Tag: iqama

  • سعودی عرب: اقامہ سیز کیے جانے کے بعد تجدید کیسے ہوگی؟

    سعودی عرب: اقامہ سیز کیے جانے کے بعد تجدید کیسے ہوگی؟

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ عدالت کی جانب سے اقامہ سیز کرنے کے بعد، اقامے کی تجدید کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ ہولڈر پر کسی قسم کی خلاف ورزی درج نہ ہو۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق جوازات کے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک شخص نے دریافت کیا کہ جوازات میں کارکن کی اقامہ فائل سیز (ایقاف خدمات) ہے، اس صورت میں کیا اقامہ تجدید ہوسکتا ہے۔

    جوازات کا کہنا تھا کہ اقامے کی تجدید کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ ہولڈر پر کسی قسم کی خلاف ورزی درج نہ ہو، کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں اقامہ تجدید نہیں کیا جا سکتا۔

    جوازات کی جانب سے کہا گیا کہ چالان کی ادائیگی کے بعد سسٹم کو اوپن کرنے پر ہی اقامہ تجدید کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ بعض صورتوں میں عدالت کی جانب سے اقامہ سیز کرنے کے احکامات صادر کیے جاتے ہیں جسے عربی میں ایقاف خدمات کہا جاتا ہے۔

    ایسے افراد جن کی سروسز کو سیز کر دیا جاتا ہے، جوازات کے مرکزی کمپیوٹر میں ان کے اقامہ نمبر کو ممنوعہ فہرست میں شامل کر دیا جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے ان کے تمام سرکاری معاملات روک دیے جاتے ہیں۔

    سروسز کو سیل کرنے کے لیے عدالت کے احکامات درکار ہوتے ہیں، یہ اسی وقت ممکن ہوتا ہے جب کوئی قانونی معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہو یا کسی مالی لین دین پر مقدمہ دائر کیا گیا ہو۔

    اس صورت میں عدالت کارکن کی سروسز سیل کرنے کے احکامات جاری کر سکتی ہے، جب تک معاملہ ختم نہیں ہو جاتا سروسز بحال کرنے کے احکامات جاری نہیں کیے جاتے۔

  • عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان

    عرب امارات: گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات کے حکام نے گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان کیا ہے، فیصلہ اقامہ ہولڈرز کے کردار کو مزید بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ابو ظہبی میں حکام نے گولڈن اقامہ ہولڈرز کے لیے مزید رعایتوں کا اعلان کیا ہے، ہیلتھ انشورنس، ہوٹلنگ اور گاڑیوں کے حوالے سے خصوصی رعایتیں دی جائیں گی۔

    اقتصادی فروغ ادارے کے ماتحت ابو ظہبی ادارہ تارکین نے کہا ہے کہ ابو ظہبی میں گولڈن اقامہ ہولڈرز کو خصوصی رعایتیں اور سہولتیں دی جائیں گی، یہ فیصلہ ابو ظہبی میں اقامہ ہولڈرز کے کردار کو مزید بہتر بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

    گولڈن اقامہ ہولڈر ریاست کے اقتصادی نظام کا حصہ بنیں گے، سرمایہ کاری و کاروبار میں ریاست کے اسٹریٹجک اہداف حاصل کرنے کی مہم میں حصہ لیں گے، گاڑیوں، ہوٹل اور ہیلتھ انشورنس وغیرہ سیکٹرز کی بڑی کمپنیاں گولڈن اقامہ ہولڈرز کو خصوصی آفرز دیں گی۔

    ابو ظہبی ادارہ تارکین کے قائم مقام ایگزیکٹو ڈائریکٹر حارب المہیری نے اس حوالے سے کہا ہے کہ گولڈن اقامہ نئے امکانات کی جہت میں مؤثر قدم ہے، ہماری ذمہ داری ہے کہ گولڈن اقامہ ہولڈرز کو سہولتیں اور رعایتیں مہیا کریں۔

