Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • اسرائیل کی تبریز میں اسلحہ بنانے والی فیکٹری پر بمباری

    اسرائیل کی تبریز میں اسلحہ بنانے والی فیکٹری پر بمباری

    ایران کے شہر تبریز میں ایئرپورٹ کے قریب اسلحہ بنانیوالی فیکٹری پر اسرائیل کی جانب سے تازہ حملے کئے گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے تازہ حملوں میں ایران کے شہر تبریز میں ایئرپورٹ کے قریب اسلحہ بنانیوالی فیکٹری کونشانہ بنایا گیا ہے۔

    جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

    ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے دعویٰ کیا کہ ایران نے سو سے زائد ڈرونز سے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تاہم تہران کی جانب سے بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

    اسرائیل نے ایران کے ممکنہ حملے کے خدشے کے پیش نظر فضائی حدود بند کرکے ہنگامی حالت نافذ کردی ہے اور ریزرو فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    اسرائیلی شہریوں کو محفوظ مقامات میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اہم رہنماء بھی ایرانی ردعمل کے ڈر سے محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شہری فوج کی ہدایات پر عمل کریں،شہریوں کو طویل عرصے تک پناہ گاہوں میں رہنا پڑسکتا ہے۔

    اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے ایران پر حملے کی کامیابی کا دعوی کرتے ہوئے کہا حملوں میں ایران کے جوہری افزدوگی نظام اور نطنزجوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران کے پاس نو ایٹم بم تیار کرنے کیلئے درکار یورینیم موجود ہے۔ یہ آپریشن اتنے دنوں تک جاری رہے گا جتنے دن اس خطرے کو دور کرنے کیلئے لگیں گے۔

    ایران کا ممکنہ حملہ، بن گورین ایئرپورٹ خالی کروالیا گیا

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اپنی بقا کی خاطرایرانی خطرے کوختم کرنے کیلئے ٹارگٹڈ ملٹری آپریشن شروع کیا، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر اور کئی جوہری سائنسدانوں کوبھی نشانہ بنایا، ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ہماری لڑائی ایرانی عوام نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے۔

  • موساد نے ایران میں ڈرون اڈہ بنایا، ہتھیاروں کا نظام اور کمانڈوز اسمگل کیے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    موساد نے ایران میں ڈرون اڈہ بنایا، ہتھیاروں کا نظام اور کمانڈوز اسمگل کیے، اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ

    اسرائیلی میڈیا نے ایران پر فضائی حملے سے قبل تہران میں اسرائیل کی خفیہ ایجنسی ’موساد‘ کی جانب سے ڈرون اڈہ قائم کرنے کا دعویٰ کر دیا۔

    ٹائمز آف اسرائیل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ ایک اعلیٰ اسرائیلی سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ اسرائیل نے ایران کی جوہری تنصیبات اور میزائل پروگرام کے خلاف آپریشن کی تیاری میں کئی سال لگائے، اس کیلیے تہران میں ڈرون اڈہ بنایا گیا جبکہ اس میں ہتھیاروں کے نظام اور کمانڈوز کی اسمگلنگ شامل ہے۔

    سکیورٹی عہدیدار نے بتایا کہ موساد کے ایجنٹوں نے دارالحکومت تہران کے قریب ایک ڈرون اڈہ قائم کیا، ڈرونز کو راتوں رات فعال کیا گیا جس کا مقصد زمین سے زمین تک میزائل لانچروں کو متاثر کرنا تھا۔

    علاوہ ازیں، ہتھیاروں کے نظام رکھنے والی گاڑیاں ایران میں اسمگل کی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو کیسے نشانہ بنایا؟ فوٹیج جاری

    رپورٹ کے مطابق ان سسٹمز نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنایا اور اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی جانب سے ایران پر حملے کی راہ ہموار کی۔

    تیسری خفیہ کوشش وسطی ایران میں اینٹی ایرکرافٹ سائٹس کے قریب میزائل تعینات کرنے والے موساد کمانڈوز کی تھی۔

    عہدیدار نے بتایا کہ ان کارروائیوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز، اسپیشل فورسز اور ایران کے قلب میں کام کرنے والے ایجنٹوں کی سوچ، جرات مندانہ منصوبہ بندی اور سرجیکل آپریشن پر انحصار کیا گیا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

    ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • ایران کی اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق

    ایران کی اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق

    تہران : ایرانی حکام نے اسرائیلی حملوں میں 6 جوہری سائنسدانوں کی شہادت کی تصدیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی میڈیا کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے حملے میں ایران کے 6 سائنسدان شہید ہوئے، شہید ہونے والوں میں عبدالحمید منوچہر، احمد رضا ذوالفقاری، سید امیر حسین فقیہی، مطّلبی‌ زاده، محمد مہدی تهرانچی اور فریدون عباسی شامل ہیں۔

    یہ سائنسدان ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ تھے اور انہیں ملک کے اہم ترین ایٹمی ماہرین میں شمار کیا جاتا تھا۔

    اس کے ساتھ اسرائیلی حملے میں ایرانی آرمی چیف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر میجر جنرل حسین سلامی، سینٹرل ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی شمخانی بھی شہید ہوئے۔

    جس کے بعد امیرحبیب اللہ سیاری کوقائم مقام آرمی چیف اوربریگیڈیر جنرل احمد واحدی کو پاسداران انقلاب کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا گیا۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل اور امریکا کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی، بریگیڈئیر جنرل ابوالفضل

    یاد رہے اسرائیل نے ایران پرحملہ کرکے جنگ کا آغاز کردیا، تہران دھماکوں کی آوازسے گونج اٹھا، اسرائیلی فوج نے دو سو طیاروں نے سو مقامات کو نشانہ بنایا۔

    اسرائیلی کے حملوں میں تہران سمیت دیگر شہروں میں رہائشی عمارتوں میں آگ لگ گئی اور تہران میں کئی منزلہ عمارت منہدم ہوگئی، جس کے باعث متعدد افراد زخمی ہوئے۔

    بعد ازاں ایرانی مسلح افواج کے ترجمان کا کہنا تھا اسرائیل کے ساتھ امریکا کو بھی حملے کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی، دشمن نے ایران پر حملہ کرکے سنگین غلطی کی ہے، ایران بھرپورجواب دے گا، اب دشمن ایران کے جواب کا انتظار کرے۔

  • ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا، اسرائیلی فوج کا دعویٰ

    اتل ابیب : اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے دعویٰ کیا کہ ایران نے سو سے زائد ڈرونز سے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تاہم تہران کی جانب سے بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیل کی فضائی حدود بند کرکے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے اور ریزرو فوج کو طلب کرلیا گیا ہے۔

    اسرائیلی شہریوں کو محفوظ مقامات میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اسرائیلی وزیراعظم سمیت دیگر اہم رہنماوں نے بھی محفوظ مقامات پر پناہ لے لی ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شہری فوج کی ہدایات پر عمل کریں،شہریوں کو طویل عرصے تک پناہ گاہوں میں رہنا پڑسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو کیسے نشانہ بنایا؟ فوٹیج جاری

    اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے ایران پر حملے کی کامیابی کا دعوی کرتے ہوئے کہا حملوں میں ایران کے جوہری افزدوگی نظام اور نطنزجوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران کے پاس نو ایٹم بم تیار کرنے کیلئے درکار یورینیم موجود ہے۔ یہ آپریشن اتنے دنوں تک جاری رہے گا جتنے دن اس خطرے کو دور کرنے کیلئے لگیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے اپنی بقاکی خاطرایرانی خطرےکوختم کرنےکیلئے ٹارگٹڈ ملٹری آپریشن شروع کیا، تہران میں پاسداران انقلاب کے صدر دفتر اور کئی جوہری سائنسدانوں کوبھی نشانہ بنایا، ہم اسرائیل کی تاریخ کے فیصلہ کن موڑ پر ہیں، ہماری لڑائی ایرانی عوام نہیں بلکہ ایرانی آمریت سے ہے۔

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ، بین الاقوامی مارکیٹس میں شدید مندی

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، بین الاقوامی مارکیٹس میں شدید مندی

    ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد بیشتر بین الاقوامی ممالک سمیت ایشائی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران پر اسرائیلی حملے کے بعد سرمایہ کاروں میں خوف اور گھبراہٹ کے باعث بیشتر بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس میں مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ترکی کی اسٹاک مارکیٹ بی آئی ایس ٹی میں ایک اعشاریہ سات فیصد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ سعودی عرب کا تداول انڈیکس ایک اعشاریہ چار فیصد نیچے آ گیا۔

