Tag: introducing

  • گوگل فوٹوز کے نئے ٹولز متعارف

    گوگل فوٹوز کے نئے ٹولز متعارف

    دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اپنی فوٹو ایپ میں ویڈیو ایڈیٹر کے لیے نئے فیچرز متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے جس کا مقصد اینڈرائیڈ اور آئی او ایس پر صارفین کے لیے ویڈیو ایڈیٹنگ کو آسان بنانا ہے۔

    اپ ڈیٹ میں مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ٹولز اور موجودہ خصوصیات تک رسائی سمیت متعدد تبدیلیاں متعارف کرائی گئی ہیں۔

    گوگل فوٹو کی طرف سے اعلان کردہ نئی کلیدی تبدیلیوں میں سے ایک صارف انٹرفیس ہے، جہاں ویڈیو ایڈیٹنگ ٹولز اب زیادہ نمایاں طور پر دکھائے جاتے ہیں، جس سے صارفین کو تیزی سے ایڈیٹنگ کرنے اور پھر اسے لانچ کرنے کی اجازت ملتی ہے۔

    متعارف کرائے گئے نئے ٹولز میں ایک اپ ڈیٹڈ ٹرم فیچر بھی ہے، جو ویڈیو کلپس کو کاٹنے کے لیے زیادہ درست طریقے سے کنٹرول بٹن پیش کرتا ہے۔

    گوگل فوٹو ایپ میں آٹو انہینس ٹول صارفین کو رنگوں کو ایڈجسٹ کرنے اور صرف ایک ٹیپ کے ساتھ اپنی فوٹیج کو بہتر بنانے کی اجازت دیتا ہے، جبکہ اسپیڈ کنٹرول کی خصوصیت صارفین کو اپنی ویڈیوز کی رفتار میں ترمیم کرنے کی سہولت دیتی ہے ، جس سے تیز یا سست پلے بیک ممکن ہوتا ہے۔

    اس کے علاوہ گوگل فوٹوز اے آئی سے چلنے والے ویڈیو پری سیٹ جاری کر رہا ہے جو ایڈیٹنگ کو زیادہ بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    یہ پری سیٹ خود بخود ویڈیوز کو ٹریم یعنی کٹ کرسکتے ہیں، روشنی کو ایڈجسٹ کرسکتے ہیں، رفتار کو کنٹرول کرسکتے ہیں اور متحرک موشن ٹریکنگ، مرکزی موضوع پر زومنگ، یا حرکت کو سست کر کے سیکونس بنانے جیسے طریقے لاگو کرسکتے ہیں۔

  • واٹس ایپ کون سا نیا ’فیچر‘ متعارف کروا رہا ہے؟

    واٹس ایپ کون سا نیا ’فیچر‘ متعارف کروا رہا ہے؟

    میٹا کی ملکیت انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ اپنے صارفین کے لیے ایک نئے دلچسپ فیچر کا اضافہ کر رہی ہے جو جلد ہی متعارف کروایا جائے گا۔

    واٹس ایپ کے تازہ ترین اپ ڈیٹ جو کہ آئی ایس او صارفین کے لیے ورژن 24.17.78 پر دستیاب ہے، میں ایک نیا ’جفی اسٹیکر‘ سرچ فیچر شامل کیا گیا ہے جس کی مدد سے صارفین تیزی سے اپنے جذبات کے اظہار کے لیے بہترین اسٹیکر تلاش کرسکتے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق یہ دلچسپ فیچر صارفین کو ان اسٹیکرز کی تلاش کی سہولت فراہم کرتا ہے جو ان کے مجموعہ میں شامل نہیں ہیں، جس سے چیٹ میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا اور بھی آسان ہو جاتا ہے۔

    اسٹیکر سرچ فیچر کے علاوہ اس اپ ڈیٹ میں اسٹیکر ٹرے میں اسٹیکرز کو دوبارہ ترتیب دینے کی صلاحیت بھی شامل کی گئی ہے، جس میں "move sticker to the top” کا نیا آپشن دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ اپ ڈیٹ کے ذریعے میڈیا ویوئر کے تجربے کو بھی بہتر بنایا گیا ہے، جس کی مدد سے صارفین تصاویر، ویڈیوز یا GIFs پر براہ راست میڈیا ویوئر اسکرین سے ہی جواب دے سکتے ہیں یا ردعمل ظاہر کر سکتے ہیں۔

    اسکرین کے نیچے نئے شارٹ کٹس متعارف کرائے گئے ہیں جن کے ذریعے صارفین اپنے دیکھنے کے تجربے کو متاثر کیے بغیر پیغامات ٹائپ کر سکتے ہیں یا ایموجی ری ایکشن کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

