Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • اسرائیل ایران جنگ کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بلند ہونے لگیں

    اسرائیل ایران جنگ کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بلند ہونے لگیں

    ایران اور ایران کی جنگ کے باعث کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں بلند ہونے لگیں۔

    غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے ایک دوسرے پر حملے کا ہر لمحہ عالمی معیشت متاثر کررہا ہے، ایران اسرائیل کشیدگی کے باعث تیل کی قیمت 76.45 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی۔

    عالمی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ کشیدگی بڑھی تو تیل کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔

    ماہرین کے مطابق تیل مہنگا ہونے سے دنیا بھر میں مہنگائی کی نئی لہر آنے کا خدشہ ہے، عالمی منڈیوں میں بے یقینی کی صورت حال پر سرمایہ کاروں کا سونے اور محفوظ اثاثوں کی طرف رجحان ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایران نے خبردارکیا ہے کہ آبنائے ہرمز بند کرنے کا آپشن موجود ہے، دشمنوں کی جارحیت پر سمندر کے تجارتی راستے کو بند کیا جاسکتا ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    ایرانی پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کے پریزیڈیم کے رکن بہنام سعیدی نے کہا کہ "ایران کے پاس اپنے دشمنوں کو جواب دینے کے لیے بے شمار آپشنز موجود ہیں اور وہ حالات کی بنیاد پر ایسے آپشنز کا استعمال کرسکتا ہے۔”

    ایک اور قانون ساز علی یزدیخہ کا کہنا ہے کہ ایران آبنائے ہرمز اور خلیج میں اس وقت تک مفت شپنگ کی اجازت دیتا رہے گا جب تک کہ اس کے اہم قومی مفادات کو خطرہ نہ ہو۔

  • ترکیہ نے جنگی تیاریاں تیز کر دیں، اسرائیلی طیاروں پر کڑی نظر

    ترکیہ نے جنگی تیاریاں تیز کر دیں، اسرائیلی طیاروں پر کڑی نظر

    ترکیہ نے ایران سے متصل سرحدی سیکیورٹی میں اضافہ کر دیا۔

    خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل ایران کشیدگی پر ترکیہ نے فوجی تیاریاں تیز کر دی ہیں اور سرحدوں پر سیکورٹی سخت کر دی ہے۔

    ترک وزارت دفاع کے ایک ذرائع نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ جنگی تیاری کےلیےمربوط فضائی دفاعی نظام پرکام جاری ہے ترکیہ ملکی ساختہ ریڈار اور ہتھیاروں سے دفاعی نظام مضبوط بنا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ترکیہ کی جنگی تیاریوں کا مقصدہائی الرٹ کی حالت برقرار رکھنا ہے ترک جنگی طیارے سرحدی فضاؤں کی مسلسل نگرانی کر رہےہیں، اسرائیلی فضائی خلاف ورزیوں کے امکان پر کڑی نظر ہے۔

    ذرائع نے مزید کہا کہ ترکی کی طرف بڑے پیمانے پر امیگریشن لہر” کے کوئی آثار نہیں ہیں۔ ترکی پہلے ہی لاکھوں پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق دوسرے پڑوسی ملک شام سے ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ مزید لوگوں کی پناہ نہیں لے سکتا۔

    خبر ایجنسی نے کہا کہ ترک حکام نےجنگی تیاریوں کو قومی سلامتی کا اہم حصہ قرار دیا ہے۔

  • ایران کا اسرائیل پر ایک اور حملہ، 100 سے زائد ڈرونز ہدف پر داغے گئے

    ایران کا اسرائیل پر ایک اور حملہ، 100 سے زائد ڈرونز ہدف پر داغے گئے

    ایرانی پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملوں کا 15واں مرحلہ شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق حیفہ اور تل ابیب میں فوجی و عسکری مراکز کو نشانہ بنایا جارہا ہے، مسلسل ڈرون آپریشن جاری ہیں، تل ابیب اور حیفہ نشانے پر ہیں۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد خودکش ڈرون اسرائیلی ہدف پر داغے گئے ہیں۔

    پاسداران انقلاب کے مطابق حملوں کا ہدف اسرائیلی فضائی دفاعی نظام اور عسکری تنصیبات ہیں، حملوں کی شدت میں مزید اضافہ کیا جائے گا۔

    اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ نے اسرائیلی شہریوں کو فوجی مراکز سے دور رہنے کی ہدایت کی تھی۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ میزائل حملے میں اسرائیلی استپال نہیں فوجی و انٹیلیجنس مرکز کو نشانہ بنایا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسپتال کو معمولی نقصان پہنچا بیشتر حصہ پہلے ہی خالی کروالیا گیا تھا۔

    ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسپتال زخمی اسرائیلی فوجیوں کے علاج کے لیے استعمال ہوتا تھا، ہماری قوم پر حملہ کرنے والوں کو بدترین انجام بھگتنا ہوگا۔

    عباس عراقچی نے کہا کہ ہماری افواج مجرموں کو نشانہ بناتی رہیں گی جب تک وہ جارحیت سے باز نہ آئیں۔

  • ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کو منظور کرنے کی خبر مسترد کر دی

    ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کو منظور کرنے کی خبر مسترد کر دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری کی خبر مسترد کر دی۔

    امریکی صدر نے وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ انہوں نے نجی طور پر ایران پر حملے کے منصوبوں کی منظوری دی تھی لیکن اس امید پر عملدرآمد نہیں کیا کہ ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کر دے گا۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بیان میں ٹرمپ نے خبر کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وال اسٹریٹ جرنل کو ایران سے متعلق میرے خیالات کا کوئی اندازہ نہیں۔

    امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی رات سینئر مشیروں کو بتایا کہ انھوں نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی لیکن فی الحال حتمی حکم نہیں دیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ آیا ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کرتا ہے یا نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایران کی اہم جوہری تنصیب فردو امریکی حملے کا ممکنہ ہدف ہے، فردو جوہری پلانٹ ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے اور صرف انتہائی طاقتور بم سے ہی نشانہ بنائی جا سکتا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا اور خبردار کیا کہ امریکی فوجی مداخلت کے ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔

    بی بی سی کے امریکی پارٹنر سی بی ایس نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر حملہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ایک سینئر انٹیلی جنس ذرائع نے سی بی ایس کو بتایا کہ اگر ایران اپنے جوہری پروگرام کو ترک کرنے پر راضی ہو جاتا ہے تو امریکی صدر حملہ روک دیں گے۔ ٹرمپ مبینہ طور پر ایران میں زیر زمین یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب فردو پر حملے پر غور کر رہے ہیں۔

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اب بات کرنا چاہتا ہے پہلے جب موقع تھا کیوں بات نہیں کی، اب بات کرنے پیغام بھجوایا ہے میں نے جواب دیا بہت دیر ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے لیے آج بھی یہی پیغام ہے کہ غیر مشروط سرنڈر کردے۔ ٹرمپ نے کہا کہ نہیں معلوم جنگ کتنے دن چلے گی لیکن ایران کی دفاعی صلاحیت نہیں ہے، ایران اس وقت مشکل میں ہے انہیں آگے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ آئندہ ہفتے انتہائی اہم ہے ہوسکتا ہے اس سے پہلے بڑی کارروائی ہو، پہلے دور میں بھی کہا تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایرانی 40 سال سے امریکا مردہ باد اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں کیا کرنا چاہتا ہوں یہ کوئی نہیں جانتا، امریکا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کرے گا یا نہیں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

  • ’ایران پر حملے نے نیتن یاہو کو سیاسی زندگی دیدی‘

    ’ایران پر حملے نے نیتن یاہو کو سیاسی زندگی دیدی‘

    ایران کےخلاف جنگ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو سیاسی زندگی دیدی۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو کی حکومت چند دن پہلے تک اعتماد کے ووٹ سے گرنے کے قریب تھی لیکن الٹراآرتھوڈوکس جماعتوں سے معاہدے کے بعد حکومت بچ گئی اور انتخابات ٹل گئے۔

    اپوزیشن نے اسمبلی تحلیل کی کوشش کی تو ایران پر حملوں کے بعد نیتن یاہو نے حمایت کی۔

     ایران کیخلاف جنگ نے نیتن یاہو پر بڑھتی عوامی تنقید کو وقتی طور پر دبا دیا ہے۔ ایران کیخلاف جنگ سے غزہ پر طویل جنگ، معاشی دباؤ، اور احتجاجات کی بازگشت مدھم پڑ گئی۔

    نیتن یاہو کیخلاف کرپشن کیسز اور اکتوبر 7 کے حملے پر تحقیقات بھی پس منظر میں چلی گئیں۔

    اسرائیلی میڈیا نے بھی نیتن یاہو کی ایران مخالف پالیسی کی کھل کرحمایت کی ہے۔ اسرائیلی میڈیا میں جنگی جرائم کے الزامات کا ذکر نہیں صرف ایران کو موردالزام ٹھہرایا جانے لگا ہے۔

