Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر علی شادمانی کو شہید کر دیا، اسرائیل کا دعویٰ

    پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر علی شادمانی کو شہید کر دیا، اسرائیل کا دعویٰ

    اسرائیل نے ایران کی پاسداران انقلاب کے سینٹرل ہیڈ کوارٹرز کے اعلیٰ کمانڈر علی شادمانی کو شہید کرنے کا دعویٰ کر دیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ پاسداران انقلاب کے خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹر کے سربراہ علی شادمانی کو دارالحکومت تہران میں ایک حملے میں شہید کر دیا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    اسرائیل نے علی شادمانی کو ایران کا سب سے سینئر فوجی کمانڈر اور ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کا قریب ترین شخص قرار دیا۔

    دوسری جانب اسرائیلی دعوے پر ایران کی جانب سے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

    علی شادمانی کو 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے خاتم الانبیاء سینٹرل ہیڈ کوارٹر کے سابق سربراہ غلام علی راشد کی شہادت قتل کے بعد اس عہدے پر تعینات کیا گیا تھا۔

    پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی شہید

    دو روز قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا تھا کہ پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی کو ان کے نائب حسن محقق سمیت شہید کر دیا گیا۔

    دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ نیتن یاہو نے یہ بات نجی امریکی چینل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو کے دوران کہی۔

    ایک سوال کے جواب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ابھی کچھ دیر پہلے ہماری افواج نے تہران میں پاسداران انقلاب ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کر کے ان کے انٹیلی جنس چیف اور ان کے نائب کو مار دیا ہے۔

  • ایرانی حملوں کا خوف، اسرائیلی اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے

    ایرانی حملوں کا خوف، اسرائیلی اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوگئے

    ایران اسرائیل کشیدگی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہوتا جارہا ہے، ایسے میں سیکڑوں اسرائیلی اپنے ملک سے راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران اسرائیل کشیدگی اور ایرانی میزائل حملوں کے بعد سے سیکڑوں اسرائیلی اپنے ہی ملک سے بھاگ گئے، اسرائیل سے جانے والوں میں کئی غیرملکی بھی شامل ہیں اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تمام افراد فضائی حدود بند ہونے کے باعث چھوٹی کشتیوں میں قبرص روانہ ہو رہے ہیں۔

    اسرائیلی شہریوں سمیت دیگر غیرملکی افراد اسرائیل سے نکل کر سمندر کے راستے قبرص کے جزیرے تک پہنچنے کیلیے بھاری رقم ادا کررہے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق بعض اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بھی اس معاملے کی تصدیق کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ جنگ کی صورتحال میں حیفہ سے کشتی پر جانے والے ہر مسافر سے 800 ڈالر وصول کئے جارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کے سربراہ کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران طویل جنگ کیلئے پوری طاقت کے ساتھ تیار ہے۔

    بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو جدید اسلحہ جنگ میں استعمال کیا جائے گا، اسرائیل کو خبردار کر دیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ تہران ہر قسم کی جنگ کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، ایران جلد اپنی نئی ایجادات سامنے لائے گا، ایران نے میزائل طاقت کو تاحال اسٹریٹیجک طور پر تعینات نہیں کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    جنرل احمد واحدی کا مزید کہنا تھا کہ جدید ترین ہتھیار مناسب وقت پر استعمال کیے جائیں گے، دنیا آئندہ چند روز میں ایرانی ایجادات کا مشاہدہ کریگی۔

  • اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم ہیک کر لیا گیا، ایرانی میڈیا کا دعویٰ

    اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم ہیک کر لیا گیا، ایرانی میڈیا کا دعویٰ

    تہران: ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کی جانب سے فائر کیے گئے زیادہ سے زیادہ میزائل اسرائیل میں اپنے اہداف پر کام یابی سے پہنچنے کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیل کا آئرن ڈوم سسٹم ہیک کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام آئرن ڈوم سسٹم ہیک ہو گیا ہے، ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے میزائیلوں کو روکنے کے لیے چلائے گئے اسرائیل کے بعض میزائل اپنے ہی علاقوں پر گرنے لگے ہیں، روئٹرز کی ایک ویڈیو میں تل ابیب سے داغا جانے والا اسرائیلی میزائل واپس گرتے دکھایا گیا۔

