Tag: iphone

  • آئی فون میں تبدیلی کے لیے ’ایپل‘ کا بڑا منصوبہ سامنے آگیا

    آئی فون میں تبدیلی کے لیے ’ایپل‘ کا بڑا منصوبہ سامنے آگیا

    اگلے مہینے ایپل کے آئندہ فلیگ شپ اسمارٹ فونز آئی فون 17 پرو اور آئی فون 17 پرو میکس لانچ ہونے والی ہے، لیکن اس سے قبل ہی ایپل صارفین کیلئے ایک بڑی خبر سامنے آئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ کمپنی نے اپنی آئی فون لائن میں تبدیلی کے لیے بڑا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

    ایپل کے نئے منصوبے کیلئے تین سال کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔ اسی دوران کمپنی 2026 میں اپنا پہلا فولڈ ایبل آئی فون لانچ کرے گی، ایپل کمپنی آئی فون لائن اَپ کو نئی شکل دینے جا رہی ہے اور اس کی شروعات آئی فون 17-ایئر سے ہوگی۔

    رپورٹ کے مطابق یہ کمپنی کا سب سے پتلا آئی فون ہوگا جو کہ اگلے مہینے لانچ کیلئے تیار ہے، اس سے بھی بڑی تبدیلی اگلے سال دیکھنے کو ملے گی، جب کمپنی اپنا پہلا فولڈایبل آئی فون لانچ کرے گی، یہ بک اسٹائل کا فون ہوگا اور گوگل اور سیمسنگ کے فولڈایبل فون کو سخت ٹکر دے گا۔

    رپورٹس کے مطابق پہلا فولڈ ایبل آئی فون چار کیمروں پر مشتمل ہوگا اس کے ریئر میں دو، اِنر اسکرین اور کور اسکرین پر ایک-ایک کیمرہ ہوگا، اس کے علاوہ اس فون میں سم کارڈ سلاٹ نہیں ہوگا، کنکٹیویٹی کے لیے اس میں ایپل اپنے اِن ہاؤس ماڈم کو استعمال کرے گا۔

    فولد ایبل فون میں فیس آئی ڈی کی جگہ ٹچ آئی دی جائے گی، فولڈ ہونے پر اس آئی فون کی موٹائی 9.5-9 ایم ایم رہ سکتی ہے، جبکہ اس کی قیمت کو لے کر باضابطہ طور پر ابھی کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہے لیکن یہ کہا جا رہا ہے کہ اسٹینڈرڈ آئی فون کے مقابلے میں اس کی قیمت زیادہ ہوگی۔

    واضح رہے کہ 2027 میں آئی فون کو 20 سال پورے ہو جائیں گے اور کمپنی اس موقع پر آئی فون میں بڑی تبدیلی کرے گی، 2027 میں آئی فون میں اسکوئر کارنر ملنے بند ہو جائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق نئے ڈیزائن کو لکوئڈ گلاس انٹرفیس کے حساب سے تیار کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ آن اسکرین ایلیمنٹ کو بھی راؤنڈ ایز دیے جا سکتے ہیں، ایسے میں 2027 ایپل کی آئی فون لائن اَپ کے لیے ایک بڑا سال ثابت ہو سکتا ہے۔

  • امریکی صدر کا ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ

    امریکی صدر کا ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایپل کمپنی کو بھارت سے نکلنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایپل بھارت کے بجائے امریکا میں پیداوار بڑھانے پر زور دے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دوحہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امریکی کاروباری شخصیات سے گفتگو ہوئی، اس دوران اُن کا کہنا تھا کہ ایپل کمپنی کے مالک ٹم کک میرے دوست ہیں آپ اچھا بزنس کرتے ہیں۔

    اُنہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت میں آپ کی ترقی میں کوئی دلچسپی نہیں، میں نہیں چاہتا کہ ایپل بھارت میں اپنی مصنوعات بنائے۔

    قبل ازیں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ گیا ہے، اور یہ کہ تہران نے ”ایک طرح سے“ شرائط پر اتفاق کر لیا ہے۔

    اے ایف پی کی مشترکہ پول رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیج کے دورے پر کہا ”ہم طویل مدتی امن کے لیے ایران کے ساتھ بہت سنجیدہ مذاکرات کر رہے ہیں۔“

