Tag: Iqbal Town

  • لاہورمیں ایک اورباپ نے بیٹی کوقتل کردیا

    لاہورمیں ایک اورباپ نے بیٹی کوقتل کردیا

    لاہور:اقبال ٹاؤن میں ایک اور باپ نے بیٹی کو مبینہ طور پرتشدد کرکے قتل کردیا، ایک مہینے میں باپ کے ہاتھوں بیٹی کے قتل کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بیٹی کو قتل کرنے والے ملزم خرم نے اولاد نرینہ نہ ہونے پراپنی پہلی بیوی کو طلاق دے کر دوسری شادی کی تھی۔

    ملزم خرم کی پہلی بیوی نے الزام عائد کیا کہ خرم نے دوسری بیوی غانیہ کے کہنے پر بیٹی علشباہ پر تشدد کیا جس کی درخواست پر خرم اور اس کی دوسری بیوی کو پولیس نے حراست میں لے کر ان کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرلی ہے۔

    پولیس کی جانب سے چھ سالہ علشباہ کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے میو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے چہرے اور جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں تاہم پوسٹ مارٹم کی رپورٹ آنے کے بعد مزید حقائق سامنے آسکیں گے۔

    لاہورمیں ایک ماہ کے دوران باپ کے ہاتھوں بیٹی کے قتل کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے پہلے خالد نامی شخص نے روٹی گول نہ بنانے پر تشدد کرکے اپنی بیٹی عنیقہ کو قتل کردیا تھا۔

  • لاہور میں 5 ماہ سے گھر میں قید بچے بازیاب

    لاہور میں 5 ماہ سے گھر میں قید بچے بازیاب

    لاہور: اقبال ٹاؤن میں پانچ ماہ سے گھرمیں قید دو بچوں کو گلشن اقبال پولیس نے بازیاب کروالیا۔

    تفصیلات کے مطابق سکندربلاک اقبال ٹاؤن کے رہائشی محمد کاشف نے سات سالہ سفیان اور بارہ سالہ بچی سعدیہ کو پانچ ماہ سے گھر میں قید کیا ہوا تھا ، سیکورٹی گارڈ کی اطلاع پر پولیس نے چھاپہ مار کر دونوں بچوں کو بازیاب کروالیا۔

    گھر کے مالکان دونوں بچوں پر تشدد کرتے تھے، ان کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی موجود ہیں، بچوں کا کہنا تھا کہ مالکان انہیں پائپ سے مارتے تھے۔

    پولیس نے بچوں کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو کے حوالے کردیا جبکہ ملزمان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی گئی ہے۔

  • لاہور:مبینہ پولیس مقابلے میں زیرِحراست چارڈاکوہلاک ،دوفرار

    لاہور:مبینہ پولیس مقابلے میں زیرِحراست چارڈاکوہلاک ،دوفرار

    لاہور: مبینہ پولیس مقابلے میں زیرِ حراست چارڈاکوہلاک ہوگئےجبکہ دوفرارہوگئے۔تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان مبینہ پولیس مقابلہ ہوا۔ جس کے نتیجے میں چارڈاکوؤں کو اپنی جانوں سے ہاتھ دھونے پڑے۔

    پولیس کے مطابق علی حسن ،عثمان ،نور خان عرف سہیل نامی چاروں ڈاکو زیرِحراست تھے۔ جنہیں تفتیش کے لئے لے جایاجارہاتھا کہ ساتھی ڈاکووں نے انہیں چھڑانے کے لئے پولیس پر فائرنگ کردی۔

    پولیس نے جوابی فائرنگ کی جس سے زیرِ حراست چاروں ڈاکو موقع پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ ساتھی فرارہوگئے۔ پولیس نے چاروں ڈاکوؤں کی لاشیں ضابطے کی کارروائی کے لئے جناح اسپتال منتقل کردیں۔ جبکہ فرار ڈاکوؤں کی تلاش جاری ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ انہی ملزمان نے کچھ روز قبل مزنگ کے علاقے میں ایک دکان میں ڈکیتی میں مزاحمت کے دوران موٹر وے پولیس کے سب انسپکٹر کامران شہزاد کو قتل کردیا تھا۔