Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • امریکا جان لے ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا، اسرائیل کو سزا ضرور ملے گی، ایرانی سپریم لیڈر

    امریکا جان لے ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا، اسرائیل کو سزا ضرور ملے گی، ایرانی سپریم لیڈر

    تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس مطالبہ کو مسترد کر دیا جس میں کہا گیا تھا کہ ایران غیر مشروط سرینڈر کر دے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا سرکاری ٹی وی پر اہم پیغام جاری کیا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے بہت بڑی غلطی کی ہے اسے سزا ضرور ملے گی۔

    آیت اللہ خامنہ ای نے واضح کیا کہ شہدا کے خون اور اپنی سرزمین پر حملے کو نہیں بھولیں گے، دشمن مسلم ممالک میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے، ہماری قوم اپنے شہدا کا خون رائیگاں نہیں جانے دے گی، ایرانی قوم فضائی حدود کی خلاف ورزیوں پر خاموش نہیں رہے گی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    انہوں نے خبردار کیا کہ صیہونی حکومت کو اپنے اقدامات کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، ایران کی تاریخ سے باخبر لوگ جانتے ہیں ہم دھمکیوں کا جواب کیسے دیتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ تنازع میں امریکی فوج کی مداخلت سے بلاشبہ ناقابل تلافی نقصان ہوگا، امریکا جان لے کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا، ایران کے دفاع کیلیے فوج حکومتی حمایت کے ساتھ پوری طرح تیار ہے، یہ قوم کبھی بھی دباؤ کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گی۔

    یہ بھی پڑھیں: سپریم لیڈر کا جنگ کے اختیارات سے متعلق بڑا فیصلہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای آسان ہدف ہیں، ہمیں معلوم ہے وہ کہاں چھپے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ہمارا صبر جواب دے رہا ہے، سپریم لیڈر کو کم از کم ابھی نہیں مارنا چاہتے وہ فی الحال محفوظ ہیں، ہم چاہتے ہیں ایرانی میزائل امریکی فوجیوں پر نہ گرے۔

    دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا تھا کہ امریکی فوج نے جنگی طیاروں کو مشرقی وسطیٰ میں منتقل کرنا شروع کر دیا ہے، اسرائیلی دفاع مضبوط بنانے کیلیے جنگی طیاروں کی منتقلی بڑھا رہے ہیں۔

  • ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا جنگ کے اختیارات سے متعلق  بڑا فیصلہ

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا جنگ کے اختیارات سے متعلق بڑا فیصلہ

    تہران : ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے جنگ کے اختیارات سے متعلق بڑا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران اسرائیل کشیدگی میں شدت آتی جارہئ ہے، ایسے میں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے جنگ کے اختیارات پاسداران انقلاب کومنتقل کردیے۔

    ایرانی میڈیا نے بتایا کہ سپریم لیڈر نے جنگی اختیارات پاسداران انقلاب گارڈز کی شوریٰ کو منتقل کئے ہیں۔

    اطلاعات ہے کہ خامنہ ای کو ان کے بیٹے مجتبیٰ اور قریبی خاندان کے افراد سمیت تہران کے شمال مشرقی علاقے لاویزان میں ایک زیر زمین بنکر میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جنگ شروع ہو چکی، سمجھوتا نہیں ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای کا عبرانی زبان میں ٹویٹ

    ایران کے نظام حکومت کے تحت، خامنہ ای کے پاس مسلح افواج کی سپریم کمانڈ، جنگ کا اعلان کرنے کا اختیار ہے، اور وہ فوجی کمانڈروں اور ججوں سمیت اعلیٰ شخصیات کو تعینات یا برطرف کر سکتے ہیں۔

    اگرچہ ایران نے سرکاری طور پر حالتِ جنگ کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن عدلیہ کے حکام نے تسلیم کیا ہے کہ ملک ہنگامی حالات ہے، اتھارٹی کے وفد کو ایک احتیاط کے طور پر دیکھا جاتا ہے تاکہ خامنہ ای کی ہلاکت کی صورت میں کمانڈ کے تسلسل کو یقینی بنایا جاسکے۔

    یاد رہے حالیہ بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا تھا کہ ایرانی سپریم لیڈر کہاں چھپے ہوئے ہیں ہمیں معلوم ہے، وہ آسان ہدف ہیں لیکن وہ وہاں محفوظ ہے، ہم فی الحال آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کو مارنے نہیں جا رہے ہیں، ایران غیر مشروط طور پر ہتھیارڈال دے۔

  • ایران کا جدید فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل جسے کوئی دفاعی نظام تباہ نہیں کر سکتا

