Tag: Investment

  • سری لنکا: ملک کے سب سے بڑے جوا خانے کا مالک وزیر سرمایہ کاری مقرر

    سری لنکا: ملک کے سب سے بڑے جوا خانے کا مالک وزیر سرمایہ کاری مقرر

    کولمبو: سری لنکا میں سب سے بڑے جوا خانے کے مالک کو وزیر سرمایہ کاری مقرر کردیا گیا ہے، مذکورہ شخصیت کسینو کنگ کے نام سے جانی جاتی ہے اور انہیں ملک کی کرپٹ ترین کاروباری شخصت قرار دیا جاچکا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق معاشی بحران سے دو چار سری لنکا کے صدر نے ملک کے سب سے بڑے جوا خانے کے مالک کو وزیر سرمایہ کاری تعینات کیا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

    جوا خانے کے 54 سالہ مالک دھمیکا پریرا سری لنکا میں کسینو کنگ کے نام سے جانے جاتے ہیں، صدر گوتابایا راجا پکسے نے جمعے کو وزیر سرمایہ کاری دھمیکا پریرا سے عہدے کا حلف لیا۔

    دھمیکا پریرا کو صدر راجا پکسے کے چھوٹے بھائی کی جگہ نیا وزیر نامزد کیا گیا ہے، صدر کے بھائی نے 2 ہفتے قبل معاشی بدانتظامی کے الزامات کی بنیاد پر پارلیمان سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    صدر کے دفتر کی جانب سے کہا گیا ہے کہ نئے وزیر کسینو کنگ کو ایک ارب 40 کروڑ ڈالر کی لاگت کے پورٹ سٹی نامی منصوبے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے جو کولمبو میں ٹیکس فری علاقہ ہوگا۔

    امریکا نے خدشات کا اظہار کیا تھا کہ پورٹ سٹی منی لانڈرنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے لیے ایک محفوظ ٹھکانہ بھی ہو سکتا ہے۔

    مغربی ممالک اور ہمسایہ ملک بھارت کافی عرصے سے اپنے خدشات کا اظہار کر رہا ہے کہ سری لنکا میں چین کا اثر و رسوخ بڑھ رہا ہے۔

    وزیر سرمایہ کاری پریرا وزیراعظم رایئل وکرما سنگھے کی کابینہ کا حصہ ہوں گے جو سال 2015 میں کسینو کنگ کو ملک کی کرپٹ ترین کاروباری شخصت قرار دے چکے ہیں۔

    دھمیکا پریرا نے اپنی ویب سائٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ وہ مجموعی ملکی پیداوار کو موجودہ سطح 3 ہزار 682 ڈالر سے 12 ہزار ڈالر پر لے جائیں گے۔

    انہوں نے معاشی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 50 ہزار غیر ملکیوں کو 10 سالہ ویزہ دے کر زرمبادلہ کے ذخائر 5 ارب ڈالر تک لے کر جائیں گے۔ یہ اسکیم اپریل میں ان غیر ملکیوں کے لیے شروع کی گئی تھی جو سری لنکا کے مقامی بینک میں ایک لاکھ ڈالر جمع کروانے کے لیے تیار ہیں۔

  • سعودی عرب میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیسے کی جائے؟

    سعودی عرب میں کاروبار اور سرمایہ کاری کیسے کی جائے؟

    ریاض : سعودی عرب میں محمد بن سلمان مسک فاؤنڈیشن نے اپنے پروگرام مسک اسکول برائے منفرد سرمایہ کار کا پہلا مرحلہ متعارف کرایا ہے۔

    پروگرام کے تحت سعودی لیبر مارکیٹ میں نئے منصوبے شروع کرنے اور رہنما کاروبار کرنے کے لیے بنیادی مہارتیں سکھائی جائیں گی۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق پروگرام کے تحت نئے سرمایہ کاروں کو مختلف ہنر سکھائے جائیں گے۔

    ابتداء میں انہیں مارکیٹ کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا تاکہ نئے سرمایہ کار اپنے کاروبار کا پروگرام تیار کرسکیں اور تجارتی منصوبہ مارکیٹ کی ضروریات کے عین مطابق ہو۔

    نئے سرمایہ کاروں کو کاروبار چلانے میں معاون ٹیم تشکیل دینے کا ہنر بھی سکھایا جائے گا، علاوہ ازیں فنڈنگ کے حوالے سے بھی بتایا جائے گا تاکہ وہ اپنے پروجیکٹ کے لیے مناسب فنڈنگ حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکیں۔

