Tag: investigation

  • گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی، چیف انجینیئر سمیت 7 افسران معطل

    گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی، چیف انجینیئر سمیت 7 افسران معطل

    کشمور: عید الاضحیٰ کے روز گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی کی تحقیقات مکمل ہوگئیں، چیف انجینیئر سمیت 7 افسران کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گدو پاور پلانٹ میں آتشزدگی کی تحقیقات مکمل کرلیں گئی، ابتدائی تحقیق میں واقعے میں مجرمانہ غفلت پائی گئی تھی۔

    تحقیقات مکمل ہونے کے بعد چیف انجینیئر سمیت 7 افسران کو معطل کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ معطل افسران نے یکطرفہ کارروائی کو زیادتی قرار دے دیا، معطل کیے جانے والے افسران کا کہنا ہے کہ ذمے داری چیف ایگزیکٹو جینکوز پر بھی عائد ہوتی ہے۔

    خیال رہے کہ عید الاضحیٰ کے روز گدو پاور پلانٹ میں طوفانی بارش کے دوران آگ لگ گئی تھی، آگ لگنے سے 747 میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گدو پاور پلانٹ میں آگ لگنے سے قومی خزانے کو 20 ارب روپے نقصان کا سامنا ہوا۔

    جس وقت آگ لگی، پاور پلانٹ میں آگ بجھانے کے آلات نہیں تھے، اس وقت عملہ بھی ڈیوٹی پر نہیں تھا، 3 گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا جاسکا تھا۔

  • متروکہ وقف املاک ٹرسٹ بورڈ کی 300 ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ

    متروکہ وقف املاک ٹرسٹ بورڈ کی 300 ایکڑ سے زائد زمین پر قبضہ

    کراچی: وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے متروکہ وقف املاک ٹرسٹ بورڈ کی 300 ایکڑ سے زائد زمین جس پر قبضہ کیا گیا ہے، واگزار کروانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متروکہ وقف املاک ٹرسٹ بورڈ کی 300 ایکڑ سے زائد زمین پر قبضے کی تحقیقات مکمل کرلی گئیں، تحقیقات سپریم کورٹ کے حکم پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی اینٹی کرپشن نے کیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ سرجانی نیو کراچی میں 74 ایکڑ، گجو سپر ہائی وے پر 40 ایکڑ، ملیر میں 28 ایکڑ، لانڈھی میں 24 ایکڑ اور گلشن اقبال میں 20 ایکڑ زمین پر قبضہ ہے۔

    ڈائریکٹر عامر فاروقی کے مطابق سونگل میں 16 ایکڑ اور منگھو پیر میں 7 ایکڑ زمینوں پر قبضہ ہے جبکہ ببرانو اور ڈرگ روڈ میں بھی متروکہ وقف املاک کی زمینوں پر قبضہ ہے۔

    ایف آئی اے اینٹی کرپشن نے زمین وا گزار کروانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ کو خط ارسال کردیا ہے۔

    خط میں ایف آئی اے نے محکمہ داخلہ سے پولیس اور رینجرز کی مدد مانگ لی، خط میں کہا گیا کہ آپریشن میں انتظامیہ، اینٹی انکروچمنٹ فورس، پولیس اور رینجرز حصہ لے گی۔

  • ٹائی ٹینک ڈوبنے کی پانچ بڑی وجوہات : جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    ٹائی ٹینک ڈوبنے کی پانچ بڑی وجوہات : جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا کا مضبوط ترین خیال کیا جانے والا "ٹائی ٹینک” ایک مشہور برطانوی مسافر بحری جہاز تھا جو اپنے پہلے ہی سفر کے دوران ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا۔

    اب تک اس کے متعلق کئی تحقیقات سامنے آچکی ہیں تاہم ایک نئی تحقیقی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ اس کے ڈوبنے کی وجوہات میں سے پانچ بہت اہم ہیں جو اس دیوہیکل جہاز کی تباہی کا ذریعہ بنیں۔

