا۔

  • ’’خواتین کاعالمی دن‘‘ ، پیمرا  کا  ٹی وی چینلز کیلئے خصوصی ہدایت نامہ جاری

    ’’خواتین کاعالمی دن‘‘ ، پیمرا کا ٹی وی چینلز کیلئے خصوصی ہدایت نامہ جاری

    اسلام آباد : پیمرا نے ’’خواتین کاعالمی دن‘‘ کے موقع پرٹی وی چینلز کیلئے خصوصی ہدایت نامہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ٹی وی چینلز خواتین سے متعلق نازیبا بینرز، نعرے اور ڈسکشن نشر کرنے سے اجتناب کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پیمرا کی جانب سے ’’خواتین کاعالمی دن‘‘ کے موقع پر ٹی وی چینلز کیلئے خصوصی ہدایت نامہ جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا عورت مارچ سےمتعلق بعض چینلزنے متنازع نعرے نشر کیے، تمام ٹی وی چینلزاس ضمن میں اخلاقیات کو مدنظر رکھیں۔

    پیمرا کا کہنا تھا کہ متنازع موادنشر کرنامذہبی،اخلاقی،سماجی ،ثقافتی طور پر غیرمناسب ہے، خواتین سےمتعلق متنازع مواد سےعوام کے جذبات مجروح ہوتے ہیں۔

    پیمرا کوسوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے خواتین سے متعلق متنازع مواد کی شکایات ملی ہیں ، اتھارٹی کو بھی ٹی وی چینلز پرمتنازع نعرے،ڈسکشن نشر ہونے کی شکایات ملی ہیں جبکہ پاکستان سٹیزن پورٹل، پیمرا کمپلینٹ اور کال سینٹر پر بھی شکایات درج کرائی گئی ہیں۔

    پیمرا کے مطابق خواتین سے متعلق متنازع مواد نشرکرنا پیمرا کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی ہے، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات ونشریات نے بھی متقفہ طور پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کمیٹی نے خواتین کےعالمی دن کے حوالے سے احتیاط پر زور دیا ہے۔

    ہدایت نامہ میں کہا گیا ٹی وی چینلزخواتین سے متعلق نازیبابینرز،نعرے،ڈسکشن نشرکرنے سے اجتناب کریں۔

  • بھارتی ریاستی دہشت گردی سے 22ہزار8 سو 99 کشمیری خواتین  بیوہ ہوئیں، رپورٹ

    بھارتی ریاستی دہشت گردی سے 22ہزار8 سو 99 کشمیری خواتین بیوہ ہوئیں، رپورٹ

    سری نگر : یوم  خواتین پر جاری رپورٹ میں کہا گیا بھارتی فورسز کی دہشت گردی کے باعث بائیس ہزارآٹھ سو نناوے کشمیری خواتین بیوہ اور گیارہ ہزار ایک سو تیرہ  خواتین سے زیادتی کی گئی جبکہ آٹھ ہزارکشمیری لاپتہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فورسزکے ہاتھوں کشمیری خواتین کوبدترین مظالم کا سامنا ہے، کشمیرمیڈیا سروس کی یوم خواتین پرجاری رپورٹ میں بتایا گیا انیس سونواسی سے بھارتی فورسزکی دہشت گردی کے باعث بائیس ہزارآٹھ نناوے خواتین بیوہ ہوئیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا 1989سےمقبوضہ کشمیرمیں ہزاروں خواتین سےزیادتی کی گئی، بھارتی فوجیوں نے گیارہ ہزارایک سوتیرہ خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنایا اور ہزاروں کشمیری خواتین کواپنے بیٹوں اوروالد سے محروم ہونا پڑا جبکہ بھارتی فورسزکی قیدمیں آٹھ ہزارکشمیری لاپتہ ہوئے۔

    خیال رہے مقبوضہ وادی میں ہر گزرتے دن کیساتھ بھاری مظالم بڑھتے جارہے ہیں، بھارت کی پرتشدد کارروائیوں کیخلاف آج وادی میں مکمل ہڑتال ہے جبکہ نماز جمعہ کے بعد مظاہروں کا اعلان کیا گیا ہے، جس کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ نے مظاہرے روکنےکیلئے اضافی نفری تعینات کردی اور حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کردیا ہے۔