    ایران کا جدید فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل جسے کوئی دفاعی نظام تباہ نہیں کر سکتا

    اسرائیل کے ساتھ جاری کشیدگی کے دوران ایران نے متعدد میزائلوں کا استعمال کیا جن میں ایک جدید فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل بھی ہے جس کے بارے میں خیال ہے کہ اسے دنیا کا کوئی دفاعی نظام تباہ نہیں کر سکتا۔

    ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کی پہلی بار جون 2023 میں نقاب کشائی کی گئی، اس غیر معمولی کارنامے کی بدولت اس کی طاقتور ممالک کے کلب میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوئی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    دارالحکومت تہران میں فتح ہائپر سونک بیلسٹک میزائل کی نقاب کشائی کی تقریب میں اُس وقت کے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی اور آئی آر جی سی کے سابق چیف کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی اور آئی آر جی سی کے سابق ایرو اسپیس کمانڈر بریگیڈیئر جنرل امیر علی حاجی زادہ سمیت کئی اعلیٰ فوجی حکام نے شرکت کی تھی۔

    اس میزائل کا نام آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے خود رکھا تھا، یہ 1400 کلومیٹر کی رینج اور ٹرمینل اسپیڈ 13 سے 15 کے ساتھ بتائے گئے روٹ پر چلنے والا میزائل ہے۔

    اس میں منتقل ہونے کے قابل نوزلز ہیں جو اس کو زمین یا فضا دونوں سمتوں میں پینتریبازی کرنے کی اجازت دیات ہے جبکہ اس کی رفتار اسے تمام موجودہ اینٹی میزائل سسٹمز کے ذریعے مداخلت سے محفوظ رکھتی ہے۔

    بریگیڈیئر جنرل حاجی زادہ نے دو سال قبل نقاب کشائی کی تقریب کے دوران کہا تھا کہ میزائل نے بغیر کسی مسئلے کے تمام تجربات کیے ہیں، فتح کو کسی بھی دفاعی نظام (میزائل ڈیفنس سسٹم) سے تباہ نہیں کیا جا سکتا اور اس کی رینج 1,400 کلومیٹر مقرر ہے۔

    ایران سے قبل صرف تین ممالک روس، چین اور بھارت نے آپریشنل ہائپرسونک میزائل بنانے کی ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کی، ان کے ماڈل لانچ پلیٹ فارمز، رینج، پے لوڈ اور ہائپر سونک ٹیکنالوجی میں مختلف ہیں۔

    امریکا سمیت بہت کم دوسرے ممالک کے پاس کامیابی یا آپریشنل تعیناتی کے بغیر طویل مدتی ہائپر سونک پروگرام ہیں۔ مثال کے طور پر امریکی فضائیہ کیلیے 2024 کے بجٹ میں صرف تکنیکی ترقی کیلیے رقم رکھی گئی تھی جکبہ ہائپر سونک میزائلوں کی خریداری یا فیلڈنگ کیلیے کچھ نہیں تھا۔

    پیش کردہ ماڈل اور خصوصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے فتح میزائل تمام موجودہ آپریشنل یا تیار کرنے والے ہائپر سونک میزائلوں سے مختلف ہے۔

    اُس وقت کے صدر ابراہیم رئیسی نے نقاب کشائی کی تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے فوجی میدان میں ملک کی نمایاں پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا تھا کہ میزائل کی صنعت مقامی بن چکی ہے جو کسی سے متاثر نہیں ہو سکتی۔

    ابراہیم رئیسی نے کہا تھا کہ فوجی پیشرفت خطے کیلیے سلامتی اور امن کا ذریعہ ہے۔

  • ایران میں موساد کے مزید 5 ایجنٹ گرفتار

    ایران میں موساد کے مزید 5 ایجنٹ گرفتار

    تہران: ایرانی حکام نے اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں مزید پانچ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق یہ گرفتاریاں اسلامی انقلابی گارڈ کور کے انٹیلی جنس یونٹ نے مغربی ایران کے صوبہ لرستان میں کی ہیں۔

    مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر خرم آباد، بروجرد اور دورود کے شہروں میں موساد کی ہدایت پر کارروائیاں کرنے کی کوشش کی، ایرانی حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ گرفتاریاں ملک کے اندر غیر ملکی انٹیلی جنس کارروائیوں کے خلاف ایک تیز مہم کا حصہ ہیں۔

