Tag: involved

  • جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    تہران : امریکی پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں شامل ممالک معاہدے کو بچانے کیلئے صرف زبانی دعوے کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ اور یورپی ممالک کی طرف سے ایران کو بچانے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری پروگرام کے معاہدے میں شامل ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے زبانی دعووں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کریں۔

    ایرانی ٹی وی کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی امور جاری رکھنے کے لیے یورپی لائحہ عمل کے نام سے ایک نیا پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر اب تک ایسے کسی پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب امریکا کی ایران پر پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کردیں۔

    گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جواد ظریف نے جوہری معاہدہ کرنے والے دوست ممالک جس میں یورپی یونین، فرانس، برطانیہ، چین اور روس شامل ہیں، کی سست روی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب تک جوہری معاہدے کے شراکت دار ممالک اس معاہدے کو بچانے کے لیے صرف زبانی دعوے کرتے رہے ہیں، انہوں نے عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری، جوہری معاہدے میں شامل ممالک اور چین اور روس جیسے دوست ممالک چاہیں تو جوہری معاہدے کو بچا سکتے ہیں، اس حوالے سے ایران کی طرف سے موثر اقدامات کئے گئے مگر معاہدے کے دوسرے شراکت داروں کی طرف سے ابھی تک کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

  • مودی سرکار کیخلاف منی لانڈرنگ کا تہلکہ خیز اسکینڈل منظر عام پر آگیا

    مودی سرکار کیخلاف منی لانڈرنگ کا تہلکہ خیز اسکینڈل منظر عام پر آگیا

    نئی دہلی : بھارت میں حزب اختلاف کی جماعت کانگریس مودی سرکار کے خلاف منی لانڈرنگ کا تہلکہ خیز اسکینڈل منظر عام پر لے آئی، نوٹ بندی کوبھارتی تاریخ کا سب سے بڑااسکینڈل قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انتخابات کے دوران مودی سرکار کا مالیاتی اسکینڈل سامنے آگیا، میڈیا سے گفتگو میں کانگریس کے رہنما کپیل سبل نےمودی سرکار پر ہندوستان کی تاریخ کے سب سے بڑے نوٹ بندی اسکینڈل کا الزام عائد کردیا۔

    مودی سر کار نے اپنے دوراقتدار میں را لوگوں کے ساتھ ملکر منی لانڈرنگ کی

    کانگریس کے رہنما نے کہا مودی سر کار نے اپنے دوراقتدار میں را لوگوں کے ساتھ ملکر منی لانڈرنگ کی ، مودی سر کار نے اپنے دوراقتدار میں را لوگوں کےساتھ ملکر منی لانڈرنگ کی اور ایجنسیوں کو اپنے مخالفین کے خلاف استعمال کیا۔

    کپیل سبل کا کہنا تھا اربوں روپے کی کرنسی بیرون ملک چھاپی گئی اور انہیں بھارتی فضائیہ کے خصوصی طیاروں سےاندرون ملک لایاگیا اور ایکسچینج ریٹ میں بھی ہیرپھیرکی گئی۔

     اربوں روپے کی کرنسی بیرون ملک چھاپی گئی اور انہیں بھارتی فضائیہ کے خصوصی طیاروں ملک میں لایا  گیا

    انھوں نے مزید کہا اس سب کام کے لیے لاجسٹکس سپورٹ بی جی پے کہ صدرامیت شاہ اور اس کا بیٹا فراہم کیا کرتا تھا جبکہ امیت شاہ پر کئےگئے اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو منظرعام پرآگئی۔

    رہنما نے پی جی پی کی منی لانڈرنگ کے شواہد کی ویڈیو بھی انہوں نے میڈیا کے سامنے پیش کی۔

    کانگریس کا کہنا ہے جب چوری ہورہی تھی اورچوکیدار سورہا تھا، لگتا ہے چور اور چوکیدار ملے ہوئے ہیں ، مرکزی بینک کے ذریعے چلائی گئی مہم میں کروڑوں روپے کا کالا دھن سفید کروایا گیا، جس سے مودی سرکار نے خوب کمیشن کمایا۔

