Tag: iqrar ul hasan

  • میرے بھانجے نے تڑپ کر جان دے دی کیونکہ پیرحق خطیب نے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ! شہری کا بڑا انکشاف

    میرے بھانجے نے تڑپ کر جان دے دی کیونکہ پیرحق خطیب نے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ! شہری کا بڑا انکشاف

    اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام کے بعد اب عام شہریوں نے بھی جعلی اور شعبدہ باز پیر حق خطیب کے فراڈ کا پول کھول دیا۔

    ایک شہری کا کہنا تھا کہ میرے بھانجے کی طبیعت بہت ناساز تھی جسے میری بہن پیر حق خطیب کے پاس لے گئی، اس پیر نے اپنے علاج کے نام پر تمام ادویات کھلانا بند کروادیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے جعلی پیر حق خطیب کی شعبدہ بازیوں اور چالاکیوں کا پردہ چاک کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    آج انہوں نے لاہور کے انارکلی بازار میں شہریوں کے سامنے ایک خاتون کی آنکھ میں سے چین نکال لی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ صرف کرتب اور آنکھوں کا دھوکہ ہے اس کا کسی کرامت سے کوئی تعلق نہیں۔

    اس موقع پر وہاں موجود لوگوں نے بھی پیر حق خطیب کو بے نقاب کرنے پر اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔

    ایک شہری کا کہنا تھا کہ پیر حق خطیب سب کا علاج کرتے تھے اب ان کا علاج ہونا شروع ہوگیا ہے، شہری نے بتایا کہ اس کی بہن کا 11 سالہ بیٹا کافی بیمار تھا جس کا علاج جاری تھا وہ بھی کسی کے کہنے پر اپنے بیٹے کو لے کر وہاں گئی تھی۔

    پیر نے اس بچے کی ادویات رکوا دیں اور چھ سات مہینے تک چکر لگواتا رہا آخر کار تکالیف برداشت نہ کرتے ہوئے ایک دن میرا بھانجا اللہ کو پیارا ہوگیا۔

     

  • مریض کی آنکھ سے 2 موتی نکال لیے، پیر حق خطیب کا ایک اور پردہ فاش، ویڈیو دیکھیں

    مریض کی آنکھ سے 2 موتی نکال لیے، پیر حق خطیب کا ایک اور پردہ فاش، ویڈیو دیکھیں

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے جعلی پیر حق خطیب کی شعبدہ بازیوں اور چالاکیوں کا پردہ چاک کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

    سرعام کے تیسرے پروگرام میں بھی انہوں نے شعبدہ بازی کے ذریعے سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے اور انہیں لوٹنے والے پیر حق خطیب کی ویڈیو میں دکھائے جانے والے کرتبوں کی حقیقت بے نقاب کردی۔

    انہوں نے پیر حق خطیب کی طرح ایک مرد اور خاتون (بظاہر مریض) کی آنکھوں سے سونے کی چین نکال کر دکھائی جبکہ ایک اور شخص کی آنکھ سے دو موتی سب کے سامنے نکال کر دکھائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر آنکھ سے موتی نکالنا کسی کے پیر ہونے کی دلیل ہے تو میں نے بھی ایک شخص کی آنکھ سے ایک کے بجائے دو موتی نکال کر دکھائے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    اقرار الحسن نے کہا کہ میری یہ مہم اس سچ کو سامنے لانے کیلئے ہے جسے پیر حق خطیب اپنے جھوٹ کے ذریعے پھیلا کر لوگوں کو گمراہ کر رہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پروگرام کی ریکارڈنگ کے دوران ایسے بہت سے لوگ ملے جنہوں نے بتایا کہ اس جعلی پیر نے ہمارے مریض کا علاج رکوا دیا اور وہ تکالیف سہتے سہتے اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

    انہوں نے پیر حق خطیب عرف شف شف والی سرکارکو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ وہ جہاں اور جب چاہیں کسی بھی کیمرے کے سامنے ہمارے اس کرتب کو جھٹکلا کر دکھائیں۔

  • سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں پیر حق خطیب کا کرتب دہرایا گیا۔ ۔ ۔ ۔! پھر کیا ہوا؟

    سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں پیر حق خطیب کا کرتب دہرایا گیا۔ ۔ ۔ ۔! پھر کیا ہوا؟

    لاہور : شعبدہ بازی کے ذریعے سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے اور انہیں لوٹنے والے حق خطیب نامی جعلی پیر کو اے آر وائی نیوز نے پھر بے نقاب کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے ایک بار پھر جعلی پیر حق خطیب کو بے نقاب کرتے ہوئے اس کی نام نہاد کرامت کی حقیقت بیان کردی۔

    اینکر اقرار الحسن نے آج نئے پروگرام میں شُف شُف والی سرکار کی طرح مریض کے منہ سے ڈھائی فٹ لمبی چین نکال کر اُس کی اصلیت بیان کی کہ کس طرح وہ لوگوں کو بے وقوف بنا رہا ہے۔

    لاہور کے لبرٹی چوک پر سیکڑوں لوگوں کی موجودگی میں حق خطیب کا کرتب دہرایا گیا، اور بتایا گیا کہ یہ کوئی کرامت نہیں محض شعبدہ بازی ہے۔

    اس موقع پر اقرار الحسن نے وہاں موجود کچھ لوگوں سے بات چیت کی جنہوں نے بتایا کہ ہمیں حق خطیب سے کسی قسم کا کوئی فائدہ نہیں ہوا، لوگوں نے بتایا کہ ان کے اپنے لوگ موجود ہوتے ہیں جس سے اداکاری کروا کر وہ کرامات دکھاتے ہیں۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ایک اسٹنٹ مین اپنے منہ سے چین نکال رہا ہے اور اقرار الحسن نے حق خطیب کے انداز میں اس کے ماتھے پر ہاتھ رکھ کر مریض کو کھڑا کردیا۔

  • اقرار الحسن نے پیر حق خطیب کی نام نہاد کرامت کو بے نقاب کردیا

    اقرار الحسن نے پیر حق خطیب کی نام نہاد کرامت کو بے نقاب کردیا

    لاہور: اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اور تحقیقاتی صحافی اقرار الحسن نے پیر حق خطیب کی نام نہاد کرامت کو بے نقاب کرنے کی ٹھان لی۔

    اینکر پرسن اقرار الحسن نے حق خطیب عُرف شُف شُف والی سرکارکی تمام کرامات کا بھانڈا پھوڑدیا اور ساتھ ہی پیر حق خطیب کو چینلچ کردیا ہے۔

    اینکر اقرار الحسن نے اپنی نئی ویڈیو میں شُف شُف والی سرکار کی طرح مریض کے منہ سے لوہے کی سوئیاں، کیلیں اور گولیاں نکال کر اُن کی ’کرامت‘ کا چہرہ بت نقاب کیا۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح ایک اسٹنٹ مین اپنے منہ میں گولیاں، کیل اور سوئیاں جمع کرکے لوگوں کو بے وقوف بنا سکتا ہے۔

    اینکر پرسن اقرار الحسن نے کہا کہ اگر پیر حق خطیب عُرف شُف شُف والی سرکار میرا چیلنج قبول کرتے ہیں تو وہ ان کے سامنے یہ کرتب کرکے دیکھائیں گے لیکن اگر وہ منع کرتے ہیں تو اس ویڈیو کے بعد نئی ویڈیو میں منہ سے سونے کی چین نکالنے کا بھانڈا بھی پھوڑیں گے۔

    اقرا الحسن نے کہا کہ ایک ایک کر کے حق خطیب کی ہر ’کرامت‘ بے نقاب ہو گی اور پھر اُن کے آستانے پر ’’سرعام‘‘ کا فائنل ہوگا۔

  • اقرارالحسن کیخلاف مقدمہ : عدالت نے ضمانت منظور کرلی

    اقرارالحسن کیخلاف مقدمہ : عدالت نے ضمانت منظور کرلی

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے اینکر اقرار الحسن کے خلاف مقدمے میں ضمانت کا معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے اقرار الحسن کی ایک ہفتے کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر میرپورخاص کی کرپشن بے نقاب کرنے کی پاداش میں مقدمے کا سامنا کرنے والے صحافی اور اینکر اقرارالحسن کی عدالت نے ضمانت منظور کرلی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے اقرار الحسن کو50ہزار روپے کے مچلکے ادا اور7دن میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونےکی ہدایت دی ہے۔

