Tag: Investigation underway

  • لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز کا اسکینڈل :  ملوث  ملزمان سے تحقیقات جاری

    لڑکیوں کی نازیبا ویڈیوز کا اسکینڈل : ملوث ملزمان سے تحقیقات جاری

    کوئٹہ: لڑکیوں کی نازیبا ویڈیو اسکینڈل کے ملزمان سے تحقیقات جاری ہے ، پولیس نے ملزمان سے برآمد موبائل، ویڈیوز، یوایس بیز کو پنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں نازیبا ویڈیو بناکر بلیک میل کرنے میں ملوث 2ملزمان سے تحقیقات جاری ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ موبائل،ویڈیوز،یوایس بیز کو پنجاب فرانزک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے۔

    تحقیقات کےلئےایس ایس پی آپریشنزکی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ سےبھی رابطہ کیاگیا۔

    وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجونےملزمان کےخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویڈیواسکینڈل میں ملوث ملزمان کوکیفرکردارتک پہنچایا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان نے آئی جی پولیس کو ویڈیواسکینڈل کی تفتیش تیز کرنے کی بھی ہدایت کی۔

    خیال رہے ملزمان ہدایت اللہ اور خلیل 14 روزہ جسمانی ریمانڈپرپولیس تحویل میں ہیں ، ملزمان لڑکیوں کونوکری کاجھانسہ دے کر نازیبا ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتے تھے۔

    گذشتہ روز ڈی آئی جی کوئٹہ فداحسن نے ویڈیو اسکینڈل کے حوالے سے کہا تھا کہ 2 دسمبرکوکیس سےمتعلق رپورٹ دی گئی تھی، 2 خواتین آئی تھیں کہ ہماری بچیوں کو بلیک میل کیا جارہاہے، درخواست پر ملزم کو گرفتارکیا اور گھرپر چھاپہ مارا گیا، ملزم کے گھرسے ہمیں مزید ثبوت اور شواہد ملے ہیں۔

    فداحسن نے بتایا تھا کہ ایک سال پہلے خاتون نے گھریلو تشدد کا کیس درج کرایا تھا، کیس میں خاتون نے کہا ملزم میرا شوہر ہے اور تشدد کرتا ہے، خاتون نے بعد میں عدالت میں صلح کرلی تھی۔

    ڈی آئی جی کوئٹہ کا کہنا تھا کہ کیس کی تحقیقات ہورہی ہیں، ابھی بہت کچھ سامنے آئے گا، ویڈیوز200 سے کم ہیں مزید تحقیقات ابھی جاری ہیں ، معاملہ کتنے عرصے سے چل رہا تھا اس کی تحقیقات ہورہی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اس وقت ملزم ہدایت کیخلاف 2 کیسز رجسٹرڈ ہیں ، ملزم نے کسی اور لڑکی کو بلیک میل یا ہراساں کیا وہ ہمیں بتا سکتی ہے، ملزم کیخلاف معلومات دینے والوں کانام صیغہ راز میں رکھا جائے گا ، ملزم کیخلاف ہمیں جتنے بھی زیادہ ثبوت ملیں گے، کیس مضبوط ہوگا۔

  • کراچی:  اسٹیڈیم روڈ پر نجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے قتل کی تحقیقات  جاری

    کراچی: اسٹیڈیم روڈ پر نجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے قتل کی تحقیقات جاری

    کراچی : اسٹیڈیم روڈ پر نجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے قتل کی تحقیقات جاری ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیورکا بیان قلمبند کر لیا گیا ہے، واقعہ ممکنہ طورپر ڈکیتی کےدوران مزاحمت کانتیجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں اسٹیڈیم روڈ پر نجی انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کے قتل کی تحقیقات جاری ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ ظاہرعلی سید اپنے ڈرائیور کو گاڑی سے اتار کر گھرجارہےتھے، ڈرائیورکواتارکرگاڑی آگےبڑھی توموٹرسائیکل سوار2ملزم آئے ، ڈرائیورنے بتانا ملزموں کے چہرے واضح تھے، نقاب ہیلمٹ نہیں تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ گاڑی نہ روکنے پر ملزمان نے ایک ہی فائرکیا اور فرار ہوگئے، واقعہ ممکنہ طورپر ڈکیتی کےدوران مزاحمت کانتیجہ ہے تاہم ڈرائیورکابیان بھی قلمبندکرلیاگیاہے، مقتول کی رہائش رنگوں والاہال بہادرآبادکےقریب ہے۔