    جہاز کے کمروں کے اندر پلاسٹک بھر چکا ہے، ماہرین—فوٹو: ٹائی ٹینک پروڈکشن

    ٹائٹینک نے امریکی شہر نیویارک کے لیے اپنے سفر کا آغاز برطانوی شہر ساؤتھمپن سے کیا یہ جہاز دس اپریل1913کو بندرگاہ سے سفر کے لیے نکلا اور یہ شمالی بحر اوقیانوس میں ڈوب گیا اس کا ملبہ اب بھی سمندر میں تین یا چار ہزار میٹر گہرائی میں موجود ہے۔

    اس اندوہناک حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار پانچ سو بارہ تھی۔ لائف بوٹس کے ذریعے وائٹ اسٹارلائن کمپنی کے جہاز ٹائی ٹینک کے صرف 722 مسافرزندہ بچ پائے۔

    ان بچ جانے والوں میں کمپنی کا خود غرض مالک بھی شامل تھا جو خواتین اور بچوں کو ڈوبتے جہاز میں چھوڑ کر ایک کشتی کے ذریعے نکل کر بھاگ گیا۔ اسی خود غرضی کی بناء پر وہ پوری زندگی نفرت کا نشانہ بنا رہا۔

    ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی بہت سے وجوہات بیان کی جاتی ہیں تاہم اب ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بحری جہاز کے ڈوبنے میں اس کے بنانے والی کمپنی کی اپنی سنگین غلطیاں تھیں۔

    ٹائی ٹینک ڈوبنے کی پانچ بڑی وجوہات

    پہلی وجہ :

    ٹائی ٹینک کے مالک کی جانب سے جہاز کو کپتان کو سختی سے یہ ہدایت دی گئی تھی کہ کسی بھی طرح اس جہاز کو سات کے اندر اس کی منزل تک پہنچایا جائے جس کی وجہ سے جہاز کو اس کی نارمل رفتار سے کافی تیز چلایا گیا۔

    دوسری وجہ:

    جہاز کی روانگی کے تیسرے روز موسم بہت ابر آلود تھا، چاروں جانب دھند پھیلی ہوئی تھی اور جہاز اپنی رفتار سے منزل کی جانب رواں دواں تھا۔ اسی دوران کچھ فاصلے پر ایک اور جہاز بھی موجود تھا۔

    ٹائی ٹینک' حادثے میں بچ جانے والی معروف شخصیات کون تھیں؟

    دوسرے جہاز سے ٹائی ٹینک کپتان کو  یہ پیغام دیا گیا کہ جہاز روک لیا جائے کیونکہ تھوڑے فاصلے پر ہی بڑے بڑے برف کے ٹکڑے (آئس برگ) موجود ہیں۔ ٹائی ٹینک کو چھ سگنلز بھیجنے کے باوجود عملے نے کسی ایک پر بھی دھیان نہ دیا۔

    تیسری وجہ :

    حیرت کی بات یہ ہے کہ جہاز کے عملے کے پاس دوربین بھی موجود نہیں تھی، حالانکہ جہاز کے عرشے پر عملہ تعینات تھا جو دھند کے باعث زیادہ دور تک نہیں دیکھ سکا۔

    جب عملے نے فٹبال گراؤنڈ جتنا بڑا آئس برگ قریب ہوتے ہوئے دیکھا تو فوری طور پر کپتان کو آگاہ کیا لیکن اس وقت تک بہت دیر ہوچکی تھی اور جہاز کے انجن بند کرنے کے باوجود وہ اس برف کے پہاڑ سے جاٹکرایا۔

    ٹائی ٹینک کے ڈوبنے کی وجہ شمسی طوفان؟َ

    چوتھی وجہ :

    ٹائی ٹینک کے حصوں کو آپس میں جوڑنے کیلیے جن ریبٹس کو استعمال کیا گیا وہ اس کی باڈی کی نسبت بہت کمزور تھے ان ریبٹس کو اسٹیل سے نہیں بنایا گیا تھا، جہاز ٹکرانے کے باعث وہ ریبٹس ٹوٹ گئے اور اندر پانی داخل ہوگیا۔

