Tag: investigation report

  • ملیر جیل کا واقعہ غفلت نہیں نظام کی ناکامی ہے، تحقیقاتی رپورٹ

    ملیر جیل کا واقعہ غفلت نہیں نظام کی ناکامی ہے، تحقیقاتی رپورٹ

    کراچی : ملیر جیل سے 225 قیدیوں کے فرار ہونے کی تحقیقات مکمل ہوگئی جس کی رپورٹ جاری کردی گئی رپورٹ میں واقعے کو نظام کی ناکامی قرار دیا گیا ہے۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں سابق سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ کو غفلت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، ان کے ساتھ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ عبداللہ خاصخیلی، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ذوالفقار پیرزادہ بھی ذمہ دار قرار پائے ہیں۔

    رپورٹ میں تینوں افسران کیخلاف ایف آئی آر درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے، آئی جی اور ڈی آئی جی جیل خانہ جات بھی غفلت کے مرتکب قرار پائے ہیں۔

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق جیل توڑنے کا واقعہ انتظامی ناکامی کا نتیجہ ہے، جیل میں تیاری تربیت اور سیکیورٹی کا شدید فقدان تھا۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ جیل کے دروازے، دیواریں اور کنٹرول پوائنٹس مزید مضبوط کیے جائیں، جیل میں جدید سی سی ٹی وی نظام 24 گھنٹے فعال کیے جائیں۔

    افسران اور عملے کو ایسی صورتحال میں فوری ریسپانس ٹریننگ لازمی دی جائے، قیدیوں اور عملے کے لیے ہنگامی مقامات مختص کیے جائیں۔

    حساس مقامات پرموشن سینسر اور الارم سسٹم نصب کیا جائے، اسلحہ خانہ الگ قائم کرکے اینٹی رائٹ سامان اور ڈرونز محفوظ رکھے جائیں۔

    مزید پڑھیں : ملیر جیل توڑ کر قیدیوں کے فرار ہونے کا مقدمہ درج

    تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملیر جیل کا واقعہ غفلت نہیں نظام کی مکمل ناکامی ہے، تحقیقاتی رپورٹ چیف سیکریٹری سندھ کےحوالے کردی گئی۔

  • فاطمہ ہلاکت کیس : تحقیقاتی رپورٹ میں 4 اہم افراد بے گناہ قرار

    فاطمہ ہلاکت کیس : تحقیقاتی رپورٹ میں 4 اہم افراد بے گناہ قرار

    خيرپور : پیر کی حویلی میں مبینہ جنسی تشدد سے ہلاک ہونے والی کمسن ملازمہ فاطمہ کے مقدمے میں ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔

    کیس کی تحقیقات کیلئے بنائی گئی خصوصی کمیٹی کی رپورٹ میں ایس ایچ او رانی پور، ہیڈر محرر اور دو ڈاکٹروں کو بےگناہ قرار دیا گیا ہے۔

    تحقیقاتی کمیٹی نے کمپاؤنڈر امتیاز کو مقدمے میں نامزد کرنے کی سفارش کی تھی، جس کے بعد اسے مذکورہ مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ڈی آئی جی سکھر نے ایس ایس پی خیرپور کی سربراہی میں تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ پولیس نے سیشن جج اینڈ جوڈیشل مجسٹریٹ رانی پور میں جمع کرادی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سیشن جج رانی پور کے احکامات کی روشنی میں مذکورہ چاروں افراد کی رہائی ممکن ہوسکی، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس ایچ او رانی پور،ہیڈر محرر اور دو ڈاکٹروں پر الزامات ثابت نہیں ہوسکے۔

    رپورٹ کے مطابق اسد شاہ نے ڈاکٹر کو فون کرکے بچی کے پیٹ میں شدید درد کی شکایت کی، ڈاکٹر نے فون پر کہا کہ بچی کو کچھ کھانے پینے کو مت دینا، ڈرپ لگوائیں، صبح اسد شاہ نے ڈاکٹر کو فون کرکے حویلی بلایا کہ بچی مرگئی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر نے حویلی پہنچ کر بچی کی نبض کا معائنہ کرکے اس کی موت کی تصدیق کی، ڈاکٹر کے مطابق بظاہر بچی طبیعت کی خرابی کے باعث انتقال کرگئی۔

  • گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی: پلانٹ سے بجلی کی فراہمی ایک سال کے لیے معطل

    گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی: پلانٹ سے بجلی کی فراہمی ایک سال کے لیے معطل

    کشمور: عید الاضحیٰ کے روز گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی کی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی، پلانٹ کی 3 ٹربائنز کی اوور ہالنگ کی ضرورت تھی جسے مؤخر کیا جاتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ تیار کرلی گئی، رپورٹ کے مطابق واقعے میں مجرمانہ غفلت پائی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق جنوری 2022 میں پاور پلانٹ کی 3 ٹربائنز کی اوور ہالنگ ضروری تھی، ڈیڑھ سال پہلے اوور ہالنگ کا عمل شروع ہونا تھا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اوور ہالنگ کا کیس بورڈ آف مینجمنٹ میں اگست 2020 سے تھا۔ پاور پلانٹ میں ایک سال سے چیف ایگزیکٹو بھی تعینات نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گدو پاور پلانٹ میں آگ لگنے سے قومی خزانے کو 20 ارب روپے نقصان کا سامنا ہوا، جل جانے والے گدو پاور پلانٹ کی بحالی میں سال بھر لگ سکتا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گدو پاور پلانٹ کی بندش سے نیشنل گرڈ 747 میگا واٹ سستی بجلی سے محروم ہوگیا ہے، عید سے ایک روز قبل نیلم جہلم ہائیڈرو پراجیکٹ بھی فنی خرابی کے باعث بند ہو گیا تھا۔

  • مری سانحہ کے ذمہ دار سزا سے نہیں بچ سکیں گے، عثمان بزدار

    مری سانحہ کے ذمہ دار سزا سے نہیں بچ سکیں گے، عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں مری میں پیش آنے والےافسوسناک واقعے کی تحقیقات کا آغاز ہوچکا ہے، ذمہ دار سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔

    لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ غفلت یا کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف بلاتفریق کارروائی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں جو افسر بھی قصور وار نکلا اس کیخلاف سخت ایکشن لیاجائے گا، ذمہ دار کسی صورت سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات کو روکنے کیلئے شارٹ ٹرم اور لانگ ٹرم پلاننگ کی جارہی ہے، اس ضمن میں ایس او پیز پر بھی نظر ثانی کی جا رہی ہے۔

    قبل ازاں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بیان میں کہا ہے کہ مری واقعہ کی انکوائری کیلئے ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : مری واقعہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد کا اعلان

    کمیٹی 7 روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی، ذمہ داروں کے خلاف ایکشن ہوگا۔ انہوں نے مری میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ، بارشوں اور دیگر واقعات کے باعث عمارتیں گرنے سے جاں بحق افراد کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔

  • وفاقی وزیرریلوے کو گھوٹکی حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ آج پیش کی جائے گی

    وفاقی وزیرریلوے کو گھوٹکی حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ آج پیش کی جائے گی

    لاہور : وفاقی وزیرریلوے اعظم خان سواتی کوگھوٹکی حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ آج پیش کی جائے گی، جس کے بعد ریلوے سفرمحفوظ بنانے اور سسٹم کی بہتری کیلئے اہم فیصلے کیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرریلوے اعظم خان سواتی نے ریلوےہیڈکوارٹرزمیں اہم اجلاس طلب کرلیا ، جس میں وفاقی وزیرریلوےکوگھوٹکی حادثےکی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جائے گی۔

    اجلاس میں ریلوےسفرمحفوظ بنانےاورسسٹم کی بہتری کیلئےاہم فیصلےکیےجانےکاامکان ہے جبکہ وزیر ریلوے آج دن 2بجے پریس کانفرنس میں فیصلوں  سے آگاہ کریں گے۔

