Tag: investigate

  • کورونا وائرس : سراغ لگانے والوں کیلئے ہزاروں ڈالر انعام کا اعلان

    کورونا وائرس : سراغ لگانے والوں کیلئے ہزاروں ڈالر انعام کا اعلان

    بیجنگ : کورونا وائرس سے متاثرہ چین کے ایک شہر کے حکام کی جانب سے ان افراد کو ہزاروں ڈالر دینے کی پیشکش کی گئی ہے جو نئی لہر کے بنیادی سبب کا تعین میں مدد کریں۔

    یہ پیشکش "لوگوں کی جنگ” یا "پیپلز وار” تحریک کے تحت کی گئی ہے، جس کا آغاز حالیہ مہینوں میں وبا کی سب سے بڑی لہر کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں منگل کو کورونا کی ڈیلٹا قسم کے وائرس کی 43 افراد میں تصدیق ہوئی ہے، یہ لہر ملک کے 20 صوبوں کے کئی علاقوں تک پھیل گئی ہے اور اس کی وجہ سے گذشتہ تین ہفتوں کے دوران نئے کیسز دو ہندسوں میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں تاہم بیجنگ کے حکام صفر کیسز کی حکمت عملی پر ابھی تک قائم ہیں، کیونکہ سرحدوں کی بندش، طویل دورانیے کے قرنطینہ کی شرط اور ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن کے باعث کیسز کی تعداد کم ہوئی، تاہم دوسری طرف حالیہ وبا 40 سے زائد شہروں تک پہنچ گئی ہے۔

    چین کے شہر ہئیہے میں حکام نے وبا سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر 15 ہزار 500 ڈالر یا ایک لاکھ یوان دینے کی پیشکش کی ہے۔

    COVID-19's third wave is hammering the Midwest

    ایک بیان میں شہری انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وائرس کی جڑ کا جلد سے جلد پتہ لگانے اور اس کی منتقلی سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وبا کو قابو کرنے کے لیے ’پیپلز وار‘ شروع کی جائے۔

    حکام نے اسمگلنگ، غیر قانونی شکار اور سرحد پار ماہی گیری کو فوری رپورٹ کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ شہری انتظامیہ نے شہر کے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ جن لوگوں نے درآمد شدہ سامان خریدا ہے وہ اسے سینٹائز کریں اور ٹیسٹ کے لیے بھجوائیں۔

  • توشہ خانہ کیس: نوازشریف سے  جیل میں نیب کی پوچھ گچھ ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    توشہ خانہ کیس: نوازشریف سے جیل میں نیب کی پوچھ گچھ ، اندرونی کہانی سامنے آگئی

    لاہور : توشہ خانہ کیس میں نیب ٹیم نے کوٹ لکھپت جیل میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے گاڑیوں کے غیر قانونی استعمال اور تحائف کے بارے میں ایک گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی تین رکنی ٹیم سابق وزیر اعظم نواز شریف سے توشہ خانہ کیس کی تفتیش کے سلسلے میں کوٹ لکھپت جیل پہنچی، نیب ٹیم نے الگ کمرے میں سابق وزیر اعظم سے تفتیش کی، تفتیش ایک گھنٹے تک جاری رہی۔

    نیب کی جانب سے میاں نوازشریف سے گاڑیوں اور مختلف ممالک سے ملنے والے تحائف کے بارے میں سوالات کیے گئے اور سابق وزیر اعظم کو ایک سوالنامہ بھی دیا گیا۔

    نوازشریف سے جیل میں نیب تحقیقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، نیب ٹیم نے نواز شریف سے سوال کیا کہ آپ کو بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری کی ضرورت کیا تھی؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرا گاڑیوں کی خریداری سے کیا تعلق؟ جنہوں نے خریدی، ان سے پوچھا جائے۔

    نواز شریف نے نیب ٹیم سے کہا کہ آپ کن غیر ضروری کیسز کے پیچھے پڑے ہوئے ہیں، کیا یہ کوئی کیس ہے؟ جتنے مرضی کیسز لے آئیں، کسی میں سے کچھ بھی نہیں نکلنا۔