    پانچویں وجہ :

    بائیس سو سے زائد مسافروں والے بحری جہاز میں مجموعی طور پر صرف 20لائف بوٹس موجود تھیں جو کسی بھی طرح ان لوگوں کی جان بچانے کی ناکافی  تھیں اور  جہاز دھیرے دھیرے اپنے انجام کی جانب جارہا تھا۔ اس طرح رات دو بج کر 40منٹ پر یہ جہاز ٹوٹ کر پانی میں ڈوبتا چلا گیا۔

     

  • کالعدم تنظیم کے خطرناک دہشت گرد کے دوران تفتیش لرزہ خیز انکشافات

    کالعدم تنظیم کے خطرناک دہشت گرد کے دوران تفتیش لرزہ خیز انکشافات

    کراچی : کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی )کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے کالعدم تنظیم کے خطرناک دہشت گرد نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سی ٹی ڈی کےہاتھوں گرفتار دہشت گرد سرکش عرف سنی نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اس نے رینجرز اور پولیس سمیت دیگر پر کیے جانے والے حملوں میں ایس آر اے کی معاونت کی تھی۔

    گرفتار ملزم نے بتایا کہ دستی بم حملے اندرون سندھ اور کراچی میں کرنے کے احکامات اصغر شاہ سے ملا کرتے تھے، احکامات ملنے کے بعد ساتھیوں کے ہمراہ مطلوبہ لوگوں کی ریکی کی اور ٹارگٹ میپ تیار کیے۔

    ملزم نے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ میں نے افغانستان اور بلوچستان میں لڑنے اور جدید اسلحے کے استعمال کی باقاعدہ تربیت حاصل کی ہے، سندھ اور کراچی سے تعلق رکھنے والے 12 سے زائد ساتھی کالعدم تنظیم کے لیے کام کرچکے ہیں۔

    ملزم کا کہنا ہے کہ چار ساتھیوں کو سی ٹی ڈی پہلے ہی گرفتار کرچکی ہے، ہم نے مختلف مقامات پر تعینات پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں پر دستی بم حملے کئے تھے، اس کے علاوہ میں کم عمر لڑکوں کا برین واش کرکے بلوچستان تربیت کے لیے بھیجتا تھا۔

    ملزم سرکش عرف سنی نے انکشاف کیا کہ کالعدم تنظیم کا سوشل میڈیا ونگ بھی بہت فعال ہے، ان کو جو بھی ملک مخالف مواد دیاجاتا ہے وہ اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا کرتے تھے۔

  • پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق اسامہ کے والد نے کئی سوالات اٹھا دیے

    پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق اسامہ کے والد نے کئی سوالات اٹھا دیے

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق 21 سالہ اسامہ کے والد کا کہنا ہے کہ اگر اسامہ کو روکنا تھا تو گاڑی کے ٹائر پر فائرنگ کی جاتی، 6 گولیاں گاڑی کی ونڈ اسکرین پر لگیں جس سے یوں معلوم ہوتا ہے کہ گاڑی روک کر بہت اطمینان سے فائرنگ کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق مبینہ طور پر پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے اسامہ ستی کے والد ندیم ستی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسامہ کی ہلاکت کے بعد زلفی بخاری، شہریار آفریدی، شیخ رشید، اسد عمر، آئی جی اور ڈی آئی جی ان کے گھر پہنچے۔

    ندیم ستی نے کہا کہ تمام حکومتی افراد نے انہیں شفاف تحقیقات کا یقین دلایا ہے اور وہ وقتی طور پر مطمئن ہیں، تاہم ان کے نقصان کا ازالہ کسی طور پر بھی ممکن نہیں ہے۔

