Tag: Iran-Israel ceasefire

  • ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور ایران دونوں کو حالیہ فائر بندی کے معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر واضح کیا کہ غزہ میں بھی جنگ بندی کے کسی معاہدے تک پہنچنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو امداد سے دور رکھنے کیلیے فوج سے پلان طلب کر لیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی امداد تک رسائی روکنے کا منصوبہ پیش کرے۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آج موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد کہ حماس ایک بار پھر شمالی غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا کنٹرول سنبھال رہی ہے اور شہریوں سے چھین رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر حماس کو امداد پر قبضے سے روکنے کیلیے ایکشن پلان پیش کریں۔

    نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی چینل 12 نیوز نے بتایا کہ حکومت نے پہلے ہی غزہ کیلیے امداد کی ترسیل روک دی ہے، جب تک اسرائیلی فوج اپنا منصوبہ پیش نہیں کرتی اُس وقت تک یہ بندش برقرار رہے گی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ٹائمز آف اسرائیل اور دی یروشلم پوسٹ کے مطابق غیر مصدقہ رپورٹ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی مبینہ طور پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی کے بعد سامنے آئی ہے کہ اگر حماس کو امداد پہنچنے سے روکنے کیلیے فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی خون کی ہولی، مزید 78 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان 13 جون سے شروع ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ 12 روز تک جاری رہا، اس دوران اسرائیل نے ایران کے فوجی اور جوہری مراکز، میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز پر حملے کیے۔ ایران کی جانب سے بھی اسرائیل پر بھرپور وار کیا گیا اور متعدد عمارتوں کو ملیا میٹ کردیا گیا۔

  • پاکستان کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم

    پاکستان کا ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیرمقدم

    سلامتی کونسل میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ تنازعات کے حل کے لیے سفارتکاری کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

    اقوام متحدہ کے اجلاس میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے خطاب میں کہا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، تنازعات کے حل کے لیے طاقت کی بجائے سفارتکاری کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔

    پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے امید ظاہر کی کہ خطہ میں امن واستحکام ہوگا، تمام تنازعات کو یواین چارٹر کے مطابق ڈائیلاگ سے حل کیا جائے، فریقین مزید کشیدگی سے گریز کریں۔

    انہوں نے کہا کہ سفارت کاری سے پہلے بھی مسائل حل ہوئے آئندہ بھی ہونگے، ایران، امریکا کے مذاکرات کو اسرائیل کے ایرانی جوہری تنصیبات پر غیر قانونی حملوں نے متاثر کیا۔

    پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ ایرانی جوہری پروگرام کے تنازع کا حل سفارتکاری سے چاہتے ہیں، آئی اےای اے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، پاکستان، چین، روس قرارداد کا بنیادی مطالبہ جنگ بندی تھا۔

  • مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر ہے، چین

    مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر ہے، چین

    ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران اسرائیل کو جنگ بندی برقرار رکھنے پر زور دیتے ہیں، فوجی اقدامات امن نہیں لاسکتے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر گہری نظر ہے، حقائق نے ثابت کیا فوجی اقدامات امن نہیں لاسکتے۔

    اُنہوں نے کہا کہ مذاکرات مسائل کے حل کا صحیح راستہ ہے، چین مشرق وسطیٰ میں امن کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔

    دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر حملہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے مطابق حق دفاع کے تحت کیا۔

    ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ حق دفاع کے اس عمل کا ہمارے دوست اور پڑوسی ملک قطر کا کوئی تعلق نہیں کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان گہرے اور مضبوط تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قطر و دیگر ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات کی پالیسی کیلیے پوری طرح پرعزم ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    تہران نے زور دیا کہ ایران کے خلاف امریکی یا اسرائیلی مجرمانہ جارحیتوں اور بدنیتی کی پالیسیوں کو واشنگٹن اور اس خطے کے برادر ممالک کے مابین تقسیم پیدا نہ ہونے دیں۔

    اسرائیل ایران جنگ بندی، روس کا ردعمل سامنے آگیا

    واضح رہے کہ جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے جواب میں ایران نے قطر میں امریکا کے بڑے فوجی اڈے پر میزائل ڈاغے جس کے چند گھنٹے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر رضامند ہوگئے ہیں۔

  • اسرائیل ایران جنگ بندی، روس کا ردعمل سامنے آگیا

    اسرائیل ایران جنگ بندی، روس کا ردعمل سامنے آگیا

    روسی صدارتی دفتر کریملن کے ترجمان اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ مشرقِ وسطیٰ میں جنگ بندی کے پائیدار ہونے پر کوئی حتمی نتیجہ اخذ کرنا مشکل ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران اسرائیل جنگ بندی پر قبل از وقت نتیجہ اخذ کرنا نہیں چاہتے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں کے درمیان جنگ بندی ہوگئی ہے، تو اس کا خیرمقدم کرتے ہیں، امید ہے یہ جنگ بندی پائیدار ثابت ہوگی۔