    اسرائیل کی حکومت ایک الٹرا آرتھوڈوکس پارٹی کی طرف سے لازمی فوجی سروس کے تنازعہ کے درمیان حکمران اتحاد کو تحلیل کرنے کی دھمکی کے باعث ہنگامہ آرائی کا شکار ہے۔

    الٹرا آرتھوڈوکس جماعت نے اتحادی حکومت سے علیحدگی کی دھمکی دے دی ہے اور یونائیٹڈٹوراہ جوڈازم اتحاد نے نیتن یاہو کی حمایت واپس لینے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق رہنمائی کرنے والے ربیوں نے ارکان کو حکومت چھوڑنےکی ہدایت دی ہے۔ یونائیٹڈٹوراہ جوڈازم کے پاس اسرائیلی پارلیمنٹ میں 7نشستیں ہیں۔ جماعت کی علیحدگی کے بعد حکومت کے پاس صرف 61 نشستیں رہ جائیں گی۔

    تنازع کی جڑ الٹراآرتھوڈوکس کمیونٹی کی فوجی سروس سے استثنیٰ کا معاملہ ہے کیونکہ الٹراآرتھوڈوکس یہودی فوجی سروس کو عقائد سے متصادم سمجھتے ہیں۔

  • ایران کے تباہ کُن میزائلوں سے متعلق اسرائیلی فوج کا بڑا اعتراف

    ایران کے تباہ کُن میزائلوں سے متعلق اسرائیلی فوج کا بڑا اعتراف

    اسرائیلی فوج کا ماننا ہے کہ ایران کے پاس اب بھی 100 سے زیادہ لانچرز موجود ہیں۔

    اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے اعتراف کیا کہ ایران نے متعدد وار ہیڈز کے ساتھ ایک میزائل فائر کیا ہے جس سے اسرائیل کو ملک بھر میں کئی مقامات پر گزشتہ دنوں میں آج ایک اہم ترین بیراج سے نقصان پہنچا ہے۔

     جمعرات کو، IDF کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ایفی ڈیفرین نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر 450 سے زیادہ بیلسٹک میزائل اور 1,000 ڈرون داغے ہیں۔ ڈیفرین نے کہا کہ زیادہ تر ڈرون ایران سے لانچ کیے گئے تھے لیکن کچھ خطے کے پراکسیز سے آئے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-dancing-missile-sejjil/

    ڈیفرین نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے تقریباً دو تہائی میزائل لانچروں کو تباہ کر دیا ہے لیکن انہوں نے خبردار کیا کہ آئی ڈی ایف کے اندازوں کے مطابق ان کے پاس اب بھی 100 سے زیادہ لانچرز باقی ہیں اور وہ اب بھی اسرائیل پر حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

    ڈیفرین نے کہا کہ IDF ایران کی بیلسٹک میزائل کی تیاری کی تنصیبات پر بھی حملہ کر رہا ہے۔

  • امریکا ابھی بھی ہمیں مذاکرات کیلئے پیغامات بھیج رہا ہے، ایرانی نائب وزیرخارجہ

    امریکا ابھی بھی ہمیں مذاکرات کیلئے پیغامات بھیج رہا ہے، ایرانی نائب وزیرخارجہ

    ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ امریکا ابھی بھی ہمیں مذاکرات کیلئے پیغامات بھیج رہا ہے۔

    امریکا کے جنگ میں شمولیت کی خبروں کے بعد اسرائیل اور ایران کی جنگ نئی صورتحال اختیار کرسکتی ہے، ایسے میں ایرانی نائب وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ امریکی صدر کا نمائندہ مسقط یا اوسلو میں گفتگو کیلئے پیغام بھیجتا رہا، جارحیت ختم ہونے کے بعدبات چیت کریں گے۔

    کاظم غریب آبادی کا کہنا ہے کہ اسرائیل مسلسل جھوٹ بول رہا ہے کہ ایران ایٹم بم بنارہا ہے، جوہری پروگرام پر سفارتکاری جاری تھی اسرائیل نے حملہ کردیا۔

    ایرانی نائب وزیرخارجہ نے کہا کہ آئی اے ای اے نمائندے کہہ رہے ہیں ایران ایٹم بم نہیں بنارہا، کیا ایساقانون ہے کہ اسرائیلی خدشات کی بنیاد پر کسی ملک پر حملہ کردیں۔

    iran israel تمام خبریں

    ایک ایسا ملک جس کے پاس سیکڑوں ایٹم بم ہیں وہ شک پر کسی ملک پر حملہ کررہا ہے، اسرائیل نے ہماری ملٹری اور نیوکلیئر تنصیبات پر حملے کیے۔