    پروگرام کے تحت مختلف ورکشاپس اور تربیتی پروگرام ہوں گے، مرسول کمپنی کے ایگزیٹیو چیئرمین ایمن السند، صبار کمپنی اور تمارا کمپنی کے بانی ایگزیکٹیو چیئرمین عبدالمجید الصیخان کورس کرائیں گے۔

    کورس مکمل کرنے والوں کی ایک تنظیم بنائی جائے گی، اس کے تحت نوجوان سرمایہ کاروں کو معاشرے سے مختلف حوالوں سے جوڑا جائے گا۔

  • عالمی ٹیکنالوجی ادارے کی پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری

    عالمی ٹیکنالوجی ادارے کی پاکستان میں بھاری سرمایہ کاری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق کی کاوشوں کے سبب ایریکسن نے پاکستان میں 31 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کردی، رقم ٹیکنالوجی ٹریننگ اور فائیو جی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خرچ ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق کی کاوشیں رنگ لے آئیں، ایریکسن نے پاکستان میں 31 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کردی۔

    براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی مد میں رقم پاکستان منتقل کردی گئی۔

    وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ ایریکسن یہ رقم ٹیکنالوجی ٹریننگ، فائیو جی ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خرچ کرے گا، عالمی ادارے کی سرمایہ کاری سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ عالمی اداروں کے پاکستان پر اعتماد کا اظہار ہے، آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن وہ شعبہ ہے جس میں وسیع مواقع ہیں۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بیرونی سرمایہ کاروں کو تعاون اور سہولیات کی فراہمی کا یقین دلایا ہے، آئی ٹی و ٹیلی کام سیکٹر کو جتنی مراعات دی جائیں گی اس کا چار گنا کما کر دیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل اس شعبے پر خصوصی توجہ سے مشروط ہے۔

  • سعودی عرب : سرمایہ کاری کے حوالے سے بڑی کامیابی

    سعودی عرب : سرمایہ کاری کے حوالے سے بڑی کامیابی

    ریاض : سعودی وزارت صنعت و معدنیات نے سال رواں2021 کی تیسری سہ ماہی کے اختتام تک745 نئے صنعتی لائسنس جاری کیے ہیں۔

    صنعتوں میں لگایا جانے والا سرمایہ75 ارب ریال کے لگ بھگ ہے،577 فیکٹریوں نے پیداوار کا آغاز کردیاہے،47 ہزار سے زیادہ افراد کو ملازمتیں فراہم کی گئیں، ان میں سے40 فیصد سعودی ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق صنعتی معلومات کے قومی مرکزکی جانب سے جاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ستمبر2021 تک مملکت میں فیکٹریوں کی مجموعی تعداد 10192 تک پہنچ گئی، ان پر 1.33 ٹریلین ریال کے لگ بھگ سرمایہ لگا ہوا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر کے مہینے میں وزارت صنعت و معدنیات نے76 نئی فیکٹریوں کے لائسنس جاری کیے، ان پر لگائے جانے والے سرمائے کا حجم ایک ارب ریال کے لگ بھگ ہے جبکہ104 فیکٹریوں نے مذکورہ عرصے کے دوران پیداوار کا آغاز کردیا، ان پر سرمائے کا حجم51 ارب ریال سے زیادہ کا ہے۔

    واضح رہے کہ صنعتی شعبے نے ستمبر کے مہینے میں 6.203 ملازمتیں فراہم کیں ان میں سے1،120 ملازمین کا تعلق سعودی عرب سے ہے۔

    صنعتی و معدنیاتی معلومات کے قومی مرکز نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی بتایا ہے کہ گزشتہ ماہ کے دوران نئے صنعتی لائسنسوں میں سے 88 فیصد کا تعلق چھوٹی فیکٹریوں سے ہے، ان میں سے 69 فیصد نے پیداوار شروع کردی۔

  • جے پی مورگن نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بہتر ملک قرار دے دیا

    جے پی مورگن نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے بہتر ملک قرار دے دیا

