Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • ہمیں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو گولیاں مارنے کا حکم ملا، اسرائیلی فوجیوں و افسران کا اعتراف

    ہمیں امداد کے منتظر فلسطینیوں کو گولیاں مارنے کا حکم ملا، اسرائیلی فوجیوں و افسران کا اعتراف

    اسرائیلی فوجیوں اور افسران نے غزہ میں امداد کیلیے جمع ہونے والے فلسطینیوں پر گولیاں برسانے کا حکم ملنے کا اعتراف کر لیا۔

    اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا کہ فوجیوں اور افسران نے اسے بتایا کہ ہمیں خطرہ ہونے کے باوجود غزہ میں امداد تقسیم کے مراکز پر امداد کے منتظر غیر مسلح فلسطینیوں پر گولی چلانے کا حکم ملا۔

    ہاریٹز کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ ملٹری پراسیکیوٹر کے دفتر نے فوج کی سپریم کمانڈ سے امدادی مراکز میں مشتبہ جنگی جرائم کی تحقیقات شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’امداد وصولی کیلیے 20 منٹس دیے جاتے ہیں، وقت ختم ہونے پر اسرائیلی فوجی فائرنگ کرتے ہیں‘

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اسرائیلی فوجیوں نے بتایا کہ کس طرح انہوں نے امداد کے متلاشی فلسطینیوں کے ہجوم پر گولیاں چلائیں تاکہ وہ ان کے قریب نہ آئیں یا منتشر ہو جائیں۔

    ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے کہا کہ یہ ایک قتل گاہ ہے جہاں میں رہا، ہر روز ایک سے پانچ کے درمیان لوگ کو گولیاں ماری جاتی تھیں، ہم فلسطینیوں پر اس طرح گولیاں چلاتے ہیں جیسے وہ کوئی مسلح گروہ ہو۔

    ’وہ فسادات پر قابو پانے کے آلات استعمال نہیں کرتے، وہ آنسو گیس نہیں چلاتے بسگولیاں مارتے ہیں جس کے بارے میں آپ سوچ سکتے ہیں۔ ہم بندوق کے ذریعے ان کے ساتھ بات چیت کرتے ہیں۔‘

    غزہ کی وزارت صحت کے مطابق مئی کے اختتام تک امدادی مراکز کے کام شروع کرنے کے بعد سے کم از کم 549 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

    امریکا نے اپنے مراکز پر معمول کے تشدد اور انسانی حقوق کے وکلاء کی جانب سے انتباہات کے باوجود کہ اس کے عملے کو جنگی جرائم میں ملوث ہونے پر مجرمانہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے، اس گروپ کیلیے صرف 30 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی منظوری دی۔

  • کرپشن کیسز میں ٹرمپ کا بیان کام نہ آیا، نیتن یاہو کو منہ کی کھانا پڑی

    کرپشن کیسز میں ٹرمپ کا بیان کام نہ آیا، نیتن یاہو کو منہ کی کھانا پڑی

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کی اپنے خلاف کرپشن کیسز کی سماعت دو ہفتے کیلیے ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کر دی گئی۔

    ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق اٹارنی دفتر نے نیتن یاہو کی کرپشن کیسز کی سماعت میں دو ہفتے کے وقفے کی درخواست کی مخالفت کی۔

    نیتن یاہو کے دفاعی اٹارنی امیت حداد نے بتایا کہ وزیر اعظم کو ایران کے ساتھ حالیہ جنگ کے تناظر میں سفارتی، قومی اور سلامتی کے امور کیلیے وقف کرنے کیلیے دو ہفتے کی ضرورت ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    امیت حداد نے بتایا کہ ان کی مصروفیات میں غزہ میں جنگ اور یرغمالیوں کے مسئلے سے نمٹنا بھی شامل ہے۔

    اس پر جواب میں اٹارنی دفتر نے کہا کہ درخواست میں بیان کردہ عمومی وجوہات دو ہفتے کی سماعت کو منسوخ کرنے کا جواز پیش نہیں کر سکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے نیتن یاہو کی ذمہ داریوں کو بہتر طریقے سے ایڈجسٹ کرنے کیلیے پہلے ہی اقدامات کیے ہیں جس میں انہیں ہفتے میں تین بار کے بجائے دو بار گواہی دینے کی اجازت دینا شامل ہے۔