    ذرائع کے مطابق تحفے میں ملی گاڑی استعمال کرنے سے متعلق سوال پر نواز شریف نے کہا کہ جو میرا حق بنتا تھا وہی گاڑی فراہم کی گئی تھی۔ نیب ٹیم کا کہنا تھا تحفے میں ملی گاڑی صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے۔

    جس پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی گاڑی غیر قانونی طورپر استعمال نہیں کی۔ اپنے دور میں انہوں نے میرٹ پر شفاف کام کئے، کیا اب ایسے کام ہو رہے ہیں؟ نیب ٹیم نے پوچھا کہ کیا جرمنی سے خریدی گئیں گاڑیاں آپ کے زیر استعمال رہیں؟ بعض گاڑیاں اکثر اس وقت زیر استعمال رہیں جب آپ وزیراعظم نہیں تھے تو نواز شریف نے کہا کہ یہ میرا کام نہیں، یہ کیبنٹ ڈویژن یا متعلقہ اداروں کا کام تھا۔

    خیال رہے توشہ خانہ میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں اور توشہ خانہ میں گاڑیوں، قیمتی تحفوں کے ذاتی استعمال سے متعلق بڑے پیمانے پر نیب تحقیقات کررہاہے، سابق صدر آصف زرداری بھی اس کیس میں نامزد ہیں۔

    یاد رہے احتساب عدالت میں توشہ خانہ کیس میں نیب کی کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے پوچھ گچھ کی اجازت سے متعلق درخواست پر سماعت میں تفتیشی افسر نے بتایا 3 گاڑیاں زرداری جبکہ ایک گاڑی نواز شریف کے پاس ہے، گاڑیاں اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے دیں، 4 لاکھ تک مالیت کی اشیا جو بطور تحفہ ملی وہ پاس رکھ سکتےہیں جبکہ 4 لاکھ سے زائد مالیت سمیت اورگاڑیاں بھی نہیں رکھ سکتے۔

    تفتیشی افسر کا کہنا تھا سیکرٹری غیاث الدین نےسمری بھجوائی تھی، تحفےمیں ملی گاڑیاں صدر اور وزیراعظم نہیں رکھ سکتے، گاڑیاں کابینہ کوچلی جاتی ہیں ، نواز شریف والی گاڑی کی مالیت 6 لاکھ رکھی گئی۔

    عدالت میں تفتیشی افسر نے بتایا بطور وزیراعظم یوسف رضاگیلانی نے مرسڈیز بینز نوازشریف کودی، گاڑی1997میں سعودی عرب نے تحفہ دی تھی، گاڑی کی مالیت کا 20فیصد ادائیگی کے عوض دیاگیا، یہ قانونی نہیں تھا، سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچایاگیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹرنیب نے استدعا کی نوازشریف سے بطورملزم تفتیش کی اجازت دی جائے، احتساب عدالت نے درخواست منظور کرلی تھی اور نیب کو نوازشریف سے بطور ملزم تفتیش کی اجازت دے دی تھی

  • بھارت کے ایک اسپتال میں نرس کا نوزائیدہ بچوں کی فروخت کا انکشاف

    بھارت کے ایک اسپتال میں نرس کا نوزائیدہ بچوں کی فروخت کا انکشاف

    نئی دہلی : بھارتی ریاست تامل ناڈو میں نوزائیدہ بچوں کی فروخت کا مکروہ دھندہ سامنے آگیا، ایک نرس نے انکشاف کیا ہے کہ وہ گزشتہ 30 برس سے شیر خوار بچوں کو فروخت کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی ریاست تامل ناڈو کی ایک خاتون نے بچوں کی فروخت سے متعلق ہولناک انکشافات کیے ہیں، سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پروائرل ہونے والی ایک آڈیو کلپ میں ایک بھارتی نرس نے انکشاف کیا کہ وہ گزشتہ 30سال سے شیرخوار بچے بغیر کسی دشواری کے فروخت کررہی ہے۔

    نرس کا کہنا تھا اس کام میں ان کا 30 سالہ تجربہ ہے، آڈیو کلپ کے وائرل ہوتے ہی تامیل ناڈو کے سیکرٹری صحت بیلا راجیش نے محکمہ صحت اور دیہی بہبود کے ڈائر یکٹر کو معاملے میں نظرثانی کا حکم جاری کردیا۔

