Tag: iran-israel-war-news-today-21-june-2025

  • ایران کا اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا

    ایران کا اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ، تل ابیب دھماکوں سے گونج اٹھا

    ایران نے اسرائیل پر ایک اور بڑا حملہ کردیا، تل ابیب پر متعدد میزائل داغ دیئے، میزائلوں نے اپنے اہداف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیل پر ایک بار پھر میزائلوں سے حملہ کردیا، تل ابیب میں مسلسل سائرن بجنے لگے۔

    شدید دھماکوں اور تباہی سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا، حکومت کی جانب سے عوام کو بنکرز میں جانے کی ہدایت سے دی گئی۔

    اسرائیلی دفاعی نظام آئرن ڈوم بھی ناکام ہوگیا، ایرانی میزائلوں کو روکنے کی کوششیں کام نہ آسکیں، تل ابیب میں دھماکوں کی مسلسل آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔

    الجزیرہ میں شائع ہونے والے قدس نیوز نیٹ ورک کی ایکس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایرانی میزائل حملے کے بعد تل ابیب کے قریب واقع مقبوضہ فلسطینی شہر ہولون میں شدید آگ بھڑک اُٹھی ہے۔ اسرائیلی قابض ریسکیو ٹیمیں آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہیں۔

    اس سے قبل ایران نے گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران اسرائیل پر دوسرا بڑا حملہ کیا تھا اور اسرائیل کے مختلف شہروں پر 39 میزائل داغے تھے۔

    حیفہ اور مقبوضۃ بیت المقدس میں میزائل گرنے کی تصدیق کی گئی تھی، غیر ملکی میڈیا کے مطابق حیفہ پر میزائل حملے میں 2 افراد زخمی ہوئے، جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

    گزشتہ روز ایران نے اسرائیل کے شہر بیر سبع پر بھی میزائل حملہ کیا تھا جس میں 18 صہیونی زخمی ہوئے تھے جبکہ صہیونی ٹیکنالوجی سینٹر سمیت متعدد عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیلی جارحیت نے ایران کو مجبور کردیا ہے کہ وہ اپنی قوم اور ملک کے دفاع میں یہ حملے جاری رکھے اور صیہونی مجرموں پر کاری ضرب لگائے۔

    خبر رساں اداروں کے مطابق تازہ حملوں سے اسرائیل میں نقصان کی فوری طور پر تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔

    اس سے پہلے ایران نے اسرائیل کا ایک اور ایف 35 مار گرانے کا بھی دعویٰ کیا تھا، ایرانی میڈیا کے مطابق اب تک مار گرائے گئے ایف 35کی تعداد چار ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کے بھی ایران پر حملے جاری ہیں، تہران اور اہواز شہر میں کئی دھماکے سنے گئے۔

  • ایران اسرائیل جنگ : مذاکرات سے پہلے سیز فائر چاہتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران اسرائیل جنگ : مذاکرات سے پہلے سیز فائر چاہتا ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ

    نیو جرسی : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایٹمی مذاکرات سے قبل دونوں ملکوں کے درمیان سیز فائر چاہتا ہوں، ایران سے بات کریں گے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    نیو جرسی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران اسرائیل صورتحال پر گہری نظر رکھی ہوئی ہے، ایران سے بات کریں گے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر  نے کہا کہ ایران امریکا سے بات کرنا چاہتا ہے یورپ سے نہیں، میں مذاکرات سے پہلے سیز فائر چاہتا ہوں، میں عراق جنگ کے بھی خلاف تھا۔

    کہا تھا اگر جنگ کرو تو تیل اپنے پاس رکھو مگر انہوں نے یہ نہیں کیا، ایک صحافی کی جانب سے کیے جانے والے سوال کہ انٹیلی جنس حکام  نے کہا ہے کہ ایران جوہری ہتھیار نہیں بنا رہا اس پر آپ کی کیا رائے ہے؟

    جس کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ میرے انٹیلی جنس حکام غلط ہیں اگر ایسا کہتے ہیں، ڈائریکٹرانٹیلی جنس ایرانی ایٹمی ہتھیاروں سے متعلق غلط ہیں۔

    امریکی صدر نے بتایا کہ ایران نے ایٹمی طاقت کیلئے تمام مٹیریل جمع کرلیا تھا۔ مجھےلگتا ہے کہ ایران ایٹمی طاقت بنانے کے قریب تھا، رکنا بہت مشکل ہوگا، اسرائیل کو ایران پر برتری حاصل ہے۔

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اس سے پہلے ایران پر حملے کا فیصلہ کر سکتے ہیں، تو ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں انہیں ایک مدت دے رہا ہوں ایران کے پاس ممکنہ امریکی حملوں سے بچنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو ہفتے کا وقت ہے۔

    اپنی گفتگو میں ٹرمپ نے کہا کہ پاک بھارت جنگ رکوانے کیلئے مجھے نوبل پرائز ملنا چاہیے، روانڈا، کانگو، سربیا اور کوسوو کے لئے بھی مجھے نوبل پرائز دو، نوبل پرائز صرف لبرلز کو ملتا ہے یہ مجھے نہیں دیں گے۔