    چینی مارکیٹ میں صفر اعشاریہ نو فیصد، جاپان کے نکئی انڈیکس میں ایک اعشاریہ تین فیصد نیچے آ گیا، بھارت کے سینسیکس انڈیکس میں صفر اعشاریہ نو چار فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    رپورٹ کے بعد اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کے بعد ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا سمیت دیگر ایشیائی مارکیٹس میں بھی منفی رجحان غالب ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا تو اس کے عالمی معیشت پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، بالخصوص توانائی، مالیات اور تجارت کے شعبے مزید دباؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔

    دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے کے بعد عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 10 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برینٹ خام تیل 76 ڈالر فی بیرل کی سطح پر موجود ہے جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی 75 ڈالر فی بیرل میں فروخت کیا جارہا ہے۔

  • اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو کیسے نشانہ بنایا؟ فوٹیج جاری

    اسرائیل نے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو کیسے نشانہ بنایا؟ فوٹیج جاری

    اسرائیل کی دفاعی فورس (آئی ڈی ایف) نے ایران پر حملے کے دوران اس کے فضائی دفاعی نظام کو نقصان پہنچانے کی فوٹیج جاری کر دی۔

    ٹائمز آف اسرائیل کے صحافی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر فوٹیج جاری کی جس میں اسرائیل نے لڑاکا طیاروں کی مدد سے ایران کے فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنایا۔

    اسرائیلی فوج نے بتایا کہ لڑاکا طیاروں نے ایران میں فضائی دفاعی نظام کو ایک وسیع دھچکا پہنچایا، حملے کے دوران اس کے درجنوں ریڈار اور ایئر ڈیفنس میزائل لانچروں کو تباہ کیا۔

    اس سے قبل اسرائیلی دفاعی فورس (آئی ڈی ایف) نے ایران پر فضائی حملے کیلیے روانہ ہونے والے لڑاکا طیاروں کی فوٹیج جاری کی۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ریلیز کی گئی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیارے جمعے کی علی الصبح ایران میں حملے کیلیے روانہ ہو رہے ہیں۔

    فوٹیج میں یہ بھی دکھایا گیا کہ لڑاکا طیاروں نے ایران پر حملے کے بعد اسرائیل میں لینڈنگ بھی کی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

    ایران اسرائیل جنگ- تمام خبریں

    ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • ایرانی شہر اصفہان میں جوہری تنصیب کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، انٹرنیشنل اٹامک ایجنسی

    ایرانی شہر اصفہان میں جوہری تنصیب کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، انٹرنیشنل اٹامک ایجنسی

    اقوام متحدہ کی انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے اسرائیل کے حملے میں ایران کے شہر اصفہان میں جوہری تنصیب کو نقصان پہنچنے کی تردید کر دی۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق آئی اے ای اے نے بتایا کہ اس نے ایرانی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے ذریعے معلوم کیا ہے کہ اسرائیل کے حملوں سے شہر اصفہان میں جوہری تنصیب پر کوئی نقصان نہیں ہوا۔

    ایجنسی نے کہا کہ فورڈو میں ایندھن کی افزودگی کا پلانٹ بھی متاثر نہیں ہوا۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

    ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ: ٹرمپ نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    اسرائیل کا ایران پر حملہ: ٹرمپ نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

    مشرق وسطیٰ میں ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر ڈونلڈ ٹرمپ  نے فوری ردعمل دیا ہے۔

    اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کر دیا ہے، فضائی حملوں میں جوہری اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا، اسرائیل نے جمعہ کی صبح درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔

    اسرائیلی حملوں میں ایرانی آرمی چیف جنرل محمد باقری شہید ہوگئے جس کے بعد امیر حبیب اللہ کو ایران کی مسلح افواج کا نیا چیف آف اسٹاف مقرر کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی حملے میں شہید ہونے والوں میں خاتم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد اور دو نامور جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور اسلامی آزاد یونیورسٹی کے صدر محمد مہدی تہرانچی شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا ایران پر حملہ، فضائی حملوں میں جوہری اور فوجی اہداف کو نشانہ بنایا

