Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • ’اسرائیل نے ایران کی دوبارہ منظم ہونے کی صلاحیت کا غلط اندازہ لگایا‘

    ’اسرائیل نے ایران کی دوبارہ منظم ہونے کی صلاحیت کا غلط اندازہ لگایا‘

    ایک امریکی تھنک ٹینک کے نائب صدر ٹریٹا پارسی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے ایران کی دوبارہ منظم ہونے کی صلاحیت کا غلط اندازہ لگایا۔

    سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار ٹریٹا پارسی نے کہا اسرائیل پر ایران کے مسلسل میزائل حملے یہ ظاہر کر رہے ہیں کہ اسرائیل کی جانب سے ابتدائی حملے میں متعدد فوجی کمانڈروں کو ہلاک کرنے کے بعد بھی تہران کی افواج دوبارہ منظم ہو سکتی ہیں۔ٹریٹا پارسی

    انھوں نے کہا اسرائیل نے ابتدائی حملے میں اعلیٰ ایرانی عسکری قیادت کو نشانہ بنایا، اسرائیل کا خیال تھا کہ اس نے ایرانی کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم میں خلل ڈال دیا، لیکن ایران دوبارہ منظم ہوا اور جوابی میزائل حملے کیے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    ’کوئنسی انسٹی ٹیوٹ فار ریسپانسبل اسٹیٹ کرافٹ‘ نامی تھنک ٹینک کے نائب صدر اور تجزیہ کار ٹریٹا پارسی کا کہنا تھا کہ ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے مسلسل جاری ہیں، ایرانی میزائل اسرائیلی فضائی دفاعی نظام کی تمام تہوں کو ناکام بنا رہے ہیں۔

    پارسی نے کہا ’’انھوں نے (اسرائیلیوں) نے دوبارہ منظم ہونے کی ایرانی صلاحیت کو کم سمجھا، اسرائیل کا خیال ہے کہ انھوں نے ایرانی کمانڈ اور کنٹرول میں خلل ڈالا ہے لیکن ایران نے اس خیال کو جلد ہی دوبارہ منظم ہو کر غلط ثابت کر دیا۔‘‘


    اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کرنے لگا، ایران کا نیا طریقہ استعمال کرنے کا انکشاف


    پارسی نے کہا کہ اب ہم جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ یہ ہے کہ ’’ایرانی میزائل اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام کی تمام تہوں میں گھسنے میں کامیاب ہیں۔‘‘

  • ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی قوم سے اپیل

    ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی قوم سے اپیل

    تہران: ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے ایرانی قوم سے متحد ہونے اور نسل کشی کے مجرم کی جارحیت کا طاقت سے مقابلہ کرنا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے قوم سے اپیل کی ہے کہ ہر اختلاف، مسئلے اور رکاوٹ کو آج ختم کردیں، ہمیں اس نسل کش مجرمانہ جارحیت کے خلاف اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہونا ہوگا۔

    ایرانی صدر نے مزید کہا ایران حملہ آور نہیں ہے اور نہ ہی جنگ چاہتا ہے،  جوہری ہتھیاروں کے حصول کا بھی کوئی ارادہ نہیں لیکن ایران یورینیم کی افزودگی جاری رکھےگا، کیونکہ جوہری توانائی سے مستفید ہونا ایران کا حق ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    واضح رہے کہ اس سے قبل ایرانی حکام نے ایک بیان میں ثالث قطر اور عمان کو آگاہ کیا تھا کہ حالت جنگ میں اسرائیل سے مذاکرات نہیں کریں گے۔

    ایرانی عہدیدار نے ثالث کو بتایا کہ تہران حملے کے دوران مذاکرات نہیں کرے گا تاہم اسرائیلی حملوں کا جواب دینے کے بعد مذاکرات ہوسکیں گے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    یاد رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

  • تہران میں موساد کی ڈرون بنانیوالی فیکٹری پکڑی گئی، 2 ایجنٹ گرفتار

    تہران میں موساد کی ڈرون بنانیوالی فیکٹری پکڑی گئی، 2 ایجنٹ گرفتار

    ایرانی حکام نے ایران کے دارالحکومت تہران میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کی ڈرون بنانے والی فیکٹری پکڑ لی ہے۔

    ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ایرانی حکام نے تہران اور البرز صوبوں میں الگ الگ کارروائیوں میں دو ایجنٹوں کو اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

    ایران کی پولیس کمانڈ کے ترجمان سعید منتظر المہدی کے مطابق یہ گرفتاریاں تہران کے جنوب میں واقع رے کاؤنٹی کے ضلع فشفویہ میں کی گئیں۔