    کیس کی سماعت کے موقع پر وکیل نے کہا کہ اقرار الحسن معروف ٹی وی اینکر ہیں اور عوامی آگاہی کے پروگرام کرتے ہیں۔

    وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈی سی میرپورخاص نے بدنیتی کی بنیاد پر سرکاری کام میں رکاوٹ کامقدمہ درج کرادیا، اقرار الحسن ڈپٹی کمشنر آفس میں بلدیاتی انتخابات میں ڈی آراو سے معلومات کیلئے گئے تھے۔

    معاملہ کچھ یوں ہے کہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر میرپورخاص کی کرپشن بے نقاب کی تھی، سرعام ٹیم نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر میرپور خاص کو رشوت لیتے پکڑ لیا تھا۔

    کرپشن بے نقاب کرنے کی سزا، اینکر اقرار الحسن پر پرچہ کٹ گیا

    ڈپٹی کمشنر میرپور خاص نے 100اسلحہ لائسنس کے لئے 20لاکھ روپے رشوت مانگی تھی جبکہ اسسٹنٹ کمشنر میرپور خاص نے معاملے میں مدد کیلئے 50ہزار روپے رشوت لی تھی۔

    ٹیم سرعام آ ڈپٹی کمشنر کے دفتر پہنچی تو متعلقہ افسر ٹیم کو دیکھتے ہی فرار ہوگیا، کرپشن بے نقاب کرنے پر ڈپٹی کمشنر کے عملے نے اقرارالحسن پر ہی مقدمہ درج کرادیا، اقرارالحسن پر درج مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

  • اقرارالحسن اور ان کی ٹیم  پر وحشیانہ تشدد قابل مذمت ہے، سلمان اقبال

    اقرارالحسن اور ان کی ٹیم پر وحشیانہ تشدد قابل مذمت ہے، سلمان اقبال

    کراچی : اے آر وائی نیٹ ورک کے صدر اور  سی ای او سلمان اقبال نے آئی بی افسران کی جانب سے”ٹیم سرعام” پر وحشیانہ حملے اور تشدد کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    اس حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ اقرارالحسن اور ان کی ٹیم پر آئی بی افسران و عملے کا وحشیانہ حملہ اور تشدد انتہائی قابل مذمت ہے۔

    سلمان اقبال نے کہا کہ اقرارالحسن اور ان کی ٹیم پر تھرڈ گری ٹارچر کیا گیا، میری درخواست ہے کہ اس معاملے کی جلد از جلد تحقیقات کرکے ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے۔

    سی ای او  اے آر  وائی سلمان اقبال نے مزیدکہا کہ اس اندوہناک واقعے کا فوری ایکشن لینے  پر  میں وزیراعظم عمران خان کا شکر گزار  ہوں۔

    اس کے علاوہ وزیراعظم کے معاون خصوصی عثمان ڈار نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقرارالحسن ایک بہادر صحافی ہے، ان کی ٹیم پر حملہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔

    عثمان ڈار نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ سچ بولتی آوازوں کو دبانے کی کوشش کبھی کامیاب نہیں ہوگی، میں اپنے بھائی اقرارالحسن کے ساتھ کھڑا ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ افسوسناک واقعے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہیے۔

  • اقرارالحسن پر بہیمانہ تشدد، انٹیلی جینس بیورو کے5 افسران معطل

    اقرارالحسن پر بہیمانہ تشدد، انٹیلی جینس بیورو کے5 افسران معطل

    کراچی : آئی بی کے رشوت خور افسر کے خلاف آواز اٹھانے پر آئی بی افسران نے اقرار الحسن اور ٹیم سرعام کے عملے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام سرعام کی ٹیم نے آئی بی کے رشوت خور افسر کے خلاف اسٹنگ آپریشن کیا جو محکمے کے اعلیٰ افسران کو بالکل بھی برداشت نہ ہوا۔