    المہیری نے کہا کہ مستقبل میں خصوصی رعایتوں کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، اس میں غیر گولڈن اقامہ ہولڈرز کو بھی شامل کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بڑی کمپنیاں جدید طرز کی گاڑیوں پر گولڈن اقامہ ہولڈرز کو رعایتیں دیں گی، رجسٹریشن میں انہیں دوسروں پر ترجیح دی جائے گی، ادائیگی، اصلاح و مرمت اور مختلف لائسنسوں کے اجرا میں آسانیاں فراہم کی جائیں گی۔

    المہیری کا مزید کہنا تھا کہ گولڈن اقامہ ہولڈرز اور ان کے اہلخانہ کو لگژری ہوٹلوں میں رہائش کے حوالے سے خصوصی آفرز اور کھانوں میں رعایت دی جائے گی۔ ہیلتھ انشورنس کے حوالے سے بھی گولڈن اقامہ ہولڈرز کو سالانہ آفرز ملیں گی، انہیں اور ان کے اہلخانہ کو اسپیشل ہیلتھ انشورنس اسکیمیں پیش کی جائیں گی۔

  • اقامے میں تبدیل کیسے کرائی جاسکتی ہے؟ جانیے

    اقامے میں تبدیل کیسے کرائی جاسکتی ہے؟ جانیے

     سعودی عرب میں غیرملکیوں کو جاری کیے جانے والے اقامے کا سیریل نمبر رجسٹریشن نمبر بھی کہلاتا ہے جس سے تمام ضروری چیزیں اور معاملات منسلک ہوتے ہیں۔

    اقامہ کے نمبر سے اقامہ ہولڈرکے بارے میں تمام معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اقامہ نمبرپرہی تمام چالان اور خلاف ورزیوں کا اندراج کیا جاتا ہے۔

    جوازات کے ٹوئٹر پر ایک شخص نے سوال پوچھا ’ماسک پہننے کے ضابطے کی خلاف ورزی کے اندراج کے  بعد اقامے میں پروفیشن کی تبدیلی کی کارروائی ممکن ہو سکتی ہے؟

    اس کے جواب میں جوازات کی طرف سے بتایا گیا کہ امیگریشن قانون کے مطابق مملکت میں رہنے والے کسی  بھی غیر ملکی پرکسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی درج ہونے کی صورت میں سرکاری معاملات انجام نہیں دیے جا سکتے۔

    جوازات کا مزید کہنا تھا کہ اقامے کی تجدید یا دیگر معاملات کے لیے لازمی ہے کہ سسٹم میں غیرملکی کی فائل پر کسی بھی نوعیت کی خلاف ورزی ریکاڈ نہ ہو۔ چالان ہونے کی صورت میں جب تک اس کو ادا نہ کر دیا جائے تب تک سرکاری معاملات کی انجام دہی نہیں ہو سکتی۔

    واضح رہے کہ اقامے میں پیشے کی تبدیلی ہو یا تجدید، جب تک اقامہ نمبرپردرج چالان ادا نہیں کیا جائے گا، کسی قسم کی مزید کارروائی نہیں کی جا سکتی۔

    کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے حفاظتی تدابیر کے پیش نظرسعودی شہریوں اورغیرملکیوں کے لیے ماسک استعمال کرنا لازمی ہے۔

    ماسک نہ پہننے پرایک ہزار ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ جرمانے کا اندراج سعودی شہریوں کے شناختی کارڈ جبکہ غیرملکیوں کے اقامہ نمبر پرکیا جاتا ہے۔

    درج شدہ جرمانہ جوازات کے مرکزی سسٹم میں فیڈ ہوجاتا ہے، جس کا رابطہ تمام سرکاری اداروں سے ہوتا ہے۔ قانون کے مطابق جب تک اقامے پردرج خلاف ورزی کا ازالہ نہیں کیا جاتا، سسٹم میں فائل اوپن نہیں کی جاسکتی۔

    یاد رہے کہ کسی بھی قسم کا چالان خواہ وہ ٹریفک خلاف ورزی ہو، یا احتیاطی تقاضے کے تحت مروجہ قوانین کی خلاف ورزی، جن پرجرمانے متعین ہیں ان کی ادائیگی کے بغیر یہ ممکن نہیں ہوتا کہ اقامے کی تجدید کرائی جائے یا دیگر معاملات انجام دیے جا سکیں۔

