Tag: investigation

  • کوئٹہ میں پولیو کیس کی تحقیقات مکمل، والدین بچے کو انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے

    کوئٹہ میں پولیو کیس کی تحقیقات مکمل، والدین بچے کو انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے

    کوئٹہ: صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں نئے پولیو کیس کی تحقیقات مکمل ہوگئیں، پروپیگنڈے کے شکار والدین نے ضد میں بچے کو قطرے نہ پلوائے اور انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بابر بن عطا کا کہنا ہے کہ کوئٹہ میں پولیو کا شکار ہونے والے بچے کے والدین بچے کی انگلی پر جعلی نشان لگاتے رہے، پولیو سے معذوری کے بعد والدین نے ویکسین نہ پلانے کا اعتراف کیا۔

    بابر عطا نے کہا کہ کوئٹہ پولیو کیس کی تفصیلات جان کر دکھ ہوا، رواں برس تمام پولیو کیسز میں سے اکثریت کو قطرے نہیں پلائے گئے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پولیو ویکسین نے ساری دنیا بشمول مسلم ممالک سے وائرس کا خاتمہ کیا، خدارا والدین پروپیگنڈے پر کان نہ دھریں۔

    خیال رہے کہ ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے، رواں برس اب تک ملک میں 45 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    سب سے زیادہ پولیو کیسز خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے جن کی تعداد 27 تھی، 8 کیسز قبائلی علاقوں میں، پنجاب میں 5 اور سندھ میں 3 کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ بلوچستان سے بھی 2 پولیو کیسز رپورٹ کیے جاچکے ہیں۔

  • چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    چیئرمین نیب کی سابق آئی جی سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات کی منظوری

    اسلام آباد: قومی ادارہ احتساب (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے سابق انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ غلام حیدر جمالی کے خلاف تحقیقات سمیت 8 انکوائریز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارہ احتساب (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں 8 مختلف معاملات اور شخصیات کے خلاف تحقیقات کی منظوری دے دی گئی۔

    چیئرمین نے ریلوے اور ریونیو ڈپارٹمنٹ کے منظور علی اور لیاقت علی کے خلاف انکوائری کی منظوری دی۔ سابق ڈی جی ایس بی سی اور دیگر کے خلاف تفتیش کی منظوری بھی دی گئی۔

    اجلاس میں پیکک کراچی کے ملازمین، سابق انسپکٹر جنرل سندھ غلام حیدر جمالی اور حیدر آباد، جامشورو اور تعلقہ سیہون کے ٹاؤن ناظمین کے خلاف انکوائری کی منظوری دی گئی۔

    ایگزیکٹو بورڈ نے پی آئی ڈی سی ایل کے 3 افسران و اہلکاروں کے خلاف انکوائری کی منظوری بھی دی۔ افسران و اہلکاروں میں شہزاد ریاض، سکندر راہو پوتو اور شجاع راہو پوتو شامل ہیں۔

    چند دن قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب کا ایمان کرپشن فری پاکستان ہے، نیب قوم کو لوٹنے والوں کو کٹہرے میں لانے کے لیے کوشاں ہے اور بدعنوانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے حکمت عملی وضع کرلی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ نیب افسران دیانتداری اور میرٹ پر ذمہ داریاں سر انجام دیں۔ نیب نے 570 افراد کو گرفتار کیا اور 18 ماہ میں لوٹے گئے 5 ہزار ملین روپے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

  • نیب بلوچستان : چھ ماہ میں پچاس سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز

    نیب بلوچستان : چھ ماہ میں پچاس سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز

    کوئٹہ : قومی احتساب بیورو بلوچستان نے 2019کے پہلے چھ ماہ میں مختلف عوامی شکایات پر کاروائی کرتے ہوئے 50 سے زائد کرپشن کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ مجموعی طور پر 175 کیسزکی تحقیقات پر کام جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مختلف سرکاری و پرائیوٹ محکموں اور ہاؤسنگ سوسائٹیز کے کرپٹ افراد کے خلاف کرپشن کی تحقیقات مکمل کر کے 10ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کیے گئے۔