    دوسری جانب تہران میں مشرق وسطیٰ کے اسٹریٹجک اسٹڈیز کے ریسرچ فیلو عباس اسلانی کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور امریکا ایران میں اپنے جنگی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے عباس اسلانی نے کہ ایران محتاط انداز میں جنگ بندی کے قریب پہنچ رہا ہے کیونکہ اسرائیل کا اس حوالے سے ٹریک ریکارڈ ٹھیک نہیں، وہ غزہ اور لبنان میں سیز فائر معاہدے کی وعدہ خلافی کر چکا ہے۔

    عباس اسلانی نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ ایران بہت محتاط ہے اور اس کے اعلیٰ عہدیدار سرکاری طور پر جنگ بندی معاہدے کی تصدیق کرنے کیلیے بھی منظر عام پر نہیں آئے، اگر سیز فائر معاہدے کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوتی تو مجھے لگتا ہے ایران اس پر عمل پیرا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایران اور اسرائیل اور اس کے اتحادی امریکا کے مابین جنگ ہے، واشنگٹن اور تل ابیب نے اپنے مقاصد کی وضاحت ایرانی جوہری پروگرام کو تباہ کرنے اور حکومت کی تبدیل کرنے سے کی تھی جو وہ حاصل نہیں کر سکے۔

    ’ہم نے ایران کی جوہری تنصیبات پر نقصان کو دیکھا ہے لیکن جوہری پروگرام صرف ان سہولیات اور سازوسامان کے بارے میں نہیں ہے۔ تہران نے اپنے جوہری مواد کو ایک محفوظ جگہ پر منتقل کر دیا جبکہ اس کا علم برقرار ہے۔‘

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل ایران کی میزائل صلاحیتوں کا مقابلہ نہیں کر سکا کیونکہ میزائلوں نے دن کی روشنی میں بھی نشانہ بنایا، امریکا کے ساتھ معنیٰ خیز مذاکرات قلیل مدت میں نہیں ہو سکتے ہیں کیونکہ واشنگٹن اور تل ابیب دونوں نے تہران پر حملہ کیا جب جوہری معاہدے پر بات چیت جاری تھی۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد  پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف کا اہم بیان سامنے آگیا

    ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف کا اہم بیان سامنے آگیا

    تہران : پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور کا جنگ بندی کے بعد پہلا بیان سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اسرائیل جنگ بندی کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور نے بیان میں کہا ہے کہ کامیابی اور فتح پر ملت ایران اور شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

    میجرجنرل پاکپور نے امریکی صدر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ جارحیت کی تواس بارجواب پہلےسے کہیں زیادہ سخت اورتباہ کن ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قطرامریکا کا اسٹریٹجک اڈہ مغربی ایشیا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کا دھڑکتا دل سمجھا جاتا ہے، اسے امریکا کے مجرمانہ اورشیطانی حملے کے ردعمل میں نشانہ بنایا گیا۔

    پاکپور نے کہا صدر ٹرمپ اسرائیلی حکومت کے تحفظ کیلئے امریکی عوام کی سلامتی اورمفادات قربان کررہے ہیں، اگردوبارہ ایران کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کی تو ایسا سبق سکھایا جائے گا جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    یاد رہے ایران کی مسلح افواج نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے جواب میں قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے۔

    قطر میں امریکی فوجی اڈوں کے خلاف آپریشن ’بشارت فتح‘ میں قطر میں امریکہ کے العدید ایئربیس پر طاقتور میزائل داغے گئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایران کی پاسداران انقلاب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطر میں امریکی اڈے پر تباہ کن اور مضبوط حملہ کیا ہے، ہم ایران پر کسی بھی حملے کا جواب دینے سے باز نہیں رہیں گے۔

    آئی آر جی سی نے کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس اور اس کے اتحادیوں کے لیے ایران کا پیغام واضح تھا: "خدا تعالی پر بھروسہ کرتے ہوئے، اور ایرانی عوام کی حمایت سے، اسلامی جمہوریہ ایران کسی بھی صورت میں اپنی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی کو بے جواب نہیں چھوڑے گا۔

  • جنگ بندی کی خلاف ورزی، اسرائیلی وزیردفاع  کا  تہران پر حملے کا حکم

    جنگ بندی کی خلاف ورزی، اسرائیلی وزیردفاع کا تہران پر حملے کا حکم

    اتل ابیب : ایران پر جنگ بندی توڑنے اور میزائل داغنے کے الزام بعد اسرائیلی وزیردفاع کاٹز  نے تہران پر حملے کا حکم دے دیا اور کہا تہران ہمارے جواب سے اب کانپ اٹھے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جنگ بندی کے کچھ ہی دیر بعد اسرائیل نے ایران کی جانب سے اس کی خلاف خلاف ورزی کر دعویٰ کیا، جیسے ایران نے مسترد کردیا ہے۔