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ”ہم ایک معاہدے کے قریب پہنچ رہے ہیں، اور ایسا کرنے کے دو راستے ہیں ایک بہت اچھا راستہ ہے جب کہ دوسرا پرتشدد ہے، لیکن میں یہ دوسرا راستہ اپنانا نہیں چاہتا۔“ دوسری طرف مذاکرات سے واقف ایک ایرانی ذریعے نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات میں ابھی بھی خلا باقی ہے۔

    تہران کے جوہری پروگرام پر تنازعات کو حل کرنے کے لیے ایرانی اور امریکی مذاکرات کاروں کے درمیان اتوار کو عمان میں مذاکرات کا ایک دور ہوا تھا، جس میں فیصلہ ہوا تھا کہ مزید مذاکرات کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔

    منگل کے روز ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ٹرمپ کے اس بیان پر کہ ”تہران مشرق وسطیٰ میں سب سے زیادہ تخریبی طاقت ہے“ پر رد عمل میں کہا تھا ”ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ وہ ہم پر پابندیاں لگا سکتے ہیں اور دھمکیاں دے سکتے ہیں اور پھر انسانی حقوق کی بات کر سکتے ہیں، لیکن تمام جرائم اور علاقائی عدم استحکام تو امریکا ہی کی وجہ سے ہے، اور وہ ایران کے اندر بھی عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔“

    امریکا نے ایران سے منسلک اداروں اور شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    یہ بھی یاد رہے کہ امریکی حکام نے عوامی طور پر کہا ہے کہ ایران کو یورینیم کی افزودگی روک دینی چاہیے، یہ وہ مؤقف ہے جسے ایرانی حکام نے ”سرخ لکیر“ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ایرانی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کے اپنے حق کو ترک نہیں کریں گے، تاہم، انھوں نے انتہائی افزودہ یورینیم کی مقدار کو کم کرنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔

  • آئی فون کی قیمتوں‌ کے حوالے سے اہم خبر

    آئی فون کی قیمتوں‌ کے حوالے سے اہم خبر

    کاروباری ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف پلان کے نفاذ کے بعد آئی فون کی قیمتوں‌ میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

    آئی فونز کے صارفین کو اس بات کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے کہ کیا امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کی وجہ سے ان کے پسندیدہ سیل فونز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ان ممالک پر ٹیرف لگانے جا رہے ہیں جو امریکی اشیا پر زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں، ہندوستان بھی ایسے ہی ممالک میں سے ایک ہے، کیوں کہ وہ طویل عرصے سے الیکٹرانکس اور آٹوموبائل جیسی اشیا پر بھاری درآمدی محصولات لگا رہا ہے۔

    بھارت میں آئی فون 16 پرو اور 16 پرو میکس جیسے ماڈلز نہ صرف برآمد کیے جاتے ہیں بلکہ اسمبل بھی کیے جاتے ہیں، ہندوستان میں بنائے گئے آئی فونز امریکا میں ڈیوٹی فری جاتے ہیں، جس سے ایپل کو لاگت کا فائدہ ملتا ہے، تاہم امریکا کی نئی پالیسی کے تحت ہندوستانی الیکٹرانکس پر 16.5 فی صد ٹیرف لگایا جا سکتا ہے جو کہ بھارت کی طرف سے امریکی الیکٹرانکس پر عائد ٹیکس کے برابر ہوگا۔


    واٹس ایپ ہیک ہونے سے بچانے کے لیے صارفین کو ہدایت جاری


    اس ٹیرف سے ایپل کی برآمدی لاگت بڑھ سکتی ہے، اگر ایپل اس بڑھتی ہوئی لاگت کو امریکی صارفین تک نہیں پہنچاتا، تو یہ کمپنی کے عالمی منافع کے مارجن کو متاثر کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف کا نشانہ برآمدات ہوں گے لیکن ہندوستان میں آئی فون کی قیمتیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں، امکان ہے کہ ایپل آئی فونز کی قیمتوں میں اضافہ کر دے گی۔

    واضح رہے کہ امریکا کی نئی جوابی ٹیرف پالیسی ٹرمپ کے بیان کے مطابق 2 اپریل 2025 سے نافذ ہوگی۔