    واضح رہے کہ نیتن یاہو کی طرف سے دو ہفتے کیلیے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کیسز ختم کرنے کے مطالبے کے چند گھنٹے بعد جمع کروائی گئی۔

    ان کو اپنے خلاف کرپشن کے تین کیسز کا سامنا ہے جن میں رشوت ستانی، دھوکا دہی اور اعتماد کی خلاف ورزی کے الزامات ہیں، تاہم وہ تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر ردعمل

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایرانی سپریم لیڈر کے بیان پر ردعمل

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام پر سوشل میڈیا پر ردعمل دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل میں امریکی صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان میں کہا ایران امریکی حملے سے پہلے جوہری سائٹ سے کچھ بھی باہر نہیں لے جایا گیا تھا۔

    امریکی صدر نے امریکی حملے سے پہلے ایران کے جوہری سائٹ سے کچھ بھی منتقل نہیں کیا گیا، جوہری تنصیب سے کوئی بھی چیز باہر نکالنے میں بہت وقت لگتا ہے، یہ بہت خطرناک، بہت بھاری اور منتقل کرنا مشکل بھی تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    صدر ٹرمپ نے کہا حملے سے قبل سائٹ کے باہر بڑی تعداد میں کاروں اور ٹرکوں کی سیٹلائٹ تصاویر میں صرف یہ دکھایا گیا ہے کہ عملہ فردو کو کنکریٹ سے بچانے کی کوشش کر رہا ہے، وہ گاڑیاں مزدوروں کی تھیں جو شافٹس کو ڈھک رہے تھے۔

    دوسری جنب پینٹاگون کی بریفنگ میں بھی ایران پر حملے کو کامیاب قرار دیا گیا ہے، جبکہ امریکی وزیر دفاع نے کہا تھا کہ ایرانی تنصیبات سے افزودہ یورینیم کی منتقلی کا علم نہیں۔

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے گزشتہ روز پریس بریفنگ میں کہا تھا کہ میں کسی ایسی انٹیلی جنس سے واقف نہیں ہوں جس کا میں نے جائزہ لیا ہو جس میں کہا گیا ہو کہ جوہری تنصیبات وہاں نہیں تھی جہاں انہیں ہونا چاہیے تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای نے کہا تھا کہ امریکا جوہری مقامات کو نشانہ بنا کر کچھ زیادہ حاصل نہیں کرسکا ہے۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی کروانے پر ٹرمپ کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، محسن نقوی

    ایران اسرائیل جنگ بندی کروانے پر ٹرمپ کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، محسن نقوی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ پاک بھارت کے بعد ایران اسرائیل جنگ بندی کیلیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    وزیر داخلہ محسن نقوی سے امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے اہم ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی جبکہ پاک امریکا تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

    ملاقات میں انسداد دہشتگردی اور انسداد منشیات کے حوالے سے اشتراک کار پر گفتگو ہوئی جبکہ علاقائی صورتحال اور فیلڈ مارشل آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔

    اس موقع پر محسن نقوی نے ایران اسرائیل جنگ بندی کروانے پر ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر معمولی قیادت اور مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاک بھارت کے بعد ایران اسرائیل جنگ بندی کیلیے ان کا کردار ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    محسن نقوی نے امید ظاہر کی کہ ڈونلڈ ٹرمپ غزہ میں بھی جنگ بندی کروائیں گے، قیام امن کیلیے ان کے زبردست اقدامات کو سراہتے ہیں، پاکستان ہمیشہ سے کشمیر سمیت دیگر تنازعات کے مذاکرات سے حل کا خواہاں ہے اور امن کیلیے اٹھائے ہر قدم کا خیر مقدم کرتا ہے۔

    ملاقات میں امریکی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے خطے میں امن کیلیے پاکستان کی سفارتی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا اہم دوست ملک ہے، اس سے تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتے ہیں۔

  • امریکا کیساتھ مذاکرات ہوں گے یا نہیں؟ ایران نے واضح کر دیا

    امریکا کیساتھ مذاکرات ہوں گے یا نہیں؟ ایران نے واضح کر دیا

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد امریکا کے ساتھ جوہری پروگرام پر دوبارہ مذاکرات بحال ہونے کا امکان مسترد کر دیا۔