    ایران نے موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں ایک شخص کو پھانسی دے دی

    رپورٹ کے مطابق پولیس نے دو الگ الگ کارروائیوں میں موساد کے ایجنٹوں کے قبضے سے 200 کلو بارود اور 23 ڈرونز کا سامان اور دیگر آلات برآمد کرلیے ہیں۔

    تسنیم نیوز کا کہنا ہے تین منزلہ عمارت اسرائیلی ایجنٹوں کی جانب سے ڈرونز کی تیاری اور انہیں دہشتگرد کارروائیوں کیلئے استعمال کی جا رہی تھی۔

    ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ موساد کے کارندے ملک کے اندر تخریب کاری کی کوشش کر رہے ہیں، جس میں بارود سے لدے چھوٹے ڈرونز کو اسٹریٹیجک مقامات کو نشانہ بنانے کے لیے تعینات کرنا بھی شامل ہے۔

    واضح رہے کہ یہ گرفتاریاں 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے رات بھر کے غیر معمولی حملوں کے بعد کی گئی ہیں، جس نے تہران اور دیگر شہروں کے رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    دوسری جانب ایران میں اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کے الزام میں گرفتار شخص کو پھانسی دی گئی ہے۔ ایران کی سپریم کورٹ نے جاسوس اسماعیل فکری کو مکمل فوجداری مقدمے کے بعد آرٹیکل سکس کے تحت سزائے موت کا حکم دیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

  • ایران کے وہ خطرناک میزائل جس سے اسرائیل لرز اٹھا، تفصیل جانیے اس آڈیو پوڈکاسٹ میں

    ایران کے وہ خطرناک میزائل جس سے اسرائیل لرز اٹھا، تفصیل جانیے اس آڈیو پوڈکاسٹ میں

    ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی تیسرے روز میں داخل ہو چکی ہے اور دونوں جانب سے گزشتہ رات بھی ایک دوسرے پر حملے کیے گئے۔ ایران نے اسرائیل پر جوابی حملے میں عماد، غدر اور خیبر شکن میزائلوں کا استعمال کیا، ان میزائلوں سے حیفا اور تل ابیب لرز اٹھے۔

    غدر میزائل کو 2005 میں متعارف کرایا گیا تھا، یہ میزائل درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل ہے، یہ میزائل دو مرحلوں پر مشتمل ہے، جس کا پہلا مرحلہ مائع ایندھن سے اور دوسرا مرحلہ ٹھوس ایندھن سے چلتا ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    ذرائع نے ایرانی مسلح افواج کی جانب سے کیا جانے والے ایرانی حملے کو اب تک کا سب سے بڑا میزائل حملہ قرار دیا ہے، یاد رہے کہ یہ کارروائی ان دہشت گردانہ حملوں کے ردعمل میں کی جا رہی ہے، جو اسرائیل نے تہران سمیت مختلف ایرانی شہروں پر کیے، جن میں کئی اعلیٰ فوجی کمانڈرز، نیوکلیئر سائنسدان اور عام شہری بشمول بچے شہید ہوئے۔

    اس بے مثال فوجی آپریشن کو ’یا علی ابن ابی طالبؑ‘ کے کوڈ نام سے انجام دیا جا رہا ہے دوسری جانب پاسداران انقلاب اسلامی کے عوامی رابطہ شعبہ نے ایک بیان میں تصدیق کی کہ اس کے ایرو اسپیس ڈویژن نے اسرائیلی حکومت کی نئی جارحیت کے براہ راست ردعمل میں اس کارروائی کا آغاز کیا۔

  • اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کرنے لگا، ایران کا نیا طریقہ استعمال کرنے کا انکشاف

    اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کرنے لگا، ایران کا نیا طریقہ استعمال کرنے کا انکشاف

    تہران: ایران نے انکشاف کیا ہے کہ اس کے حملوں کے رد عمل میں اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کر رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیل پر حملوں میں ایسا نیا طریقہ استعمال کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس کی وجہ سے اسرائیلی دفاعی نظام خود کو ٹارگٹ کر دیتا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ایرانی پاسداران انقلاب نے ایک بیان میں کہا اسرائیل (تل ابیب اور حیفہ) پر تازہ ترین حملے میں نیا طریقہ استعمال کیا گیا ہے، اس نئی تکنیک کی وجہ سے اسرائیل کا کثیر سطحی دفاعی نظام ایک دوسرے ہی کو ہدف بنا دیتا ہے۔

