Tag: Investment

  • شہری اسٹاک مارکیٹ‌ میں سرمایہ کاری کیسے کریں؟

    شہری اسٹاک مارکیٹ‌ میں سرمایہ کاری کیسے کریں؟

    بچپن سے ہم ٹی وی کی خبروں میں سنتے آئے ہیں کہ اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ کاروبار ہوا یا مندی رہی، یا فلاں کمپنی کے حصص کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا۔

    اسٹاک مارکیٹ ایسا مقام ہے جو ملک کی مختلف کمپنیوں کے اسٹاک یا شیئرز کے خریداروں اور ان کے فروخت کنندگان کو ایک دوسرے سے منسلک کرتی ہے۔

    عام شہری اسٹاک ایکس چینج میں شیئر کی خرید و فروخت کیسے کرسکتے ہیں؟ یا اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں سابق ڈائریکٹر پاکستان اسٹاک ایکسچینج ظفر موتی نے ناظرین کو تفصیل سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ اسٹاک ایکس چینج ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سرمایہ کار نئی انڈسٹریاں لگانا چاہتے ہیں لیکن ان کے پاس اتنی رقم نہیں ہوتی کہ جس سے وہ اپنی کمپنی کو بہتر طریقے سے چلا سکیں جس کو کرنے کے دو طریقے ہیں کہ یا تو وہ کسی بینک سے قرضہ لیں یا چھوٹے چھوٹے شیئر ہولڈرز کا تعاون حاصل کرکے ان کو بھی اپنے منافع میں شامل کریں۔

    اس لیے بڑے ادارے بینکوں سے قرضہ لینے کی بجائے اپنے حصص کا کچھ حصہ چھوٹے سرمایہ کاروں کو فروخت کر دیتے ہیں، ان حصص یعنی شیئرز خریدنے والوں کو شیئر ہولڈرز کہتے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ اسٹاک ایکسچینج میں جس کمپنی کے شیئرز زیادہ خریدے جائیں تو ان کی قیمت بڑھ جاتی ہے اور جس کمپنی کے شیئرز زیادہ فروخت کیے جاتے ہیں تو ان کی قیمت کم ہو جاتی ہے۔

    اگر زیادہ کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت بڑھ جائے تو اس سے انڈیکس میں تیزی دیکھنے میں آتی ہے اور وہ بڑھ جاتا ہے، اگر خریداری کم ہو اور شیئرز کی فروخت یا کاروبار نہ ہو تو انڈیکس گر جاتا ہے، جسے مندی کہتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکسچینج میں 700 کمپنیاں لسٹڈ ہیں ان میں سو کمپنیاں ایسی ہوتی ہیں جو پورے اسٹاک ایکسچینج کے کاروبار کے حالات کو ظاہر کرتی ہیں اور پورے دن کے کاروبار کا موازنہ کرتی ہیں جسے پی ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس کہا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کو بڑھانے کیلئے حکومتی اقدام

    سعودی عرب میں پاکستانی افرادی قوت کو بڑھانے کیلئے حکومتی اقدام

    ریاض : سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق کا کہنا ہے کہ سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں کی بدولت پاک سعودی تعلقات کا نیا دور شروع ہوا ہے۔

    یہ بات انہوں نے ریاض میں صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ دونوں مملاک کے درمیان سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیوں سے پاکستان کی معیشت پر مثبت نتائج برآمد ہو رہے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب پاکستان میں توانائی، معدنیات، زراعت اور ٹیکنالوجی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

    احمد فاروق نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کی ایکسپورٹ میں چالیس فیصد اضافہ ہوا ہے، پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں سعودی عرب میں فروغ پا رہی ہیں، جس سے پچاس فیصد ریونیو میں اضافہ ہوا ہے۔