    گاڑی کے ملکیتی کاغذات اپنے نام منتقل کرانے کے لیے بھی لازمی ہے کہ اقامہ ہولڈر کی فائل میں کسی قسم کا غیر ادا شدہ چالان باقی نہ ہو۔

    چالان کی عدم ادائیگی کی صورت میں گاڑی خریدی بھی نہیں جا سکتی جبکہ ڈرائیونگ لائسنس یا اقامے کی تجدید کی کارروائی کے علاوہ سپانسرشپ کی تبدیلی یا پیشے کی تبدیلی بھی نہیں کی جا سکتی۔

    خلاف ورزی پرچالان ادا کرنے کے بعد محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ (جوازات ) کے مرکزی سسٹم میں اقامہ ہولڈر کی فائل میں درج خلاف ورزی ختم ہوجاتی ہے جس کے بعد تمام امور معمول کے مطابق انجام دیے جاسکتے ہیں۔

  • متحدہ عرب امارات: کن غیر ملکیوں کو کفیل کے بغیر اقامہ مل سکتا ہے؟

    متحدہ عرب امارات: کن غیر ملکیوں کو کفیل کے بغیر اقامہ مل سکتا ہے؟

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں غیر ملکیوں کو کفیل کے بغیر طویل المدت اقامے دیے جائیں گے، اس حوالے سے شرائط جاری کردی گئیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی حکومت نے کہا ہے کہ 5 زمروں میں آنے والے غیر ملکیوں کو اماراتی کفیل کے بغیر طویل المدت کے اقامے دیے جائیں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ 10 اور 5 سالہ اقامہ بغیر کفیل کے دیا جائے گا، غیر ملکیوں کو 5 سالہ ریٹائرمنٹ ویزا دیا جائے گا۔ اقامے مقررہ شرائط پوری کرنے والوں کو دیے جائیں گے جبکہ گولڈن اقامہ پروگرام بھی متعارف کروایا جائے گا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اقامے کی میعاد، ویزے اور کفیل کی نوعیت کے حوالے سے مختلف ہوگی، اقامہ، ایک، 2، 3، اور 5 برس کا بھی دیا جاسکتا ہے۔ اس کے لیے غیر ملکی کو کفیل کی خدمات کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    حکام کے مطابق اقامے کے اجرا کی پالیسی میں تبدیلیوں کے مطابق 5 اور 10 سالہ اقامہ مخصوص شرائط کے ساتھ مقررہ زمروں کے افراد کو دیا جائے گا۔

    اماراتی حکام نے پانچ سالہ یا دس سالہ طویل المیعاد اقامہ قانون بھی نافذ کردیا ہے، اقاموں کی تجدید مطلوبہ شرائط پوری ہونے پر مقررہ نظام کے تحت ہوتی رہے گی۔

    5 سالہ یا 10 سالہ اقامے سرمایہ کاروں، نئے قسم کا کاروبار کرنے والوں اور منفرد صلاحیت کے مالک افراد کو دیے جارہے ہیں، یہ اقامہ مقیم غیر ملکیوں کو بھی دیا جارہا ہے۔

    امارات سے باہر رہنے والے غیر ملکیوں کو بھی یہ سہولت مہیا ہے، غیر ملکیوں کے اہل خانہ اماراتی کفیل کی خدمات حاصل کیے بغیر طویل المیعاد اقامے سے فائدہ اٹھا کر امارات میں ملازمت اور تعلیم نیز رہائش کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

    حکام کےمطابق وہ 100 فیصد ملکیت والے کاروبار بھی کر سکیں گے، ان کے لیے ضروری نہیں ہوگا کہ وہ کسی اماراتی کو اپنے کاروبار میں شریک کریں۔

