Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • ایران صدر ٹرمپ کی ملاقات کی دعوت قبول کر لے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    ایران صدر ٹرمپ کی ملاقات کی دعوت قبول کر لے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایرانی وفد کو ملاقات کی جلد دعوت دیں گے، اور ایران کی جانب سے دعوت قبول کی جائے گی۔

    روئٹرز کے مطابق نیویارک ٹائمز نے بدھ کو ایک سینئر ایرانی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایران جلد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کی پیشکش کو قبول کر لے گا۔

    اخبار نے اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی پر بات چیت کے لیے ایسی ملاقات کو قبول کریں گے۔ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا تھا کہ وہ ایرانی حکام سے ملاقات کے لیے امریکا کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف یا نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیج سکتے ہیں۔

    ادھر ایرانی وزیر خانہ نے کہا ہے کہ ایران جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری کے ساتھ اپنا دفاع کرے گا، دشمن اپنی سنگین غلطی پر پچھتائے گا اور اس کی قیمت ادا کرے گا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، اور سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    امریکی سینیٹر ٹم کین نے کہا ہے کہ امریکا کو ایسی جنگ میں نہیں کودنا چاہیے جو تباہی کا باعث ہو، اسرائیل کو فوجی امداد کا حامی ہوں مگر اسرائیل اپنا دفاع خود کرے، میں احمقوں کے فیصلوں پر امریکیوں کی جانیں خطرے میں نہیں ڈال سکتا، ایران کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے کی دھمکیاں باعثِ تشویش ہیں، جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ صرف امریکی کانگریس کر سکتی ہے۔

    گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر سے جب سوال ہوا کہ کیا امریکا ایران کے فردو جوہری پلانٹ پر حملہ کرنے جا رہا ہے، ٹرمپ نے جواب دیا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، فردو پلانٹ سے متعلق معاملات خفیہ ہیں، فردو جوہری پلانٹ کو صرف امریکا تباہ کر سکتا ہے مگر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    ٹرمپ نے کہا فردو پلانٹ سے متعلق سب پوچھ رہے ہیں مگر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے مجھ سے ہر ایک نے پوچھا لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، ایران چند ہفتے میں جوہری ہتھیار حاصل کر سکتا ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران پر جوہری معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا تاہم کہا کہ اندازہ ہے جوہری معاہدے پر دستخط اب بھی ہو سکتے ہیں لیکن بہت دیر ہو چکی ہے۔

  • ایران کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس کب ہوگا؟

    ایران کی درخواست پر سلامتی کونسل کا اجلاس کب ہوگا؟

    اسرائیل ایران جنگ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جمعہ کو ہوگا۔

    الجزیرہ کے مطابق ایران کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے کی ایرانی درخواست کو پاکستان، چین اور روس کی حمایت حاصل ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ آج ساتویں دن میں داخل ہو گئی ہے، جنیوا میں ایک تقریب سے خطاب میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی نائب سربراہ ندا النشف نے تہران اور تل ابیب کے درمیان جاری میزائل حملوں کو ختم کرنے کے لیے فوری مذاکرات کا مطالبہ کیا۔

    نائب سربراہ نے کہا ’’یہ ضروری ہے کہ دونوں فریق بین الاقوامی قانون کا مکمل احترام کریں، خاص طور پر گنجان آباد علاقوں میں شہریوں اور شہری املاک کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ہم تمام اثر و رسوخ رکھنے والوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ ترجیحی طور پر مذاکرات میں شامل ہوں۔‘‘


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ہیومن رائٹس کونسل سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے مستقل نمائندے سفارتکار علی بحرینی نے اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ’’ایران کے خلاف 13 جون کی جارحیت سے بدتر کوئی خلاف ورزی نہیں، رہائشی علاقوں پر مسلسل اندھے حملے، ضروری سپلائی پر بمباری، پینے کے پانی کے ریسورسز پر دھماکا اور جوہری تنصیبات پر لاپرواہ حملے ایران کے شہریوں اور عوام کو فوری طور پر متاثر کر رہے ہیں۔‘‘

    ادھر اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ یورپی وزرائے خارجہ جمعہ کو ایران سے جوہری مذاکرات کریں گے، جن میں جرمنی، فرانس، برطانیہ شامل ہیں، ایران سے مذاکرات جنیوا میں جرمن قونصلیٹ میں ہوں گے، یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایاکالاس بھی مذاکرات میں شریک ہوں گی، اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ مذاکرات امریکی منظوری سے ہو رہے ہیں، مقصد کشیدگی میں کمی لانا ہے۔