    کرپشن کیسز میں مطلوب ملک کے مختلف علاقوں سے 20افراد کو گرفتار کیاگیا جبکہ اسی عرصے کے دوران احتساب عدالت سے متعدد ملزمان کو سزائیں بھی سنائی گئیں ڈی جی نیب بلوچستان فرمان اللہ نے کرپشن کے مکمل خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدعنوان عناصر کو سرکاری وسائل کی لوٹ مار نہیں کرنے دی جائے گی۔

    نیب بدعنوانی کے ناسور کے خلاف چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی احتساب سب کے لئے کی پالیسی کے تحت کارروائیاں جاری رکھے گانیب بلوچستان کو سال 2019 میں جنوری سے جون کے دوران کرپشن سے متعلق437 شکایات موصو ل ہوئیں جن میں ابتدائی جانچ پڑتال اور شواہد کی روشنی میں 50 سے زائد اہم کیسز کی تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔

    نئی شروع کی جانے والی تحقیقات اراکین پارلیمنٹ ،بیوروکریٹس،سرکاری افسران اور اہلکاروں اور ہاوسنگ سوسائٹیز کے ذمہ داران کی مبینہ کرپشن سے متعلق ہیں۔

    فروری تا جون نیب کی مختلف ٹیموں نے بدعنوانی کے متعدد کیسز کی تحقیقات مکمل کر کے 10ریفرنسز احتساب عدالت میں جمع کروائے۔

    اس حوالے سے ڈائریکٹر جنرل نیب بلوچستان عرفان اللہ نے کہا ہے کہ قوی احتساب بیورو کرپشن کی روک تھام کے لئے تندہی سے کام کر رہا ہے۔ قانون کی حکمرانی ،میرٹ اور شفافیت کے اصولوں پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

    کرپشن کا خاتمہ صرف نیب کی کوششوں سے ممکن نہیں اس کے مکمل خاتمے کے لئے معاشرے کے تمام طبقات کو اپنی آئینی اور اخلاقی ذمہ داریوں کا ادراک کرتے ہوئے بدعنوان عناصر کی حوصلہ شکنی کرنا ہوگی۔

    چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے ڈی جی نیب بلوچستان فرمان اللہ کی سربراہی میں قومی احتساب بیورو بلوچستان کی کارکردگی کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ مزید بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

  • والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    والدین ہوشیار! ٹک ٹاک بچوں کےلیے خطرناک ہوسکتا ہے

    بیجنگ/لندن : سوشل میڈیا کی معروف ترین چینی ویڈیو ایپلیکیشن ٹک ٹاک اور اس میں موجود پیغام رسانی کے فیچر کیخلاف انفارمیشن کمشنر نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بٹ ڈانس بیجنگ کی جانب سے تخلیق کردہ اس ویڈیو ایپلیکیشن میں صارف محض 15 سیکنڈ کی ویڈیو اپلوڈ کرسکتا ہے۔ یہ صارف کو اپلوڈ کی گئی ویڈیو میں فلٹرز اور خاص قسم کے افیکٹس فراہم کرتا ہے۔اس ایپلیکیشن کے حوالے سے ایک تاثر قائم ہوتا جا رہا ہے کہ اس کی ویڈیوز بچوں پر بُرے اثرات مرتب کر رہی ہیں۔

    برطانیہ کی انفارمیشن کمشنر الیزبتھ ڈینہیم نے ڈیجیٹل، ثقافت، میڈیا اور کھیل کی ایک کمیٹی کو بتایا کہ وہ ٹک ٹاک کے حوالے سے بچوں کیلئے ٹرانسپرینسی ٹولز اور اس ایپلیکشن پر بچے کس طرح کی ویڈیوز دیکھ رہے ہیں اور ڈاؤنلوڈ کر رہے ہیں کا معائنہ کر رہی ہیں۔

    انفارمیشن کمشنر کا کہنا تھا کہ محض مارچ کے مہینے میں ٹک ٹاک 10 کروڑ سے زائد بار ڈاؤنلوڈ ہوئی ہے، جس کے اس وقت 5 کروڑ سے زائد ایکٹیو صارف موجود ہیں جبکہ فروری کے مہینے میں 13 سال سے کم عمر بچوں کی معلومات اکھٹی کرنے کے جرم میں امریکا کی وفاقی تجارتی کمیشن (ایف ٹی سی) نے ٹک ٹاک پر 57 لاکھ ڈالر کا جرمانہ عائد کیا تھا۔

  • سوڈان میں مظاہرے، فوج کا عوام پر تشدد، اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    سوڈان میں مظاہرے، فوج کا عوام پر تشدد، اقوامِ متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا

    خرطوم: سوڈان میں ہونے والے مظاہرے کے دوران فوج کی جانب سے مظاہرین پر تشدد کی اقوام متحدہ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں مظاہرین پر فوج کا تشدد کی تحقیقات کے لیے اقوام متحدہ نے عالمی کونسل بنانے کا مطالبہ کیا ہے، تاکہ ذمے داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے ماہرین نے سوڈان میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے ’پر امن مظاہرین‘ پر تشدد کی تحقیقات کے لیے ہیومن رائٹس کونسل تشکیل دینے کا مطالبہ کردیا۔

    اقوام متحدہ کے پانچ ماہرین نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا سوڈان انسانی حقوق کے بحران سے گزر رہا ہے۔

    انسانی حقوق کے ماہرین نے کہا کہ ’آزاد تحقیقات‘ کے لیے اقوام متحدہ رائٹس کونسل تشکیل دیا جائے جو 24 جون کو اپنا پہلا سیشن شروع کرے۔

    واضح رہے کہ ماہرین اقوام متحدہ انسانی حقوق کے آزاد ماہرین ہیں تاہم ان کا مطالبہ اقوام متحدہ کے موقف کی ترجمانی نہیں کرتا۔

    دوسری جانب سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندر ہے۔

  • پی آئی اے کے چھ ایئربس طیاروں کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات کا آغاز

    پی آئی اے کے چھ ایئربس طیاروں کی خریداری میں گھپلوں کی تحقیقات کا آغاز

    کراچی :  ایف آئی اے نے پی آئی اے کے چھ ایئربس 310 طیاروں کی خریداری سے متعلق بد عنوانی کی تحقیقات شروع کردیں، چیف ٹیکنیکل افسر اور دیگر متعلقہ افسران کو ریکارڈ سمیت طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے چھ ائربس 310 طیاروں کی خریداری کے حوالے سے تحقیقات کے حوالے سے سپریم کورٹ کے احکامات پر ایف آئی اے نے مبینہ بے قاعدگیوں کی تحقیقات کا آغاز کر دیا۔

    طیاروں کی خریداری کے وقت تعینات چیف ٹیکنیکل افسر کو ایف آئی اے نے طلب کرلیا، جنوری2004 سے جون2013 کی مدت میں تعینات مینجنگ ڈائریکٹرز کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ سال2004سے2012 کے دوران تعینات سی ٹی او اور چیف انجینئرز کی تفصیلات بھی طلب کی گئی ہیں، چیف ٹیکنیکل افسر سے طیاروں کے مرمتی کام کے حوالے سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا ہے۔

    تحقیقات2004 میں ڈرائی لیز پر حاصل کردہ چھ ایئر بس300طیاروں کے حوالے سے جاری ہیں، پی آئی اے کی جانب سے ایئر بس کو خلاف قواعد طیاروں کی مینٹینس کے لئے ادائیگیاں کی گئیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے2012 میں لیز کے خاتمے پر مینٹینس کی مد میں ادا شدہ57 ملیں ڈالرزکی واپسی کا کلیم کیا، ایئر بس نے کلیم کی ادائیگی کے بجائے پی آئی اے کو مذکورہ طیاروں کی ملکیت جاری کر دی، طیاروں کی ملکیت مبینہ معاہدے کے تحت 32 ملین ڈالرز کے عوض جاری کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق بقیہ15ملین ڈالرز کی ادائیگی کے لئے ایئر بس نے قومی ایئرلائن کے نام کریڈٹ نوٹ جاری کیا، جاری کریڈٹ نوٹ کی ادائیگی بھی تاحال مبینہ طور پر پی آئی اے کو نہیں کی گئی۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ تحقیقات میں2012 کے سابق ایم ڈی کیپٹن ندیم یوسف زئی کا بیان ریکارڈ کر لیا گیا ہے، سابق ایم ڈی نے بیان میں معاملے کا ذمہ دار اس وقت کے چیئرمین پی آئی اے کو قراردے دیا۔