    گذشتہ روز وزیرریلوےاعظم سواتی نے اےآروائی نیوزسےخصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ 30سال کی حکومتیں،ریلوےافسران،ہم سب حادثے کے ذمہ دار ہیں، ریلوے افسران کی حادثہ تحقیقات پراعتمادنہیں۔

    وزیرریلوے کا کہنا تھا کہ حادثے کی تحقیقات نجی شعبے سےکرواؤں گا، ملت ایکسپریس کراچی سےچلی توبوگیوں کی کپلنک کامسئلہ تھا، اس ٹریک کی عمر30 سال تھی لیکن اب50سال ہوگئےہیں۔

    اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ریلوےکی انکوائری ریلوےافسرہی کرےگاتوپھراس کانتیجہ کیاہوگا، ریلوے کرپشن،بدانتظامی اورگروپنگ کی وجہ سےتباہ ہوئی، سکھر ڈویژن کا یہ ٹریک خطرناک ہے۔

    انھوں نے مزید کہا تھا کہ ڈی ایس سکھرکےدماغی توازن درست نہ ہونےکی رپورٹ کی مذمت کرتاہوں، ایف جی آئی آرکی رپورٹ بنانےوالےافسرسےبھی پوچھ گچھ ہوگی، ڈی ایس سکھرطارق لطیف ریلوے کا سب سے بہترین افسر ہے۔

  • ’’طیارہ حادثہ رپورٹ کو بہتان تراشی کے لیے استعمال کرنا ٹھیک نہیں‘‘

    ’’طیارہ حادثہ رپورٹ کو بہتان تراشی کے لیے استعمال کرنا ٹھیک نہیں‘‘

    کراچی : طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ پر پائلٹس اور ایئرٹریفک کنٹرولرز کی عالمی تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ حادثے کی وجوہات پر قبل از وقت رائے قائم نہ کی جائے، رپورٹ کو الزام اور بہتان تراشی کے لیے استعمال کرنا ٹھیک نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پائلٹس اور ایئرٹریفک کنٹرولرز کی عالمی تنظیموں نے طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

    آئی ایف آئی پی اور آئی ایف اےٹی سی نامی عالمی تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ کو الزام اور بہتان تراشی کے لیے استعمال کرنا ٹھیک نہیں۔

    عالمی تنظیموں کا کہنا ہے کہ فضائی حادثات کی تحقیقات کا مقصد سانحات سے بچانا ہوتا ہے، فضائی حادثے کی رپورٹ پر انتظامی، تنظیمی یا عدالتی کارروائی نہیں کی جاسکتی، فضائی حادثےکی جاری تحقیقات پرعبوری رپورٹ سےاثرات پڑسکتے ہیں۔

    مشترکہ بیان میں تنظیموں کے عہدیداران کا مزید کہنا ہے کہ کاک پٹ کی ریکارڈنگ کو تیکنیکی معاونت کے علاوہ استعمال نہ کیا جائے، حادثے کی وجوہات پر قبل از وقت رائے قائم نہ کی جائے، متعلقہ اتھارٹیز اور میڈیا کو تحقیقات مکمل ہونے کا انتظار کرنا چاہیے۔

  • پی آئی اے کا طیارہ لینڈ کرنے کی کوشش میں بلڈنگ سے جا ٹکرایا، تحقیقاتی رپورٹ

    پی آئی اے کا طیارہ لینڈ کرنے کی کوشش میں بلڈنگ سے جا ٹکرایا، تحقیقاتی رپورٹ

    کراچی : شہر قائد کے علاقے ماڈل کالونی میں پی آئی اے کے مسافر طیارے کو پیش آنے والے اندوہناک حادثے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی ہے۔

    کراچی طیارہ حادثہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق طیارے کے کپتان نے اے ٹی سی کنٹرولر کی ہدایت پر اپنا طیارہ اوپر لے جانے کی کوشش کی، طیارے کو گراؤنڈ کرنے کے وقت اس کے دونوں انجن کام کررہے تھے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گراؤنڈ کے دوران کپتان نے لینڈنگ گیئر کھولنے کی ایک بار  پھر کوشش کی، اسی کوشش کے دوران اچانک جہاز کے دونوں انجنوں نے کام کرنا بند کردیا، گراؤنڈ کے دوران طیارہ1800فٹ کی بلندی پر تھا۔

    ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق رن وے کی جانب طیارے کو لینڈ کرنے کی کوشش میں مسافر طیارہ بلڈنگ سے ٹکرا گیا، دونوں انجن بند ہونے سے طیارہ کریش ہوا اور جہاز کا اے ٹی سی سے رابطہ منقطع ہوگیا۔

    مزید پڑھیں : حادثے کے شکار طیارے کا بلیک باکس مل گیا

    واضح رہے کہ پی آئی اے کا طیارہ کراچی ایئرپورٹ کے قریب گر کر تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں‌ 54 افراد جاں‌ بحق جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئے، جائے حادثہ سے لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے، وزیراعظم نے طیارہ حادثے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

    اس کے علاوہ ترجمان پی آئی اے اورسول ایوی ایشن کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کے طیارے میں 99مسافر اور 8 کریو ممبر سوار تھے۔ ڈی آئی جی نعمان صدیقی کا کہنا ہے کہ طیارہ گرنے سے زمین پر 4 گھر تباہ ہوئے ہیں ، طیارہ گرنے کی جگہ کا گھیراؤ کرکے مکمل سیل کردیا گیا۔

  • گلگت ایئرپورٹ پر طیارے کے کچے میں اترنے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

    گلگت ایئرپورٹ پر طیارے کے کچے میں اترنے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

    کراچی: گلگت ایئرپورٹ پر اے ٹی آر طیارے کے کچے میں اترنے کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان کو قصور وار ٹھہرا دیا گیا، رپورٹ کے مطابق لینڈنگ کے وقت طیارے کی رفتار بہت زیادہ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت ایئرپورٹ پر اے ٹی آر طیارے کے کچے میں اترنے کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی، سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذرا سی غلطی کے باعث بہت سنگین حادثہ پیش آسکتا تھا، لینڈنگ کے وقت طیارے کی اسپیڈ بہت زیادہ تھی۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق کپتان طیارے کو 360 ڈگری کا چکر لگا لیتا تو واقعہ پیش نہ آتا، کپتان نے جہاز کو تقریباً آدھا رن وے گزرنے کے بعد اتارا۔ گلگت ایئر پورٹ کا رن وے صرف 5400 فٹ طویل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے چیف پائلٹ سیفٹی نے کیپٹن مریم اور فرسٹ افسر وقاص سے تحقیقات کیں، اے ٹی آر طیارے کی کپتان مریم نے تسلیم کیا طیارے کی رفتار زیادہ تھی۔ اسلام آباد سے گلگت کی پرواز پی کے 605 کو کپتان مریم مسعود آپریٹ کر رہی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ ایس ایم ایس سیفٹی مینجمنٹ سسٹم اپنی سفارشات پیر کو سی ای او کو پیش کرے گی۔

    خیال رہے کہ 20 جولائی کی صبح پی آئی اے کا طیارہ گلگت ائیر پورٹ پر دوران لینڈنگ پھسل گیا تھا۔ خوش قسمتی سے واقعے میں تمام مسافر محفوظ رہے۔ واقعے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے کپتان اور فرسٹ آفیسر کو گراؤنڈ کردیا تھا۔

  • پشاور بی آر ٹی منصوبے میں تکنیکی غلطیاں، ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی سفارش

    پشاور بی آر ٹی منصوبے میں تکنیکی غلطیاں، ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کی سفارش

    پشاور : پشاور بس ریپد ٹرانزٹ منصوبے میں تکنیکی غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے،  وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکو بھیجی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں منصوبے میں کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے بی آر ٹی منصوبہ کے نقشے اور تعمیراتی کام میں تکنیکی غلطیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کے تکنیکی مسائل سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو ارسال کردی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جلد بازی اور نامناسب منصوبہ بندی سے منصوبہ مسائل کا شکار ہے، لاگت میں اضافہ بھی ڈیزائن کی تبدیلی سے ہوا۔