    اس کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر کی مصنوعات کو وسعت دینے اور براہ راست ایکسپورٹ کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہنر مند افرادی قوت کو بڑھانے پر بھی توجہ دی جارہی ہے، کوشش ہے کہ پاک سعودی تعلقات کو مزید فروغ دیا جائے جس کے لیے ثقافت، ادب، فلم، ٹی وی اور دیگر امور کو بڑھایا جا رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں سعودی عرب کی میگا پاور اور تعمیراتی کمپنی الفنار کے سی ای او صباح المطلق نے کہا تھا کہ ہم اپنے آنے والے منصوبوں میں مزید پاکستانیوں کو ملازمتیں فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہیں۔

    صباح المطلق کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستانی افرادی قوت کے اعلیٰ معیار اور سعودی عرب میں ان کے تعاون سے بے حد متاثر ہیں۔

     

  • افغانستان: معدنیات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں نے کتنے ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی؟

    افغانستان: معدنیات میں ملکی و غیر ملکی کمپنیوں نے کتنے ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی؟

    کابل: افغانستان کی وزارت معدنیات و پٹرولیم نے سالانہ کارکردگی رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مختلف ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں نے معدنیات میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔

    وزارت مائنز اینڈ پیٹرولیم کے حکام مفتی حسام الدین صابری، ترجمان ہمایون افغان و دیگر کے مطابق گزشتہ ایک سال میں انھوں نے کان کنی کے ذریعے تقریباً 10.5 بلین افغانی ریونیو اکٹھا کیا ہے، جب کہ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں ساڑھے چار ارب افغانی ریونیو جمع کیا گیا ہے۔

    حکام کے مطابق اس وقت معدنیات کی انڈسٹری میں ڈیڑھ لاکھ افراد کام کر رہے ہیں، گزشتہ ایک سال کے دوران مختلف ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ 8 صوبوں میں 13 بڑے اور 168 چھوٹے معدنی ذخائر میں کان کنی کے معاہدے کیے گئے ہیں، اور مجموعی طور پر چند ملکی اور غیر ملکی کمپنیوں کے ساتھ دس ارب ڈالر کے معاہدے کیے جا چکے ہیں۔

    حکام نے کہا کہ گزشتہ سال کے دوران 28 صوبوں میں کان کنی کے 647 علاقوں کا سروے کیا گیا، اور ارضیاتی نقشوں کی ڈیجیٹائزیشن کی گئی، ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو 5.5 ملین ڈالر سے زائد مالیت کے 78,000 زمرد فروخت کیے گئے۔ اس وقت تقریباً 10 بلین افغانی مالیت کی 167 چھوٹی کانوں میں سرمایہ کاری کے معاہدے کیے گئے ہیں، جن میں ہزاروں افراد کو روزگار ملا ہے۔ گزشتہ سال کے دوران وزارت نے 52 کمپنیوں کو کان کنی کے لائسنس بھی دیے۔

    حکام کے مطابق صوبہ فاریاب کے ضلع اندخو میں 14 مربع کلومیٹر نمک کی کان 15 سال کے لیے 24 ملین ڈالر اور صوبہ تخار میں 500 ملین افغانی مالیت کے نمک کی کان کا معاہدہ ملکی کمپنیوں کے ساتھ کیا گیا۔

    غور، بدخشان، پنجشیر، قندھار، غزنی، لوگر، جوزجان، قندوز اور فاریاب صوبوں میں 12 اہم منصوبے زیر تعمیر ہیں، جب کہ غور، بادغیس، میدان وردگ، ہرات، پروان، بامیان، کاپیسا اور ننگرہار صوبوں میں کچھ اہم منصوبوں پر کام شروع کرنے کے لیے تمام تیاریاں مکمل کی جا چکی ہیں۔ گزشتہ سال کے دوران ہرات، تخار، غور، پروان، کابل، بغلان، فاریاب اور ننگرہار صوبوں میں 13 بڑی کانیں نکالنے کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں، جن سے ہزاروں لوگوں کو روزگار ملا ہے۔