  • یورپی وزرائے خارجہ کل ایران سے جوہری مذاکرات کریں گے، ذرائع

    یورپی وزرائے خارجہ کل ایران سے جوہری مذاکرات کریں گے، ذرائع

    برلن : یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ کل بروز جمعہ جنیوا میں ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ جوہری معاملات پر مذاکرات کریں گے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے رائٹرز نے ذرائع کے حوالے سے اپنی خصوصی رپورٹ میں جرمن ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان مذاکرات کا مقصد ایران کو اس بات کی واضح اور پکی ضمانت دینے پر راضی کرنا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام صرف پرامن اور شہری مقاصد کے لیے استعمال ہوگا۔

    رائٹرز کو جرمنی کے ایک سفارتی ذریعے نے بتایا ہے کہ جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے وزرائے خارجہ جمعہ کو جنیوا میں ایران کے وزیر خارجہ کے ساتھ جوہری معاملات پر بات چیت کریں گے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ ایران کو اس کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت سے مکمل طور پر محروم کرنا چاہتا ہے جبکہ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کا جوہری پروگرام فوجی مقاصد کے لیے نہیں ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    علاوہ ازیں اسرائیلی خبر رساں ادارے دی ٹائمز آف اسرائیل نے بھی اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران سے مذاکرات جنیوا میں جرمن قونصلیٹ میں ہوں گے، مذاکرات میں یورپی یونین کی اعلیٰ سفارت کار کایاکالاس بھی شرکت کریں گی۔

    اسرائیلی میڈیا کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذاکرات امریکہ کی منظوری سے ہورہے ہیں، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں کمی لانا ہے۔

  • ایران میں عسکری طاقت سے حکومت کی تبدیلی سنگین غلطی ہوگی، فرانسیسی صدر

    ایران میں عسکری طاقت سے حکومت کی تبدیلی سنگین غلطی ہوگی، فرانسیسی صدر

    البرٹا : فرانسیسی صدر ایمانوئل  نے کہا ہے کہ ایران میں فوجی کارروائی کے ذریعے حکومت کی تبدیلی کی کوشش سنگین غلطی ہوگی۔

    رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق میکرون نے مطالبہ کیا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ بندی اور ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے پر دوبارہ مذاکرات کیے جائیں۔

    انہوں نے ایران کے خلاف فوجی کارروائی کے امریکی منصوبوں سے بھی اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے لیکن جنگ سے بچنا بھی ضروری ہے۔

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا کہ یورپ ایران و اسرائیل سے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتا ہے، یورپی سفارت کاری کا ہدف ایران اور اسرائیل کو مذاکرات کی میز پر واپس لانا ہے۔

    علاوہ ازیں فرانس نے ایران اسرائیل تنازع ختم کرانے کیلئے یورپی سفارتی کوشش کا اعلان کردیا، فرانس نے ایران میں حکومت کی ممکنہ تبدیلی کو اسٹریٹیجک غلطی قرار دیا ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    اس حوالے سے فرانسیسی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی ایک سنگین غلطی ہوگی، خطے میں خطرناک کشیدگی کا فوری خاتمہ بہت ضروری ہے۔

    انہوں نے کہاکہ ایرانی جوہری پروگرام پر مذاکرات بحال ہونے چاہئیں، مسئلہ عسکری طریقے سے حل نہیں کیا جاسکتا، یورپ ایران پراسرائیل کو سفارت کاری اپنانے پر زور دیتا ہے۔

  • ایران حملوں سے بہت پریشان ہے، اب مذاکرات کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ

    ایران حملوں سے بہت پریشان ہے، اب مذاکرات کرنا چاہتا ہے، ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایران حملوں سے پریشان ہے وہ اب مذاکرات کرنا چاہتا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اب بات کرنا چاہتا ہے پہلے جب موقع تھا کیوں بات نہیں کی، اب بات کرنے پیغام بھجوایا ہے میں نے جواب دیا بہت دیر ہوگئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کے لیے آج بھی یہی پیغام ہے کہ غیر مشروط سرنڈر کردے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ نہیں معلوم جنگ کتنے دن چلے گی لیکن ایران کی دفاعی صلاحیت نہیں ہے، ایران اس وقت مشکل میں ہے انہیں آگے بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں

    امریکی صدر نے کہا کہ آئندہ ہفتے انتہائی اہم ہے ہوسکتا ہے اس سے پہلے بڑی کارروائی ہو، پہلے دور میں بھی کہا تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئیں۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ایرانی 40 سال سے امریکا مردہ باد اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ میں کیا کرنا چاہتا ہوں یہ کوئی نہیں جانتا، امریکا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کرے گا یا نہیں ابھی کچھ نہیں کہہ سکتا۔