    ایرانی نائب وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ یورپی ممالک نے بات چیت کےلئے پیغامات دیئے ہیں، خوشی ہے مغرب کو احساس ہوا بات چیت ہی مسائل کا حل ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں یہ جنگ امریکا کی نہیں، جنگ میں اسرائیل امریکا کو دھکیلنا چاہتا ہے، اگر اسرائیل کے کہنے پر امریکا اس جنگ میں شامل ہوا تو یہ اس کے لئے گرداب ثابت ہوگی، ہمارے مذاکرات امریکا سے جاری تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-iran-conflict-iranian-official-warns-us-involvement/

  • ایران اسرائیل کشیدگی: چین نے روسی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی

    ایران اسرائیل کشیدگی: چین نے روسی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی

    چینی صدر شی جن پنگ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کر دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوٹن اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان آج ٹیلی فونک رابطہ ہوا، دونوں رہنماؤں نے ایران پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ کشیدگی میں کمی کی ضرورت ہے۔

    روسی صدارتی محل کریملن کے ترجمان نے بتایا کہ دونوں رہنماؤں کا موقف ہے کہ اسرائیلی اقدامات یو این چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔

    ماسکو اور بیجنگ دونوں بنیادی طور پر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ موجودہ صورتحال اور ایران کے جوہری پروگرام سے متعلق خدشات کو فوجی طریقے سے حل نہیں کیا جا سکتا، اس معاملے کو صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع سے ہی حل کیا جانا چاہیے۔

    روس نے اسرائیل اور ایران کے درمیان ثالثی کی پیشکش کردی

    ایران کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، صدر پیوٹن

    روس نے اسرائیل اور ایران کے تنازع کے مزید بڑھنے پر تباہی سے خبردار کیا ہے اور امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کی بمباری میں شامل نہ ہو۔

    کریملن کے ترجمان یوری اوشاکوف نے مزید بتایا کہ چینی صدر نے کہا حالیہ کشیدگی میں روسی ثالثی کی کوششوں کے حق میں ہیں، چینی صدر نے کہا ہے کہ روس کی ثالثی سے  کشیدگی کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کریملن کے ترجمان نے نیوز بریفنگ میں کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو روس ایران اور اسرائیل کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’یہ ایک نازک معاملہ ہے، مگر میری رائے میں اس کا حل نکالا جا سکتا ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماسکو، اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازع کو ختم کرانے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے اور ایک ایسا معاہدہ ممکن ہے جس کے تحت تہران کو پُرامن جوہری پروگرام جاری رکھنے کی اجازت دی جا سکے، جب کہ اسرائیل کے سلامتی کے خدشات کو بھی دور کیا جا سکے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

  • ایران پر ممکنہ امریکی حملہ، ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہوسکتے ہیں، نیویارک ٹائمز

    ایران پر ممکنہ امریکی حملہ، ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہوسکتے ہیں، نیویارک ٹائمز

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ ایران پر ممکنہ امریکی حملے کی صورت میں ناقابلِ پیش گوئی نتائج ہوسکتے ہیں۔

    امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے ایران پر ممکنہ امریکی حملے کے ممکنہ خطرات اور نتائج پر تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔

    امریکی اخبار کے سینئر صحافی ڈیوڈ ای سانگر کی تفصیلی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر امریکا نے ایران کی زیر زمین جوہری تنصیب فوردو کو نشانہ بنایا تو یہ ایک ایسا قدم ہوگا جس میں ہر موڑ پر سنگین خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فضائیہ کے بی-2 بمبار طیارے زمین سے آدھا میل نیچے واقع فوردو تنصیب کو نشانہ بنا سکتے ہیں مگر اس کیلیے 30 ہزار پاؤنڈ وزنی بم استعمال کرنا پڑے گا اور اس آپریشن میں کئی تکنیکی اور عسکری چیلنجز درپیش ہوں گے۔

    امریکی صحافی کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ حملہ بظاہر ممکن نظر آتا ہے لیکن اس کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال زیادہ خطرناک ہوسکتی ہے، ایران پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اگر اس پر امریکی حملہ ہوا تو وہ مشرقِ وسطیٰ میں امریکی اڈوں اور مفادات کو نقصان پہنچائے گا۔