  • سعودی عرب: ایکسپائر اقامے پر وطن واپسی کیسے ممکن ہے؟

    سعودی عرب: ایکسپائر اقامے پر وطن واپسی کیسے ممکن ہے؟

    ریاض: سعودی حکام نے وضاحت کی ہے کہ ایکسپائر اقامہ پر وطن واپسی کیسے ممکن ہوگی، اور اقامے کی تجدید پر کیا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں رہنے والے غیر ملکی کارکنوں کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کو اپ ڈیٹ رکھیں، قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائر ہونے کی صورت میں 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اگر اقامہ کی تجدید میں دوسرے برس بھی تاخیر ہوتی ہے تو اس صورت میں جرمانہ 1 ہزار ریال عائد کیا جاتا ہے جبکہ تیسری بار بھی تاخیر پر قانون کے مطابق اقامہ ہولڈر کو ڈی پورٹ کیا جاتا ہے۔

    اقامہ اور ہروب کے حوالے سے ایک شخص نے جوازات سے دریافت کیا کہ اسپانسر نے ہروب فائل کر دیا ہے جبکہ پاسپورٹ اور اقامہ بھی اس کے پاس ہے نہ وہ فائنل ایگزٹ لگاتا ہے اور نہ ہی اقامہ دیتا ہے، میں واپس جانا چاہتا ہوں کیا کروں۔

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ مذکورہ کیس میں وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود آبادی کے ذیلی ادارے سے رجوع کیا جائے جہاں کیس کی تفصیل لکھ کر درخواست دیں تاکہ وہ معاملے کا مناسب حل نکالیں۔

    ایک اور شخص کی جانب سے دریافت کیا گیا کہ اقامہ ختم ہوئے 80 دن گزر چکے ہیں، خروج نہائی جانا چاہتا ہوں مگر اہل خانہ پر عائد فیس ادا نہیں کی، کیا کیا جائے۔

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزے کے لیے لازمی ہے کہ اقامہ کارآمد ہو اور اس کی مدت میں کم ازکم 60 دن باقی ہوں۔ اقامہ تجدید کروانے کے بعد خروج نہائی فائنل ایگزٹ لگایا جا سکتا ہے۔

    جہاں تک اہل خانہ کی فیس ہے، اسے ادا کرنا ضروری ہے۔

    فیملی فیس امسال 400 ریال ماہانہ کے حساب سے عائد کی جاتی ہے، ہر ایک فرد کے لیے ماہانہ 400 ریال ادا کریں اور جتنی مدت کی تاخیر ہوئی ہے اسے ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کروایا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس اقامہ کی تجدید کے لیے سہہ ماہی کی سہولت فراہم کی گئی ہے جس کے تحت مذکورہ مدت کے لیے اقامہ کی فیس اور فیملی فیس ادا کرنے کے بعد اقامہ تجدید کروایا جاسکتا ہے۔

  • سفری پابندی کے باعث اقاموں میں توسیع کن ممالک کے لیے ہے؟

    سفری پابندی کے باعث اقاموں میں توسیع کن ممالک کے لیے ہے؟

    ریاض: خروج و عودہ اور اقامے کی مدت میں توسیع کرنے سے ایسے افراد جو اپنے اہل خانہ کو دوبارہ بلانے کے اخراجات بچانا چاہتے ہیں، انہیں کافی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ اس طرح وہ اہل خانہ کی آمد و رفت کے اضافی اخراجات سے بچ سکتے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ کارکن چھٹی پر ہے، خروج و عودہ ایکسپائر ہوگیا۔ کیا بیرون ملک ہوتے ہوئے خروج و عودہ کی مدت میں انفرادی طور پر توسیع کی جا سکتی ہے؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ مملکت سے باہر گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کے خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں توسیع ممکن ہے۔

    اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے لیے اسپانسر کے مقیم یا ابشر اکاؤنٹ کے ذریعے کارکن کا انتخاب کر کے اس کے لیے درکار مدت درج کی جائے، قبل ازیں مطلوبہ مدت کی فیس جمع کروانا ضروری ہے جو خروج و عودہ کے لیے 100 ریال ماہانہ کے حساب سے وصول کی جاتی ہے۔

    خال رہے کہ خروج و عودہ یا اقامہ کی مدت میں توسیع کے لیے ابشر کے جس آپشن کو اختیار کیا جائے گا وہ بیرون ملک موجود کارکن کے خروج و عودہ کی توسیع ہوگی۔