    اسرائیلی حملے میں پاسداران انقلاب کے سربراہ اور جوہری سائنسدان شہید

    اسرائیل کے حملے کے بعد امریکی وزیر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف یکطرفہ کارروائی کی ہے، اور اس میں امریکا کا کوئی عمل دخل نہیں ہے، ہم ایران پر حملے میں شامل نہیں ہیں، ہماری پہلی ترجیح خطے میں امریکی افواج اور عملے کا تحفظ ہے۔

    تاہم اب امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حالات کا جائزہ لینے کے لیے کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے، امریکی میڈیا مطابق یہ اجلاس اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر بلایا گیا ہے۔

  • اسرائیل کا ایران پر حملہ، پاکستان کا ردعمل آگیا

    اسرائیل کا ایران پر حملہ، پاکستان کا ردعمل آگیا

    اسلام آباد: پاکستان نے اسرائیل کی جانب سے ایران پر فضائی حملے کے بعد ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پ ترجمان دفتر خارجہ نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، اسرائیلی اشتعال انگیزیاں خطے اور دنیا کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسرائیلی حملے ایران کی خود مختاری، علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے، اسرائیلی کارروائیاں اقوام متحدہ چارٹر اور عالمی قوانین کے منافی ہیں۔

    پاکستان کا کہنا ہے کہ ایران کو اقوام متحدہ کے آرٹیکل اکیاون کے تحت دفاع کا حق حاصل ہے، اسرائیلی اشتعال انگیزیاں خطے، دنیا کے امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہیں، عالمی برادری اسرائیلی جارحیت روکنے، ذمہ داروں کو کٹہرے میں لانے کی ذمہ دار ہے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: اگر ایران نے جوابی حملہ کیا تو امریکا اسرائیل کے دفاع میں مدد کرے گا، ٹرمپ

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

  • ’دنیا اسرائیل کے جرائم کا خاتمہ کرے‘: حماس کا ایران پر حملے کی شدید مذمت

    ’دنیا اسرائیل کے جرائم کا خاتمہ کرے‘: حماس کا ایران پر حملے کی شدید مذمت

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ایران پر فضائی حملے پر ردعمل دیتے ہوئے دنیا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مشترکہ مؤقف اپنائے اور اسرائیل کے جرائم کا خاتمہ کرے۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حماس کی جانب سے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جارحیت ایک خطرناک حد تک بڑھتی جا رہی ہے جو خطے کو غیر مستحکم کرنے کا خطرہ ہے۔

    حماس نے کہا کہ نیتن یاہو کی انتہا پسند حکومت خطے کو کھلے محاذ آرائیوں میں گھسیٹنے کی عکاسی کرتی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: ایران پر حملہ کرنے والے اسرائیلی لڑاکا طیاروں کی فوٹیج جاری

    مزاحمتی تنظیم نے ایران پر حملے کو ایک وحشیانہ جارحیت قرار دیا ہے جو بین الاقوامی قوانین اور کنونشنوں کی ایک واضح خلاف ورزی ہے۔

    اس نے مزید کہا کہ اب تصدیق ہوگئی ہے کہ اسرائیل پورے خطے کیلیے ایک خطرہ ہے۔

    حماس نے ایران کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا، سینئر کمانڈروں اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت پر ایرانی قیادت اور شہریوں سے گہری تعزیت کی۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے ایران کے خلاف باقاعدہ جنگ کا آغاز کرتے ہوئے فضائی حملوں میں جوہری تنصیبات اور 6 فوجی ادون کو نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل نے جمعہ کی صبح ایران کے درجنوں مقامات پر فضائی حملے کیے، دارالحکومت تہران کے شمال مشرقی علاقے میں بھی دھماکوں کی زور دار آوازیں سنی گئیں۔ ایرانی میڈیا نے دارالحکومت تہران کے شمالی، مغربی اور وسطی علاقوں پر حملےکی تصدیق کر دی۔

    فضائی حملوں میں پاسداران انقلاب کے سربراہ میجر جنرل حسین سلامی، جوہری سائنسدان فریدون عباسی اور محمد مہدی، ختم الانبیاء ہیڈ کوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد و دیگر شہید ہوگئے۔

    دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ تہران کے جوہری تنصیبات اور فوجی اہداف کو نشانہ بنا گیا، ایران سے اب کوئی ایٹمی خطرہ نہیں رہا۔

    ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اپنے ایٹمی حقوق سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے، یورینیم کی افزودگی کا سلسلہ جاری رہے گا۔