Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوجی اہلکاروں پر حملہ کر دیا

    یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوجی اہلکاروں پر حملہ کر دیا

    اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں نے اہلکاروں پر حملہ کیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ کئی یہودی آباد کاروں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں کفر مالک میں اسرائیلی فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں گرفتاریاں ہوئیں۔

    اس متعلق اسرائیلی فوج کا بیان سامنے آیا ہے جس میں بتایا گیا کہ اہلکاروں پر حملے کا واقعہ رات کے وقت پیش آیا جب متعدد یہودی آباد کار ایک بند فوجی زون کی طرف گاڑی چلا کر لا رہے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: یہودی آباد کاروں نے غزہ جانے والا امدادی سامان ضائع کر دیا

    اسرائیلی فوج کے مطابق سکیورٹی فورسز کی آمد پر درجنوں یہودی آباد کاروں نے ان کی طرف پتھراؤ کیا اور بٹالین کمانڈر سمیت فوجیوں پر تشدد کیا، ملزمان نے فوجی گاڑیوں کو توڑ پھوڑ اور نقصان پہنچایا اور ساتھ ہی سکیورٹی فورسز کو بھگانے کی کوشش کی۔

    بیان میں کہا گیا کہ سکیورٹی فورسز نے آباد کاروں کو منتشر کیا اور چھ آباد کاروں کو گرفتار کر کے مزید کارروائی کیلیے پولیس کے حوالے کر دیا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم پر قبضہ کرنے کے بعد سے تقریباً 160 بستیاں تعمیر کی ہیں جن میں تقریباً 700,000 یہودی آباد ہیں۔

    مئی 2025 میں اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آبادی کو توسیع دیتے ہوئے بڑی تعداد میں غیر قانونی یہودی بستیاں قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کاٹز اور وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں 22 نئی یہودی بستیوں کے قیام کی منظوری دی گئی۔

    اسرائیلی وزرا نے بتایا کہ علاقے میں کئی بستیاں پہلے سے موجود ہیں جو حکومتی اجازت کے بغیر تعمیر کی گئی تاہم اب اسرائیلی قانون کے تحت انہیں بھی قانونی کیا جائے گا۔

  • اسرائیل سے جنگ، ایران کے شہید اعلیٰ عسکری کمانڈرز اور شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    اسرائیل سے جنگ، ایران کے شہید اعلیٰ عسکری کمانڈرز اور شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی

    امریکا اور اسرائیل کی بربریت کا نشانہ بننے والے ایران کے شہید اعلیٰ عسکری کمانڈرز اور شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں شہید ایران کے اعلیٰ عسکری کمانڈرز اور شہریوں کی نماز جنازہ تہران میں ادا کی گئی۔

    ایران کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں 60 سے زائد افراد شہید ہوئے تھے، نماز جنازہ میں حکومتی اہلکار، عسکری قیادت اور ہزاروں شہریوں نے شرکت کی۔

    رپورٹس کے مطابق شہداء کی میتیوں کو ایران کے قومی پرچم میں لپیٹا گیا جبکہ ایرانی پرچم تھامے عوام نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    اسرائیل اور ایران کی 12 روزہ جنگ کے دوران شہید ہونے والوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے میجر جنرل محمد باقری اور جوہری سائنسدان محمد مہدی تہرانچی بھی شامل تھے۔

    آیت اللہ علی خامنہ ای کا اہم بیان:

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    جنگ بندی کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے پہلے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکا نے جوہری مقامات کو نشانہ بنایا لیکن زیادہ کچھ حاصل نہ کرسکا، ہم نے قطر میں امریکی بیس کو نشانہ بناکر بڑا نقصان پہنچایا اور اگر مستقبل میں خطرہ ہوا تو امریکی اڈوں پر دوبارہ حملہ کیا جا سکتا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ہم نے اسرائیل کا دفاعی نظام توڑ کر کامیابی حاصل کی، ایران نے اس جنگ میں اسرائیل کو ناک آؤٹ کردیا ہے۔

  • ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    ٹرمپ نے جوہری معاہدے کیلیے ایران کو اربوں ڈالر فراہم کرنے کی خبروں پر خاموشی توڑ دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کو سیویلین جوہری پروگرام بنانے کے لیے 30 ارب ڈالر تک کی مالی امداد فراہم کرنے کی خبریں مسترد کردیں۔

    ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا کہ جعلی میڈیا میں کچھ لوگوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ ایک سویلین جوہری تنصیب کی تعمیر کے لیے ایران کو تیس ارب ڈالر دینا چاہتے ہیں میں نے ایسا مضحکہ خیز خیال کبھی نہیں سنا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ایک بڑا جھوٹ ہے اور اس طرح کی جعلی خبر پھیلانے والے لوگ بیمار ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ سی این این نے رپورٹ کیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ حالیہ دنوں میں یورینیم کی افزودگی روکنے کے بدلے ایران کو اقتصادی مراعات دینے کے منصوبوں پر غور کر رہی ہے۔

    امریکی میڈیا نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ امریکا اور ایران کے ممکنہ معاہدے میں ایران کو 20 سے 30 ارب ڈالر کی مالی مدد فراہم کرنے کی تجویز زیر غور ہے، تاکہ وہ ایک پرامن، بجلی پیدا کرنے والا نیوکلیئر پروگرام شروع کر سکے۔

    یہ رقم براہ راست امریکا سے نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ کے امریکی اتحادیوں کی جانب سے فراہم کی جائے گی، اس کے علاوہ ایران پر عائد پابندیوں میں نرمی، اور ایران کو بیرون ملک موجود 6 ارب ڈالر کے منجمد اثاثوں تک رسائی دینے جیسے آپشنز بھی زیر غور ہیں۔

  • کیا امریکا نے اصفہان جوہری تنصیب پر بنکر بسٹر بم نہیں گرایا؟ سی این این کی حیران کن رپورٹ

    کیا امریکا نے اصفہان جوہری تنصیب پر بنکر بسٹر بم نہیں گرایا؟ سی این این کی حیران کن رپورٹ

    واشنگٹن: امریکی نشریاتی ادارہ سی این این اعلیٰ امریکی فوجی جنرل کی جانب سے سینیٹرز کو ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے حملے پر دی گئی خفیہ بریفنگ کی اہم تفصیلات سامنے لے آیا۔

    سی این این نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ اعلیٰ فوجی جنرل نے سینیٹرز کو ایران کی جوہری تنصیبات پر کیے گئے غیر معمولی حملے پر بریفنگ دی کہ امریکی فوج نے ایران کی سب سے بڑی جوہری سائٹس میں سے ایک پر بنکر بسٹر بم استعمال نہیں کیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اس کی وجہ بتاتے ہوئے اعلیٰ فوجی جنرل نے سینیٹرز کو بتایا کہ اُس جوہری تنصیب کی زیر زمین گہرائی اتنی ہے کہ اسے بنکر بسٹر بم نشانہ نہیں بنا سکتا۔

    سی این این کو یہ ریماکس اُن تین افراد نے بیان کیے جنہوں نے خود چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین کا تبصرہ سنا جبکہ ایک چوتھا شخص بھی موجود تھا جسے بریفنگ دی گئی۔

    ڈین کین کی جانب سے یہ پہلی وضاحت ہے کہ امریکی فوج نے ایران میں اصفہان کے مقام پر بڑے پیمانے پر آرڈیننس پینیٹریٹر بم کیوں استعمال نہیں کیا۔

    امریکی حکام کا خیال ہے کہ اصفہان کے زیر زمین ڈھانچے میں افزودہ یورینیم کے ذخیرے کا تقریباً 60 فیصد موجود ہے جس کی ایران کو ہمیشہ جوہری ہتھیار بنانے کیلیے ضرورت ہوگی۔

    امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے فردو اور نطنز جوہری تنصیبات پر ایک درجن سے زیادہ بنکر بسٹر بم گرائے لیکن اصفہان کو صرف امریکی آبدوز سے داغے گئے ٹوماہاک میزائل سے نشانہ بنایا گیا۔

    سینیٹرز کو خفیہ بریفنگ ڈین کین، سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگستھ، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے دی۔

    چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے ترجمان نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا اور کہا کہ وہ کانگریس کو چیئرمین کی خفیہ بریفنگ پر تبصرہ نہیں کر سکتے۔

    بریفنگ کے دوران سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے سینیٹرز کو بتایا کہ امریکی انٹیلی جنس کی معلومات کے مطابق ایران کے افزودہ یورینیم کی اکثریت اصفہان اور فردو میں دفن ہے۔

