Tag: iran israel war

  • امریکی اڈوں یا شہریوں پرحملہ ہوا تو رد عمل تباہ کن ہوگا، امریکی مندوب

    امریکی اڈوں یا شہریوں پرحملہ ہوا تو رد عمل تباہ کن ہوگا، امریکی مندوب

    نیویارک : اقوام متحدہ میں امریکی مندوب ڈوروتھی شیا کا کہنا ہے کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونےچاہئیں، امریکی اڈوں یاشہریوں پرحملہ ہواتورد عمل تباہ کن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی سفیر ڈوروتھی شیا نے سلامتی کونسل سے خطاب میں کہا کہ ایران پر حملے کر کے اپنےاتحادی اسرائیل کی مدد کی، دنیا بالخصوص مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام کی جڑکوسبق سکھایا۔

    امریکی مندوب نے بتایا کہ گزشتہ روز ایران میں جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایاگیا، حملوں کا مقصد ایران کی جوہری صلاحیت کو روکنا تھا، ایران دہشت گردی کا اسپانسر ہے ، دنیا کومحفوظ بنانا تھا، ایران کو کسی صورت ایٹمی ہتھیار بنانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران 40 سال امریکا اور اسرائیل کے خلاف نعرے لگا رہا ہے، ایران امریکا اور اسرائیل کو ختم کرنے کے نعرے لگاتا ہے،ایران خطے میں کشیدگی بڑھانےکےاقدامات سے بازرہے۔

    مزید پڑھیں : سلامتی کونسل میں چین اور روس کی ایران پر امریکی حملے کی شدید مذمت

    ڈوروتھی شیا نے مزید کہا کہ ایران سے ان کے خطے کے ممالک کو بھی خطرہ ہے، ایران نے اسرائیل پر میزائلوں اور پراکسیوں سے حملہ کیا،ایرانی پراکسیز امریکی شہریوں کے قتل میں بھی ملوث ہیں، ایرانی پراکسیز نےعراق اور افغانستان میں امریکیوں کو قتل کیا اور حالیہ مذاکرات میں ایران کی نیت اچھی نہیں نظر آئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ واضح ہے ایرانی رجیم کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونےچاہئے، امریکی اڈوں یا شہریوں پر حملہ ہوا تو اس کاتباہ کن ردعمل ہوگا۔

  • کھیل ختم نہیں ہوا، خامنہ ای کے مشیر  کا امریکی حملوں پر ردعمل

    کھیل ختم نہیں ہوا، خامنہ ای کے مشیر کا امریکی حملوں پر ردعمل

    تہران : ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے سینیئر مشیر علی شمخانی کا کہنا ہے کہپ جوہری تنصیبات پر امریکی حملے ہوئے لیکن کھیل ابھی ختم نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے سینیئر مشیر علی شمخانی نے ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے امریکی حملوں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ جوہری تنصیبات پر امریکی حملے شدید نوعیت کے تھے لیکن کھیل ابھی ختم نہیں ہوا، جوہری تنصیبات پر افزودہ مواد اب بھی محفوظ ہے، مقامی سطح پر حاصل شدہ ٹیکنالوجی، مہارت اور انسانی وسائل بدستور موجود ہیں، اور سب سے بڑھ کر ہمارا سیاسی عزم قائم ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر نے واضح الفاظ میں وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ آئندہ اقدام اب اس فریق کے ہاتھ میں ہے جو ہوشیاری سے کھیلتا ہے اور جذباتی و اندھے فیصلوں سے اجتناب کرتا ہے، یہ سمجھ لیا جائے کہ سرپرائز کا سلسلہ ابھی رکا نہیں ہے، بلکہ جاری رہے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو ہفتےکا ٹائم دے کر اچانک ایران پر حملے کا فیصلہ کیا اور ایران کی تین جوہری تنصیبات پر بنکر بسٹر بم اور ٹاما ہاک میزائل برسا دیے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    حملوں میں فردو، نطنزاوراصفہان میں نیو کلیئر پلانٹس کو نشانہ بنایا گیا۔

    امریکی صدر نے سچویشن روم میں اعلیٰ عسکری و سیاسی مشیروں کے ساتھ تمام کارروائی کو براہ راست مانیٹرکیا۔

    ان حملوں کے بعد عالمی سطح پر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے، جب کہ ایران نے ابھی تک تنصیبات کی مکمل تباہی کی تصدیق نہیں کی۔