    مزید پڑھیں: پشاور بی آر ٹی منصوبہ، صوبائی انسپکشن ٹیم کو تاخیر کی انکوائری کا حکم

    سروس روڈ کے مین روڈ سے منسلک ہونے سے ٹریفک مسائل پیدا ہوئے۔ بعض مقامات پر پیدل چلنے والوں کو سڑک عبور کرنے کیلئے سولہ سو میٹر چلنا پڑے گا، رپورٹ میں منصوبے میں کوتاہی کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ توقعات کے مطابق بی آر ٹی منصوبے کا افتتاح نہیں ہو سکا تھا، جس پر وزیرِاعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے میں تاخیر پر صوبائی انسپکشن ٹیم کو منصوبے کی تکمیل میں تاخیر کی انکوائری کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: پشاور بی آر ٹی منصوبہ میں کرپشن کی تحقیقات کا خیر مقدم کریں گے: اجمل وزیر

    منصوبے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 23 مارچ کو منصوبے کی سافٹ اوپننگ کرنے کے بجائے اس بار بھی اس کی کوئی اور تاریخ دی گئی تو پھر وہ اگلے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اور منصوبے میں غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

  • 8 سال میں سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 46 کروڑ منتقل کیے گئے: تفتیشی رپورٹ

    8 سال میں سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 46 کروڑ منتقل کیے گئے: تفتیشی رپورٹ

    لاہور: سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی تفتیشی رپورٹ منظر عام پر آگئی جس کے مطابق سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی تفتیشی رپورٹ منظر عام پر آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق سلمان رفیق اور ندیم ضیا کے صاحبزادے پیراگون سٹی کے ڈائریکٹر ہیں، خواجہ سلمان اور ندیم ضیا کے بیٹوں کے نام پر 2 ارب 96 کروڑ کی رقم جاری ہوئی، سعد رفیق کے اکاؤنٹس میں 8 سال کے دوران 46 کروڑ 60 لاکھ منتقل ہوئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 500 سے زائد ٹرانزیکشنز 2010 سے 2018 کے درمیان ہوئیں، سعد رفیق کے ڈی ایچ اے بینک اکاؤنٹس میں 13 کروڑ 30 لاکھ منتقل ہوئے جبکہ دوسرے اکاؤنٹ میں 7 کروڑ 50 لاکھ منتقل ہوئے۔

    تفتیشی رپورٹ کے مطابق سعد رفیق کے مزید 3 اکاؤنٹس میں 6 کروڑ 70 لاکھ روپے منتقل ہوئے، سعدان ایسوسی ایٹ کے بینک اکاؤنٹس میں 15 کروڑ منتقل ہوئے۔ ایسوسی ایٹ کے 2 اکاؤنٹس میں 2012 سے 2018 تک رقم منتقل ہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق سعد رفیق کے 5 بینک اکاؤنٹس میں ایگزیکٹو بلڈر نے 23 کروڑ 28 لاکھ رقم منتقل کی۔

    خیال رہے کہ 11 دسمبر کو احتساب عدالت نے خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی تھی جس کے بعد نیب نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا تھا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

    احتساب عدالت میں خواجہ برادران کے وکیل نے کہا تھا کہ نیب کے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں، خواجہ برادران پیراگون کے ڈائریکٹر یا شیئر ہولڈر نہیں ہیں۔

    وکیل خواجہ برداران نے کہا تھا کہ نیب نے جو باتیں عدالت کو بتائیں، درخواست میں ان کا ذکر نہیں، کے ایس آر اور سعدین ایسوسی ایٹس ٹیکس ریٹرن میں ڈکلیئر ہیں۔ انہوں نے کہا تھا خواجہ برداران کے بتائے ہوئے حقائق کو مسخ کر کے پیش کیا جا رہا ہے۔