  • چشمہ لگانے والوں کی بڑی مشکل آسان، جدید ٹیکنالوجی متعارف

    چشمہ لگانے والوں کی بڑی مشکل آسان، جدید ٹیکنالوجی متعارف

    جدید اور نئے انداز کے چشمے بنانے والی ڈیپ آپٹکس نامی کمپنی نے ایسا چشمہ تیار کیا ہے جس کو ایک وقت میں دو مقاصد کیلئے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    یہ چشمہ پہننے والے شخص کی مرضی کے مطابق اپنی نوعیت کو تبدیل کرسکتا ہے، اس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایل سی لینس شامل کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈیپ آپٹکس کمپنی نے 32 ڈگری نارتھ نامی چشمے متعارف کرائے ہیں جو پکسلیٹڈ لیکویڈ کرسٹل (ایل سی) لینس کا استعمال کرتے ہیں۔

    ان چشموں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ چشمے دھوپ سے بچاؤ اور پڑھنے دونوں مقاصد کیلئے استعمال ہوسکتے ہیں۔

    Sunglasses

    یاد رہے کہ سال 2017 سے پکسلیٹڈ لیکویڈ کرسٹل والے چشمے مارکیٹ میں دستیاب ہیں تاہم ڈیپ آپٹکس نے اس ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ایک ہی چشمے کو دو مختلف مقاصد کیلئے قابل استمعال بنایا ہے۔

    چشمے کا فریم کے ایک ہی سوائپ میں لینس کو ایڈجسٹ کردیتا ہے، جب آپ کو دھوپ میں نکلنا ہو تو صرف دائیں فریم پر پیچھے کی طرف سوائپ کریں اور اگر کچھ پڑھنا ہو تو دوبارہ اسی طرح پیچھے کی طرف سوائپ کریں۔

    مزید برآں لینس پاور کو 0 سے 2 اعشاریہ 5 تک بڑھایا جاسکتا ہے اور کم وزن بلٹ-ان بیٹری 48 گھنٹے تک عینک کو چارج رکھ سکتی ہے۔

    اس حوالے سے کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہماری ٹیکنالوجی ایل سی لینز کا استعمال کرتے ہوئے بصارت کی خرابی کو درست کرتی ہے۔ یہ لینس انسانی آنکھ کی طرح کام کرتے ہیں، پہننے والے کو اپنی مرضی کے مطابق دیکھنے کی اجازت دیتے ہیں۔

  • حجاج کرام کی واپسی آسان بنانے کے لیے سعودی ایوی ایشن کا منفرد منصوبہ متعارف

    حجاج کرام کی واپسی آسان بنانے کے لیے سعودی ایوی ایشن کا منفرد منصوبہ متعارف

    ریاض : سعودی انتظامیہ نے کہا ہے کہ منصوبے کے تجرباتی مرحلے کا آغاز ان شاءاللہ پیر جبکہ اطلاق انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جانے والے حجاج کرام پر ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی نے اِیاب (واپسی) کے نام سے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا ہے جو اللہ کے مہمانوں (حجاج کرام) کی خدمت میں اپنی نوعیت کی ایک منفرد مثال ہے،منصوبے کے تجرباتی مرحلے کا آغاز ان شاءاللہ پیر سے ہو گا۔

    منصوبے کا مقصد حجاج کرام کی واپسی کے سفر کے اقدامات کو ہوائی اڈے پہنچنے سے پہلے ہی اُن کی قیام گاہوں پر مکمل کرنے کو آسان بنانا ہے، رواں سال 1440 ہجری کے حج سیزن میں اس منصوبے کا اطلاق انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جانے والے حجاج کرام پر ہو گا۔

    سعودی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کے سربراہ عبدالہادی المنصوری کا کہناتھا کہ اتھارٹی اِیاب منصوبے کے ذریعے مسافروں کے تجربے کو آسان بنانے کے ساتھ جدہ کے کنگ عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ اور مدینہ منورہ کے پرنس محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر انتظار کا دورانیہ کم کرنا چاہتی ہے تا کہ حجاج کرام مکمل سہولت کے ساتھ اپنے وطن لوٹ سکیں۔

    المنصوری کے مطابق اِیاب منصوبہ رواں سال 1440 ہجری کے حج سیزن میں تجرباتی طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔

    پہلے مرحلے میں جدہ اور مدینہ منورہ کے دونوں ہوائی اڈوں پر 30 ہزار حجاج کرام اس سے مستفید ہوں گے۔ بعد ازاں اس خدمت کا دائرہ کار مملکت کے ہوائی اڈوں کے ذریعے تمام حجاج کرام ، معتمرین اور مسافروں تک پھیلا دیا جائے گا۔

    شہری ہوابازی کی جنرل اتھارٹی کے سربراہ نے اپنے بیان کے اختتام پر اِیاب منصوبے میں شریک تمام سرکاری اور قومی اداروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی کوششوں کو گراں قدر قرار دیا۔

    واضح رہے کہ اِیاب منصوبے کے تحت حجاج کرام کے سامان وصول کرنے کے اقدامات ان کی قیام گاہوں سے مکمل کر لیے جائیں گے اور ان کی واپسی کا اندراج ہوائی اڈے پہنچنے سے پہلے خودکار طریقے سے کر لیا جائے گا۔