  • اسرائیل کے ایران میں ہزاروں کلومیٹر اندر گھس کر فوجی مقامات پر حملے

    اسرائیل کے ایران میں ہزاروں کلومیٹر اندر گھس کر فوجی مقامات پر حملے

    تہران : اسرائیل نے ایران میں ہزاروں کلومیٹر اندر گھس کر تابڑ توڑ حملے شروع کردیے، جس میں 3 بریگیڈیئر اور کئی سپاہی شہید ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے مغربی ایران میں فوجی مقامات پر حملے کئے، جس میں تین بریگیڈیئر اور کئی سپاہی شہید ہوگئے۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے بیس لڑاکا طیاروں نے کِرمان شاہ، ہمدان اورتہران میں تیس مقامات پر فوجی انفرا اسٹرکچر پر بڑا حملہ کیا، ان مقامات پر میزائل اسٹوریج، لانچ انفراسٹرکچر، ریڈاراورسیٹلائٹ سسٹم اور زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل لانچر کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی طیاروں نے ایران میں دوہزارکلومیٹراندر گھس کر شہرود میں میزائل انجن کی تیاری کی جگہ پر حملہ کیا، جس سے ایران کی زمین سے زمین پرمارکرنے والےمیزائلوں کی پیداوار کی صنعت کو شدید نقصان پہنچا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    آئی ڈی ایف کا کہنا ہے تیس لڑاکا طیاروں نے یزد میں امام حسین اسٹریٹجک میزائل سینٹر کو بھی نشانہ بنایا، اس کمانڈ سینٹر سے اسرائیل پرطویل فاصلے تک مارکرنے والے ساٹھ خرمشہرمیزائل داغے جاچکے ہیں۔

    بوشہر،اصفہان اور اہواز میں بھی میزائل لانچرز، فضائی دفاعی بیٹریوں کی تیاری میں ملوث فوجی مقامات پرحملہ کیا گیا۔

    حملوں میں تھرڈ بریگیڈ، کمانڈ سینٹر، اسٹوریج مقامات اورمیزائل لوڈ کرنے والے فوجیوں کوبھی نشانہ بنایا گیا۔

  • اسرائیل کیخلاف حملے ملکی دفاع میں جاری ہیں، ترجمان ایرانی حکومت

    اسرائیل کیخلاف حملے ملکی دفاع میں جاری ہیں، ترجمان ایرانی حکومت

    ترجمان ایرانی حکومت فاطمہ مہاجرانی کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف حملے ملکی دفاع میں کئے جارہے ہیں۔

    عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ترجمان ایرانی حکومت فاطمہ مہاجرانی کا میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایران اپنا دفاع کر رہا ہے مگر سفارتکاری کے دروازے بند نہیں کیے۔

    اُنہوں نے ایرانی تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے 200 سال سے کوئی جنگ شروع نہیں کی، ہم اپنا دفاع کر رہے ہیں۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے جوہری ٹیکنالوجی کو پُرامن مقاصد کیلیے استعمال کرنے کو ایران کا حق قرار دے دیا۔

    روسی سرکاری خبر رساں ایجنسی ٹاس کی رپورٹ کے مطابق صدر پیوٹن نے اسکائی نیوز عربیہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو سویلین جوہری پروگرام تیار کرنے اور جوہری ٹیکنالوجی کو پُرامن مقاصد کیلیے استعمال کرنے کا حق حاصل ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    پیوٹن نے کہا کہ تہران کو پُرامن مقاصد کیلیے جوہری ٹیکنالوجی کو آگے بڑھانے کا حق حاصل ہے، روس ایران کو پُرامن جوہری توانائی کی ترقی میں ضروری مدد فراہم کرنے کیلیے تیار ہے جو پہلے بھی کر چکے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں کچھ مخصوص مسائل ہیں جو مذاکرات کا موضوع ہو سکتے ہیں اور ہونے بھی چاہئیں، ایران اور اسرائیل دونوں کو تہران کے جوہری پروگرام سے متعلق بحران کو حل کرنے کیلیے مذاکراتی عمل میں شامل ہونا چاہیے۔

    غزہ میں رہائشی عمارتوں پر اسرائیلی بمباری، مزید 31 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ 13 جون کی رات اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ فوجی آپریشن شروع کیا جبکہ 24 گھنٹے کے دوران تہران نے بھی جوابی کارروائی کا آغاز کیا، تب سے دونوں ممالک ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں۔