  • آئی فون کو ہواوے اور Vivo نے پیچھے چھوڑ دیا

    آئی فون کو ہواوے اور Vivo نے پیچھے چھوڑ دیا

    ایپل کو 2024 میں چین کے لئے سب سے زیادہ سمارٹ فون فروخت کرنے والی کمپنی کے طور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ کیونکہ مقامی کمپنیوں Vivo اور Huawei نے ملک میں سالانہ فروخت میں 17 فیصد کمی کے بعد آئی فون بنانے والی کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا۔

    رپورٹس کے مطابق اسمارٹ فون بنانے والی کمپنی Vivo نے چین میں 17% مارکیٹ شیئر حاصل کیا، اس کے بعد پریمیم حریف ہواوے نے 16% اور ایپل 15% کے ساتھ تیسرے نمبر رہا، یہ اعداد و شمار بڑی عالمی مارکیٹوں میں لوگوں کے مقامی مینوفیکچررز کی جانب سے بڑھتے رجحان کو ظاہر کرتے ہیں۔

    یہ چیز اس طرف بھی اشارہ کرتی ہے کہ چین میں فروخت ہونے والے جدید ترین آئی فونز میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی صلاحیتوں کی عدم موجودگی، جہاں ChatGPT دستیاب نہیں ہے، ایپل کی مسابقت کو ختم کررہے ہیں۔

    ایپل نے اس سے قبل امریکی پابندیوں کے بعد چار سال مسلسل ترقی کی منازل طے کیں، جس نے ہواوے کو 2019 میں بہت پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

    لیکن ہواوے نے اگست 2023 سے پریمیم سیگمنٹ میں زبردست واپسی کی، جب اس نے مقامی طور پر تیار کردہ چپ سیٹ کے ساتھ نئے فونز لانچ کیے تھے۔ چینی کمپنی نے چوتھی سہ ماہی میں ترسیل میں 24 فیصد اضافہ کیا۔

    آئی فون بنانے والی کمپنی نے فروخت بڑھانے کے لئے قیمتوں میں بڑی کمی کی ہے، کمپنی نے 4-7 جنوری تک چین میں چار روزہ پروموشن کا آغاز کیا، جس میں اپنے سرکاری چینلز کے ذریعے اپنے iPhone 16 ماڈلز پر 500 یوآن ($68.50) تک کی قیمتوں میں کمی کی پیشکش کی گئی۔

    دوسری جانب بھارت کی معروف کمپنی ٹاٹا الیکٹرونکس نے تائیوان کے کنٹریکٹ مینوفیکچرر ’پیگاٹران‘ کے بھارت میں واحد آئی فون پلانٹ کے زیادہ تر حصص خریدنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

    روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں ایک نیا مشترکہ منصوبہ تشکیل دیا گیا ہے جو ایپل کے سپلائر کے طور پر ٹاٹا کی پوزیشن کو مضبوط کرے گا۔

    ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ معاہدے کے تحت جس کا اعلان پچھلے ہفتے داخلی طور پر کیا گیا، ٹاٹا 60 فیصد حصص کی مالک ہوگی اور روزمرہ کے معاملات سنبھالے گی، جبکہ پیگاٹران باقی حصص اپنے پاس رکھ کر تکنیکی مدد فراہم کرے گی۔

    آئی فون اور کمپیوٹر کے درمیان فائل شیئرنگ کا پیچیدہ عمل اب ہوا آسان!

    مذکورہ ذرائع نے مالی تفصیلات سے متعلق مزید کچھ نہیں بتایا، اس کے علاوہ ذرائع نے مالی تفصیلات کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ ٹاٹا الیکٹرونکس نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا، جبکہ ایپل اور پیگاٹران نے بھی رائٹرز کی جانب سے رابطے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔

  • ایپل کا آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان

    ایپل کا آپریٹنگ سسٹم کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان

    معروف امریکی کمپنی ایپل کی جانب سے صارفین کو درپیش مسائل کے حل اور موبائل فون کے تحفظ سے متعلق اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔

    ٹیک کمپنی ایپل نے اپنے آپریٹنگ سسٹم آئی ایس او 18 کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت مصنوعی ذہانت کے منفرد استعمال کے طریقے شامل کیے گئے ہیں۔

