Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید 2 فوجی جنرل شہید

    اسرائیلی حملوں میں ایران کے مزید 2 فوجی جنرل شہید

    اسرائیل کی جانب سے ایران کے دارالحکومت تہران اور دیگر شہریوں میں جوہری تنصیبات پر حملوں میں مزید دو فوجی جنرل شہید ہوگئے۔

    ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن پریس ٹی وی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X اور ٹیلی گرام چینل پر بتایا کہ تہران پر صیہونی حکومت کے حملے میں مسلح افواج کے دو جنرل مہدی ربانی اور جنرل غلام رضا محرابی شہید ہوگئے۔

    جنرل غلام رضا محرابی جنرل اسٹاف کے انٹیلی جنس کے ڈپٹی سربراہ تھے جبکہ جنرل مہدی ربانی ایرانی فوج کے آپریشنز کے ڈپٹی سربراہ تھے۔

    دوسری جانب سے ایرانی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا کہ دارالحکومت تہران کے رہائشی علاقے میں اسرائیلی کے حملوں میں اب تک 60 شہری شہید ہوچکے ہیں جن میں 20 بچے بھی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: ایرانی حملوں سے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تباہی، تصاویر سامنے آگئیں

    13 جون کی علی الصبح اسرائیل نے ایران کے خلاف جنگ کا باقاعدہ آغاز کرتے ہوئے متعدد حملے کیے جن میں اعلیٰ عہدوں پر فائز فوجی جنرل، سائنسدان و افراد شہید ہوئے۔

    اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والی اہم شخصیات:

    • مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف اور ایرانی سپریم لیڈر کے بعد دوسرے اعلیٰ ترین کمانڈر میجر جنرل محمد باقری
    • سربراہ پاسداران انقلاب جنرل حسین سلامی
    • بریگیڈیئر آئی آر جی سی کی فضائیہ کے کمانڈر جنررل امیرعلی حاجی زادہ
    • مسلح افواج کے ڈپٹی کمانڈر ان اچیف جنرل غلام علی راشد
    • ایرانی جوہری تنظیم کے سابق سربراہ اور نیوکلیئر فزکس میں پی ایچ ڈی کے حامل فریدون عباسی
    • اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی ٹہزانجی
    • جوہری انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کے حامل عبدالحمید منوچہر
    • شاہد بہشتی یونیورسٹی میں نیوکلیئر انجینئرنگ کے پروفیسر احمد رضا ذولفقاری
    • جوہری سائنسدان متلب زادہ و اہلیہ
  • ایرانی حملوں سے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تباہی، تصاویر سامنے آگئیں

    ایرانی حملوں سے اسرائیل میں بڑے پیمانے پر تباہی، تصاویر سامنے آگئیں

    اسرائیل کی جانب سے وحشیانہ حملے کے جواب میں ایرانی حملوں میں تل ابیب میں بڑے پیمانے پر تباہی کی تصاویر سامنے آگئیں۔

    اسرائیل نے 13 جون بروز جمعہ باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کے جوہری اور فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا، جبکہ اسرائیل کی 200 جنگی طیاروں نے اس حملے میں حصہ لیا تھا۔

    اس حملے کے نتیجے میں ایرانی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری اور ایرانی پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی سمیت 4 اعلیٰ فوجی افسران اور 6 جوہری سائنسدان شہید ہوگئے۔

     

    ایران نے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی ’وعده صادق 3‘ کا آغاز کرتے ہوئے اسرائیل کے مختلف مقامات پر میزائل حملے کیے، گزشتہ رات سے جاری حملوں میں اسرائیل کی کئی عمارتیں تباہ ہوگئیں۔

    ایران کی جانب سے اسرائیل پر اب تک 150 سے زائد میزائلوں سے حملہ کیا گیا ہے، اسرائیلی میڈیا نے ان حملوں کے نتیجے میں خاتون سمیت 5 اسرائیلی شہری ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    ایران کی جانب سے داغے گئے کئی میزائل وسطی اسرائیل میں گرے، جن میں تل ابیب کے علاقے میں بڑے دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں اور کئی مقامات پر دھواں اٹھتا دیکھا گیا۔

    ایرانی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ حملوں میں اشددود، تل ابیب، حیفہ اور بیرشیبا میں اسٹریٹیجک اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    ایرانی حملوں میں تل ابیب میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، مکانات گر گئے سیکڑوں گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں جس کی تصاویر باخبر ذرائع نے سوشل میڈیا پر شیئر کی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران پر حملے جاری رکھنے کا اعلان کیا اور کہا کہ ایران کی میزائل تیاری کی صلاحیت کو مکمل تباہ کر دیں گے، ایران کے خلاف جاری کارروائیوں کا کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایرانی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امریکی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

