Tag: Investing

  • عوام اس جعلی کمپنی میں سرمایہ کاری سے ہوشیار رہیں

    عوام اس جعلی کمپنی میں سرمایہ کاری سے ہوشیار رہیں

    کراچی: سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کی جانب سے عوام الناس کو ایک بار پھر متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ جعلی اور غیر قانونی اسکیموں میں سرمایہ کاری سے بچیں، کیوں کہ ایسی جعلی اسکیمیں ان کو قیمتی سرمائے سے محروم کر سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایس ای سی پی کی جانب سے عوام الناس کو جعلی سرمایہ کاری کمپنیوں سے ہوشیار رہنے کا انتباہ جاری کیا گیا ہے، اور یہ کہا گیا ہے کہ ایس ای سی پی نے بار ہا یہ واضح کیا ہے کہ کسی کمپنی کی محض رجسٹریشن کا قطعاً یہ مطلب نہیں کہ یہ کمپنی عوام سے سرمایہ کاری کے نام پر فنڈز / رقم اکٹھا کر سکتی ہیں۔

    ایس ای سی پی نے ایک نوٹس میں اے اے انٹر پرائزز اینڈ انوسٹمنٹ اور انیس احمد انٹرپرائزز پرائیویٹ لمیٹڈ نامی کمپنی سے متعلق عوام کو خبردار کیا ہے کہ یہ کمپنی غیر قانونی اور سرمایہ کاری کی جعلی اسکیموں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے کر رقوم / سرمایہ اکٹھا کر رہی ہے۔

    ایس ای سی پی کی جانب سے کمپنی کی ویب سائٹ کا لنک، فیس بک لنک، اور ٹوئٹر لنک بھی جاری کیا گیا ہے، اور وٹس ایپ نمبر: 0300-2222241 سے بھی باخبر کر دیا ہے۔

    مذکورہ کمپنی ایس ای سی پی کے ساتھ اپنی رجسٹریشن کی حیثیت کو عوامی اعتماد حاصل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہوئے غلط تاثر دے رہی ہے، واضح رہے کہ اے اے انٹر پرائزز کی جانب سے آفر کی جانے والی سرمایہ کاری کی اسکیمیں جعلی اور غیر قانونی ہیں۔

    انتباہ میں ایس ای سی پی نے کہا ہے کہ عوام الناس کو متنبہ کیا جاتا ہے کہ ایسی اسکیموں سے گمراہ نہ ہوں اور ان کمپنیوں کے ساتھ لین دین اور سرمایہ کاری سے بچیں۔

    ایس ای سی پی نے کمپنیز ایکٹ کے تحت مذکورہ کمپنی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی ہے جب کہ کمپنی کے سوشل میڈیا کو بند کرنے اور ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔

  • وبا سے افریقی ممالک میں مشکلات، سعودی عرب کا اربوں ریال مدد کا اعلان

    وبا سے افریقی ممالک میں مشکلات، سعودی عرب کا اربوں ریال مدد کا اعلان

    ریاض: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے براعظم افریقہ کے ممالک کی مدد کے لیے منعقدہ پیرس سربراہی کانفرنس سے آن لائن خطاب کیا اور کہا کہ سعودی عرب افریقی ممالک میں 3 ارب ریال سے زائد مالیت کے پروگرام شروع کرے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ساحلی ممالک کے ترقیاتی منصوبوں میں ایک ارب ریال کے لگ بھگ سرمایہ لگائے گا اور یہ کام فرانس کی ترقیاتی ایجنسی کے تعاون سے کیا جائے گا۔

    ولی عہد کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا ترقیاتی فنڈ افریقہ کے ترقی پذیر ممالک میں 3 ارب ریال سے زائد مالیت کے پروگرام مستقبل میں نافذ کرے گا، یہ رقمیں قرضوں، عطیات اور منصوبہ جات کی شکل میں خرچ کی جائیں گی۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے 50 ارب سے زائد درختوں کی شجر کاری کے لیے گرین مشرق وسطیٰ پروجیکٹ کا اعلان کیا ہے، اس سے افریقی ممالک بھی فائدہ اٹھائیں گے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے افریقی ممالک کی مدد سے متعلق عالمی کانفرنس منعقد کرنے پر فرانسیسی صدر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سربراہ کانفرنس براعظم افریقہ، اس کے ممالک اور اقوام کے مستقبل سے دلچسپی کا بھرپور اظہار ہے۔ خصوصا کرونا وبا کے زمانے میں براعظم افریقہ کے لیے یہ ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ وبا سرحدیں نہیں جانتی، اس نے دنیا کے مختلف علاقوں میں انسانوں کی روزمرہ کی زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کیا ۔خصوصا صحت اور معیشت پر بہت برا اثر ڈالا ہے۔

    ولی عہد کا کہنا تھا کہ کرونا وبا سے کم آمدنی والے افریقی ممالک بہت زیادہ متاثر ہوئے، اس وبا نے پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے لیے درکار فنڈنگ کی خلیج بڑھا دی۔ سعودی عرب نے براعظم افریقہ میں ترقیاتی عمل کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردارادا کیا ہے جبکہ سعودی پبلک انویسٹمنٹ فنڈ افریقی ممالک کے لیے متعدد منصوبے اور اسکیمیں تیار کیے ہوئے ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب افریقی ممالک میں انتہا پسندانہ اور دہشتگردانہ تنظیموں کے خلاف کارروائی میں بین الاقوامی کوششوں کی حمایت کررہا ہے اور کرتا رہے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے گا اور افریقی ممالک کے سیکیورٹی اداروں کی استعداد بہتر بنانے کی کوششوں میں حصہ لیتا رہے گا۔

    ولی عہد کا کہنا تھا کہ اس وقت کا اہم مسئلہ یہ ہے کہ کم آمدنی والے افریقی ممالک میں ویکسین کی منصفانہ تقسیم ہو اور یہ کام تیزی سے انجام پائے، دیگر ممالک کو بھی یہ سہولت حاصل ہو۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے سنہ 2020 کے دوران جی 20 کی قیادت کرتے ہوئے افریقہ سمیت دنیا کے تمام کم آمدنی والے ممالک کی مدد کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ سعودی عرب کی جانب سے کم آمدنی والے ممالک کو ہنگامی امداد فراہم کی گئی۔ جی 20 نے 73 ممالک کو فوری نقد مدد مہیا کی، ان میں سے 38 کا تعلق افریقہ سے تھا۔ جی 20 نے 5 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد دی ہے۔