    اسامہ کے والد کا کہنا تھا کہ پولیس کا یہ دعویٰ کہ اسامہ روکنے پر رکا نہیں لغو معلوم ہوتا ہے، اگر انہیں روکنا تھا تو وہ ٹائر پر گولی مارتے۔ گاڑی کی ونڈ اسکرین پر 6 گولیوں کے نشانات ہیں جس سے یوں لگتا ہے کہ گاڑی روک کر بہت اطمینان سے فائرنگ کی گئی اور اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ اسامہ زندہ نہ رہے۔

    انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اسامہ کے خلاف ایف آئی آرز میں ایک پر بھی اس کا صحیح نام درج نہیں جو کہ اسامہ بن ندیم ہے، ایف آئی آرز پر صرف اسامہ درج ہے۔

    ندیم ستی نے مزید کہا کہ اگر ایسی کوئی ایف آئی آر اسامہ کے خلاف تھی بھی، تب بھی وہ کسی کو قتل کرنے کا جواز نہیں ہے۔

    انہوں نے اسامہ کے قتل ناحق پر آواز اٹھانے کے لیے میڈیا اور سول سوسائٹی کا بھی بے حد شکریہ ادا کیا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل دارالحکومت اسلام آباد میں 21 سالہ کار سوار اسامہ اے ٹی ایس اہلکاروں کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ رات کو کال آئی کہ گاڑی سوار ڈاکو شمس کالونی میں ڈکیتی کی کوشش کر رہے ہیں، اے ٹی ایس پولیس کے اہلکاروں نے، جو گشت پر تھے، مشکوک گاڑی کا تعاقب کیا، پولیس نے کالے شیشوں والی گاڑی کو روکنے کی کوشش کی، روکنے کی کوشش پر ڈرائیور نے گاڑی نہ روکی۔

    ترجمان پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس نے متعدد بار جی 10 تک گاڑی کا تعاقب کیا اور نہ رکنے پر گاڑی کے ٹائروں پر فائر کیے گئے، 2 گولیاں گاڑی کے ڈرائیور کو لگیں جس سے ڈرائیور موقع پر ہی دم توڑ گیا۔

  • کورونا ویکسین کا غیر قانونی استعمال : پولیس حرکت میں آگئی

    کورونا ویکسین کا غیر قانونی استعمال : پولیس حرکت میں آگئی

    نیویارک : امریکہ میں غیر قانونی طریقے سے کورونا ویکسین لگانے پر ایک طبی مرکز کیخلاف تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، پولیس کو شبہ ہے کہ یہ ویکسین ناجائز طریقے سے حاصل کی گئی ہے۔

    نیویارک کی ریاستی پولیس ایک طبی مرکز کی تفتیش کر رہی ہے، جس کے بارے میں شبہ ہے کہ اس نے ناجائز طریقے سے کورونا ویکسین حاصل کر کے ان لوگوں کو لگائی جنہیں اس سلسلے میں ترجیح حاصل نہیں تھی۔

    ریاست نیویارک کے صحت حکام نے ہفتے کے روز الزامات سے متعلق جاری کردہ ایک بیان میں کہا کہ نیویارک شہر میں قائم پار کیئر کمیونٹی ہیلتھ نیٹ ورک کے ایک طبی مرکز نے ممکنہ طور پر ایک غیر قانونی درخواست فارم کے ذریعے ویکسین حاصل کی۔

    حکام کے مطابق مذکورہ ویکسین پہلے بنیادی صحت عملے اور اس کے بعد بزرگوں کے بہبودی مراکز میں مقیم افراد اور عملے کو لگانے کے ریاستی ترجیحی منصوبے کے برخلاف، ممکنہ طور پر دیگر افراد کو لگائی گئی۔

    نیویارک یارک ٹائمز کے اتوار کے آن لائن شمارے میں، مذکورہ طبی مرکز کے نمائندے کی جانب سے شائع کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طبی مرکز کو ریاست کی جانب سے ویکسین کی 2 ہزار 300 خوراکیں موصول ہوئی تھیں، جن میں س 850، ریاستی صحت حکام کی ہدایات کی روشنی میں پہلے ہی لوگوں کو لگائی جا چکی ہیں۔