    ارنا نیوز ایجنسی کے مطابق پیر کو لانچ کیے گئے میزائلوں اور ڈرونز نے اسرائیل میں بڑی تباہی مچائی اور لاکھوں اسرائیلیوں کو چوتھے روز بھی زیر زمین پناہ گاہوں میں چھپنا پڑا، اس دوران اسرائیلی آئرن ڈوم میزائل سسٹم کو ہیک کر لیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اسرائیلی میزائل کنفیوژن اور نا اہلی میں ملک کے اندر ہی فائر ہوئے۔

    اسرائیل میں سیل فون کیمروں سے حاصل کی گئی فوٹیجز میں بھی بڑی تعداد میں ایرانی میزائلوں کو اسرائیلی فضائی دفاعی نظام سے بغیر کسی رکاوٹ کے گزرتے اور زمین پر موجود اہداف کو نشانہ بناتے دکھایا گیا ہے۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ایک اور سائبر حملہ بھی کیا گیا، پیر کے روز اسرائیل کے نیشنل سائبر ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ فوجی یونٹ کی طرف سے اسرائیلیوں کو ایسے ٹیکسٹ پیغامات بھیجے گئے ہیں جن میں شہریوں سے کہا گیا تھا کہ وہ عوامی بم پناہ گاہوں میں جانے سے گزیر کریں۔

    یادر ہے کہ اسرائیلی حکومت نے 13 جون کو رات میں بلا اشتعال جارحیت کرتے ہوئے رہائشی عمارتوں سمیت ایرانی حدود کے اندر حملے شروع کیے، ٹارگٹڈ حملوں میں اعلیٰ ایرانی فوجی اہلکار مارے گئے، جس کے بعد ایران نے اسرائیل کے اندر گہرائی میں حملے شروع کیے، اور تل ابیب، یروشلم اور حیفا سمیت دیگر اہداف کو بیلسٹک میزائلوں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا۔

  • ’اسرائیل امریکا کی مداخلت کے بغیر ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ نہیں کر سکتا‘

    ’اسرائیل امریکا کی مداخلت کے بغیر ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ نہیں کر سکتا‘

    تجزیہ کار کا ماننا ہے کہ اسرائیل امریکا کی مداخلت کے بغیر ایران میں اس کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے سے قاصر ہے۔

    واشنگٹن ڈی سی میں اسٹیمسن سنٹر تھنک ٹینک کی ممتاز فیلو باربرا سلاوین نے کہا کہ اسرائیل کو ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کیلیے امریکا کی فوجی مداخلت کی ضرورت ہے کیونکہ اس کے پاس تنہا ایسا کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے باربرا سلاوین نے کہا کہ اسرائیل ایرن میں اپنے ان‘ مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے جس کا اس نے اعلان کیا تھا۔

    باربرا سلاوین نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنے کا اعلان کیا تھا جو واضح طور پر امریکا کی مدد کے بغیر نہیں کر سکتا۔

    ’لہٰذا جو کچھ ہم اب دیکھ رہے ہیں وہ اسرائیل کی طرف سے ایک کوشش ہے کہ امریکا اس جنگ میں شامل ہو جائے، لیکن اس دوران ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ ایران سفارت کاری میں فوری واپسی پر زور دے رہا ہے۔‘

    تجزیہ کار نے مزید کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس میں شامل ہونا چاہتے ہیں لیکن اسرائیل ایران پر اپنے حملوں کو جاری رکھنا چاہتا ہے اور ایران بھی جوابی کارروائی کر رہا ہے، میں اس وقت کسی کو نہیں دیکھ رہا جو اس جنگ کو روک سکے۔

    باربرا سلاوین کا کہنا تھا کہ اس وقت ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کو روکنے کیلیے آمادہ نظر نہیں آتے۔

  • اقوام متحدہ اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کی ایرانی ٹی وی پر حملے کی مذمت

    اقوام متحدہ اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کی ایرانی ٹی وی پر حملے کی مذمت

    نیویارک: اقوام متحدہ اور کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ کی جانب سے ایرانی ٹی وی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یو این سیکریٹری جنرل نے ایرانی ٹی وی چینل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں اور میڈیکل عملے کو عالمی قانون کے تحت تحفظ حاصل ہے۔

    کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ نے بھی ایرانی سرکاری ٹی وی پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ لائیو نشریات کے دوران چینل پر بمباری قابل مذمت ہے، اسرائیل نے غزہ میں 200 صحافیوں کو بے دریغ قتل کیا، خطے میں میڈیا پر حملے اسرائیل کی دیدہ دلیری ظاہر کرتے ہیں، خطے میں خونریزی بند کی جائے، قتل عام روکا جائے۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ادھر ایرانی ہلال احمر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تہران میں اسرائیلی حملے میں 3 ایرانی ہلال احمر کے اہلکار بھی شہید ہو گئے ہیں، تینوں شہید اہلکار تہران میں ریسکیو آپریشن میں مصروف تھے، ہلال احمر نے کہا ریسکیو ورکرز کو نشانہ بنانا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

    اسرائیل کے وزیرِ دفاع نے تصدیق کی ہے کہ انھوں نے تہران میں ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کو نشانہ بنایا ہے۔ جب میزائل عمارت پر گرا تو خاتون اینکر سحر امامی لائیو نشریات کے دوران اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری نبھا رہی تھیں۔ پوری دنیا نے ایک ویڈیو میں دیکھا کہ ایران کی بہادر خاتون اینکر اسرائیلی حملے کے فوراً بعد دوبارہ لائیو نشریات کرنے اسٹوڈیو میں واپس آ گئی۔

    اسرائیل کی جانب سے ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر حملے کے جواب میں ایران نے بھی اسرائیلی ٹی وی چینلز کو فوری انخلا کا انتباہ جاری کر دیا ہے۔

  • تہران طویل جنگ کیلئے تیار ہے، بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی

    تہران طویل جنگ کیلئے تیار ہے، بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی

    پاسداران انقلاب کے سربراہ کے مشیر بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران طویل جنگ کیلئے پوری طاقت کے ساتھ تیار ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق بریگیڈیئر جنرل احمد واحدی کا کہنا تھا کہ ضرورت پڑی تو جدید اسلحہ جنگ میں استعمال کیا جائے گا، اسرائیل کو خبردار کر دیا گیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ تہران ہر قسم کی جنگ کا سامنا کرنے کیلئے تیار ہے، ایران جلد اپنی نئی ایجادات سامنے لائے گا، ایران نے میزائل طاقت کو تاحال اسٹریٹیجک طور پر تعینات نہیں کیا۔

    جنرل احمد واحدی کا مزید کہنا تھا کہ جدید ترین ہتھیار مناسب وقت پر استعمال کیے جائیں گے، دنیا آئندہ چند روز میں ایرانی ایجادات کا مشاہدہ کریگی۔

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران فوری طور پر خالی کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق مسلسل پانچویں دن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں، ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہران کو خالی کر دیں، ان کا کہنا تھا ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے معاہدے کو مسترد کیا ہے۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ ”ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جس پر میں نے انھیں دستخط کرنے کے لیے کہا تھا۔ کتنی شرم کی بات ہے، اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سادہ لفظوں میں کہا گیا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ میں نے بار بار کہا! ہر کسی کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے!“

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے شہریوں کو فوری انخلا کا انتباہ دیا تھا، ایران نے عبرانی زبان میں جاری بیان میں اسرائیلی عوام کو خبردار کرتے ہوئے پیغام دیا کہ تل ابیب محفوظ نہیں رہا لہٰذا فوری چھوڑ دیں۔

    دریں اثنا، کینیڈا میں جی سیون اجلاس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا بائیڈن انتظامیہ کی ناکام پالیسیوں کے باعث جنگیں شروع ہوئیں، ہم ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے لیے ہی اکٹھے ہوئے ہیں، آپ سب جانتے ہیں اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے، ہم نے ایران کو 60 دن دیے تھے انھوں نے انکار کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    ٹرمپ نے کہا میراخیال ہے نیو کلیئر ڈیل پر ایران کو سائن کرنا ہوگا، ایران نیو کلیئر ڈیل پر دستخط نہیں کر رہا وہ بے وقوف ہے۔

  • ایران میں حکومت کا تختہ الٹنے کا ارادہ سنگین غلطی ہوگی، میکرون نے خبردار کر دیا