    سرعام کی ٹیم کے مطابق آئی بی کا افسر نادرا کی تصدیق کیلئے گھروں میں آکر رشوت لیتا تھا، ثبوت کے ساتھ شکایت کیلئےآئی بی آفس جانے والی ٹیم سرعام کو یرغمال بنالیا گیا۔

    رشوت خوری سے متعلق سوالات پوچھنے پر سرعام کی ٹیم کو برہنہ کرکے بہیمانہ تشدد کیا گیا جس کے نتیجے میں اقرارالحسن اور دیگر ممبران شدید زخمی ہوگئے اور ان کی ویڈیوز بھی بنائی گئیں۔

    سفاک اہلکاروں نے اسی پر بس نہ کیا بلہ اپنے اپنے اعلیٰ افسر کی ہدایت پر کچھ ممبران کے نازک اعضاء پرکرنٹ بھی لگایا گیا، تمام معاملے کا بخوبی علم ہونے کے باوجود سربراہ آئی بی سندھ آزادخان نے اسے روکنےکی ذرا سے بھی کوشش تک نہ کی۔

    بعد ازاں وزیراعظم ہاؤس نے معاملے کا فوری نوٹس لیا۔ جس کے بعد وفاقی حکومت نے آئی بی کے پانچ افسران کو معطل کردیا۔

    ڈائریکٹر آئی بی سید رضوان سمیت پانچ افسران کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ افسران میں محبوب علی، انعام علی، رجب علی اور خاور شامل ہیں۔

    اس حوالے سے ٹیم سرعام کے سربراہ اور پروگرام کے میزبان اقرار الحسن نے بتایا کہ ہم نے ہرقسم کا ظلم برداشت کیا، ہماری آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر کئی گھنٹے حبس بےجا میں رکھا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہم آئی بی افسران کی کرپشن کو بےنقاب کررہے تھے، جس کی پاداش میں ہمیں زخمی کیا گیا ہے، سر پر چوٹ لگی جس کی وجہ سے ۔7،8ٹانکے لگے ہیں
    اس ضمن میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور کے میزبان وسیم بادامی  نے  ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں اقرار الحسن نے کہا کہ تشدد کے نتیجے میں ان کے سر پر ٹانکے لگے ہیں، کندھا بھی اتر گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک ادارے کے کرپٹ افسر کے بارے میں ان کے افسران کو آگاہ کیا گیا تو اسلحے کے زور پر دھمکا کر ٹیم کے کپڑے اتروا کر ہم سب کی  ویڈیو بنائی گئی۔

  • پیپلز پارٹی کی اے آر وائی نیوز کے خلاف مہم ، اقرارالحسن کا سعید غنی کو چیلنج

    پیپلز پارٹی کی اے آر وائی نیوز کے خلاف مہم ، اقرارالحسن کا سعید غنی کو چیلنج

    کراچی : اے آر وائی نیوز کے کیخلاف مہم پر اینکر پرسن اقرارالحسن نے سعید غنی کو چیلنج کیا ہے کہ میرے ساتھ اپنے حلقہ انتخاب میں چلیں، اگرحلقے میں بڑے مسائل نہ ہوئے تو میں صحافت چھوڑ دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز نے سعید غنی سے صحت کے شعبے کا حساب پوچھا تو پیپلزپارٹی کے وزیر نے جواب کے بجائے سوشل میڈیا پرچینل کیخلاف مہم شروع کردی جبکہ کراچی اور اندرون سندھ کے شہروں میں اے آروائی نیوز کیخلاف وال چاکنگ بھی کرا دی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’’سرعام‘‘ کے میزبان اقرارالحسن نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا اپنی نااہلی اورکرپشن کو چھپانا سندھ حکومت کا پرانا وتیرا ہے، یہ لوگ اپنے عوام کا استحصال کرتے رہے ہیں، سندھ کے عوام آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں، سندھ کے بڑےشہروں میں آج بھی سڑکیں موجود نہیں۔

