Tag: iran israel conflict

  • نسل کش بزدل کو علم نہیں کہ اس نے کس چیز کا آغاز کیا ہے، جواد ظریف

    نسل کش بزدل کو علم نہیں کہ اس نے کس چیز کا آغاز کیا ہے، جواد ظریف

    ایران کے سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا کہنا ہے کہ نسل کش بزدل کو تو علم ہی نہیں کہ اس نے کس چیز کا آغاز کیا ہے اب ایران طے کرے گا کہ جنگ کیسے ختم کی جائے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کے سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کا سوشل میڈیا پر پیغام میں کہنا تھا کہ حملہ آور کوئی بھی ہو، ایرانی قوم اسے ناک آؤٹ کردے گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایران نے تین صدیوں میں کسی ملک پر حملہ نہیں کیا مگر ایران نے ابھرنے کی ناقابل یقین قوت کا بھی اظہار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران نے یہ جنگ شروع نہیں کی مگر یقینا فیصلہ ایران ہی کرے گا کہ اسے ختم کیسے کیا جانا ہے۔

    سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ عمارتیں گرائی جاسکتی ہیں مگر علم کبھی تباہ نہیں کیا جاسکتا، خاص طور پر جب 9 کروڑ محب وطن اور مخلص لوگ موجود ہوں۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ اِی کا اہم بیان:

    سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ اِی کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا امریکا سے مدد مانگنا اس کی کمزوری کو ظاہر کرتا ہے، صہیونی حکومت کے امریکی دوست منظر میں داخل ہو چکے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صہیونی حکومت کے امریکی دوست ایسی باتیں کہہ رہے ہیں جو صہیونی حکومت کی کمزوری اور نااہلی کو ظاہر کرتی ہیں۔

    ماجد خادمی پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس کے نئے سربراہ مقرر:

    ایران کی جانب سے ماجد خادمی کو پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس کا نیا سربراہ مقرر کردیا گیا ہے۔

    ایرانی میڈیا نے ماجد خادمی کو پاسداران انقلاب کی انٹیلی جنس سروس کا نیا سربراہ بنائے جانے سے متعلق اطلاعات دی ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ جنرل ماجد خادمی وزارتِ دفاع میں انٹیلی جنس پروٹیکشن آرگنائزیشن کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے چکے ہیں۔

  • ایران پر ممکنہ امریکی حملہ، ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہوسکتے ہیں، نیویارک ٹائمز

    ایران پر ممکنہ امریکی حملہ، ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہوسکتے ہیں، نیویارک ٹائمز

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایران پر ممکنہ امریکی حملے کی صورت میں ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہوسکتے ہیں۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایران پر ممکنہ امریکی حملے کے ممکنہ خطرات اور نتائج پر تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔

    امریکی اخبار کے سینئر صحافی ڈیوڈ ای سانگر کی تفصیلی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر امریکا نے ایران کی زیر زمین جوہری تنصیب فوردو کو نشانہ بنایا تو یہ ایک ایسا قدم ہوگا جس میں ہر موڑ پر سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فضائیہ کے بی-2 بمبار طیارے زمین سے آدھا میل نیچے واقع فوردو تنصیب کو نشانہ بنا سکتے ہیں مگر اس کیلیے 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بم استعمال کرنا پڑے گا اور اس آپریشن میں کئی تکنیکی اور عسکری چیلنجز درپیش ہوں گے۔

    امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ حملہ بظاہر ممکن نظر آتا ہے لیکن اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے، ایران پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اگر اس پر امریکی حملہ ہوا تو وہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں اور مفادات کو نقصان پہنچائے گا۔

    رپورٹ میں امریکی حکام سے متعلق بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر تاحال حملے کا حتمی فیصلہ نہیں کر سکے ہیں، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں یہ کر سکتا ہوں یا شاید نہ کروں، کوئی نہیں جانتا میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایران ممکنہ طور پر مذاکرات کی میز پر آنا چاہتا ہے، ایرانی حکام کی طرف سے عمان میں ایک سرکاری طیارے کی آمد اس بات کا اشارہ ہو سکتی ہے کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوجائیں۔

