Tag: investigation

  • کراچی: اویس شاہ کو اب تک بازیاب نہ کرایا جاسکا،سر توڑ کوششیں جاری

    کراچی: اویس شاہ کو اب تک بازیاب نہ کرایا جاسکا،سر توڑ کوششیں جاری

    کراچی : چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو اب تک بازیاب نہ کرایا جاسکا جبکہ واقعے کی ایف آئی آر بھی اب تک درج نہیں ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کی بازیابی کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی سر توڑ کوششوں کے باوجود سراغ نہ مل سکا، عینی شاہدین کے مطابق اویس شاہ کو اغوا کرنے والوں نے پولیس کیپ پہن رکھی تھی اغوا کاروں کی گاڑی شہر کی سڑکوں پر پھرتی رہی، گاڑی کی آخری لوکیشن منگھوپیر بتائی گئی، منگھو پیر میں گاڑی کی موجودگی سے شبہہ طاہر کیا جارہا ہے کہ مغوی کو بلوچستان لے جانے کی کوشش کی گئی؟

    جس کے بعد سندھ بلوچستان کے تمام داخلی راستوں پر سخت چیکنگ کی جارہی ہے، سندھ بلوچستان کے سنگم پر واقع حب شہر کے داخلی و خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی ہے، ایس پی لسبیلہ ضیا مندوخیل کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کےبیٹے کی بازیابی کے سلسلے میں پولیس نے شہرکے داخلی اورخارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی ہے اورآنے جانے والی تمام گاڑیوں کی چیکنگ کا عمل سخت کردیا گیا ہے۔

    اویس شاہ کیس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر کے مختلف علاقوں میں چھاپوں کے دوران دو درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات شروع کردی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کا اعلی سطح اجلاس میں اویس شاہ کے اغوا پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے واقعے کی ہر زاویے سے تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ اویس شاہ کا اغوا بڑا سیکیورٹی لیپس ہے۔ پولیس اور دیگر ایجنسیوں کو اس وقت تک پتہ نہیں چلاجب تک اہل خانہ نے رپورٹ نہیں کی، یہ بات حیرت انگیز اور افسوس ناک ہے۔

    قائم علی شاہ سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سید سجاد علی شاہ سے بھی ملے اور ان سے اب تک کی گئی کارروائی کے حوالے سے بات چیت کی۔

    ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے کہا ہے کہ اویس شاہ کے کیس کو مختلف زاویوں سے دیکھ رہے ہیں، دہشت گرد تنظیمیں اس ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتی ہیں، کراچی آپریشن تیزی سے جاری ہے تاہم آپریشن کو مزید موثر بنانے کیلئے جامع حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

    یاد رہے کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے ایڈوکیٹ اویس شاہ کو پیر کی دوپہر ڈھائی بجے کلفٹن کے سپر اسٹور کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا، عینی شاہدین کے مطابق اویس شاہ کو اغوا کرنے والوں نے پولیس کیپ پہن رکھی تھی ، عدالت عالیہ کے سب سے بڑے جج کے بیٹے کے اغوا نے پوری انتظامیہ کو ہلا کررکھ دیا۔

  • کیلی فورنیا میں حملہ آورجوڑے نے کھلے عام انتہاپسندی کی حمایت نہیں کی،ایف بی آئی

    کیلی فورنیا میں حملہ آورجوڑے نے کھلے عام انتہاپسندی کی حمایت نہیں کی،ایف بی آئی

    کیلی فورنیا: کیلی فورنیا واقعے کی تحقیقات جاری ہیں، امریکا کے وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ مبینہ حملہ آور جوڑے کے انتہا پسند خیالات کی کھلے عام حمایت کرنے کے ثبوت نہیں ملے۔

    امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمز کومی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کیلی فورنیا فائرنگ کے مبینہ حملہ آور جوڑے رضوان فاروق اور تاشفین ملک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر انتہا پسند اقدامات کی حمایت کا کوئی ثبوت نہیں ملا، اس بارے میں گردش کرنے والی اطلاعات درست نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ تاشفین اوررضوان فاروق کے کسی انتہاپسند تنظیم سے رابطوں کا بھی کوئی سراغ نہیں ملا۔