    اسلام آباد : دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے جےپی مورگن نے پاکستان کوسرمایہ کاری کیلئےبہترملک قرار دے دیا اور کہا رواں سال پاکستان کا جی ڈی پی4.7فیصدہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے جےپی مورگن نے اپنی رپورٹ جاری کردی ، جس میں پاکستان کوسرمایہ کاری کیلئےبہترملک قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ رواں سال پاکستان کا جی ڈی پی4.7فیصدہوگا اور گورنمنٹ سیکیورٹیزمیں رسک فیکٹرنہ ہونےکےبرابر ہے۔

    جےپی مورگن رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں2024تک ریٹ آف ریٹرن8.25فیصدہوگا، جی ڈی پی تناسب میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ مسلسل کم ہوگا، جس کے باعث ترسیلات زرمیں کمی سمیت کھانےپینےکی چیزوں میں مہنگائی کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب وزیر مملکت اطلاعات و نشریات فرخ حبیب نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ دنیا کے بڑے مالیاتی ادارے جےپی مورگن نے اپنی رپورٹ میں اپنےسرمایہ کاروں کو کہا پاکستان میں سرمایہ کاری کریں ، پاکستان میں معاشی حالات بہتر ہورہے ہیں۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ جے پی مورگن نے 2021میں پاکستان کی جی ڈی پی کی شرح 4.7 کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ سال معاشی حجم 329 ارب ڈالرہوگا۔

    وزیر مملکت نے مزید کہا کہ جے پی مورگن نے پاکستان کا اس سال کا بجٹ خسارہ 7.1فیصد اور آئندہ سال کا5.9 فیصد ہونے کی پیشنگوئی کردی، جس سے پاکستان کے قرضوں کی جی ڈی پی کے تناسب سے شرح 81.6 فیصد پر آجائے گاجو 2020میں 87.6تھی۔

  • اماراتی کمپنی کی ٹیلی گرام میں خطیر سرمایہ کاری

    اماراتی کمپنی کی ٹیلی گرام میں خطیر سرمایہ کاری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کار کمپنی نے میسجنگ سافٹ ویئر ٹیلی گرام میں خطیر سرمایہ کاری کردی، کمپنی کی جانب سے مزید سرمایہ کاری بھی کی جائے گی۔

    اماراتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ابو ظہبی میں قائم خود مختار سرمایہ کاری ادارے مبادلہ انویسٹمنٹ کمپنی نے ٹیلی گرام کے 5 سالہ پری آئی پی او قابل تبدیل بانڈز میں 75 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کردی۔

    ٹیلی گرام سیلف نیمڈ سیکیورٹی فوکسڈ سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا آپریٹر ادارہ ہے جبکہ ابو ظہبی کیٹالسٹ پارٹنر بھی اس میں مزید 75 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہی ہے، ان کمپنیوں کے درمیان اسٹریٹجک شراکت داری سے تعاون کی ایسی نئی راہیں کھلنے کی توقع ہے جو کہ ابو ظہبی کے ایکو سسٹم برائے تخلیق کاری اور تکنیکی کمپنیوں کو مزید جدت دیں گی۔

    سنہ 2013 میں قائم کی گئی محفوظ پیغام رسانی کی اس ٹیلی گرام ایپ کو مکمل انکرپٹڈ بنایا گیا ہے، یہ سوشل میڈیا کا ایک مکمل پلیٹ فارم بھی مہیا کرتا ہے اور اس کا عالمی ہیڈ کوارٹرز متحدہ عرب امارات میں واقع ہے۔

    یہ دنیا میں سب سے زیادہ ڈاؤن لوڈ کی گئی 10 بڑی ایپس میں شامل ہے جس کے ماہانہ فعال استعمال کرنے والوں کی تعداد 50 کروڑ سے زائد ہے۔

    مبادلہ کے روس اور سی آئی ایس سرمایہ کاری پروگرام کے سربراہ فارس سہیل فارس المزروعی کا کہنا تھا کہ کمپنی کے لیے وہ پاویل کے وژن سے بہت متاثر ہیں جس کی وجہ سے اور ٹیم کے کام سے یہ کمپنی غیر معمولی بنی۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیلی گرام میں سرمایہ کاری بطور اسٹریٹجک شراکت دار کے ہے اور اس کے نتیجے میں ابو ظہبی میں ٹیکنالوجی کا ایکو سسٹم مزید مستحکم ہوگا جبکہ اعلی معیار کی مزید تکنیکی صلاحیتوں کے ساتھ مہارت کے نئے مقام ملیں گے۔

