Tag: iran israel

13 جون 2025 کو، اسرائیل نے ایران کے خلاف "آپریشن رائزنگ لائن” کے نام سے ایک بڑے فوجی آپریشن کا آغاز کیا۔ اس حملے میں ایران بھر میں مختلف مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں اس کی جوہری تنصیبات، فوجی اڈے اور یہاں تک کہ سینیئر فوجی عہدیداروں کی رہائش گاہیں بھی شامل تھیں۔

Iran Israel War News Today

تہران، نطنز (ایک اہم جوہری افزودگی کی سہولت کا گھر)، اور دیگر شہروں میں دھماکوں کی اطلاع ملی، ابتدائی رپورٹوں میں نطنز کی سہولت کے کچھ حصوں کو نقصان پہنچنے اور کم از کم دو اعلیٰ ایرانی فوجی افسران اور جوہری سائنسدانوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی گئی۔

اسرائیل نے کہا کہ یہ "پیشگی حملے” تھے جن کا مقصد ایران کے تیزی سے بڑھتے ہوئے جوہری پروگرام کو روکنا تھا، جسے وہ ایک وجودی خطرہ سمجھتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے زور دیا کہ آپریشن "اس خطرے کو ختم کرنے کے لیے جتنے دن لگیں گے” جاری رہے گا، اور انٹیلی جنس کا حوالہ دیا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کو تیزی سے تیار کرنے کے لیے کافی افزودہ یورینیم جمع کر لیا تھا۔ ان حملوں میں ایران کے فضائی دفاع کو غیر فعال کرنے کے لیے موساد کی خفیہ تخریبی کارروائیاں بھی شامل تھیں۔

اسرائیلی حملوں کے جواب میں، ایران نے "سخت سزا” کا عزم کیا اور اسرائیل کی طرف 100 سے زائد ڈرون لانچ کر کے جوابی کارروائی کی۔ اس کشیدگی نے مشرق وسطیٰ کو ممکنہ طور پر تباہ کن مکمل جنگ کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، دونوں فریق مزید کارروائی کی دھمکی دے رہے ہیں اور اقوام متحدہ اور IAEA جیسی بین الاقوامی تنظیمیں کشیدگی میں کمی اور تحمل پر زور دے رہی ہیں۔

  • امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا، ایرانی سپریم لیڈر

    امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا، ایرانی سپریم لیڈر

    تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کو بچانے کیلیے جنگ میں کودا مگر کچھ حاصل نہیں کر سکا۔

    جنگ بندی کے بعد ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے پہلے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسرائیل کے خلاف فتح پر قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، ایران نے اسرائیل اور اس کے تمام دعوؤں کو کچل کررکھ دیا، 9 کروڑ ایرانیوں نے متحد ہوکر فوج کا ساتھ دیا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے ہماری جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی، ایرانی فوج ہر طرح کی جارحیت کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے، ایرانی عوام تمام اختلافات بھلا کر متحد ہو کر کھڑی ہوئی، ایرانی عوام نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ ہم ایک ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکا کے منہ پر زوردار طمانچہ مارا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے مزید کہا کہ امریکی صدر نے ایرانی عوام کو سرنڈر کرنےکی دھمکی دی، ایرانی عوام نے کبھی سرنڈر نہیں کیا اور نہ کرے گی جبکہ تاریخ گواہ ہے کہ ایرانیوں نے کبھی سرنڈر نہیں کیا، اللہ کے فضل سے ایرانی عوام متحد ہوکر کھڑی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت براہ راست جنگ میں داخل ہوئی کیونکہ اسے لگتا تھا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو صیہونی حکومت مکمل طور پر تباہ ہو جائے گی، صیہونی حکومت تقریباً گر چکی ہے، امریکا اسرائیلی حکومت کو بچانے کی کوشش میں جنگ میں داخل ہوا لیکن کچھ حاصل نہیں ہوا۔

    آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا کہ امریکا نے جوہری مقامات کو نشانہ بنایا لیکن زیادہ کچھ حاصل نہ کرسکا، ہم نے قطر میں امریکی بیس کو نشانہ بناکر بڑا نقصان پہنچایا اور اگر مستقبل میں خطرہ ہوا تو امریکی اڈوں پر دوبارہ حملہ کیا جا سکتا ہے۔

    ایرانی سپریم لیڈر نے قوم سے خطاب میں کہا کہ ہم نے اسرائیل کا دفاعی نظام توڑ کر کامیابی حاصل کی، ایران نے اس جنگ میں اسرائیل کو ناک آؤٹ کردیا ہے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

  • ایران کا امریکی اور اسرائیلی حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف

    ایران کا امریکی اور اسرائیلی حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف

    تہران : ایران نے امریکی اور اسرائیلی  حملوں میں جوہری تنصیبات کو شدید نقصان کا اعتراف کرلیا ، ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے کہا تنصیبات کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے الجزیرہ سے گفتگو میں کہا کہ ایران کاپرامن ایٹمی توانائی کاحق برقرار ہے، ایران ایٹمی توانائی کے پرامن استعمال سے دستبردار نہیں ہوگا، این پی ٹی کے تحت ایران کا پرامن ایٹمی توانائی کا حق تسلیم شدہ ہے۔

    اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ جوہری تنصیبات کے نقصان پر بحث ثانوی مسئلہ ہے اور دنیا امریکی جارحیت کی سنگینی کو نظرانداز کررہی ہے، یہ خطرناک رجحان ہے۔

    ایرانی ترجمان نے اعتراف کیا کہ اسرائیل اور امریکا کے حملوں میں ہمارے جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، امریکی و اسرائیلی فوج نے جوہری تنصیبات کو بار بار نشانہ بنایا تاہم جوہری تنصیبات پر حملے تکنیکی مسئلہ ہے، متعلقہ ادارے جائزہ لے رہے ہیں، ایٹمی توانائی تنظیم اور دیگرادارے تنصیبات کے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران نے میزائل حملوں پر قطر سے اظہار افسوس اور حملے میں تکلیف پرمعذرت کی، قطری بھائی بہنوں کوتکلیف پرذاتی طورپرافسوس ہے، قطر کے ساتھ تعلقات میں انتہائی احترام برقرار ہے۔

    ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ نے کہا کہامریکی ایئربیس پر حملہ قطر کے خلاف نہیں تھا، امریکی بیس پرحملہ امریکی جارحیت کے خلاف دفاعی کارروائی تھی، قطر کی خودمختاری کی خلاف ورزی نہیں تھی، خطے میں قطر کا کردار قابل قدر ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ایران نے جنگ میں نقصان اٹھایا مگر عوام ثابت قدم رہے، جنگ بندی قطر کی درخواست پر ہوئی، قطر کو امریکا نے رابطے کیلئے کہا تھا، ایرانی عوام اسرائیلی اورامریکی حملوں کے باوجود ڈٹے رہے اور ایرانی عوام نے قومی خود مختاری کے دفاع میں غیرمعمولی عزم کا مظاہرہ کیا۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ایران کا آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنا فطری ہے، ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دی، تعاون ختم نہیں صرف معطل کیا جا رہا ہے، فیصلہ حملوں کے تناظر میں فطری ہے، مستقبل میں تعاون کیلئے ایرانی سائنسدانوں اور تنصیبات کے تحفظ کی ضمانت ضروری ہے، ایران کو این پی ٹی کے تحت پر امن ایٹمی حقوق نہ ملے تو معاہدہ یکطرفہ ہوجائے گا۔

  • اسرائیلی فوج کے پاس کونسی جدید ٹیکنالوجی ہے؟ سائبر حملے میں راز افشا

    اسرائیلی فوج کے پاس کونسی جدید ٹیکنالوجی ہے؟ سائبر حملے میں راز افشا

    مزاحمتی سائبر یونٹ نے اہم دستاویزات جاری کر دیں جن میں اسرائیلی فوج کے زیر استعمال جدید ٹیکنالوجی کے راز سے پردہ اٹھ گیا۔

    ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ سائبر سپورٹ فرنٹ نے ایک ٹارگٹڈ سائبر حملے کے دوران اسرائیلی فوج کی دو جدید مصنوعات سے منسلک دستاویزات حاصل کیں۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    دستاویزات کے مطابق پہلی پروڈکٹ ہیٹورکس (HattoriX) ہے جو طویل فاصلے تک حملہ کرنے کیلیے زمین پر مبنی اور ہدف کے حصول کا نظام ہے، دوسری اسپائیک-ایل آر 2 ہے جو ففتھ جنریشن اور ملٹی پلیٹ فارم میزائل نظام ہے جو جدید جنگوں کیلیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    دونوں سسٹمز رافیل اور ایلبیٹ سسٹم کے معاہدوں کے تحت اسرائیل میں ایک فوجی صنعتی فرم سی آر کاسٹنگ یا ایکسٹری کے ذریعے تیار کیے گئے ہیں۔

    علاقائی فوجی سکیورٹی تجزیہ کاروں کے مطابق یہ سسٹمز حال ہی میں غزہ، لبنان اور ایران پر حملوں میں استعمال کیے گئے تھے۔

    سائبر سپورٹ فرنٹ نے سی آر کاسٹنگ صنعتی انفراسٹرکچر میں دراندازی کے بعد یہ اہم دستاویزات حاصل کیں جس کے نتیجے میں راز افشا ہوئے۔ سائبر آپریشن اسرائیلی حکومت کے فوجی صنعتی کمپلیکس کو ختم کرنے کیلیے ایک وسیع تر مہم کا حصہ ہے۔

  • جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    جنگ بندی پر ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی

    تہران: اسرائیل کے ساتھ جنگ بندی کے بعد ایران نے ملک کے اندر سیکیورٹی کریک ڈاؤن پر توجہ مرکوز کر دی ہے۔

    روئٹرز کے مطابق 12 روزہ جنگ کے بعد ایران نے اندرونی کریک ڈاؤن کا رخ کر لیا ہے، ایرانی حکام اور ایکٹوسٹس کا کہنا ہے کہ تہران نے جنگ کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں، پھانسیوں اور فوجی تعیناتیوں کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، بالخصوص شورش زدہ کرد علاقے میں۔

    13 جون سے شروع ہونے والے اسرائیل کے فضائی حملوں کے چند دنوں کے اندر ایرانی سیکورٹی فورسز نے چوکیوں کے ارد گرد گلیوں میں بڑی تعداد میں گرفتاریوں کی مہم شروع کر دی تھی۔

    اسرائیلی گروپس نے یہ امید ظاہر کی تھی کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے ایران کے اندر عوامی بغاوت پیدا ہو جائے گی اور وہ موجودہ حکومت کا تختہ الٹ دیں گے۔


    فرانس کا اسرائیل بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو رافیل طیاروں سے تباہ کرنے کا دعویٰ


    تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملوں کا باعث بننے والی پالیسیوں پر حکومت سے ناراض متعدد ایرانیوں سے بات کی گئی، لیکن حکومت کے خلاف کسی احتجاج کا کوئی نام و نشان نظر نہیں آتا۔

    ایک سینئر ایرانی سیکیورٹی اہلکار اور دیگر سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ حکام کی توجہ ممکنہ اندرونی بدامنی کے خطرے پر ہے، خاص طور پر کرد علاقوں میں۔ ایک سینیئر سیکیورٹی اہلکار نے کہا کہ پاسداران انقلاب اور بسیج پیرا ملٹری یونٹوں کو الرٹ پر رکھا گیا تھا، لیکن اب داخلی سلامتی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔

    اہلکار کے مطابق ایرانی حکام اسرائیلی ایجنٹوں، نسلی علیحدگی پسندوں اور تنظیم مجاہدین خلق کے بارے میں فکر مند ہیں، یہ تنظیم ایک جلاوطن مخالف گروپ ہے جو ایران کے اندر حملے کر چکا ہے۔