    ابشر اکاؤنٹ میں ایک آپشن کارکن کے خروج و عودہ کے اجرا کا ہوتا ہے، جبکہ دوسرا خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کا۔ اس حوالے سے بعض افراد خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کی کارروائی کے لیے درست طریقہ اختیار نہیں کرتے جس کی وجہ سے ان کی کارروائی مکمل نہیں ہوتی اور انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ خروج و عودہ کی مدت میں توسیع صرف ایسے کارکنوں یا ڈیپنڈنٹ کے ویزوں میں کی جاتی ہے جو مملکت سے باہر ہوں کیونکہ خروج و عودہ جاری کیے جانے اور اسے استعمال نہ کرنے یعنی مملکت سے نہ جانے کی صورت میں اس کی مدت میں توسیع کروانا ممکن نہیں ہوتا۔

    مملکت میں رہتے ہوئے اگر خروج و عودہ استعمال نہ کیا جائے تو لازمی ہے کہ اسے مدت ختم ہونے سے قبل کینسل کروایا جائے، کینسل نہ کروانے کی صورت میں جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔

    جوازات کے ٹویٹر پر متعدد سوالات اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں مفت توسیع کے حوالے سے کیے جا رہے ہیں۔

    اس حوالے سے ایک شخص نے پوچھا کہ حال ہی میں خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک توسیع کے جو احکامات جاری ہوئے ہیں ان میں کون سے ممالک شامل ہیں؟

    سوال کے جواب میں جوازات کا کہنا تھا کہ ایوان شاہی کی جانب سے اقامہ ہولڈرز تارکین کے خروج و عودہ اور اقاموں کی مدت میں 31 مارچ 2022 تک کی توسیع کے جو احکامات جاری ہوئے ہیں ان کے مطابق توسیع ان ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے لیے ہوگی جہاں سے براہ راست مسافروں کی آمد و رفت پر تاحال پابندی عائد ہے۔

    جوازات کی جانب سے ان ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جہاں سے مسافروں کے براہ راست مملکت آنے پر پابندی عائد ہے جن میں ترکی، لبنان، ایتھوپیا، افغانستان، جنوبی افریقہ، زمبابوے، نمیبیا، موزمبیق، بوٹسوانا، لیسوتھو، ایسواتینی، ملاوی، زیمبیا، مڈغاسکر، انگولا، سیشلز اور ماریشش شامل ہیں۔

    جوازات کے ٹویٹر پر جاری فہرست کے مطابق ان میں پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش کا نام اس میں شامل نہیں جن کے شہریوں کے اقاموں اور خروج و عودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری کی مدت میں مفت توسیع ہوگی۔

  • ریاض: اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کے خلاف کارروائی

    ریاض: اقامہ اور ملازمت قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے ہزاروں افراد کے خلاف کارروائی

    ریاض: سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ نے اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 10 ہزار 295 سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ اقامہ، ملازمت اور سرحدی امن قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے 10 ہزار 295 سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے تمام سعودیوں اور مقیم غیر ملکیوں کو تاکید کی کہ وہ اپنے کسی بھی ادارے میں غیر قانونی تارکین کو ملازمت نہ دیں، تمام سعودی اور غیر ملکی غیر قانونی تارکین کو پناہ دینے، سفر کی سہولت فراہم کرنے اور رہائش سمیت کسی بھی قسم کا تعاون کرنے سے پرہیز کریں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے اپیل کی کہ جہاں جس کے علم میں بھی اقامہ، ملازمت اور سرحدی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے آئیں وہ اس کی اطلاع مکہ مکرمہ اور ریاض ریجنز میں 911 اور مملکت کے دیگر تمام علاقوں میں 999 پر دیں۔

    محکمہ پاسپورٹ نے توجہ دلائی ہے کہ اقامہ، ملازمت اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو قید اور جرمانے کی سزا دی جاتی ہے جبکہ غیر ملکی کو بے دخل کردیا جاتا ہے۔

  • بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    بیرون ملک موجود اقامہ ہولڈر کے لیے حکام کی وضاحت