    حکام کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران صوبہ پنجشیر میں زمرد کی کانوں کے 1700 علاقوں کا سروے کیا گیا اور قانونی کان کنی کے لیے 575 لائسنس جاری کیے گئے، جس سے 15 ہزار افراد کو روزگار ملا۔ رواں سال کے پہلے پانچ مہینوں میں 6.1 ملین ڈالر مالیت کے سنگ مرمر بین الاقوامی منڈیوں میں برآمد کیے گئے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال جن ضروری اقدامات کو اہم ترجیحات میں شامل کیا گیا ہے، ان میں کانوں کا سروے، سرمایہ کاری کے لیے مواقع کی فراہمی، چھوٹی بڑی کانوں کا ٹینڈر، قانونی دستاویزات کی حتمی تشکیل شامل ہیں۔ کان کنی کا قانون، ہائیڈرو کاربن قانون اور ٹاپی پروجیکٹ کے قانونی امور پر نظرثانی اور منظوری کے لیے مجاز حکام کو بھیج دیا گیا ہے۔

    حکام نے کہا کہ گیس کے ذخائر کو ترقی دینے کے لیے صوبہ جوزجان کے علاقے یتیم طاق میں کنویں نمبر 33 اور 35 کی کھدائی کے لیے ایک ترک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا گیا ہے۔ قشقری، انگوت اور آق دریا کے 21 علاقوں سے روزانہ تقریباً 1300 ٹن خام تیل نکالا جا رہا ہے جس کی وجہ سے 3000 افراد کو روزگار ملا ہے۔

  • سعودی عرب: تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے متعدد منصوبے

    سعودی عرب: تجارت اور سرمایہ کاری کے لیے متعدد منصوبے

    ریاض: سعودی عرب نے رواں برس تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں 10 ترجیحی منصوبے مختص کیے ہیں، ان منصوبوں سے سعودی وژن 2030 کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزارت تجارت نے رواں سال تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں 10 ترجیحی منصوبے مختص کیے ہیں۔

    اس اقدام سے مملکت کو مقامی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے سرمایہ کاری کا پرکشش ماحول فراہم کرنے اور کاروباری شعبے کی علاقائی اور عالمی مسابقت کو بڑھانے کے سعودی وژن 2030 کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

    یہ اصلاحات صارفین کے تحفظ، تجارتی رجسٹریشن، تجارتی ناموں، تجارتی لین دین، ثالثی اور حکومتی فرموں کے قیام کے کنٹرول پر ہوں گی۔

    ان اصلاحات میں فیملی بزنس چارٹر، کارپوریٹ گورننس کے ضوابط، تجارتی رجسٹریشن کے نظام کو نافذ کرنے والے قوانین اور تجارتی ناموں کے نظام کو نافذ کرنے والے ضوابط بھی شامل ہوں گے۔

    تجارت کی وزارت نے اپنے سہ ماہی تجارتی بلیٹن میں ان منصوبوں کا اعلان کیا تاکہ سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کو مختلف اقتصادی شعبوں میں سرمایہ کاری کے فیصلے کرنے میں مدد فراہم کی جا سکے اور تجارت میں تنوع کی حوصلہ افزائی کے لیے ایک مربوط وژن کی بنیاد پر سرگرمیوں میں مدد ملے۔

    یہ قومی معیشت کے اہم اجزا میں سے ایک کے طور پر تجارتی سرگرمیوں کی نشاندہی کرتا ہے جس نے گزشتہ سال 7.8 فیصد کی متاثر کن نمو حاصل کی۔

    یہ ترجیح قانون سازی کے ماحول کی کامیابی، کاروبار کے آغاز کے لیے طریقہ کار کو آسان بنانے، مسابقتی اشاریوں کو بلند کرنے اور سعودی عرب میں کاروباری شعبے کو دنیا کے لیے پرکشش بنانے کو بھی تقویت دیتی ہے۔

    تجارتی بلیٹن مختلف سرگرمیوں اور شعبوں میں سب سے نمایاں ترقی کے اشاریوں، کمپنیوں اور اداروں کے ریکارڈ میں تبدیلی کے حجم اور ان اعلیٰ ترین شعبوں پر روشنی ڈالتا ہے جنہوں نے قابل ذکر ترقی دیکھی۔

    یہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجیز، کمپیوٹر پروگرامنگ، مارکیٹ ریسرچ اور رائے شماری، فلم پروڈکشن، شہر، تفریح، کھیل، ہوٹل کی سرگرمیاں، سیاحت اور سفر جیسے امید افزا شعبوں کے لیے بھی معیشت کو تیار کرتا ہے۔

    مزید برآں، بلیٹن مملکت میں صنعت کے حجم اور برآمدات سے متعلق ڈیٹا کو بھی ریکارڈ کرتا ہے۔

    یہ بلیٹن مملکت میں ای کامرس سیکٹر کی نمو پر نظر رکھنے کے علاوہ، کاروبار میں خواتین کی شرکت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کی فنانسنگ اور مجموعی طور پر کاروباری شعبے کی کشش کو بہتر بنانے میں قانون سازی کے تعاون سے متعلق ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔

  • سعودی عرب: 200 منصوبوں میں 50 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری

    سعودی عرب: 200 منصوبوں میں 50 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری

    ریاض: سعودی عرب کے نجکاری پروگرامز میں سرمایہ کاری 50 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے، 17 شعبوں میں 200 منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری ہے جبکہ مزید 300 پروجیکٹس زیر غور ہیں۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب کے وزیر خزانہ اور نیشنل سینٹر فار پرائیویٹائزیشن پروجیکٹس کے چیئرمین محمد الجدعان نے انکشاف کیا ہے کہ پرائیویٹائزیشن پروگرام میں سرمایہ کاری 50 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے۔

    سیئول میں جنوبی کوریا کی کمپنیوں کے ساتھ مذاکرات کے دوران الجدعان نے نشاندہی کی کہ 17 شعبوں میں 200 منصوبوں میں سرمایہ کاری جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پروگرام کی پائپ لائن میں مزید 300 پروجیکٹس بھی شامل ہیں جو فی الحال زیر غور ہیں۔

    سعودی وزیر خزانہ نے کہا کہ اگرچہ حکومت نے حالیہ دنوں سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان نجکاری اور شراکت داری کا سفر شروع کیا ہے اور مختصر مدت کے دوران اہم اہداف حاصل کیے ہیں۔

    یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب مملکت کے نجکاری پروگرام نے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 30 منصوبوں کی نجکاری مکمل کی ہے۔

    محمد الجدعان کا کہنا ہے کہ مملکت نے سرکاری اور نجی شعبوں کے درمیان نجکاری اور شراکت داری کے منصوبوں کے لیے ایک جدید فریم ورک اپنایا ہے جو لچکدار اور بین الاقوامی بہترین طریقوں پر مبنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب مملکت میں جنوبی کوریا کی مزید کمپنیوں کی موجودگی کا خواہاں ہے تاکہ نجکاری اور شراکت داری کے پروگرام میں ان کی متعلقہ مہارت اور وسائل سے استفادے کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط اور قریبی تعلقات کو مستحکم کیا جا سکے۔

    سعودی عرب اور جنوبی کوریا نے گزشتہ نومبر میں قابل تجدید توانائی، صاف ہائیڈروجن اور بجلی کے شعبے میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

    یہ اعلان گزشتہ سال 2 نومبر کو سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبد العزیز بن سلمان اور جنوبی کوریا کے وزیر تجارت، صنعت اور توانائی لی چانگ یانگ کے درمیان ہونے والی ورچوئل میٹنگ کے دوران سامنے آیا تھا۔

  • سعودی عرب: کان کنی کے شعبے میں اربوں ڈالر کی ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری

    ریاض: سعودی عرب میں سال 2022 کے دوران کان کنی کے شعبے میں 32 ارب ڈالر کی ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری کی گئی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی وزیر صنعت و معدنیات بندر الخریف کا کہنا ہے کہ سنہ 2022 کے دوران کان کنی کے شعبے میں 32 ارب ڈالر کی ریکارڈ غیر ملکی سرمایہ کاری لائے ہیں۔

    معدنیات کے حوالے سے بین الاقوامی کانفرنس کے دوران وزارت کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بندر الخریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس غیر ملکی سرمایہ کاری کے اہداف حاصل کرلیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر سے تقریباً 20 سرمایہ کاروں کو سعودی عرب لانے میں کامیابی اور ریکارڈ سرمایہ کاری کا ہدف حاصل کیا ہے۔