    تاہم اگر امریکا براہِ راست مداخلت کرتا ہے اور فوردو تنصیب کو نشانہ بناتا ہے، تو اس کے نتیجے میں جنگ کا دائرہ پھیلنے کا خطرہ ہے، جس میں امریکی فوجی اور شہری ہلاکتوں کا اندیشہ بھی شامل ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    دوسری جانب ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ امریکی مداخلت پر اپنی دفاعی صلاحیت استعمال کریں گے، حملہ آوروں کو سبق سکھائیں گے۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکا اسرائیلی جارحیت روکنا نہیں چاہتا تو کم از کم اس میں شامل بھی نہ ہو، ہم نے کبھی کوئی جنگ شروع نہیں کی اور نہ کبھی تنازع کو بڑھایا۔

    کاظم غریب آبادی نے کہا کہ امریکی مداخلت پر ملٹری آپریشنز کیلیے ہمارے پاس تمام آپشنز موجود ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ: کیا عراق جنگ کا اسکرپٹ دہرایا جارہا ہے؟

  • ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی ایران کو دھمکی

    اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سوروقا اسپتال پر ایران کے مبینہ میزائل حملے کے بعد ایک دھمکی آمیز بیان میں کہا ہے کہ تہران کو سوروقا اسپتال پر حملے کی پوری قیمت چکانی پڑے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کے علاوہ اسرائیل کے وزیر صحت یوریل بوسو نے بھی اس حملے کو ‘سرخ لکیر عبور کرنا’ قرار دیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ سوروقا اسپتال کو میزائل سے نشانہ بنا کر ایران نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

    یہ بیانات ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں، جہاں گزشتہ روز یروشلم اور تل ابیب سمیت کئی اسرائیلی شہروں میں میزائل حملوں کے بعد دھماکوں کی اطلاعات تھیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے ملک میں کم از کم چار میزائل گرنے کی جگہوں کی تصدیق کی ہے، تاہم ہلاکتوں یا نقصانات کی تفصیلات ابھی تک اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری نہیں کی گئی ہیں۔ رہائشیوں کو پناہ گاہوں میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ جمعرات کی صبح میزائل حملے میں اسرائیلی فوج کے اہم انٹیلی جنس مرکز کو نشانہ بنایا گیا۔

    تہران ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق میزائل حملے کا مقصد اسرائیلی ڈیفنس فورسز کے کمانڈ اینڈ انٹیلی جنس (IDF C4I) کے ہیڈ کوارٹر کے ساتھ ساتھ بیر شیبہ میں Gav-Yam ٹیکنالوجی پارک میں واقع ملٹری انٹیلی جنس کی سہولت کو نشانہ بنانا تھا۔

    یہ علاقہ سوروقا میڈیکل سینٹر کے قریب واقع ہے جو جنوبی اسرائیل کے سب سے بڑے اسپتالوں میں سے ایک ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ دھماکے کی وجہ سے اسپتال کو معمولی نقصان پہنچا لیکن اس بات پر زور دیا کہ فوجی انفراسٹرکچر ایک درست اور براہ راست ہدف تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اب تک اسرائیلی حکام کی جانب سے نقصان کی حد یا مطلوبہ اہداف کے بارے میں کوئی تصدیق نہیں کی گئی۔ اس حوالے سے مزید تفصیلات کی توقع کی جا رہی ہیں۔

    اسرائیلی فوج کی ایران کے اراک جوہری ری ایکٹر پر حملے کی تصدیق

    دوسری جانب پاسداران انقلاب نے اپنے بیان میں بتایا کہ اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل ہوں گے، طویل فاصلے تک مار کرنے والے سیجل میزائل اسرائیل پر فائرنگ کی 12ویں لہر میں استعمال کیے گئے، مقبوضہ زمین کے اوپر کے آسمان ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے کھلے ہیں۔

  • عراقی فضائی حدود کو محدود سطح تک کھول دیا گیا

    عراقی فضائی حدود کو محدود سطح تک کھول دیا گیا

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث بند کی گئی عراقی فضائی حدود کو محدود سطح تک کھول دیا گیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث گزشتہ 6 دن سے بند عراقی فضائی حدود کو بدھ کو محدود سطح تک کھولا گیا، اس دوران نجف اسلام آباد سمیت مختلف پروازیں آپریٹ کرنا شروع کی گئی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق نجف سے اسلام آباد کی شیڈیول پرواز آئی اے 433 کو ہنگامی صورتحال میں بصرہ سے اسلام آباد بھیجا گیا۔

    اسلام آباد سے یہ پرواز آئی اے 434 نجف کیلئے روانہ ہوئی تاہم اسے ڈائیورٹ کر کے بصرہ میں لینڈ کرایا گیا۔

    جبکہ عراقی حاجیوں کو لے کر جدہ سے ایک پرواز بصرہ پہنچی۔ بغداد بیروت کی 4 پروازوں کو بھی بصرہ سے آپریٹ کیا گیا۔