    نیویارک کے گورنر اینڈریُو کُوومو نے گزشتہ روز ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ویکسین لگانے کے عمل میں کسی قسم کی دھوکہ دہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دھوکہ دہی میں ملوث ہونے والے ہر شخص کا احتساب کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ ایک حکم نامے پر دستخط کریں گے جس کے تحت ریاستی ہدایات کی خلاف ورزی پر 10 لاکھ ڈالر تک جرمانہ کیا جائے گا اور اس عمل میں ملوث ڈاکٹروں اور نرسوں کے لائسنس منسوخ کر دیئے جائیں گے۔

  • کراچی : پی آئی اے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی : پی آئی اے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کے گرد گھیرا تنگ

    کراچی : پی آئی اے کی موجودہ انتظامیہ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے کے ساتھ مل کر طیاروں کے ٹائرز کا اسکینڈل بے نقاب کردیا، ادارے کو نقصان پہنچانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    اس حوالے سے ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ سال دو ہزار سترہ میں ایویان ایرو نامی کمپنی نے پی آئی اے کو طیاروں کے ٹائرز فراہم کرنے کا معاہدہ طے ہوا تھا۔

    اس موقع پر میسرز ایرو ایویان نے خود کو بین الاقوامی ٹائرز کمپنی گڈائر کی نمائندہ  ظاہر کیا تھا، بعد ازاں ایف آئی ا ے سے رابطے پر میسرز گڈ ائر نے ایرو ایویان سے لاتعلقی کا اظہار کیا۔

    ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ ادارے کو نقصان پہنچانے والے پی آئی اے کے اہلکاروں کا تعین کرلیا گیا ہے مزید تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کی کارروائی جاری ہے۔

    اسکینڈل سے متعلق اپنے بیان میں سی ای او پی آئی اے نے ہدایات جاری کی ہیں کہ ادارے کو بھاری مالی نقصان پہنچانے والے افراد کے ساتھ کوئی رعایت نہ برتی جائے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے عبد الروف شیخ نے کہا کہ پی آئی اے کو لاکھوں ڈالر مالیت کا نقصان پہنچانے والے ادارے کے اہلکاروں کا تعین بھی کیا جائے گا اور ان کیخلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

    ڈی ڈی ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ سال دو ہزار آٹھ سے دو ہزار سترہ تک پی آئی اے کے معاملات کا فرانزک آڈٹ کیا گیا، تحقیقات کے بعد ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • اثاثہ جات کی موجودگی ، رانا ثناءاللہ نئی مشکل میں پھنس گئے

    اثاثہ جات کی موجودگی ، رانا ثناءاللہ نئی مشکل میں پھنس گئے

    لاہور : ڈی جی نیب کے زیر صدارت اجلاس میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کیخلاف جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور میں ڈی جی نیب کے زیر صدارت ریجنل بورڈ کے اجلاس کا انعقاد ہوا، بورڈ میٹنگ میں تمام ڈائریکٹرز نے بھی شرکت کی، اجلاس میں میگا کرپشن کے مقدمات میں اہم پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

    ریجنل بورڈ نے رانا ثناءاللہ کیخلاف جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن میں منتقل کرنے کی منظوری دے دی، فیصلہ کمبائینڈ انویسٹی گیشن ٹیم کی رانا ثناءاللہ کیخلاف مبینہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس پر جامع بریفنگ کے بعد کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق لاہورٹیم نے اب تک رانا ثناءاللہ کیخلاف جاری انکوائری کے دوران 40 کروڑ سے زائد مالیت کے اثاثہ جات کی موجودگی کے شواہد اکھٹے کئے ہیں۔

    بورڈ اجلاس کے دوران رانا ثناءاللہ کے اثاثہ جات کی وصولی کی تفصیلات اور ان کے بیانات پر جامع بریفنگ دی گئی، انویسٹی گیشن کے دوران رانا ثناءاللہ اور اہل خانہ کے نام مزید پراپرٹیوں اور اثاثہ جات کی موجودگی کے حوالے سے انکشافات ہونے کا امکان ہے۔

