Tag: intizar

  • انتظار قتل کیس: والد کا جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار

    انتظار قتل کیس: والد کا جے آئی ٹی پر عدم اعتماد کا اظہار

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ نوجوان انتظار کے والد نے جی آٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں اے سی ایل سی کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار احمد قتل کیس کی تحقیقات میں پولیس تاخیری حربے استعمال کرنے لگی ہے جس کے بعد مقتول کے والد نے جے آئی ٹی پر بھی عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔

    انتظار کے والد اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ ہمیں جے آئی ٹی کی رپورٹ مانگنے پر بھی نہیں دی گئی لیکن دوسری جانب ملزمان کے وکیل کو تحقیقاتی رپورٹ فراہم کر دی گئی ہے۔

    انتظار قتل کیس میں اہم پیش رفت، تین انسپکٹرز سمیت آٹھ اہل کار برطرف

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں انتظار کے والد کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان میاں ثاقب نثار کو بھی خط لکھا گیا تھا جن میں ان کا موقف تھا کہ پولیس موقع میں ملوث اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ چند مہینے قبل کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا کہ جب اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔

    انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    واضح رہے کہ واقعے کے رونما ہونے کے بعد وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جارہی ہے، جلد ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: انتظارقتل کیس میں‌ اہم پیش رفت ہوئی ہے. وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق انتظار قتل کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    نئی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی ہوں‌ گے. جے آئی ٹی میں‌ ڈی آئی جی ساؤتھ، رینجرزاوراسپیشل برانچ کے نمائندے شامل ہیں.

    ذرایع کے مطابق حساس اداروں کے نمائندگان بھی جے آئی ٹی میں شامل ہوں گے، جے آئی ٹی کو 15 روزکے اندر تحقیقات کر کے رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے.

    اس ضمن میں‌ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ سید مراد علی شاہ نےانتظارکے والد سے کیا وعدہ پورا کیا۔

    واضح رہے کہ انتظارکے والد کے مطالبے پر وزیراعلیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دی ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    انتظار قتل کیس: واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں انتظار قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جب اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔

    انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    خبر میڈیا میں آنے کے بعد اس پر شدید ردعمل آیا، تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، مگر انتظار کے والد نے اس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا.

    اب اس معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے. وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں قتل ہونے والے بے گناہ نوجوان انتظار کے والد نے چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھ دیا جس میں اُن کا کہنا ہے کہ پولیس واقعے میں ملوث اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں اے سی ایل سی کے اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار احمد قتل کیس کی تحقیقات میں پولیس تاخیری حربے استعمال کرنے لگی۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ اور کاؤنٹرر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کی تفتیش بھی بے نتیجہ ثابت ہوگئیں جس کے بعد تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بغیر کسی نتیجے کے ختم ہوگئی۔

    مزید پڑھیں: انتظار قتل کیس: واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    سی ڈی ٹی کے ڈی آئی جی پرویز چانڈیو کا کہنا ہے کہ ’واقعہ غیر تربیتی یافتہ اہلکاروں کی غفلت کے باعث پیش آیا، کیس میں نامزد کی جانے والی خاتون مدیحہ کیانی کے مقدس حیدر یا بلال سے تعلقات کا کوئی سراغ نہیں ملا۔

    دوسری جانب انتظار کے والد اشتیاق احمد نے پولیس ٹیم کی عدم تفتیش سے دلبرداشتہ ہوکر چیف جسٹس آف پاکستان کو خط تحریر کیا جس میں اُن کا کہنا ہے کہ ’پولیس واقعے میں ملوث اہلکاروں کو بچانے کی کوشش کررہی ہے‘۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’واقعے میں فائرنگ کرنے والے اہلکار مقدس حیدر کے محافظ ہیں، اگر یہ آپریشن کیا گیا تو اے سی ایل سی کی کارروائی میں بلال اور دانیال کا کیا کام تھا؟‘۔

    یہ بھی پڑھیں: انتظار کیس: سانحہ اہلکاروں کے غیر پیشہ ورانہ رویے کا نتیجہ تھا: ایس ایس پی سی ٹی ڈی

    یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ اُس وقت پیش آیا تھا کہ جب اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔

    خیال رہے واقعے کے رونما ہونے کے بعد وزیر داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جارہی ہے ، جلد ملزمان کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔

    اسے بھی پڑھیں: انتظار قتل کیس: سی ٹی ڈی نے کیس کی تحقیقات پہلے ہی کرلیں، والد

    قبل ازیں انتظار کے والد یہ دعویٰ کرچکے ہیں کہ سی ٹی ڈی کی تحقیقاتی ٹیم نے کیس کی تفتیش از خود مکمل کر کے واقعے میں ملوث افراد کو بچانے کی کوشش کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • انتظار قتل کیس: لڑکی کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے، والد کا مطالبہ

    انتظار قتل کیس: لڑکی کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے، والد کا مطالبہ

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ڈیفنس میں اے سی اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے نوجوان انتظار کے والد اشتیاق احمد صدیقی نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مدیحہ کیانی کو بھی شاملِ تفتیش کیا جائے۔

    اے آر وائی سے کفتگو کرتے ہوئے اشتیاق احمد صدیقی کا کہنا تھا کہ انتظار کو منصوبہ بندی کے تحت لڑکی سے ملو ایا اور دوستی کروائی، اے سی ایل سی اہلکاروں نے اتنی گولیاں چلائیں مگر مدیحہ کو خراش تک نہیں آئی۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’مدیحہ انتظار کو بھائی کہتی تھی مگر تعزیت کے لیے گھر نہیں آئی اور نہ ہی اُس نے فون کر کے افسوس کا اظہار کیا، یہ کیسی بہن تھی جس نے اپنے بھائی کے قتل کا پوچھا تک نہیں‘۔

    انتظار کے والد نے دعویٰ کیا کہ ’سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھنے کے بعد ہزار فیصد یقین ہوا کہ سلیمان، مدیحہ نے دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر بیٹے کو ٹارگٹ کلنگ کے ذریعے قتل کروایا‘۔

    مزید پڑھیں: انتظار قتل کیس، ایس ایس پی مقدس حیدرعہدے سے برطرف

    اشتیاق احمد نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ بیٹے کے قتل کیس میں مدیحہ کیانی کو بھی شامل تفتیش کیا جائے، جوڈیشل انکوائری شروع ہونے کے بعد کچھ انصاف کی امید نظر آئی ہے۔

    واضح رہے کہ انتظار قتل کیس میں گزشتہ روز اہم پیشرفت سامنے آئی تھی کہ جب سندھ حکومت نے واقعے میں ملوث ہونے پر اے سی ایل سی کے ایس ایس پی مقدس حیدر کو عہدے برطرف کردیا، پولیس افسر کا سیکیورٹی اہلکار اور ڈرائیور پہلے ہی گرفتار ہیں۔

    خیال رہے 14 جنوری 2018 کو ڈیفنس کے علاقے میں انتظار کی کار کو سادہ لباس میں ملبوس افراد نے اس وقت گولیوں کا نشان بنایا جب وہ ایک لڑکی ہمراہ کہیں جا رہے تھے تاہم اس واقعے میں کار میں موجود لڑکی محفوظ رہی تھی جس کی شناخت بعد ازاں مدیحہ کیانی کے نام سے ہوئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: انتظار قتل کیس، مقتول کے والد کا کیس کی اہم ترین گواہ مدیحہ کیانی پر شک کا اظہار

    سی سی ٹی وی فوٹیجز سے معلوم ہوا کہ انتظار کی گاڑی کو دو موٹر سائیکل سوار افراد نے نشانہ بنایا جب کہ اے سی ایل کی موبائل بھی ساتھ تھی جس کے بعد اے سی ایل ایس کے اہلکاروں کو گرفتار کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔

    انتظار کے والد کی درخواست پر وقوعہ کے بعد پر اسرار طور پر غائب ہوجانے والی مدیحہ کا بیان بھی ریکارڈ کیا جب کہ وزیراعلیٰ سندھ اہل خانہ سے ملاقات میں انتظار کے قاتلوں کو گرفتاری کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