    سعودی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ افریقہ سے وسطی اور مغربی ایشیا تک کان کنی کے علاقے میں بڑے معدنی وسائل موجود ہیں اور یہ مستقبل میں معدنیات کی طلب کے حوالے سے متوقع خلیج پر کر سکتے ہیں۔

  • برطانیہ میں مہنگائی، سرمایہ کار بھی پیچھے ہٹنے لگے

    برطانیہ میں مہنگائی، سرمایہ کار بھی پیچھے ہٹنے لگے

    لندن: برطانیہ میں جاری سیاسی غیر یقینی اور خراب ہوتے معاشی حالات نے برطانیہ کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم پرکشش بنا دیا ہے۔

    اردو نیوز کے مطابق برطانیہ میں حالیہ سیاسی ہلچل اور توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث بیرونی سرمایہ کاروں کی دلچسپی کم ہوتی جا رہی ہے۔

    پیر کو جاری ہونے والے صنعتی سروے میں 43 فیصد مینو فیکچررز نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے برطانیہ کم سے کم پرکشش ہوتا جا رہا ہے۔

    برطانوی مینو فیکچررز کی مرکزی تجارتی تنظیم میک یو کے کی جانب سے یکم سے 22 نومبر کے درمیان ہونے والے سروے میں 235 کاروباروں سے وابستہ افراد نے حصہ لیا۔

    یہ سروے ایسے وقت پر ہوا جب وزیر اعظم لز ٹروس کی مختصر دور حکومت سے پیدا ہونے والے سیاسی بحران کے اثرات برطانوی شہریوں کے ذہنوں پر ابھی باقی تھے۔

    سروے کے مطابق 53 فیصد کمپنیوں نے کہا کہ موجودہ سیاسی عدم استحکام سے کاروبار پر اعتماد کو نقصان پہنچا ہے۔

    رواں ہفتے برطانوی وزیر خزانہ جیریمی ہنٹ نے معاشی منصوبہ پیش کرنا ہے جس کے تحت کاروبار کے لیے توانائی پر دی گئی سبسڈی کم کر دی جائے گی۔

    میک یو کے کا کہنا ہے کہ حکومتی منصوبے سے نوکریوں اور پروڈکشن میں مزید کمی آئے گی۔

    نومبر میں جب سروے ہوا تو اس وقت دو تہائی مینو فیکچررز کو یہ توقع تھی کہ توانائی کی لاگت زیادہ ہونے کے باعث یا تو نوکریاں کم کی جائیں گی یا پھر پروڈکشن میں کمی لائی جائے گی۔

    جی سیون گروپ یعنی دنیا کی طاقتور معیشت والے سات ممالک میں سے برطانیہ میں کاروباری کمپنیاں سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں، میک یو کے کے چیف ایگزیکٹو سٹیفن فپسن نے کہا کہ مختلف عوامل کے باعث یہ سال مینو فیکچررز کے لیے بہت زیادہ مشکل ہوگا۔

  • سعودی عرب: سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے قانون سازی

    سعودی عرب: سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے قانون سازی

    ریاض: سعودی عرب میں سرمایہ کاری کو بہتر بنانے اور اس کے فروغ کے لیے قانون سازی کی جارہی ہے، قانون سازی کا مقصد ریگولیٹری ڈھانچے کی تکمیل ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حکومت معیشت کو متحرک کرنے کے لیے آمدنی کے ذرائع کو مزید بڑھانے کی جانب توجہ دیتے ہوئے اس کے بنیادی ڈھانچے کو مسلسل نافذ کرتے ہوئے سرمایہ کاری کے شعبے کو فروغ دے رہا ہے۔

    فروری 2020 میں وزارت سرمایہ کاری کا قیام مملکت کے سرمایہ کاری کے ماحول کو بہتر بنانے اور اس کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے کیا گیا تھا۔