    امریکی ریاست کیلی فورنیا کے علاقے سان برنارڈینو میں معذوروں کے مرکز پرفائرنگ کے واقعے میں چودہ افراد ہلاک ہوگئے تھے جس کا ذمہ دار تاشفین ملک اوررضوان فاروق کو قراردیا گیا تھا۔

  • پیرس سرچ آپریشن، پیرس حملوں کا ماسٹرمائنڈ عبد الحامد مارا گیا، غیر ملکی میڈیا

    پیرس سرچ آپریشن، پیرس حملوں کا ماسٹرمائنڈ عبد الحامد مارا گیا، غیر ملکی میڈیا

    پیرس : غیر ملکی میڈیا کے مطابق سرچ آپریشن کے دوران پیرس دھماکوں کا ماسٹر مائنڈ عبدالحامد عبود مارا گیا.

    تفصیلات کے مطابق آپریشن پیرس حملوں کے ماسٹرمائنڈ عبدالحامد کی موجودگی کی اطلاع پرکیا گیا، غیر ملکی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ پیرس حملوں کا ماسٹر مائند مارا گیا ہے.

    سرچ آپریشن کے دوران سینٹ ڈینس میں خاتون نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا اور فائرنگ کے تبادلے میں تین مشتبہ افراد ہلاک اور دو کو گرفتارکرلیا گیا ہے.

    مغربی میڈیا نے پیرس حملوں کے مبینہ ماسٹر عبدالحامد عبود کی ویڈیو جاری کی ہے، جس میں عبدالحامد کو پک اپ سے لاشیں کھینچتے ہوئے دکھایا گیا ہے.


    Mastermind of Paris attacks killed, claims… by arynews

    فرانسیسی پراسیکیوٹرنے سینٹ ڈینس میں خاتون کی ہلاکت کی تصدیق کردی،انکا کہنا تھا کہ آپریشن میں5افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ چارپولیس افسر زخمی بھی ہوئے.

    فرانس میں حکام کا کہنا ہے کہ پیرس کے شمالی مضافات میں پولیس اور فوج کے آپریشن کے دوران ایک خاتون سمیت دو افراد ہلاک ہوئے ۔پانچ گھنٹے سے زیادہ عرصے تک جاری رہنے والے آپریشن کے دوران متعدد دھماکوں اور شدید فائرنگ کی آوازیں سنی گئی جبکہ علاقے میں لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کردی گئیں۔اس آپریشن کا ہدف ایک اپارٹمنٹ بلاک تھا۔


    فرانسیسی حکام کا کہنا ہے پیرس حملوں کی تحقیقات جاری ہیں ،تحقیقات کے دوران نویں حملے آور کی نشاندہی ہوئی ہے۔ پیرس کے مغربی علاقے میں پولیس سرچ آپریشن کے دوران فائرنگ سے کچھ اہلکارزخمی ہوگئے۔


    پیرس حملوں کے بعد مختلف علاقوں میں چھاپے اور گرفتاریاں جاری ہے، حکام کا کہنا ہے کہ پیرس حملوں میں ملوث نویں حملہ آور کی نشاندہی سی سی ٹی وی فوٹیج سے ہوئی، امریکا سےفرانس جانے والی دو پروازوں کوبم کی اطلاع کے بعد امریکی شہروں فینکس اور سالٹ لیک سٹی اتارلیا گیا۔

    فرانس کے وزیرداخلہ کے مطابق حملوں کے بعد ملک بھرمیں سیکورٹی سخت کردی گئی ہے اورایک لاکھ سے زائد سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کردیا گیا ہے۔

    پیرس حملوں میں ملوث ہونے کے شبے میں بلیجیم میں گرفتار سات افراد میں سے دو پر فرد جرم عائد کردی گئی جبکہ پانچ کو رہا کردیا گیا۔

    دوسری جانب پیرس حملوں کے بعد مسلمانوں کے خلاف واقعات میں تیزی آگئی ہے، اسکاٹ لینڈ میں مسلم کمیونٹی سینٹر کونذر آتش کر دیا گیا ہے، پولیس کے مطابق واقعہ مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی نفرت کا نتیجہ ہے.