    خاتون نے آڈیو کلپ میں بتایا کہ ’اگر آپ کو لڑکی کی چاہیے‘ تو اس کی قیمت 2 لاکھ 70 ہزار ہے اور اگر بچی تین کلو کے برابر ہو، رنگ صاف ہو تو اس کی قیمت تین لاکھ روپے ہوگی۔

    دوسری جانب نرس خاتون نے بتایا کہ اگر آپ کو نوزائیدہ لڑکا چاہیے تو اس کی قیمت 3 لاکھ روپے جبکہ خوبصورت اور صاف رنگ کے لڑکوں کی قیمت ساڑھے 3 سے 4 لاکھ ہوگی۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صرف یہی نہیں بلکہ خاتون نے یہ بھی بتایا کہ وہ 70 ہزار روپے میں برتھ سرٹیفیکٹ بھی بنوا کر دیتی ہے۔

    تامیل پولیس کے مطابق یہ خاتون بھارت کے ایک سرکاری اسپتال کی سابقہ نرس ہے جسے اسپتال کے عملے کے ساتھ مل کر بچوں کی فروخت میں ملوث ہونے کے الزام میں نوکری سے نکالا گیا تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق تامیل ناڈو پولیس وائرل آڈیو کلپ کی مزید تحقیقات میں مصروف ہے۔

  • انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    انٹرپول کا سری لنکا میں دھماکوں کی تحقیقات کیلئے ماہرین بھیجنے کا اعلان

    کولمبو : سری لنکا میں حملوں کے بعد ساری ریاستی سیکیورٹی کو تبدیل کیا جا رہا ہے, انٹرپول نے دھماکوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین کی ٹیم سری لنکا بھیجنے کا بھی اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مسیحی برادری کے مذہبی تہوار ایسٹر کے موقع پر دنیا بھر کی طرح سری لنکا میں بھی مسیحی برادری خوشیاں منارہی تھی جو اس وقت غم میں تبدیل ہوگئیں جب دہشت گردوں نے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں دھماکے کیے جس کے نتیجے میں 360 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سری لنکن حکام نے نیشنل توحید جماعت پر حملوں کا الزام لگایا ہے، حکومت نے مقامی تنظیم کو ذمہ دارٹھہراتے ہوئے مشتبہ خودکش بمبار کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی ہے۔

    دوسری جانب انتہا پسند تنظیم داعش نے سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر کیے گئے 8 دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم حکومت اپنے موقف پر قائم ہے کہ کارروائی نیشنل توحید جماعت کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 360 ہو گئی۔ سری لنکا میں بدترین حملوں کے بعد سربراہان مملکت نے سیکیورٹی اداروں کے سربراہان کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    صدر سری سینا کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں کے سربراہان 24 گھنٹوں میں تبدیل ہو جائیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ان کا مزید کہنا تھا جن آفیشلز نے ان کے ساتھ خفیہ معلومات شیئر نہیں کیں ان کے خلاف بھی سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    دوسری جانب وزیراعظم نے کہا کہ حملوں کے تانے بانے بیرون ملک سے ملتے ہیں جس میں داعش کا ایک گروپ ملوث ہو سکتا ہے، انٹرپول نے دھماکوں کی تحقیقات کے لیے ماہرین سری لنکا بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

    غیر ملکی خب رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سری لنکن حکام نے اب تک 58 مشتبہ افراد کو دھماکوں میں ملوث ہونے کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق داعش نے سری لنکا میں ایسٹر کے تہوار پر گرجا گھروں اور ہوٹلوں پر دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے تاہم دعوے کے ثبوت میں خود کش بمبار کے نام اور دیگر تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    داعش کی نمائندہ خبر ایجنسی ہونے کے دعویدار ’عمق‘ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ سری لنکا امریکی اتحادی ہے جہاں کیے گئے خود کش دھماکے داعش جنگجوﺅں نے کیے تاہم پریس ریلیز میں دعوے کے ثبوت فراہم نہیں کیے گئے۔