  • آسٹریلوی درسگاہوں میں چینی اثر و رسوخ کا پتہ چلانے کے لیے ٹیم کی تشکیل

    آسٹریلوی درسگاہوں میں چینی اثر و رسوخ کا پتہ چلانے کے لیے ٹیم کی تشکیل

    سڈنی : آسٹریلیا نے اپنے ہاں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں غیر ملکی اثر و رسوخ کی چھان بین کے لیے ایک تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہےجو خاص طورپر یہ معلوم کرے گی کہ آیا ملکی درسگاہیں چینی قوتوں کے زیر اثر ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام نے گزشتہ روز جاری کیے گئے ایک بیان میں کہاکہ یہ ٹیم خاص طور پر یہ معلوم کرے گی کہ آیا ملکی درسگاہیں چینی قوتوں کے زیر اثر ہیں، اس ٹیم میں خفیہ اداروں کے اہلکار بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں ہانگ کانگ میں ہونے والے مظاہروں کی وجہ سے آسٹریلیا کی کئی یونیورسٹیوں میں ہنگامہ آرائی اور سائبر حملوں کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ اس کے بعد ہی ان معاملات کی تہہ تک جانے کا فیصلہ کیا گیا، آسٹریلیا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ میں سے ایک تہائی کا تعلق چین سے ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ ٹاسک فورس ٹیم یونیورسٹی کے تمام کیمپسز میں سیکیورٹی کے معاملات کا جائزہ لیں گے کیونکہ گزشتہ ماہ یونیورسٹی آف کوئنز لینڈ میں طلبہ کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے دوران لاتوں، مکّوں اور گھوسوں کا آزادانہ استعمال ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آپ میں گتم گھتا ہونے والے طلبہ کے دونوں گروہ کا تعلق چین اور ریاست ہانگ کانگ سے تھا۔

  • گلگت ایئرپورٹ پر طیارے کے کچے میں اترنے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

    گلگت ایئرپورٹ پر طیارے کے کچے میں اترنے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری

    کراچی: گلگت ایئرپورٹ پر اے ٹی آر طیارے کے کچے میں اترنے کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان کو قصور وار ٹھہرا دیا گیا، رپورٹ کے مطابق لینڈنگ کے وقت طیارے کی رفتار بہت زیادہ تھی۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت ایئرپورٹ پر اے ٹی آر طیارے کے کچے میں اترنے کے واقعے کی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی، سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان کو قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ذرا سی غلطی کے باعث بہت سنگین حادثہ پیش آسکتا تھا، لینڈنگ کے وقت طیارے کی اسپیڈ بہت زیادہ تھی۔

    ابتدائی رپورٹ کے مطابق کپتان طیارے کو 360 ڈگری کا چکر لگا لیتا تو واقعہ پیش نہ آتا، کپتان نے جہاز کو تقریباً آدھا رن وے گزرنے کے بعد اتارا۔ گلگت ایئر پورٹ کا رن وے صرف 5400 فٹ طویل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے چیف پائلٹ سیفٹی نے کیپٹن مریم اور فرسٹ افسر وقاص سے تحقیقات کیں، اے ٹی آر طیارے کی کپتان مریم نے تسلیم کیا طیارے کی رفتار زیادہ تھی۔ اسلام آباد سے گلگت کی پرواز پی کے 605 کو کپتان مریم مسعود آپریٹ کر رہی تھیں۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ ایس ایم ایس سیفٹی مینجمنٹ سسٹم اپنی سفارشات پیر کو سی ای او کو پیش کرے گی۔

    خیال رہے کہ 20 جولائی کی صبح پی آئی اے کا طیارہ گلگت ائیر پورٹ پر دوران لینڈنگ پھسل گیا تھا۔ خوش قسمتی سے واقعے میں تمام مسافر محفوظ رہے۔ واقعے کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے کپتان اور فرسٹ آفیسر کو گراؤنڈ کردیا تھا۔