    گذشتہ روز ڈائریکٹر عثمان انسٹیوٹ انسٹیٹوٹ آف ‏ٹیکنالوجی ظاہر علی سید ڈکیتی مزاحمت میں زخمی ہوئے ، جنہیں تشویشناک حالت میں اسپتال ‏منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے تھے۔

    ڈاکووں نے ظاہر ‏علی سید سے گاڑی چھیننے کی کوشش کے دوران فائرنگ کی۔

  • پی آئی اے  کے طیارے  کا مختلف ممالک میں بغیر کمیونکیشن پرواز کا انکشاف، تحقیقات شروع

    پی آئی اے کے طیارے کا مختلف ممالک میں بغیر کمیونکیشن پرواز کا انکشاف، تحقیقات شروع

    کراچی : لندن سے اسلام آباد کے لئے پی آئی اے کی پرواز کے ریڈیو کمیونیکشن میں فنی خرابی کے باعث مختلف ممالک میں بغیر کمیونکیشن پرواز کے انکشاف کے معاملے پر تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن سے اسلام آباد کے لئے پی آئی اے کی پرواز کا مختلف ممالک میں بغیر کمیونکیشن پرواز کا انکشاف ہوا ، جس کے بعد سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیفی اینڈ انویسٹی گیشن بورڈ نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    پرواز کے کپتان نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے متعلقہ شعبے کو ڈی بریف کیا ، طیارے کے کپتان اور فرسٹ آفیسر کے بیانات قلمبند کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رجسٹریشن نمبر APBMG کے حامل بوئنگ 200 -777 طیارے کےساتھ یہ مبینہ واقعہ 27 فروری کو دوران پرواز پیش آیا ، لندن سے اسلام آباد کی پرواز نمبر 786 کا یہ طیارہ یورپ کے دو ممالک سے کمیونیکیشن کے بغیر گزرا، بغیر کمیونیکشن پرواز کے بارے میں ایوی ایشن ہیرالڈ نامی آن لائن میگزین نے رپورٹ کیا۔

    جریدہ کا کہنا تھا کہ ہنگری اور سلواکیا کی فضائی حدود سے پرواز کے بغیر کمیونیکیشن گزرنے پر فوجی طیاروں نے طیارے کو اسکارٹ بھی کیا۔

    ذرائع کے مطابق دوران پرواز طیارہ کےریڈیو کمیونیکیشن میں خرابی پیدا ہوگئی تھی، پی کے 786ہنگری ایئرٹریفک کنٹرولرکیساتھ اچانک رابطہ منقطع ہواتھا اور ایئرٹریفک کنٹرولر نے کپتان سے پو چھا کہ کیا آپ مجھے سن سکتے ہو۔

    کیپٹن سلمان صدر پالپا نے کہا کہ معامہ آفیشل ابھی تک ہمیں رپورٹ نہیں ہوا، رپورٹ ہونے پر معاملے کو دیکھیں گے، آج کاک پٹ کریو کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا، ڈائریکٹر فلائٹ آپریشن سرکاری طور پر آگاہ کریں گے۔

    ترجمان پی آئی اے کے مطابق پی آئی اے نے ازخود ایس آئی بی کو معاملے کی شفاف تحقیقات کے لئے درخواست کی ہے، پرواز کو لڑاکا طیارے کے حفاظتی حصار میں لینے کی خبر میں صداقت نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ہنگری ائیرٹریفک کنٹرولر نے فضائی ٹریفک کے پیش نظر ڈائریکٹ روٹ دیا تھا جس کی تصدیق رومانیہ اور چیک حکام نے طیارہ سے کی، پی آئی اے کو کسی طرف سے کوئی رپورٹ نہیں موصول ہوئی تاہم اب ایس آئی بی بھی مذکورہ ممالک سے رپورٹ طلب کرے گی۔

    پی آئی اے ترجمان نے مزید کہا کہ پائلٹ کی رپوٹ نے بھی کسی غیرمعمولی واقع کی نشاندہی نہیں کی تھی، طیارے نے معمول کی پرواز بھری تھی اور اپنے مذکورہ راستے سے متوقع وقت پر اسلام آباد اتر گیا، عاملہ ایک غیر ملکی بلاگ کی رپورٹ کی وجہ سے سامنے آیا تھا۔