  • ہولوکاسٹ میں پولش بھی ملوث تھے، نیتن یاہو کا بیان، پولینڈ کا احتجاج

    ہولوکاسٹ میں پولش بھی ملوث تھے، نیتن یاہو کا بیان، پولینڈ کا احتجاج

    وارسا/تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم کا ہولوکاسٹ میں پولش شہریوں کے ملوث ہونے پر بیان پر پولینڈ نے وارسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز روپی ملک پولینڈ میں مشرق وسطیٰ سے متعلق وارسا کانفرنس منعقد ہوئی تھی جس میں اسرائیل، امریکا اور خلیجی ریاستوں سمیت 60 ممالک سے شرکت کرکے خطے میں ایران کے بڑھتے ہوئے اثر رسوخ کو روکنے کےلیے گفتگو کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامین نیتن یاہو نے وارسا کانفرنس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہولوکاسٹ کے دوران یہودیوں کا قتل عام کرنے والے جرمن نازیوں میں پولش شہری بھی شامل تھے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کے بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولش حکومت نے دارالحکومت واسا میں تعینات اسرائیلی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج کیا۔

    پولش حکومت کی مذمت پر غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم نے ردعمل وضاحت کی کہ ’میرے بیان کو غلط طریقے اور قیاس آرائیوں کے ساتھ پیش کیا گیا ہے جس نے پولینڈ حکومت کو اسرائیلیل کے بڑھکا دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو نے وضاحتی بیان میں کہا کہ ’خبررساں ادارے نے میرے بیان میں ’پولینڈینز‘ کی اصطلاح استعمال کی جو تمام پولش شہریوں پر یہودیوں کے قتل عام کا الزام عائد کررہی ہے۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اپنے بیان میں ان چند پولش شہریوں کا ذکر کیا تھا جنہوں نے یہودیوں کے قتل عام میں جرمن نازیوں کا ساتھ دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے بھی پولینڈ کے احتجاج پر رد عمل دیتے ہوئے پولیش سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا۔

  • محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    محمد بن سلمان خاشقجی قتل میں ملوث ہیں انہیں سزا ہونی چاہیے، لنڈسے گراہم

    واشنگٹن : امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان ملوث ہیں، ان کے خلاف کارروائی ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تزشتہ برس ترکی کے دارالحکومت استنبول میں قتل ہونے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی سے متعلق امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم کا کہنا ہے کہ خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری محمد بن سلمان پر عائد ہوتی ہے۔

    سینیٹر لنڈسے گراہم نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں بہتری لانی ہے تو اس کےلیے محمد بن سلمان سے نمٹنا ضروری ہے‘۔

    امریکی سینیٹر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے صحافی کے قتل میں ملوث مشتبہ افراد پر پابندیاں لگانے کا عندیہ بھی دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی اخبار کےلیے کالم تحریر کرنے والے صحافی کے قتل میں ملوث 11 افراد کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع ہوئی ہے جبکہ اٹارنی جنرل نے پانچ ملزمان کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جمال خاشقجی کو گزشتہ برس اکتوبر میں ترک دارالحکومت استنبول میں واقع سعودی سفارت خانے گمشدگی کے بعد قتل کیا گیا تھا، ترک حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ خاشقجی کے قتل میں 15 افراد ملوث تھے۔

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی سے متعلق سعودی ٹرائل اقوام متحدہ نے ناکافی قرار دے دیا

    مزید پڑھیں : جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صحافی جمال خاشقجی کی لاش ابھی برآمد نہیں ہوئی ہے، ترک حکام نے دعویٰ کی تھا کہ جمال خاشقجی کو قتل کرنے کے بعد لاش کے ٹکرے کرکے تیزاب میں ڈال دئیے گئے تھے۔

    خیال رہے کہ امریکا، برطانیہ اور کینیڈا کی جانب خاشقجی کے قتل میں ملوث 20 افراد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

  • شہباز شریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، نیب رپورٹ

    شہباز شریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے ہیں، نیب رپورٹ

    لاہور : نیب کی تحقیقاتی رپورٹ میں مزید انکشافات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہےہیں، پیراگون ڈیویلپرز کوساڑھے نو ارب کافائدہ پہنچانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آشیانہ اقبال اسکینڈل میں شہبازشریف کے ریمانڈ کے بعد شہبازشریف سے متعلق انکشافات پر مبنی نیب کی نئی رپورٹ منظرعام پر آگئی، نیب رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ شہبازشریف نیب کے ساتھ تحقیقات میں تعاون نہیں کررہے، احدچیمہ پرکروڑوں روپےکرپشن کےالزامات بھی لگائےگئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کرپٹ پریکٹس میں ملوث رہے، پیراگون ڈیویلپرز کوساڑھے نو ارب کافائدہ پہنچانے کیلئے اقدامات کیےگئے،پیراگون ڈیویلپرز کو دی گئی دوہزار کنال اراضی کا تخمینہ تیرہ ارب لگایا گیا جبکہ زمین کی مارکیٹ ویلیو تئیس ارب روپے سے زائد بنتی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق شہبازشریف نے غیر قانونی طور پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور ماڈل ٹاؤن چھیانوے ایچ میں ایک منصوبہ مکمل کرنے کا حکم دیا جبکہ شیخ علاالدین کو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت منصوبے کا حکم دیا گیا۔