    ایرانی حملے کے بعد نیتن یاہو اور امریکی صدر کا ٹیلی فونک رابطہ

    واشنگٹن: ایران کے حملے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اہلکار نے ٹیلی فون کال کی تصدیق بھی کردی ہے، بتایا کہ دونوں رہنماوں کے درمیان فون پر بات ہوئی اور صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا لیکن اضافی تفصیلات فوری طور پر نہیں دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیلی فونک رابطے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بنکر میں اہم میٹنگ کی ہے جس میں وزیر دفاع اور ملٹری لیڈر شپ کے ساتھ صورتحال پر غور کیا گیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے ایک پیغام جاری کیا تھا جس میں کہنا تھا کہ ایرانی عوام کے پاس ایرانی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا یہ بہترین موقع ہے۔

    اسرائیلی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ شہری علاقوں پر میزائل داغ کر ایران نے سرخ لکیر پامال کی، ایرانی حکومت کو خمیازہ بھگتنا ہوگا۔

    مزید پڑھیں‌: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بند

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی کارروائی کے بعد ایران نے ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے 200 سے بیلسٹک میزائل داغ دیئے۔

    دوسری جانب امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی مخالفت کردی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایران اسرائیل کشیدگی:‌ بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا

    ایران اسرائیل کشیدگی:‌ بھارت مزید مشکل میں پھنس گیا

    مشرقِ وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے مابین شدید کشیدگی کے باعث خطے کے فضائی راستے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہوچکے ہیں جس سے بھارت کی مشکل میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔

    اسرائیلی حملے اور اس پر ایرانی جوابی کارروائی کے بعد سے چھ ممالک نے اپنی فضائی حدود بند کر دی ، چھ ممالک کی فضائی حدود بند ہونے کے سب سے زیادہ اثرات بھارت پر پڑے ہیں جو پہلے ہی پاکستان کے ساتھ تناؤ کے بعد فضائی حدود کی پابندیاں بھگت رہا ہے۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ایران اور اسرائیل کشیدگی کے بعد بھارتی ایئرلائنز کو اپنے درجنوں بین الاقوامی اور اندرونِ ملک پروازوں کے رخ موڑنے پڑے، متعدد پروازیں مکمل طور پر منسوخ کردی گئیں۔

    مزید پڑھیں‌: اسرائیل کا ایران پر حملہ: اپنی فضائی حدود کو میدان جنگ نہیں بننے دیں گے، اردن

    اسرائیلی حملے کے بعد ایران، عراق، شام اور اردن کی فضائی حدود بند

    ایوی ایشن ذرائع کے مطابق دہلی سے ایران کے راستے جانے والی دو پروازیں ایران میں پھنس گئیں، جنہیں مختصر وقت میں واپس موڑ کر نکالا گیا۔

    امریکا سے بھارت جانے والی پروازوں نے کینیڈا کے ذریعے روس، منگولیا، چین اور بنگلادیش جیسے طویل راستوں کو اختیار کیا، جس کی وجہ سے پندرہ گھنٹے کی پرواز اب اٹھارہ گھنٹے سے زائد وقت لے رہی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق وینکوور اور شکاگو سے دہلی جانے والی پروازوں کو جدہ موڑ دیا گیا، جب کہ بنگلور سے شارجہ جانے والی پروازوں کو بھی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا اس کے علاوہ امریکا، برطانیہ، کینیڈا اور مختلف یورپی ممالک سے آنے والی متعدد پروازیں منسوخ کرنا پڑی ہیں۔

    ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کردیا

    یاد رہے گزشتہ روز اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے جنگ کا آغاز کرتے ہوئے ایران کی جوہری و فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا، حملے میں ایران کے آرمی چیف جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی شہید ایران کے سابق سربراہ قومی سلامتی علی شمخانی شہید ہوئے۔

    ایرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے تہران میں پاسداران انقلاب کے صدردفتر کو نشانہ بنایا، جس میں جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمدمہدی بھی شہید ہوگئے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • وقت آگیا ہے ایران اسرائیل کشیدگی کوروکا جائے، انتونیو گوتریس