    اقرارالحسن کا کہنا تھا کہ کرپشن کی نشاندہی کوسندھ پرحملہ قراردیدیاجاتاہے، ان لوگوں کوغیرت دلانےکی ضرورت ہے، سند ھ کےاسپتالوں میں دوائیں نہیں لوگ مر رہےہیں، کوئی شہر نہیں جہاں کے اسپتالوں میں تمام سہولتیں میسر ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ میں سعید غنی کو چیلنج کرتا ہوں میرے ساتھ اپنے حلقہ انتخاب میں چلیں، ان کےحلقے کے اسکولوں میں جانوربندھیں گے، گھٹنوں گھٹنوں گنداپانی کھڑا ہے، جواب طلبی کی جائے تو یہ سندھ کارڈ کھیلنا شروع کردیتے ہیں۔

    اقرارالحسن کا کہنا تھا کہ سعید غنی اپنے حلقے میں میرے ساتھ چلیں وہاں اسکول دکھاتا ہوں، وہاں کی ڈسپینسری دکھاتاہوں کس حال میں ہیں، اگر حلقے میں بڑے مسائل نہ ہوئے تو میں صحافت چھوڑ دوں گا اور اگرمیری بات سچ ہوئی تو سعید غنی بھی اخلاقی جرات کا مظاہرہ کریں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن نے کہا کہ میں اللہ اوررسول کاگواہ بناکہتاہوں ، سعیدغنی کادعویٰ ثابت ہواتو میں ٹی وی پرآنا چھوڑدوں گا، میں نےہی چند دن قبل ہی ٹوئٹ میں سندھ حکومت کی تعریف کی تھی اور مرادعلی شاہ کے ترقیاتی کاموں کو میں نے سراہا تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کےلوگ بہت اچھے اور پیار کرنے والے ہیں، اے آروائی نیوز کے خلاف مہم کے لیے کچھ لوگوں کو کرائے پر لیا گیا ہے۔

    دوسری جانب فنگشنل لیگ کی رہنما نصرت سحرعباسی نے کہا کہ بلاول بھٹو کے بڑےبیانات آتے ہیں صحافیوں کےلیے، آج وہ بیانات کہاں گئے، اےآروائی نیوز نے کسی کےخلاف مہم شروع نہیں کی، اےآروائی نیوز سچ اور پورے ملک کی خبریں دکھاتاہے، عوام توسوال پوچھیں گےاوراےآروائی نیوزدکھائے گا۔

    نصرت سحرعباسی کا کہنا تھا کہ گندم کی رکھوالی پر مامور وزیراس کی چوری میں ملوث ہے، پیپلزپارٹی اس طرح مہم چلائیں گی تو مطلب ہے ان کےقول وفعل میں فرق ہے۔

    وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ ہم سب اپنے لیے زبردست وکیل اور دوسروں کےلیےبرے جج ہیں، کل تک کچھ پی ٹی آئی کو میڈیا کی تنقید برداشت کرنے کی تلقین کرتے نہ تھکتے تھے، وہی آج اے آروائی نیوزکے خلاف مہم جوئی کرتے نظر آتےہیں، میڈیا کیخلاف یہ مہم ناپسندیدہ ہے ، پیپلز پارٹی کو اپنی پالیسی پرفوری نظرثانی کرنی چاہیے۔

  • شجرکاری مہم کا مقصدمٹی سے محبت کا اظہاراورآنے والی نسلوں کی بہتری ہے، اقرارالحسن

    شجرکاری مہم کا مقصدمٹی سے محبت کا اظہاراورآنے والی نسلوں کی بہتری ہے، اقرارالحسن

    کراچی : اے آروائی اوراقرارالحسن کی شجرکاری مہم نے اس یوم آزادی کو نیا رنگ دے دیا، اے آروائی کی مہم کی عالمی سطح پرپذیرائی ہورہی ہے، اقرارالحسن کا کہنا ہے کہ شجرکاری مہم کا مقصدمٹی سے محبت کا اظہاراورآنے والی نسلوں کی بہتری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے اندر شجرکاری مہم کی بھرپورکامیابی کے بعد عالمی سطح پر بھی اے آروائی اوراقرارالحسن کی کوششوں کی پذیرائی کی جارہی ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اقرارالحسن کی پاکستان کو سرسبز بنانے کے لئے کامیاب شجرکاری کاری مہم کو کوریج دی۔