    ریاض: سعودی حکام نے پاکستان سمیت 6 ممالک کے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت کے حوالے سے وضاحتیں جاری کی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی اعلیٰ قیادت کی جانب سے پاکستان سمیت 6 ممالک سے سفری پابندی ختم کرنے کے اعلان کے ساتھ ہی مذکورہ ممالک میں رہنے والے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کرنے کے احکامات پرعمل درآمد شروع کردیا گیا ہے۔

    اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کے حوالے سے جوازات کے ٹویٹر پر متعدد افراد کی جانب سے سوالات کیے جارہے ہیں، اس حوالے سے ایک شخص کا کہنا تھاکہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے، اقامہ چند دنوں میں ایکسپائر ہو جائے گا کیا ملنے والی شاہی رعایت کے تحت اقامہ کا تجدید ہوسکے گا؟

    سوال کا جواب دیتے ہوئے جوازات کا کہنا تھا کہ پابندی والے ممالک میں گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کے لیے ان کے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں 31 جنوری 2022 تک توسیع کردی جائے گی۔

    اعلیٰ قیادت کی جانب سے اقاموں اورخروج وعودہ کی مدت میں توسیع کے احکامات صادر ہونے کے ساتھ ہی جوازات اور نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون و اشتراک سے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع مرحلہ وار طریقے سے کی جارہی ہے تاہم یہ عمل باری باری کیا جائے گا، اس لیے وہ افراد جو تاحال اپنے ملک میں موجود ہیں انہیں چاہیئے کہ وہ انتظار کریں، ان کی باری آنے پر اقامہ اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔

    خروج و نہائی کے حوالے سے ایک شخص نے دریافت کیا کہ خروج نہائی ویزہ جاری کروانے کے بعد فلائٹوں کی پابندی کے باعث وطن نہ جا سکنے پر کیا کیا جائے؟

    اس حوالے سے جوازات کا کہنا تھا کہ خروج نہائی ویزہ لگانے کے بعد اگر کسی بھی وجہ سے اسے استعمال نہ کیا جائے تو چاہیئے کہ ویزے کی مدت ختم ہونے سے قبل ہی اسے کینسل کروایا جائے بصورت دیگر جرمانہ عائد کیاجاتا ہے۔

    واضح رہے کہ خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ ویزے کے اجرا کے بعد اسے 60 دن کے اندر اندر استعمال کرنا ضروری ہے، ویزے کو استعمال نہ کرنے اور فائنل ایگزٹ پر جانے کا ارادہ منسوخ کیے جانے کی صورت میں لازمی ہے کہ کارکن کا اسپانسر اسے اپنے ابشر یا مقیم اکاؤنٹ سے کینسل کروائے۔

    فائنل ایگزٹ کو کینسل کرواتے وقت اس امر کا بھی خیال رکھا جائے کہ اقامے کی مدت باقی ہو، اگر اقامے کی مدت ختم ہوگئی ہے تو فائنل ایگزٹ کینسل کروانے کے فوری بعد اقامہ تجدید کروایا جائے۔

    قانون کے مطابق اقامہ ایکسپائری پر پہلی بار 500 ریال جرمانہ عائد کیا جاتا ہے، دوسری بار جرمانے کی رقم دگنی کردی جاتی ہے اور تیسری بار غیر ملکی کارکن کو مملکت سے بے دخل کردیا جاتا ہے۔

  • سعودی عرب : تارکین وطن کے اقاموں کا اجراء اور تجدید کیسے ہوگی؟ ہدایات جاری

    سعودی عرب : تارکین وطن کے اقاموں کا اجراء اور تجدید کیسے ہوگی؟ ہدایات جاری

    ریاض : سعودی عرب میں مقیم غیر ملکی انجینیئرز کی جعلی ڈگریوں کے بعد اہم ہدایات جاری کی گئیں ہیں جس کے مطابق ان کے اقاموں کے اجراء اور تجدید کیلئے اہم اقدامات کیے گئے ہیں۔

    سعودی انجینیئرز کونسل کے ترجمان صالح العمر نے کہا ہے کہ کونسل تمام غیرملکی انجینیئرز پر رجسٹریشن کی پابندی عائد کیے ہوئے ہے۔ اقامے کا اجرا اور تجدید رجسٹریشن کے بغیر نہیں ہوگی۔ اندراج کو اقامہ کارروائی سے منسلک کردیا دیا گیا۔