    دوسری جانب سری لنکا کی حکومت تاحال اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے جس میں مقامی شدت پسند تنظیم التوحید کو دھماکوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا اور خود کش بمباروں کے سری لنکن شہری ہونے کا دعوی کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ عمق کی جانب سے داعش کی نمائندگی کا دعویٰ کیا جاتا ہے تاہم اس دعوے کا کوئی مستند ثبوت نہیں نا ہی داعش رہنماﺅں نے کبھی عمق کو اون کیا ہے۔ سری لنکا حکومت کی جانب سے خود کش بمباروں کی شناخت ظاہر کرنے کے بعد عمق یا حکومتی دعوﺅں میں سے کسی ایک کی تصدیق ہوسکے گی۔

  • ارکان پارلیمنٹرین کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے حکمت عملی تیار

    ارکان پارلیمنٹرین کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے حکمت عملی تیار

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹرین کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے حکمت عملی تیار کر لی، ترجمان کا کہنا ہے ارکان پارلیمنٹرین اور سیاسی جماعتوں کے اکاوئنٹس کی تفصیلات بنکس سے بھی لی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ترجمان الطاف احمد خان نے سیاسی جماعتوں اثاثوں کی چھان بین اور قبائلی علاقوں میں انتخابات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا الیکشن کمیشن نے ارکان پارلیمنٹرین کے اثاثوں کی چھان بین کے لیے حکمت عملی تیار کر لی ہے ، ارکان پارلیمنٹرین اور سیاسی جماعتوں کے اکاوئنٹس کی تفصیلات بنکس سے بھی لی جائے گی۔

    الطاف احمد خان کا کہنا تھا سیاسی جماعتوں کے اکاوئنٹس اور پارلیمنٹرین کے اثاثوں کی چھان بین کا کام جاری ہے، ارکان پارلیمنٹرین اور جماعتوں کے اثاثوں کی چھان بین فنانسنگ ونگ کر رہا ہے ۔

    ترجمان نے کہا فاٹا میں انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں جلد انتخابات ہوں گے ، فاٹا میں حلقہ بندیوں کا کام مکمل ہو گیا ہے ،الیکشن کمیشن کا کام انتخابات کرانا ہے جس کے لئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل

    یاد رہے رواں سال کے آغاز میں الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے اور نہ کرانے والے ارکان پارلیمنٹ کی فہرست جاری کی تھی، جس کے مطابق ایوان بالا، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے مجموعی طور پر ایک ہزار ایک سو چوہتر اراکین میں سے چار سو تراسی ارکان نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی تھی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا ایک سو چار سینیٹرز میں سے 61 سینیٹرز نے کمیشن کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی جبکہ قومی اسمبلی کے 342 ارکان میں سے 155 ارکان نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی ، پنجاب اسمبلی کے 113، سندھ اسمبلی کے 81 خیبرپختونخوا اسمبلی کے 43 اور بلوچستان اسمبلی کے تیس ارکان نے الیکشن کمیشن کو اپنے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرائی تھی۔

    بعد ازاں الیکشن کمیشن میں اثاثوں کی تفصیلات جمع نہ کرانے والے 332 اراکین پارلیمنٹ کی رکنیت معطل کر دی تھی۔

  • آمدن سےزائداثاثے کیس، نیب کو شہباز شریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    آمدن سےزائداثاثے کیس، نیب کو شہباز شریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت مل گئی

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو شہباز شریف سے آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی، نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے اثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہورکی احتساب عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے آمدن سےزائداثاثوں کےمقدمے میں شہبازشریف سےجیل میں تفتیش کی اجازت دے دی۔

    نیب نے شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کے لیے احتساب عدالت میں درخواست دائر کی تھی، نیب کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ شہباز شریف کے اثاثے ذرائع آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے۔ آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں شہباز شریف سے تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔

    نیب کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ عدالت شہباز شریف سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے۔

    دوسری جانب شہباز شریف کے اثاثوں کی تفصیلات حاصل کر لی گئی ہیں، نیب شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کیخلاف تحقیقات کر رہا ہے۔