    بصرہ سے چین کے شہر گونگزو کیلئے بھی عراقی ائیر کی پرواز آپریٹ کی گئی۔ اس کے علاوہ قاہرہ سے بغداد کی پرواز کو بھی بصرہ ائیرپورٹ لینڈ کرایا گیا۔

    واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ’ایمریٹس‘ نے چار ممالک کے لئے پروازوں کی معطلی میں 22 اور 30 جون تک توسیع کردی ہے۔

    متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اردن (عمان) اور لبنان (بیروت) کے لیے پروازیں اتوار 22 جون تک معطل کردی گئی ہیں۔

    اسرائیل کا ایرانی شہر کراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملہ

    اس کے علاوہ ایران (تہران) اور عراق (بصرہ، بغداد) کے لیے پروازوں کی معطلی میں پیر 30 جون تک توسیع کردی گئی ہے۔

  • اسرائیل کا ایرانی شہر کراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملہ

    اسرائیل کا ایرانی شہر کراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملہ

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی 7 ویں روز میں داخل ہوچکی ہے، اسرائیلی فورسز نے تازہ کارروائی کے دوران ایرانی شہر کراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملے کئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فورسز کا کہنا ہے کہ تہران اورکاراج میں حملے کئے ہیں، جبکہ تہران اور ایران کے دیگر علاقوں میں نئے حملوں کا آغاز کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران میں ایران کے داخلی سلامتی کے ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنایا ہے، ایرانی شہرکراج اور پیام ہوائی اڈے کے قریب حملے کئے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران نے تہران میں متعدد اسرائیلی ڈرونز کو تباہ کردیا ہے۔

    ایران میں اسرائیلی حملوں سے کتنے افراد شہید ہوچکے؟

    اسرائیلی حملوں کے باعث ایران میں کم از کم 639 افراد جاں بحق اور 1,320 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف امریکا میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ ایران میں اسرائیلی حملوں سے شہید ہونے والے افراد میں 263 عام شہری اور 154 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ دیگر کی شناخت جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار ایران کے اندر موجود مقامی ذرائع اور تنظیم کے اندرونی نیٹ ورک سے تصدیق کے بعد مرتب کیے گئے ہیں۔

    ایران نے جانی نقصان کی باقاعدہ تفصیلات جاری نہیں کی ہیں، تاہم، ایرانی حکام کی جانب سے آخری بار جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 224 افراد کے جاں بحق اور 1,277 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس کے مطابق زمینی حقائق کے پیش نظر اصل تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے اور کئی علاقوں میں شدید بمباری کی وجہ سے نقصانات کی مکمل معلومات تک رسائی ممکن نہیں۔

  • ایران میں اسرائیلی حملوں سے کتنے افراد شہید اور زخمی ہوچکے؟

    ایران میں اسرائیلی حملوں سے کتنے افراد شہید اور زخمی ہوچکے؟

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری شدید کشیدگی کے ساتویں روز، اسرائیلی حملوں کے باعث ایران میں کم از کم 639 افراد جاں بحق اور 1,320 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ انکشاف امریکا میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس کی جانب سے سامنے آیا ہے۔

    تنظیم کا کہنا ہے کہ ایران میں اسرائیلی حملوں سے شہید ہونے والے افراد میں 263 عام شہری اور 154 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ دیگر کی شناخت جاری ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار ایران کے اندر موجود مقامی ذرائع اور تنظیم کے اندرونی نیٹ ورک سے تصدیق کے بعد مرتب کیے گئے ہیں۔

    ایران نے جانی نقصان کی باقاعدہ تفصیلات جاری نہیں کی ہیں، تاہم، ایرانی حکام کی جانب سے آخری بار جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 224 افراد کے جاں بحق اور 1,277 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔

    ہیومن رائٹس ایکٹوسٹس کے مطابق زمینی حقائق کے پیش نظر اصل تعداد اس سے بھی زیادہ ہو سکتی ہے اور کئی علاقوں میں شدید بمباری کی وجہ سے نقصانات کی مکمل معلومات تک رسائی ممکن نہیں۔

    پاسداران انقلاب گارڈ کور (IRGC) کا اہم بیان:

    پاسداران انقلاب گارڈ کور (IRGC) کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل ہوں گے۔

    ایک بیان میں پاسداران انقلاب نے بتایا کہ طویل فاصلے تک مار کرنے والے سیجل میزائل اسرائیل پر فائرنگ کی 12ویں لہر میں استعمال کیے گئے ہیں۔