    ایرانی خبر رساں ایجنسی تسنیم کی رپورٹ کے مطابق ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں عباس عراقچی نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت میں امریکا کی شمولیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جب ایران اسرائیلی جارحیت سے قبل امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات میں اپنے عوام کے حقوق کا تحفظ کر رہا تھا تو واشنگٹن نے مذاکرات سے مایوسی کے بعد دوسرا طریقہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا کی جانب سے ایران کی اقتصادی پابندیاں ختم کئے جانے کا امکان

    عباس عراقچی نے ایران پر امریکی فوجی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اسے سفارتکاری اور مذاکرات سے غداری قرار دیا۔

    انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات اگلے ہفتے ہوں گے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات کے دوبارہ آغاز کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے ابھی کوئی بات چیت نہیں ہوئی، فی الحال مذاکرات کا موضوع بحث میں نہیں ہے۔

    عباس عراقچی نے وضاحت دی کہ ایران سفارت کاری کیلیے پرعزم ہے لیکن امریکا کے ساتھ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے یا نہ کرنے کے فیصلے کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

    انٹرویو میں ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی اور اسرائیلی حملوں کے بعد تہران کے جوہری افزودگی کے پروگرام کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیر خارجہ نے کہا کہ نقصانات معمولی نہیں ہیں لیکن جائزہ لے رہے ہیں، یہ کہنا قبل ازوقت ہے کہ صورتحال مذاکرات کیلیے ٹھیک ہے یا نہیں۔

  • امریکا کی جانب سے ایران کی اقتصادی پابندیاں ختم کئے جانے کا امکان

    امریکا کی جانب سے ایران کی اقتصادی پابندیاں ختم کئے جانے کا امکان

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران امریکا مذاکرات میں واشنگٹن کی جانب سے ایران کو اقتصادی پابندیاں ختم کرنے کی پیش کش کا امکان ہے۔

    امریکی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایران کو بیرونی بینکوں میں اسکے 6 ارب ڈالر استعمال کی اجازت دی جاسکتی ہے، تاہم مذاکرات میں اہم ترین شرط ایران کو یورینیم افزودگی کی اجازت نہ دینا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ایرانی سویلین نیوکلیئر پلانٹ کے لیے عربوں کے ذریعے سرمایہ کاری کی پیش کش کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا ایران مذاکرات اگلے ہفتے ہوں گے، ایران سے جوہری معاہدہ ہوسکتا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران بڑی بہادری سے لڑا، جنگ کے بعد اسے اپنی معیشت سنبھالنی ہوگی اور پیسے چاہیے ہوں گے۔

    آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا اہم بیان:

    ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • ایران سے جنگ، اسرائیل کو کتنا معاشی نقصان ہوا ؟

    ایران سے جنگ، اسرائیل کو کتنا معاشی نقصان ہوا ؟

    اسرائیلی سینٹرل بینک کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کے ساتھ جنگ میں اسرائیل کو 6 ارب ڈالر کا معاشی نقصان ہوا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کے مرکزی بینک نے ایران کے ساتھ جنگ سے ہونے والے معاشی نقصانات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ جنگ کے باعث اسرائیل کی جی ڈی پی میں 1 فیصد کمی کا امکان ہے۔

    اسرائیلی سینٹرل بینک کا کہنا تھا کہ جنگ سے انفرااسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا، ایران کے ساتھ جنگ کے اخراجات معیشت پر بھاری بوجھ ہیں۔

    جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف فتح نے امن کے دروازے کھول دیے ہیں، ہم ایران کے خلاف طاقت سے لڑے اور عظیم فتح حاصل کی۔

    اُنہوں نے کہا کہ اس فتح سے امن معاہدوں میں ڈرامائی توسیع کا ایک موقع ہے جس پر ہم بھرپور طریقے سے کام کر رہے ہیں، یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کی شکست کا موقع ملا ہے جسے ہم ضائع نہیں کریں گے، ہمیں اب ایک دن بھی ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • وائٹ ہاؤس کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر تبصرہ

