Tag: international youth day

  • نوجوانوں کو با اختیار بنا کر نئے پاکستان کے مقاصد حاصل کریں گے: عثمان بزدار

    نوجوانوں کو با اختیار بنا کر نئے پاکستان کے مقاصد حاصل کریں گے: عثمان بزدار

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ نئے پاکستان کی تعمیر میں نوجوانوں کا کردار بہت اہمیت رکھتا ہے، نوجوانوں کو با اختیار بنا کر نئے پاکستان کے مقاصد حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے نوجوانوں کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ نئے پاکستان کی تعمیر میں نوجوانوں کا کردار بہت اہمیت رکھتا ہے، کسی بھی ملک کی ترقی میں نوجوان کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ پاکستان کی آبادی کا بڑا حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے، آبادی کے اس بڑے حصے کو حقیقی معنوں میں با اختیار بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نوجوانوں پر سرمایہ کاری حکومت کی ترجیحات میں ہے، پاکستانی نوجوان بے پناہ صلاحیتوں اور ذہانت سے مالا مال ہیں، نوجوانوں کو با اختیار بنا کر نئے پاکستان کے مقاصد حاصل کریں گے۔

    خیال رہے کہ موجودہ صوبائی و وفاقی حکومت کی جانب سے نوجوانوں کے لیے کئی اقدامات کیے جارہے ہیِں۔ وفاقی حکومت کی انہی کوششوں کی وجہ سے پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم کی یوتھ کونسل کا مستقل رکن بن چکا ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے امور نوجوانان عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا کامیاب جوان پروگرام اور یوتھ کونسل کا قیام درست فیصلہ تھا۔ نوجوان اب ایس سی او کی یوتھ کونسل اجلاس میں شریک ہو سکیں گے اور اسکل ڈویلپمنٹ کے پروگرامز میں نوجوانوں کی شرکت ممکن ہوسکے گی۔

  • نوجوانوں کا عالمی دن:معاشرے سے دور ہوتے پاکستانی نوجوان

    نوجوانوں کا عالمی دن:معاشرے سے دور ہوتے پاکستانی نوجوان

    دنیا بھر کی طرح آج پاکستان میں بھی نوجوانوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ رواں برس اس دن کا موضوع نوجوانوں کی معاشرے سے ہم آہنگی ہے، آج کا پاکستانی نوجوان خود کو معاشرے سے ہم آہنگ محسوس نہیں کرتا لہذا وہ ملک چھوڑ کر چلے جانے میں اپنی عافیت سمجھتا ہے۔

    اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کل آبادی کا نصف نوجوانوں پر مشتمل ہے یعنی 15 سے 30 سال کے افراد کی عمر کی تعداد 40 فیصد سے زائد ہے۔ نوجوانوں کو ملک کا مستقبل تو کہا جاتا ہے تاہم حالات یہ ہیں کہ ملکی سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 15 سے 24 سال کی عمر کے 9 فیصد نوجوان بے روزگار ہیں۔ دوسری جانب عالمی اداروں کے مطابق یہ شرح 16 فیصد ہے۔ ایسے حالات میں پاکستانی نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد ایسی ہے جو اپنے معاشرے سے رشتہ ترک کرکے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے یا نوکریاں کرنے کی خواہاں ہے۔

    پاکستان کے نوجوان عمومی طور پر اپنے معاشرے سے نالاں نظر آتے ہیں ان کا ماننا ہے کہ ان سے پچھلی نسل نے انہیں ایک صحت مند معاشعہ تعمیر کرکے نہیں دیا جس کے سبب انہیں معاشی اور معاشرتی مسائل کا سامنا ہے۔

    آج کے نوجوان اپنے معاشرے سے دور اور مغربی اقدار کے قریب ہوتے جارہے ہیں جہاں ان کے خیال میں ان کی لئے وسیع پیمانے پر سہولیات اور موساقع موجود ہیں۔

    آج کے دن کی مناسبت سے حکومت کے لئے اس عزم کا اعادہ انتہائی ضروری ہے کہ وہ ملک سے ناطہ توڑ کر جانےوالے نوجوانوں کے مسائل پر فوری توجہ دے اور انہیں فی الفور حل کرنے کے لئے انقلابی اقدامات کرے بصورت دیگر ملک سے پڑھے لکھے ، باشعور نوجوان یونہی وطن چھوڑ کر جاتے رہیں گے۔

    پاکستان اوور سیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن کے اعداد و شمار اس جانب اشارہ کرتے ہیں کہ گزشتہ تین دہائیوں میں اب تک 36 ہزار پاکستانی نوجوان، جن میں ڈاکٹرز، انجینئر اور اساتذہ شامل ہیں، بیرون ملک اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے ہجرت کر چکے ہیں۔ جبکہ ماہرین کے غیر سرکاری اندازوں کے مطابق یہ تعداد 45 ہزار سے کہیں زیادہ پہنچ چکی ہے۔