    اسرائیل نے دعویٰ کیا ایران نے جنگ بندی توڑ کر میزائل فائرکردیئے ہیں، جس پر اسرائیلی وزیردفاع نے تہران پر حملے کا حکم دے دیا۔

    کاٹز کا کہنا ہے میں نے فوج کو ہدایت کردی ہے کہ وہ جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر تہران کے قلب میں حکومتی اہداف پر بدترین بمباری کریں۔

    اسرائیلی وزیرخزانہ نے کہا تہران ہمارے جواب سے اب کانپ اٹھے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ نئی پالیسی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے پیر اور منگل کی درمیانی رات اعلان کردہ جنگ بندی کی تھوڑی سی خلاف ورزی پر بھی طاقت کے ساتھ جواب دینا ہے۔

    دوسری جانب ایران نے جنگ بندی کے بعد اسرائیل پر میزائل حملے کے اسرائیلی دعوے کی تردید کردی۔

    مزید پڑھیں : ایران نے اسرائیل پر میزائل داغنے کی تردید کر دی

    ایرانی میڈیا نے بتایا ایرانی سپریم کونسل کےمطابق جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کی گئی، اسرائیل کی جانب سے سیزفائرکےبعدمیزائل حملے کی خبر جھوٹ ہے۔

    خیال رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج صبح اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی : قطر نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دیں

    ایران اسرائیل جنگ بندی : قطر نے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دیں

    دوحہ : جنگ بندی کے اعلان کے بعد قطرنے اپنی فضائی حدود دوبارہ کھول دی  ، جس کے بعد قطر ایئرویز نے فضائی آپریشن دوبارہ شرو ع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کے بعد قطر، متحدہ عرب امارات، کویت اور بحرین فضائی حدود کھول دی۔

    غیرملکی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا کہ قطرائیرویز نے فضائی آپریشن دوبارہ شروع کردیا ہے، جو قطر میں امریکی اڈے پر ایرانی بیلسٹک میزائل حملوں کے بعد عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا۔

    کویت اوربحرین کے ایوی ایشن حکام اور ایئرلائنزکا کہنا ہے صورت حال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں، مسافروں کو سفر سے قبل ایئرلائنز سے معلومات حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز قطر نے خطے میں ہونے والی پیش رفت کے درمیان اقدامات کے طور پر فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: خلیجی ملک نے فضائی حدود کو بند کر دیا

    قطری وزارت خارجہ کی جانب سے بیان میں کہا گیا تھا کہ قطربین الاقوامی قوانین کےتحت جواب کاحق محفوظ رکھتا ہے، جلد ہی اپنی فضائی حدود دوبارہ کھولنے کا اعلان کریں گے۔

    قطری وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ تمام احتیاطی تدابیر اختیارکیں جس کی وجہ سے ایرانی حملہ ناکام ہوا، خطے میں کشیدگی بڑھ رہی ہے، جس کے خاتمے کیلئے کام جاری رکھیں گے، خطے میں مسلسل کشیدگی دنیا بھرمیں سلامتی اوراستحکام کونقصان پہنچائے گی۔

    خیال رہے ایران نے قطر اور عراق میں قائم امریکی فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے حملے کیے تھے، ایران کی جانب سے قطر کی فضا میں 6 بیلسٹک میزائل داغے گئے جن کا ہدف العدید ایئر بیس تھا، جو خطے میں امریکی فوج کی سب سے بڑی تنصیب ہے۔

  • ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر کیسے آمادہ ہوئے؟ جانیے اس آڈیو پوڈکاسٹ میں

    ایران اور اسرائیل جنگ بندی پر کیسے آمادہ ہوئے؟ جانیے اس آڈیو پوڈکاسٹ میں

    گزشتہ 12 روز سے جاری ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی اب ممکنہ طور پر اپنے اختتام کی جانب گامزن ہے۔

    اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور قطر کے امیر شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے اہم کردار ادا کیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ان دونوں شخصیات نے کیا کوششیں کیں جس کے بعد یہ مسئلہ کسی حد تک حل ہوگیا، اس حوالے سے اس پوڈ کاسٹ میں تفصیلی گفتگو کی گئی ہے، کمنٹ سیکشن میں اپنے خیالات کا لازمی اظہار کریں۔

    مزید تفصیلات جانیے اعجاز الامین کے اس آڈیو پوڈکاسٹ میں: