Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند

    حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند

    تل ابیب: ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملوں کی تازہ ترین لہر کے آغاز کے بعد حیفہ پاور پلانٹ میں آگ بھڑک اٹھی ہے۔

    دی گارڈین کے مطابق برطانوی میری ٹائم سیکیورٹی فرم ایمبرے نے کہا ہے کہ ایرانی فورسز کی جانب سے شمالی شہر کے بندرگاہی انفراسٹرکچر پر بیلسٹک میزائل حملے ہوئے ہیں، جس کے بعد حیفہ کے قریب ایک پاور پلانٹ میں آگ بھڑک گئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایرانی حملوں کے بعد مقبوضہ بیت المقدس میں بھی دھماکے سنے گئے، جب کہ حیفہ پاور پلانٹ میں ایرانی میزائل حملے کے بعد آگ بھڑک اٹھی، بعض ایرانی میزائل تل ابیب کی عمارتوں پر بھی گرے، ایرانی میڈیا کا کہنا ہے کہ حیفہ پاور پلانٹ پر میزائل حملے کے نتیجے میں وسطی اسرائیل میں بجلی بند ہو گئی ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران نے ایک دوسرے کے خلاف اپنے حملے وسیع کر دیے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تنازع چوتھے دن میں داخل ہو گیا ہے، اب تک اس پھیلتی ہوئی جنگ میں سینکڑوں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

    ایران کی اسرائیل پر تازہ جوابی حملوں کی نئی لہر میں 3 اسرائیلی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے، اسرائیلی میڈیا نے وسطی اسرائیل میں ہلاکتوں کی تصدیق کر دی ہے، اور کہا ہے کہ ایرانی حملوں میں متعدد عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا ہے، جب کہ تل ابیب پر ایرانی میزائل حملوں میں کم از کم 35 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق صبح ایران کی جانب سے 100 کے قریب میزائل داغے گئے، ایلات پر بھی میزائل داغے گئے، بعض میزائل نے کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنایا۔

    دوسری جانب اسرائیل نے ایران کے مختلف مقامات پر بمباری کی، ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر بھی حملہ کیا گیا جس میں متعدد ملازمین زخمی ہو گئے، ترجمان ایرانی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 224 افراد شہید اور 1481 افراد زخمی ہوئے، زیادہ تعداد خواتین اور بچوں کی ہے، وزارت نے کہا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں میں 90 فی صد عام شہری ہیں۔

  • جی 7 سمٹ میں اسرائیل ایران تنازع ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان

    جی 7 سمٹ میں اسرائیل ایران تنازع ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان

    اوٹاوا: کینیڈا میں جی 7 سمٹ میں شرکت کے لیے عالمی رہنماؤں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ایجنڈے میں ایران اسرائیل تنازع سر فہرست ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 سمٹ میں شرکت کے لیے کینیڈا روانہ ہو گئے، برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سمٹ میں شرکت کے لیے کینیڈا پہنچ گئے۔

    جی 7 سمٹ میں اسرائیل ایران تنازع ایجنڈے میں سرفہرست ہونے کا امکان ہے، سمٹ میں بین الاقوامی سیکیورٹی، عالمی استحکام پر بات چیت ہوگی، امریکا کی جانب سے ٹیرف پالیسی پر ڈونلڈ ٹرمپ بات چیت کریں گے۔

    فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ایران اسرائیل تنازع آنے والے گھنٹوں میں تھم جائے گا، اور آنے والے گھنٹوں میں بات چیت کا راستہ کھلے گا، جی 7 رہنماؤں کے ساتھ اس معاملے پر بات کرنے کا موقع ملے گا۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    روئٹرز کے مطابق کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی کا کہنا ہے کہ ان کی ترجیحات میں امن و سلامتی کو مضبوط بنانا، معدنی سپلائی کی اہم کڑیاں بنانا اور ملازمتیں پیدا کرنا شامل ہیں، لیکن توقع ہے کہ سربراہی اجلاس کے دوران امریکی ٹیرف اور مشرق وسطیٰ اور یوکرین کے تنازعات جیسے مسائل پر بہت زیادہ توجہ دی جائے۔

    جی 7 کے ایک اہلکار نے کہا کہ جی سیون رہنما ایران کے بارے میں ایک مشترکہ بیان جاری کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں کشیدگی میں کمی کا مطالبہ کیا جائے گا۔ جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے صحافیوں کو بتایا کہ اجلاس کے لیے ان کا ہدف یہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار نہ کرے، اسرائیل کا دفاع کا حق یقینی ہو، تاہم تنازع بڑھنے سے گریز کیا جائے اور سفارت کاری کے لیے گنجائش پیدا کی جائے۔

  • ایران میں موجود افغان باشندوں کو خصوصی ہدایات جاری

    ایران میں موجود افغان باشندوں کو خصوصی ہدایات جاری

    کابل: ایران میں افغان سفارت خانے کی جانب سے افغان باشندوں کو حساس علاقوں سے دور رہنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    ایران کے دارالحکومت تہران میں افغانستان کے سفارت خانے نے ایران میں مقیم تمام افغان باشندوں کو پیغام جاری کرتے ہوئے ان پر زور دیا ہے کہ وہ حساس فوجی مراکز سے دور رہیں اور کسی بھی قسم کی سیاسی سرگرمیوں یا اشتعال انگیز موضوعات سے مکمل اجتناب کریں۔

    یہ ہدایات ایک رسمی اعلامیے کے ذریعے جاری کی گئی ہیں، جن کا مقصد ایران میں افغان باشندوں کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اعلامیے میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ ایران کے حساس فوجی مراکز مکمل طور پر سیکیورٹی اداروں کی نگرانی میں ہیں اور ان کے اطراف میں کسی بھی قسم کی مشکوک حرکت ایرانی حکام کی جانب سے گرفتاری یا قانونی کارروائی کا سبب بن سکتی ہے۔

    افغان شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ ان مقامات کے قریب جانے یا وہاں کسی بھی قسم کی غیر معمولی سرگرمی سے گریز کریں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    سفارتخانے کی جانب سے یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ افغان شہری عوامی مقامات مثلاً میٹرو اسٹیشنز، بازاروں، ٹیکسیوں یا ریلوے اسٹیشنوں میں احتجاجی مظاہروں، حملوں یا سیاسی مؤقف کے بارے میں بات چیت نہ کریں۔ اس قسم کی گفتگو نہ صرف دیگر افراد میں خوف و ہراس پیدا کر سکتی ہے بلکہ ایران کے سیکیورٹی اداروں کے لیے بھی مشکلات کا باعث بن سکتی ہے۔

    اعلامیے کے مطابق افغان باشندے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر بھی سیاسی جماعتوں کی میٹنگز، مظاہروں، سیاسی خیالات اور مطالبات کی اشاعت یا ترسیل سے اجتناب برتیں۔ اس عمل سے ان کی شناخت پر سوالات اٹھ سکتے ہیں اور ان کی موجودگی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

    سفارت خانے نے زور دیا ہے کہ موجودہ ایرانی صورت حال کے حوالے سے باخبر رہنے کے لیے قابل اعتماد ذرائع ابلاغ اور حکومتی ویب سائٹس سے رجوع کیا جائے۔ سوشل میڈیا یا غیر مصدقہ ذرائع سے حاصل شدہ معلومات کی بنیاد پر فیصلے کرنے سے گریز کیا جائے، تاکہ کسی بھی ممکنہ سیکیورٹی خطرے سے بچا جا سکے۔

    سفارت خانے نے افغان شہریوں کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ سفر سے قبل اور دوران ہمیشہ ایران کے سرکاری اداروں کی جانب سے جاری ہونے والی نئی ہدایات اور قوانین سے باخبر رہیں۔

  • ایٹمی پلانٹ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی شہر میں 2.5 شدت کا زلزلہ

    ایٹمی پلانٹ پر اسرائیلی حملے کے بعد ایرانی شہر میں 2.5 شدت کا زلزلہ

    تہران: ایران کے ایک ایٹمی پلانٹ پر اسرائیلی حملے کے بعد فردو کے علاقے میں 2.5 شدت کا زلزلہ آ گیا۔

    ایرانی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی شہر قم کے قریب فردو ایٹمی پلانٹ پر اسرائیل نے فضائی حملہ کیا ہے، ایرانی زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے کہ آج پیر کی صبح حملے کے بعد فردو کے علاقے میں 2.5 شدت کا زلزلہ آیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق زلزلہ فردو جوہری تنصیب سے 35 کلومیٹر دور واقع شہر قم میں آیا ہے۔ فردو ایٹمی پلانٹ کو ایران کی سب سے زیادہ مضبوط زیر زمین جوہری تنصیب سمجھا جاتا ہے، جہاں اسرائیلی حملے کے بعد زبردست دھماکا سنا گیا۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    سی این این کے مطابق اسرائیل نے جوہری ریسرچ سے وابستہ اعلیٰ سائنس دانوں کے علاوہ 3 اہم ایرانی جوہری تنصیبات نتنز، اصفہان اور فردو کو نشانہ بنایا ہے، جس کے بعد نقصانات نظر آنا شروع ہو گئے ہیں، سیٹلائٹ کی تصاویر اور ماہرین کے تجزیے سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ حملوں کا کم از کم دو مقامات پر خاصا اثر پڑا ہے۔

    ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا ہے کہ اسرائیل نے حملوں میں اضافہ کر دیا ہے، اور اتوار کے روز تہران کے تقریباً ہر محلے کو نشانہ بنایا گیا، جس سے شہری دارالحکومت سے نکل گئے ہیں، اسرائیلی جنگی طیاروں نے مغربی اور شمالی ایران میں میزائل ڈپو اور فوجی انفراسٹرکچر کو بھی نشانہ بنایا۔

    ایران انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا کہ اسرائیل نے باضابطہ طور پر امریکا سے آپریشنل مدد اور بنکر بسٹر بموں کی درخواست کی ہے۔


    اسرائیل کا ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر حملہ، متعدد ملازمین زخمی


  • ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل برسا دیئے

    ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل برسا دیئے

    ایران نے صبح سویرے اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملوں کی نئی لہر کا آغاز کر دیا، اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں اور سائرن کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل پر مسلسل میزائل داغنے کا سلسلہ جاری ہے، کئی علاقوں میں عوام کو فضائی حملے سے باخبر رکھنے کے لیے سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری بیان میں کہا ہے کہ اس وقت فضائیہ خطرہ ختم کرنے کے لیے جہاں ضروری ہو، وہاں ایرانی میزائلوں کو روکنے اور جوابی حملے کرنے میں مصروف عمل ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیل کا شہر حیفہ دھماکوں سے گونج اٹھا، ایران نے ایلات پر بھی بیلسٹک میزائل داغ دیئے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق 100کے قریب میزائل داغے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبرایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بعض میزائلوں نے کامیابی سے اپنے اہداف کو نشانہ بنایا، اسرائیل کے متعدد شہروں میں دھماکوں سے شہری شدید خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔

    اس کے علاوہ عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ بعض ایرانی میزائل تل ابیب کی عمارتوں پر بھی گرے، جس سے عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

    علاوہ ازیں اسرائیلی میڈیا نے خبر دی ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں بھی دھماکے سنے گئے ہیں۔

    امریکی نیوز چینل سی این این کے ایک پروڈیوسر نے یروشلم میں سائرن بجنے اور زور دار دھماکوں کی آوازیں سننے کی اطلاع دی ہے، ویڈیو میں کئی میزائل آسمان میں اُڑتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔

    اسرائیلی فوج (آئی ڈی ایف) نے لوگوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر بم شیلٹرز میں چلے جائیں اور مزید ہدایت تک وہیں قیام کریں اور وہاں سے نکلنے کی اجازت بعد میں دی جائے گی۔

  • ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے دفاع میں اس کی حمایت جاری رکھے گا، ممکن ہے ہم بھی ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوجائیں۔،

    یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی کی سینیئر صحافی ریچل اسکاٹ سے آف کیمرا گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ امید ہے ایران اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوجائے گا یہ دونوں ممالک جنگ بندی کرسکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی کیلئے اگر روسی صدر پیوٹن ثالثی کردار ادا کرنا چایں تو یہ قابل تعریف ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکا کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے لیکن ممکن ہے کہ ہم ایران اور اسرائیل کی اس جنگ میں شامل ہو جائیں، امریکا اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔

    علاوہ ازیں کینیڈا میں جی سیون سمٹ کے لیے روانگی کے وقت صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا انہوں نے اپنے اتحادی اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کا کہا ہے یا نہیں؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوگا کیونکہ اب معاہدے کا وقت آگیا ہے اور دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتا ہے؟

    مزید پڑھیں : ایران کے حملوں کو روکنے کیلیے امریکا کُھل کر اسرائیل کی مدد کرنے لگا 

    واضح رہے کہ ایران کی جوابی کارروائی سے اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔

    اس حوالے سے امریکی حکام نے بتایا کہ امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحریہ کے ایک ڈسٹرائر نے جمعہ کو آنے والے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی جو تہران نے ایران کی جوہری تنصیبات اور اعلیٰ فوجی رہنماؤں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں شروع کیا تھا۔

  • ایرانی پروفیسر محمد مرندی کا برطانوی صحافی یلدا حکیم کو کرارا جواب

    ایرانی پروفیسر محمد مرندی کا برطانوی صحافی یلدا حکیم کو کرارا جواب

    لندن : ایرانی پروفیسر محمد مرندی نے ایٹمی پروگرام کے مذاکرات سے متعلق سوال پر برطانوی ٹی وی اسکائی نیوز کی میزبان یلدا حکیم کو کرارا جواب دے دیا۔

    دانشور اور تجزیہ کار ایرانی پروفیسر محمد مرندی نے برطانوی خاتون صحافی کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے مغربی میڈیا کے دہرے معیار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    ایک ٹی وی پروگرام میں میزبان اور معروف صحافی یلدا حکیم  نے ایرانی پروفیسر محمد مرندی سے ایران پر جارحیت کا الزام عائد کرتے ہوئے پوچھا کہ ایران کب مذاکرات کی میز پر واپس آئے گا؟ کیا ایران ٹرمپ کی پیشکش قبول کرے گا؟

    جس کے جواب میں ایرانی پروفیسر نے کہا کہ آپ کے چینل کو یہ بات پہلے سے ہی معلوم ہوگی کہ ایران مذاکرات کی میز پر موجود تھا اور مذاکرات بھی کر رہا تھا۔

    ایرانی پروفیسر محمد مرندی نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے ساتھ مل کر ایران کیخلاف سازش کی، پھر بھی ایران پر ہی الزام عائد کیا جاتا ہے، کیا یہ انصاف ہے؟ آپ لوگ کس طرح حقائق کو مسخ کر رہے ہیں؟۔

    انہوں نے کہا کہ ایران پر حملے کی رات سے پہلے ٹرمپ نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے اور حملے کے بعد ٹرمپ نے کہا کہ ہم لڑیں گے۔ کچھ تو دیانت داری سے کام لیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایران نے ہمیشہ سفارت کاری کو ترجیح دی ہے اور جوہری معاہدے کے تحت اپنی تمام ذمہ داریاں پوری کیں لیکن امریکہ نے یکطرفہ طور پر معاہدے سے نکل کر عالمی اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔

  • اسرائیلی جارحیت : ایران میں شہید ہونے والوں کی تعداد 224 ہوگئی، سیکڑوں زخمی

    اسرائیلی جارحیت : ایران میں شہید ہونے والوں کی تعداد 224 ہوگئی، سیکڑوں زخمی

    ایران میں اسرائیلی جارحیت سے شہید ہونے والوں کی تعداد 224 ہوگئی، 1 ہزار 481 شہری زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جب سے اسرائیل نے ملک پر حملے شروع کیے ہیں تب سے اب تک مجموعی طور پر 224 شہری شہید اور 1 ہزار 481 زخمی ہوچکے ہیں۔

    بی بی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں ایرانی آرمی چیف اور پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت 18 کمانڈر شہید ہوئے۔

    میزائل حملوں میں ایرانی بحریہ کے ہیڈ کوارٹرز، وزارت تیل کی عمارت، پولیس کے مرکزی دفتر کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل نے تہران کو پانی فراہم کرنے والی پائپ لائن اور طلبہ کے ہاسٹل پربھی بم گرا دیئے۔

    اتوار کی شام کو تل ابیب اور یروشلم میں زور دار دھماکے سنے گئے، باوجود اس کے کہ اسرائیل کے دفاعی نظام "آئرن ڈوم” نے ایران کی جانب سے داغے گئے متعدد میزائلوں کو روک دیا تھا۔

    ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب ایران کے میزائل حملوں میں 10 اسرائیلی ہلاک ہوئے، جن میں دو بچے بھی شامل تھے، جب کہ 100 سے زائد زخمی ہوئے۔ اسرائیلی حکام کے مطابق ان حملوں میں رہائشی عمارتیں نشانہ بنیں۔

    اسرائیل نے جوابی کارروائی میں تہران سمیت ایران کے مختلف علاقوں میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا۔ ایرانی وزارت صحت کے مطابق ان تک مجموعی طور پر 224 ایرانی شہری شہید ہوئے ہیں۔

    ترجمان ایرانی وزارت صحت کے مطابق حملوں میں 1 ہزار 481 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ زخمیوں میں زیادہ تر تعداد خواتین اور بچوں کی ہے۔

    بعد ازاں ایران کی زبردست مزاحمت اور منہ توڑ جواب کے بعد اسرائیل آؤٹ آف کنٹرول ہوگیا، صہیونی فوج رہائشی عمارتوں اور شہریوں پربم برسانے لگی۔

    اسرائیل نے تہران کے علاقے سید خاندان میں رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، مشہد ہوائی اڈے پر ایندھن بھرنے والے طیارے کو تباہ کردیا۔ صہیونی فوج نے ایرانی بحریہ کے ہیڈ کوارٹرز پر بھی بمباری کی۔

    تہران میں پولیس کے مرکزی دفتر کو بھی نشانہ بنایا گیا، وزارت تیل کی عمارت پر بم گرائے گئے۔ طلبہ کے ہاسٹل اور پانی کی مرکزی لائن اسرائیلی وحشیانہ حملے سے محفوظ نہ رہ سکی۔

    اطلاعات کے مطابق اسرائیل ایران کیخلاف کار بم دھماکوں کا سہارا بھی لینے لگا۔ تہران کے مختلف علاقوں میں کار بم دھماکے کیے گئے۔

    الجزیرہ ٹی وی کا کہنا ہے اسرائیل ایران میں غزہ اور لبنان طرز کے حملے کررہا ہے۔ ان حملوں میں شہری آبادیوں کو نشانہ بنایاجارہا ہے تاکہ عوام کو خوفزدہ کیا جاسکے۔

    اسرائیلی فوج 24 گھنٹے میں پچاس سے زائد مقامات کو کروز میزائلوں سے نشانہ بناچکی ہے، تہران میں وزارتِ دفاع کےہیڈ کوارٹرز پر حملہ کیا گیا۔ شہران آئل ڈپو تباہ کردیا گیا۔

    اسرائیلی فوج نے ایران میں 700سے زائد عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے، اسرائیلی فوج نے ایرانی عوام کو خبردار کیا ہے فوری طور پر ہتھیار بنانے والی فیکٹریوں اور جوہری تنصیبات خالی کر دی جائیں جس سے مزید حملوں کا خدشہ ظاہر ہوتا ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے ان کے حملوں سے تہران جل رہا ہے، اسرائیلی دھمکیوں پر ردعمل میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے کمانڈر بریگیڈیئر علی شادمانی نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کیخلاف ان کی کارروائیاں مزید شدت کے ساتھ جاری رہیں گی تاکہ دشمن کو سخت پچھتاوا ہو۔

    اس کے علاوہ ایرانی فوج نے اسرائیل کے 40 سے زائد ڈرونز مار گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

  • اسرائیل کا ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر حملہ، متعدد ملازمین زخمی

    اسرائیل کا ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر حملہ، متعدد ملازمین زخمی

    تہران: اسرائیل کی جانب سے ایران کی وزارت خارجہ کے دفتر پر حملہ کیا گیا ہے جس میں متعدد ملازمین کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔

    اسرائیل کے حالیہ حملے کے بعد ایران کے انسٹیٹیوٹ فار پولیٹیکل اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز کی لائبریری بھی تباہ ہوگئی ہے، ایران کی وزارت خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ حملہ اسرائیلی بربریت اور کھلا جنگی جرم ہے۔

    ایران کا اسرائیلوں حملوں کے حوالے سے کہنا ہے کہ اسرائیل کا حملہ خودمختاری اور عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کیخلاف اسرائیل کی مدد کا عندیہ دیا ہے ممکن ہے کہ ہم ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہوجائیں۔

    ایرانی سپریم لیڈر کو قتل کرنے کا اسرائیلی منصوبہ سامنے آگیا

    اسرائیل اور ایران کے جنگ کی صورتحال اس وقت شدیدی ہوچکی ہے، ایسے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال جنگ میں شامل نہیں لیکن ممکن ہے کہ شامل ہوجائیں، ہم ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں اسرائیل کی مدد کرسکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے کیلئے مداخلت کرسکتے ہیں، ایران اسرائیل کشیدگی میں پیوٹن کیلئے ثالثی کے راستے کھلے ہیں۔

    اس وقت اسرائیل کو ایران کی جوابی کارروائی سے بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا ہے، امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-rejected-an-israeli-plan-to-kill-iranian-leader/

  • پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی شہید، اسرائیل کا دعویٰ

    پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی شہید، اسرائیل کا دعویٰ

    تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم نے کہا ہے کہ پاسداران انقلاب کے انٹیلی جنس چیف جنرل کاظمی کو ان کے نائب حسن محقق سمیت شہید کردیا گیا ہے۔

    اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب (آئی آر جی سی) کے انٹیلی جنس چیف بریگیڈیئر جنرل محمد کاظمی اور ان کے نائب جنرل حسن محقق کو شہید کر دیا ہے۔

    دی ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے نجی امریکی چینل فاکس نیوز کو ایک انٹرویو کے دوران کہی۔

    ایک سوال کے جواب میں نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں آپ کو بتا سکتا ہوں کہ ابھی کچھ دیر پہلے ہماری افواج نے تہران میں پاسداران انقلاب ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کرکے ان کے انٹیلی جنس چیف اور ان کے نائب کو مار دیا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فضائی حملوں میں ایران کے مزید دو اعلیٰ فوجی جنرل شہید ہوگئے تھے، جنرل غلام رضا مہربی، ایرانی جنرل اسٹاف میں انٹیلی جنس کے ڈپٹی چیف کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے جبکہ جنرل مہدی ربانی، جنرل اسٹاف کے ڈپٹی آپریشنز چیف تھے۔

    ان حملوں میں اب تک ایرانی سپاہِ پاسداران انقلاب اسلامی (آئی آر جی سی ) کے 9 اعلیٰ جنرل شہید ہو چکے ہیں، جن میں معروف کمانڈر حسین سلامی، مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف محمد باقری، ایروسپیس فورس کے سربراہ امیر علی حاجیزادہ، اور جنرل غلام علی راشد بھی شامل ہیں۔