Tag: intkhabi muhim

  • ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    ایک کے بعد ایک جلسہ حکومت کیلئے دردِ سر بن گیا

    اسلام آباد: ملک بھرمیں جلسے جلوسوں کے موسم نےانتخابی مہم کاسماں باندھ دیا ہےجبکہ حکومت مخالف اجتماعات نے وزیراعظم کو دوٹوک وضاحت پرمجبور کردیا۔

    ملک بھر میں جلسے جلوسوں کا موسم، ایک جانب تحریک انصاف لگاتار کامیاب بڑےجلسے کرکے حکومت کےلئے دردسر بنی ہوئی ہے تودوسری جانب عوامی تحریک کےسربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھی زوردار انٹری دے کر ن لیگ کےلئےمزید مشکلات پیداکردیں۔

    عمران خان کےلاڑکانہ میں جلسے کے بعدوفاقی حکومت کے ساتھ حکومت سندھ کی صفوں میں بھی ہلچل مچ گئی ،عمران خان اور طاہرالقادری کی دیکھادیکھی ق لیگ نے بھی بہاولپور میں بڑا جلسہ کرکے لیگیوں کے ماتھے پر مزید شکنیں ڈال دیں۔

    جلسے جلوسوں سےملک میں انتخابی ماحول بن گیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم نوازشریف کودوٹوک الفاظ میں کہنا ہی پڑا کہ عام انتخابات دوہزار اٹھارہ میں ہی ہوں گے۔

    آج پھر تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے سیاسی قوت دکھانے کیلئے گوجرانولہ اور بھکر میں پنڈال لگالیاہے،جماعت اسلامی کے تین روزہ اجتماع میں بھی حکومت کی پالیسیاں تنقید کی زد پر ہیں۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ ان جلسے جلوسوں سے واقعی تبدیلی آجائے گی یا وزیراعظم کی بات سچ ثابت ہوگی۔

  • ملتان: انتخابی مہم کاوقت ختم،جاوید ہاشمی پُرامید

    ملتان: انتخابی مہم کاوقت ختم،جاوید ہاشمی پُرامید

    ملتان :حلقہ این اے ایک سواننچاس میں انتخابی مہم کا وقت ختم ہوگیا۔اس حلقے میں جاوید ہاشمی اور آزاد امیدوار عامر ڈوگر میں مقابلہ ہے۔ دو ہزار تیرہ کے انتخا بات میں قومی اسمبلی کی تین نشستوں سے کا میابی سمیٹنے والے جا وید ہاشمی اب حلقہ ایک سو اننچاس ملتان میں اپنی سیا سی بقا کی جنگ لڑرہے ہیں۔

    جاویدہاشمی اپنے سیاسی کیریر کے کٹھن ترین دور سے گذر رہے ہیں،سولہ اکتوبر کوحلقہ ایک سواننچاس ملتان کے ضمنی انتخابات میں ان کے مدمقابل پیپلزپارٹی سے حال ہی میں منحرف ہو نے والے میاں عامر ڈوگر ہیں جنہیں پی ٹی آئی اور ڈوگر برادری کی مکمل حما یت  حصل ہے۔

    جبکہ مخدوم جا وید ہاشمی کو ن لیگ کی اعلا نیہ اور پیپلزپارٹی کی خاموش حما یت حاصل ہے۔یہ انتخا ب ایک ایسے مو قع پر ہو رہا ہے کہ جب جاوید ہاشمی کو با غی سے داغی بنے زیادہ عرصہ نہیں گذرا،پی ٹی آئی ملتان میں طا قت کا بھر پور مظاہرہ کرچکی ہے ۔

    گو نواز گو کا نعرہ زبان زد عام ہے،رہی میاں عامر ڈوگر کی بات تو وہ پہلے بھی کئی مرتبہ شکست کا ذائقہ چکھ چکے ہیں لیکن مسئلہ ہے ہا شمی صا حب کا جو دو ہزار تیرہ کے انتخا با ت میں بیک وقت تین حلقوں سے کا میاب ہو ئے تھے اور اب فقط ایک نشست نے انہیں نا کوں چنے چبوا دیئے۔

    نتیجہ کچھ بھی ہو لیکن پاکستانی سیاست کی تاریخ یہی بتا تی ہے کہ بیک جنبش قلم وفاداری بدلنے کی ادا کو عوام نے کبھی پسند نہیں کیا۔