  • سانحہ جیکب آباد: آئی جی سندھ نے تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دیدیں

    سانحہ جیکب آباد: آئی جی سندھ نے تحقیقاتی ٹیمیں تشکیل دیدیں

    جیکب آباد : نویں محرم الحرام کو جیکب آباد میں دھماکے میں 23 افراد کی شہادت کے سانحے کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

    آئی جی سندھ نے تحقیقات کیلیے دو مختلف ٹیمیں تشکیل دیدی ہیں۔ دہشت گردوں نے نویں محرم کو جیکب آباد کو نشانہ بنایا۔ ماتمی جلوس پر دہشت گردوں نے عزاداران حسین کے عزم کو توڑنےکی مذموم کوشش کی۔

    دھماکےمیں بچوں سمیت 23 عزادار جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوئے۔ دھماکے کے بعد امن و امان کیلئےفوج طلب کرلی گئی تھی جبکہ غفلت برتنے پر ایس ایس پی ملک ظفراقبال کوفوری طور پر معطل کردیاگیا تھا۔

    آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نےسانحہ جیکب آباد کی تحقیقات کیلیے دومختلف ٹیمیں تشکیل دیدی اورایک ہفتےمیں رپورٹ بھی طلب کر لی۔

    پہلی ٹیم میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی کی زیرقیادت ماہرین فرانزک ڈویژن شامل ہونگےجسکی ذمہ داری دھماکےکی تحقیقات ہونگی۔

    جبکہ ڈی آئی جی لاڑکانہ سائیں رکھیومیرانی کی سربراہی میں بنائی گئی دوسری ٹیم میں ایس ایس پی جیکب آباد، ایس ایس پی شکارپور، ایس ایس پی لاڑکانہ اورایس ایس پی اسپیشل برانچ شامل ہونگےجو جلوس کی سیکیورٹی میں کوتاہی برتنےوالوں سےمتعلق ذمہ داروں کا تعین کریگی۔

    آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے دونوں تفتیشی ٹیموں سے ایک ہفتےکےاندر سانحہ جیکب آباد کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • نیب اپنا دفتر پیپلزپارٹی سیکرٹریٹ میں بنالے، آصف علی زرداری

    نیب اپنا دفتر پیپلزپارٹی سیکرٹریٹ میں بنالے، آصف علی زرداری

    کراچی: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ نیب نے صرف ایک جماعت کے خلاف احتساب شروع کررکھا ہے ، بہتر ہے کہ نیب اپنے دفاتر بند کرکے پیپلزپارٹی سیکریٹریٹ منتقل ہوجائے ۔

    اپنے بیان میں سابق صدر کاکہنا ہے کہ پورے ملک میں سوائے پیپلزپارٹی کے سب کچھ اچھا ہے، سب لوگ صرف ہمارا احتساب ہی کررہے ہیں۔

    سابق صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ نیب نے عاصمہ ارباب عالمگیر ، ارباب عالمگیر اور پیر مظہر الحق کے خلاف فیصلہ دیکر ہمارے خدشات پر مہر لگادی ، کہ اس ملک میں احتساب صرف پیپلزپارٹی کا ہوگا باقی تمام لوگ نیب کے دائرہ اختیار سے باہر ہیں۔

    انہوں نےخبردارکیا کہ تاریخ سب یاد رکھے گی اس کے دور رس اور خطرناک نتائج نکلیں گے۔

  • عمران فاروق کے قتل میں 4500 سے زائد افراد سے تفتیش کی: لندن پولیس

    عمران فاروق کے قتل میں 4500 سے زائد افراد سے تفتیش کی: لندن پولیس

    لندن: متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کی پانچویں برسی کے موقع پرمیٹروپولیٹن پولیس کا کہنا ہے کہ ان کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں۔

    لندن پولیس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہےکہ عمران فاروق قتل کیس کی تحقیقات میں انتہائی احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے اورکئی افراد کا تعاون درکارہے۔

    یاد رہے کہ ڈاکٹرعمران فاروق کو 16 ستمبر کولندن کے علاقے گرین لینڈ ایج ویئر میں کام سے گھر جاتے ہوئے قتل کیا گیا تھا۔

    میٹروپولیٹن پولیس کے مطابق اب تک 4،555 افراد سے اس سلسلے میں پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ متعلقہ افسران پاکستانی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں اور عمران فاروق کے قاتلوں کو کٹہرے میں لانے کےلئے تمام تر ثبوت جمع کئے جارہے ہیں۔