    نیب کو موصول ہونے والے ریکارڈ میں شہباز شریف کی ظاہر کردہ جائیداد، اکاؤنٹس اور زیر استعمال گاڑیوں کی تفصیلات شامل ہیں، شہباز شریف کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی انکوائری 28 اکتوبر 2018 سے چل رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، نیب رپورٹ

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ موصول ریکارڈ میں 1997 سے 2004 تک کے تمام اکاؤنٹس کی تفصیل شامل ہے۔ نیب کو 2007 سے 2018 تک کے اکاؤنٹس اور جائیداد کا ریکارڈ بھی مل گیا ہے۔

    یاد رہے نیب نے تفتیشی رپورٹ میں کہا تھا کہ شہباز شریف بیٹوں کوتحائف کی مدمیں 17کروڑکےذرائع آمدن نہ بتاسکے، اکاؤنٹ میں 2011 سے 2017 کے دوران 14 کروڑآئے، مسرور انوراور مزمل رضا متعددبارشریف فیملی کےاکاؤنٹ میں رقم منتقل کرتےرہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ رقوم آشیانہ ہاؤسنگ کے ٹھیکے کے پروسس کے دوران منتقل کی گئی۔ شہباز شریف رقم کی ترسیل کے حوالے سے بھی نیب کو تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔

    واضح رہے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل کیس میں احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا اور نیب کی جانب سے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی تھی اور بعد ازاں انھیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

  • نیب کی مریم اورنگزیب کیخلاف 8الزامات کے تحت تحقیقات

    نیب کی مریم اورنگزیب کیخلاف 8الزامات کے تحت تحقیقات

    اسلام آباد : نیب کی مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کیخلاف 8 الزامات پر تحقیقات جاری ہے ، جن میں  ریاستی اداروں کےفنڈز اور سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال جبکہ اثاثے خریدنے اور  پی ٹی وی میں لیگی ورکرز کی بھرتیوں کے الزامات شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطانق نیب کی مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کیخلاف الزامات اور سرکاری فنڈز سے پارٹی مہم چلانےسےمتعلق تحقیقات جاری ہے۔

     سرکاری رقم سےمسلم لیگ ن کی مہم چلانا


    دستاویز میں کہا گیا ہے ن لیگ دور میں سائنٹفک طریقےسےمیڈیامہم سوشل میڈیاکودی گئی، سرکاری رقم سےمسلم لیگ ن کی مہم چلائی گئی، مریم اورنگزیب اور مریم نواز کے زبانی احکامات پرکمپنیوں کومہم جاری کی گئی، رپورٹس ہیں مریم اورنگزیب اشتہاری کمپنیوں سے مالی مفادحاصل کرتی رہیں۔

    ریاستی اداروں کےفنڈزکےغلط استعمال


    مریم اورنگزیب ریاستی اداروں کےفنڈزکےغلط استعمال میں ملوث رہیں، دستاویز  کے مطابق مریم اورنگزیب پرسرکاری رہائشگاہ کی غیرضروری تزئین وآرائش کابھی الزام ہے ، بنگلہ نمبر32 کی تزئین وآرائش پر 40 لاکھ روپےخرچ کیےگئے، اخراجات کی وزارت خزانہ سےغیرقانونی منظوری لی گئی۔

    غیرضروری لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈکےانعقادکابھی الزام


    مریم اورنگزیب پر غیرضروری لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈکےانعقادکابھی الزام ہے ،  دستاویز میں کہا گیا ہے مریم اورنگزیب اورجمال شاہ نےملکرایوارڈ منعقدکرایا، تقریب کاٹھیکہ ایک غیر تجربہ کارکمپنی کو60ملین میں دیاگیا، ماڈلزاداکاروں اورگلوکاروں کےسفری،رہائشی اخراجات پر20 ملین خرچ ہوئے، مالی مفادات، کک بیکس کی خاطران اخراجات کااضافی تخمینہ لگایاگیا۔

    اثاثے خریدنے کا الزام


    مریم اورنگزیب پر چوتھا الزام اثاثے خریدنا ہے، دستاویز میں کہا گیا مریم اورنگزیب نےسیکٹرای11اورایف7میں 2مکانات خریدے، مکانات کی تزئین وآرائش پی آئی ڈی فنڈزدیگرکمپنیوں کی ملی بھگت سےہوئی۔