    پاسداران انقلاب کے مطابق اس آپریشن میں ایسے اقدامات اٹھائے گئے، اور ایسی صلاحیتوں کا استعمال کیا گیا، کہ امریکا اور مغربی طاقتوں کی بھرپور مدد اور جدید ترین دفاعی ٹیکنالوجی کے باوجود زیادہ سے زیادہ ایرانی میزائل اسرائیل میں کامیابی سے اپنے اہداف تک پہنچے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    روئٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر ان حملوں پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا، تاہم اسرائیلی حکام نے بارہا کہا ہے کہ ان کا دفاعی نظام 100 فی صد نہیں ہے اور آنے والے دن سخت ہو سکتے ہیں۔

    اے ایف پی کے مطابق اسرائیل کی میگن ڈیوڈ ایڈوم (ایم ڈی اے) ایمرجنسی سروس نے کہا ہے کہ ایران کے تازہ ترین میزائل حملوں میں آج پیر کے روز 5 افراد ہلاک اور 92 زخمی ہوئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں وسطی اسرائیل میں 4 مقامات پر ہونے والے حملوں سے ہوئیں، جن میں 2 خواتین بھی شامل ہیں۔ ایم ڈی اے کے مطابق چار میں سے دو مقامات پر سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

  • ایران اسرائیل جنگ، حماس کا بڑا بیان سامنے آگیا

    ایران اسرائیل جنگ، حماس کا بڑا بیان سامنے آگیا

    فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں ایران سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاع کے مطابق فلسطینی تنظیم حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہم ایران کی قیادت اور عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    القسام بریگیڈز کی جانب سے اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے ایرانی فوجی کمانڈرز اور شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا گیا اور فلسطینی کاز اور مزاحمت کی حمایت میں ایرانی رہنماؤں کے ”تاریخی اور اہم” کردار کو سراہا گیا۔

    حماس نے ایرانی فوجی ردعمل کو اسرائیل کے لیے ایک زبردست جھٹکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے عوام، خاص طور پر غزہ میں، فخر کے ساتھ ان طاقتور حملوں کو دیکھ رہے تھے جو اسرائیل میں تباہی پھیر رہے ہیں۔

    حماس کے اس بیان کو ایران اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کے درمیان اتحاد کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے جو اسرائیل کے خلاف خطے میں مزاحمت کی نئی جہت کی طرف اشارہ کرتا ہے۔

    اس سے قبل بھی فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ایران پر فضائی حملے پر ردعمل دیتے ہوئے دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مشترکہ مؤقف اپنائے اور اسرائیل کے جرائم کا خاتمہ کرے۔

    حماس کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ اسرائیل کی جارحیت ایک خطرناک حد تک بڑھتی جا رہی ہے جو خطے کو غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔

    ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر

    حماس نے کہا کہ نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت خطے کو کھلے محاذ آرائیوں میں گھسیٹنے کی عکاسی کرتی ہے۔

    مزاحمتی تنظیم نے ایران پر حملے کو ایک وحشیانہ جارحیت قرار دیا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کی ایک واضح خلاف ورزی ہے۔

  • ٹرمپ اور صدر اردوان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایران اسرائیل تنازع پر تبادلہ خیال

    ٹرمپ اور صدر اردوان کا ٹیلی فونک رابطہ، ایران اسرائیل تنازع پر تبادلہ خیال

    انقرہ: ترک صدر طیب اردوان کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلیفون پر گفتگو ہوئی ہے جس میں ایران اسرائیل تنازع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    انقرہ سے خبر ایجنسی کے مطابق ترک صدارتی دفتر نے آفیشل ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر جاری بیان میں کہا ہے دونوں رہنماؤں نے اسرائیل ایران تنازع پر تبادلہ خیال کیا۔

    صدر اردوان نے ٹرمپ کے ایران اسرائیل میں امن کے بیان کا خیر مقدم کیا اور خطے میں ہونے والی تباہی روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ترک صدر نے ایران اسرائیل کشیدگی ختم کرنےکے لیے فوری اقدام پر زور دیا ہے، صدر اردوان نےکہا ترکیہ جوہری پروگرام پر تنازع کے حل کے لیے کردار ادا کرنےکے لیے تیار ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ٹیلیفونک گفتگو کی تھی، دونوں صدور کے درمیان 50 منٹ جاری رہنے والی گفتگو میں مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر بھی بات چیت کی۔

    دوران گفتگو ڈونلڈ ٹرمپ اور ولادیمیر پیوٹن نے ایران سے جوہر مذاکرات کی بحالی کے امکان کو رد نہیں کیا ہے، حکام کے مطابق امریکی صدر نے بتایا کہ ہمارے مذاکرات کار ایرانی نمائندوں کے ساتھ کام دوبارہ شروع کرنے کےلیے تیار ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-rejects-ceasefire-negotiations-under-israeli-attack/

  • ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر

    ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر

    تل ابیب: ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کی تازہ ترین لہر کے آغاز کے بعد متعدد عمارتیں کھنڈر میں تبدیل ہوگئیں، ایرانی حملے کے بعد اسرائیل میں غزہ جیسے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد تل ابیب، حیفہ، بیت یام اور دیگر علاقوں میں متعددعمارتیں کھنڈربن گئیں۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی حملے کے نتیجے میں حیفہ میں آئل ریفائنری، اہم سائنسی تحقیقی مرکز ویزمان انسٹی ٹیوٹ کونقصان پہنچے کی اطلاعات ہیں، بیت یام میں ایرانی میزائل حملے کے بعد متعدد عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ایرانی حملوں میں 4 اسرائیلی ہلاک، درجنوں زخمی ہوئے ہیں، ایرانی حملوں میں تل ابیب اور حیفہ کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ وسطی اسرائیل میں ایرانی حملوں میں ہلاکتیں ہوئیں، مختلف مقامات سے 87 زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کی تازہ ترین لہر کے آغاز کے بعد حیفہ پاور پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔

    دی گارڈین کے مطابق برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے نے کہا ہے کہ ایرانی فورسز کی جانب سے شمالی شہر کے بندرگاہی انفراسٹرکچر پر بیلسٹک میزائل حملے ہوئے ہیں، جس کے بعد حیفہ کے قریب ایک پاور پلانٹ میں آگ بھڑک گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی حملوں کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں بھی دھماکے سنے گئے، جب کہ حیفہ پاور پلانٹ میں ایرانی میزائل حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، بعض ایرانی میزائل تل ابیب کی عمارتوں پر بھی گرے، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہو گئی ہے۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران نے ایک دوسرے کے خلاف اپنے حملے وسیع کر دیے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تنازع چوتھے دن میں داخل ہو گیا ہے، اب تک اس پھیلتی ہوئی جنگ میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

  • ایمریٹس کی چار ممالک کیلیے پروازوں کی معطلی میں توسیع

    ایمریٹس کی چار ممالک کیلیے پروازوں کی معطلی میں توسیع

    متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ’ایمریٹس‘ نے چار ممالک کے لئے پروازوں کی معطلی میں 22 اور 30 جون تک توسیع کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ اردن (عمان) اور لبنان (بیروت) کے لیے پروازیں اتوار 22 جون تک معطل کردی گئی ہیں۔

    اس کے علاوہ ایران (تہران) اور عراق (بصرہ، بغداد) کے لیے پروازوں کی معطلی میں پیر 30 جون تک توسیع کردی گئی ہے۔

    یاد رہے گزشتہ روز خطے کی موجودہ صورتحال کے باعث فلائی دبئی نے بھی چھ ملکوں کیلیے پروازوں کی منسوخی میں 16 جون تک توسیع کردی تھی۔

    فلائی دبئی نے ایران، عراق، اسرائیل، اردن، لبنان اور شام کیلیے پروازیں 15 اور 16 جون کو منسوخ کی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا ہے، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

    حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند

    اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اس وقت فضائیہ خطرہ ختم کرنے کے لیے جہاں ضروری ہو، وہاں ایرانی میزائلوں کو روکنے اور جوابی حملے کرنے میں مصروف عمل ہے۔

  • حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    حالت جنگ میں مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران کا دوٹوک موقف

    تہران: ایران نے ثالثی کے کردار ادا کرنے والے ممالک قطر اور عمان کو واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں کے دوران جنگ بندی پر کوئی مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    خبرایجنسی کے مطابق ایرانی حکام نے قطر اور عمان کو دوٹوک موقف دیا کہ وہ جنگ بندی کیلئے تیار نہیں ہے، ایران صرف اس صورت میں مذاکرات کی میز پر آئے گا جب وہ اسرائیلی حملوں کا حساب برابر کر دے گا۔

    ’ایران نے یہ بھی واضح کر دیا ہے کہ وہ حملے کی زد میں رہتے ہوئے مذاکرات نہیں کرے گا‘۔

    واضح رہے کہ عمان نے ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کیا تھا اور دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے 5 دور ہوگئے تھے، چھٹا دور حالیہ اسرائیلی فضائی حملوں کے اگلے ہی دن ہونا تھا جو منسوخ کر دیا گیا۔

    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں

    دوسری جانب ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اس وقت فضائیہ خطرہ ختم کرنے کے لیے جہاں ضروری ہو، وہاں ایرانی میزائلوں کو روکنے اور جوابی حملے کرنے میں مصروف عمل ہے۔