    وزارت نے محفوظ اور مسابقتی سرمایہ کاری کا ماحول فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ حکومتی اداروں سے اپنے شراکت داروں کے ساتھ سرمایہ کاری کے قوانین اور طریقہ کار تیار کرنے پر بھی توجہ مرکوز کی ہے۔

    اکنامک انویسٹمنٹ مانیٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت کی جانب سے اس قانون سازی کا مقصد ریگولیٹری ڈھانچے کی تکمیل ہے۔

    وزارت نے اپریل میں اعلان کیا تھا کہ براہ راست سرمایہ کاری سے متعلق مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے ساتھ یکساں سلوک کرنے کے لیے ایک نیا سرمایہ کاری قانون تیار کیا جا رہا ہے۔

    اس قانون کا مقصد خفیہ تجارتی معلومات، ذہنی صلاحیتوں اور ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کرنا اور سعودی عرب میں مجاز عدالتوں یا ثالثی مراکز تک رسائی فراہم کرنا ہے۔

  • پاکستان کو دوست ممالک نے سرمایہ کاری اور فنڈنگ کی فراہمی کا گرین سگنل دے دیا

    پاکستان کو دوست ممالک نے سرمایہ کاری اور فنڈنگ کی فراہمی کا گرین سگنل دے دیا

    اسلام آباد: پاکستان کو دوست ممالک نے سرمایہ کاری اور فنڈنگ کی فراہمی کا گرین سگنل دے دیا۔

    ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق دوست ملکوں سے 8 ارب ڈالر کے معاشی پیکج کے مثبت اشارے مل گئے ہیں، ان دوست ممالک میں چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اور قطر پیش پیش ہیں۔

    ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سعودی عرب سے مؤخر ادائیگی پر تیل کی سہولت دگنی ہونے کا بھی امکان ہے۔

    تیل کی سہولت 1.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2.4 ارب ڈالر ہو جائے گی، سعودی عرب سے سیف ڈیپازٹس ملنے کا بھی امکان ہے۔

    دوست ممالک سے 8 ارب ڈالر کی توقع ہے: وزیر خزانہ

    وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا کا کہنا ہے کہ بردار ملک نے پاکستان کو اس سلسلے میں آگاہ کر دیا ہے، تاہم اعلان وہ خود کریں گے۔

    انھوں نے کہا چین بھی اب تک 4.3 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کر چکا ہے، جس میں 2.3 ارب ڈالر کا کمرشل قرضہ، اور 2 ارب ڈالر کے ڈیپازٹس شامل ہیں۔

  • سعودی عرب میں سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب میں سرمایہ کاری کرنے والوں کیلئے بڑی خبر

    سعودی عرب دنیا بھر میں کاروبار کے عالمی مرکز کے طور پر سامنے آرہا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ملک کے قانونی نظام کو بہتر بنانے کی غرض سے حکومت کے حالیہ اقدام کے نتیجے میں بین الاقوامی کاروباری اداروں کی سرمایہ کاری میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔

    مملکت میں شرعی احکام کے تحت سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے متعدد اقدامات پہلے بھی کیے گئے ہیں تاہم اس نئے اقدام سے سرمایہ کاروں کو مزید سہولیات میسر ہوں گی۔

    اس سلسلے میں سعودی حصص مارکیٹ (تداول) نے اسلامی شریعت کے مطابق ’تاسی گراف‘(سعودی جنرل گراف) متعارف کرا دیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ اسلامی شریعت کے مطابق سرمایہ کاری وسائل میں سعودی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے پیش نظر اسلامی تاسی گراف متعارف کرایا گیا ہے۔

    اسلامی تاسی گراف سعودی حصص مارکیٹ (تداول) میں رجسٹرڈ ان کمپنیوں کی کارکردگی کو ٹریک کرے گا جو اسلامی شریعت کے مطابق مالی معاملات کررہی ہیں اور یہ انڈیکس بااختیار شریعہ ایڈوائزری کمیٹی کی نگرانی میں ہے۔

    یہ گراف اسلامی شریعت کے مطابق مالیاتی اسکیموں میں سرمایہ کاری کا فیصلہ لینے میں سرمایہ کاروں کے لیے رہنما ثابت ہوگا۔