    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ میں صدر ہوتا تو روس اور یوکرین کے درمیان کبھی جنگ نہ ہوتی، روس اور یوکرین کی لڑائی میں جو رپورٹ ہوئی اس سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔

    پاکستان سے متعلق ٹرمپ نے کہا کہ پاک بھارت جنگ بند کروائی، پاکستان ایٹمی طاقت ہے میں پاکستان کو پسند کرتا ہوں۔

  • اسرائیل کا ایران کے داخلی سیکورٹی ہیڈکوارٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ

    اسرائیل کا ایران کے داخلی سیکورٹی ہیڈکوارٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ

    اسرائیل نے تہران پر تازہ حملوں میں ملک کے داخلی سیکورٹی کے ہیڈکوارٹر کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کیٹز نے کہا ہے کہ جنگی طیاروں نے ایرانی حکومت کے اندرونی سیکورٹی ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنایا ہے جس میں ادارے کو تباہ کر دیا گیا ہے جب کہ تہران کے گرد فوجی ٹھکانوں پر فضائی حملےجاری ہیں۔

    وزیر دفاع نے کہا کہ جیسا کہ ہم نے وعدہ کیا تھا ہم [ایران کی] حکمرانی کی علامتوں کو نشانہ بناتے رہیں گے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے تازہ حملوں میں دارالحکومت تہران کے مختلف علاقوں میں دھماکے سنائی دے رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ تازہ حملوں میں ایرانی عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    جمعہ سے ایران پر حملوں کے آغاز سے اب تک گیارہ سو ہدف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جب کہ ایران نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے تل ابیب سمیت مختلف شہروں پر 400 سے زائد میزائل داغے ہیں۔

  • جنگ میں امریکی شمولیت کی خبریں، تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ

    جنگ میں امریکی شمولیت کی خبریں، تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ

    ایران اسرائیل کشیدگی پرتیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوگیا، جنگ میں امریکی شمولیت کی خبروں کے باعث عالمی مارکیٹ میں دباؤ ہے۔

    مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ میں ایران اور اسرائیل نے ایک دوسرے پر حملے تیز کردیے ہیں، ایسے میں جنگ میں امریکی شمولیت کی خبریں بھی آرہی ہیں، جس کے باعث امریکا سمیت یورپی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان ہے اور سرمایہ کار پریشان ہیں۔

    امریکی حملے کے خدشے کی وجہ سے برینٹ اورڈبلیوٹی آئی خام تیل کی قیمت میں 4 فیصد سے زائد اضافہ ہوچکا ہے۔

    برینٹ آئل کی قیمت 76.45 ڈالرز اور ویسٹ ٹیکساس کی قیمت 74.84 ڈالرز فی بیرل ہوگئی ہے، آج بھی عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 0.5 فیصداضافہ دیکھا گیا۔

    صدرٹرمپ کی غیرمشروط ہتھیا رڈالنے کی دھمکی کے بعد مارکیٹوں میں بے چینی ہے، ایس اینڈ پی 500 انڈیکس میں 0.84 فیصد، نسداق میں 0.91 فیصد کمی ہوئی، ایران خام تیل کے ذخائر کے لحاظ سے دنیا میں تیسرےاور گیس کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر ہے۔

    2023 میں ایران کی یومیہ پیداوار 3.99 ملین بیرل تھی جو کہ عالمی سپلائی کا 4 فیصد ہے، اسرائیلی حملوں کے باوجود خارگ آئل ایکسپورٹ ٹرمینل محفوظ ہے تاہم خطرہ برقرار ہے۔

    عالمی تجزیہ کار کا جنگی صورتحال کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے وسیع ہوئے تو عالمی توانائی سپلائی کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-iran-war-us-congress-introduce-resolution-to-prohibit-us-involvement-in-iran/

  • تہران پر اسرائیل کے دوبارہ حملے، دھماکوں کی آوازیں

    تہران پر اسرائیل کے دوبارہ حملے، دھماکوں کی آوازیں

    اسرائیل نے مشرقی تہران میں دوبارہ فضائی حملے کیے ہیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے تازہ حملوں میں دارالحکومت تہران کے مختلف علاقوں میں دھماکے سنائی دے رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ تازہ حملوں میں ایرانی عسکری تنصیبات کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

    جمعہ سے ایران پر حملوں کے آغاز سے اب تک گیارہ سو ہدف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا گیا ہے جب کہ ایران نے بھی بھرپور جوابی کارروائی کرتے ہوئے تل ابیب سمیت مختلف شہروں پر 400 سے زائد میزائل داغے ہیں۔