    ڈیموکریٹس کے سینیٹر کرس مرفی نے بریفنگ کے بعد جمعرات کی رات سی این این کو بتایا کہ ایران کی جوہری صلاحیتیں اس حد تک زیر زمین ہیں کہ ہم ان تک کبھی نہیں پہنچ سکتے، ان کے پاس محفوظ کیا گیا بہت کچھ ان علاقوں میں منتقل کرنے کی صلاحیت ہے جہاں امریکی بمباری کی صلاحیت نہیں ہے جو اس تک پہنچ سکے۔

  • امریکا نے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیا

    امریکا نے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دیدیا

    امریکا کی جانب سے ایران پر حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جائز قرار دے دیا گیا ہے۔

    بین ا لاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو لکھے خط میں امریکا نے ایران کے خلاف کارروائی کو اجتماعی دفاع قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکا کی جانب سے خط میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت ختم کرنا ہدف تھا، ایران کے ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے اور استعمال کے خطرے کو روکنا ضروری تھا۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدے کے لیے پُرعزم ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکا نے 22 جون کو ایران کی 3 ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا، جس کے بعد امریکا کی جانب سے یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ ایران کی جوہری صلاحیت کو ختم کردیا گیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فردو، نطنز اور اصفحان میں نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا ہے، فردو ایٹمی تنصیب مکمل طور پر تباہ کردی گئی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ہم نے ایران کے فردو، نطنز اوراصفحان میں موجود جوہری تنصیبات پر حملہ کیا اور امریکی طیارے ایرانی فضائی حدود سے باہر آچکے ہیں۔

    قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے بالکل گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

  • امریکا نے اسرائیل کو ایرانی میزائل سے بچانے کیلیے دفاعی نظام ’تھاڈ‘ پر کتنے ملین ڈالر خرچ کیے؟

    امریکا نے اسرائیل کو ایرانی میزائل سے بچانے کیلیے دفاعی نظام ’تھاڈ‘ پر کتنے ملین ڈالر خرچ کیے؟

    ایران کے ساتھ جنگ کے دوران امریکا کے جدید میزائل شکن نظاموں میں سے ایک ’تھاڈ‘ کو انتہائی سخت امتحان کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ اس نے اسرائیل کو ایرانی میزائل اور غیر متوقع صلاحیتوں سے بچایا۔

    مہر نیوز ایجنسی پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق یہ خیالات دفاعی خبر رساں اداروں اور آزاد تجزیہ کاروں کے ہیں جن میں نیوز ویک میگزین سمیت کئی مغربی ذرائع ابلاغ بھی شامل ہیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    13 جون کو شروع ہونے والی 12 روزہ جنگ میں ایران نے اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سٹریٹجک جوہری، فوجی اور صنعتی اہداف کی طرف بھاری تعداد میں بیلسٹک میزائلوں بشمول ہائپرسونک سے جواب دیا۔

    آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے تحت ایران کے جوابی میزائل حملوں نے اسرائیل کے قلب تل ابیب کو نشانہ بنایا جو حکومت کا اقتصادی مرکز ہے۔ اسی طرح پورٹ سٹی حیفہ اور ٹیکنالوجی و تحقیق کیلیے مشہور شہر بئر سبع کو نشانہ بنایا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق امریکا نے اسرائیل کے دفاع کیلیے اپنے میزائل شکن دفاعی نظام ٹرمینل ہائی ایلٹیٹیوڈ ایریا ڈیفنس (تھاڈ) کا 15 سے 20 فیصد استعمال کیا، اس نے ایرانی پروجیکٹائل کو روکنے کیلیے انٹرسیپٹرز فائر کیے جن کی مجموعی لاگت 800 ملین ڈالر سے زیادہ ہے۔

    مبصرین کا ماننا ہے کہ ایک حملے کو نشانہ بنانے کیلیے فائر کیے گئے انٹرسیپٹر کی لاگت 12 سے 15 ملین ڈالر ہے۔ وہ ہتھیار بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن کا حوالہ دیتے ہوئے اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ کس طرح تھاڈ ہتھیاروں کو ختم کیا گیا۔

    ماہرین نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ کس طرح ایران کے کم پروجیکٹائلز اور فتح 1 جیسے ہائپر سونک بیلسٹک میزائل سے تھاڈ کا مقابلہ کیا گیا۔

  • امریکی سینیٹ میں ایران پر حملے روکنے کی قرارداد مسترد

    امریکی سینیٹ میں ایران پر حملے روکنے کی قرارداد مسترد

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران پر مزید حملے روکنے کی ڈیموکریٹک قرارداد امریکی سینیٹ میں مسترد ہوگئی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ریپبلکن اکثریتی سینیٹ نے قرارداد کو 53 کے مقابلے 47 ووٹوں سے ناکام بنا دیا۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی سینیٹ میں پیش کی گئی قرارداد میں ایران پر مزید کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازم قرار دی گئی تھی۔

