Tag: Investigations

  • داسوحملہ: کس کی ایما پر کیا گیا؟ کون ملوث تھا؟ تحقیقاتی رپورٹ جاری

    داسوحملہ: کس کی ایما پر کیا گیا؟ کون ملوث تھا؟ تحقیقاتی رپورٹ جاری

    اسلام آباد: داسو میں دہشت گردی کے حملے میں کون ملوث تھا؟ کس کی ایما اور فنڈنگ سے دھماکا کیا گیا؟ تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نےداسو دہشت گرد حملےکی تحقیقاتی رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ بزدلانہ حملے کی تحقیقات مکمل کرکےرپورٹس چین کیساتھ شیئر کی جاچکی ہیں، اپنی تحقیقات کا ہر موقع پر چین سےتبادلہ کیا، اپنے عزم کے مطابق پاکستانی انتظامیہ نےواقعہ کی تحقیقات کیں۔

    دفترخارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ حملے میں ملوث نیٹ ورک کو "را اور این ڈی ایس” نےمدد فراہم کی، دشمن ایجنسیوں کی ایماپر ٹی ٹی پی سوات گروپ نےحملہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: ’داسو ڈیم واقعے میں افغانستان کی سرزمین کو استعمال کیا گیا

    ترجمان دفترخارجہ زاہدحفیظ نے بتایا کہ داسو حملےکی منصوبہ بندی افغانستان میں کی گئی تھی،حملے میں ملوث کچھ افراد کو گرفتار کرلیا گیاہے، حملےکےبہت سےملزمان اب بھی افغانستان میں موجودہیں، ملزمان کی گرفتاری کیلئےافغان حکومت کودرخواست دی ہے۔

    تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حملےمیں استعمال گاڑی بھی افغانستان سےلائی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ داسو میں دہشت گردحملےمیں نو چینی اور3پاکستانی جاں بحق ہوئےتھے جبکہ ایک اور چینی باشندہ بعدمیں زخموں کی تاب نہ لاتےہوئےدم توڑگیاتھا۔

  • سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی مبینہ میگا کرپشن کی تحقیقات کا آغاز

    سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی مبینہ میگا کرپشن کی تحقیقات کا آغاز

    کراچی : محکمہ اینٹی کرپشن نے سندھ ہاؤس اسلام آباد اسٹاف کالونی میں ہونے والی مبینہ میگا کرپشن کی تحقیقات کا آغاز کردیا، صوبائی بلڈنگ ڈویژن ورکس کراچی کے افسران نے جعلی بلز سے رقم ہڑپ کی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والی مبینہ میگا کرپشن کی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے مبینہ کرپشن کی تحقیقات کیلئے ضروری اقداامت کرلیے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ ہاؤس اسلام آباد اسٹاف کالونی کے ترقیاتی کاموں کیلئے مختص فنڈز میں گھپلوں کا انکشاف ہوا تھا، ترقیاتی کاموں کیلئے 13کروڑ 82لاکھ روپے سے زائد رقم جاری کی گئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی بلڈنگ ڈویژن ورکس کراچی کے افسران نے جعلی بلز سے بھاری رقم ہڑپ کی، اس سلسلے میں چیف انجینئر اخترعلی، سپرٹینڈنٹ انجنئیر ارشد علی اور محمد عاقل کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی ہیں، اختر چوہدری، طارق آزاد اور دیگر افسران کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    صوبائی وزیر برائے انسداد بدعنوانی جام اکرام اللہ دھاریجو نے کہا ہے کہ کرپشن میں ملوث افسر کو کسی صورت نہیں بخشا جائے گا، ہماری پوری کوشش ہے کہ معاشرے کو کرپشن سے پاک کیا جائے، کرپشن سے متعلق تمام کیسز کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