    ٹیلی گرام کے بانی و سی ای او پاویل دوروف کا کہنا تھا کہ مبادلہ کیٹالسٹ پارٹنرز اور مبادلہ کی جانب سے 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری قابل اعزاز ہے، ٹیلی گرام مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی خطے میں اپنی ترقی اور اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید وسعت دینے کے لیے گامزن رہے گا۔

  • کیا 2021 میں بھی سونے میں سرمایہ کاری فائدہ مند رہے گی؟

    کیا 2021 میں بھی سونے میں سرمایہ کاری فائدہ مند رہے گی؟

    ریاض: ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس وبا کے دوران سونا واحد ایسی دھات رہی جو منافع بخش ثابت ہوئی، سنہ 2021 میں بھی سونا سرمایہ کاری کے لیے بہترین رہے گا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس وبا کے بحران کے دوران رواں برس سونے کے سکوں کی قیمت میں 24 فیصد اضافہ ہوا ہے اور سنہ 2010 کے بعد اسے سب سے زیادہ سالانہ نفع بخش دھات سمجھا جا رہا ہے۔

    ورلڈ گولڈ کونسل کے مطابق اس کی قدر ذرائع طلب کے باعث ہے، اسے سرمایہ کاری کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، یہ محفوظ اثاثہ اور پرتعیش دھات ہے، ٹیکنالوجی کا جزو ہے جبکہ تاریخی اعتبار سے بھی سونا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ وقت کے ساتھ اپنی قدر و منزلت محفوظ رکھتا ہے۔

    گولڈ کونسل کے مطابق سونا کسی بھی سرمایہ کاری پورٹ فولیو کو چار اہم طریقوں سے وسیع کر سکتا ہے، یہ طویل مدتی نفع دیتا ہے، جب مارکیٹ بحران کا شکار ہو تو ایسے میں نقصانات کو کم کرتا ہے۔

    یہ کسی بھی قرض کے خطرے کے بغیر لیکویڈٹی فراہم کرتا ہے اور آخر کار پورٹ فولیو کی مجموعی کارکردگی کو بہتر بناتا ہے، اگست کے مہینے میں سونے کے نرخ ریکارڈ سطح تک بلند ہو گئے تھے جب فی اونس سونے کی قیمت 2 ہزار 75 ڈالرتک جا پہنچی تھی۔

    جمعرات کو اسپاٹ گولڈ فی اونس 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 1 ہزار 877 ڈالر 43 سینٹس ڈالر رہا جبکہ امریکی سونے کے فیچرز 0.3 فیصد اضافے کے ساتھ 1 ہزار 882 ڈالر 90 سینٹس رہے۔

    یو بی ایس کے تجزیہ نگار جیووانی کا کہنا ہے کہ قدرے کمزور ڈالر، منفی حقیقی شرح، کم پیداوار اور ساتھ کرونا وائرس کی نئی قسم کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے مجموعی اثرات سونے کی قدر و اہمیت میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔

    تجزیہ نگاروں کا سوال ہے کہ کیا سونا جو آخری محفوظ ٹھکانہ ہے سرمایہ کاروں کو سنہ 2021 میں نفع فراہم کر سکتا ہے؟

    ریاض میں قائم مالیاتی خدمات کی کمپنی الرجحی کیپٹل میں تحقیق کے سربراہ مازن السدیری کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی میں سونے کی عالمی کھپت 4 ہزار 500 ٹن سالانہ رہی ہے۔

    اسی وجہ سے مارچ 2020 کے بعد سے سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا، سونے کے نرخ اگست میں ریکارڈ اضافے کی سطح سے نیچے آئے ہیں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ دنیا بھر میں سینٹرل بینکوں کی جانب سے زائد کرنسی چھاپنے کے باعث پیدا ہونے والے خطرات اور سونے کی سرمایہ کاری کے معاملات بہتر بنا سکتے ہیں۔

    ان کے مطابق ایک مرتبہ سونے کے نرخوں میں کمی کا رجحان رک جائے اور اس کی سمت بدل جائے، افراط زر میں اضافے اور کم شرح سود کا ماحول بھی سونے کے نرخوں کی مدد کرے گا۔

    دبئی میں قائم سنچری فنانشل کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر وجے ولیشا نے کہا کہ سنہ 2020 میں سونے کے نرخوں میں تیزی سے اضافہ ہوا، یہ اب بھی اگست میں ہونے والے ریکارڈ اضافے سے 10 فیصد کم رہا ہے۔