    اس سے قبل احتساب عدالت نے شہبازشریف کو سات نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کرتے ہوئے تین روز ہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کرلیا، شہبازشریف نے عدالت سے کہا کہ طبی سہولیات دی جا رہی ہیں نہ اہل خانہ سے ملاقات کروائی جا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : شہباز شریف کے جسمانی ریمانڈ میں 7 نومبر تک توسیع

    نیب کی جانب سے شہباز شریف کے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جس پر سابق وزیر اعلی نے بیان دیا کہ کینسر کا مریض ہوں ، درخواست کے باوجود طبی سہولیات نہیں ملیں، نیب نے قوم اور عدالت سے حقائق چھپائے ۔ کلبھوشن یادو کو تو اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت دی گئی مگر مجھے نہیں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ جن منصوبوں پر میں نے انکوائری کروائی اسی میں مجھے گرفتار کیا گیا، دس بار جن سوالات کا جواب دیا ان کے لیے دوبارہ ریمانڈ مانگا جا رہا ہے ۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ شہباز شریف تعاون نہیں کر رہے، سوالات کا جواب دینے کی بجائے الٹا سوال کر دیتے ہیں۔

  • خدشہ ہے جمال خاشقجی  کےقتل میں  سعودی ولی  عہد ملوث ہوسکتے ہیں ،ٹرمپ

    خدشہ ہے جمال خاشقجی کےقتل میں سعودی ولی عہد ملوث ہوسکتے ہیں ،ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ خدشہ ہےجمال خاشقجی کے قتل میں سعودی ولی عہدملوث ہوسکتےہیں ، سعودی عرب میں تمام معاملات سعودی ولی عہد چلارہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے جمال خاشقجی کے قتل پر سعودی عرب پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے، ٹرمپ کا کہنا ہے سعودی عرب کی جمال خاشقجی کےقتل کو چھپانا بڑی غلطی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے جمال خاشقجی کےقتل میں سعودی ولی عہد ملوث ہوسکتے ہیں، سعودی عرب میں تمام معاملات سعودی ولی عہدچلارہےہیں، جمال خاشقجی کے معاملے پر بر ی طرح پردہ ڈالا گیا۔

    گزشتہ روز صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمال خاشقجی کے قتل کے متعلق سعودی عرب کی وضاحتوں کو ’حقائق کی پردہ پوشی کرنے کو بدترین کوشش‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جس نے بھی خاشقجی کے قتل کی منصوبہ بندی کی تھی اسے شدید مشکل میں مبتلا ہونا چاہئے‘۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صحافی جمال خاشقجی کے مبینہ قاتلوں کے ویزے منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے حقائق کا پتہ لگا رہے ہیں، ایک صحافی کی آوازکو سفاکانہ طریقے سےدباناناقابل برداشت ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی وضاحتیں خاشقجی کے قتل کی بدترین پردہ پوشی ہے، ٹرمپ

    اس سے قبل برطانوی میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ جمال خاشقجی کی باقیات استنبول میں قونصل جنرل کے گھر کے لان سے ملی ہیں۔۔

    واضح رہے جمال خاشقجی دو اکتوبر کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے گئے تھے جس کے بعد وہ لاپتہ ہوگئے تاہم سعودی حکام صحافی کی گمشدگی کے متعلق غلط وضاحتیں دیتا رہا اور دو ہفتے تک حقائق کی پردہ پوشی کرتا رہا۔

    جس کے بعد یہ بات سامنے آئی تھی سعودی صحافی جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں قتل کردیا گیا تھا، بعد ازاں امریکی صدر نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی۔

    ٹرمپ نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق سعودی وضاحت اور تحقیقات پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب تک ہمیں جواب نہیں ملتا میں مطمئن نہیں ہوں۔

    علاوہ ازیں امریکا نے سعودی سفارت خانے میں جمال خاشقجی کے مبینہ قتل پر ریاض میں منعقد ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