    انہوں نے خبردار کیا کہ ”مقبوضہ زمینوں ”کے اوپر کے آسمان ایرانی میزائلوں اور ڈرونز کے لیے کھلے ہیں۔

    اس میں کہا گیا ہے کہ ”میزائل حملے مرکوز اور مسلسل ہوں گے اور ہم نے صہیونیوں کے لیے جہنم کے دروازے کھول دیے ہیں۔”

    ایران کا سجیل میزائل ٹھوس ایندھن والا بیلسٹک میزائل ہے۔ سجیل کی حد 2ہزار کلومیٹر اور وزن لے جانیکی صلاحیت 700کلوگرام تک ہے۔

    سجیل میزائل کی لمبائی 18 میٹر ہے اور اسے مکمل طور پر ایران میں تیار کیا گیا ہے۔ سجیل میزائل درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں میں شامل ہے۔ ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اسرائیل پرحالیہ حملوں میں سجیل میزائل استعمال کیے گئے۔

    ایران نے تہران پر کیے گئے حملوں کے ردعمل میں اسرائیل پر میزائل داغے ہیں۔

    اسرائیلی فوج کے مطابق ایران کی جانب سے بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے ہیں جسے روکنے کے لیے دفاعی نظام فعال ہے۔ یہ میزائل تہران پر حملوں کے چند گھنٹے بعد ردعمل میں فائر کیے گئے ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    جمعہ سے ایران پر حملوں کے آغاز سے اب تک گیارہ سو ہدف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جب کہ ایران نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے تل ابیب سمیت مختلف شہروں پر 400 سے زائد میزائل داغے ہیں۔

  • ایران میں موساد کے مزید 5 ایجنٹ گرفتار

    ایران میں موساد کے مزید 5 ایجنٹ گرفتار

    تہران: ایرانی حکام نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں مزید پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق یہ گرفتاریاں اسلامی انقلابی گارڈ کور کے انٹیلی جنس یونٹ نے مغربی ایران کے صوبہ لرستان میں کی ہیں۔

    مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر خرم آباد، بروجرد اور دورود کے شہروں میں موساد کی ہدایت پر کارروائیاں کرنے کی کوشش کی، ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ گرفتاریاں ملک کے اندر غیر ملکی انٹیلی جنس کارروائیوں کے خلاف ایک تیز مہم کا حصہ ہیں۔

    ایران نے موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دے دی

    پاسداران انقلاب نے ویڈیو جاری کردی ہے، کئی نے گرفتاری سے پہلے زہر کھا کر خودکشی کی کوشش کی لیکن ایرانی فورسز نے انہیں زندہ گرفتار کرلیا، گرفتار ایجنٹوں پر آن لائن ایران کی ساکھ خراب کرنے کا الزام ہے۔

    تسنیم نیوز اور اسنا نیوز کا کہنا ہے پاسداران انقلاب کے مطابق ان کرائے کے قاتلوں نے عوام میں خوف پھیلانے اور ایران کے نظام کی شبیہ کو اپنی آن لائن سرگرمیوں سے خراب کرنے کی کوشش کی۔

    اس سے قبل بھی ایران میں اہم کارروائی کے دوران اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹ کو گرفتار کیا گیا تھا، ایجنٹ کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایرانی صوبے البرز میں دھماکا خیز مواد اور الیکٹرانک آلات تیار کر رہے تھے۔

    واضح رہے کہ ایران میں پہلے بھی موساد سے تعلق رکھنے والے متعدد ایجنٹ کو گرفتار کیا جا چکا ہے، خاص طور پر اُن لوگوں کو جو جوہری پروگرام کو مجروح کرنے کیلیے تخریب کاری اور قتل کی کوششوں مین ملوث ہیں۔

    جبکہ 16 جون کو ایران میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار شخص کو پھانسی دی گئی تھی۔ ایران کی سپریم کورٹ نے جاسوس اسماعیل فکری کو مکمل فوجداری مقدمے کے بعد آرٹیکل سکس کے تحت سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

  • ایرانی حملوں کا خوف، اسرائیلی اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے

    ایرانی حملوں کا خوف، اسرائیلی اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے

    ایران اسرائیل کشیدگی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے، ایسے میں سیکڑوں اسرائیلی اپنے ملک سے راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران اسرائیل کشیدگی اور ایرانی میزائل حملوں کے بعد سے سیکڑوں اسرائیلی اپنے ہی ملک سے بھاگ گئے، اسرائیل سے جانے والوں میں کئی غیرملکی بھی شامل ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تمام افراد فضائی حدود بند ہونے کے باعث چھوٹی کشتیوں میں قبرص روانہ ہو رہے ہیں۔