    گذشتہ روز اقوام متحدہ انسانی حقوق کمیشن نے بھارتی حکومت کو مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ ہونے والے مظالم پر سالانہ رپورٹ جاری کی تھی، جس میں بھارتی حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ وہ اپنے سیاسی ایجنڈے کی خاطر اقلیتوں کی تقسیم کر کے ظلم کرنے والے پالیسی کو فوری طور پر ترک کردے اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے سلسلے کو فوری طور پر بند کرے۔

    مزید پڑھیں : مقبوضہ کشمیر اور بھارت میں مظالم، اقوام متحدہ کی مودی سرکار کو وارننگ

    انسانی حقوق کمیشن کی سربراہ نے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اقوام متحدہ کو ایسی اطلاعات اور اشارے مل رہے ہیں کہ بھارت میں دلتوں، قبائلیوں اور مسلمانوں کا استحصال تیزی سے بڑھ رہا ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بھارت میں گھٹے ہوئے سیاسی ایجنڈے کی وجہ سے کمزور طبقہ پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے، خاص طور پر مسلمانوں پر مظالم میں 2013 کے بعد بے تحاشہ اضافہ ہوا۔

    واضح رہے یاد رہے پلواما حملے میں 45 بھارتی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے کشمیریوں پر حملے اور املاک کو نذر آتش کرنا شروع کردیا تھا جبکہ کشمیری طلبہ و طالبات کو ہراساں اور تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

  • خواتین کا عالمی دن : سیاسی  شخصیات کا خواتین کی خراجِ تحسین پیش

    خواتین کا عالمی دن : سیاسی شخصیات کا خواتین کی خراجِ تحسین پیش

    اسلام آباد : خواتین کے عالمی دن کے موقع پر سیاسی رہنماؤں کی جانب سے خصوصی پیغامات کے ذریعے خواتین کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آٹھ مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے طور پر منایا جاتا ہے ، اس دن کے موقع پر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر پیغام میں کہا خواتین اپنے خاندانوں کومضبوط بنانےکےلئےشاندارکام کررہی ہیں، خواتین کے شاندار کاموں پر جشن منانےاورعزت دینےکادن ہے، خواتین نےلمباسفرطےکیاہےلیکن اب بھی بہت کچھ کرنےکی ضرورت ہے۔

    شیریں مزاری


    وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے خواتین کے عالمی دن پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ ’آج خواتین کا عالمی دن صرف خواتین سے ہمدردی ظاہر کرنے کے لیے نہیں منایا جارہا بلکہ دربدر ہونے والی خواتین کو بااختیار بنانے کا بھی مقصد ہے جن کو معاشرہ تسلیم نہیں کرتا۔

     آصف زرداری


    سابق صدر آصف زرداری نے اپنے پیغام میں کہنا تھا صنفی امتیاز کے خاتمے سے مہذب معاشرہ قائم ہوگا، خواتین کا باوقار مقام پیپلزپارٹی کااصول ہے، پیپلزپارٹی ہرشعبہ میں خواتین کوآگےبڑھنے کے مواقع دیتی ہے۔

    آصف زرداری نے مزید کہا پیپلزپارٹی بینظیربھٹوکے رہنمااصولوں پرثابت قدم ہے، بینظیربھٹوشہید نے شدت پسندوں اوردہشت گردوں کی مزاحمت کی، بی آئی ایس پی کےذریعےغریب خواتین کوریاست کےثمرات ملے، بیگم نصرت بھٹوصبراوربرداشت کی علامت ہیں۔

     وزیر صحت یاسمین راشد


    وزیرصحت یاسمین راشد نے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے دن پر پیغام میں کہا پی ٹی آئی حکومت خواتین کی موثرنمائندگی پریقین رکھتی ہے، یہ دن ہمیں خواتین کی عزت اوراحترام کاپیغام دیتاہے، پاکستانی خواتین بطورماں، بہن،بیٹی،بیوی بہترین معاشرےکی بنیادہیں۔

    پیپلز پارٹی چیئرمین  بلاول بھٹو


    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے خواتین کےعالمی دن کےموقع پر پیغام میں کہا اب مستقبل خواتین کاہے، حقوق غضب کرنے والے نظام اور دقیانوسی رسم وراج کیلئےیہ صدی لحد بنےگی، خواتین کی شراکت کےبغیردنیامیں پائیدارترقی ممکن نہیں۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا ہرشعبےمیں خواتین کی پیشقدمی نمایاں اورخوش آئندہے، ملکی خواتین بہادر اورپرعزم ہیں، خواتین ماضی کے مقابلے میں بہت آگےآئی ہیں، چیلنجزکےباوجودخواتین کےآگےبڑھنےکی لگن ناقابل تسخیرہے۔

    انھوں نے کہا خواتین کی موجودہ ترقی کے پیچھےایک خاتون کاکردارناقابل فراموش ہے، وہ خاتون شہیدمحترمہ بینظیر بھٹوہیں، پی پی حکومتوں نے خواتین کے حقوق کےتحفظ کےلئےانقلابی اقدام کئے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا پیپلز پارٹی نےپہلی بارمین اسٹریم پارٹی کی سربراہ خاتون کوبنایا، پی پی نےقائدحزب اختلاف جیسےعہدےخواتین کودیے، غیرت کےنام پر قتل، دیگر جرائم کی روک تھام کےلئےقانون سازی کی، پی پی نے اعلیٰ ایوانوں میں خواتین کی بھرپورنمائندگی کے اقدامات کئے۔

     فریال تالپور


    رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور نے خواتین کےعالمی دن پر پیغام میں کہا خواتین کی شمولیت کےبغیرمعاشرہ ترقی نہیں کرسکتا، فاطمہ جناح، بیگم بھٹو اور شہید بینظیر بھٹو ہماری رول ماڈل ہیں، پاکستانی خواتین کاملکی ترقی میں نمایاں کردارہے، پاکستانی خواتین نے بیرون ملک بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہامنوایا۔

      اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر 


    خواتین کےعالمی دن کے موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے پیغام میں کہا ترقی پسندمعاشرےکی تشکیل کیلئےخواتین کےحقوق کاتحفظ ناگزیر ہے، خواتین کوہرشعبےمیں یکساں مواقع دیناحکومت کی اولین ترجیح ہے، معاشرےکی ترقی اورخوشحالی کیلئےخواتین نے ہمیشہ کردار اداکیا، خواتین کوآگےلانےاوران کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے۔

    ڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا  پاکستان کی نصف سےزائد آبادی خواتین پرمشتمل ہے، خواتین کےحقوق کاتحفظ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

      گورنر سندھ عمران اسماعیل


    خواتین کے عالمی دن کے موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے  کہا پاکستان کی تعمیر و ترقی میں خواتین کلیدی کردار ادا کررہی ہیں، موجودہ حکومت خواتین کو ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرنے کے لیے پر عزم ہے،  شعبہ ہائے زندگی میں خواتین کی زیادہ سے زیادہ شمولیت یقینی بنارہے ہیں،  پاکستانی خواتین اعلیٰ تعلیم ، تحقیق اور سیاست سمیت ہر شعبہ میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔

  • ٹریفک پولیس کا خواتین ڈرائیورز کے لیے انوکھا تحفہ

    ٹریفک پولیس کا خواتین ڈرائیورز کے لیے انوکھا تحفہ

    عالمی یوم خواتین کو جہاں دنیا بھر میں مختلف انداز سے منایا گیا وہیں دنیا کے ایک حصے میں ٹریفک پولیس نے بھی اس دن کو خواتین ڈرائیورز کے لیے نہایت خاص بنا دیا اور ان کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیر دیں۔

    یورپی ملک لتھوینیا میں عالمی یوم خواتین کے موقع پر سڑکوں پر آنے والی تمام خواتین ڈرائیورز کو ٹریفک پولیس کی جانب سے روک لیا گیا۔

    اور اس وقت خواتین کو خوشگوار حیرت ہوئی جب ٹریفک پولیس نے انہیں چالان دینے کے بجائے پھول تھما دیا اور عالمی یوم خواتین کی مبارکباد دی۔

    لتھوینیا کے مختلف شہروں میں ٹریفک پولیس کی جانب سے دیے جانے والے ان تحائف کو بے حد پذیرائی ملی جس نے کچھ خواتین کو حیرت زدہ اور کچھ کو نہایت خوش کردیا۔

    لتھوینیا میں یہ کام پہلی بار انجام نہیں دیا گیا۔ لتھوینیا کی ٹریفک پولیس گزشتہ کئی برسوں سے پھول پیش کر کے یوم خواتین کو خواتین ڈرائیورز کے نہایت یادگار اور خوشگوار بنا دیتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عالمی یوم خواتین: مکڈونلڈز کا خواتین کو خوبصورت خراج تحسین

    عالمی یوم خواتین: مکڈونلڈز کا خواتین کو خوبصورت خراج تحسین

    امریکی فوڈ کمپنی مکڈونلڈز نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر دنیا بھر کی خواتین کو انوکھا خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے لوگو کو پلٹ دیا جس کے بعد مکڈونلڈز کا ’ایم‘ ‘ڈبلیو‘ بن گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق مکڈونلڈز نے تاریخ میں پہلی بار یہ انوکھا قدم نہ صرف دنیا بھر کی باصلاحیت خواتین بلکہ مکڈونلڈز میں کام کرنے والی خواتین کو بھی خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اٹھایا ہے۔

    لوگو پلٹ دینے کے بعد مکڈونلڈز کا لوگو آج کے دن ڈبلیو (ویمن ۔ خاتون) کی طرح دکھائی دے گا۔

    مکڈونلڈز کے چیف ڈائیورسٹی آفیسر کا کہنا ہے کہ ہم اپنے ادارے میں کام کرنے والی خواتین کی قدر کرتے ہیں اور ان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہیں۔

    ایک رپورٹ کے مطابق مکڈونلڈز کی دنیا بھر میں موجود شاخوں میں مجموعی طور پر 62 فیصد خواتین کام کر رہی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے والی خواتین کرکٹرز

    پاکستان کا سر فخر سے بلند کرنے والی خواتین کرکٹرز

    دنیا بھر میں خواتین کے عالمی دن پر مختلف شعبوں کی ان خواتین کو خراج تحسین پیش کیا جارہا ہے جنہوں نے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور دنیا بھر میں اپنے ملک کا نام روشن کیا۔

    پاکستان میں کرکٹ کے علاوہ مختلف کھیلوں کی صورتحال کچھ حوصلہ افزا نہیں۔ خصوصاً خواتین کے لیے تو اور بھی مشکلات ہیں کیونکہ ان کی ٹیموں کو یا تو سرکاری سرپرستی حاصل نہیں، یا پھر فنڈز نہ ہونے کے باعث یہ بہترین مواقعوں سے محروم ہیں۔

    لیکن پاکستان کرکٹ ٹیم کی خواتین تمام تر مشکلات اور ناموزوں حالات کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور اسی کا نتیجہ ہے کہ پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم آئی سی سی رینکنگ میں ساتویں نمبر پر موجود ہے۔

    پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کچھ کھلاڑیوں نے اپنی اس جدوجہد کا احوال بتایا۔ آئیے آپ بھی وہ احوال جانیں۔

    نین عابدی

    player-2

    ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق نائب کپتان نین عابدی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ واحد پاکستانی خاتون کرکٹر ہیں جنہوں نے ون ڈے کرکٹ میں سنچری بنائی ہے۔ وہ اسے اپنی زندگی کا نہایت قابل فخر لمحہ قرار دیتی ہیں۔

    نین عابدی کچھ عرصہ قبل ہی رشتہ ازدواج میں بھی منسلک ہوچکی ہیں، اور شادی کے بعد بھی اپنا کیرئیر جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    وہ بتاتی ہیں کہ ان کا سفر آسان نہیں تھا۔ خصوصاً اس وقت جب ویمن کرکٹ کو بالکل نظر انداز کیا جاتا تھا اور کھلاڑیوں کو مالی معاونت بھی حاصل نہیں تھی۔

    تاہم اب حالات بہتر ہوگئے ہیں، اب پی سی بی کی جانب سے ان کی مکمل سرپرستی کی جارہی ہے، انہیں مالی معاونت بھی حاصل ہوگئی ہے اور ٹیم کو بین الاقوامی طور پر کھیلنے کا موقع بھی دیا جارہا ہے۔