    وائٹ ہاؤس کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر تبصرہ

    وائٹ ہاؤس نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کے ویڈیو بیان پر تبصرہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کیرولین لیوٹ کا کہنا ہے کہ ہم نے آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کی ویڈیو دیکھی ہے، جب آپ کے پاس مطلق العنان حکومت ہو تو عزت بچانی پڑتی ہے۔

    ساتھ ہی اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہمارے مشترکا دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ اپنے یرغمالیوں کو رہا کرائیں گے اور امن کا دائرہ بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری، اسرائیل اور یہودی عوام کی حمایت پر میں صدر ٹرمپ کا بہت شکر گزار ہوں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے پیغام کے ساتھ اپنی اور امریکی صدر کی گرم جوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    نیتن یاہو کا آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے بیان پر ردعمل

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کے ویڈیو پیغام کے بعد سوشل میڈیا پر بیان جاری کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے ساتھ ہمارے مشترکا دشمنوں کو شکست دینے کے لیے کام جاری رکھیں گے۔ اپنے یرغمالیوں کو رہا کرائیں گے اور امن کا دائرہ بڑھائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میری، اسرائیل اور یہودی عوام کی حمایت پر میں صدر ٹرمپ کا بہت شکر گزار ہوں۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے اپنے پیغام کے ساتھ اپنی اور امریکی صدر کی گرم جوشی سے ہاتھ ملاتے ہوئے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    اس سے قبل ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    اپنے پہلے ویڈیو پیغام اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنیکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

  • تعاون معطل کرنے پر آئی اے ای اے سربراہ کی ایران کو تنبیہہ

    تعاون معطل کرنے پر آئی اے ای اے سربراہ کی ایران کو تنبیہہ

    ایٹمی تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران کے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے پر سربراہ آئی اے ای اے نے سخت ردعمل دیا ہے۔

    ایران پر پہلے اسرائیل کے حملوں اور اس کے بعد تین ایٹمی تنصیبات پر اچانک امریکی حملوں کے بعد ایران نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون ختم کر دیا ہے۔

    جن ایٹمی تنصیبات پر امریکا نے حملہ کیا تھا وہ آئی اے ای اے کی زیر نگرانی تھیں اور ادارے کے سربراہ بھی اس بات کی تردید کر چکے تھے کہ ایران جوہری ہتھیار تیار کر رہا ہے۔ تاہم اس کے باوجود امریکی حملے پر ایران نے ردعمل دیتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کیا۔

    ایران کے اس اقدام پر بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ جنرل رافیل گروسی کا ردعمل سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے ایران کے تعاون معطل کرنے کے فیصلے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے معائنہ کاروں پر پابندی نیا بحران جنم دے سکتی ہے۔

    آئی اے ای اے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکی حملے میں ایرانی تنصیبات کے لیے تباہ کا لفظ مناسب نہیں، لیکن اس کے جوہری پروگرام کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کا ممبر ہے اور معائنہ لازم ہے۔ آئی اے ای اے کی ایران میں موجودگی عالمی ذمہ داری ہے۔

    سربراہ آئی اے ای اے جنرل رافیل گروسی نے متنبہ کیا کہ اگر ایران نے معائنہ کاروں کی رسائی روکی تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہوگی۔

    ایران اسرائیل امریکا کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دی تھی اور آج ایران کے سب سے طاقتور اور فیصلہ کن فورم مجلس شوریٰ نے بھی آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کے ایرانی پارلیمنٹ سے منظور شدہ بل کی توثیق کر دی۔

    ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر کا کہنا تھا کہ اب آئی اے ای اے سے اس وقت ہی تعاون کیا جائے گا جب وہ تنصیبات کی سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔

    دوسری جانب امریکی حملے کے بعد امریکا اور ایران کی جانب سے ایٹمی تنصیبات کے حوالے سے متضاد دعوے کیے جا رہے ہیں۔ امریکا ایران کی جوہری طاقت مکمل ختم ہونے کا دعویٰ کر رہا ہے جب کہ ایران کے سرکاری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا نے جن تین ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا وہ پہلے ہی خالی کرائی جا چکی تھیں۔ آئی اے ای اے نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایران کے پاس اب بھی افزودہ یورینیم موجود ہے۔