    اقرارالحسن کا کہنا ہے شجرکاری مہم کا مقصد مٹی سے محبت کا اظہاراورآنے والی نسلوں کی بہتری ہے، شجر کاری مہم کے لئے ایک ہی پیغام تھا کہ قوم پرچم لہرائیں لیکن ساتھ ساتھ ایک درخت بھی لگائیں۔

    اقرارالحسن کا یہ بھی کہنا تھا کہ لوگوں کوسوشل میڈیا اور دیگر ذرائع سے باربارشجرکاری کی اہمیت کے بارے میں بتاتے رہنا ضروری ہے۔

    عوام کا کہنا ہے جھنڈے کے ساتھ پودا لگائیں مہم بہت اچھی اور مثبت سرگرمی ہے، ایک خاتون کا کہنا تھا اے آر وائی نیوز اوراقرارالحسن کی شجرکاری مہم دیکھ کر قوم پرچم لیا تو پودا بھی خریدا۔


    مزید پڑھیں : شجر کاری مہم، سرعام کا 14 لاکھ پودے لگانے کا ہدف مکمل


    واضح رہے اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام ’’ سرعام ‘‘ کے اینکر اور سینئر صحافی اقرار الحسن اور اُن کی ٹیم نے چودہ اگست سے تک ملک کو 14 لاکھ درخت دینے کے عزم کا بیڑہ اٹھایا تھا۔

    جس کے بعد اے آر وائی کی ٹیم سرعام نے چودہ اگست سے قبل ہی ملک بھر میں 14 لاکھ پودے لگانے کا ہدف مکمل کرلیا تھا ، قرار الحسن کا کہنا تھا کہ سرعام کے جانبازوں اور شہریوں نے شبانہ روز انتھک محنت کرتے ہوئے 14 لاکھ لگانے پودے کا ہدف جشن آزادی سے قبل پورا کرلیا مگر ابھی کام روکنا نہیں ہے۔

  • الیکشن 2018: کراچی کے تاجر اس بار کسے ووٹ دیں گے اور کیوں؟

    الیکشن 2018: کراچی کے تاجر اس بار کسے ووٹ دیں گے اور کیوں؟

    کراچی : الیکشن2018کی آمد آمد ہے، اس حوالے سے دیگر شہروں کے علاوہ شہر کراچی کی اہمیت کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، کراچی کے تاجر اس بار کیا سوچ رہے ہیں ؟

    اس سلسلے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام سر عام کے میزبان اقرار الحسن نے کراچی میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے افراد سے تعلق رکھنے والے افراد سے ان کے خیالات جاننے کی کوشش کی جسے ہم ویب سائٹ کے قارئین تک پہنچا رہے ہیں۔

    کراچی کا تاجر طبقہ الیکشن کے بارے میں کیا سوچ رکھتا ہے، بھتہ خوری اور دہشت گردی سے متاثرہ تاجر کسے نجات دہندہ سمجھتے ہیں؟ یہ جاننے کیلئے اقرار الحسن نے کراچی کے مرکز صدر میں تاجر رہنماؤں سے ملاقات کی۔

    آل کراچی تاجر اتحاد کے مرکزی صدر عتیق میر نے سرعام ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو انتخابات میں جو کراچی کی صورتحال رہی اس کو دیکھتے ہوئے ہم کبھی دوبارہ ایسی غلطی نہیں کریں گے کہ جس یہ شہر دوبارہ بھتہ خوروں یا دہشت گردوں کے ہاتھوں میں چلا جائے، ان کا کہنا تھا کہ اس بار ہم ان جماعتوں کو مینڈیٹ نہیں دیں گے۔

    اس موقع پر دیگر تاجر رہنماؤں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عوام ووٹ ضرور ڈالیں اور اس کا صحیح استعمال کریں، بعد ازاں سرعام ٹیم کی جانب سے مارکیٹ سروے میں دکانداروں نے ووٹ دینے سے متعلق ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