Tag: IOJK

  • مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کے ہاتھوں مزید 4 کشمیری شہید

    مقبوضہ کشمیر: بھارتی فورسز کے ہاتھوں مزید 4 کشمیری شہید

    سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز نے نام نہاد آپریشن کے دوران مزید 4 کشمیری شہید کردیے، بھارتی فورسز کی جارحیت سے 3 دن میں شہید کشمیریوں کی تعداد 10 ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جارحیت عروج پر ہے، قابض فورسز نے مزید 4 کشمیری شہید کردیے۔

    بھارتی فورسز نے نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران کشمیریوں کو نشانہ بنایا، بھارتی فورسز کی جارحیت سے 3 دن میں شہید کشمیریوں کی تعداد 10 ہوگئی۔

    خیال رہے کہ ایک روز قبل بھارتی عدالت نے کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں عمر قید اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

    بھارتی عدالت نے یاسین ملک کو دہشت گردوں کی فنڈنگ کے جھوٹے الزام میں 2 بار عمر قید اور 10 لاکھ جرمانہ کی سزا سنادی ہے۔

    یاسین ملک بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں کئی برسوں سے قید ہیں۔

  • بھارت نے کشمیریوں کا قتل عام نہ روکا تو ہمارا خاموش بیٹھنا مشکل ہوگا: وزیر اعظم کا واضح پیغام

    بھارت نے کشمیریوں کا قتل عام نہ روکا تو ہمارا خاموش بیٹھنا مشکل ہوگا: وزیر اعظم کا واضح پیغام

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اگر بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے شہریوں کا قتل عام جاری رکھتا ہے تو پاکستان کے لیے خاموش تماشائی بنے رہنا مشکل ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی بربریت کے حوالے سے بات کی۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جنگ بندی لکیر کے اس پار نہتے شہریوں پر مقبوضہ بھارتی افواج کے شدت پکڑتے اور معمول بنتے حملوں کے پیش نظر لازم ہے کہ سلامتی کونسل عسکری مبصر مشن کی مقبوضہ کشمیر میں فی الفور واپسی کے لیے بھارت سے اصرار کرے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کی جانب سے ایک خود ساختہ / جعلی حملے کا سخت اندیشہ ہے۔

    اپنے ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا کہ میں ہندوستان کے ساتھ عالمی برادری پر بھی واضح کردینا چاہتا ہوں کہ بھارت جنگ بندی لکیر کے اس پار عسکری حملوں میں نہتے شہریوں کے بہیمانہ قتل عام کا سلسلہ دراز نہ کرے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اگر ایسا کرتا ہے تو پاکستان کے لیے سرحد پر خاموش تماشائی بنے بیٹھے رہنا مشکل ہو جائے گا۔

    خیال رہے کہ مقبوضہ جموں کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن مسلسل 168 روز سے جاری ہے، مقبوضہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بدستور معطل ہے۔

    لاک ڈاؤن کے باعث کشمیریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کرفیو اور پابندیوں کے باعث اب تک مقامی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوچکا ہے جبکہ ہزاروں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں۔

    کشمیری روز مرہ کی ضروری اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں، دودھ بچوں کی خوراک اور ادویات سب ختم ہو چکا ہے۔ پبلک ٹرانسپورٹ بند اور مواصلاتی رابطے نہ ہونے کی وجہ سے کشمیری عوام اور ڈاکٹرز کو اسپتال جانے میں بھی مشکلات کا سامنا ہے، طلبا اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹی میں نہیں پہنچ پا رہے۔