    ایران نے موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دے دی

    پاسداران انقلاب نے ویڈیو جاری کردی ہے، کئی نے گرفتاری سے پہلے زہر کھا کر خودکشی کی کوشش کی لیکن ایرانی فورسز نے انہیں زندہ گرفتار کرلیا، گرفتار ایجنٹوں پر آن لائن ایران کی ساکھ خراب کرنے کا الزام ہے۔

    تسنیم نیوز اور اسنا نیوز کا کہنا ہے پاسداران انقلاب کے مطابق ان کرائے کے قاتلوں نے عوام میں خوف پھیلانے اور ایران کے نظام کی شبیہ کو اپنی آن لائن سرگرمیوں سے خراب کرنے کی کوشش کی۔

    اس سے قبل بھی ایران میں اہم کارروائی کے دوران اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے ایجنٹ کو گرفتار کیا گیا تھا، ایجنٹ کو اُس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ ایرانی صوبے البرز میں دھماکا خیز مواد اور الیکٹرانک آلات تیار کر رہے تھے۔

    واضح رہے کہ ایران میں پہلے بھی موساد سے تعلق رکھنے والے متعدد ایجنٹ کو گرفتار کیا جا چکا ہے، خاص طور پر اُن لوگوں کو جو جوہری پروگرام کو مجروح کرنے کیلیے تخریب کاری اور قتل کی کوششوں مین ملوث ہیں۔

    جبکہ 16 جون کو ایران میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار شخص کو پھانسی دی گئی تھی۔ ایران کی سپریم کورٹ نے جاسوس اسماعیل فکری کو مکمل فوجداری مقدمے کے بعد آرٹیکل سکس کے تحت سزائے موت کا حکم دیا تھا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

  • ایران کا اسرائیل کے 14 ڈرون اور ایف 35 لڑاکا طیارہ مار گرانے کا دعویٰ

    ایران کا اسرائیل کے 14 ڈرون اور ایف 35 لڑاکا طیارہ مار گرانے کا دعویٰ

    ایرانی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت تہران کے قریب اسرائیل کا ایف 35 لڑاکا طیارہ اور 14 ڈرون مار گرا دیے جو متعدد صوبوں میں موساد ایجنٹوں کے ذریعے استعمال کیے جا رہے تھے۔

    ترکیہ کی نیوز ایجنسی انادولو پر شائع ایک رپورٹ کے مطابق تہران کے جنوب میں واقع شہر ورامین کے ضلعی گورنر حسین عباسی نے سرکاری خبر رساں ایجنسی IRNA کو بتایا کہ ایف 35 لڑاکا طیارہ شہر کے قریب گرا، سکیورٹی فورسز نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل کی جانب سے گزشتہ جمعہ کو ایران کے خلاف ایک بڑی فوجی کارروائی شروع کرنے کے بعد یہ تیسرا اسرائیلی جنگی طیارہ ہے جسے تہران نے مار گرانے کا دعویٰ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اسرائیل کے دفاعی نظام کا پول کھول دیا

    دوسری جانب ایرانی پولیس کے ترجمان سعید منتظر المہدی کے مطابق انہوں نے موساد ایجنٹوں کے زیرِ استعمال 14 ڈرون تباہ کر دیے۔

    ایرانی لیبر نیوز ایجنسی (ILNA) سے بات کرتے ہوئے سعید منتظر المہدی نے کہا کہ خودکش ڈرون، UAVs اور دھماکا خیز آلات بنانے والی ورکشاپس تہران، البرز اور اصفہان کے صوبوں میں پکڑی گئیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ تہران اور البرز میں ڈرون اور دھماکا خیز مواد لے جانے والی تین گاڑیوں کو پکڑا گیا جبکہ عراقی پولیس نے سرحد کے قریب ڈرون لے جانے والی تین گاڑیوں کو روکا اور ملوث افراد کو گرفتار کر لیا۔

  • موساد نے ایران کے اندر ڈرون کیسے اسمگل کیے؟ اے آئی سے کیسے مدد لی؟

    موساد نے ایران کے اندر ڈرون کیسے اسمگل کیے؟ اے آئی سے کیسے مدد لی؟

    امریکی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل کی جاسوسی ایجنسی موساد نے ایران میں ڈرون اسمگل کیے تھے، اور حملے کی تیاری کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (AI) کا استعمال کیا۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق موساد نے ایران پر حملے کی تیاری کے لیے مصنوعی ذہانت اور اسمگل شدہ ڈرونز کا استعمال کیا، اے پی نے رپورٹ کیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی تیاری برسوں سے جاری تھی۔

    ایک سابق انٹیلیجنس افسر، جس نے حملے کے بارے میں علم رکھنے کا دعویٰ کیا تھا، نے بتایا کہ موساد اور اسرائیلی فوج نے آپریشنل بنیاد ڈالنے کے لیے کم از کم 3 سال تک مل کر کام کیا۔


    ایران نے اسرائیل پر فتح 1 ہائپر سونک میزائل داغ دیا


    اسرائیل کے دو موجودہ سیکیورٹی حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اکتوبر میں اسرائیل نے ایران پر متعدد بار فضائی حملے کیے تھے، اس کے بعد ایرانی فضائی دفاع کو مزید کمزور کرنے کے لیے موساد کے ایجنٹوں نے ایسے ہتھیار ایران اسمگل کیے جو قریب سے حملہ کرنے کے لیے تیار کیے گئے تھے۔

    سابق انٹیلی جنس افسر کے مطابق ان ہتھیاروں میں چھوٹے مسلح ڈرونز شامل تھے، جنھیں ایجنٹوں نے گاڑیوں میں ایران کے اندر اسمگل کیا تھا۔ جب کہ اسرائیل نے AI کا استعمال اپنی جمع کردہ معلومات کا تجزیہ کرنے اور ڈیٹا کے ڈھیروں کو چھاننے کے لیے کیا۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


  • اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی عوام  کو مخاطب کرکے کیا کہا؟

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی عوام کو مخاطب کرکے کیا کہا؟

    اتل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آزادی کی گھڑی آپہنچی ہے ، ایران کیخلاف جنگ سے عوام کو آیت اللہ حکومت گرانے کا موقع ملے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی اپوزیشن کے برطانیہ سے چلنے والے ٹی وی چینل کو انٹرویو میں کہا ایرانی عوام کی آزادی کا وقت آگیا ہے، ایران کیخلاف جنگ سے عوام کو آیت اللہ حکومت گرانے کا موقع ملے گا۔

    نیتن یاہو نے انٹرویو میں ایرانی عوام کو مخاطب کیا اور کہا آزادی کی گھڑی آپہنچی ہے ، ہماری جنگ دفاعی ہے لیکن آزادی کی راہ بھی ہموارہورہی ہے،  ایرانی عوام کوغربت،موت اوردہشت گردی کے علاوہ کچھ نہیں ملا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ عوام ہی ایران کا مستقبل ہیں یہ آمر زیادہ دیرنہیں چلیں گے۔

    مزید پڑھیں : ہمارا ہدف ایرانی عوام نہیں بلکہ ان کا جابرانہ نظام ہے، اسرائیلی وزیراعظم

    یاد رہے 4 روز قبل بھی اسرائیل کے وزیراعظم نے پیغام میں کہا تھا کہ ہمارا ہدف ایرانی عوام نہیں بلکہ ان کا جابرانہ نظام ہے، تاریخ کی بڑی فوجی کارروائی ’آپریشن رائزنگ لائن‘ میں مصروف ہیں۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسلامی حکومت 50 سال سے ایرانی عوام کو ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے، یہ حکومت اسرائیل کی تباہی کی دھمکیاں دے رہی ہے ہم اپنا دفاع کریں گے۔

  • ٹرمپ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا

    ٹرمپ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا

    واشنگٹن : ٹرمپ انتظامیہ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا اور ایران کے خلاف کسی بھی فوجی اقدام کیلئے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ پر اسرائیل ایران جنگ میں شمولیت نہ کرنے کیلئے دباؤ بڑھنے لگا ، ٹرمپ کی حامی کانگریس رکن مارجری ٹیلرگرین نے ایران سے جنگ کی مخالفت کردی۔

    کانگریس رکن مارجری ٹیلرگرین نے کہا کہ ہمیں ایک اورغیر ملکی جنگ میں نہیں پڑنا چاہیے، امریکی حکومت جنگ کے بجائے ملکی مسائل پرتوجہ دے، عوام کےٹیکس سے چلنے والی حکومت کو عوام کی فلاح پر کام کرنا چاہیے ساتھ ہی سیکیورٹی، تعلیم اور ہاؤسنگ کو ترجیح دی جائے۔

    دوسری جانب امریکی ارکان کانگریس نے ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت روکنے کی قرارداد پیش کی ریپبلکن تھامس میسی اور ڈیموکریٹ روکھنہ نے مشترکہ قرارداد پیش کی۔

    مزید پڑھیں : امریکی سینیٹر نے ایران کیخلاف کارروائی کے لیے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دیدی

    قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ جنگ کا اعلان صرف کانگریس کا اختیار ہے، یہ ہماری جنگ نہیں آئین کے مطابق فیصلہ کانگریس کرے گی، مشرق وسطیٰ کی ایک اور تباہ کن جنگ میں نہیں گھسیٹا جانا چاہیے۔