    نین عابدی کے مطابق جب وہ سبز لباس پہن کر دنیا بھر میں پاکستان کی نمائندگی کرتی ہیں تو اس وقت ان کے تاثرات ناقابل بیان ہوتے ہیں۔

    ربیعہ شاہ

    rabiya

    ویمن کرکٹ ٹیم کی وکٹ کیپر ربیعہ شاہ نے گلی محلوں میں اپنے بھائیوں اور کزنز کے ساتھ کرکٹ کھیل کر اپنی اس صلاحیت کو نکھارا۔

    وہ بتاتی ہیں کہ اس شعبہ میں جانے کے لیے سب سے زیادہ ان کے ماموں نے ان کی حوصلہ افزائی کی، اور انہوں نے ہی ربیعہ کے والدین کو قائل کیا کہ وہ اسے قومی کرکٹ ٹیم میں بھیجیں۔

    ماہم طارق

    maham

    باؤلر ماہم طارق بتاتی ہیں کہ ان کے والد کے علاوہ خاندان کے کسی شخص نے ان کی حوصلہ افزائی نہیں کی۔ ان کے لیے خود کو منوانے کا سفر آسان نہیں تھا۔

    جویریہ روؤف

    javeria

    ایک اور بولر جویریہ روؤف اپنے بچپن کے بارے میں بتاتے ہوئے کہتی ہیں کہ انہوں نے ہمیشہ لڑکوں کے ساتھ پریکٹس کی اور ان کے ساتھ کھیلنے والی وہ واحد لڑکی ہوا کرتی تھیں۔

    وہ بتاتی ہیں کہ ان کے ساتھ کھیلنے والے بہت کم لڑکے ان کی حوصلہ افزائی کرتے تھے۔

    تمام خواتین کا متفقہ طور پر ماننا ہے کہ جب انہوں نے کرکٹ ٹیم میں جانے کی خواہش کا اظہار کیا تو انہیں مشکلات اور مخالفتیں تو سہنی پڑیں، لیکن ایک بار جب انہوں نے پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے کامیابیاں حاصل کرنا شروع کردیں، اور خود کو منوا لیا تو اس کے بعد سب نے ان کی صلاحیتوں کو تسلیم کرلیا۔

    ماہم طارق کا کہنا ہے کہ وہ سب بھی عام سے گھرانوں سے تعلق رکھتی ہیں اور آج اگر وہ اس مقام پر موجود ہیں تو اس کے پیچھے صرف ان کی انتھک محنت اور جدوجہد ہے۔ اسی جدوجہد سے وہ اپنی شناخت منوانے میں کامیاب ہوئیں۔

    پاکستان کرکٹ ٹیم کے ان روشن ستاروں کا تمام لڑکیوں کے لیے پیغام ہے کہ حوصلہ، لگن اور محنت کسی کو اس کے خوابوں کی تعبیر حاصل کرنے سے نہیں روک سکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی علمبردار ہے، سراج الحق

    جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کی سب سے بڑی علمبردار ہے، سراج الحق

    لاہور: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہےکہ خواتین کے حقوق کے علمبردار سارا سال خاموش رہتے ہیں، جماعت اسلامی خواتین کے مسائل کو سارا سال اجاگر کرتی ہے اور اُن کے حقوق کو اچھی طرح سے اجاگر کرتی ہے۔

    عالمی یوم خواتین کے موقع پر خصوصی پیغام میں سراج الحق نے کہا کہ جہیز کی لعنت نے غریب کے لیے مشکلات پیدا کردی ہیں، اس باعث وہ اپنی بچیوں کی شادیاں نہیں کرسکتے۔

    انہوں نے کہا کہ خواتین کو اسلام نے جو حقوق دیے ہمارے معاشرے میں نہیں دئیے گئے، اگر خواتین کو شریعت کے مطابق حقوق دیے جائیں تو وہ بہت بہتر زندگی گزار سکتی ہیں۔

    امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ خواتین کے حقوق کے علمبردار سارا سال خاموش رہتے ہیں اور صرف ایک ہی دن شور مچاتے ہیں جبکہ جماعت اسلامی خواتین کے حقوق کے لیے سارا سال جدوجہد کرتی ہے کیونکہ ہم خواتین کی ترقی پر یقین رکھتے ہیں۔