    ٹرمپ کا اہم بیان:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ ایران کی ایٹمی تنصیبات پر دوبارہ حملے سے بالکل گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ اُمید ہے کہ غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں غزہ میں آئندہ ہفتے تک جنگ بندی نافذ ہوجائے گی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای کہاں چھپے ہیں میں نے ان کی جان بچائی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں نے اسرائیل اور امریکی افواج کو خامنہ ای کو ہدف بنانے سے روکا، میں نے حکم دیا کہ اسرائیلی طیارے تہران پر بڑے حملے سے پیچھے ہٹ جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ جنگ کا سب سے بڑا حملہ ہوتا شدید تباہی آتی، ہزاروں ایرانی مارے جاتے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر نے جنگ جیتنے کا جھوٹا دعویٰ کیا حالانکہ ان کے ملک کو تباہ کردیا گیا، ایران کی تین جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ خاموشی اور شکر گزاری کے بجائے ایران کی قیادت نے نفرت اور غصے کا اظہار کیا ہے، ایران اگر عالمی نظام کا حصہ نہیں بنا تو اس کی حالت مزید خراب ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ایرانی جوہری تنصیبات کو امریکی بمباری سے پہلے خالی نہیں کروایا گیا تھا، مجھے نہیں لگتا کہ ایران اب جلد از جلد جوہری پروگرام کی طرف واپس جائے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران ہمارے ساتھ ملنا چاہتا ہے بات کرنا چاہتا ہے، امریکا کے ساتھ معاہدہ نہ کرنے والے ممالک پر محصولات عائد کیے جائیں گے، ہمیں 88 بلین ڈالر ٹیرف کی مد میں موصول ہوئے ہیں۔

  • 30 فوجی عہدیداروں، 11 سائنسدانوں کو نشانہ بنا کر ایرانی جوہری پروگرام کو بڑا دھچکا پہنچایا، اسرائیل

    30 فوجی عہدیداروں، 11 سائنسدانوں کو نشانہ بنا کر ایرانی جوہری پروگرام کو بڑا دھچکا پہنچایا، اسرائیل

    اسرائیلی فوجی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو بڑا دھچکا پہنچانے کیلیے تہران کے 30 سے زائد اعلیٰ فوجی عہدیداروں اور 11 سائنسدانوں کو نشانہ بنایا۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں سینئر فوجی اہلکار نے کہا کہ 13 جون کو ایران پر اسرائیل کے ابتدائی حملے نے اس کے فضائی دفاع کو شدید نقصان پہنچایا اور اس کی جواب دینے کی صلاحیت کو غیر مستحکم کر دیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اس نے بتایا کہ اسرائیل کی فضائیہ نے 900 سے زیادہ اہداف کو نشانہ بنایا اور فوج نے اس جنگ کے دوران ایران کے میزائلوں کی پیداوار کو گہرا نقصان پہنچایا۔

    سینئر فوجی اہلکار کے مطابق ’ایران کے جوہری پروگرام کو ایک بڑا دھچکا پہنچا ہے، اس کی یورینیم کو 90 فیصد تک افزودہ کرنے کی صلاحیت کو ایک طویل مدت کیلیے بے اثر کر دیا گیا، جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔

    امریکا میں موجود ماہر نے کہا کہ کمرشل سیٹلائٹ تصاویر کے جائزے سے معلوم ہوا کہ تقریباً 30 ایرانی میزائلوں میں سے صرف ایک چھوٹی تعداد نے اسرائیل کے فضائی دفاع کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوا۔

    سی این اے کارپوریشن کے ایک ایسوسی ایٹ ریسرچ تجزیہ کار ڈیکر ایویلیتھ نے روئٹرز کو بتایا کہ ایران کو ابھی تک ایسے میزائل تیار کرنے ہیں جو بڑی درستگی کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

    ایران نے اسرائیلی فوجی مقامات اور شہروں پر میزائلوں کے بیراجوں سے حملوں کا جواب دیا۔ ایران نے کہا کہ اس نے اسرائیلی دفاع نظام میں گھس کر اسے جنگ کے خاتمے پر مجبور کیا۔