    قرارداد میں ایران کے خلاف کسی بھی فوجی اقدام کیلئے کانگریس کی منظوری لازمی قرار دی گئی ہے۔

  • آبنائے ہرمز میں تیل بردار جہازوں میں تصادم کی ممکنہ وجہ سامنے آگئی

    آبنائے ہرمز میں تیل بردار جہازوں میں تصادم کی ممکنہ وجہ سامنے آگئی

    دبئی: ایران اسرائیل کشیدگی کے دوران بحیرہ عمان میں آبنائے ہرمز کے قریب دو تیل بردار بحری جہازوں کے آپس میں ٹکرانے کی اصل وجہ سامنے آگئی۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی وزارت توانائی بتایا کہ آبنائے ہرمز کے قریب دو تیل بردار بحری جہازوں میں تصادم ایک جہاز کی نیویگیشنل غلط فہمی کی وجہ سے ہوا۔

    وزارت توانائی نے اپنے بیان میں ابتدائی معلومات کا حوالہ دیا اور ایران اسرائیل کیشدگی کے دوران الیکٹرانک مداخلت میں اضافے سے کوئی تعلق نہیں بتایا۔

    یہ بھی پڑھیں: آبنائے ہرمز میں جہازوں کا تحفظ عالمی سلامتی کا معاملہ ہے، برطانیہ

    واضح رہے کہ منگل کے روز بحیرہ عمان میں یو اے ای کے ساحل سے 24 ناٹیکل میل دور ایڈلین اور فرنٹ ایگل آئل ٹینکرز آپس میں ٹکرا گئے تھے جس کے باعث آگ بھڑک اٹھی تھی۔

    حادثے میں عملے کو جانی نقصان پہنچنے کی اطلاع نہیں ملی تھی۔

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کی وجہ سے آبنائے ہرمز کے قریب بحری نظام متاثر ہے، آبنائے ہرمز ایران اور عمان کے درمیان ایک آبی گزرگاہ ہے۔

    تہران نے منگل کے تصادم یا الیکٹرانک مداخلت کی اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

    یاد رہے کہ حادثے کے بعد نیشنل گارڈ کے کوسٹ گارڈ یونٹ نے منگل کو امدادی کارروائی کرتے ہوئے تیل بردار جہاز ایڈالن کے عملے کے 24 ارکان کو بحفاظت نکال لیا تھا۔

  • ایران نے اسرائیل پر فتح 1 ہائپر سونک میزائل داغ دیا

    ایران نے اسرائیل پر فتح 1 ہائپر سونک میزائل داغ دیا

    تہران: ایران نے اسرائیل پر فتح 1 ہائپر سونک میزائل داغ دیا ہے، اور دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اسرائیل کی فضائی حدود پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیلی اہداف پر جدید فتح-1 ہائپر سونک میزائل فائر کیے ہیں اور علاقائی فضائی حدود پر کنٹرول کا اعلان کیا ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ میں شدت آ گئی ہے، پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ آپریشن وعدہ صادق سوم کی یہ دسویں لہر ہے، جس کے تحت وسطی اور شمالی اسرائیل پر 20 کے قریب میزائل داغے گئے، اور تل ابیب پر ہائپر سونک میزائل فائر کیے۔

    میزائل حملوں سے اسرائیل میں کئی مقامات پر آگ لگ گئی ہے، پاسداران انقلاب کے مطابق فتح 1 نے اسرائیلی دفاعی نظام کو نشانہ بنایا، فتح ون میزائل اسرائیلی دفاعی نظام کے خاتمے کا آغاز ہے۔ یہ پیش رفت امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران سے ’غیر مشروط ہتھیار ڈالنے‘ کے مطالبے کے چند گھنٹے بعد سامنے آئی ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    دوسری طرف اسرائیل کی جانب سے بھی ایران پر حملے جاری ہیں، اسرائیلی فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی سینٹری فیوج پروڈکشن سائٹ، اور میزائل فیکٹریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، اور گزشتہ رات ایران پر حملوں میں 50 سے زیادہ طیاروں نے حصہ لیا۔

    ادھر یواے ای نے سلامتی کونسل سے اسرائیل ایران تنازع فوری حل کرانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنازع فوری حل کرایا جائے، اس سے پہلے کہ حالات قابو سے باہر ہوں۔ آیت اللہ خامنہ ای نے ایک ٹویٹ میں یہ لکھ کر کہ ’’جنگ شروع ہو گئی ہے‘‘ اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ صہیونیوں سے کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، اور ان پر کوئی رحم نہیں کیا جائے گا۔