    سعودی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صالح العمر نے کہا کہ ڈگریوں کی جانچ پڑتال کے لیے براہ راست ڈگری جاری کرنے والے ادارے سے رابطہ کیا جاتا ہے۔ ڈگری میں موجود اطلاعات کی تصدیق کی جاتی ہے۔

    صالح العمر کا کنہا تھا کہ کوئی سعودی انجینیئر ایسا نہیں جس کے پاس جعلی ڈگری ہو، سب کی ڈگریاں چیک کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ مملکت کی لیبر مارکیٹ میں اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تجربہ کارانجینئنرز کی فراہمی کے لیے کونسل کی جانب سے معیار مقرر کیے گئے ہیں۔

    کونسل میں رجسٹریشن کے بعد انجینئرز کا پروفیشن ٹیسٹ لیا جاتا ہے جس میں کامیابی پر انجینئرز کو کونسل کی رکنیت دی جاتی ہے۔ مملکت میں سعودی انجینئرنگ کونسل کا پروفیشن ٹیسٹ پاس کرنے کے بعد ہی غیر ملکی انجینئرز کا ورک پرمٹ جاری کیا ہے۔

  • امارات میں ملازمت کے خواہشمندوں کے لیے خوشخبری

    امارات میں ملازمت کے خواہشمندوں کے لیے خوشخبری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں غیر ملکی شہریوں کے لیے ورچوئل ورک اقامہ اور تمام ممالک کے شہریوں کے لیے ملٹی پل ٹورسٹ ویزے کی منظوری دے دی گئی۔

    اماراتی میڈیا رپورٹ کے مطابق کابینہ کا اجلاس اتوار کو نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں کابینہ نے ورچوئل ورک اقامہ اور تمام ممالک کے شہریوں کے لیے ملٹی پل ٹورسٹ ویزے کی منظوری دے دی۔

    اس کے تحت دنیا کے کسی بھی حصے میں موجود شخص آن لائن متحدہ عرب امارات میں ملازمت کر سکتا ہے، اس کے لیے ضروری نہیں کہ اس کی کمپنی امارات میں موجود ہو۔ ورچوئل اقامے کی بنیاد پر اسے دنیا کے کسی بھی علاقے سے امارات کے لیے کام کرنے کی اجازت ہوگی۔

    محمد بن راشد کا کہنا تھا کہ اب آن لائن ٹیکنالوجی کا ماحول ہے، اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئےتمام لوگوں کو دنیا کے محفوظ اور خوبصورت ترین شہروں میں رہنے کے مواقع مہیا کریں گے۔

    یہ خطے میں اپنی نوعیت کا پہلا اقامہ ہوگا، اس کے تحت غیر ملکی کسی اسپانسر کے بغیر متحدہ عرب امارات آسکے گا، یہاں ایک برس تک قیام کرسکے گا اور مقررہ شرائط و ضوابط کے مطابق اپنی ملازمت کے کام آن لائن انجام دے سکے گا۔

    اس اقدام سے ڈیجیٹل اکانومی کا ماحول بنے گا، اس کی بدولت دنیا بھر کے اعلیٰ اذہان، باصلاحیت افراد اور تجربہ کار لوگ اپنی سہولت کے ساتھ متحدہ عرب امارات کی قومی معیشت میں اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔

    محمد بن راشد کا کہنا تھا کہ تمام ممالک کے شہریوں کے لیے ملٹی پل سیاحتی ویزوں کی بھی منظوری دی ہے، امارات بین الاقوامی اقتصادی دارالحکومت کی حیثیت رکھتا ہے۔ ہمارے تمام فیصلے اسی تصور کی بنیاد پر ہوں گے۔

    اماراتی کابینہ کے مطابق سیاحتی ویزے ملٹی پل ہوں گے اور کسی ضامن کے بغیر جاری ہوں گے، یہ 5 برس کے لیے مؤثر ہوں گے۔ اس ویزے پر آنے والا ہر بار 90 دن تک امارات میں قیام کر سکے گا اور اتنی ہی مدت کے لیےاس میں توسیع ہوسکے گی۔