    پی ٹی وی میں لیگی ورکرز کی بھرتیوں کا الزام


    مریم اورنگزیب پر پانچواں الزام پی ٹی وی میں لیگی ورکرز کی بھرتیاں ہیں، دستاویز  کے مطابق  مریم اورنگزیب دورمیں پی ٹی وی کےمالی معاملات ابتری کا شکار ہوئے، ن لیگ سوشل میڈیاورکرزکونوازنےکیلئے کی جانےوالی بھرتیاں تھیں، مریم اورنگزیب نےظہوربرلاس کوڈی ایم ڈی پی ٹی وی لگایا جبکہ ظہور برلاس پی آئی ڈی کے ملازم تھے، ظہور برلاس نے بھی لیگی ورکرز کو پی ٹی وی میں نوکریاں دیں اور مریم اورنگزیب کی ہدایت پرپی ٹی وی میں خوردبرد کی۔

    سرکاری گاڑیوں کا غلط استعمال


    مریم اورنگزیب پرچھٹاالزام سرکاری گاڑیوں کا غلط استعمال ہے ،دستاویز   میں بتایا گی ہے کہ مریم اورنگزیب نےکئی سرکاری گاڑیاں اپنےخاندان کو دلوائیں ، 2 ہنڈاسوک اورایک پراڈواپنی والدہ،خالہ اوربھائی کودلوائیں۔

    سرکاری فنڈزسے پارٹی ترانےکی تیاری


    مریم اورنگزیب پر ساتواں الزام سرکاری فنڈز سے پارٹی ترانے کی تیاری ہے، مریم اورنگزیب نے پی ٹی وی فنڈز سے پارٹی ترانہ تیار کرایا۔

    پی ٹی وی کے350 ملازمین کی پنشن،مراعات روکنا


    آٹھواں الزام پی ٹی وی کے350 ملازمین کی پنشن،مراعات روکناہے، مریم اورنگزیب نےپی ٹی وی ملازمین کوبقایا جات ادانہیں کیے۔

    مزید پڑھیں : آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ، مریم اورنگزیب کے خلاف نیب انکوائری شروع

    یاد رہے  3  روز قبل مسلم لیگ ن رہنما مریم اورنگزیب کے گرد  گھیرا تنگ کرتے ہوئے  قومی احتساب بیورو (نیب ) نے مریم اورنگزیب کے خلاف انکوائری کا باقاعدہ آغاز  کیا تھا۔

    واضح رہے رواں سال جولائی میں سابق وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کو درخواست جمع کروائی گئی تھی، درخواست میں اختیارات کے غلط استعمال اور اثاثے بنانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

  • اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    اقوام متحدہ جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات کرے، ایمنسٹی انٹرنیشنل

    لندن : برطانیہ کی غیر سرکاری انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی صحافی جمال خاشقجی کی ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل سے متعلق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب کی وضاحت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اقوام متحدہ سے دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک سعودی صحافی کے قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جمال خاشقجی کی لاش سے متعلق معلومات فراہم کرے تاکہ جمال خاشقجی کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرکے واقعے کی حقیقت سامنے لائی جاسکے۔

    دوسری جانب سعودی شاہی خاندان اور حکومتی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جمال خاشقجی کی سعودی سفارت خانے میں قتل پر ڈچ وزیر اعظم نے بھی صحافی کے قتل کی آزادنہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔


    مزدی پڑھیں : جمال خاشقجی کیس، سعودی وضاحت سے مطمئن نہیں، ٹرمپ


    خیال رہے کہ کچھ دیر قبل  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔


    مزید پڑھیں : سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کردی


    سعودی عرب نے صحافی جمال خاشقجی کی قونصلیٹ میں موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ استنبول کے قونصل خانے میں جمال خاشقجی اور وہاں موجود افراد میں جھگڑا ہوا جس کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔

  • نیب میں پیشی: شہباز شریف نے سارا ملبہ سابقہ بیورو کریسی پر ڈال دیا

    نیب میں پیشی: شہباز شریف نے سارا ملبہ سابقہ بیورو کریسی پر ڈال دیا

    لاہور: پنجاب میں 56 کمپنیوں کے اسکینڈل میں قومی احتساب بیورو میں گزشتہ روز پیشی کے دوران سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سارا ملبہ سابقہ بیورو کریسی پر ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی نیب میں گزشتہ روز پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کی کمپنیوں میں غیر قانونی اقدامات اور مبینہ کرپشن کی ساری ذمہ داری شہباز شریف نے سابقہ بیورو کریسی اور بورڈز پر ڈال دی۔

    نیب نے سوال کیا کہ آپ کے احکامات پر کمپنیز میں غیر قانونی اقدامات ہوئے جس پر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کوئی ایسا حکم نہیں دیا جس سے خزانے کو نقصان پہنچا ہو۔

    ان سے پوچھا گیا کہ آپ پر الزام ہے آشیانہ اقبال کا ٹھیکہ آپ نے منسوخ کروایا جس پر شہباز شریف نے کہا کہ میرے سیکریٹری نے سمری دی کہ ٹھیکہ منسوخ کرنا ہے۔

    نیب نے استفسار کیا کہ آپ نے سمری پر چیف سیکریٹری سے پوچھا جس پر شہباز شریف نے کہا کہ جو غیر قانونی اقدامات ہوئے یہ سب چیف سیکریٹری کی ذمہ داری تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب کی کمپنیوں میں غیر قانونی اقدامات سے متعلق بورڈ سے پوچھیں، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری ٹو سی ایم کا کام ہوتا ہے وہ دیکھتے ہیں۔ سیکریٹری ٹو سی ایم معاملات دیکھتا ہے کہ کیا جو سمری آرہی ہے ٹھیک ہے، متعلقہ افسران نے ذمہ داری نہیں نبھائی تو ان سے پوچھیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ میں نے کرپشن کے خاتمےکے لیے اقدامات کیے، سب سے پہلے کمپنیوں کے آڈٹ کا حکم دیا اور آڈٹ کروایا، صاف پانی میں کرپشن پکڑی اور اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دیا۔ ’اپنے دور میں اربوں بچائے، ان کی طرف بھی دیکھا جائے‘۔

    ان سے پوچھا گیا کہ آپ نے پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی میں میرٹ کے برعکس تعیناتیاں کیں؟ جس پر شہباز شریف کا جواب تھا کہ نہیں میں نے بورڈ بنایا، انہوں نے افسر کو تعینات کیا۔

    یاد رہے کہ ماضی میں نیب لاہور کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو پہلے صاف پانی کرپشن کیس اور پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کیس میں طلب کیا جا چکا ہے۔

    نیب لاہور 56 کمپنیز کرپشن کیس میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر پہلے ہی تحقیقات کر رہا ہے، نیب 56 کمپنیز کیس کے حوالے سے اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں بھی جمع کروا چکا ہے۔

     

  • دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

    دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

    گلگت : دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر گلگت بلتستان حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دیدی،ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے کہ علم دشمنوں کا مقابلہ نئے تعلیمی اداروں کے قیام سے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں چلاس کے علاقے میں اسکولز جلانے کے واقعات کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے داریل تانگیر میں حالات معمول کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا جے آئی ٹی ڈی آئی جی دیامر کی سربراہی میں بنائی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو عوام اور علمائے کرام کا بھرپور تعاون حاصل ہے، دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن جزوی طور پر جاری ہے، حکومت ہر صورت میں اپنے رٹ قائم رکھے گی۔


    مزید پڑھیں : گلگت: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، اسکول جلانے والوں کا اہم کارندہ ساتھی سمیت گرفتار


    ترجمان نے کہا کہ علم دشمنوں کا مقابلہ نئے تعلیمی اداروں کے قیام سے کریں گے۔

    واضح رہے کہ 3 اگست کو گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں نامعلوم تعلیم دشمن شرپسندوں نے 12 اسکولوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگا دی تھی۔

    جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے چلاس اور دیامر میں اسکولوں کوجلانے کےواقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور سیکرٹری گلگت بلتستان سے اڑتالیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    دوسری جانب دیامیر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی کی گئی جس کے باعث اہم گرفتاریاں عمل میں آئیں ہیں ، اسکول تباہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ملزمان کی تعداد سترہ ہوگئی۔