  • امریکا کا ایران کے خلاف ایک اور سخت قدم

    امریکا کا ایران کے خلاف ایک اور سخت قدم

    واشنگٹن :امریکا نے ایران کے خلاف ایک اور سخت قدم اٹھاتے ہوئے نئی پابندیاں لگادیں، پابندیوں کے شکار افراد ایران کی پاسداران انقلاب سے منسلک ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں عائد کر دیں، امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی پابندیوں میں ایران کے بیس ادارے، پانچ افراد اور تین جہاز شامل ہیں۔

    امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا تھا کہ پابندیوں کے شکار افراد میں سے متعدد ایران کی پاسداران انقلاب سے منسلک ہیں۔

    ایران پر نئی پابندیاں امریکی محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیر ملکی اثاثہ جات کنٹرول نے عائد کی ہے اور کہا یہ اقدام ایران کو خطے میں کشیدگی بڑھانے سے روکنے کی کوشش کا حصہ ہے۔

    ٹریژری سکریٹری سکاٹ بیسنٹ نے کہا، "امریکہ ایران کی طرف سے حساس، دوہری استعمال کی ٹیکنالوجی، پرزے اور مشینری کی خریداری کی کسی بھی کوشش کو روکنے کے لیے پرعزم ہے جو حکومت کے بیلسٹک میزائل، بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑی اور غیر متناسب ہتھیاروں کے پروگراموں کو تقویت دیتا ہے۔” "ہم واضح کر چکے ہیں: ان اسکیموں کو فعال کرنے والوں کا احتساب کیا جائے گا۔”

    مزید پڑھیں : ٹرمپ 2 ہفتے میں اسرائیل ایران جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ کرینگے، وائٹ ہاؤس

    یاد رہے امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے نیوجرسی میں میڈیا سے گفتگو کہا تھا کہ ایران ،اسرائیل صورتحال کاجائزہ لے رہے ہیں،ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے، یورپ سےنہیں، ایران سے بات کریں گے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یران ایٹمی طاقت بنانےکہ قریب تھا، اگرانٹیلی جنس حکام کہتے ہیں ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہات و وہ غلط ہیں،ڈائریکٹرانٹیلی جنس بھی ایرانی ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق غلط ہیں، اگرامریکی اثاثوں پر حملہ ہوا تو حملہ کرنے والوں کو بہت دکھ ہوگا۔

    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہونے سے متعلق فیصلہ آئندہ 2 ہفتے میں کریں گے تاہم ساتھ ہی یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ وہ اس مدت سے پہلے بھی فیصلہ لے سکتے ہیں۔

  • ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگی

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگی

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں ملکوں کی معیشت کو متاثر کررہی ہے، اسرائیل کا مالی خسارہ حد سے تجاوز کرنے کے خطرے میں ہے جبکہ تیل ایرات کی تیل برآمدات آدھی رہ گئی ہیں۔

    ؤتفصیلات کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ دونوں معیشتوں کے لیے تباہ کن بننے لگیں ، اسرائیلی حملوں میں 240 ایرانی شہید جبکہ ایران کے حملوں میں 24 اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

    اسرائیل کی تاریخ کا سب سے مہنگا جنگی دور ہے ، جس میں اخراجات 67.5 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں ، ایران سے جنگ کے ابتدائی 2 دنوں میں اسرائیل کو 1.45 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    سال 2023 میں اسرائیلی دفاعی بجٹ 17 ارب ڈالر اور 2024میں بڑھ کر28ارب ڈالر ہوگیا تھا ، اب 2025 کے لیے دفاعی بجٹ کا تخمینہ 34 ارب ڈالر تک لگایا گیا ہے۔

    اسرائیل کا مالی خسارہ حد سے تجاوز کرنے کے خطرے میں ہے اور شرح 4.9 فیصد تک پہنچ گئی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    سال 2024 میں 60 ہزار اسرائیلی کمپنیاں بند ہوچکی ہیں ساتھ ہی سیاحت اور کاروبار متاثر ہے جبکہ ایران کیخلاف طویل جنگ اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کا باعث بن سکتی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حملوں کے بعد ایران کی تیل برآمدات بھی آدھی رہ گئی ہیں، آئل جزیرے سے تیل برآمدات مکمل طورپررک گئی ہیں جبکہ جنوبی پارس بھی نشانہ بن چکا، جو ایران کی مجموعی گیس پیداوار کا 80 فیصد فراہم کرتا ہے۔