    ایرانی حکام نے بتایا کہ ایران میں 627 افراد جان سے گئے جبکہ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل میں 28 افراد ہلاک ہوئے۔

  • یمن کے حوثیوں کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ

    یمن کے حوثیوں کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ

    یمن کے حوثیوں کی جانب سے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا گیا جس کے باعث تل ابیب میں سائرن بجائے گئے۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ یمن میں حوثی باغیوں کی طرف سے اسرائیل پر داغا گیا ایک بیلسٹک میزائل فضائی دفاع کے ذریعے روک دیا گیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اسرائیلی دفاعی فورسز (آئی ڈی ایف) نے بتایا کہ میزائل کو مار گرانے کی کوشش کی گئی جو بظاہر کامیاب رہی، واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔

    حملے کے فوراً بعد بیر سبع، دیمونا، عراد اور آس پاس کے علاقے میں سائرن بجائے گئے تھے جبکہ سائرن بجنے سے چار منٹ پہلے رہائشیوں کو ابتدائی وارننگ جاری کی گئی تھی۔

    شہریوں کو ان کے فون پر پش نوٹیفکیشن کے ذریعے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل حملے سے آگاہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ یمن کے حوثی باغی غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور ایران سے یکجہتی میں اکثر اسرائیل پر حملے کرتے ہیں۔

    13 جون 2025 کو یمن کی حوثیوں نے اسرائیل پر میزائل داغتے ہوئے ایران کا ساتھ نہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا۔

    یمن کے حوثی رہنما نے اسرائیل کو انتباہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران یا کسی بھی مسلم ملک کو اسرائیلی جارحیت کے سامنے تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

    حوثی رہنما نے کہا تھا کہ فلسطین اور لبنان کی طرح ایران کا بھی بھرپور دفاع کریں گے۔

  • امریکا کا فلسطینیوں کی امداد کیلیے اسرائیلی گروپ کو اربوں ڈالر دینے کا اعلان

    امریکا کا فلسطینیوں کی امداد کیلیے اسرائیلی گروپ کو اربوں ڈالر دینے کا اعلان

    امریکا نے غزہ میں فلسطینیوں کیلیے امداد تقسیم کرنے والے متنازع اسرائیلی گروپ غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن (جی ایچ ایف) کو اربوں ڈالر دینے کی منظوری دے دی۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے بتایا کہ جی ایچ ایف کیلیے 30 ملین ڈالر کی براہ راست فنڈنگ کی منظوری دی ہے۔

    محکمہ خارجہ کے ترجمان ٹومی پگوٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم دوسرے ممالک سے بھی جی ایچ ایف اور اس کے امدادی کام کی حمایت کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ہمیں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو گولیاں مارنے کا حکم ملا، اسرائیلی فوجیوں و افسران

    امدادی مراکز پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے سنکڑوں فلسطینیوں کی شہادت کے باعث امریکی و اسرائیلی گروپ جی ایچ ایف بڑے پیمانے پر تنقید کا باعث بنا ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ امداد تقسیم کرنے والی اس تنظیم کا قیام اُس وقت عمل میں لایا گیا تھا جب اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی کر کے امداد کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی۔

    بین الاقوامی امدادی گروپوں اور اقوام متحدہ نے جی ایچ ایف کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نجی طور پر کرائے پر رکھے ہوئے اور مسلح امریکی سکیورٹی اہلکاروں اور اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ ترسیل کو مربوط کر کے بنیادی انسانی اصولوں کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

    امداد مراکز کے کئی ویڈیو کلپس سامنے آئے جن میں دکھایا گیا کہ فلسطینیوں کو امداد کیلیے جمع ہونے کے دوران گولیاں ماری گئیں۔

    غزہ کی وزارت صحت نے آج بتایا کہ امداد مراکز پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 549 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

    تاہم جی ایچ ایف نے اس بات کی تردید کی کہ اس کے امدادی مراکز کے قریبی علاقوں میں ایسے واقعات پیش آئے ہیں۔

    امریکا کی جانب سے 30 ملین ڈالر کی منظوری کے بعد جی ایچ ایف کے عبوری ایگزیکٹو ڈائریکٹر جان ایکری نے کہا کہ یہ اتحاد اور تعاون کا وقت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم دیگر امداد اور انسانی ہمدردی کی تنظیموں کے ہمارے ساتھ آنے کے منتظر ہیں تاکہ ہم مزید غزہ کے لوگوں کو ایک ساتھ کھانا کھلا سکیں۔