  • سانحہ صفورا میں ملوث خطرناک دہشت گرد گرفتار

    سانحہ صفورا میں ملوث خطرناک دہشت گرد گرفتار

    دادو: سانحہ صفورا میں ملوث خطرناک دہشت گرد کو گرفتار کرلیا گیا، پولیس کا کہنا ہے ملزم سے تفتیش جاری ہے، اہم انکشافات متوقع ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دادو پولیس نے بلوچستان سے ملحقہ پہاڑی علاقے سے سانحہ صفورا میں ملوث خطرناک ملزم کو گرفتار کرلیا، ملوث دہشت گرد کا تعلق القاعدہ سے ہے، جو حیدرآباد کا رہائشی ہے۔

    ایس ایس پی تنویر حسین تونیو نے کہا کہ گرفتار ملزم نوید کے قبضے سے دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے جبکہ ملزم دہشت گردی کی کئی وارداتوں میں بھی مطلوب تھا اور اس کے خلاف مختلف تھانوں میں 6 مقدمات درج ہیں۔

    ملزم سے تفتیش جاری ہے اہم انکشافات متوقع ہیں۔

    ایس ایس پی دادو کا کہنا تھا کہ دہشت گرد کو افغانستان سے واپسی پر گزشتہ رات گرفتار کیا گیا، ملزم سے تفتیش جاری ہے اہم انکشافات متوقع ہیں۔

    واضح رہے کہ2015 مئی میں کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ میں اسماعیلی کمیونٹی کی بس پر حملہ کیا گیا تھا جس میں خواتین اور بچوں سمیت 74 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    واقعے کے بعد قانون نافذ کرنے کے والوں اداروں نے کاروائی کرتے ہوئے صفورا بس حملہ میں ملوث طاہر حسین منہاس عرف سائیں، سعد عزیز عرف ٹن ٹن، اسد الرحمٰن عرف مالک، حافظ ناصر عرف یاسر اور محمد اظہر عشرت عرف ماجد کو گرفتار کیا تھا۔

  • ایمسٹرڈیم ریلوے اسٹیشن حملہ کیس، ملزم افغان شہری نکلا

    ایمسٹرڈیم ریلوے اسٹیشن حملہ کیس، ملزم افغان شہری نکلا

    ایمسٹرڈیم : نیدرلینڈز کے دارالحکومت میں مصروف ترین ریلوے اسٹیشن پر چاقو سے ہجوم پر حملہ کرنے والا افغانستان کا شہری ہے جس کی شناخت جاوید ایس کے نام سے ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم میں قائم مصرف ترین ریلوے اسٹیشن پر مشتبہ شخص نے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں تین افراد شدید زخمی ہوئے بعد ازاں پولیس نے بھرپور کارروائی کی تھی۔

    ایمسٹرڈیم پولیس کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کی واردات میں ملوث 19 سالہ حملہ آور کی شناخت جاوید ایس کے نام ہوئی ہے جس کا تعلق افغانستان سے ہے جبکہ حملہ آور قانوناً جرمنی کا شہری ہے۔

    ڈچ پولیس کی جانب سے چاقو زنی کے واقعے کی تحقیقات دہشت گردانہ حملے کے طور کی جارہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 19 سالہ افغان حملہ آور نے ایمسٹرڈیم کے مرکزی ریلوے اسٹیشن پر چاقو سے حملہ کرکے دو امریکی سیاحوں کو شدید زخمی کردیا تھا، حملے میں امریکی باشندوں کے زخمی ہونے کی تصدیق ایمسٹرڈیم میں موجود امریکی سفارت خانے نے بھی کردی ہے۔

    ڈچ میڈیا کے مطابق پولیس نے بتایا کہ افغان حملہ آور کے بیان سے ظاہر ہوتا ہے کہ مذکورہ کارروائی کا مقصد دہشت گردی تھا، البتہ پولیس کی جانب سے حملہ آور کے بیان کی مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن پولیس نے ملزم کے گھر چھاپہ مار کر اہم دستاویزات اور ڈیٹا ڈیوائسز  کو قبضے میں لے کر معائنے کے لیے بھیج دیا ہے تاکہ ڈچ پولیس کو تحقیقات میں مدد فراہم کی جاسکے۔

    جرمن میڈیا کا کہنا ہے کہ جرمن پولیس کی جانب سے نیدر لینڈز کے سیکیورٹی اداروں کو کیس میں ہر ممکن تعاون کرنے کی بھرپور یقین دہانی کروائی گئی ہے۔

  • پولیس افسر کی رحم دلی، ماں اور شیر خوار بچے کو بچھڑنے نہ دیا

    پولیس افسر کی رحم دلی، ماں اور شیر خوار بچے کو بچھڑنے نہ دیا

    ابو ظہبی : متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے پولیس افسر نے سات ماہ کے بچے کی والدہ کو چیک باؤنس کیس میں جیل جانے سے بچانے کے لیے اپنی جیب سے 10 ہزار درہم جرمانے کی رقم ادا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے انسانیت کی خدمت کرنے کے جذبے سے سرشار ایک پولیس آفیسر نے سات ماہ کے شیر خوار بچے کی والدہ کو اپنی جیب 10 ہزار درہم جرمانے کی رقم ادا کرکے چیک باؤنس کیس میں جیل جانے سے بچالیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دبئی کی عدالت نے شیر خوار بچے کی والدہ کو چیک باؤنس ہونے کے مقدمے میں تین ماہ 10 دن قید کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دیا تھا تاہم اگر مذکورہ خاتون جیل جانے سے بچنا چاہتی ہے تو اسے 10 ہزار درہم جرمانا ادا کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔

    عرب میڈیا کے مطابق خاتون کو شیر خوار بچے سے جدا ہونے سے بچانے والے دبئی پولیس کے لیفٹیننٹ عبد الہادی الحمادی کا کہنا تھا کہ ’میں نے اپنی آنکھوں سے خاتون کے شوہر کو آہ و بکا کرتے دیکھا تھا جو کہہ رہا تھا کہ اگر میری اہلیہ جیل چلی گئی تو میرے شیر خوار بچے کا کیا ہوگا‘۔

    لیفٹیننٹ عبد الہادی الحمادی کا کہنا تھا کہ ’میرے دل میں خیال آیا کہ خاتون کو قید ہوئی تو بچے کی دیکھ بھال کون کرے گا‘۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ خاتون مالی مسائل کا شکار تھی جس کے باعث اس نے اپنے شوہر کی کمپنی کی جانب سے ایک چیک پر دستخط کردیئے تھے لیکن بینک اکاؤنٹ میں رقم نہ ہونے کی وجہ سے خاتون کا چیک باؤنس ہوگیا اور اسے مقدمے کا سامنا کرنا پڑا۔

    لیفٹیننٹ عبدالہادی کا کہنا تھا کہ مجھے پولیس میں عوام کی مدد کرنا اور ان کی مشکات کو حل کرنے کے لیے ذمہ دی گئی ہے اس لیے میں مذکوری خاتون کی مدد کی اور چاہتا تھا کہ میری نیکی کے بارے میں کسی کو علم نہ ہو پھر نہ جانے کیسے میڈیا تک بات پہنچ گئی۔

  • ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    ایران یمن جنگ میں براہ راست ملوث ہے، شہزادہ خالد بن سلمان

    ریاض : شہزادہ خالد بن سلمان نے کہا ہے کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ایران یمن جنگ کی آگ کو ہوا دینے میں براہ راست کردار ادا کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن سلمان نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی حکومت یمن میں برسر پیکار حوثی جنگجوؤں کو غیر قانونی طور پر اسلحہ و گولہ بارود فراہم کررہا ہے۔

    امریکا میں تعینات سعودی عرب کے سفیر کا کہنا تھا کہ خطے کے امن کو سبوتاژ کرنے والی ایرانی حکومت حوثی جنگجوؤں کو جنگی سامان کی فراہمی کے ساتھ ساتھ لبنان کی مسلح سیاسی جماعت حزب اللہ کے جنگوؤں سے تربیت بھی دلوا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شہزادہ خالد بن سلمان کا مؤقف ہے کہ ایران حوثیوں کو حزب کے تربیت کاروں کے ذریعے تیار کرواکر یمن کی مظلوم عوام کے خلاف گذشتہ کئی برسوں سے جاری جنگ کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق خالد بن سلمان کا کہنا تھا کہ جنگ سے دوچار ملک یمن میں لبنانی مسلح گروہ حزب اللہ کے جنگجوؤں کی موجودگی اس بات کا ثبوت ہے کہ ایران حوثی ملیشیا کی جنگی تربیت حزب اللہ کے ذریعے کررہا ہے۔

    سعودی عرب کے سفیر نے کہا کہ یمن میں حزب اللہ کی موجودگی ثبوت ہے کہ ایران کے عزائم مشرق وسطیٰ میں واقع ممالک کے امن و استحکام کر سبوتاژ کرکے نفرت کی آگ پھیلانا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی سفیر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں کام کرنے والے عرب اتحاد نے حالیہ دنوں یمن پر کی جانے والی کارروائی میں حزب اللہ کی موجودگی کے واضح ثبوت ملے ہیں۔

    شہزادہ خالد بن سلمان کا مزید کہنا تھا کہ ان ثبوتوں سے معلوم ہوتا ہے یمن جنگ کی آگ کو ایرانی حکومت بھڑکا رہی ہے۔