    ایران پر امریکی پابندیوں کے باعث تیل برآمدات 90 فیصد تک پہلے ہی کم ہوچکی تھیں سال 2016 میں ایران 2.8ملین بیرل روزانہ برآمد کرتا تھا اور اب صرف 2 لاکھ بیرل تک محدود ہوگئی ہے۔

    ایرانی ریال 2018 سے اب تک 90 فیصد قدر کھو چکا ہے، افراط زرکی سرکاری شرح 40 فیصد ہے ، ماہرین کے مطابق حقیقی شرح 50 فیصد سے زائد ہے۔

    ایران کا دفاعی بجٹ صرف12 ارب ڈالر ہے، جو جی ڈی پی کا 3 سے 5 فیصد ہے جبکہ ایرانی زرمبادلہ ذخائر 33 ارب ڈالر ہے تاہم جنگی اخراجات ذخائر کو داؤ پر لگا سکتے ہیں۔

  • اسرائیلی وزیردفاع کاٹز کی خامنہ ای کے قتل کی براہ راست دھمکی

    اسرائیلی وزیردفاع کاٹز کی خامنہ ای کے قتل کی براہ راست دھمکی

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے ایران کے سپریم کمانڈر خامنہ ای کو قتل کرنے کی براہِ راست دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر دفاع  کاٹز  نے ایرانی سپریم کمانڈر خامنہ ای کو قتل کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا خامنہ ای بیرشیبہ میں سوروقا اسپتال پر حملے کی قیمت ادا کریں گے۔

    کاٹز کا کہنا تھا کہ اسرائیل اب ایران میں نئے قسم کے اسٹریٹجک اہداف پر حملے شروع کرے گا تاکہ اسرائیل کی ریاست کو لاحق خطرات کو دور کیا جا سکے اور خامنہ ای کی حکومت کو ہلا دیا جا سکے۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے سوروقا اسپتال پر ایران کے مبینہ میزائل حملے کے بعد ایک دھمکی آمیز بیان میں کہا تھا کہ تہران کو سوروقا اسپتال پر حملے کی پوری قیمت چکانی پڑے گی۔

    مزید پڑھیں : ایران کے حملے میں تل ابیب کا اسپتال تباہ، نیتن یاہو کی دھمکی

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو کے علاوہ اسرائیل کے وزیر صحت یوریل بوسو نے بھی اس حملے کو ‘سرخ لکیر عبور کرنا’ قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ سوروقا اسپتال کو میزائل سے نشانہ بنا کر ایران نے تمام حدیں پار کر دی ہیں۔

    یاد رہے ایران نے تل ابیب، یروشلم، رمات گان اور ہولون پر سجیل میزائلوں کی بارش کردی تھی ،جس سے اسٹاک ایکسچینج کی عمارت اور بیرشیبہ میں اسرائیلی ڈیفنس فورسز کا انٹیلی جنس ہیڈکوارٹرزتباہ ہوگیا۔

    اسرائیل نے اسپتال سے ملحق سوروکا اسپتال خالی کرالیا ہے، اسرائیلی وزیرصحت یووال شتاینتز کا کہنا ہے اسپتال کا سازوسامان تباہ ہوچکا ہے۔

    اسرائیلی فورسزکا دعویٰ ہےکہ ایران نے اسپتال پرمیزائل حملہ کیا ہے۔ لیکن ایرانی حکام کا کہنا ہے حملے میں اسپتال کو نشانہ نہیں بنایا.

  • ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    تہران : ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کردی اور واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے بڑے پیمانے پر سائبر جنگ شروع کردی، جس کے پیش نظر ایرانی حکومت اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنےکی ہدایت کردی۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی نے واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام عائد کیا اور کہا مبینہ طور پر صارفین کی معلومات اسرائیل بھیجی جارہی ہیں۔

    اس سے قبل ایران میں انٹرنیٹ کی اسپیڈمیں اسی فیصد فیصدتک کمی کردی گئی تھی اور غیر ملکی ایپ اور ویب سائٹس تک رسائی محدود ہوگئی تھی۔

    ایران کی نیشنل سائبرسیکیورٹی کمانڈ کا کہنا تھا اسرائیل نے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کیخلاف بڑے پیمانے پر سائبر جنگ کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب واٹس ایپ نے ردعمل میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غلط رپورٹس ہماری سروسز کو ایسے وقت میں بلاک کرنے کا بہانہ ہوں گی جب لوگوں کو ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔” واٹس ایپ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا استعمال کرتا ہے، یعنی بیچ میں کوئی سروس فراہم کرنے والا پیغام نہیں پڑھ سکتا۔