    وقت آگیا ہے ایران اسرائیل کشیدگی کوروکا جائے، انتونیو گوتریس

    ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ ایران اسرائیل کشیدگی بہت بڑھ چکی ہے، اب وقت آگیا ہے کہ اسے روکا جائے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران اسرائیل کشیدگی میں کمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ امن اور سفارتکاری کا بول بالا ہونا چاہیے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جمعے کی صبح ایران میں درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے جن میں فوجی قیادت کی رہائش گاہوں اور فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیلی کارروائی کے بعد ایران نے ردعمل دیتے ہوئے اسرائیل پر 150 سے 200 سے بیلسٹک میزائل داغ دیئے۔

    دوسری جانب امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی مخالفت کردی۔

    امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایران پر ”یکطرفہ”حملے کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ اسرائیل کا حملہ وسیع علاقائی جنگ کو جنم دے سکتا ہے۔

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا کو اسرائیل کی ایک اور جنگ میں گھسیٹا نہیں جاسکتا، ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اتوار کو ہونے تھے اور اسرائیل نے حملہ کردیا۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے سب سے بڑے مذاکرات کار کو مار دیا، نیتن یاہو نے ایسا کر کے امریکا کی سفارتکاری کو نیچا دکھایا ہے۔

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے مزید کہا کہ نیتن یاہو نے ہزاروں شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا ہے۔

    ہماری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو۔۔ امریکا کی ایران کو دھمکی

    سینڈرز نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے نیتن یاہو نے غزہ میں بھوکے بچوں کو جنگ کے آلے کے طور پر استعمال کیا اور جنیوا کنونشنز کی وحشیانہ خلاف ورزی کی اب اس نے ایران پر یکطرفہ غیر قانونی حملہ کردیا۔

  • ایران نے اسرائیل کے جاسوس ڈرونز مار گرا دیے

    ایران نے اسرائیل کے جاسوس ڈرونز مار گرا دیے

    ایرانی فورسز نے ملک کے شمالی مغربی حصے میں اسرائیل کی جانب سے جاسوسی کے مشن پر بھیجے گئے متعدد جاسوس ڈرونز کو کامیابی سے مار گرا دیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے بتایا کہ فورسز نے سلماس کے سرحدی علاقے میں کامیابی سے اسرائیلی جاسوس ڈرونز کو مار گرایا جنہوں نے ملک کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔

    سرکاری ٹیلی ویژن نے مزید بتایا کہ ڈرونز جاسوسی کے مشن پر ایرانی فضائی حدود میں داخل ہوئے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران کے جوابی حملے میں اسرائیل کا جدید دفاعی نظام ناکام ہوگیا، حماس

    واضح رہے کہ ایران نے ہفتے کی علی الصبح تک اسرائیل پر جوابی میزائل حملے کیے جن میں کم از کم دو افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    واضح رہے کہ ایران کے اسرائیلی جارحیت کے خلاف جوابی حملے جاری ہیں۔ رات سے اب تک ایران اسرائیل پر پانچ میزائل حملے کر چکا ہے جبکہ آج صبح تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں پھر دھماکے سنے گئے۔

    اسرائیلی فوج نے شہریوں کو دوبارہ محفوظ مقامات پر جانے کی ہدایت کی ہے۔ گزشتہ رات ایران نے اسرائیل پر جوابی حملہ کرتے ہوئے 200 سے زیادہ میزائل فائر کئے تھے جن میں چار اسرائیلی شہری ہلاک اور ساٹھ سے زیادہ زخمی ہوئے تھے۔

    پاسداران انقلاب نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل پر خیبر میزائل جلد داغے جائیں گے اور دنیا حیران رہ جائے گی۔ ایرانی فوج اسرائیل میں ان اہداف کو نشانہ بنا رہی ہے جہاں سے ایران پر جارحیت کی جا رہی ہے۔ میزائل حملوں میں 150 اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

  • ایران کا اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ

    ایران کا اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ

    تہران: امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیلی حملے کے بعد جوہری مذاکرات سے پیچھے ہٹنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    امریکی اخبار ’دی ہِل‘ کے مطابق ایران نے باضابطہ طور پر امریکا کے ساتھ جوہری مذاکرات سے دست برداری کا اعلان کر دیا ہے، یہ فیصلہ ایرانی جوہری اور فوجی اہداف پر اسرائیل کے بڑے پیمانے پر فضائی حملوں کے بعد آیا ہے۔

    اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا اور ایران کے جوہری مذاکرات کا چھٹا دور اتوار کو عمان میں شروع ہونا تھا، اب ایرانی رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ تہران کا چھٹے مذاکراتی دور میں شرکت کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ عمان نیوز ایجنسی اور ایران کے سرکاری میڈیا نے بتایا کہ مذاکرات غیر معینہ مدت کے لیے معطل کر دیے گئے ہیں۔