    رپورٹ میں امریکی حکام سے متعلق بتایا گیا ہے کہ امریکی صدر تاحال حملے کا حتمی فیصلہ نہیں کر سکے ہیں، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں یہ کر سکتا ہوں یا شاید نہ کروں، کوئی نہیں جانتا میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں کے بعد ایران ممکنہ طور پر مذاکرات کی میز پر آنا چاہتا ہے، ایرانی حکام کی طرف سے عمان میں ایک سرکاری طیارے کی آمد اس بات کا اشارہ ہو سکتی ہے کہ مذاکرات دوبارہ شروع ہوجائیں۔

    تاہم اگر امریکا براہِ راست مداخلت کرتا ہے اور فوردو تنصیب کو نشانہ بناتا ہے، تو اس کے نتیجے میں جنگ کا دائرہ پھیلنے کا خطرہ ہے، جس میں امریکی فوجی اور شہری ہلاکتوں کا اندیشہ بھی شامل ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    دوسری جانب ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ امریکی مداخلت پر اپنی دفاعی صلاحیت استعمال کریں گے، حملہ آوروں کو سبق سکھائیں گے۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ کاظم غریب آبادی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ امریکا اسرائیلی جارحیت روکنا نہیں چاہتا تو کم از کم اس میں شامل بھی نہ ہو، ہم نے کبھی کوئی جنگ شروع نہیں کی اور نہ کبھی تنازع کو بڑھایا۔

    کاظم غریب آبادی نے کہا کہ امریکی مداخلت پر ملٹری آپریشنز کیلیے ہمارے پاس تمام آپشنز موجود ہیں۔

    ایران اسرائیل جنگ: کیا عراق جنگ کا اسکرپٹ دہرایا جارہا ہے؟

  • اسرائیل ایران کشیدگی : پیزا آرڈرز کی مدد سے  پینٹاگون کی خفیہ سرگرمیوں کا کیسے پتا لگایا گیا؟

    اسرائیل ایران کشیدگی : پیزا آرڈرز کی مدد سے پینٹاگون کی خفیہ سرگرمیوں کا کیسے پتا لگایا گیا؟

    واشنگٹن : اسرائیل ایران کشیدگی کے دوران منفرد سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا پیزا آرڈرز کی مدد سے امریکی وزارت دفاع کی خفیہ سرگرمیوں کا پتہ لگانے کا دعویٰ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل ایران کشیدگی لیکن امیریکی خفیہ ایجنسی پینٹا گان سے پیزا آرڈرز میں اضافہ ہوگیا۔

    امریکی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نے پیزا ٹریکنگ کے زریعے امریکی وزارتِ دفاع کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں کا پتہ لگانے کا دعوی کیا۔

    منفرد سوشل میڈیا اکاؤنٹ "پینٹاگون پیزا رپورٹ” دعویٰ کرتا ہے کہ وہ پیزا آرڈرز کی مدد سے امریکی وزارت دفاع کی خفیہ سرگرمیوں کا اندازہ لگا لیتا ہے،، یہ اکاؤنٹ ورجینیا کے آرلنگٹن میں موجود ان ریسٹورینٹس پر نظر رکھتا ہے جو پینٹاگون کے قریب ہیں اور گوگل کے لائیو ڈیٹا سے معلوم کرتا ہے کہ کس وقت کتنی بھیڑ ہے۔

    پینٹاگون پیزا اکاؤنٹ نے بتایا کہ جب پینٹاگون میں سرگرمیاں بڑھتی ہیں تو اہلکار زیادہ دیر رات تک کام کرتے ہیں تو وہاں سے پیزا آرڈرز زیادہ آنے لگتے ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ اس بات کا ممکنہ اشارہ ہے کہ اسرائیل ایران تنازع کے سبب سرگرمیاں بڑھی ہیں اور قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ امریکی پیزا رپورٹ نے ہی سب سے پہلے ممکنہ اسرائیل ایران تنازع کی طرف اشارہ دیا جب غالبا اعلی امریکی حکام صورتحال کو مانیٹر کرنے کے لیے پینٹاگون میں جمع ہوئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی کے دوران یہ اکاؤنٹ سرگرم ہوا اور اس نے ممکنہ امریکی ردِعمل کی پیشگوئی بھی کی۔

    پینٹاگون ترجمان اس نظریےکو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پینٹاگون پیزا رپورٹ کی ٹائم لائن اصل واقعات سے مطابقت نہیں رکھتی۔۔۔

    تاہم سوشل میڈیا صارفین کے لیے یہ معاملہ تجسس ضرور بن چکا ہے، پینٹاگون میں لگ بھگ تیس ہزار اہلکار کام کرتے ہیں اور اندرونی کیفے ہونے کے باوجود پیزا کی مانگ اکثر باہر سے پوری کی جاتی ہے۔