    اس نے مزید کہا کہ "ہم آپ کے درست مقام کا پتہ نہیں لگاتے ہیں، ہم اس بات کا ریکارڈ نہیں رکھتے ہیں کہ ہر کوئی کس کو پیغام بھیج رہا ہے اور ہم ان ذاتی پیغامات کو ٹریک نہیں کرتے ہیں جو لوگ ایک دوسرے کو بھیج رہے ہیں۔” "ہم کسی بھی حکومت کو بڑی تعداد میں معلومات فراہم نہیں کرتے ہیں۔”

  • ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا جنگ کے اختیارات سے متعلق  بڑا فیصلہ

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا جنگ کے اختیارات سے متعلق بڑا فیصلہ

    تہران : ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے جنگ کے اختیارات سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اسرائیل کشیدگی میں شدت آتی جارہئ ہے، ایسے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنگ کے اختیارات پاسداران انقلاب کومنتقل کردیے۔

    ایرانی میڈیا نے بتایا کہ سپریم لیڈر نے جنگی اختیارات پاسداران انقلاب گارڈز کی شوریٰ کو منتقل کئے ہیں۔

    اطلاعات ہے کہ خامنہ ای کو ان کے بیٹے مجتبیٰ اور قریبی خاندان کے افراد سمیت تہران کے شمال مشرقی علاقے لاویزان میں ایک زیر زمین بنکر میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جنگ شروع ہو چکی، سمجھوتا نہیں ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای کا عبرانی زبان میں ٹویٹ

    ایران کے نظام حکومت کے تحت، خامنہ ای کے پاس مسلح افواج کی سپریم کمانڈ، جنگ کا اعلان کرنے کا اختیار ہے، اور وہ فوجی کمانڈروں اور ججوں سمیت اعلیٰ شخصیات کو تعینات یا برطرف کر سکتے ہیں۔

    اگرچہ ایران نے سرکاری طور پر حالتِ جنگ کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن عدلیہ کے حکام نے تسلیم کیا ہے کہ ملک ہنگامی حالات ہے، اتھارٹی کے وفد کو ایک احتیاط کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاکہ خامنہ ای کی ہلاکت کی صورت میں کمانڈ کے تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے۔

    یاد رہے حالیہ بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر کہاں چھپے ہوئے ہیں ہمیں معلوم ہے، وہ آسان ہدف ہیں لیکن وہ وہاں محفوظ ہے، ہم فی الحال آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو مارنے نہیں جا رہے ہیں، ایران غیر مشروط طور پر ہتھیارڈال دے۔

  • اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی عوام  کو مخاطب کرکے کیا کہا؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی عوام کو مخاطب کرکے کیا کہا؟

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آزادی کی گھڑی آپہنچی ہے ، ایران کیخلاف جنگ سے عوام کو آیت اللہ حکومت گرانے کا موقع ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی اپوزیشن کے برطانیہ سے چلنے والے ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہا ایرانی عوام کی آزادی کا وقت آگیا ہے، ایران کیخلاف جنگ سے عوام کو آیت اللہ حکومت گرانے کا موقع ملے گا۔

    نیتن یاہو نے انٹرویو میں ایرانی عوام کو مخاطب کیا اور کہا آزادی کی گھڑی آپہنچی ہے ، ہماری جنگ دفاعی ہے لیکن آزادی کی راہ بھی ہموارہورہی ہے،  ایرانی عوام کوغربت،موت اوردہشت گردی کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام ہی ایران کا مستقبل ہیں یہ آمر زیادہ دیرنہیں چلیں گے۔

    مزید پڑھیں : ہمارا ہدف ایرانی عوام نہیں بلکہ ان کا جابرانہ نظام ہے، اسرائیلی وزیراعظم

    یاد رہے 4 روز قبل بھی اسرائیل کے وزیراعظم نے پیغام میں کہا تھا کہ ہمارا ہدف ایرانی عوام نہیں بلکہ ان کا جابرانہ نظام ہے، تاریخ کی بڑی فوجی کارروائی ’آپریشن رائزنگ لائن‘ میں مصروف ہیں۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسلامی حکومت 50 سال سے ایرانی عوام کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے، یہ حکومت اسرائیل کی تباہی کی دھمکیاں دے رہی ہے ہم اپنا دفاع کریں گے۔