    روسی نیوز ایجنسی طاس اور واشنگٹن پوسٹ کے مطابق گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم کے مشیر دمتری گینڈل مین نے ایک بلیٹن میں کہا کہ ایران نے حالیہ کشیدگی کے دوران اسرائیل پر تقریباً 400 میزائل داغے ہیں۔

    اسرائیلی حکومت نے کہا کہ ایران کی طرف سے داغے گئے 400 میزائلوں میں سے صرف 35 کا اثر ہوا ہے– یعنی انھیں روکنے میں اسرائیل کی کامیابی کی شرح 90 فی صد سے زیادہ ہے۔ حکومت نے کہا کہ ان حملوں میں 24 افراد ہلاک اور 600 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔

  • اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ظلم میں ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، ترک صدر

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ظلم میں ہٹلر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، ترک صدر

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ظلم میں ہٹلر کو بہت پیچھے چھوڑ چکے ہیں۔

    ترک صدر نے پارلیمنٹ سے خطاب میں اسرائیلی وزیراعظم پر شدید تنقید کی اور انہیں ہٹلر سے بڑا ظالم قرار دیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف ایران کا دفاع فطری، جائز اور قانونی حق ہے اسرائیل کے پاس خود جوہری ہتھیار ہیں اور وہ اپنےجوہری پروگرام میں کسی بھی بین الاقوامی قوانین کو تسلیم نہیں کرتا۔

    ترک صدر طیب اردوان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور روسی صدر پیوٹن سے ٹیلیفونک رابطہ کر چکے ہیں جس میں انہوں نے اسرائیل ایران تنازع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔

    ترک صدر نے گفتگو میں کہا کہ اسرائیلی حملے پورے خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، نیتن یاہو حکومت کی لاقانونیت عالمی نظام کے لیے خطرہ ہے خطہ ایک اور جنگ کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

    انہوں نے کہا کہ ایران سے متعلق مسائل کا واحد حل سفارتکاری ہے غزہ میں نسل کشی سے توجہ ہٹانے کے لیے اسرائیل غلط اقدامات کر رہا ہے۔

    روسی صدر نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں کشیدگی ختم کرنے کے لیے سفارتی راستہ اپنانا ضروری ہے۔

    ترک صدر نے ایران اسرائیل کشیدگی ختم کرنےکے لیے فوری اقدام پر زور دیا ہے، صدر اردوان نےکہا ترکیہ جوہری پروگرام پر تنازع کے حل کے لیے کردار ادا کرنےکے لیے تیار ہے۔

  • ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کا کیوں کہا؟

    تہران : ایرانی حکومت نے اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنے کی ہدایت کردی اور واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام لگایا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے بڑے پیمانے پر سائبر جنگ شروع کردی، جس کے پیش نظر ایرانی حکومت اپنے شہریوں کو واٹس ایپ ڈیلیٹ کرنےکی ہدایت کردی۔

    ایرانی سرکاری ٹی وی نے واٹس ایپ پر ایرانی شہریوں کی لوکیشن اور روابط تک رسائی کا الزام عائد کیا اور کہا مبینہ طور پر صارفین کی معلومات اسرائیل بھیجی جارہی ہیں۔

    اس سے قبل ایران میں انٹرنیٹ کی اسپیڈمیں اسی فیصد فیصدتک کمی کردی گئی تھی اور غیر ملکی ایپ اور ویب سائٹس تک رسائی محدود ہوگئی تھی۔

    ایران کی نیشنل سائبرسیکیورٹی کمانڈ کا کہنا تھا اسرائیل نے ڈیجیٹل انفرااسٹرکچر کیخلاف بڑے پیمانے پر سائبر جنگ کا آغاز کردیا ہے۔

    دوسری جانب واٹس ایپ نے ردعمل میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ غلط رپورٹس ہماری سروسز کو ایسے وقت میں بلاک کرنے کا بہانہ ہوں گی جب لوگوں کو ان کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔” واٹس ایپ اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا استعمال کرتا ہے، یعنی بیچ میں کوئی سروس فراہم کرنے والا پیغام نہیں پڑھ سکتا۔

    اس نے مزید کہا کہ "ہم آپ کے درست مقام کا پتہ نہیں لگاتے ہیں، ہم اس بات کا ریکارڈ نہیں رکھتے ہیں کہ ہر کوئی کس کو پیغام بھیج رہا ہے اور ہم ان ذاتی پیغامات کو ٹریک نہیں کرتے ہیں جو لوگ ایک دوسرے کو بھیج رہے ہیں۔” "ہم کسی بھی حکومت کو بڑی تعداد میں معلومات فراہم نہیں کرتے ہیں۔”