    لندن پولیس نے اس سلسلے میں دو افراد کے نام بھی لئے جن میں سے ایک محسن علی 30، اور ایک کاشف خان ، 36ہے اور دونوں افراد ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کے دن یعنی 16 ستمبر 2015 کو لندن میں موجود تھے۔

    لندن پولیس نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ اگرعمران فاروق کے قتل سے متعلق کسی کو کوئی بھی معلومات ہیں تو لندن پولیس سے شیئر کرے۔

    لندن پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ ایک حساس معاملہ ہے اور اس سلسلے میں اطلاعات کو انتہائی سنجیدگی سے ڈیل کیا جائے گا۔

  • لاہور سے گرفتار 5دہشت گردوں کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات

    لاہور سے گرفتار 5دہشت گردوں کے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات

    لاہور: گرفتار ہونے والے پانچ دہشت گردوں نے دورانِ تفتیش سنسنی خیز انکشافات کئے کہ وہ پنجاب کی اعلی سیاسی اور عسکری شخصیت کو نشانہ بنانا چاہتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاہور میں پولیس نے چار دہشت گردوں اور ان کے سہولت کار کو خودکش جیکٹس اور جدید اسلحہ سمیت گرفتار کیا تھا، گرفتار ہونے والے دہشت گردوں میں کاشف، ڈاکٹر کراچی، نبیل اور حیدر شامل ہیں۔

    ذرائع کے مطابق دہشت گرد کاشف انڈونیشیا میں بالی بم دھماکے کا نائب ماسٹر مائنڈ ہے جبکہ اس دھماکے کا ماسٹر مائنڈ عمر عاطق پہلے ہی گرفتار ہوچکا ہے۔

    دوران تفتیش دہشت گردوں نے انکشاف کیا کہ انھوں نے پنجاب کی اعلی سیاسی اور عسکری شخصیت کو نشانہ بنانا تھا اور ان کے مزید چار ساتھی بھی لاہور پہنچنے والے تھے۔

    دہشت گرد کاشف نے بلوچستان اور کراچی میں بم دھماکوں اور ٹارگٹ کلنگ میں سیکڑوں افراد کو قتل کیا، گرفتار دہشت گردوں سے مزید تفتیش کی جارہی ہے اور اہم انکشافات کی توقع ہے۔

  • اسلام آباد کچہری حملہ: 4 دہشت گرد گرفتار

    اسلام آباد کچہری حملہ: 4 دہشت گرد گرفتار

    اسلام آباد: قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اسلام آباد کچہری خود کش حملے میں ملوث چار مبینہ دہشتگرد گرفتار کرلیے۔

    حساس ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسلام آباد ضلع کچہری دہشت گردی واقعے میں ملوث تمام ملزمان گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزمان دوہزار تیرہ میں پشاور کچہری حملے کے واقعے کے بھی ذمہ دار تھے۔

     رپورٹ کے مطابق ملزمان نے ضلع کچہری لاہور میں بھی دہشتگردی کی منصوبہ بندی کی تھی، دو خود کش حملہ آوروں کو کچہری کی ریکی کرائی گئی اور وہ حملے سے دو روز پہلے اسلام آباد پہنچے تھے،جہاں خود کش جیکٹس عبد الغفور عرف احمد کے حوالے کی گئیں۔

     واقعہ سے دو روز قبل جان محمد اور دیگر ملزمان جمرود سے روانہ ہوئے، ملزمان بسم اللہ ،جمروز اور دیگر ساتھی سبزی منڈی تک آئے، خود کش حملہ آور جان محمد کے گھر موجود تھے۔ ملنگ جمعہ نامی اور دیگر ساتھیوں نے وقوعہ سے ایک روز قبل اسلام آباد بھیجا۔

    دونوں دہشتگرد گروپ سبزی منڈی میں اکھٹے ہوئے اور واقعے کے روز خود کش حملہ آوروں کو ٹرک کے اندر خود کش جیکٹس پہنائی گئیں، قمر زمان ملنگ اور ایک ساتھی نے دونوں خود کش حملہ آوروں کو کار سے ضلع کچہری پہنچایا۔