     ایپل کی رپورٹ کے مطابق ایپل کی جانب سے آئی فون اپ ڈیٹ میں ایسی بہت سی خصوصیات متعارف کرائی جارہی ہیں جس کا صارفین کو کئی سال سے انتظار تھا، یہ وہ خصوصیات ہیں جو کسی کو بھی پیشگی فراہم کیے جانے والے بیٹا ورژن انسٹال کرنے پر آمادہ کرسکتی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ترجمان ایپل کمپنی کا کہنا ہے کہ نیا آپریٹنگ سسٹم آئی او ایس 18 آئی فون کو پہلے سے زیادہ ’ذاتی، قابل، اور ذہین‘ بناتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ اس آپریٹنگ سسٹم کے بیٹا ورژن میں حسب ضرورت تمام نئے آپشنز، فوٹوز کا اب تک کا سب سے بڑا ری ڈیزائن، منسلک رہنے کے لیے طاقتور اپ ڈیٹس، اور ایپل انٹیلججنس سمیت پرسنل انٹیلیجنس سسٹم متعارف کرایا گیا ہے۔

    ایپل نے اپنے آپریٹنگ سسٹم کے اس نئے ورژن کا تعارف پیش کیا ہے جس میں فون کو خاصی حد تک ذاتی بنانے کے حسب ضرورت مزید اختیارات متعارف کیے گئے ہیں، جن میں فوٹو ایپ کا اب تک کا سب سے بڑا ری ڈیزائن، میل میں صارفین کے لیے اپنے ان باکس کو منظم کرنے کے نئے طریقے، سیٹلائٹ پر پیغامات بھیجنے سمیت اور بہت کچھ شامل ہیں۔

    صارفین ہوم اسکرین پر کسی بھی کھلی جگہ پر ایپس اور ویگٹس کو ترتیب دے سکیں گے، لاک اسکرین کے نیچے حسب ضرورت بٹن بنائے جاسکیں گے اور کنٹرول سینٹر میں مزید کنٹرولز تک تیزی سے رسائی حاصل کی جاسکے گی، فوٹو لائبریریاں خود بخود ’فوٹوز‘ میں ایک نئے تنہا منظر میں ترتیب دی جاتی ہیں، اور مددگار نئے مجموعے پسندیدہ تصویر کو آسانی سے قابل رسائی حد میں رکھیں گے۔

    آن ڈیوائس انٹیلی جنس کا استعمال کرتے ہوئے ای میل کو زمروں میں چھانٹ کر ان باکس کو آسان بناتا ہے اور تمام نئے ٹیکسٹ اثرات آئی میسیج پر آتے ہیں۔

    آئی فون سیٹلائٹ کی موجودہ صلاحیتوں جیسی بنیادی ٹیکنالوجی سے تقویت یافتہ، صارفین اب میسجز ایپ میں سیٹلائٹ پر بات چیت کر سکتے ہیں جب سیلولر یا وائی فائی کنکشن دستیاب نہ ہو۔

  • ایپل کی جانب سے نئی ایپ متعارف کرانے کی تیاری

    ایپل کی جانب سے نئی ایپ متعارف کرانے کی تیاری

    کیلیفورنیا : امریکا کی معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل ایک نئی پاسورڈز ایپ متعارف کرانے کی تیاری کررہی ہے۔

    مذکورہ ایپ مقبول پاسورڈ منیجرز جیسے لاسٹ پاس اور ون پاسورڈ کا بہترین متبادل ہوسکتا ہے جو صارفین کو ’لاگ ان‘ معلومات کو منظم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    کمپنی کی جانب سے یہ فیصلہ اس وقت سامنے آیا ہے جب ورلڈ وائیڈ ڈیویلپرز کانفرنس شروع ہونے میں ابھی کچھ دن باقی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نئی پاسورڈز ایپ آئی او ایس، آئی پیڈ او ایس، میک او ایس، ویژن او ایس اور وِنڈوز ڈیوائسز کے تمام پاسورڈز کو منظم کرنے کے لیے کافی ہوگی۔

    یہ پلیٹ فارم ایپل ڈیوائسز پر استعمال کیے جانے والے موجودہ آئی کلاؤڈ کی چین کا ایک علیحدہ پلیٹ فارم ہوگا اور لاسٹ پاس اور 1 پاسورڈ جیسی پاسورڈ سروسز کا براہ راست حریف ہوگا۔