  • شام کے شہر رقہ میں اتحادی افواج کی کارروائیاں ، ڈیڑھ ہزار سے زائد شہری ہلاک

    شام کے شہر رقہ میں اتحادی افواج کی کارروائیاں ، ڈیڑھ ہزار سے زائد شہری ہلاک

    دمشق : انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور نگرانی کرنے والی تنظیم ایئر وارز نے کہا ہے کہ امریکا اور اتحادی افواج کی جانب سے رقہ شہر سے داعش کو بے دخل کرنے کی کارروائیوں میں 16 سو شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل اور نگرانی کرنے والی تنظیم ایئر وارز نے گزشتہ روز ایک رپورٹ میں کہا کہ یہ تعداد ہلاکتوں کی اس تعداد سے 10 گنا زائد ہے جو اتحادی افواج نے خود بتائی۔

    تحقیقات کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ امریکی اتحاد جس میں برطانوی اور فرانسیسی فوجیں شامل ہیں، کی جانب سے کی گئی کارروائیوں کے نتیجے میں صرف رقہ میں 16 سو سے زائد شہری ہلاک ہوئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جو دستاویزات انہوں نے تیار کی ہیں ان کے مطابق اتحادی افواج ممکنہ طور پر بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کی مرتکب ہوئی ہیں، اس کے ساتھ تنظیموں نے متاثرین کو مالی معاوضے دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

    دوسری جانب مذکورہ رپورٹ پر اتحادی افواج کی جانب سے موقف سامنے آیا ہے کہ انہوں نے شہریوں کے جانی نقصان کو کم سے کم کرنے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات کیے تھے لیکن الزامات موجود ہیں جن پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں اتحادی افواج کے ترجمان نے ای میل کے ذریعے اپنے ایک بیان میں کہا کہ داعش کی شکست کے دوران غیر ارادی طور پر کسی جان کا ضیاع افسوسناک ہے۔

  • بین الااقوامی اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ ملکی معاملات میں‌ مداخلت ہے، سعودی عرب

    بین الااقوامی اداروں سے تحقیقات کا مطالبہ ملکی معاملات میں‌ مداخلت ہے، سعودی عرب

    ریاض : سعودی حکام نے جمال خاشقجی کے قتل کی بین الااقوامی اداروں کے تحت تحقیقات کے دباؤ کو ملکی معاملات میں مداخلت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے میں قتل ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی تحقیقات میں شکوک کے باعث عالمی برادری کی جانب سے سعودی عرب پر زور دے رہے ہیں کہ قتل کی تفتیش بین الااقوامی تحقیقاتی اداروں سے کروائی جائے۔

    سعودی حکام کی جانب سے عالمی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی عرب انصاف کے تقاضے پوری کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وفد کے سربراہ کا کہنا تھا ہماری حکومت صحافی کے قتل میں ملوث ملزمان کے خلاف ہر ممکن اقدام کررہی ہے، ہم مجرمان کو منطقی انجام تک ضرور پہنچائیں گے۔

    اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں امریکا کے علاوہ 36 ممالک نے سعودی عرب کو تنقید کا نشاتہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ’سعودی عرب میں اپنے حقوق کےلیے آواز اٹھانے والے افراد کو انسداد دہشت گردی کے تحت قید کردیا جاتا ہے‘۔

    ہیومن رائٹس کونسل کا کہنا تھا کہ سعودی عرب خاشقجی قتل کیس میں اقوام متحدہ کے ساتھ تعاون کرے۔

    مزید پڑھیں : انسانی حقوق کی پامالی پر اقوام متحدہ میں سعودی عرب کو تنقید کا سامنا

    ماورائے عدالت قتل کے واقعات کی خصوصی تفتيش کار ايگنس کيلامارڈ کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سعودیہ میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں سے پردہ اٹھائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ رياض حکومت کی جانب سے اس پوری پيش رفت پر فی الحال کوئی رد عمل سامنے نہيں آيا ہے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل میں حکومت ملوث نہیں‘ سعودی وزیرخارجہ