    عمان کے وزیر خارجہ بدر البوسیدی نے حملوں کے بعد سوشل پلیٹ فارم X پر پوسٹ میں کہا ’’ایران پر اسرائیل کا یک طرفہ حملہ غیر قانونی، بلاجواز اور علاقائی استحکام کے لیے سنگین خطرہ ہے۔‘‘ انھوں نے لکھا ’’میں اس کی مذمت کرتا ہوں اور عالمی برادری پر زور دیتا ہوں کہ وہ اسرائیلی جارحیت کو مسترد کرنے کے لیے اکٹھے ہوں اور ہم آواز ہو کر کشیدگی میں کمی اور سفارت کاری کی حمایت کریں۔‘‘


    ایران پر حملے سے قبل امریکا نے اسرائیل کو کون سے میزائل دیے؟ برطانوی میڈیا نے بھانڈا پھوڑ دیا


    واضح رہے کہ جوہری مذاکرات کا مقصد 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنا تھا، جس کے تحت ایران کو اپنی جوہری سرگرمیاں محدود کرنی تھیں اور اس کے بدلے اس پر پابندیوں میں نرمی کی جانی تھی، اس معاہدے سے امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ 2018 میں نکل گئی تھی۔

    ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹرتھ سوشل پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ انھوں نے 2 ماہ قبل تہران کو مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے 60 دن کا الٹی میٹم دیا تھا۔ ٹرمپ نے لکھا کہ ایران کو میز پر آ جانا چاہیے تھا، آج 61 واں دن ہے، میں نے انھیں بتایا تھا کہ کیا کرنا ہے لیکن وہ نہیں کر سکے۔ اب ان کے پاس شاید دوسرا موقع ہے!

    دریں اثنا، ڈنمارک کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ ایران سے مذاکرات کرنے کی درخواست کرتے ہیں۔ روسی صدر پیوٹن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے رابطے کیے ہیں، روسی صدر نے کہا ایٹمی پروگرام سے متعلق مسائل کو سفارتکاری سے حل کیا جانا چاہیے۔

    ایرانی صدر نے صدر پیوٹن کو پیغام پہنچایا کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کرنا چاہتا، ہم ہمیشہ ایٹمی ہتھیاروں کے مخالف رہے ہیں، اور بین الاقوامی اداروں کو بھی یقین دہانیاں دینے کو تیار ہیں۔

  • ایران کے جوابی حملے میں اسرائیل کا جدید دفاعی نظام ناکام ہوگیا، حماس

    ایران کے جوابی حملے میں اسرائیل کا جدید دفاعی نظام ناکام ہوگیا، حماس

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی حملوں کے جواب میں ایران کی طرف سے کیے گئے بھرپور حملے کی تعریف کر دی۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کے سینئر رہنما عزت الرشیق نے اپنے بیان میں ایرانی حملے کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے جدید آئرن ڈوم اور ڈیوڈز سلنگ میزائل ڈیفنس سسٹم کے باوجود ایران کی جانب سے کامیاب حملے کی تعریف کرتے ہیں۔

    سینئر حماس رہنما نے کہا کہ اسرائیل کے جدید ترین دفاع ناکام ہو چکے ہیں اور وہ اس آگ سے ضرور دوچار ہوگا جو اس نے طویل عرصے سے خطے کے لوگوں میں بھڑکائی ہوئی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: حماس کا ایران پر حملے کی شدید مذمت

    عزت الرشیق نے کہا کہ ایران کا سخت ردعمل ثابت کرتا ہے کہ جواب کے بغیر تکبر نہیں اور سزا کے بغیر کوئی جارحیت نہیں۔

    گزشتہ روز حماس نے اسرائیل کے ایران پر فضائی حملے پر ردعمل دیتے ہوئے دنیا سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مشترکہ مؤقف اپنائے اور اسرائیل کے جرائم کا خاتمہ کرے۔

    حماس کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جارحیت ایک خطرناک حد تک بڑھتی جا رہی ہے جو خطے کو غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔

    حماس نے کہا کہ نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت خطے کو کھلے محاذ آرائیوں میں گھسیٹنے کی عکاسی کرتی ہے۔

    مزاحمتی تنظیم نے ایران پر حملے کو ایک وحشیانہ جارحیت قرار دیا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کی ایک واضح خلاف ورزی ہے۔