    بلومبرگ کی تازہ ترین رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایپل پاسورڈز اکاؤنٹس، پاس کیز اور وائے فائے نیٹ ورکس کے لیے مختلف کیٹگریز پیش کرے گا۔ یہ ایپ مختلف ڈیوائسز کو جوڑے گی اور اس میں آٹو فِل اور پلیٹ فارم پر سائن اپ کرتے وقت نئے پاسورڈز بنانے کی صلاحیت بھی ہوگی۔

  • کیا نئے آئی فون کی رونمائی نئے چارجر کے ساتھ ہوگی؟

    کیا نئے آئی فون کی رونمائی نئے چارجر کے ساتھ ہوگی؟

    امریکی ملٹی نیشنل ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے موبائل فونز میں چارجنگ کے لیے لائٹنگ اڈاپٹر استعمال ہو رہا ہے، اور یہ آئی فونز ہی کے لیے مخصوص ہے، تاہم اب سوال یہ ہے کہ جب 12 ستمبر کو نئے آئی فون کی رونمائی ہوگی تو کیا اس میں لائٹنگ اڈاپٹر کی جگہ ’’یو ایس بی- سی‘‘ چارج پوائنٹ ہوگا؟

    دراصل یورپی یونین نے دسمبر 2024 تک موبائل بنانے والی کمپنیوں کو اس بات کے لیے پابند کر دیا ہے کہ وہ فونز میں ایک مشترکہ چارجنگ کنکشن رکھیں گے، تاکہ تمام موبائل فونز ایک ہی قسم کی چارجنگ تار سے چارچ ہو جائیں، اور اس طرح نہ صرف صارفین کو بچت ہو بلکہ ماحول کے تناظر میں کچرا بھی کم کیا جا سکے۔

    یورپی یونین کے مطابق اس اقدام سے تمام صارفین کو غیر ضروری چارجر کی خریداری نہ کرنے سے 25 کروڑ یورو تک کی بچت ہوگی اور سال میں 11 ہزار ٹن کچرا کم بنے گا۔

    اس تناظر میں جب 12 ستمبر کو نئے آئی فون کی رونمائی ہوگی تو اس بات کو یقینی سمجھا جا رہا ہے کہ اس میں ’یو ایس بی سی‘ چارج پوائنٹ ہوگا، کیوں کہ ایپل کے تقریباً تمام نئے پروڈکٹس میں اسی کا استعمال ہو رہا ہے جیسا کہ تازہ ترین آئی پیڈ۔

    واضح رہے کہ یو ایس بی ٹائپ سی کی موجودہ قیمت 10 پاؤنڈ ہے جو 7300 پاکستانی روپے سے زیادہ بنتی ہے، اور یہ اگلے ہفتے لانچ ہونے والے آئی فون 15 اور آئی فون 15 پرو میں ممکنہ طور پر موجود ہوگا۔ بلومبرگ نیوز کے مطابق صارفین کو اس سے یہ فائدہ ہوگا کہ وہ آئی پیڈز، آئی میکس اور آئی فون کے لیے ایک ہی چارجر کا استعمال کر سکیں گے اور ڈاؤن لوڈ کی رفتار بھی تیز ہوگی۔

    ایک چارجر کا یہ قانون چھوٹے اور میڈیم سائز کے پورٹیبل الیکٹرانکس پر لاگو ہوگا جن میں درج ذیل مصنوعات شامل ہوں گی: موبائل فونز، ٹیبلٹ، ای ریڈرز، ماؤس اور کی بورڈ، جی پی ایس ڈیوائس، ہیڈ فونز، ہیڈ سیٹس اور ایئر فونز، پورٹیبل اسپیکرز۔ لیپ ٹاپ کو بھی ان قواعد کی پابندی کرنی ہوگی۔

  • ایپل کا مخصوص آئی فونز رکھنے والوں کو 5 ہزار روپے زر تلافی دینے کا اعلان

    ایپل کا مخصوص آئی فونز رکھنے والوں کو 5 ہزار روپے زر تلافی دینے کا اعلان

    ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے مخصوص آئی فون رکھنے والوں کو ڈیوائس کی سست روی کے لیے فی کس 5 ہزار روپے دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی فون کے منتخب صارفین کو ان کے فون کی جان بوجھ کر سست کی گئی کارکردگی کے لیے تلافی کے طور پر ایپل کمپنی رقم دینے کا سلسلہ شروع کر رہی ہے۔