  • فرانس کا اسرائیل بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو رافیل طیاروں سے تباہ کرنے کا دعویٰ

    فرانس کا اسرائیل بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو رافیل طیاروں سے تباہ کرنے کا دعویٰ

    پیرس: فرانس نے ایران کی جانب سے اسرائیل بھیجے گئے ڈرونز کو رافیل طیاروں کی مدد سے تباہ کرنے کا دعویٰ کر دیا۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے وزیر دفاع سیبسٹین لیکورنو نے اپنے بیان میں دعوٰی کیا کہ ہماری فوج نے جنگ بندی سے قبل اسرائیل کو نشانہ بنانے والے ایرانی ڈرونز کو روکنے کی کوششوں میں حصہ لیا تھا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر پارلیمانی بحث کے دوران سیبسٹین لیکورنو نے بتایا کہ میں اس بات کی تصدیق کر سکتا ہوں کہ اسرائیل کے خلاف ایران کی طرف سے کیے گئے مختلف فوجی کارروائیوں کے دوران فرانسیسی فوج نے 10 سے کم ڈرونز کو مار گرایا۔

    فرانسیسی وزیر دفاع کے مطابق ایرانی ڈرونز کو زمین سے فضا کے دفاعی نظام یا رافیل طیاروں کے ذریعے تباہ کیا گیا۔

    سیبسٹین لیکورنو نے بتایا کہ ایران اسرائیل 12 روزہ جنگ میں تہران کی طرف 400 کے قریب بیلسٹک میزائل اور ایک ہزار ڈرونز لانچ کیے گئے تھے۔

    دوسری جانب فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور ایران دونوں کو حالیہ جنگ بندی کے معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔

    فرانسیسی صدر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر واضح کیا کہ غزہ میں بھی جنگ بندی کے کسی معاہدے تک پہنچنا ضروری ہے۔

  • پاسداران انقلاب کا اسرائیل کو سخت انتباہ

    پاسداران انقلاب کا اسرائیل کو سخت انتباہ

    ایران میں پاسداران انقلاب کے نئے سربراہ محمد باکپور نے اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی غلطی کی تو ایران اسی شدت سے جواب دے گا، جیسا کہ گزشتہ 12 دنوں کے دوران دیا گیا تھا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب کے نئے سربراہ محمد باکپور کا پریس کانفرنس کے دوران اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم ایران کے دفاع میں ایک لمحے کی بھی تاخیر نہیں کریں گے۔

    اس سے قبل پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف میجر جنرل پاکپور کا جنگ بندی کے بعد پہلے بیان میں کہنا تھا کہ کامیابی اور فتح پر ملت ایران اور شہداء کے اہل خانہ کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔

    میجرجنرل پاکپور نے امریکی صدر کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دوبارہ جارحیت کی تواس بارجواب پہلیسے کہیں زیادہ سخت اورتباہ کن ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ قطرامریکا کا اسٹریٹجک اڈہ مغربی ایشیا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کا دھڑکتا دل سمجھا جاتا ہے، اسے امریکا کے مجرمانہ اورشیطانی حملے کے ردعمل میں نشانہ بنایا گیا۔

    پاکپور نے کہا صدر ٹرمپ اسرائیلی حکومت کے تحفظ کیلئے امریکی عوام کی سلامتی اورمفادات قربان کررہے ہیں، اگردوبارہ ایران کے خلاف کسی قسم کی جارحیت کی تو ایسا سبق سکھایا جائے گا جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    یاد رہے ایران کی مسلح افواج نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے جواب میں قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے تھے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    قطر میں امریکی فوجی اڈوں کے خلاف آپریشن ’بشارت فتح‘ میں قطر میں امریکہ کے العدید ایئربیس پر طاقتور میزائل داغے گئے۔

    ایران کی پاسداران انقلاب نے تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ قطر میں امریکی اڈے پر تباہ کن اور مضبوط حملہ کیا ہے، ہم ایران پر کسی بھی حملے کا جواب دینے سے باز نہیں رہیں گے۔

  • غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں اب معمول بن جائیں گی، حماس کا اعلان

    غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں اب معمول بن جائیں گی، حماس کا اعلان

    فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ 7 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد اب غزہ میں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں معمول بن جائیں گی۔

    ایرانی سرکاری خبر رساں ادارے پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق حماس کے عسکری ونگ القاسم بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے بیان جاری کیا کہ جب تک یہ قابض فوج فسطینیوں کے خلاف جنگ جاری رکھے گی، اللہ کی رضا سے اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتیں معمول بن جائیں گی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز اسرائیلی فوج کی طرف سے بتایا گیا کہ منگل کے روز جنوبی غزہ کے شہر خان یونس شہر میں بکتر بند گاڑی کو دھماکا خیز مواد سے تباہ کیا گیا جس میں 7 فوجی ہلاک ہوئے۔

    ابو عبیدہ نے آپریشن کو بہادری اور ہمت کا بے مثال عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے مزاحمت کار بہادری اور دلیری کی غیر معمولی مثالیں پیش کر رہے ہیں۔

    حماس رہنما نے کہا کہ ہمارا تازہ حملہ تاریخ کی زندہ تصاویر ہیں جو یہ ثابت کرتی ہیں کہ ہمارے مزاحمت کار جدید دور کے سب سے زیادہ بہادر اور خود قربانی میں شامل ہیں۔

    گزشتہ روز اسرائیلی دفاع فورسز (آئی ڈی ایف) کی ابتدائی تحقیقات میں معلوم ہوا تھا کہ حماس کی القسام بریگیڈز نے خان یونس میں فوجیوں سے بھری بکتر بند گاڑی کو دھماکا خیز مواد نصب کر کے اڑا دیا۔

    دھماکے سے سی ای وی میں آگ لگ گئی اور اسے بجھانے کی کوششیں ناکام رہیں۔ اندر موجود تمام فوجی آگ سے جھلس کر ہلاک ہوئے، بکتر بند کی باقیات کو غزہ سے اسرائیل منتقل کر دیا گیا۔

  • ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    ایران اسرائیل جنگ بندی، فرانسیسی صدر کا نیتن یاہو کو اہم پیغام

    فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل اور ایران دونوں کو حالیہ فائر بندی کے معاہدے کا احترام کرنا چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو پر واضح کیا کہ غزہ میں بھی جنگ بندی کے کسی معاہدے تک پہنچنا ضروری ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو امداد سے دور رکھنے کیلیے فوج سے پلان طلب کر لیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی امداد تک رسائی روکنے کا منصوبہ پیش کرے۔

    مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آج موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد کہ حماس ایک بار پھر شمالی غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا کنٹرول سنبھال رہی ہے اور شہریوں سے چھین رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر حماس کو امداد پر قبضے سے روکنے کیلیے ایکشن پلان پیش کریں۔

    نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی چینل 12 نیوز نے بتایا کہ حکومت نے پہلے ہی غزہ کیلیے امداد کی ترسیل روک دی ہے، جب تک اسرائیلی فوج اپنا منصوبہ پیش نہیں کرتی اُس وقت تک یہ بندش برقرار رہے گی۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    ٹائمز آف اسرائیل اور دی یروشلم پوسٹ کے مطابق غیر مصدقہ رپورٹ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی مبینہ طور پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی کے بعد سامنے آئی ہے کہ اگر حماس کو امداد پہنچنے سے روکنے کیلیے فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔

    غزہ میں اسرائیلی فوج کی خون کی ہولی، مزید 78 فلسطینی شہید

    واضح رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان 13 جون سے شروع ہونے والی جھڑپوں کا سلسلہ 12 روز تک جاری رہا، اس دوران اسرائیل نے ایران کے فوجی اور جوہری مراکز، میزائل لانچنگ پلیٹ فارمز پر حملے کیے۔ ایران کی جانب سے بھی اسرائیل پر بھرپور وار کیا گیا اور متعدد عمارتوں کو ملیا میٹ کردیا گیا۔