    اسرائیلی شہریوں سمیت دیگر غیرملکی افراد اسرائیل سے نکل کر سمندر کے راستے قبرص کے جزیرے تک پہنچنے کیلیے بھاری رقم ادا کررہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق بعض اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی اس معاملے کی تصدیق کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جنگ کی صورتحال میں حیفہ سے کشتی پر جانے والے ہر مسافر سے 800 ڈالر وصول کئے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کے سربراہ کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران طویل جنگ کیلئے پوری طاقت کے ساتھ تیار ہے۔

    بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو جدید اسلحہ جنگ میں استعمال کیا جائے گا، اسرائیل کو خبردار کر دیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ تہران ہر قسم کی جنگ کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، ایران جلد اپنی نئی ایجادات سامنے لائے گا، ایران نے میزائل طاقت کو تاحال اسٹریٹیجک طور پر تعینات نہیں کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    جنرل احمد واحدی کا مزید کہنا تھا کہ جدید ترین ہتھیار مناسب وقت پر استعمال کیے جائیں گے، دنیا آئندہ چند روز میں ایرانی ایجادات کا مشاہدہ کریگی۔

  • ایران کو بات کرنی چاہیے اس سے پہلے بہت دیر ہوجائے، ٹرمپ

    ایران کو بات کرنی چاہیے اس سے پہلے بہت دیر ہوجائے، ٹرمپ

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران کو بات کرنی چاہیے اس سے پہلے بہت دیر ہوجائے۔

    جی 7 اجلاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران جنگ نہیں جیت رہا، ایرانی حکام کشیدگی میں کمی کے بارے میں بات کرنا چاہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے پاس 60 دن تھے، 61ویں دن میں یہ سب ہونا تھا، ایران کے ساتھ ہمارا کوئی معاہدہ نہیں، انہیں ایک معاہدہ کرنا ہوگا۔

    ٹرمپ نے کہا کہ جنگ دونوں فریقوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    دوسری جانب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کشیدگی کم کرنے کے لیے جی 7 مشترکہ اعلامیہ پر دستخط نہیں کریں گے۔

    امریکی سینیٹر ٹم کین کا کہنا ہے کہ جنگ صرف قومی دفاع کے لیے ہونی چاہیے، ایران کے ساتھ جنگ میں امریکی مفاد صرف دفاعی صورت میں ہونا چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل ایران کشیدگی امریکا کو لامتناہی جنگ میں دھکیل سکتی ہے۔

    امریکی سینیٹ میں ایران کے خلاف فوجی کارروائی سے پہلے کانگریس کی منظوری کی قرارداد جمع کروادی ہے۔

  • ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہیں ہوئے، اسرائیل کا اعتراف

    ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہیں ہوئے، اسرائیل کا اعتراف

    اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس بات کا اعتراف کرلیا گیا ہے کہ ایران پر حملے کے مقاصد حاصل نہیں ہوئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حکومت کے قومی سلامتی مشیر تزاھی ہانیگبی کا کہنا تھا کہ یہ جنگ ایرانی خطرے کا خاتمہ نہیں کر سکے گی۔

    رپورٹس کے مطابق تزاھی ہانیگبی نے کہا کہ ایران کے پاس اب بھی ہزاروں بیلسٹک میزائل ہیں، حالیہ حملے کا مقصد ایران پر جوہری پروگرام ختم کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا تھا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ایران پر فضائی حملوں سے تہران کے جوہری پروگرام کا خاتمہ ممکن نہیں ہے، امریکی صدر ٹرمپ ہی ایران کو جوہری پروگرام ترک کرنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

    دوسری جانب فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں ایران سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

    فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم ایران کی قیادت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز اور شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور فلسطینی کاز اور مزاحمت کی حمایت میں ایرانی رہنماؤں کے ”تاریخی اور اہم”کردار کو سراہا گیا۔

    حماس نے ایرانی فوجی ردعمل کو اسرائیل کے لیے ایک زبردست جھٹکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام، خاص طور پر غزہ میں، فخر کے ساتھ ان طاقتور حملوں کو دیکھ رہے تھے جو اسرائیل میں تباہی پھیر رہے ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    حماس کے اس بیان کو ایران اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے درمیان اتحاد کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے جو اسرائیل کے خلاف خطے میں مزاحمت کی نئی جہت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