    اس نے مزید کہا کہ اب تصدیق ہوگئی ہے کہ اسرائیل پورے خطے کیلیے ایک خطرہ ہے۔

    حماس نے ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، سینئر کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت پر ایرانی قیادت اور شہریوں سے گہری تعزیت کی۔

  • امریکی سینیٹر نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیر قانونی قرار دیدیا

    امریکی سینیٹر نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیر قانونی قرار دیدیا

    واشنگٹن: امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے ایران پر اسرائیلی حملے کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے ان حملوں کی مخالفت کردی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے جمعہ کے روز اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایران پر "یکطرفہ” حملے کی مذمت کی اور خبردار کیا کہ اسرائیل کا حملہ وسیع علاقائی جنگ کو جنم دے سکتا ہے۔

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا کہ امریکا  کو اسرائیل کی ایک اور جنگ میں گھسیٹا نہیں جاسکتا، ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات اتوار کو ہونے تھے اور اسرائیل نے حملہ کردیا۔

    امریکی سینیٹر نے کہا کہ نیتن یاہو نے جنگ بندی کے سب سے بڑے مذاکرات کار کو مار دیا، نیتن یاہو نے ایسا کر کے امریکا کی سفارتکاری کو نیچا دکھایا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/israel-strikes-iran-nuclear-facilities-missile-factories/

    امریکا کے سینیٹر برنی سینڈرز نے مزید کہا کہ نیتن یاہو نے ہزاروں شہریوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا ہے۔

    سینڈرز نے اپنے بیان میں کہا کہ پہلے نتین یاہو نے غزہ میں بھوکے بچوں کو جنگ کے آلے کے طور پر استعمال کیا اور جنیوا کنونشنز کی وحشیانہ خلاف ورزی کی اب اس نے ایران پر یکطرفہ غیر قانونی حملہ کردیا۔

    واضح رہے کہ اسرائیلی افواج نے جمعے کی صبح ایران پر حملہ کیا اس حملے میں جوہری اور میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا اور اعلیٰ فوجی کمانڈروں اور سائنسدانوں کا قتل کیا جس کے بعد ایران نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ہماری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو۔۔ امریکا کی ایران کو دھمکی

    ہماری تنصیبات کو نشانہ بنایا تو۔۔ امریکا کی ایران کو دھمکی

    امریکا کا سلامتی کونسل میں اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل کا ایران پر حملہ اپنے دفاع کے لیے ضروری ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا کا کہنا ہے کہ ایران نے امریکی شہریوں، اڈوں یا دیگر بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔

    امریکا کا سلامتی کونسل میں بیان میں کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرسکے اس کے لیے کوششوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    ایرانی قیادت کا اس وقت مذاکرات کرنا دانشمندانہ ہوگا، امریکا کو اسرائیلی حملوں کی اطلاع پہلے دے دی گئی تھی، لیکن امریکا حملوں میں ملوث نہیں۔

    دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایرانی سرزمین پر اسرائیلی حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین اسرائیلی مجرمانہ حملوں کی مذمت کرے گی۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق جمعہ کے روز اپنے اطالوی ہم منصب انتونیو تاجانی سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے عباس عراقچی نے ایران کے جوہری ڈھانچے اور شہری اضلاع پر ٹارگٹڈ حملوں کی مذمت کی۔ انھوں نے ان کارروائیوں کو مجرمانہ جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران توقع کرتا ہے کہ یورپی یونین ایک واضح طور پر سرکشی کے اقدام کی مذمت میں قطعی مؤقف اختیار کرے گی۔

    ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایرانی قوم اور اس کی حکومت بین الاقوامی برادری خصوصاً یورپی یونین سے اس سنگین فعل کے خلاف واضح مذمت کی توقع رکھتی ہے۔ اٹلی کے وزیر خارجہ انتونیو تاجانی نے کہا کہ انھوں نے اسرائیلی حکام سے بات چیت کی ہے تاکہ اس حملے کی سخت ناپسندیدگی کا اظہار کیا جا سکے۔ تاجانی نے زور دے کر کہا کہ ایسی حرکتیں ناقابل برداشت ہیں اور انھیں فوری طور پر روکا جانا چاہیے۔

    ایران کی اسرائیل کا دفاع کرنے والے ممالک کو دھمکی

    وزیر خارجہ اٹلی نے دونوں اطراف سے تحمل کے مظاہرے پر زور دیا، اور کہا کہ امن اور علاقائی استحکام کے حصول میں نئے سرے سے مذاکرات کے لیے اٹلی سہولت فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