    سونے کی طلب کرونا وائرس وبا کی ویکسین کی تیاری کی جانب مثبت پیشرفت اور اقتصادی بہتری کی امیدوں پر بھی منحصر ہے۔

    بحرحال طویل عرصے سے اب بھی سونے کے سکوں کی طرفدار کی جا رہی ہے جیسا کہ سرکردہ سینٹرل بینکس معیشتوں کو سنبھالا دینے کے لیے پیشکشوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    بٹ کوائن کاروباری برادری میں گزشتہ چند برسوں سے ایک مقام رکھتا ہے، بعض کا کہنا ہے کہ اسے مستقبل کے سونے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔

    ماہر معاشیات کورنیلیا میئر نے کہا کہ میں اس بات سے متفق نہیں ہوں، فی الوقت بٹ کوائن سونے جیسی اہمیت اور اعتبار کا حامل نہیں تاہم رواں سال نے کرپٹو کرنسی میں انسٹی ٹیوشنل رقم کا پہلا عارضی بہاؤ دیکھا ہے۔

  • معاشی بحران کے دنوں میں سعودی شہری کس شے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں؟

    معاشی بحران کے دنوں میں سعودی شہری کس شے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں؟

    ریاض: سعودی عرب میں ٹیکس میں اضافے کے باوجود سونے میں سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ دیکھا جارہا ہے، لاک ڈاؤن ختم ہوتے ہی سعودی شہریوں کی بڑی تعداد نے سونا خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے معاشی بحران کے دنوں میں اور سعودی عرب میں ٹیکس میں اضافے کے باوجود محفوظ سرمایہ کاری کے لیے سونے کو ترجیح دی جارہی ہے۔

    سعودی عرب میں سونے کے کاروباری صلاح سالم العماری کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے رواں سال سونے کی عالمی منڈی نمایاں طور پر متاثر ہوئی تاہم اس دوران سعودی عرب میں ہماری حکومت اپنے عوام کے شانہ بشانہ کھڑی رہی اور مختلف انشورنس پروگراموں کے ذریعے مدد کی۔

    صلاح سالم کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دنوں میں سونے کی فروخت میں کمی آئی تھی تاہم پابندیوں میں نرمی آنے کے بعد عوام نے سونا خریدنے میں انتہائی دلچسپی ظاہر کی اور بہت سارے لوگوں نے سرمایہ کاری کے لیے خالص سونے کے ساتھ سونے کے سکے بھی خریدے۔

    ان کا کہنا ہے کہ میرا تجربہ یہ کہتا ہے کہ سونے کی قیمت میں اضافے کے باوجود لوگوں کو محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر سونا خریدنا چاہیئے۔

    صلاح کے مطابق چین اور امریکا کے مابین تجارتی تنازعات عالمی معیشت کو کمزور کردیں گے جس سے بین الاقوامی اسٹاک میں کرنسی کی قدر میں کمی اور سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بحران کے دنوں کے لیے لوگوں میں اسٹاک مارکیٹ کے شیئرز اور بانڈز کے مقابلے میں سونے کو ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھنے کا رحجان پایا جاتا ہے۔

    صلاح کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی مارکیٹ میں ایک اونس سونے کی قیمت 1 ہزار 810 ڈالر تک پہنچ چکی ہے اور سنہ 2020 کے اختتام سے قبل یہ قیمت 2 ہزار ڈالر فی اونس ہوجانے کا امکان ہے۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس بحران کے باوجود 50 ارب ریال کی سرمایہ کاری

    سعودی عرب: کرونا وائرس بحران کے باوجود 50 ارب ریال کی سرمایہ کاری

    ریاض: کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے دنیا بھر کی معیشتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم اس کے باوجود سعودی عرب میں سال رواں کے آغاز سے اب تک 50 ارب ریال سے زائد سرمایہ کاری کی جاچکی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں الجبیل اور ینبع رائل کمیشن کے چیئرمین انجینیئر عبداللہ بن ابراہیم السعدان کا کہنا ہے کہ نئے کرونا وائرس کی وبا کے باوجود ینبع اور الجبیل میں 2020 کی پہلی سہ ماہی کے دوران 50 ارب ریال سے زیادہ کا سرمایہ آچکا ہے۔

    السعدان نے یہ بات سعودی ایوان ہائے صنعت و تجارت کونسل کے ماتحت صنعتی کمیٹی کے ارکان اور رائل کمیشن سٹیز کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے ساتھ آن لائن اجلاس کے دوران بتائی۔

    انجینیئر عبد اللہ بن ابراہیم السعدان نے کہا کہ سعودی حکومت نے کرونا کی وبا سے نمٹنے، اسے پھیلنے سے روکنے اور مقامی شہریوں و تارکین وطن کو اس سے بچانے کے لیے پیشگی حفاظتی اقدامات کیے۔

    انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ملکوں اور عالمی تنظیموں نے کرونا کی وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں سعودی اقدامات پر پسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔

    السعدان نے مزید کہا کہ جدہ اسلامی بندرگاہ اور مشرقی افریقہ کی بندرگاہوں سے ینبع کی انڈسٹریل سٹی پورٹ کے درمیان جہاز رانی سے سرمایہ کاروں کو بڑا فائدہ ہوگا، اس کے اثرات بہت جلد نظر آنے لگیں گے۔

    ان کے مطابق سرمایہ کار اپنی مارکیٹوں پر آسانی اور تیزی سے پہنچ سکیں گے اور لاگت بھی کم آئے گی۔

    الجبیل اور ینبع رائل کمیشن کے چیئرمین نے بتایا کہ جازان بندرگاہ تیاری کے آخری مرحلے میں ہے اور آئندہ برس کے دوران کام کرنے لگے گی۔ سعودی آرامکو یہ منصوبہ تیزی سے مکمل کر رہی ہے۔

    صنعتی علاقوں میں کام کرنے والے ورکرز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ رائل کمیشن میں لیبر سٹیز منصوبہ بندی کے تحت ہیں تاہم لیبر سٹیز سے باہر مقیم ورکرز کے حوالے سے کرونا بحران کے دوران مشکلات پیش آئیں۔

    السعدان نے مزید بتایا کہ رائل کمیشن نے کرونا وبا کے آغاز ہی میں اسپیشل کمیٹیاں تشکیل دے کر ورکرز کی رہائش اور انہیں فیکٹریوں میں لانے لے جانے کے مسائل سائنسی بنیادوں پر حل کر لیے تھے، رہائشی مراکز میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے انتظامات تسلی بخش ہیں۔

  • سعودی عرب میں بھارتی سرمایہ کاری میں اضافہ

    سعودی عرب میں بھارتی سرمایہ کاری میں اضافہ

    ریاض: سعودی عرب میں بھارتی سرمایہ کاری میں اضافہ ہو رہا ہے اور رواں برس یہ ساڑھے 5 ارب ریال بڑھی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں گزشتہ برس کے مقابلے میں سال رواں کے دوران بھارتی سرمایہ کاری ساڑھے 5 ارب ریال بڑھی ہے اور اس میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

    سعودی عرب میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو دی جانے والی سہولتوں کی بدولت بھارتی کمپنیوں اور فیکٹریوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

    سعودی وژن 2030 سے ہم آہنگ سرمایہ کاری بھی بڑھی ہے، خاص طور پر زراعت، تعلیم اور اسٹیل کے شعبوں میں بھارت نے زیادہ سرمایہ کاری کی ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں بھی سعودی سرمایہ کاری گزشتہ برس کے مقابلے میں 6 فیصد زیادہ ہوئی ہے۔ بھارتی قونصلیٹ کے مطابق بھارت سعودی مارکیٹ میں اپنے قدم جمانے کے لیے متعدد اسکیمیں تیار کیے ہوئے ہے۔

    قونصلیٹ کے مطابق نئی دہلی سعودی عرب کو طاقتور ترین سٹریٹجک شریک سمجھتا ہے، جلد سعودی عرب میں بھارتی کاروباری نمائشیں بھی ہوں گی اور بھارتی کمپنیوں اور فیکٹریوں کی مصنوعات متعارف کروائی جائیں گی۔

    بھارتی قونصلیٹ کے مطابق بھارت کے اسپتالوں میں سعودی شہری بڑی تعداد میں علاج کے لیے جارہے ہیں، الاحسا میں انڈین کیٹلاگ نمائش کے دوران بھارت کی 200 کمپنیوں کا تعارف کروایا گیا ہے۔