    ایران میں حکومت کا تختہ الٹنے کا ارادہ سنگین غلطی ہوگی، میکرون نے خبردار کر دیا

    پیرس: فرانس کے صدر ایمانویل میکرون نے خبردار کیا ہے کہ ایران میں موجودہ حکومت کا تختہ الٹنے کا ارادہ اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر فرانسیسی صدر میکرون نے صحافیوں سے گفتگو میں ایران میں رجیم چینج پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اگر امریکا ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کروا سکتا ہے تو یہ بہت اچھی بات ہوگی۔

    میکرون نے ایران اور اسرائیل سے شہریوں پر حملوں کو فوری روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے خبردار کیا کہ تہران میں حکومت کا تختہ الٹنے کا مقصد ایک اسٹریٹجک غلطی ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے یہ سوچا ہے کہ باہر سے بمباری کر کے آپ خود ایک ملک کو بچا سکتے ہیں وہ ہمیشہ غلط رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل فرانسیسی صدر نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکا نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی پیشکش کی ہے۔

    گزشتہ روز اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو نشانہ بنانے کی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ سپریم لیڈر کو بھی نشانہ بنا سکتے ہیں اور اسرائیل اعلیٰ ایران لیڈر کو قتل کرنے کے امکان کو مسترد نہیں کرے گا جس سے تنازع ختم ہو جائے گا۔

    نیتن یاہو نے کہا تھا کہ ہم وہ کر رہے ہیں جو ہمیں کرنے کی ضرورت ہے میں تفصیلات میں نہیں جا رہا ہوں لیکن ہم نے ان کے اعلیٰ جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنایا ہے یہ بنیادی طور پر ہٹلر کی جوہری ٹیم ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم کا ایرانی رہنما کو ختم کرنے کے منصوبے کے بارے میں کہنا تھا کہ اس سے تنازع بڑھنے والا نہیں بلکہ یہ تنازع کو ختم کرنے والا ہے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے آیت اللہ خامنہ ای کو قتل کرنے کے ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو ویٹو کرنے کی تردید کی تھی۔

    اسرائیل کے چینل 12 نے قومی سلامتی کونسل کے سربراہ زاچی ہنیگبی کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا تھا کہ روئٹرز کی رپورٹ ہے ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے قتل کو ویٹو کیا، یہ غلط ہے سیاسی رہنماؤں کیلیے کوئی استثنیٰ نہیں ہے۔

  • جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کا ذمہ دار اسرائیل ہے، امریکی سینیٹر

    جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کا ذمہ دار اسرائیل ہے، امریکی سینیٹر

    امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے اسرائیل کو جنگ شروع کرنے کا ذمہ دارقرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا ایران جوہری مذاکرات سبوتاژ کرنے کا ذمہ دار اسرائیل ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈر نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل نے ایرانی جوہری مذاکرات کار کو قتل کرکے مذاکرات کا دروزاہ بند کیا۔

    اُنہوں نے کہا کہ امریکا کو فوجی اور مالی طور پر نیتن یاہو کی غیرقانونی جنگ میں شامل نہیں ہونا چاہیئے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران فوری طور پر خالی کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق مسلسل پانچویں دن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں، ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہران کو خالی کر دیں، ان کا کہنا تھا ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے معاہدے کو مسترد کیا ہے۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ ”ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جس پر میں نے انھیں دستخط کرنے کے لیے کہا تھا۔ کتنی شرم کی بات ہے، اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سادہ لفظوں میں کہا گیا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ میں نے بار بار کہا! ہر کسی کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے!“

    یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے شہریوں کو فوری انخلا کا انتباہ دیا تھا، ایران نے عبرانی زبان میں جاری بیان میں اسرائیلی عوام کو خبردار کرتے ہوئے پیغام دیا کہ تل ابیب محفوظ نہیں رہا لہٰذا فوری چھوڑ دیں۔

    دریں اثنا، کینیڈا میں جی سیون اجلاس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا بائیڈن انتظامیہ کی ناکام پالیسیوں کے باعث جنگیں شروع ہوئیں، ہم ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے لیے ہی اکٹھے ہوئے ہیں، آپ سب جانتے ہیں اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے، ہم نے ایران کو 60 دن دیے تھے انھوں نے انکار کیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    ٹرمپ نے کہا میراخیال ہے نیو کلیئر ڈیل پر ایران کو سائن کرنا ہوگا، ایران نیو کلیئر ڈیل پر دستخط نہیں کر رہا وہ بے وقوف ہے۔