  • شکارپور امام بارگاہ حملے کے مرکزی کردار کے دورانِ تفتیش اہم انکشافات

    شکارپور امام بارگاہ حملے کے مرکزی کردار کے دورانِ تفتیش اہم انکشافات

    شکار پور: سندھ پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے شکار پور امام بارگاہ خود کش حملے کے مرکزی کردار خلیل بروہی عرف سکندر نے دوران تفتیش اہم انکشافات کئےہیں۔

    شکار پور خو دکش حملے کے ماسٹر مائنڈ خلیل بروہی عرف سکندر نے دوران تفتیش بتایا ہے کہ وہ لشکرِ جھنگوی کے استاد اسلم پنجابی گروپ کے ساتھ کام کرتے ہیں۔

    ملزم نے اعترافی بیان میں کہا ہے کہ اس کے گروپ نے درگاہ حاجن شاہ ماڑی پر بم رکھا تھا ، جسے ریموٹ کے ذریعے اڑایا گیا، حاجن شاہ درگاہ پر حملے میں پیر حاجن شاہ سمیت چھ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    ملزم خلیل بروہی نے تفتیشی ٹیم کو درگاہ پر بم رکھنے کے مقام کی نشاندہی بھی کرائی، سانحہ شکار پور کے دوسرے ملزم علی شیر بروہی کے چھوٹے بھائی پیر بخش بروہی نے سابق ایم این اے ڈاکٹر ابراہیم جتوئی پر خود کش حملہ کیا تھا، جس میں ایس ایچ او سمیت پانچ جاں بحق ہوئے تھے۔

    دہشتگرد رسول بخش بروہی اور خلیل بروہی کا تعلق ڈیرہ مراد جمالی بلوچستان سے ہے۔

    اس سے قبل ملزمان کی نشاندہی پر رنی کوٹ میں قائم بارود بنانے کی فکٹری پکڑی گئی تھی ، حساس اداروں کو اس فیکٹری سے بم بنانے کا طریقہ اور ایک ڈائری ملی جبکہ بال بیرنگ ،ڈیٹونیڑ اور بارود کی بھاری مقدار بر آمد کی گئی، ذرائع کے مطابق بارودی مواد سے بیس خود کش جیکٹس بن سکتی تھیں۔

  • سانحہ پشاور کے دوران استعمال ہونے والی سموں کا سراغ مل گیا

    سانحہ پشاور کے دوران استعمال ہونے والی سموں کا سراغ مل گیا

    اسلام آباد: آرمی پبلک اسکول پر حملے کے دوران طالبان امیر عمر منصور عرف نارے سے رابطے کیلئے استعمال ہونے والی سموں کا سراغ ملنے کے بعد سمز جاری کرنے والی فرنچائز کے مالک اور متعلقہ افسر کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    آرمی پبلک اسکول پر حملے کے دوران طالبان امیر عمر منصور عرف نارے سے رابطہ کرنیوالی سموں کا سراغ لگالیا گیا ہے اور پولیس نے سمز جاری کرنے والی موبائل فون فرنچائز کے مالک اور متعلقہ افسر کو گرفتار کرلیا ہے، حساس ادارے گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔

    پشاور کے آرمی پبلک اسکول میں وحشی درندوں نے قیامت ڈھائی، دہشت گرد حملے کے دوران سانحہ پشاور کے ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف نارے سے موبائل فون پر رابطے میں تھے۔

    عمر منصور عرف نارے طالبان کا امیر تھا اور حملے کے دوران پاک افغان سرحد کے علاقے میں تھا، اسکول حملے کے بعد بیس دسمبر کو وادی تیراہ میں جیٹ طیاروں نے بمباری کی۔ جس میں سانحہ پشاور کا ماسٹر مائنڈ عمر منصور عرف نارے مارا گیا۔

    یاد رہے کہ پشاور سانحے میں بچوں کی شہادت نے دنیا بھر کو ہلا کر رکھ دیا تھا، اندوہناک واقعے آرمی پبلک سکول و کالج پشاور پر وحشیانہ حملے کے دوران ایک 134معصوم بچوں سمیت 141افراد شہید ہوگئے تھے، جن میں کالج کی پرنسپل اور دیگر اساتذہ اور اسٹاف ممبر شامل تھے۔