  • جلد ایسے ممالک اسرائیل کو تسلیم کریں گے جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، امریکی مشیر

    جلد ایسے ممالک اسرائیل کو تسلیم کریں گے جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا، امریکی مشیر

    امریکی مشیر برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے کہا کہ جلد ایسے ممالک اسرائیل کو تسلیم کریں گے جن کا تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔

    امریکی مشیر برائے مشرق وسطیٰ اسٹیو وٹکوف نے سی این بی سی کو انٹرویو کو کہا کہ صدر ٹرمپ کی کوشش ہے کہ ابراہم معاہدے کو وسعت دی جائے۔

    انہوں نے کہا کہ اُمید ہے جلد ایسے ممالک اسرائیل کو تسلیم کر لیں گے جن کے بارے میں کسی نے تصور بھی نہیں کیا تھا، یہ عمل مشرق وسطیٰ میں توازن لائے گا۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور صدارت میں امریکا کی جانب سے سفارتی اقدامات کے ذریعے 2020 میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم ہوئے تھے۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت میں اسرائیل کے امارات، بحرین، مراکش اور سوڈان کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے ’ابراہم معاہدہ‘ ہوا تھا۔

    امریکی مشیر کا یہ بیان ایران اور اسرائیل کے درمیان 12 روزہ جنگ کے بعد سامنے آیا ہے، اس حملے میں اسرائیل اور موساد نے ایران کے جوہری تنصیبات کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جنگ بندی سے قبل امریکا نے بھی اسرائیل کا ساتھ دیتے ہوئے ایران پر حملے میں حصہ لیا اور نتنز اور اصفہان میں جوہری مقامات پر حملہ کیا۔

  • نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج سے حماس سے متعلق اہم پلان طلب کر لیا

    نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج سے حماس سے متعلق اہم پلان طلب کر لیا

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے غزہ میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کو امداد سے دور رکھنے کیلیے فوج سے پلان طلب کر لیا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق نیتن یاہو اور اسرائیل کاٹز نے ایک مشترکہ بیان کہا کہ انہوں نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی ہے کہ وہ غزہ میں حماس کی امداد تک رسائی روکنے کا منصوبہ پیش کرے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ آج موصول ہونے والی اطلاعات کے بعد کہ حماس ایک بار پھر شمالی غزہ میں داخل ہونے والی انسانی امداد کا کنٹرول سنبھال رہی ہے اور شہریوں سے چھین رہی ہے، وزیر اعظم اور وزیر دفاع نے اسرائیلی فوج کو ہدایت کی کہ وہ 48 گھنٹے کے اندر حماس کو امداد پر قبضے سے روکنے کیلیے ایکشن پلان پیش کریں۔

    نامعلوم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی چینل 12 نیوز نے بتایا کہ حکومت نے پہلے ہی غزہ کیلیے امداد کی ترسیل روک دی ہے، جب تک اسرائیلی فوج اپنا منصوبہ پیش نہیں کرتی اُس وقت تک یہ بندش برقرار رہے گی۔

    ٹائمز آف اسرائیل اور دی یروشلم پوسٹ کے مطابق غیر مصدقہ رپورٹ اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ کی مبینہ طور پر حکومت چھوڑنے کی دھمکی کے بعد سامنے آئی ہے کہ اگر حماس کو امداد پہنچنے سے روکنے کیلیے فوری کارروائی نہ کی گئی تو وہ حکومت چھوڑ دیں گے۔

    واضح رہے کہ مارچ میں اسرائیل نے غزہ میں داخل ہونے والی تمام انسانی امداد پر تقریباً تین ماہ کی ناکہ بندی عائد کر دی جس سے محصور علاقوں میں لاکھوں فلسطینی قحط کے دہانے پر پہنچ گئے۔

    مئی کے اواخر میں ناکہ بندی ہٹانے کے بعد سے اسرائیلی فوج امدادی مقامات پر جمع ہونے والے فلسطینیوں کا قتل عام کر رہی ہے۔