  • جوابی کارروائی: ایران نے اسرائیلی ٹی وی چینلز کو فوری انخلا کا انتباہ جاری کر دیا

    جوابی کارروائی: ایران نے اسرائیلی ٹی وی چینلز کو فوری انخلا کا انتباہ جاری کر دیا

    تہران: اسرائیل کی جانب سے ایران کے سرکاری ٹی وی چینل پر حملے کے جواب میں ایران نے بھی اسرائیلی ٹی وی چینلز کو فوری انخلا کا انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیلی سرکاری ٹی وی چینل N12 اور N14 کی عمارتیں فوری خالی کرنے کا حکم دے دیا ہے، یہ حکم اسلامی جمہوریہ ایران کی نشریاتی سروس کے خلاف صہیونی جارحانہ حملے کے جواب میں آیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کے وزیر دفاع کی جانب سے ایران کے سرکاری ٹی وی اور ریڈیو کو دھمکیوں کے کچھ دیر بعد ہی اسرائیل نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر میزائل حملہ کیا، جب میزائل عمارت پر گرا تو خاتون اینکر سحر امامی لائیو نشریات کے دوران اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری نبھا رہی تھیں۔ اسرائیل کے وزیرِ دفاع نے تصدیق کی کہ انھوں نے تہران میں ایران کے سرکاری ٹی وی چینل کو نشانہ بنایا ہے۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    پوری دنیا نے ایک ویڈیو میں دیکھا کہ ایران کی بہادر خاتون اینکر اسرائیلی حملے کے فوراً بعد دوبارہ لائیو نشریات کرنے اسٹوڈیو میں واپس آ گئی، سحر امامی نے دوبارہ نشریات سنبھال لیں، اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی ٹی وی کا اسٹوڈیو ’’اللہ اکبر‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔


    ایرانی بہادر خاتون اینکر اسرائیلی حملے کے فوراً بعد دوبارہ لائیو نشریات کرنے آگئی


    جس وقت اسرائیلی حملہ کیا گیا اینکر نے جملے ادا کیے کہ یہ سچ پر ایک جارح کا حملہ ہے، حملے کے بعد دوبارہ نشست پر براجمان ہونے کے بعد سحر نے گفتگو جاری رکھی۔ الجزیرہ ٹی وی نے بتایا کہ سحرامامی ایران کی معروف ترین نیوز اینکرز میں سے ایک ہیں، سحر امامی نے نشریات میں للکارتے ہوئے کہا کہ آپ جو سن رہے تھے وہ سچ پر حملے کی آواز تھی۔

  • امریکی صدر ٹرمپ تہران خالی کرنے کا انتباہ دے دیا

    امریکی صدر ٹرمپ تہران خالی کرنے کا انتباہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران فوری طور پر خالی کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق مسلسل پانچویں دن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں، ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہران کو خالی کر دیں، ان کا کہنا تھا ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے معاہدے کو مسترد کیا ہے۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ ’’ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جس پر میں نے انھیں دستخط کرنے کے لیے کہا تھا۔ کتنی شرم کی بات ہے، اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سادہ لفظوں میں کہا گیا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ میں نے بار بار کہا! ہر کسی کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے!‘‘


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے شہریوں کو فوری انخلا کا انتباہ دیا تھا، ایران نے عبرانی زبان میں جاری بیان میں اسرائیلی عوام کو خبردار کرتے ہوئے پیغام دیا کہ تل ابیب محفوظ نہیں رہا لہٰذا فوری چھوڑ دیں۔

    دریں اثنا، کینیڈا میں جی سیون اجلاس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا بائیڈن انتظامیہ کی ناکام پالیسیوں کے باعث جنگیں شروع ہوئیں، ہم ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے لیے ہی اکٹھے ہوئے ہیں، آپ سب جانتے ہیں اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے، ہم نے ایران کو 60 دن دیے تھے انھوں نے انکار کیا۔

    ٹرمپ نے کہا میراخیال ہے نیو کلیئر ڈیل پر ایران کو سائن کرنا ہوگا، ایران نیو کلیئر ڈیل پر دستخط نہیں کر رہا وہ بے وقوف ہے۔