    ایپل آئی فون 6، 7 یا آئی فون ایس ای سیریز کے صارفین کو 5000 روپے فی کس ادا کرے گا، اس کی وجہ یہ ہے کہ کمپنی نے جان بوجھ کر آئی فونز کی کارکردگی کو سست کر دیا تھا، جس کا اعتراف بھی کیا گیا۔

    یہ تنازع پانچ سال پرانا ہے، جس میں صارفین کی جانب سے الزامات لگائے گئے تھے کہ ان کے آئی فون 6، آئی فون 7، اور آئی فون ایس ای ماڈلز کو ایپل کی جانب سے قصداً سست کر دیا گیا ہے۔

    برسوں کی بحث اور قانونی لڑائیوں کے بعد آخر کار ایپل نے 2020 میں پانچ سو ملین ڈالر تک کی خاطر خواہ رقم ادا کر کے معاملہ طے کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

    یاد رہے کہ ایپل کے جان بوجھ کر آئی فون کی سست روی سے متعلق تنازع 2016 میں شروع ہوا جب کمپنی نے پرانے آئی فونز کی کارکردگی کو قصداً کم کرنے کا اعتراف کیا۔ تاہم ایپل نے واضح کیا کہ اس کارروائی کا مقصد صارفین کو نقصان پہنچانے یا تکلیف پہنچانے کے ارادے کی بجائے فون کے اچانک بند ہونے کے معاملے کو روکنا تھا، اس وضاحت کو کچھ لوگوں نے تسلیم کیا لیکن اکثریت نے اسے مسترد کر دیا۔

    بعد ازاں ایپل کے خلاف 2018 میں کلاس ایکشن مقدمہ قائم ہوا، یہ قانونی کارروائی بنیادی طور پر متاثرہ ڈیوائسز جیسا کہ آئی فون 6، آئی فون 6 پلس، آئی فون 6 ایس، آئی فون 6 ایس پلس، آئی فون ایس ای، آئی فون 7، اور آئی فون 7 پلس والے صارفین کی جانب سے لائی گئی تھی۔

    یہ اختلاف فریقین کے درمیان 2020 تک برقرار رہا، یہاں تک کہ کمپنی نے حل کی طرف قدم اٹھا لیا، قانونی کارروائی کے دوران کسی برے نتیجے سے بچنے کے لیے ایپل کمپنی پانچ سو ملین ڈالر کی رقم ادا کرنے کے لیے تیار ہو گئی ہے، سیلیکون ویلی کے مطابق اس رقم میں ہر متاثرہ آئی فون صارف کو تقریباً 65 ڈالر ملیں گے۔

    معاوضہ کن کو ملے گا؟

    اگر آپ کے پاس آئی فون 6، 7، یا پہلا SE ماڈل تھا، تو آپ سوچ سکتے ہیں کہ کیا آپ کو معاوضے کے حصے کے طور پر رقم ملے گی؟

    یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ معاوضے کے لیے رجسٹریشن کی مدت 6 اکتوبر 2020 کو بند ہو گئی تھی، صارفین کو اپنے آئی فونز کے سیریل نمبرز کو ایک مخصوص ویب سائٹ پر رجسٹر کرنے کی ضرورت تھی، جو شکایات کے سلسلے میں خاص طور پر ایپل کی طرف سے بنائی گئی تھی۔

  • یوٹیوبر نے دنیا کا سب سے بڑا آئی فون بنا لیا، ویڈیو وائرل

    یوٹیوبر نے دنیا کا سب سے بڑا آئی فون بنا لیا، ویڈیو وائرل

    آئی فون کے دیوانے ایک یوٹیوبر نے دنیا کا سب سے بڑا آئی فون بنا لیا ہے، جو مکمل طور پر فنکشنل ہے، یعنی کسی بھی آئی فون کی طرح کام کر رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میتھیو بیم نامی ایک یوٹیوبر نے انوکھا کارنامہ انجام دے دیا ہے، اس نے آئی فون 14 Pro Max کا ایک 8 فٹ لمبا ماڈل بنا لیا ہے، جو مکمل طور پر فعال ہے اور اس میں آئی فون کی تمام خصوصیات ویسے ہی موجود ہیں، اور دل چسپ بات یہ ہے کہ اس سے تصاویر بھی لی جا سکتی ہیں۔

    میتھیو بیم نے آئی فون بنانے کے پورے عمل کو ریکارڈ بھی کیا ہے، کام مکمل ہونے کے بعد انھوں نے اسے اپنے یوٹیوب چینل پر پوسٹ کر دیا، ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے انھوں نے لکھا ’’میں نے دنیا کا سب سے بڑا آئی فون بنا لیا ہے۔‘‘

    بیم نے اتنے بڑے آئی فون کا ڈسپلے بنانے کے لیے ٹچ والے ٹی وی اسکرینوں سے کام لیا، جو میک منی سے منسلک ہے، اس میں والیوم اور موسیقی کے بٹن بھی ہیں۔ یہ دیوہیکل آئی فون تصویریں بھی لے سکتا ہے اور اس پر الارم بھی لگایا جا سکتا ہے اور بھی کئی دوسری چیزیں اس موبائل فون سے ہو سکتی ہیں۔ لیکن دل چسپ بات یہ ہے کہ اس بڑے آئی فون کا استعمال کرتے ہوئے سیلفیز پر کلک کرنے کے لیے بندے کو اچھلنا پڑے گا۔

    ویڈیو کے بارے میں بیم نے لکھا کہ انھوں نے پہلے کبھی ایسی کوئی چیز نہیں بنائی تھی اس لیے یہ بہت مشکل کام تھا، آئی فون تیار ہونے کے بعد ہم اسے اٹھا کر نیویارک سٹی لے گئے تاکہ ٹائمز اسکوائر پر لوگوں کا رد عمل جان سکیں، ہم نے ٹیکنالوجی کے ایک بڑے مبصر مارکیز براؤنلی کو بھی حیران کر دیا۔

    بیم کا کہنا تھا کہ یہ ویڈیو بناتے ہوئے انھوں نے بہت ساری مشکلات کا سامنا کیا، لیکن تمام مشکلات کا حل آخر کار نکالا گیا، ہم ورلڈ ریکارڈ توڑنا چاہتے تھے، یہ انتہائی پاگل پن تھا لیکن ہم نے اسے ہنستے گاتے بنایا۔

  • بھارت میں آئی فونز کی پروڈکشن میں کئی گنا اضافہ

    بھارت میں آئی فونز کی پروڈکشن میں کئی گنا اضافہ

    نئی دہلی: بھارت دنیا بھر کی ہائی ٹیک کمپنیز کی اہم مارکیٹ بنتا جارہا ہے، گزشتہ برس بھارت میں آئی فونز کی پروڈکشن میں نمایاں اضافہ ہوا۔

    ایپل کی جانب سے کافی عرصے سے بھارت میں آئی فونز کی پروڈکشن کی جارہی ہے مگر اب وہاں ڈیوائسز کی پروڈکشن میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

    بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے دوران ایپل نے 9.3 ارب ڈالرز مالیت کے آئی فون بھارت میں تیار کیے، مجموعی طور پر ایپل نے بھارت میں آئی فونز کی پروڈکشن میں 3 گنا زیادہ اضافہ کیا ہے۔

    مارچ 2023 میں ختم ہونے والے مالی سال کے دوران ایپل نے بھارت سے 5 ارب ڈالرز سے زائد آئی فونز دیگر ممالک میں برآمد کیے جو 2021 کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایپل کے 2022 میں عالمی سطح پر تیار ہونے والے لگ بھگ 7 فیصد آئی فونز کی پروڈکشن بھارت میں ہوئی۔

    اس سے قبل 2021 میں آئی فونز کی محض ایک فیصد پروڈکشن بھارت میں ہوئی تھی۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ایپل کی جانب سے آئی فون 15 سیریز کو چین کے ساتھ ساتھ بھارت میں بھی تیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

    اگر ایسا ہوا تو یہ پہلی بار ہوگا جب نئے آئی فونز کی پروڈکشن بیک وقت 2 ممالک میں ہوں گی۔