    ایران پر حملوں سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا، امریکی اثاثوں پر حملہ ہوا تو حملہ کرنے والوں کو بہت دکھ ہوگا۔ امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ میں صورتحال دیکھ کر فیصلہ کروں گا، ایران میں زمینی فوج اتارنا آخری حل ہوگا۔

    نیو جرسی کے شہر مورِسٹاؤن پہنچنے پرصحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ایران یورپ سے بات نہیں کرنا چاہتا، وہ ہم سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ یورپ اس مسئلے میں مدد نہیں دے سکے گا۔

  • جارحیت رک جائے تو ایران بات چیت کیلئے تیار ہے، ایرانی وزیر خارجہ

    جارحیت رک جائے تو ایران بات چیت کیلئے تیار ہے، ایرانی وزیر خارجہ

    جنیوا : ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ ایران کی دفاعی صلاحیتوں پر کوئی بات نہیں ہوسکتی جارحیت رک جائے تو ایران بات چیت کیلئے تیار ہے۔

    جنیوا میں یورپی وزرائے خارجہ سے ملاقات کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ایٹمی پروگرام پرامن ہے، ہمیشہ آئی اے ای اے کی نگرانی میں رہا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق عراقچی کا کہنا تھا کہ محفوظ شدہ جوہری تنصیبات پر حملے عالمی قانون کی خلاف ورزی ہیں، یورپی ممالک کی جانب سے اسرائیل کی مذمت نہ کرنے پر تحفظات ہیں۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران مجرموں کا احتساب ہونے کے بعد پھر سفارت کاری پر غور کو تیار ہے، ایرانی دفاعی صلاحیتیں ناقابل مذاکرات ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق عباس عراقچی کا مزید کہنا تھا کہ ای3 اور یورپی یونین کیساتھ گفتگو جاری رکھنے کی حمایت کرتے ہیں،
    فرانس، جرمنی، برطانیہ اور ای یو حکام کے ساتھ دوبارہ ملاقات کیلئے تیار ہیں۔

    ایران کے تازہ میزائل حملے کے نتیجے میں اسرائیل میں کم از کم 17 افراد زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 3 کی حالت تشویش ناک ہے۔ دھماکوں کی اطلاعات اسرائیل کے کئی علاقوں سے موصول ہوئی ہیں۔

    ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، یورپی وزرائے خارجہ

    واضح رہے کہ یورپی وزرائے خارجہ نے کہا ہے کہ ایران جوہری مذاکرات کے لیے تیار ہے، ہمیں تنازع کےعلاقائی پھیلاؤ سے ہرصورت بچنا ہوگا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    جنیوا میں یورپی وزرائے خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو کا کہنا تھا کہ سفارتی اقدام سے مذاکرات کا دروازہ کھلنا چاہیے، امید ہے ایرانی امریکی فریق کے ساتھ بات چیت کا راستہ کھولیں گے۔

  • ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، یورپی وزرائے خارجہ

    ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، یورپی وزرائے خارجہ

    جنیوا : یورپی وزرائے خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران جوہری مذاکرات کے لیے تیار ہے، ہمیں تنازع کےعلاقائی پھیلاؤ سے ہرصورت بچنا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یورپی وزرائے خارجہ نے ایرانی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل بارو کا کہنا تھا کہ سفارتی اقدام سے مذاکرات کا دروازہ کھلنا چاہیے، امید ہے ایرانی امریکی فریق کے ساتھ بات چیت کا راستہ کھولیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی جوہری مسئلے و دیگر مسائل پر بات چیت جاری رکھنے کیلئے تیار ہیں۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ نے کہا کہ جنیوا میں سفارتی اقدام کو مذاکرات کی راہ ہموار کرنی چاہیے، فوجی کارروائیوں سے ایران کے جوہری پروگرام میں صرف تاخیر ہوگی۔

    ژاں نوئل بارو نے بتایا کہ ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، ایرانی وزیر خارجہ نے تمام معاملات پر گفتگو جاری رکھنے کا کہا ہے، امید ہے ایران امریکا سے بھی مذاکرات کے لیے آمادہ ہوگا۔ موجودہ بحران مشرق وسطیٰ اور یورپ دونوں کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے۔

    اس موقع پر برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے کہا کہ ایران کے ساتھ جاری بات چیت جاری رکھنے کے خواہشمند ہیں، ایران کے ساتھ مذاکرات کی کھڑکی کھلی رکھنا ضروری ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    ڈیوڈ لیمی کا کہنا تھا کہ یہ خطرناک لمحہ ہے ہم نے مذاکرات جاری رکھنے پراتفاق کیا ہے، ہمیں تنازع کے علاقائی پھیلاؤ سے ہرصورت بچنا ہوگا، یورپی رہنماؤں کا مؤقف واضح ہے کہ ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنے دینگے۔