    یاد رہے کہ بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

    واضح رہے کہ جمال خاشقجی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں باالخصوص وژن 2030 کے شدید ناقد تھے اور سعودی عرب میں سعودی شاہی خاندان کے خلاف قلم کی طاقت دکھانے والے صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی امریکا جلاوطن ہوگئے تھے۔

  • کہیں پاکستانی بن کر تو نہیں آگئے؟ بھارتی فوج ابھینندن کی جانب سے مشکوک

    کہیں پاکستانی بن کر تو نہیں آگئے؟ بھارتی فوج ابھینندن کی جانب سے مشکوک

    نئی دہلی: گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے بھارت کے حوالے کیا جانے والا ونگ کمانڈر ابھینندن تاحال بھارتی فوج کی تحویل میں ہے اور اس سے پوچھ گچھ جاری ہے، ابھینندن کو اپنے گھر نہیں جانے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ’ہمارا ہیرو ابھینندن‘ اور ’ویلکم بیک ہیرو‘ کے نعرے پیٹنے والے بھارتی اپنے ہی ہیرو کی واپسی کے بعد اس کی طرف سے مشکوک ہوگئے ہیں۔ ونگ کمانڈر تاحال اپنے ہی ملک کی فورسز کی تحویل میں ہے اور اسے گھر نہیں جانے دیا گیا۔

    ابھینندن فی الحال اسپتال میں ہے جہاں اس کی مکمل طور پر جسمانی جانچ پڑتال کی گئی، اس کے بعد اسے ڈی بریف کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

    ابھینندن کو شک کی کڑی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے اور اس سے سوالات کیے جارہے ہیں کہ آیا اصلی ہو یا نقلی؟ کہیں ایجنٹ تو نہیں بن گئے؟ پاکستان کے حامی تو نہیں بن گئے؟ تمہارادل و دماغ بدل تو نہیں گیا؟

    مزید پڑھیں: ابھینندن کی واپسی کے وقت ساتھ موجود خاتون کون تھیں؟

    بھارتی ونگ کمانڈر کو تاحال اپنے گھر نہیں جانے دیا گیا، اپنے اہلخانہ سے اس کی نہایت مختصر ملاقات کروائی گئی جس کا دورانیہ صرف 9 منٹ تھا۔

    ادھر سوشل میڈیا پر ایک اور تصویر وائرل ہوئی، جس میں بہ ظاہر پاکستانی فوج اسپتال میں ابھی نندن کا معاینہ کیا جارہا ہے، اس تصویر میں ابھی نندن مطمئن دکھائی دیتا ہے۔

    یاد رہے کہ بھارتی پائلٹ ابھینندن کو 27 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا جب وہ اپنا طیارہ لے کر تباہی کے ارادے سے پاکستانی حدود میں داخل ہوا، ایسے میں پاک فوج نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ابھینندن کے طیارے سمیت 2 طیاروں کو مار گرایا۔

    طیارہ گرنے کے بعد ابھینندن کو مقامی افراد نے تشدد کا نشانہ بھی بنایا تاہم پاک فوج نے اسے بچا کر اپنی تحویل میں لے لیا، گزشتہ رات بھارتی پائلٹ کو خیر سگالی کے اظہار کے طور پر بھارت کے حوالے کردیا گیا تھا۔

  • ایف آئی اے کا محکمے میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف پہلا آپریشن

    ایف آئی اے کا محکمے میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف پہلا آپریشن

    کراچی: وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے) نے اپنے ہی محکمے میں موجود کالی بھیڑوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رشوت لینے پر 2 افسران اور فرنٹ مین کے خلاف ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کردیا، جلد حقائق سامنے آجائیں گے۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر پر صنعت کار سے رشوت لینے کا الزام ہے، تحقیقات کے بعد جرم ثابت ہونے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔

    ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر 2 کروڑ 40 لاکھ روپے رشوت لی ہے۔

    قبل ازیں رواں سال جنوری میں ایف آئی اے افسران کا انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔

    ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2014ء میں افغان شہریوں کو غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجا گیا ہے۔

    میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف

    دوسری جانب میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کراچی کی بیکنگ کورٹ میں سماعتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، گذشتہ ماہ 6 فروری کو کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی تھی۔

    ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس اسلام آباد منتقل ہونے پر غور ہو رہا ہے، ضمانت نہ دی جائے۔